اتوار, نومبر 11, 2012

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چالیس فرمان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص میری امت کے فائدے کے واسطے دین کے کام کی چالیس حدیثیں سنائے گا اور حفظ کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن عالموں اور شہیدوں کی جماعت میں اٹھائے گا اور فرمائے گا کہ جس دروازے سے چاہو جنت میں داخل ہوجاؤ“۔

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے
  • جو مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر دس مرتبہ رحمتیں بھیجتا ہے۔
  • اعمال کا دار و مدار نیتوں پر ہے۔
  • اللہ تعالیٰ اس پر رحم نہیں کرتا جو لوگوں پر رحم نہ کرے۔
  • چغل خور جنت میں نہیں جائے گا۔
  • رشتہ قطع کرنے والا جنت میں نہ جائے گا۔
  • مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں، (۱) سلام کا جواب دینا۔ (۲) مریض کی مزاج پرسی کرنا۔ (۳) مسلمان کے جنازہ کے ساتھ جانا۔ (۴) مسلمان کی دعوت قبول کرنا۔ (۵) چھینک کا یَرحمُکَ اللہ کہہ کر جواب دینا۔
  • ٹخنوں کا جو حصہ پائجامہ کے نیچے رہے گا وہ جہنم میں جائے گا۔
  • مسلمان تو وہ ہی ہے جس کی زبان اور ہاتھ کی ایذا سے مسلمان محفوظ رہیں۔
  • جو شخص نرم عادت سے محروم رہا، ساری بھلائی سے محروم رہا۔
  • پہلوان وہ شخص نہیں جو لوگوں کو پچھاڑ دے بلکہ پہلوان وہی ہے جو غصہ کے وقت اپنے نفس پر قابو رکھے۔
  • جب تم حیا نہ کرو تو جو چاہے کرو۔
  • اللہ کے نزدیک سب عملوں میں وہ زیادہ محبوب ہے جو دائمی ہو اگرچہ تھوڑا ہو۔
  • اس گھر میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے جس میں کتا یا تصویریں ہوں۔
  • تم میں سے وہ شخص میرے نزدیک زیادہ محبوب ہے جو زیادہ خلیق ہے۔
  • دنیا مسلمان کے لئے قیدخانہ اور کافر کے لئے جنت ہے۔
  • مسلمان کے لئے حلال نہیں کہ تین دن سے زیادہ اپنے مسلمان بھائی سے قطع تعلق رکھے۔
  • مومن کو ایک ہی سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاسکتا۔
  • حقیقی غنا دل کا غنا ہوتا ہے۔
  • دنیا میں ایسے رہو جیسے کوئی مسافر یا رہگذر رہتا ہے۔
  • انسان کے جھوٹا ہونا کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ جو بات سنے بغیر تحقیق کئے لوگوں سے بیان کردے۔
  • آدمی کا چچا اس کے باپ کی مانند ہے۔
  • جو کسی مسلمان کے عیب چھپائے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس کے عیب چھپائے گا۔
  • وہ شخص کامیاب ہے جو اسلام لایا اور جس کو بقدر کفایت رزق مل گیا اور اللہ تعالیٰ نے اس کو اپنی روزی پر قناعت دے دی۔
  • سب سے سخت عذاب میں قیامت کے روز تصویر بنانے والے ہوں گے۔
  • مسلمان مسلمان کا بھائی ہے۔
  • کوئی اس وقت تک پورا مسلمان نہیں ہوسکتا جب تک اپنے بھائی کے لئے وہی پسند نہ کرے جو اپنے لئے کرتا ہے۔
  • وہ شخص جنت میں نہ جائے گا جس کا پڑوسی اس کی ایذاؤں سے محفوظ نہ رہے۔
  • میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی نہ پیدا ہوگا۔
  • آپس میں قطع تعلق نہ کرو اور ایک دوسرے کے درپے نہ ہو اور آپس میں بغض نہ رکھو اور حسد نہ کرو اور اے اللہ کے بندو سب بھائی ہوکر رہو۔
  • اسلام ان تمام گناہوں کو ڈھا دیتا ہے جو پہلے کئے تھے اور ہجرت اور حج ان تمام گناہوں کو ڈھا دیتے ہیں جو اس سے پہلے کئے تھے۔
  • کبیرہ گناہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھرانا اور والدین کی نافرمانی کرنا اور کسی بے گناہ قتل کرنا اور جھوٹی شہادت دینا ہے۔
  • ہر ایک بدعت گمراہی ہے۔
  • اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ مبغوض جھگڑالو آدمی ہے۔
  • پاک رہنا آدھا ایمان ہے۔
  • اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب جگہ مسجدیں ہیں۔
  • قبروں کو سجدہ گاہ نہ بناؤ۔
  • نماز میں اپنی صفوں کو سیدھا رکھو ورنہ اللہ تعالیٰ تمہارے قلوب میں اختلاف ڈال دے گا۔
  • ظلم قیامت کے دن اندھیروں کی طرح ہوگا۔
  • سب اعمال کا اعتبار خاتمہ پر ہے۔
  • رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جو اپنی عمر میں اضافہ اور رزق میں ترقی چاہتا ہو اسے اپنے ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرنا چاہئیے۔
  • رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جب انسان اپنے ماں باپ کے لئے دعا مانگنا چھوڑ دیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے رزق میں تنگی کردیتا ہے۔
  • جو شخص کسی مسلمان کو دنیاوی مصیبت سے چھڑائے گا اللہ تعالیٰ اسے قیامت کی مصیبتوں سے چھڑا دے گا۔ اور جو شخص کسی مفلس غریب پر آسانی کرے اللہ تعالیٰ اس پر دنیا اور آخرت میں آسانی کرے گا، اور جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا اللہ تعالیٰ اس کی پردہ پوشی کرے گا اور جب تک مسلمان بندہ اپنے مسلمان بھائی کی مدد میں لگا رہتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی مدد میں لگا رہتا ہے۔
  • حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا، ”جو شخص مسجدمیں بائیں جانب اس لئے کھڑا ہوتا ہے کہ وہاں لوگ کم کھڑے ہوتے ہیں تو اسے دو اجر ملتے ہیں“....طبرانی، مجمع الزوائد
  • حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صف میں ایک کنارے سےدوسرے کنارے تک تشریف لاتے، ہمارے سینوں اور کندھوں پر ہاتھ مبارک پھیر کر صفوں کو سیدھا فرماتے اور ارشاد فرماتے: آگے پیچھے نہ رہو اگر ایسا ہوا تو تمہارے دلوں میں ایک دوسرے سے اختلاف پیدا ہوجائے گا اور فرمایا کرتے: اللہ تعالیٰ اگلی صف والوں پر رحمتیں نازل فرماتے ہیں اور فرشتے ان کے لئے مغفرت کی دعا کرتے ہیں.... ابوداؤد
  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے، میں بندے کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کرتا ہوں، جیسا کہ وہ میرے ساتھ گمان رکھتا ہے۔ جب وہ مجھے یاد کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں، پس اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے، تو میں بھی اسے دل میں یاد کرتا ہوں اور اگر وہ میرا کسی مجمع میں ذکر کرتا ہے تو میں اس مجمع سے بہتر ،یعنی فرشتوں کے مجمع میں اسے یاد کرتا ہوں اور اگر بندہ میری جانب ایک بالشت متوجہ ہوتا ہے ، تو میں ایک ہاتھ اس کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور اگر وہ ایک ہاتھ بڑھتا ہے تو میں دو ہاتھ (بڑھتا ہوں) متوجہ ہوتا ہوں۔ وہ اگر میری طرف چل کر آتا ہے تو میں اس کی طرف دوڑ کر چلتا ہوں۔ (صحیح بخاری)
  • حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ”جب تم میں سے کوئی شخص کھانا کھائے، پس (کھانے کے دوران) لقمہ ہاتھ سے گرجائے تو اس پر جو چیز لگ جائے اس سے لقمہ کو صاف کرکے کھا لے اور اسے شیطان کے لئے نہ چھوڑے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔