ذرائع مواصلات لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
ذرائع مواصلات لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

پیر, نومبر 19, 2012

پاسپورٹ کی معیاد 10 سال کردی گئی

اسلام آ باد: وزارت داخلہ نے مرد حضرات کے پاسپورٹ کی معیاد 5 سال سے بڑھا کے 10 سال کردی ہے۔خواتین اور بچوں کو یہ سہولت نہیں ملے گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت داخلہ نے پاسپورٹ کی معیاد 5 سے 10 سال تک بڑھانے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد اب پاکستانی شہریوں کو 10 سالہ معیاد کے پاسپورٹ میسر ہوں گے۔

5 یا 10سالہ معیاد کے پاسپورٹ کا اجرا شہریوں کی صوابدید پر ہوگا تاہم خواتین اور بچوں کو 10 سالہ معیاد کے پاسپورٹ کا اجرا نہیں ہوگا۔ 5 سالہ پاسپورٹ کی فیس 3 ہزار اور ارجنٹ فیس 5 ہزار روپے ہوگی۔

جمعہ, نومبر 16, 2012

پاکستان پوسٹ کے الیکٹرانک منی آرڈرز چارجز

پاکستان پوسٹ آفس نے الیکٹرانک منی آرڈرز کے لئے چارجز کی شرح کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق صارفین سے برق رفتار سہولت کے عوض ایک لاکھ روپے تک رقم بھجوانے پر 600 روپے تک چارجز وصول کئے جائیں گے۔ 2 ہزار روپے تک رقم بذریعہ الیکٹرانک منی آرڈر بھجوانے پر 50 روپے، 2001 روپے سے 5000 روپے تک 100 روپے، 5001 روپے سے 10000 روپے تک 200 روپے، 10001 روپے سے 15000 روپے تک 250 روپے، 15001 روپے سے 20000 روپے تک 350 روپے، 20001 روپے سے 30000 روپے تک 400 روپے، 30001 روپے سے 40000 روپے تک 450 روپے، 40001 روپے سے 50000 روپے تک 500 روپے، 50001 روپے سے ایک لاکھ روپے تک 600 روپے چارجز وصول کئے جائیں گے۔


Value of EMO and Commission Rate:
Value of Electronic Money Order (EMO) Commission (Rs)
up to Rs. 2,000 Rs. 50
From Rs. 2,000 and up to Rs. 5,000 Rs. 100
From Rs. 5,001 and up to Rs. 10,000 Rs. 200
From Rs. 10,001 and up to Rs. 15,000 Rs. 250
From Rs. 15,001 and up to Rs. 20,000 Rs.350
From Rs. 20,001 and up to Rs. 30,000 Rs. 400
From Rs. 30,001 and up to Rs. 40,000 Rs. 450
From Rs. 40,001 and up to Rs. 50,000 Rs. 500
From Rs. 50,001 and up to Rs. 100,000 Rs. 600
Note: Commission is including taxes and there are no additional charges.

Electronic Money Order Service is offered at following GPOs:
S.No GPO Remarks S.No GPO Remarks
1 Karachi GPO 21 Mirpurkhas GPO
2 Karachi City GPO 22 Sukkur GPO
3 Karachi Saddar GPO 23 Nawabshah (Benazirabad) GPO
4 Karachi Korangi GPO 24 Murree GPO
5 Karachi Al-Hyderi GPO 25 Kahuta GPO
6 Karachi New Town GPO 26 Wah Cantt. GPO
7 Lahore GPO 27 Talagang GPO
8 Lahore Cantt GPO 28 Mianwali GPO
9 Islamabad GPO 29 Bhakkar GPO
10 Rawalpindi GPO 30 Sahiwal GPO
11 Faisalabad GPO 31 Sheikhupura GPO
12 Sialkot GPO 32 Gujrat GPO
13 Quetta GPO 33 Gujranwala GPO
14 Hyderabad GPO 34 Sargodha GPO
15 Peshawar GPO 35 Toba Tek Singh GPO
16 Multan GPO 36 Jhang GPO
17 Muzaffarabad GPO 37 Khushab GPO
18 Chakwal GPO 38 Dera Ghazi Khan GPO
19 Jhelum GPO 39 Gujar Khan GPO
20 Attock GPO 40 Mandi Bahudin GPO

پیر, نومبر 12, 2012

جذبات سے عمل تک

”دنیا کو کہو سلام!“ یہ وہ افتتاحیہ ہے جسے روس اور سی آئی ایس میں مسلمانوں کے سوشل نیٹ ورک ”سلام ورلڈ“ کی قیادت نے ایک مقابلے میں منتخب کیا ہے۔

اس افتتاحیہ نعرے کے خالق کزاخستان کے عبد راسل ابیلدینوو ہیں۔ ری پبلک کازان کے الشاط سعیتوو کو اس مقابلے میں دوسرا مقام حاصل ہوا ہے۔ ان کا لکھا نعرہ تھا، ”عقیدے میں یگانگت، انٹر نیٹ پہ یگانگت!“۔

”سلام ورلڈ“ کے صدر عبدالواحد نیازوو نے ریڈیو ”صدائے روس“ کی نامہ نگارہ کو بتایا۔، ”میں نعرہ منتخب کرنے والی کمیٹی میں شریک رہا۔ یہ مقابلہ تین ماہ تک جاری رہا۔ انگریزی میں لکھا نعرہ ”سے سلام ٹو دی ورلڈ“ کو چنا گیا ہے۔ یہ نعرہ مجھے اچھا لگا ویسے ہی جیسے دوسرے اور تیسرے مقام پر آنے والے نعرے اچھے لگے۔ ایسے بہت سے اور بھی اچھے نعرے تھے، جنہیں تخلیق کرنے والوں نے ہمارے نیٹ ورک کے نظریے اور مقصد کو سمجھا ہے“۔

اس مقابلے میں روس کے مختلف علاقوں کے مسلمانوں کی جانب سے بھیجے گئے دوہزار سے زیادہ نعروں پر غور کیا گیا، عبدالواحد نیازوو بتا رہے ہیں، ”30 % نعرے روس کے جنوب کی شمالی قفقاز کی ریپلکوں انگوشیتیا، چیچنیا اور داغستان کے مسلمانوں کی جانب سے وصول ہوئے تھے۔ ان ریاستوں کے مسلمانوں نے بہت زیادہ فعالیت کا مظاہرہ کیا لیکن جیت کازان اور الماآتا کے حصے میں آئی۔ ہمارے لیے یہ اہم ہے کہ روس اور آزاد برادری کے دیگر ملکوں کے نوجوان لوگ ان سرگرمیوں میں شریک ہوں جو ہمارے اس منصوبے کے توسط سے رونما ہونگی۔ ہمارا خیال ہے کہ اس سے ہمارا منصوبہ بحیثیت مجموعی متاثر ہوگا“۔

یاد دلادیں کے ماہ رمضان کے ایام میں ”سلام ورلڈ“ کا آزمائشی مرحلہ شروع کیا گیا تھا۔

اس وقت مذکورہ نیٹ ورک کے استنبول میں واقع صدر دفتر میں تیرہ ملکوں کے نمائندے مصروف کار ہیں جو اس نیٹ ورک کو پوری استعداد کے ساتھ شروع کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ جیسا کہ عبدالواحد نیازوو نے بتایا ہے کہ اس نیٹ ورک کو اگلے برس کے ماہ اپریل میں روس کے ساتھ منسلک کر دیا جائے گا۔

فی الحال دنیا بھر میں مقابلہ کرنے کی خاطر سلام ورلڈ نے اشتہار ”جذبات سے عمل تک“ کے نام سے بہترین بل بورڈ تیار کرنے کے بین الاقوامی مقابلے کا اعلان کیا ہے۔ نیازوو کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ مغرب میں مسلسل اسلام مخالف اشتعال انگیزی کی جا رہی ہے، جیسے کہ خاص طور پر غم و غصہ کی لہر دوڑا دینے والی فلم ”مسلمانوں کی معصومیت“۔ عبدالواحد نیازوو کہتے ہیں: ”جی ہاں، مسلمانوں نے اپنے غیض کا درست اظہار کیا لیکن ہوا کیا؟ بس مسلمانوں نے امریکی جھنڈا نذر آتش کردیا یا اسے پاؤں تلے روند ڈالا، یا پھر مغربی ملکوں کے سفارتخانوں پہ پتھر برسائے۔ آج زیادہ سے زیادہ لوگ سمجھ چکے ہیں کہ گوگل اور یو ٹیوب پہ مغرب والے دہرے معیارات کا استعمال کرکے ان کی جتنی بھی دل آزاری کرتے رہیں، جب تک مسلمانوں کا اپنا اطلاعاتی انفراسٹرکچر بشمول انٹرنیٹ سرور کے نہیں ہوگا، ہم اسی طرح ذلت اور ندامت کا نشانہ بنائے جاتے رہیں گے، یہی وجہ ہے کہ گذشتہ مہینوں میں ہمارے منصوبے میں لوگوں کی دلچسپی کئی گنا بڑھی ہے“۔

”جذبات سے عمل تک“ نام کے بین الاقوامی مقابلے کے شرکاء کو چاہیے کہ وہ بہترین ڈیزائن اور بہترین نعرہ تیار کرکے بھجوائیں۔ اہم یہ ہونا چاہیے کہ اس میں اس نظریے کا اظہار ہو کہ موجودہ عہد میں مذہبی جذبات کو مجروح کرنے اور آزادی اظہار کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

جیتنے والے کے تیار کردہ بل بورڈ کے ڈیزائن اور نعرے کو دنیا کے بڑے بڑے شہروں میں نمایاں طور پر لوگوں کے سامنے لایا جائے گا۔ عبدالواحد نیازوو نے مزید کہا، ”روس سے پہلا نعرہ اور تین ڈیزائن وصول ہو چکے ہیں۔ نعرہ یوں ہے، ”ہمیں حضرت عیسیٰ بھی پیارے ہیں اور محمد بھی“۔ سادہ سی بات ہے لیکن اس میں بہت بڑی سوچ مضمر ہے۔ ہمارے مقابلے کا مقصد یہ ہے کہ دنیا کو اور سب سے پہلے غیر مسلموں پہ واضح کیا جائے کہ یاد رکھو ہمارے مذہب کا سارا حسن اس میں ہے کہ کسی بھی انسان کے مذہبی جذبات اور کسی بھی مذہب کے عقائد کی تعظیم کی جانی چاہیے“۔

”جذبات سے عمل تک“ نام کا بل بورڈ تیار کیے جانے کا بین الاقوامی مقابلہ اسلامی تنظیم تعاون کی اعانت سے ہو رہا ہے اور اس میں کوئی بھی شخس حصہ لے سکتا ہے۔

جذبات سے عمل تک

منگل, اکتوبر 23, 2012

’ڈیجیٹل خانہ بدوش‘

مہم جُو نوجوانوں کے ایک گروپ نے سائیکل پر سفر کرتے ہوئے جرمنی سے بھارت جانے کا منصوبہ بنایا۔ اس دوران اہم بات یہ تھی کہ یہ گروپ جہاں بھی گیا، اسے بغیر کسی مشکل کے انٹرنیٹ کی سہولت حاصل رہی۔

برلن سے نئی دہلی تک کا سفر اور وہ بھی سائیکل پر۔ تھوماس جیکل اپنے دیگر تین ساتھوں کے ساتھ برلن سے نئی دہلی تک کا 8 ہزار سات سو کلومیٹر طویل سفر کرنے کے لیے نکلے۔ دیگر اشیاء کے علاوہ زاد راہ کے طور پر ان کے پاس لیپ ٹاپ یو ایس بی سٹکس اور سمارٹ فونز تھے۔ ان تینوں نے اس دوران راتیں خیموں میں بسر کیں اور دن میں سفر کے دوران وقفہ کرنے کے لیے کسی ایسے کیفے یا ہوٹل کا انتخاب کیا، جہاں انٹرنیٹ کی سہولت یعنی ہاٹ سپاٹ موجود تھے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ انہیں یہ سہولت ایسے علاقوں میں بھی میسر آئی، جن کے بارے میں عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ یہ باہر کی دنیا سے کٹے ہوئے ہیں۔ رات کو یہ لوگ سفر کی داستان اور ای میلز لکھتے تھے اور دن میں اسے اپ لوڈ کرتے رہے۔ 26 سالہ تھوماس کہتے ہیں، ’میں بھوک اور پیاس تو برداشت کر سکتا ہوں لیکن انٹرنیٹ مجھے ہر حال میں چاہیے‘۔

ان کا یہ سفر چھ ماہ پر محیط تھا۔ مہم جو نوجوانوں کا یہ گروپ چیک ریپبلک، آسٹریا، سلوواکیہ، ہنگری، رومانیہ، بلغاریہ، ترکی، ایران اور پھر پاکستان سے ہوتے ہوئے بھارت پہنچا۔ اس دوران انہوں نے آسانی یا مشکل سے کسی نہ کسی طرح انٹرنیٹ سہولت کو تلاش کر ہی لیا۔ جیکل بتاتے ہیں، ’ایران میں، میں نے موبائل کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کیا۔ بغیر عنوان والی ایک ای میل کو بھیجنے کے لیے تقریباً ایک گھنٹہ لگا‘۔ 27 سالہ ایرک فیئرمان بتاتے ہیں، ’راستے میں جہاں بھی انٹرنیٹ کنکشن موجود تھا، ہم نے وہاں وقفہ کیا۔ لیپ ٹاپ چارج کیے اور انٹرنیٹ کا پاس ورڈ پتا چلانے میں بھی کوئی خاص مشکل پیش نہ آئی‘۔ ان نوجوانوں کے مطابق انٹرنیٹ سے رابطہ ہونے کی صورت میں انہوں نے صرف اہم چیزوں پر ہی توجہ دی اور سکائپ اور فیس بک پر اپنا وقت ضائع نہیں کیا۔ اس ٹیم نے اپنے سفر کے دوران یہ ثابت کیا کہ انسان اگر چاہے تو وہ سنسان اور ویران مقامات سے بھی رابطے میں رہ سکتا ہے۔

اس سفر کا ایک مقصد بھارت میں بیت الخلاء کی تعمیر کے لیے ان کے ’’ٹائلٹ پروجیکٹ‘‘ کے لیے چندہ جمع کرنا بھی تھا۔ اس دوران ان کے پاس ساڑھے گیارہ ہزار یورو اکھٹے ہوئے۔ اس رقم سے یہ نوجوان ممبئی کے قریب 25 حاجت خانے بنوائیں گے۔ ممبئی اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں میں عوام کی ایک بڑی تعداد کو ٹائلٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔ اس ٹیم کے چار ارکان نے سائیکل پر بھارت کا سفر طے کیا جبکہ ان کے بقیہ ساتھی اپنے اس منصوبے کو پایہء تکمیل تک پہنچانے کے لیے ہوائی جہاز کے ذریعے بھارت پہنچے۔

’ڈیجیٹل خانہ بدوش‘

بدھ, اگست 15, 2012

روس میں اسلامی ٹی وی چینل کا افتتاح

روس میں پہلے اسلامی ٹی وی چینل کا افتتاح عیدالفطر کے روز انیس اگست کو ہوگا۔ یہ ٹی وی چینل کیبل ٹیلی ویژن کے اس پیکج میں شامل ہوں گی جس میں آرتھوڈکس عیسائیت سے منسوب دو ٹی وی چینل پہلے سے شامل ہیں۔ اسلامی ٹی وی چینل کا نام ”آل آر ٹی وی“ رکھا گیا ہے۔ توقع ہے کہ اس کے ناظرین کی تعداد کروڑوں میں ہوگی، ٹی وی اور ریڈیو سے متعلق یویشین اکادمی کے صدر اور نئے اسلامی ٹی وی چینل کے مدیر اعلٰی رستم عارف جانوو نے کہا۔ روس میں مسلمانوں اور اسلام میں دلچسپی لینے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ مزید برآں اندازہ ہے کہ نئے ٹی وی چینل کی نشریات سی آئی ایس کے دیگر رکن ممالک بالخصوص قزاخستان، آذربائجان اور کرغیزستان میں بھی پیش کی جائیں گی جہاں کی آبادی کو روسی زبان پر عبور حاصل ہے۔ ”آل آر ٹی وی“ چینل کے پروگرام یوکرینی جزیرہ نما کرائیمہ میں بھی دکھائے جائیں گے جہاں مسلمان اقلیت آباد ہے۔

روس میں اسلامی ٹی وی چینل کا افتتاح

جمعرات, جولائی 19, 2012

برمی مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش میڈیا راجیش کھنہ کی موت پر سوگوار

کراچی (جسارت نیوز) برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش رہنے والا پاکستانی میڈیا راجیش کھنہ کی موت پر سوگوار رہا اور سارا دن راجیش کھنہ کی پرانی فلموں کے کلپ اور گانے دکھاتا رہا، ایسا لگ رہا تھا کہ ایک بھارتی اداکار کی موت پر ہمارا میڈیا یتیم ہو گیا ہے۔ میڈیا سارا دن راجیش کھنہ کے بارے میں تبصرے دیتا رہا، کتنی فلموں میں کام کیا؟ کتنی شادیاں کیں؟ کتنے افیئر چلے؟ ان کی بیٹی کون ہے؟ داماد کون ہے؟ ان کی کونسی فلم ہٹ ہوئی؟ کون سی فلموں کے گانے ہٹ ہوئے؟ غرض میڈیا ہر زاویہ سے تبصرے کرتا رہا کہ راجیش کھنہ کو ’’کاکا‘‘ کے نام سے پکارا جاتا تھا، ان کی عمر 66 برس تھی، وہ گردوں کے عارضہ میں مبتلا تھے، انہوں نے 1966ء میں فلموں میں کام کرنا شروع کیا، ڈمپل کپاڈیا سے شادی کی، جمعرات کو دن 11 بجے ان کا کریا کرم کیا جائے گا۔ میڈیا پر راجیش کھنہ کی موت کے بعد نشر ہونے والی خبروں اور تجزیوں سے ایسا لگ رہا تھا کہ راجیش کھنہ مر گیا اور ہمارا میڈیا یتیم ہوگیا۔ ایک ہندو کی موت نے ہمارے میڈیا کو سوگوار کردیا جبکہ یہی میڈیا برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش ہے، انسانیت سوز مظالم پر کوئی کوریج نہیں کی۔

ہفتہ, جولائی 07, 2012

PTCL Brings Free Double Balance for Vfone Customers


Pakistan Telecommunication Company Limited (PTCL) has launched double balance package for its Vfone customers, giving absolutely free additional balance equal to the loaded amount.

PTCL’s Vfone customers can avail this double balance offer if their Vfone account has not been recharged after January 1, 2012. The validity of free balance will be 30 days.

Vfone has the country’s largest WLL coverage and is available with both prepaid and postpaid options. Its customers have the liberty of unlimited free calls from Vfone to Vfone and Vfone to PSTN in ‘Family & Unlimited packages’ against a nominal daily line rent. Customers can also avail extremely low unbeatable rates of Rs.1.30/min only for any network through Vfone’s ‘Exciting Smart package’.

Supported by high-speed Internet with CDMA 1x technology, Vfone also offers SMS facility to and from all networks at a nominal rate of 30 paisas per SMS only.

“PTCL continues to offer most affordable telecommunications packages and special offers to its customers,” said PTCL Senior Executive Vice President Commercial, Naveed Saeed. “Our aim is to exceed customer expectations by offering affordable rates and quality service.”

“Keeping in mind the needs of the customers, we will keep upgrading PTCL’s services,” said PTCL Executive Vice President Wireless, Omar Khalid. “PTCL Vfone offers unmatched voice quality and SMS service with access to high-speed Internet and mobility.”
 

جمعرات, جولائی 05, 2012

بھارت کی طویل ترین شاہراہ، ’ہنوز دلی دور است‘

بھارتی شہر بالیا میں دریائے گنگا کے کنارے گندم کے لہلاتے کھیتوں کے قریب بوسیدگی کا شکار ایک افتتاحی پتھر چار سال سے زائد عرصے سے طویل ترین شاہرہ کا منصوبہ شروع ہونے کا منتظر ہے۔ مگر یہ انتظار تمام ہوتا نظر نہیں آتا۔

آٹھ لین پر مشتمل بھارت کی اس طویل ترین ایکسپریس وے نے ملک کی ایک انتہائی غریب اور آبادی کے لحاظ سے گنجان آباد ترین ریاست اترپردیش کو ملکی دارالحکومت نئی دہلی سے ملانا ہے۔ اس کی کُل لمبائی 1050 کلومیٹر بنتی ہے۔ گنگا ایکسپریس وے کے حامیوں کے مطابق یہ شاہراہ نہ صرف اترپردیش کی قسمت بدلنے میں معاون ہوگی بلکہ سفر کی طوالت کم ہوجانے کے باعث دو کروڑ سے زائد لوگوں اور علاقائی صنعت کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

تاہم اس شاہراہ کی تعمیر کی راہ میں بہت سے مشکلات حائل ہیں۔ اس سڑک کی نذر ہونے والی زمینوں کے مالک کسانوں کی مخالفت کے علاوہ ایک بھارتی عدالت کی طرف سے ماحولیات کو پہنچنے والے متوقع نقصانات کے حوالے سے ایک درخواست پر 2009ء میں جاری کردہ حکم امتناعی بھی اس شاہراہ کی تکمیل کے راستے میں حائل ہے۔

اس شاہراہ کے حوالے سے مشاورت فراہم کرنے والے ادارے ’بین ایک کمپنی‘ سے تعلق رکھنے والے گوپال شرما کے مطابق، ’’یہ ان منصوبوں میں سے ایک ہے جو علاقے کا ترقیاتی نقشہ ہی بدل کر رکھ سکتے ہیں۔ مگر مسئلہ یہ ہے کہ ان لوگوں کو اپنی وہ زمینیں فروخت کرنے پر کیسے راضی کیا جائے جنہیں ان کے آباؤ اجداد کئی صدیوں سے آباد کیے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ ان زمینوں کے عوض مالی فائدہ حاصل کرنے کی بجائے اپنا روایتی لائف اسٹائل جاری رکھنا چاہتے ہیں۔‘‘

بھارت کی طویل ترین شاہراہ، ’ہنوز دلی دور است‘

جمعہ, جون 29, 2012

جی میل سے یوفون پر مفت ایس ایم ایس

جی میل کے اکاؤنٹ سے یوفون کے کسی بھی نمبر پر مفت ایس ایم ایس جبکہ یوفون سے جی میل پر ایس ایم ایس کرنے کی قیمت 1 روپے ٹیکس کے علاوہ ہے۔