ہفتہ, جولائی 14, 2012

پاکستان میں سیلاب سے بچاؤ کی تیاریاں

پاکستان میں محکمہ موسمیات نے اس سال مون سون کے سیزن میں معمول کی نسبت پانچ سے پندرہ فی صد زائد بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

گرچہ اس وقت پاکستان کے دریا معمول کے مطابق بہ رہے ہیں اور صرف چند ایک مقامات پر نچلے اور درمیانے درجے کا سیلاب ہے لیکن سیلاب کے ممکنہ خطرات سے بچنے کے لیے بڑے پیمانے پر حفاظتی اقدامات کرلیے گئے ہیں۔

پاکستان میں سیلاب کی اطلاع دینے والے مراکز چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ دریاؤں میں پانی کی صورتحال کے حوالے سے پیشگی اطلاعات کے حصول کے لیے انڈس واٹر کمشنر کے ذریعے ہمسایہ ملک بھارت سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔ ادھر پنجاب میں سیلاب سے پہلے حفاظتی بندوں کو پختہ کرنے کا کام آخری مراحل میں ہے، پنجاب حکومت نے سیلاب سے بچاو کی تیاریوں کے لیے سو ملین روپے جاری کردیے ہیں۔ کشتیاں، کمبل اور دیگر سامان بھی خریدا جارہا ہے۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سیلابی خطرات کے مقابلے کے لیے انفرمیشن ٹیکنالوجی سے بھرپور مدد لی جارہی ہے۔ اس حوالے سے ایک خصوصی ویب پورٹل بنائی جارہی ہے جس کی مدد سے روایتی خط وکتابت کے برعکس سیلاب زدہ علاقوں سے بلا تاخیر اطلاعات کا حصول ممکن ہوسکے گا۔

سیلاب کے حوالے سے ایک خصوصی سافٹ ویر پربھی کام جاری ہے۔ اس سافٹ ویر کے ذریعے سیلابی دریاؤں کے آس پاس دس کلو میٹر کے علاقے میں موجودپانچ ہزار چھہ سو سترہ دیہات میں موجود افراد، مویشی اورعمارات کے حوالے سے ضروری ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے۔ اس سافٹ ویر میں پچھلے چالیس سالوں کا سیلابی ڈیٹا بھی فیڈ کیا جا رہا ہے۔ تھری ڈی انیمیشن کے حامل اپنی نوعیت کے اس منفرد سافٹ ویر کے ذریعے نہ صرف یہ پتہ چلایا جا سکے گا کہ دریاؤں کی سطح کی کتنی بلندی سے کتنے لوگوں اور املاک کو خطرہ ہو سکتا ہے بلکہ سیلاب کی صورت میں نقصانات کا شفاف تخمینہ بھی کم وقت میں لگایا جانا ممکن ہوسکے گا۔ پنجاب حکومت کو سیلاب سے بچاؤ کی کوششوں میں کئی عالمی امدادی اداروں اور غیر سرکاری اداروں کی معاونت بھی حاصل ہے۔

سیلاب کے حوالے سے معلومات کی فراہمی کے لیے ایک ہیلپ لائن ۱۱۲۹ بھی قائم کی گئی۔

پاکستان میں سیلاب سے بچاؤ کی تیاریاں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔