بدھ, اکتوبر 10, 2012

جدید مسجد کی تعمیر پر برطانوی میڈیا کو ”آگ“ لگ گئی

لندن (بیورو رپورٹ) مشرقی لندن کے علاقہ ویسٹ ہیم میں دنیا کی جدید ترین اور سب سے بڑی مسجد بنانے کیلئے پلان متعلقہ کونسل کوجمع کرا دیا گیا ہے۔ اس مسجد کا ڈیزائن 2006ء میں بنایا گیا اور یہ سینٹ پال کیتھڈرل سے دس گنا بڑی ہے۔ مسجد میں ’لائبریری‘ کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی سہولیات اور مہمانوں کیلئے فلیٹ تعمیر کئے جائیں گے جبکہ یہ مسجد تبلیغی جماعت کا مرکز ہو گی ۔اس سے قبل بھی اس مقام پر تبلیغی جماعت کا مرکز موجود ہے۔ برطانوی ذرائع ابلاغ نے اس قدر جدید اور سب سے بڑی مسجد کی تعمیر شروع کرنے پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ سیون سیون کے بم دھماکوں میں ملوث 2 پاکستانی نژاد برطانوی شہری شہزاد تنویر اور محمد صدیق خان ’ڈیوز بری ویسٹ یارک شائر کے تبلیغی مرکز میں دینی علوم حاصل کرتے رہے ہیں۔ ویسٹ ہیم میں تعمیر ہونے والی اس مسجد کا ڈیرائن برطانیہ کے معروف آرٹیٹکچر الن کریگ نے بنایا ہے۔ سینٹ پال کیتھڈرل میں 2 ہزار 4 سو افراد بیک وقت عبادت کر سکتے ہیں جبکہ تبلیغی جماعت کی طرف سے تعمیر ہونے والے تبلیغی مرکز میں بیک وقت دس ہزار نماز ی بیک وقت نماز ادا کرسکتے ہیں۔ اس مسجد کے ساتھ تین سو فلیٹ بھی تعمیرہونگے۔ انجمن اصلاح المسلمین یو کے ٹرسٹ نے اس مسجد کی تعمیر کے لیے فنڈز اکٹھے کر لیے ہیں جس پر بلین پاﺅنڈز خرچ ہونگے ۔

جدید مسجد کی تعمیر پر برطانوی میڈیا کو ”آگ“ لگ گئی

کراچی میں دماغ خور کیڑے امیبا کے سبب 10 ہلاکتیں

اسلام آباد — عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تصدیق کی ہے کہ انسانی دماغ کھانے والا ایک ’امیبیا‘ جولائی سے اب تک کراچی میں دس افراد کی موت کا سبب بن چکا ہے۔ نیگلیریا فاؤلری نامی اس یک خلیائی کیڑے سے متاثرہ افراد کی شرح اموات 98 فیصد سے بھی زائد ہے۔ انسانی آنکھ سے نظر نا آنے والا یہ کیڑا ناک کے ذریعے گندا پانی جسم میں داخل ہونے سے منتقل ہوتا ہے اور کسی ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل نہیں ہوسکتا۔

عالمی ادارہ صحت کے پاکستان میں ایک متعلقہ عہدے دار نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ اس بیماری سے متاثرہ تمام مریضوں نے ہسپتالوں سے رجوع کیا ہے یا نہیں کیونکہ عام لوگ اس بیماری سے آگاہ نہیں جبکہ ہسپتال پہلے ہی محدود وسائل کا شکار ہیں۔

امیبیا نھتنوں کی جھلیوں سےگزر کردماغ تک پہنچتا ہے اور ابتدائی مراحل میں اس کی علامات اتنی شدید نہیں ہوتیں۔ ان میں سر درد، گردن میں اکڑاؤ، بخار اور مریض کے پیٹ میں درد کی شکایات شامل ہیں۔ اس بیماری کا شکار ہونے کے بعد مریض پانچ سے سات دن کے اندر دم توڑ دیتا ہے۔

پاکستانی حکام نے صحت عامہ کے کارکنوں اور عوام میں اس بیماری کے بارے میں آگاہی مہم چلانے کا منصوبہ بنایا ہے، جبکہ اکثر صحت کے مراکز کو پہلے ہی چوکنا کردیا گیا ہے۔

پاکستان: دماغ خور کیڑا 10 افراد کی موت کا سبب