اتوار, ستمبر 16, 2012

ترکمانستان میں دوزخ کا دروازہ

دوزخ کسی نے دیکھی ہے اور نہ ہی کوئی دیکھنا چاہے گا تاہم آپ کو ہم دوزخ کا دروازہ ضرور دکھا سکتے ہیں جہاں سالہا سال سے آگ بھڑک رہی ہے۔

ترکمانستان میں واقع یہ جہنمی دروازہ 1971 میں معدنیات کی تلاش کے دوران کھُلا۔ کھدائی کے عمل میں زمین بیٹھ گئی اور اس میں پڑنے والے 70 فٹ چوڑے شگاف سے قدرتی گیس نکلنے لگی۔ کچھ دیر بعد گیس نے آگ پکڑ لی۔ 

حادثے سے بچنے کے لئے شگاف پر مٹی ڈال دی گئی مگر آگ کا الاؤ بدستور بھڑکتا رہا۔ ماہرین کا خیال تھا چند روز میں گیس ختم ہوجانے کے بعد آگ بجھ جائے گی تاہم یہ آج بھی جل رہی ہے۔ 

دوزخ کا دھانہ کہلانے والے اس گڑھے سے نمودار ہوتے آتشیں شعلے کئی میل دور سے دیکھے جا سکتے ہیں۔ چالیس سال سے جلتی آگ نے علاقے کے درجہ حرارت میں بھی اضافہ کردیا ہے اور یہاں سارا سال گرمی کا راج رہتا ہے۔ مقامی قبائل کا عقیدہ ہے کہ اس الاؤ کی گرمی سے گناہ جل جاتے ہیں اور یہ حرارت انسان کوحقیقی جہنم سے محفوظ رکھتی ہے۔ 

یہ آتشیں گڑھا دنیا بھر میں شہرت حاصل کر چکا ہے۔ ہرسال ہزاروں سیاح دوزخ کا دروازہ دیکھنے ترکمانستان کا رخ کرتے ہیں۔

ترکمانستان میں ’دوزخ کا دروازہ‘

500 روپے کے پرانے کرنسی نوٹ 30 ستمبر 2012ء تک تبدیل کرالیں

500 روپے کے پرانے ڈیزائن والے بڑے سائز کے نوٹ ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن کے فیلڈ دفاتر اور تمام بینکوں کی شاخوں سے تبدیل کرانے کی مدت ختم ہونے میں 15 روز باقی رہ گئے ہیں۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان اور ایس بی پی بی ایس سی یکم اکتوبر 2012ء کے بعد نہ تو یہ بینک نوٹ تبدیل کرے گا اور نہ ہی اس کی قیمت کسی فرد یا بینک کو ادا کرنے کا ذمہ دار ہوگا چنانچہ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے عوام کو ایک بار پھر ہدایت کی ہے کہ وہ 500 روپے کے پرانے ڈیزائن والے بڑے سائز کے نوٹ ملک بھر میں قائم ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن کے فیلڈ دفاتر اور بینکوں کی 10 ہزار سے زائد شاخوں سے یکم اکتوبر 2012ء تک بینکاری اوقات کے دوران تبدیل کرا لیں۔