اتوار, جولائی 29, 2012

پاکستان کل سپین کے خلاف میچ سے اولمپک مہم شروع کرے گا

پاکستان کی ہاکی ٹیم اولمپک گیمز ہاکی میں اپنا پہلا میچ پیر کو اولمپک کی سلور میڈلسٹ ٹیم سپین سے کھیلے گی۔ اولمپک میں دونوں ٹیموںکے درمیان یہ 9 واں مقابلہ ہوگا۔ ہاکی کے اعداد و شمار کے ماہر مظہر جبلپوری کے مطابق پاکستان نے کھیلے گئے آٹھ میچوں میں سے چار میں سپین کو ہرایا جب کہ دو میں اسے شکست ہوئی۔ دو میچ فیصلہ کن ثابت نہ ہوسکے۔ پاکستان نے آٹھ میچوں میں 18 گول کےے جب کہ 12 گول اس کے خلاف ہوئے۔

اولمپکس میں خواتین کھلاڑیوں کی شرکت

تاریخ میں پہلی بار اولمپکس میں شریک تمام ممالک – جن کی تعداد 200 سے زائد ہے – کے دستوں میں خواتین ایتھلیٹس شامل ہیں۔ اور یہ بھی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ اولمپکس میں شرکت کرنے والے امریکی ٹیم میں خواتین کھلاڑیوں کی تعداد مردوں سے زیادہ ہے۔

برونائی، قطر اور سعودی عرب نے پہلی بار خواتین ایتھلیٹس کو 'اولمپکس' میں شرکت کی اجازت دی ہے۔ 

دنیا بھر کی خواتین اور 'انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی' کی ایک بڑی کامیابی ہے جس نے کھیلوں کے مقابلوں میں خواتین کی شرکت کی زبردست مہم چلائی اور بالخصوص سعودی حکومت کو آمادہ کیا کہ وہ خواتین کو 'لندن اولمپکس' میں شرکت کی اجازت دے۔

لیکن درحقیقت 'اولمپکس' میں شرکت کرنے والی کئی مسلمان خواتین نے ٹرائل مقابلوں کےذریعے اس ایونٹ کے لیے 'کوالیفائی' نہیں کیا بلکہ وہ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی یا متعلقہ کھیلوں کی انجمنوں کی خصوصی دعوت پر ان عالمی مقابلوں میں شریک ہورہی ہیں۔

ہفتہ, جولائی 28, 2012

لندن اولمپکس کا آغاز، افتتاحی تقریب ایک ارب افراد نے دیکھی

لندن (جنگ نیوز) کھیلوں کے سب سے بڑے میلے ”اولمپکس“ کا برطانوی دالحکومت لندن میں شاندار افتتاح ہوگیا۔ آسکر ایوارڈ یافتہ ہالی ووڈ ڈائریکٹر ڈینی بوائل کی ہدایتکاری میں لندن اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں رنگ و نور کی برسات کو دنیا بھر میں تقریباً ایک ارب سے زائد افراد نے دیکھا۔ 27 ویں اولمپک گیمز دلکش اور دلفریب تقریب میں جمعہ کو شروع ہوگئے۔ تقریب کی رنگینی اور دلکشی نے سٹیڈیم میں موجود تماشائیوں اور ٹی وی سکرینز کے سامنے بیٹھے افراد کو اپنے سحر میں جکڑ لیا۔ افتتاحی تقریب پر تقریباً 27 ملین پاﺅنڈ کے اخراجات آئے۔ اس موقع پر آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا جس سے آسمان بقعہ ¿ نور بن گیا۔ دستوں نے مارچ پاسٹ کیا تو لندن کے مرکزی سٹیڈیم میں موجود تقریباً 80 ہزار تماشائیوں نے انہیں بھرپور داد دی۔ اس موقع پر سٹیڈیم کے اندر 100 سے زائد سربراہان مملکت اور شاہی خاندانوں کے افراد بھی موجود تھے۔ امریکی خاتون اول مشیل اوباما اور ترک وزیر اعظم طیب اردوان و دیگر بھی سٹیڈیم میں موجود تھے۔ تقریب کا آغاز برطانوی وقت کے مطابق رات 9 بجے جبکہ پاکستانی وقت کے مطابق رات 1 بجے ہوا۔ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم نے گیمز کا باضابطہ آغاز کرنے کا اعلان کیا۔ 204 ملکوں کے دس ہزار سے زائد مرد و خواتین ایتھلیٹس لندن اولمپکس میں اپنے عزم، جوش اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔ مرکزی سٹیڈیم میں ہونے والی افتتاحی تقریب میں برطانیہ کے مقامی رقص، دیہی علاقوں کے خوبصورت مناظر بھی پیش کیے گئے۔ 10 ہزار سے زائد رضا کاروں نے سٹیڈیم کو دیہات کی شکل دی اور اس کی منظر کشی کے لیے پالتو جانوروں کی مدد بھی لی گئی، گاﺅں کا اصل منظر پیش کرنے کے لیے گھوڑے، گائے، بکریاں، بھیڑ اور مرغیوں کو سٹیڈیم کے اندر لایا گیا۔ تقریب کے ہدایتکار ڈینی بوائل نے افتتاحی تقریب کے منظر کو سرسبز اور خوشگوار ماحول کا نام دیا، افتتاحی تقریب میں روایت کے مطابق سب سے پہلے اولمپک گیمز کے بانی ملک یونان کا دستہ میدان میں داخل ہوا جس کی قیادت تائی کوانڈو کے کھلاڑی ایلگژینڈر براس کررہے تھے۔ پاکستانی دستہ شلوار قمیض میں داخل ہوا تو سٹیڈیم میں موجود شائقین نے شور مچا کر ان کا شاندار استقبال کیا۔ قومی ہاکی ٹیم کے کپتان سہیل عباس نے پرچم اٹھایا اور پاکستانی دستے کی قیادت کی۔ افغانستان کے دستے کی قیادت احمد نثار نے کی۔ بنگلہ دیشی دستے کی قیادت گھڑ سوار محفوظ الرحمان کررہے تھے۔ بھارتی پرچم ان کے ریسلر سشیل کمار کے ہاتھ میں تھا۔ ٹینس سٹار گولڈن گرل ماریا شراپوا نے روسی دستے کی قیادت کی۔ افتتاحی تقریب میں جادوئی افسانوں کو حقیقت کا روپ دیا گیا۔ اس تاریخی افتتاحی تقریب کو لندن کے شہریوں نے مختلف پارکس میں نصب دیو قامت سکرینز پر بھی دیکھا۔ لندن کی سڑکوں، ریلوے سٹیشن، بس سٹاپ غرض ہر جگہ یونین جیک لہرارہا تھا۔ جو افراد افتتاحی تقریب کے ٹکٹس حاصل کرنے میں ناکام رہے انہوں نے اپنے عزیزوں اور دوستوں کے ہمراہ مختلف پارکس کا رخ کیا اور وہاں بڑی سکرینز پر افتتاحی تقریب کا مزہ لیا۔ 18 ہزار سے زائد سیکورٹی اہلکاروں نے تقریب کے حفاظتی انتظامات سنبھالے۔
جنگ

بھارت: تیزاب گردی کی شکار خاتون نے خودکشی کی اجازت مانگ لی

نئی دہلی (جنگ نیوز) بھارت میں تیزاب گردی کی شکار خاتون نے حکومت سے خودکشی کی اجازت مانگ لی۔ 27 سالہ سونالی مکھرجی کا کہنا ہے کہ 9 سال سے کسی مستقبل کے بغیر مشکلات میں گھری ہوں، مرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ آدھی زندگی اور آدھے چہرے کے ساتھ زندہ نہیں رہ سکتی۔ 9 سال پہلے ایک رات اپنے گھر میں سوتی سونالی پر تیزاب پھینکا گیا جس سے نہ صرف اس کی جلد جھلس گئی بلکہ اس کی آنکھیں، ناک کان اور منہ بھی متاثر ہوا اور وہ بینائی اور سماعت سے محروم ہوگئی۔ سونالی کا جرم صرف اتنا تھا کہ کسی سے تعلقات قائم کرنے سے انکار کیا تھا۔ وہ 9 سال سے بھارتی حکومت سے علاج کے لئے امداد کی استدعا کررہی ہے مگر شنوائی نہیں ہوسکی، بلکہ تیزاب پھینکنے والے ملزموں کو 3 سال بعد جیل سے رہا کردیا گیا۔ سونالی کی مشکلات کے باوجود اس کیس کے سامنے آنے سے بھارت میں تیزاب سے کیا جانے والا تشدد سامنے آیا ہے۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں 1500 افراد سالانہ تیزاب گردی کا شکار ہوتے ہیں اگرچہ بھارت میں تیزاب گردی کا شکار افراد کے اعداد و شمار نہیں لیکن کارنل یونیورسٹی کی مطالعاتی رپورٹ کے مطابق 1999ءسے 2010ءتک 153 افراد پر تیزاب انڈیل دیا گیا۔

چینی شہری اولمپکس میں شرکت کے لیے سائیکل رکشے پر لندن پہنچ گیا

لندن (جنگ نیوز) لندن اولمپکس میں شرکت کا خواہشمند چینی شہری سائیکل رکشے پر 16 ملکوں سے گزرتا ہوا لندن پہنچ گیا۔ چینی کسان شین گوان منگ نے دو سال قبل لندن اولمپک میں شرکت کے لیے سفر شروع کیا تھا۔ اس سفر میں اس کی سواری ٹرین، ہوائی جہاز یا کوئی گاڑی نہیں تھی بلکہ وہ سائیکل رکشے پر لندن کی جانب روانہ ہوا۔ ملائیشیا، تھائی لینڈ اور ویتنام میں اسے سخت ترین گرمی کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ تھائی لینڈ میں اس نے شدید سیلاب بھی دیکھا تاہم بچتا بچاتا وہ میانمار پہنچا۔ جہاں سرحد پر اسے داخلے کی اجازت نہیں ملی۔ وہ واپس تبت کی جانب آیا اور پہاڑی سلسلے کو عبور کرتے ہوئے افغانستان، پاکستان اور ایران کے راستے ترکی پہنچا۔ یہاں سے اس کا سفرلندن پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ شین گوان منگ کا کہنا ہے کہ لندن بہت خوبصورت شہر ہے اور وہ اولمپک کا حصہ بننا چاہتا ہے۔

اولمپک ڈے کا آغاز، لندن میں تین منٹ تک گھنٹیاں بجائی گئیں

لندن (جنگ نیوز) لندن اولمپک گیمز کی میزبانی کی خوشی میں اولمپکس ڈے کو جمعہ کی صبح تین منٹ تک پورے ملک میں گھنٹیاں بجا کر دن کا آغاز کیا گیا۔ دنیا بھر کے مرد اور خواتین کھلاڑیوں کی میزبانی کرنے والے لندن کے باسیوں نے اولمپک کمیٹی کی ہدایت پر صبح آٹھ بجکر 12 منٹ سے 8 بجکر 15 منٹ تک سڑکوں پر گاڑیوں کے ہارن اور گھروں کی گھنٹیاں بجائیں جبکہ کئی شاہراہوں پر الارم بھی بجا کر خوشی کا اظہار کیا گیا اولمپک کمیٹی کی ہدایت پر ہزاروں کی تعداد میں مرد اور خواتین کے علاوہ نوجوانوں نے بڑے الارم اور سکول بیل بھی بجائی اس دوران تین منٹ تک پورا ملک گھنٹیوں اور الارم کے شور سے گونجتا رہا‘ بعض افراد کے ہاتھوں میں سفید پرچم بھی تھا جو امن کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔

اولمپکس 2012:پہلا گولڈ میڈل چینی شوٹر بائی سلنگ کے نام ہونے کا امکان

لندن اولمپکس گیمز میں میڈلز کی دوڑ اور جنگ ہفتے سے شروع ہوگی۔ پہلے روز 12 گولڈ میڈلز کا فیصلہ ہوگا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اولمپکس 2012 کا پہلا گولڈ میڈل جیتنے کا اعزاز چین کی 23 سالہ عالمی چیمپئن پائی سلنگ حاصل کرسکتی ہے، وہ 10 میٹر ایئر رائفل شوٹنگ میں حصہ لے رہی ہیں۔ پاکستان کی 15 سالہ انعم مانڈے جو 22 مارچ 1997 کو لندن میں پیدا ہوئی ہیں، اپنی جائے پیدائش لندن میں ہی اپنے اولمپک کیریئر کا آغا ز کریں گی، وہ ہفتے کو خواتین کی 400 میٹرز پیراکی کے انفرادی میڈلے میں حصہ لیں گی۔ ہفتے کو شوٹنگ میں مردوں اور خواتین کے 10 میٹرز ایئر ریفل جوڈو میں مردوں کے 60 کے جی اور خواتین کے 48 کے جی، سوئمنگ میں مردوں کے 400 میٹرز انفرادی میڈلے، 4x100 میٹرز فری سٹائل، خواتین کے 400 میٹرز انفرادی میڈلے اور مردوں کے 400 میٹرز فری سٹائل، ویٹ لفٹنگ میں خواتین کے 48 کے جی کے علاوہ شمشیر زنی میں خواتین اور تیر اندازی کے علاوہ روڈ ریس میں گولڈ میڈل کا فیصلہ ہوگا۔

ایران نے خلیج فارس میں جدید کشتیوں اور سب میرینز کی تعداد بڑھا دی

واشنگٹن (آن لائن) ایران نے کسی بھی امریکی حملے سے نمٹنے کے لئے خلیج فارس میں جدید کشتیوں اور سب میرینز کی تعداد بڑھا دی ہے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور مشرق وسطیٰ کے تجربہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایران نے یہ فیصلہ امریکی بحریہ کی جانب سے کسی بھی حملے کی صورت میں تیزی کے ساتھ امریکی جنگی کشتیوں کو تباہ کرنے کی غرض سے کیا ہے۔

برطانوی نژاد پاکستانی ڈاکٹر سمیرا کا اداکارہ میرا کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز

لاہور (ندیم علوی) اداکارہ میرا کے منگیتر کیپٹن نوید کے والد راجہ پرویز کے بعد پاکستانی نژاد برطانوی ڈاکٹر سمیرا نے بھی میرا کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ ڈاکٹر سمیرا نے میرا کے خلاف ایک لاکھ پاﺅنڈ ہتھیانے پر وزیراعلیٰ پنجاب اور انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کو انکوائری کے لئے درخواست دے دی ہے۔ سمیرا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میرا کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے ثبوت لے کر پاکستان آرہی ہیں اس لئے انہیں تحفظ فراہم کیا جائے اور میرا، اس کی والدہ شفقت زہرہ بخاری، بہن شائستہ، بھائی احسن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا جائے تاکہ ےہ لوگ ملک سے فرار نہ ہوسکیں۔ سمیرا نے درخواست میں لکھا ہے وہ اور ان کا خاندان گزشتہ 30 سال سے برطانیہ میں مقیم ہے اور برطانوی شہری ہیں اور چند ماہ قبل میرا کی متنازع منگنی کے بارے میڈیا میں چلنے والی خبریں دیکھ کر انہیں حوصلہ ملا کہ وہ بھی میرا کی جانب سے اپنے ساتھ ہونے والے فراڈ کو منظرعام پر لائیں۔ ہمیں ےہ جان کر شدید دھچکہ لگا کہ میرا نے ایک لاکھ پاﺅنڈ ہتھیانے کے لئے میرے معصوم بھائی کو ٹارگٹ کیا۔ اس وقت تو انہیں مزید حیرانی ہوئی جب میرا نے پاکستان میں مجھے، سہیل اور خاندانی ملاقاتوں سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ جب میرا کو ےہ ےقین ہوگیا کہ میں اس کے خلاف قانونی کارروائی سے باز نہیں آﺅں گی تو اب وہ، اس کی والدہ اور اس کا بھائی مجھے فون کرکے دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اگر میںنے پاکستان آکر میڈیا میں ان کے بارے میں کوئی بات کی تو نتائج کی ذمہ دار خود ہوں گی۔ اس بارے میں جب میرا سے موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا گیا تو اس کا فون بند تھا۔

جنگ

ملک میں 30-40 فیصد بجلی غائب ہونے کا انکشاف

اسلام آباد (خالد مصطفی) دو چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹس کی بندش، پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی میں کمی اور فرنس آئل کی کم فراہمی ملک بھر میں بجلی کی قلت اور لوڈشیڈنگ کے بنیادی اسباب ہیں اور حکومت سحری و افطار کے وقت لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں افسوسناک طور پر ناکام ہوگئی ہے۔ ملک 14 ہزار میگاواٹ بجلی تیار کررہا ہے لیکن تقسیم کار کمپنیاں صارفین کو یہ تمام بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہیں اور صرف 60-70 فیصد بجلی صارفین کو مل پاتی ہے ان مسائل کی نشاندہی جمعہ کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں کی گئی۔ وزیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ 30-40 فیصد کم بجلی کی فراہمی بجلی چوری اور پاور لاسز کو ظاہر کرتی ہے۔ سینئر حکام نے بتایا کہ چشمہ پلانٹس کی خرابی دور کرنے کے چینی ماہرین پہنچ گئے ہیں توقع ہے کہ دونوں پلانٹس چند روز میں پیداوار شروع کردیں گے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی یومیہ پیداوار اور فراہمی کا روزانہ ریکارڈ رکھا جانا چاہئے۔ وفاقی مشیر نے اجلاس کو بتایا کہ اگر پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو اربوں روپے کی ادائیگی نہیں کی گئی تو تیل فراہم کرنے والے بین الاقوامی سپلائر ادارے کو دیوالیہ (ڈیفالٹ) قرار دے دیں گے۔ ڈاکٹر عاصم نے بتایا کہ توانائی کے شعبہ کو فیول کی رواں فراہمی یقینی بنانے کے لئے پی ایس او کو 2.3 ارب روپے یومیہ چاہئیں رواں ماہ وہ اب تک بجلی کمپنیوں کو 62.1 ارب روپے کا فیول فراہم کرچکا ہے مگر اس کو ادائیگیاں 29 ارب روپے (20 ارب وزارت خزانہ، 9 ارب وزارت پانی و بجلی نے دیئے ہیں) کی ادائیگی کی گئی ہے۔ چینی ماہرین کی آمد کے حوالے سے ایک افسر کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی مہارت پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے اس کا مطلب ہے انرجی کمیشن نیوکلیئر پاور پلانٹس میں خرابی کو جانچنے میں ناکام رہا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ توانائی کے شعبہ کو فی الوقت 23 ہزار ٹن فیول فراہم کیا جارہا ہے جبکہ وزیراعظم نے 28 ہزار ٹن طے کیا تھا جس کے باعث پاور پلانٹس 1900 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں جبکہ یہ 2500 میگاواٹ تیار کرسکتے ہیں۔ اجلاس میں ڈاکٹر عاصم نے سوال اٹھایا کہ ایک ٹن فرنس آئل سے کتنی بجلی پیدا ہوسکتی ہے مگر متعلقہ حکام کوئی جواب نہ دے سکے۔

جنگ

جمعہ, جولائی 27, 2012

بیرونس سعیدہ وارثی نے کوئی غلط کام نہیں کیا، تمام الزامات سے بری

بیرونس سعیدہ وارثی
لندن ( رپورٹ : مرتضیٰ علی شاہ) بیرونس سعیدہ وارثی کے اخراجات سے متعلق الزامات کی تفتیش کے بعد جاری کی گئی رپورٹ میں کنزرویٹو پارٹی کی شریک چیئرمین اور برطانیہ کی پہلی کیبنٹ منسٹر بیرونس سعیدہ وارثی کو تمام الزامات سے بری قرار دیا ہے اور رپورٹ میں لکھا ہے اخراجات کے حوالے سے انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔ دو ماہ قبل بیرونس وارثی پر یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے ویسٹ لندن میں اپنے دوست کے گھر میں بغیر کرائے کے قیام کے بعد رہائش کے اخراجات کا کلیم کیا۔ یہ ان کے عمل کے بارے میں اخبارات کے الزامات پر مبنی دوسری رپورٹ تھی جس کی تفتیش ہاﺅس آف لارڈز کمشنر فار اسٹینڈرڈز اور سابق چیف کانسٹیبل پال کرناگھن نے کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان کے خلاف کوئی ایسا کیس نہیں بنتا جس کا ان سے جواب طلب کیاجائے، اور انہوں نے یہ دعویٰ مسترد کردیا کہ انہوں نے رہائش کے اخراجات کا غلط کلیم کیا۔ ان کی یہ رپورٹ اس سے قبل گزشتہ ماہ جاری کی گئی سرالیکس ایلن کے بعد جاری کی گئی ہے۔ سرالیکس ایلن کی رپورٹ میں بھی بیرونس وارثی کو بری الذمہ قرار دیا گیا تھا۔ اس دوسری رپورٹ نے بیرونس کے خلاف بے بنیاد الزامات پر خط تنسیخ پھیر دیا ہے۔ بیرونس وارثی نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ ہاﺅس آف لارڈز کی رکن کی حیثیت سے مجھے استحقاق حاصل ہے اور میں نے یہ استحقاق استعمال کیا، میں نے ہمیشہ اس بات پر اصرار کیا کہ مجھ پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں اور مجھے خوشی ہے کہ سر پال کرنا گھن نے ان الزامات کوغلط قرار دے دیا۔ ان کی رپورٹ اور اس سے پہلے سرالیکس ایلن کی رپورٹیں دو آزادانہ تفتیش کے بعد جاری کی گئیں اور انہوں نے اب ان معاملات پر خط تنسیخ پھیر دیا ہے اور اب میری پوری توجہ اپنے کام پر ہوگی۔ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ لارڈز کمشنر نے سعیدہ وارثی پر الزامات کو غلط قرار دے دیا ہے۔ اس موسم خزاں میں پولیس اور کرائم کمشنرز کے الیکشنز کی وجہ سے یہ موسم گرما کنزرویٹو پارٹی کیلئے بڑی انتخابی مہم کا موسم ہوگا اور پارٹی کی شریک چیئرمین کی حیثیت سے بیرونس سعیدہ وارثی اس مہم کی قیادت کریں گی۔ اس فیصلے سے جنگ اور جیو کا یہ موقف بھی درست ثابت ہوگیا ہے کہ سعیدہ وارثی بے قصور ہیں اوریہ الزامات انتہائی دائیں بازو کے عناصر کی جانب سے پاکستان نژاد مسلمان رکن کی شہرت کو داغدار کرنے کیلئے لگائے ہیں اور کنزرویٹو پارٹی کے اندر موجود عناصر، لیبر اور برٹش نیشنل پارٹی کے میڈیا میں موجود ہم خیال افراد کے ذریعہ اسے پھیلایا ہے، اپنی قوت جمع کرکے انہوں نے بیرونس سعیدہ وارثی کے سر کا مطالبہ شروع کردیا اور ان الزامات کو اس مسلم سیاستداں سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی جو ہمیشہ انتہا پسند قوتوں کے خلاف صف آرا رہی ہے۔ جب انہوں نے یہ محسوس کیا کہ اسلامو فوبیا ڈنرز کی ٹیبل تک پہنچ گیا ہے تو انہوں نے ایک معرکة الآرا تقریر کی جس کی خاصی تشہیر ہوئی اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے نفاق کی وکالت کرنے والے انتہا پسند مسلمانوں پر بھی کھل کر تنقید کی۔ میڈیا نے یہ بے بنیاد الزام بھی عاید کیا کہ ایک معروف پاکستانی کمیونٹی لیڈر کی جانب سے جو ان کے شوہر کے دوست بھی ہیں برطانیہ اور پاکستان میں ایونٹس کے انعقاد میں مدد سے بھی شاید انہوں نے فائدہ اٹھایا ہے۔ وزارتی کوڈ سے متعلق وزیراعظم کے مشیرسرالیکس ایلن نے وزارتی عہدے کے غلط استعمال کے الزام سے بھی بری قرار دیا لیکن کہا ہے کہ انھیں اپنے حکام کو عابد حسین کے ساتھ اپنے تجارتی روابط کے بارے میں آگاہ کرنا چاہئے تھا۔

جنگ

مسلمانوں پر مظالم کا بدلہ لینے کیلئے میانمار پر حملہ کرینگے، طالبان کی دھمکی

اسلام آباد (آن لائن) پاکستانی طالبان نے میانمر میں مسلمانوں کے قتل عام کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میانمر کے ساتھ اپنے تمام تعلقات ختم کرے اور اسلام آباد میں ینگون کا سفارتخانہ بند کیا جائے۔ تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان روینگیا میں مسلمانوں کے قتل عام کا بدلہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی حکومت نے میانمر سے اپنے تعلقات ختم اور اس کا سفارتخانہ بند نہ کیا تو طالبان نہ صرف برما کے مفادات پر حملے کرینگے بلکہ برما کے پاکستانی دوستوں پر بھی الگ الگ حملہ کئے جائیں گے۔

یونانی اتھلیٹ اپنے ٹویٹر پیغام پر اولمپکس سے خارج

یونان کی اولمپک ٹیم کے ایک رکن کو ٹویٹر پر نسل پرستی سے متعلق قابل اعتراض تبصرہ شائع کرنے کے الزام میں اولمپکس گیمز سے خارج کردیا گیا ہے۔

ٹرپل جمپر پاراسکوی پاپا کریسٹو نے ایتھنر میں مقیم غیرملکی تارکین وطن پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا تھا کہ یونان میں اتنے زیادہ افریقی باشندے ہیں کہ مغربی دریائے نیل کے وائرس زدہ مچھروں کو کم ازکم گھر کا کھانا مل رہا ہے۔

ٹویٹر پر اس تبصرے کی اشاعت کا خمیازہ یونان کو بدھ کے روز اپنی اولمپک ٹیم کے ایک رکن کے مقابلوں سے اخراج کی شکل میں بھگتنا پڑا، جسے اولمپک کمیٹی نے نااہل قرار دے دیا تھا۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی آئی او سی نے کہا ہے کہ اولمپک میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو بلاگز اور ٹویٹر پر پیغامات سمیت سوشل میڈیا استعمال کرنے کی اجازت ہے، لیکن وہ غیرشائستہ، تعصبانہ اور جارحانہ نہیں ہونے چاہیں۔

اولمپک کمیٹی نے کہا ہے کہ مقابلوں میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو بتا دیا گیا ہے کہ ان قواعد کی خلاف وزی کا نتیجہ اولمپکس سے نااہلی کی شکل میں نکل سکتا ہے۔

یونانی اتھلیٹ پاپاکریسٹو اپنے ٹویٹر کے منفی تبصرے پر معذرت کرچکی ہیں۔
 

بس پیٹ میں میری بیٹی لاتیں نہ مارے

اولمپکس میں پہلی بار خواتین کی دس میٹر ایئر رائفل ایونٹ منعقد کیا جارہا ہے۔ لیکن لوگوں کے لیے اس سے بھی زیادہ دلچسپی کی بات یہ ہوگی کہ اس ایونٹ میں حصہ لینی والی ایک کھلاڑی آٹھ ماہ سے حاملہ ہیں۔

ملائشیا کی نور سوریانی محمد طیبی رائل آرٹلری بیرکس میں دس میٹر ایئر رائفل ایونٹ میں حصہ لیں گی۔

اولمپکس کی تاریخ میں تین خواتین نے حاملہ حالت میں حصہ لیا ہے۔ لیکن سوریانی ان خواتین میں سب سے زیادہ ماہ سے حاملہ ہیں۔

ملائشیا کے دارالحکومت کوالالمپور کے مضافات میں واقع نیشنل شوٹنگ رینج پر تربیت کے بعد بی بی سی کی جونا فشر سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’میں نے شوٹنگ 1997 میں شروع کی اور اولمپکس میں حصہ لینا میرا ایک خواب تھا‘۔

اس سال جنوری میں جب ان کو معلوم ہوا ہے کہ وہ حاملہ ہیں تو انہوں نے سمجھا کہ لندن اولمپکس میں حصہ لینے کا خواب ختم ہوگیا ہے۔ لیکن اپنے شوہر سے بات کرنے اور دعاؤں کے بعد انہوں نے اولمپکس میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔ اور دو دن بعد ہی ان کو اطلاع ملی کہ انہوں نے اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے۔

اگرچہ سوریانی کی صبح کو طبیعت کچھ ناساز ہوتی ہے جیسے کہ حاملہ خواتین کی ہوتی ہے، لیکن ان کا کہنا ہے کہ حاملہ ہونے کا ان کو کچھ فائدہ ہے۔

’اب پیٹ کی وجہ سے میرا بیلنس اچھا ہوگیا ہے‘۔

پیٹ کی وجہ سے شوٹنگ کے سوٹ پہننا اور اتارنا ایک دشوار کام ہے۔ انہوں نے بیلٹ اتاری اور سکھ کا سانس لیا اور بیٹھ گئیں۔

ملائشیا میں تیس سالہ سابق بحریہ کی افسر سوریانی کے اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔ ’کچھ لوگ کہتے ہیں کہ میں پاگل ہوں۔ کچھ مجھے خودغرض کہتے ہیں۔ لیکن میں صرف اولمپکس پر توجہ دے رہی ہوں‘۔

سوریانی اس وقت عالمی سطح پر 47 نمبر پر ہیں۔ تاہم ان کا ریکارڈ بڑا اچھا ہے کیونکہ انہوں نے 2010 کی کامن ویلتھ گیمز میں طلائی تمغہ جیتا اور ایشین گیمز میں کانسی کا تمغہ جیتا۔
اگر سوریا نے اولمپکس میں میڈل جیتنا ہے تو ان کی بیٹی، جو اس وقت ان کے پیٹ میں ہیں، کو بھی بہت اہم کردار ادا کرنا ہوگا کہ وہ لاتیں نہ مارے۔
مقابلوں کی صبح میں جب اٹھتی ہوں تو میں عام طور پر اپنی بیٹی سے کہتی ہوں کہ ’امی بہت اہم مقابلے میں حصہ لے رہی ہیں اس لیے تنگ نہ کرنا۔ اور بعد میں اگر ایکٹو ہونا ہے اور لاتیں مارنی ہیں تو وہ ٹھیک ہے‘۔

سوریانی کا کہنا ہے کہ اگر وہ میڈل جیت گئیں تو اس کو وہ اپنی بیٹی کے ساتھ شیئر کریں گی۔ ’اگر نہیں جیتی تو ٹھیک ہے کم از کم یادیں تو ہوں گی۔ میں اپنی بیٹی سے کہوں گی کہ وہ کتنی خوش نصیب ہے کہ جب وہ پیٹ میں تھی تو اس نے میرے ساتھ اولمپکس میں حصہ لیا تھا‘۔

بس پیٹ میں میری بیٹی لاتیں نہ مارے

پہلا ٹیسٹ: پہلے روز نیوزی لینڈ نے دو سو بتیس رنز بنائے

نیوزی لینڈ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن کے کھیل کے اختتام پر چار وکٹوں کے نقصان پر دو سو بتیس رنز بنا لیے۔

ویسٹ انڈیز کے شہر اینٹی گوا میں بدھ کو شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈینیئل فلین اور مارٹن گپٹل نے اننگز کا آغاز کیا اور محتاط انداز میں بیٹنگ کی۔ مارٹن گپٹل ستانوے رنز جبکہ ڈینیئل فلین پینتالیس رنز بنا کر آوٹ ہوگئے۔ اس وقت کریئز پر کین ویلمسن اور نیل ویگنر موجود ہیں۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے آف بریک بولر سنیل نائراین نے تین جبکہ کیمار روچ نے ایک وکٹ حاصل کی۔

واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز نے نیوزی لینڈ کو پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں چار ایک سے شکست دی تھی۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم: ڈینیئل فلین، مارٹن گپٹل، کین ویلمسن، راس ٹیلر، برینڈن مکلم، بریس ویل، ڈین برونلی، کرس مارٹن، کروگر وان، ڈینیئل وٹوری اور نیل ویگنر

ویسٹ انڈیز کی ٹیم: کرس گیل، کیرن پاول، اسد فودادن، مارلن سیموئیل، چندر پال، نارسنگھ ڈیونرائن، دنیش رام دین، ڈیرن سیمی، سنیل نائراین، روی رام پل اور کیمار روچ۔

پہلے روز نیوزی لینڈ نے دو سو بتیس رنز بنائے

لندن اولمپکس: شمالی کوریا کی خواتین کھلاڑی پہلا فٹ بال میچ جیت گئیں

شمالی کوریا کی خواتین کی ٹیم نے لندن اولمپکس میں ہونے والے فٹ بال ٹورنامنٹ کے دوران اپنے پہلے میچ میں دو گول کرکے کولمبیا کو ہرا دیا۔ دونوں گول پچیس سالہ فارورڈ کم سونگ اوئی نے کئے۔ یہ میچ سکاٹ لینڈ کے شہر گلازگو میں کھیلا گیا۔ میچ ایک گھنٹے کے وقفے کے بعد شروع ہوا تھا کیونکہ منتظمین نے میچ سے پہلے غلطی سے شمالی کوریا کے جھنڈے کی بجائے جنوبی کوریا کا جھنڈا سکرین پر دکھا دیا تھا۔ شمالی کوریا کی ٹیم کی اراکین نے کھیلنے سے انکار کردیا تھا اور مایوس ہوکر میدان سے چلی گئی تھیں۔ تاہم منتظمین کی طرف سے معافی مانگے جانے کے بعد شمالی کوریا کی خواتین کھلاڑی میچ کھیلنے پر رضامند ہوگئیں۔

لندن اولمپکس: شمالی کوریا کی خواتین کھلاڑی پہلا فٹ بال میچ جیت گئیں

شمالی کوریا کے شہریوں کو خاتون اول کا دیدار نصیب ہوگیا

سیول (جنگ نیوز / آن لائن) شمالی کوریا کے شہریوں کو ملک کی خاتون اول کا دیدار نصیب ہوگیا۔ سرکاری میڈیا کے اعلان سے افواہیں دم توڑگئیں، شکوک وشبہات کے بادل چھٹ گئے، نوجوان لیڈرکم جونگ ال کی اہلیہ منظرعام پر آگئیں۔ کامریڈ ری سول جو انقلاب کوریا کے بانی کم ال سنگ کے پوتے صدر کم جونگ کی اہلیہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ ان کے ہمراہ اکثر دیکھے جانے والی ایک خاتون کے بارے میں چہ میگوئیوں کے بعد پہلی بار شمالی کورین سرکاری ٹی وی نے اعلان کیا ہے کہ کم جونگ ان شادی شدہ ہیں۔ ان کی بیوی کا نام ری سول جو بتایا گیا ہے۔ گزشتہ کئی عوامی دوروں اور تقاریب میں ایک دوشیزہ شمالی کورین لیڈر کے ہمراہ رہی تھی جس کے بعد اب سرکاری ٹی وی نے اعلان کیا کہ کم جونگ نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ ایک پارک کا دورہ کیا۔

لندن اولمپکس کا آغاز آج ہوگا

لندن اولمپکس کا آغاز آج 27 جولائی بروز جمعہ ہورہا ہے، جب کہ اختتامی تقریب 12 اگست کو ہوگی۔ اولمپکس کی ایک سو بیس سالہ تاریخ میں برطانوی شہر لندن تیسری مرتبہ میگا ایونٹ کی میزبانی کا اعزاز حاصل کریگا۔ عہد جدید کے اولمپکس کا آغاز اٹھارہ سو چھیانوے میں یونان کے شہر ایتھنز سے ہوا تھا۔

ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم سرکاری طور پر کھیلوں کا افتتاح کریں گی۔ لندن اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے ایک سو بیس قومی رہنماؤں، مچل اوباما، انجلینا جولی اور سوازی لینڈ کے بادشاہ سمیت دنیا بھر سے اہم شخصیات لندن پہنچ گئی ہیں۔ امریکی خاتون اول مچل اوباما وفد کی قیادت کریں گی جبکہ ان کے خاوند امریکی صدر باراک اوباما کی شرکت متوقع نہیں تاہم ان کے انتخابی حریف میٹ رومنی افتتاحی تقریب سے لطف اندوز ہوں گے۔ برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیتھرین یورپی شاہی خاندان کی بڑی تعداد کے ہمراہ تقریب میں شرکت کریں گے ان کے ساتھ مناکو کے شہزادہ البرٹ بھی ہوں گے۔

دنیا بھر میں 26 مختلف کھیلوں میں میڈل حاصل کرنے کے خواہش مند دس ہزار سے زیادہ کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔

منتظمین کا کہنا ہے کہ اب تک مختلف کھیلوں کے تقریباً 90 لاکھ ٹکٹ فروخت ہوچکے ہیں۔

اولمپکس کو کسی ممکنہ دہشت گردی سے محفوظ رکھنے کے لیے بڑی پیمانے پر سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔

اولمپکس میں پاکستان کی زیادہ تر توقعات ہاکی سے وابستہ ہیں جس نے 1992 میں برونز میڈل جیتا تھا۔ مگر حالیہ برسوں میں اس کی کارکردگی زیادہ اچھی نہیں رہی ہے۔

پاکستانی ٹیم نے اپنا پہلاوارم اپ میچ بلجیم کے خلاف کھیلا تھا جو وہ دو گول سے ہار گئی تھی۔

پاکستان ہاکی ٹیم کا پہلا اولمپک مقابلہ 30 جولائی کو پول اے میں سپین سے ہوگا۔

امریکی جمناسٹ گیبی ڈگلس اولمپکس کی کم عمر ایتھلیٹ

امریکی جمناسٹ گیبی ڈگلس اولمپک میں شریک کم عمر ایتھلیٹ بن گئیں، ان کی عمر صرف 16 سال ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گیبی نے اولمپکس میں امریکی ٹیم کے لیے منعقدہ ٹرائلز میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی اور وہ امریکی اولمپک ٹیم میں شامل واحد افریقی نژاد خاتون ہیں۔ گیبی اولمپکس میں جمناسٹک کے انفرادی مقابلوں میں تمغہ جیتنے والی پہلی افریقی امریکی ایتھلیٹ ڈومینک ڈیوس کواپنا رول ماڈل قرار دیتی ہیں۔ گیبی ڈگلس لندن اولمپکس میں اپنی کامیابی کے بارے میں خاصی پرامید اور پراعتماد ہیں۔ نوعمرگیبی کی موجودگی کے باعث امریکی جمناسٹک ٹیم کے لندن اولمپکس میں گولڈ میڈل حاصل کرنے کے امکانات مزید قوی ہوگئے ہیں۔

لندن اولمپکس: 8 ٹن سونے چاندی اور کانسی کے تمغے تیار

لندن اولمپکس (............) لندن اولمپکس کے تمغوں کے لئے آٹھ ٹن سونا، چاندی اور کانسی استعمال کی گئی ہے۔ تمغوں کی شکل میں ڈھلی یہ دھاتیں اب برطانیہ کے ٹاور آف لندن کی زیر حفاظت رکھی گئی ہیں۔ لندن اولمپکس کے لئے تیار کئے گئے تمغوں کی تعداد چار ہزار سات سو ہے جو اب تک کسی بھی اولمپک اور پیرا لمپک مقابلوں کے لئے تیار کئے گئے تمغوں سے زیادہ ہے۔ لندن اولمپکس میں فاتح کھلاڑیوں میں تقسیم کرنے کے لئے سونے، چاندی اور کانسی کے تمغوں کی تیاری کے لئے ان دھاتوں کو مختلف ملکوں سے کانوں سے نکالا گیا ہے۔

پاکستان: 1948ء سے اب تک 10 میڈل جیتے، 8 تمغے ہاکی میں ملے

لندن تیسری بار مقابلوں کی میزبانی کرے گا، 204 ممالک کے گیارہ ہزار کھلاڑی 1200 میڈلز کیلئے مدّمقابل ہوں گے

کراچی (خصوصی رپورٹ: افسر عمران) لندن کی رومان پرور اور سحر انگیز فضاﺅں میں جمعہ کو جب 26 ویں اولمپکس کا میلہ سجے گا تو یہ شہر اولمپکس کی 120 سالہ تاریخ میں تیسری مرتبہ میگا ایونٹ کی میزبانی کرنے کا اعزاز پا لے گا۔ عہد جدید کے اولمپکس کا آغاز 1896ء میں یونان کے شہر ایتھنز سے ہوا تھا پاکستان پہلی بار1948ء کے اولمپکس میں شریک ہوا تو اس وقت بھی لندن ہی میزبان تھا۔ پاکستان گزشتہ 64 سالہ اولمپکس دورانیہ میں محض 10 میڈل حاصل کرسکا ہے جبکہ 16 سال کے عرصہ میں کوئی بھی میڈل حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکا اور پاکستانی آفیشلز کا تجزیہ ہے کہ اس سال بھی اولمپکس تمغوں سے ہمارا دامن خالی رہے گا۔
1960ء میں سونے کا تمغہ جیتنے والی پاکستانی ہاکی ٹیم

موجودہ اولمپکس میں دنیا کے 204 ممالک کے تقریباً ساڑھے گیارہ ہزار کھلاڑی 310 سے زائد ایونٹس میں حصہ لیں گے اور تقریباً ایک ہزار 200 میڈلز کے حصول کیلئے جان کی بازی لگا دیں گے۔ 2012ء کے موجودہ اولمپکس میں پاکستان سمیت ایشیاء کے 44، یورپ کے 49، افریقہ کے 53، جنوبی و شمالی امریکہ سمیت 41، امریکن ممالک اور 17 اوشیانہ ممالک حصہ لے رہے ہیں اس کے علاوہ بعض ایتھلیٹ آزاد کھلاڑی بھی مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں، جو اپنی اہلیت کی بنیاد پر منتخب ہوئے ہیں اور کسی ملک کا کلر انہیں نہیں ملا ہے۔ پاکستان نے 38 رکنی دستہ مقابلوں میں شرکت کیلئے بھیجا ہے جس میں ہاکی کے18 کھلاڑی شامل ہیں۔ افغانستان پر روسی قبضے کے 1980 کے ماسکو اولمپکس کا امریکہ کے دباﺅ پر پاکستان نے بائیکاٹ کیا تھا۔ 1984 کے لاس اینجلس میں ایک گولڈ میڈل لے کر 25ویں، 1988 کے سیول گیمز اولمپکس میں ایک برانز میڈل لے کر 46 ویں، 1992 کے بارسلونا گیمز میں ایک برانز کے ذریعے 54ویں پوزیشن پر آیا۔ تاہم 1996ء کے اٹلانٹا، 2000 کے سڈنی 2004 کے ایتھنز اور 2008 کے بیجنگ اولمپکس میں پاکستان کوئی بھی میڈل نہ لے سکا اور ان 16سالوں میں جبکہ ایتھوپیا، کینیا اور افغانستان جیسے غریب اور پسماندہ ممالک وکٹری سٹینڈز پر کھڑے نظر آئے۔ پاکستان نے گیمز میں ہاکی کے ذریعے مجموعی طور پر 8 میڈل حاصل کئے، ایک برانز میڈل ریسلنگ اور ایک برانز میڈل باکسنگ میں ملا۔ 25 فروری 1948ء پاکستان اولمپکس ایسوسی اشن کا قیام عمل میں آیا۔ قائد اعظم محمد علی جناح پیٹرن ان چیف اور احمد ای ایچ جعفر اس کے پہلے صدر تھے۔ اس کے بعد جو صدر بنے ان میں 1951 تک گورنر جنرل پاکستان غلام محمد، 1955 تک سردار عبدالرب نشتر 1956 تک وزیراعظم چوہدری محمد علی، 1958 تک وزیراعظم حسین شہید سہروردی اور 1958 میں وزیراعظم فیروز خان نون اور 1963 تک سابق گورنر مشرقی پاکستان لیفٹیننٹ جنرل اعظم خان، ایسوسی ایشن کے صدر رہے۔ بعد میں 1972 تک رانا عبدالحامد 1977 تک سابق وزیراعظم ملک معراج خالد، 2004 تک سید واجد علی اور گزشتہ 8 سال سے ریٹائرڈ لیفٹنٹ جنرل سید عارف حسن صدر ہیں۔

باکسر سید حسین شاہ نے 1986ء کے سیئول اولمپک میں برونز میڈل حاصل کیا
قومی ہاکی ٹیم ایک بار پھر قوم کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے لیکن پاکستانی حکام اس کی کامیابی کی امید نہیں رکھتے، اس بار بھی شاید اولمپکس میں وکٹری سٹینڈ پر نہ پاکستانی پرچم لہرایا جائے گا اور نہ ہی قومی ترانہ بجے گا۔ پاکستان ہاکی میں 1960ء، 1968ء اور 1984ء کے اولمپکس میں گولڈ میڈل حاصل کرچکا ہے۔ اس کے علاوہ 3 سلور اور 2 براﺅنز میڈل بھی ہاکی کی بدولت حاصل ہوئے۔ 1948ء میں پاکستان کے39 رکنی دستے نے نصف درجن سے زائد ایونٹس میں حصہ لیا تھا۔ جن میں ہاکی کے علاوہ ایتھلیکٹس، باکسنگ، سائیکلنگ، سوئمنگ، ویٹ لفٹنگ، ریسلنگ، فری سٹائل کشتی اور دیگر کھیل شامل ہیں لیکن موجودہ اولمپکس میں پاکستان ہاکی کے علاوہ سوئمنگ، ایتھلیکٹس اور شوٹنگ میں شرکت کررہا ہے۔ اس سال 38 رکنی قومی دستے میں 21 پلیئرز شامل ہیں، جن میں ہاکی کے 16 اور باقی تین کھیلوں ایتھلیٹکس، سوئمنگ اور شوٹنگ کیلئے پانچ کھلاڑی ہوں گے۔ 1956ء میں پاکستان نے 8 کھیلوں میں مقابلے کیلئے58 افراد بھیجے اورملک کے لئے پہلا سلور میڈل حاصل کیا گیا۔ 1960ء میں اولمپکس میں 7 کھیلوں میں 49 رکنی دستہ نے حصہ لیا اور ملک کا پہلا گولڈ میڈل اور ایک براﺅنز میڈل جیتا۔ 1964ء میں سات کھیلوں کیلئے 44 افراد بھیجے گئے۔ ایک سلور میڈل جیتا۔ 1968ء میں 2 کھیلوں کیلئے 20 کھلاڑی گئے اور ایک گولڈ میڈل حاصل کیا۔ 1972ء کے اولمپکس میں 5 کھیلوں کیلئے 28 کھلاڑی گئے اور ایک سلور میڈل حاصل کیا۔ 1976ء کے مقابلوں میں 5 کھیلوں کیلئے 24 کھلاڑی گئے اور ایک گولڈ میڈل حاصل کیا۔ 1984ء میں پانچ کھیلوں کیلئے 30 کھلاڑیوں نے حصہ لیا اور ایک گولڈ میڈل جیتا۔ 1988ء میں 6 کھیلوں کیلئے 31 کھلاڑی گئے اور ایک براﺅنز میڈل جیتا۔ 1992ء میں پانچ مجموعی کھیلوں میں حصہ لینے کیلئے27 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا۔ ان میں پہلی بار ایک خاتون ایتھلیٹس شبانہ اختر شریک تھیں۔ تاہم پاکستان کو کوئی میڈل نہیں ملا۔ 2000ء کے اولمپکس میں 6 مقابلوں کیلئے 27 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا۔ اس میں دوسری مرتبہ پاکستان سے ایک لڑکی شازیہ ہدایت (ایتھلیٹس) شریک ہوئی۔ 2004ء کے اولمپکس میں 5 مقابلوں میں حصہ لینے کیلئے 26 کھلاڑی بھیجے گئے جن میں دو خواتین رباب رضا (سوئمنگ) اور سمیرا ظہور (ایتھلیٹکس) شامل تھیں۔ 2008ء کے اولمپکس میں 4 کھیلوں کیلئے21 کھلاڑی بھیجے گئے۔ جن میں دو لڑکیاں ایتھلیٹس صدف صدیق اور سوئمنگ کیلئے کرن خان شامل تھیں.

بدھ, جولائی 25, 2012

مشہور نیپالی اداکارہ کا قبول اسلام

نیپال کی مشہور اداکارہ، ماڈل اور گلو کارہ 28 سالہ پوجا لاما نے پانچ ماہ قبل اسلام قبول کرکے بدھ سماج کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔ بدھ خاندان میں پرورش و پرداخت پانے والی پوجا نے دبئی و قطر کے ایک مختصر دورے سے لوٹنے کے بعد کاٹھمانڈو میں اپنے اسلام کا اعلان کیا، پیش ہے ان سے کی گئی بات چیت کے اہم اجزاء-

 سوال: اسلام کی کون سی خصوصیت نے آپ کو قبول اسلام پر آمادہ کیا؟

جواب: میں بدھ خاندان سے تھی، بدھ مت میرے رگ رگ میں سرایت تھا، ایک سال پہلے میرے ذہن میں خیال آیا کہ دوسرے مذاہب کا مطالعہ کیا جائے، ہندو مت، عیسائیت اور اسلام کا تقابلی مطالعہ شروع کیا، مطالعہ کے دوران دبئی و قطر کا سفر بھی ہوا، وہاں کے اسلامی تہذیب و تمدن سے میں بہت متاثر ہوئی، اسلام کی جو سب سے بڑی خصوصیت ہے، وہ توحید ہے، ایک اللہ پر ایمان و یقین کا جو مضبوط عقیدہ یہاں دیکھنے کو ملا، وہ کسی اور دھرم میں نہیں مل سکا۔

سوال: عالمی میڈیا نے اسلام کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے، اسلام کو دہشت کے انداز میں پیش کیا جارہا ہے، کیا آپ اس سے متاثر نہیں ہوئیں؟

جواب: اسلام کے خلاف پروپگنڈہ نے مجھے اسلام سے قریب کردیا، اس لیے کہ مطالعہ میں اس کے برعکس پایا، اور اب میں پورے دعوے کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جو انسانیت کے مسائل کا عادلانہ و پُرامن حل پیش کرتا ہے۔

سوال: پوجا جی! آپ کا تعلق فلمی دنیا سے رہا ہے، اور آپ ہی سے متعلق میڈیا میں کئی سکینڈل منظر عام پر آئے، جس سے آپ کو صدمہ لاحق ہوا، اور ایک مرتبہ آپ نے خود کشی کی ناکام کوشش بھی کی، کچھ بتائیں گی؟

جواب: میں نہیں چاہتی تھی کہ میری ذاتی زندگی کے تعلق سے میڈیا تہمت تراشی کرے، تبصرے شائع کرے، مجھے بدنام کرے، میں آپ کو یہ بتادینا ضروری سمجھتی ہوں کہ اب تک میری تین شادیاں ہوچکی ہیں، مختصر وقفے کے بعد سب سے علحدگی ہوتی گئی، پہلے شوہر سے ایک بیٹا ہے جو میری ماں کے ساتھ رہتا ہے، انہی امور کے متعلق میڈیا نے کچھ نامناسب چیزیں اچھال دیں، جس سے مجھے بے حد تکلیف ہوئی، لوگ مجھ پر الزام لگاتے ہیں کہ شہرت کے لیے میں نے یہ سب کیا، حقیقت یہ ہے کہ میں بدحال تھی خودکشی کرنا چاہتی تھی، مجھے میرے دوستوں نے سنبھالا، مذہبی کتابوں کے مطالعہ پر اکسایا، پھر اسلام قبول کیا، میں اپنا ماضی بھول جانا چاہتی ہوں، اس لیے کہ میں اب ایک پرسکون و باوقار زندگی بسر کررہی ہوں۔

سوال: پوجا جی! قبول اسلام کے بعد آپ کے طرز زندگی میں بڑی تبدیلیاں آئی ہیں، آپ کے سر پر سکارف بندھا ہوا ہے، کیا شراب و تمباکو نوشی سے بھی توبہ کرلیا؟

جواب: براہ مہربانی مجھے پوجا نہ پکاریں، پوجا میرا ماضی تھا اور اب میں آمنہ فاروقی ہوں، قبول اسلام سے پہلے تناؤ  بھرے لمحات میں شراب و سگریٹ میرا سہارا تھے، کبھی اس قدر پی لیتی کہ بے ہوش ہوجاتی تھی۔ ڈپریشن کا شکار ہوچکی تھی، میرے چاروں طرف اندھیرا ہی اندھیرا تھا، لیکن قبول اسلام کے بعد سکھ کا سانس لیا ہے، شراب، سگریٹ سے توبہ کرلی ہے، صرف حلال گوشت ہی کھاتی ہوں۔

سوال: اسلام نے خواتین کو جسمانی نمائش، ناچ گانا اور سازو سرود سے روکا ہے، آپ کس حد تک متفق ہیں؟

جواب: میرے مسلمان ہونے کے بعد سارے پروڈیوسروں نے مجھ سے ناطہ توڑ لیا ہے، چونکہ سنگیت میرے نس نس میں سمایا ہوا ہے، اس لیے کبھی کبھار تھمیل ( کاٹھمانڈو کا پوش علاقہ) کے ایک ریستوران میں گیت گانے چلی جاتی ہوں، برقع (مکمل پردہ) پہننے کی بھی عادت ڈال رہی ہوں، کوشش کروں گی کہ گانے کا سلسلہ بھی ختم ہوجائے۔

سوال: قبول اسلام کے محرکات کیا تھے؟

جواب: چونکہ میرے کئی بدھ ساتھی اسلام قبول کرچکے تھے، جب وہ مجھے پریشان دیکھتے تو اسلام کی طرف رغبت دلاتے، اس کی تعلیمات بتاتے، میں نے مطالعہ شروع کیا، ایک دن مجھے ایک مسلم دوست نے لیکچر دے ڈالا، اس کا ایک جملہ میرے دل میں پیوست ہوگیا کہ کوئی بھی غلط کام انسانوں کے ڈر سے نہیں بلکہ اللہ کے ڈر سے نہیں کرنا چاہئے، چنانچہ اسی وقت اسلام کے دامن میں پناہ لینے کا فیصلہ کیا۔

سوال: قبول اسلام کے بعد آپ کے خاندان کا کیا ردعمل رہا؟

جواب: اسلام کو گلے لگانے کے بعد میں نے اپنے خاندان کو اطلاع دی، جو دار جلنگ میں رہتا ہے، میری ماں نے بھر پور تعاون کیا، انہوں نے جب مجھے دیکھا تو پھولے نہیں سمائیں، کہنے لگیں ”واہ بیٹا! تو نے صحیح راہ چنا، تمہیں خوش دیکھ کر مجھے چین مل گیا ہے“۔ میری عادتیں بدل گئی ہیں، اس لیے خاندان کے دوسرے لوگوں نے بھی سراہا۔

سوال: میڈیا نے شک ظاہر کیا ہے کہ کہیں آپ کسی مسلمان کی محبت میں گرفتار ہیں اور اس سے شادی کے لیے آپ نے اسلام قبول کیا ہے؟

جواب: بالکل بے بنیاد خبر، میرے کئی دوست مسلمان ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں کسی کی محبت میں گرفتار ہوں اور اس سے شادی کے لیے اسلام لائی ہوں، ہاں اب میں مسلمان ہوں، لہذا میری شادی بھی کسی مسلمان سے ہی ہوگی، اور جب اس کا فیصلہ کروں گی تو سب کو پتہ چل جائے گا۔

انٹرویو: عبد الصبور ندوی

abdussaboor5@gmail.com

 مشہور نیپالی اداکارہ پوجا لاما کا قبول اسلام

دوسرا ون ڈے: بھارت کو سری لنکا سے عبرت ناک شکست

سری لنکا نے سیریز کے دوسرے میچ میں مہمان بھارت کو نو وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1 – 1 سے برابر کردی ہے۔

منگل کو ہمبنٹوٹا میں کھیلے جانے والے میچ میں بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو اسے راس نہ آیا۔ پوری بھارتی ٹیم 34 اوورز میں محض 138 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

بھارت کی جانب سے گوتم گمبھیر قابلِ ذکر کارکردگی دکھانے والے واحد بلے باز رہے جنہوں نے چار چوکوں کی مدد سے 65 رنز بنائے۔ مہمان ٹیم کے دیگر سات کھلاڑیوں کا سکور دہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہوسکا۔

سری لنکا کی جانب سے تھیسارا پریرا نے 19 رن اور اینجلو میتھیوز نے 14 رن دے کر تین، تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ لسیتھ ملنگا نے دو جب کہ ہیراتھ نے ایک وکٹ حاصل کی۔

جواباً میزبان ٹیم نے 139 رنز کا ہدف ایک وکٹ کے نقصان پر 5ء19 اوور میں بآسانی حاصل کرلیا۔

سری لنکن اوپنرز اپل تھارنگا اور تلکا رتنے دلشان نے پہلی وکٹ میں 119 رنز کی شراکت قائم کرکے ٹیم کی فتح میں بنیادی کردار ادا کیا۔ دلشان 49 گیندوں پر 50 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ سپنر ایشون کی گیند پر کپتان دھونی نے وکٹوں کے پیچھے ان کا کیچ لیا۔ تھارنگا نے 8 چوکوں کی مدد سے 59 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ چندی مل چھ رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

سری لنکا کے پریرا کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس سے قبل سیریز کے پہلے میچ میں بھارت نے 21 رن سے کامیابی حاصل کی تھی۔ سیریز کا تیسرا میچ ہفتے کو کولمبو میں کھیلا جائے گا۔
 

منگل, جولائی 24, 2012

آخر وہ بھی تو پاکستان کا ہی چہرہ ہے

شرمین عبید نے اپنی آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ’سیونگ فیس‘ سے پاکستان میں کئی چہروں کو تیزاب کے چھینٹوں سے بچانے کی کوشش کیا کی کہ انہیں خود کو الزامات سے بچانا مشکل ہوگیا۔

ان کے آسکر جیتنے سے پاکستان کا چہرہ تو دنیا بھر میں ایک نئے انداز میں ابھرا لیکن ہمیشہ کی طرح اس معاملے پر بھی ملک میں اتنی لے دے ہوئی کہ آسکر اعزاز کے بجائے عذاب بن گیا۔

کچہ حلقے شرمین پر پاکستان کا امیج عالمی سطح پر مجروح کرنے کا الزام عائد کرتے رہے ہیں اور اب توان پر فلم میں کام کرنے والی تیزاب سے متاثرہ خاتون رخسانہ بی بی سے کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کا تنازع سامنے آرہا ہے بلکہ اس تنارعے پر تو پنجاب اسمبلی میں تحریک التوا بھی پیش کردی گئی۔

تحریک پیش کرنے والے پنجاب اسمبلی میں یونیفکیشن بلاک کے رکن شیخ علاوالدین کا کہنا ہے کہ ان کی براہ راست تو رخسانہ بی بی سے بات نہیں ہوئی تاہم انہیں ’باوثوق‘ ذرائع سے معلومات ملی ہیں کہ شرمین نے رخسانہ بی بی سے کیےگئے معاہدے کی خلاف ورزی کی اور انہیں طے کردہ معاوضہ ادا نہیں کیا۔

شیخ علاوالدین کا کہنا ہے کہ شرمین کی فلم سے پاکستان خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے دنیا بھر میں بدنام ہوا۔ دانستہ طور پر ایسے واقعات کو اچھالا جارہا ہے اگر شرمین حقیقت میں ایسی خواتین کے لیے کچھ کرنا چاہتی تھیں تو ملک میں ان کے لیے آواز اٹھاتیں۔

پنجاب اسمبلی میں حزب اختلاف کی جماعت پیپلزپارٹی کی ساجدہ میر نے شیخ علاوالدین کی تحریک التوا کی مخالفت کی اور شرمین عبید کا دفاع کیا۔

ساجدہ میر کے مطابق شرمین نے اپنی فلم کے ذریعے ایک سماجی برائی کی عکاسی کی اور پاکستان کا وقار بلند کیا۔

رخسانہ بی بی پر تیزاب پھینکنے والے اس کے شوہر کو سزا دینے کی بات تو کوئی نہیں کررہا شرمین پر الزامات لگائے جارہے ہیں۔

معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے تحریک التوا پر بحث کروانے کی بجائے پنجاب کے وزیرقانون رانا ثنا اللہ نے معاملے کی تحقیقات کے لیے اسے ویمن ڈویلپمنٹ کمیٹی کے سپرد کرنے کا اعلان کیا۔

رانا ثنااللہ کی دور اندیشی کا تو ویسے ہی جواب نہیں، پنجاب اسمبلی میں خواتین کی ترقی کے حوالے سے کام کرنے کمیٹی چیئرپرسن نہ ہونے کے باعث کافی عرصے سے فعال ہی نہیں۔

سیکرٹری پنجاب اسمبلی مقصود ملک کا کہنا ہے کہ چیئرپرسن کے نہ ہونے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا ہے اور حکومت جب چاہے کمیٹی کا اجلاس بلا سکتی ہے۔

’کمیٹی جب چاہے شرمین عبید کو طلب کرکے ان سے وضاحت بھی لے سکتی ہے لیکن معاملے کی باضابطہ تحقیقات کرنے اور شرمین کے پیش نہ ہونے کی صورت میں کمیٹی کے پاس ان کے خلاف کاروائی کرنے کے کوئی واضح اختیارات موجود نہیں۔‘

پنجاب اسمبلی کی کمیٹی میں شرمین کی پیشی ہوپائے گی یا نہیں اس سے قطع نظر یہ بات تو طے ہے کہ سازش کا مفروضہ اس حد تک ہماری رگوں میں سرایت کر چکا ہے اگر بین الاقوامی سطح پر ہمیں کوئی اعزاز مل بھی جائے تو ہم خود ہی اس کی نفی کرنے پر تل جاتے ہیں۔ ہمیں ’سیونگ فیس‘ میں رخسانہ بی بی کا جھلسا ہوا چہرہ تو یاد رہا لیکن شرمین کا دمکتا ہوا چہرہ بھول گئے۔ آخر وہ بھی تو پاکستان کا ہی چہرہ ہے۔

آخر وہ بھی تو پاکستان کا ہی چہرہ ہے

چین: ایک رٹائرڈ پائلٹ نے آبدوز بنا لی

چین میں گاؤ گوانسوئے نام کے ایک رٹائرڈ پائلٹ نے اپنے خاکے کے مطابق آبدوز بنا لی ہے۔ اخبار "چائنا ڈیلی" کے مطابق اب وہ یہ آبدوز فروخت کرنا چاہتے ہیں۔ ایک مقامی ٹورسٹ کمپنی انسٹھ ہزار ڈالر کے عوض آبدوز خریدنے کے لیے تیار ہے۔

بحیرہ جنوبی چین میں خود ساختہ آبدوز کی آزمائش کی جاچکی ہے۔ یہ آبدوز چھہ میٹر چالیس سینٹی میٹر لمبی، ایک میٹر چوڑی اور ایک میٹر بیس سینٹی میٹر اونچی ہے۔ آبدوز میں پانچ افراد کے لیے گنجائش ہے۔ یوں جن لوگوں کو کلاسٹروفوبیا نہیں ہے، وہ اس آبدوز کے ذریعے سیر کر سکیں گے۔

چین: ایک رٹائرڈ پائلٹ نے آبدوز بنا لی

اسرائیل:خودسوزی کرنے والے کی حالت تشویشناک

سنیچر کو ایک ہزار سے زائد افراد نے موشے سلمان کے لیے دعائیہ تقریب میں شرکت کی تھی
 اسرائیل کے شہر تل ابیب میں خودسوزی کرنے والے معذور شہری کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ یہ معذور شہری ایک سابق فوجی ہے اور اس نے سابق فوجیوں کی بحالی کے ذمہ دار افسران سے تنازع کے بعد اتوار کو ایک بس سٹاپ پر خود کو آگ لگا لی تھی۔

اسرائیلی پولیس کے مطابق خودسوزی کا یہ واقعہ یہود کے علاقے میں پیش آیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ راہ گیروں نے متاثرہ شخص کو لگی آگ تو بجھائی لیکن اس وقت تک وہ اسّی فیصد جل چکا تھا۔

اس شخص نے ایک ہفتہ قبل خودسوزی کرنے والے ایک اور اسرائیلی شہری موشے سلمان کی آخری رسومات سے کچھ دیر قبل خود کو آگ لگائی۔ موشے سلمان نے عدم مساوات کے خلاف ایک ہفتہ قبل خودسوزی کرلی تھی اور وہ ہسپتال میں دم توڑ گئے تھے۔


سنیچر کو ایک ہزار سے زائد افراد نے موشے سلمان کے لیے دعائیہ تقریب میں شرکت کی تھی۔ موشے سلمان کی خودسوزی سے اسرائیل میں بےچینی کی لہر دوڑ گئی تھی اور وزیراعظم بنیامین نتن یاہو نے اسے ’انسانی المیہ‘ قرار دیا تھا۔

اسرائیل میں گزشتہ موسمِ گرما کے بعد عدم مساوات اور معاشی مشکلات کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ہیں جن میں ہزاروں افراد شریک ہوتے رہے ہیں۔

اسرائیل:خودسوزی کرنے والے کی حالت تشویشناک

نمک کا کم استعمال کینسر سے بچا سکتا ہے

ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ نے کہا ہے کہ کھانے میں نمک کم کرنے سے معدے کے کینسر کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ حد سے زیادہ نمک کا استعمال دوران خون میں دباؤ کا باعث ہوتا ہے اور اس سے دل کی بیماری اور دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اس کے ساتھ ہی کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

نمک والی غذا جیسے بیکن، بریڈ اور ناشتے میں استعمال ہونے والے اناج میں کمی کرنے سے یہ فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔ برطانیہ میں ڈبلیو سی آر ایف نے کہا ہے کہ اگر لوگ غذا کے معاملے میں روزانہ رہنما اصولوں کی پابندی کریں تو ہر ساتویں مریض کو بچایا جا سکتا ہے۔

ڈبلیو سی آر ایف نے کہا ہے کہ روزانہ چھ گرام نمک یعنی چائے کے ایک چمچ کے برابر نمک ہی لینا چاہیے لیکن لوگ روزانہ آٹھ اعشاریہ چھ گرام نمک کھا رہے ہیں۔


اگر لوگ صرف چھ گرام نمک ہی کھائیں تو ان میں سے چودہ فیصد یعنی تقریباً آٹھ سو لوگ ہر سال معدے کے کینسر سے بچ سکتے ہیں۔

ڈبلیو سی آر ایف میں ہلتھ انفارمیشن کے سربراہ کیٹ مینڈوزا نے کہا کہ’معدے کے کینسر کا کامیاب علاج مشکل ہے کیونکہ ابتدائی مرحلے میں اس کا پتہ نہیں چل سکتا اور اسی وقت اس کے بارے میں معلوم ہوتا ہے کہ جب مرض کافی بڑھ جاتا ہے۔

بہت زیادہ نمک کھانا مچھلی یا چپس یا لنچ پر اوپر سے محض نمک چھڑکنا نہیں ہے کیونکہ ان چیزوں میں پہلے سے ہی نمک موجود ہوتا ہے۔

نمک کا کم استعمال کینسر سے بچا سکتا ہے

دنیا کا تصور ۔۔۔ ’’آہیں، سسکیاں، بھوک، پریشانی، جنگیں، تباہی‘‘

کیا یہ سچ نہیں ہے کہ دنیا میں سازشیں ہی سازشیں ہیں، ہر شخص اقتدار چاہتا ہے، ہر شخص شہنشاہ ہے، پُرہوس اور ڈاکو ہے، زندگی کس قدر غیرمحفوظ ہے۔ بازاروں، گلیوں اور سڑکوں پر موت گھومتی ہے، انسانی زندگی بے حقیقت ہے، کوئی اس کا احترام نہیں کرتا، کوئی قدر نہیں، کوئی اخلاق نہیں، کوئی کسی کا دوست نہیں۔

 کیا لوگوں کا مذہب دولت نہیں بن چکا ہے؟ ایمان ہی دولت، جگہ جگہ دولت کی پوجا ہوتی ہے اور زرپرستی میں ایمان مکمل ہوتا ہے۔ ایمان میں کھوٹ ہے یا دولت کے لئے سب کچھ، اخلاقیات تک بھول گئے ہیں، انسانوں کے نزدیک دولت سے بڑھ کوئی چیز نہیں رہی، دولت کے حصول کے لئے سب کچھ بھول بیٹھے ہیں، کوئی رشتہ، کوئی تہذیب نہیں، دولت ہی خدا ہے، زرپرستی، ہوس پرستی کے علاوہ کسی اور معبود کی پوجا نہیں کی جاتی۔

کیا دنیا تباہی کے نزدیک ہے؟ اگر نہیں تو زندگی کا وجود کیا ہے؟ ’’آہیں، سسکیاں، بھوک، پریشانی، جنگیں، تباہی۔‘‘ یہ سب جمع کردی جائیں تو آج کی دنیا کا تصور مکمل ہوجاتا ہے۔

اوول ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کی فتح

فاسٹ بولر ڈیل سٹین جنوبی افریقہ کی فتح میں اہم کردار ادا کیا
انہوں نے دوسری اننگز میں پانچ وکٹیں لیں
اوول میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کو ایک اننگز اور بارہ رنز سے شکست دے دی ہے۔

میچ کے آخری دن انگلینڈ کو اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے دو سو باون رنز کی برتری ختم کرنا تھی لیکن اس کی پوری ٹیم دو سو چالیس رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔

ہاشم آملہ کی ٹرپل سنچری اور گریم سمتھ اور ژاک کیلس کی سنچریوں کی بدولت جنوبی افریقہ نے اپنی پہلی اننگز صرف دو وکٹوں کے نقصان پر چھ سو سینتیس رنز بنا کر ڈیکلیئر کردی تھی اور اسے انگلینڈ پر دو سو باون رنز کی برتری حاصل ہوئی تھی۔

آخری دن انگلینڈ کو یہ برتری ختم کرنے کے لیے مزید ایک سو پچاس رنز درکار تھےجبکہ اس کی چھ وکٹیں باقی تھیں تاہم انگلش بلے باز اس مجموعے تک پہنچنے میں ناکام رہے۔

انگلش بلے بازوں میں سے ایئن بیل پچپن اور میتھیو پرائر چالیس رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈیل سٹین نے پانچ جبکہ عمران طاہر نے تین وکٹیں لے کر اپنی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔

بدھ کو شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور پہلی اننگز میں تین سو پچاسی رنز بنائے تھے جن میں ایلسٹر کک کے ایک سو پندرہ رنز بھی شامل تھے۔

اس فتح کے نتیجے میں جنوبی افریقہ کو تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔

اوول ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کی فتح

روہنگیا مسلمان جائیں تو جائیں کہاں؟

زہرہ خاتون کے باپ کو ان کے سامنےگولی مار دی گئی
جون میں مغربی برما میں اپنی آنکھوں کے سامنے باپ کی ہلاکت دیکھنے والی زہرہ خاتون اب بھی صدمے سے چور ہیں۔

بنگلہ دیش کے جنوب مغربی شہر ٹیکناف کے ماہی گيروں کے ایک گاؤں میں چھّپر کی ایک جھونپڑی میں بیٹھی زہرہ نے اپنی غم کی داستان یوں بتائی ’میرے والد کو برما کے فوجیوں نے میری آنکھوں کے سامنے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ ہمارا پورا گاؤں تباہ کردیا گيا۔ ہم اپنی جان بچانے کے لیے بھاگے، ہمیں اب بھی پتہ نہیں ہے کہ میری ماں کا کیا ہوا۔‘

زہرا ان روہنگیا مسلمانوں میں سے ایک ہیں جو برما کے مغربی صوبہ رکھنی میں فرقہ وارنہ تشدد کے بعد کسی طرح جان بچا کر سرحد پار کرکے بنگلہ دیش میں آگئي ہیں۔ تیس سالہ زہرہ اپنی داستان سناتے ہوئے کئی بار رو پڑیں۔

ان کا کہنا تھا کہ برما کے اکثریتی بدھوں اور اقلیتی مسلمانوں کے درمیان جھڑپوں کے دوارن ان کےگاؤں پر بھی حملہ کیا گيا۔ اس حملے میں تقریباً اسّی لوگ ہلاک ہوئے اور سینکڑوں لوگ بےگھر ہوگئے۔

برما میں چونکہ بیرونی صحافیوں کو جانے کی اجازت نہیں ہے اس لیے ماوارئے عدالت قتل، گرفتاریوں اور دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متعلق کی خبروں کی آزادانہ تحقیق مشکل ہے۔

زہرہ خان نے بتایا ’ہم چھ روز تک پانی میں ہی پھرتے رہے۔ ہم اپنے بچوں کو کئی دن کھانا تک نہیں کھلا سکے۔ جب ہم نے بنگلہ دیش پہنچنے کی کوشش کی تو ہمیں اس کی اجازت نہیں ملی، ہمیں نہیں معلوم کہ ہم پناہ کہاں لیں‘۔

مغربی برما میں تقریباً آٹھ لاکھ روہنگیا مسلمان آباد ہیں۔ برما کے حکام کا دعویٰ ہے کہ روہنگیا حال ہی میں برصغیر سے نقل مکانی کرکے وہاں پہنچے ہیں۔

لیکن ڈھاکہ کا اصرار ہے کہ ان لوگوں کا تعلق برما سے ہے اس لیے بنگلہ دیش میں انہیں آنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس کا کہنا ہے کہ تقریباً چار لاکھ روہنگیا پہلے ہی سے غیرقانونی طور پر بنگلہ دیش میں رہ رہے ہیں۔

جون سے اب تک بنگلہ دیش نے پندرہ سو سے زیادہ برمی مسلمانوں کو یہ کہہ کر واپس بھیج دیا ہے کہ ان کی مدد کرنا اس کے بس میں نہیں ہے۔ لیکن زہرہ خان کی طرح کئی دیگر مہاجرین کسی طرح بنگلہ دیش میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

لیکن اجڑے ہوئے برمی مسلمانوں کے بنگلہ دیش میں داخلے کو روکنے کے لیے بنگلہ دیشی بارڈر سکیورٹی فورسز نے گشت میں اضافہ کردیا ہے۔ 

بنگلہ دیش میں برمی مسلمانوں کے کیمپس بنیادی سہولیات سے محروم ہیں
لیکن برما کے مسلمان مجبور ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب بدھ اکثریت نے ان کے گاؤں کا نشانہ بنایا تو سکیورٹی فورسز نے ان کی کوئی مدد نہیں کی۔

سیدہ بیگم کہتی ہیں ’فساد میں میرے شوہر کو ہلاک کردیا گیا۔ برما کی پولیس صرف مسلمانوں پر گولی چلا رہی تھی اور بدھوں پر نہیں۔ فوج چھت پر سے تماشہ دیکھ رہی تھیں لیکن اس نے مداخلت تک نہیں کی۔‘

تو برما کے مسلمان اس کشمکش میں مبتلا ہیں کہ اپنے ملک میں وہ محفوظ نہیں اور پڑوسی ان کی مدد نہیں کرسکتے۔ جو بنگلہ دیش میں ہیں بھی وہ کیمپوں میں اور انہیں غیرملکی مانا جاتا ہے۔ وہ جن کیمپوں میں مقیم ہیں وہاں بجلی اور پانی جیسی بنیادی ضروریات بھی نہیں ہیں۔

برما کے صدر تھین سین نے اس بارے میں حال ہی میں ایک بیان جاری کرکے برمی مسلمانوں کی تشویش میں مزید اضافہ کر دیا کہ ان مسلمانوں کو کسی تیسرے ملک میں آباد کرنا چاہیے۔

روہنگیا مسلمان یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ان کا تعلق برما سے ہے اور وہ اس شرط پر اپنے ملک جانے کے لیے تیار ہیں اگر ان کے تحفظ کی ضمانت دی جائے۔

کوکس بازار کے پاس کوٹوپلانگ کیمپ میں رہنے والے روہنگیا مسلمان احمد حسن کہتے ہیں ’ہمیں صدر کے بیان پر تشویش ہے۔ ہمارا تعلق برما سے ہے اور ہم اپنے گاؤں واپس جانا چاہتے ہیں۔ مہاجر کیمپ میں اس طرح رہنا بہت مشکل ہے۔ ہم برما جانے کو تیار ہیں اگر ہماری سکیورٹی کی ضمانت دی جائے۔‘

اس تنازع میں غریب برمی مسلمان پھنسے ہوئے ہیں اور مشکلات سے دوچار ہیں۔

روہنگیا مسلمان جائیں تو جائیں کہاں؟

ایچ آئی وی پازیٹو، عاصم اشرف

پاکستانی میں پہلی بار ایک ایچ آئی وی پازیٹو شوہر اور ایچ آئی وی نگیٹو بیوی
 کے ہاں صحتمند بیٹی کی پیدائش
اِس حوالے سے ہم نے ایک پاکستانی نوجوان عاصم اشرف سے لاہور میں رابطہ قائم کیا، جنھیں 18سال کی عمر میں پتہ چلا کہ وہ ایچ آئی وی پازیٹو ہیں۔

وہ پاکستان میں رہنما فیملی پلاننگ ایسو سی ایشن میں ایچ آئی وی ایڈز سے متعلق Coordinator ہیں۔

عاصم کی شادی ایک ایچ آئی وی نگیٹو خاتون، روبینہ سے ہوئی۔

عاصم پاکستان کے وہ پہلے ایچ آئی وی پازیٹو شخص ہیں جن کے ہاں شادی کے پانچ سال بعد ایک بیٹی نے جنم لیا۔ اُن کی بیٹی اور بیوی دونوں ایچ آئی وی نگیٹو ہیں۔

ایچ آئی وی پازیٹو، عاصم اشرف سے خصوصی انٹرویو

پیر, جولائی 23, 2012

ائیر کنڈیشنر کے ایک سو دس سال

ایک سو دس سال قبل یعنی سترہ جولائی سن انیس سو دو کو نیو یارک کے علاقے بروکلن میں واقع ایک اشاعت گھر میں نصب ائیر کنڈشننگ نظام کا استعمال شروع کیا گیا تھا۔ ائیر کنڈیشنر کے موجد ولیس ہیوی لینڈ کی عمر اس وقت صرف پچیس سال تھی، انہوں نے اپنے بنائے گئے آلے کا نام "ہوا کی پروسیسنگ کرنے والا آلہ" رکھا تھا۔ پہلا ائیر کنڈیشنر انسانوں کی سہولیت کے لیے نہیں بنایا گیا تھا۔ مقصد یہ تھا کہ اشاعت گھر میں نمی کم کی جائے جو اخبارات اور کتابوں کی اشاعت کے عمل پر بری طرح اثر انداز ہوتی تھی۔ امریکہ کی جنوبی ریاستوں میں ٹیکسٹائل ملز میں ائیر کنڈشننگ نظام کا وسیع پیمانے پر استعمال شروع کیا گیا تھا جبکہ سن انیس سو چودہ میں امریکی ریاست مینیسوٹا کے شہر مینیاپولیس میں ایک گھر میں پہلا ائیر کنڈیشنر نصب کیا گیا تھا۔

بشار الاسد کی اہلیہ روس میں نہیں، ماسکو

اسماء الاسد
روس نے جمعے کے روز انٹرنیٹ پر سامنے آنے والی ان چہ میگوئیوں کو ’افواہیں‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے، جن میں کہا جارہا ہے کہ بشار الاسد کی اہلیہ غالباً ملک سے فرار ہوکر روس پہنچ چکی ہیں۔

اسماء الاسد کو گزشتہ کافی عرصے سے عوامی سطح پر نہیں دیکھا گیا ہے اور گزشتہ کچھ روز سے انٹرنیٹ پر سماجی رابطے کی مختلف ویب سائٹس میں یہ کہا جارہا تھا کہ وہ ملک میں تشدد کی لہر میں اضافے کے تناظر میں فرار ہوکر روس میں پناہ لے چکی ہیں۔

روسی وزارت خارجہ کے ترجمان Alexander Lukashevich نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ’میں چاہوں گا کہ ایسی افواہوں پر کوئی بات ہی نہ کروں۔ میرے خیال میں یہ غلط اطلاعات کا ایک جال ہے، جس کے بارے میں میں آپ سے کہوں گا کہ آپ اس میں نہ پھنسیں‘۔

انہوں نے ان اطلاعات کو بھی مسترد کردیا کہ بشارالاسد روس میں ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر یہ اطلاعات بھی سامنے آ رہی تھیں کہ ملکی وزیردفاع کی دمشق میں ہلاکت کے بعد بشار الاسد بھی روس فرار ہوچکے ہیں۔ روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسد رواں ہفتے دمشق میں اعلٰی سرکاری عہدیداروں کی ایک بم حملے میں ہلاکت کے بعد سرکاری ٹی وی پر نظر آئے تھے۔

ادھر فرانس میں متعین روسی سفیرالیگزینڈرے اورلوف نے جمعے کے روز کہا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد غالباً ’مہذب انداز‘ سے عہدہ صدارت چھوڑنے کے لیے تیار ہوں گے۔ ایک فرانسیسی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے اورلوف کا کہنا تھا، ’میرے خیال میں جو کچھ شام میں ہوچکا ہے، اس کے بعد بشار الاسد کا اقتدار میں رہنا مشکل ہوگا۔‘

دوسری جانب دمشق حکومت نے روسی سفیر کی جانب سے بشار الاسد کے اقتدار سے الگ ہونے سے متعلق سامنے آنے والے بیان کو سختی سے رد کردیا ہے۔ دمشق وزارت اطلاعات کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہ بیان ’حقیقت کے برخلاف‘ ہے۔

پاکستان میں پنچایت کا ایک اور انسانیت سوز فیصلہ

پاکستانی حکومت کی جانب سے غیرقانونی قرار دیے جانے کے باوجود جرگہ اور پنچایت اب بھی لوگوں کی زندگی اور موت کے فیصلے کررہا ہے۔ خانیوال میں ایک خاتون مبینہ طور پر پنچایت کے حکم پر اینٹیں مار کر ہلاک کردی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق پانچ بچوں کی ماں 25 سالہ مریم بی بی نے مبینہ طور پر علاقے کے ایک با اثر شخص کے کھیتوں سے گھاس کاٹ لیا تھا جس پر ایک پنچایت بلائی گئی اور بعد میں مریم بی بی کو قتل جبکہ اس کے شوہر کو اغوا کرلیا گیا۔

خانیوال کے واقعے کے حوالے سے مقامی ذرائع ابلاغ پر خبروں کی اشاعت کے بعد سپریم کورٹ نے معاملے کا از خود نوٹس لیا ہے۔ جمعے کو اپنی کارروائی میں عدالت نے پنجاب پولیس کو فوری طور پر ملزمان گرفتار کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ دوسری صورت میں صوبائی پولیس کے سربراہ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔

اس واقعے کے سامنے آنے کے بعد انسانی حقوق کی تنظیمیں ایک مرتبہ پھر سراپا احتجاج بن گئی ہیں۔ خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی معروف کارکن ثمر من اللہ نے ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اس میں سب سے بڑی فکر و تشویش کی بات یہ ہے کہ جہاں عورتوں سے متعلق فیصلے آتے ہیں، وہاں ہمارے سامنے جو اعداد و شمار ہیں، ان کے مطابق جرگوں اور پنچایتوں کے فیصلوں میں بہت زیادہ زیادتی ہوتی ہے۔ جیسے ابھی پنجاب کا واقعہ ہوا ہے، جہاں ایک عورت کو اینٹوں سے مارا گیا یا جہاں بلوچستان میں عورتوں کو زندہ دفنایا گیا۔ یہ وہ مقدمات ہیں، جہاں اگر رسمی پنچایت نہیں تو اس علاقے کے بڑے فیصلہ کرلیتے ہیں کہ ہمارے نزدیک یہ سزا مناسب ہے‘۔ ثمر من اللہ کا کہنا ہے کہ جب تک ان واقعات کے ساتھ سختی سے نہیں نمٹا جائے گا یہ کبھی بھی ختم نہیں ہوں گے۔

خیال رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے 23 اپریل 2004ء کو اپنے ایک فیصلے میں جرگوں کو غیرقانونی قرار دیا تھا جبکہ کچھ عرصہ قبل سپریم کورٹ نے بھی کوہستان میں مبینہ طور پر جرگے کے ہاتھوں 5 خواتین کے قتل سے متعلق ایک مقدمے کے دوران کہا تھا کہ پنچایتیں اور جرگے غیرقانونی ہیں۔

اوول: میچ پر جنوبی افریقہ کی گرفت مضبوط

اوول ٹیسٹ کے چوتھے روز دوسری اننگز میں انگلینڈ کی ٹیم مشکلات کا شکار ہے۔

انگلینڈ کو جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز کی دو سو باون رنز کی برتری ختم کرنے کے لیے مزید ایک سو پچاسی رنز درکار ہیں جبکہ اس کی چھ وکٹیں باقی ہیں۔

اس سے قبل چوتھے دن چائے کے وقفے پر جنوبی افریقہ نے اپنی پہلی اننگز صرف دو وکٹوں کے نقصان پر چھ سو سینتیس رنز بنا کر ڈیکلیئر کردی ہے۔

چوتھے دن کی خاص بات ہاشم آملہ کی ٹرپل سنچری اور ژاک کیلس کی سنچری تھی۔ ان دونوں بلے بازوں کے درمیان تیسری وکٹ کے لیے تین سو ستتر رن کی شراکت ہوئی۔

چوتھے دن جنوبی افریقہ نے دو وکٹوں کے نقصان پر چار سو تین رنز سے اننگز شروع کی تو ہاشم آملہ کو ڈبل سنچری بنانے کے لیے اٹھارہ رنز درکار تھے جو انہوں نے باآسانی حاصل کرلیے۔

کھانے کے وقفے کے بعد ہاشم آملہ نے عمدہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ڈبل سنچری کو ٹرپل سنچری میں تبدیل کیا۔ کیریئر کی پہلی ٹرپل سنچری انہوں نے چونتیس چوکوں کی مدد سے مکمل کی۔

ان کے ساتھی ژاک کیلس نے تیئیس چوکوں کی مدد سے ایک سو بیاسی رنز بنائے۔ یہ کیلس کی تینتالیسویں ٹیسٹ سنچری ہے اور وہ اس ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے تیسرے جنوبی افریقی بلے باز ہیں۔

اتوار, جولائی 22, 2012

کیا دنیا صرف لڑکیوں کیلئے ہے؟


روسی اولمپک ٹیم لندن کے لیے روانہ

روس کی اولمپک ٹیم کی لندن کے لیے روانگی سے پہلے ماسکو میں لال چوک پر ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں وزیر برائے کھیل ویتالی متکو، قومی اولپمک کمیٹی کے صدر الیکساندر ژوکوو اور کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ انہوں نے گم نام سپاہی کی قبر پر پھول چڑھائے جس کے بعد کریملن میں ان کی ملاقات صدر مملکت ولادی میر پوتین سے ہوئی۔ پوتین نے تمنا کی کہ ہمارے کھلاڑیوں کی کامیابیوں کے اعزاز میں لندن کے اولمپک ٹھکانوں کے اوپر روس کا جھنڈا لہرایا جائے اور روس کا قومی ترانہ سنایا جائے۔ صدر مملکت نے یقین سے کہا کہ ٹیم کے اراکین کامیابی حاصل کرنے کے قابل ہیں۔

لندن اولمپسک میں روسی ٹیم سینتیس مقابلوں میں سے چونتیس مقابلوں میں حصہ لیں گے۔ روسی وفد میں چار سو چھتیس کھلاڑی شامل ہیں۔ روس کا اولمپک کھیلوں میں سب سے زیادہ تمغے حاصل کرنے والے تین اولین ممالک میں شامل ہونے کا منصوبہ ہے۔

سمتھ اور آملہ کی شاندار سنچریاں

اوول ٹیسٹ کے تیسرے دن کے اختتام پر جنوبی افریقہ نے دو وکٹوں کے نقصان پر چار سو تین رنز بنائے تھے۔ جنوبی افریقہ نے تیسرے دن کے کھیل کا آغاز ایک وکٹ کے نقصان پر چھیاسی رنز سے کیا تھا۔

جنوبی افریقہ کے کپتان گریم سمتھ اور ہاشم آملہ نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنچریاں سکور کیں۔ سمتھ ایک سو اکتیس رن بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ آملہ ایک سو بیاسی رن پر ناٹ آؤٹ تھے۔

سمتھ دنیا کے ساتویں کھلاڑی بن گئے ہیں جنہوں نے اپنے سوویں ٹیسٹ میں سنچری سکور کی ہے۔ کھیل کے اختتام پر آملہ کے ساتھ ژاک کالس بیاسی رن کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔

جنوبی افریقہ کی پہلی وکٹ ایک اور دوسری دو سو ساٹھ رن پر گری۔

اس سے پہلے انگلینڈ کی پوری ٹیم تین سو پچاسی رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔ انگلینڈ کی طرف سے سب سے زیادہ رن ایلسٹر کک نے بنائے جن کا سکور ایک سو پندرہ تھا۔

بدھ کو شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان موجودہ سیریز کے دوران تین ٹیسٹ، پا نچ ایک روزہ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے جائیں گے۔

سمتھ اور آملہ کی شاندار سنچریاں

سری لنکا کو بائیس رنز سے شکست

سری لنکا کے شہر ہمبنٹوٹا میں بھارت اور سری لنکا کے مابین پہلے ایک روزہ میچ میں بھارت نے سری لنکا کو بائیس رنز سے شکست دے دی۔

بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ بھارت نے سری لنکا کو جیتنے کے لیے تین سو پندرہ رنز کا ہدف دیا تھا۔ بھارت نے چھ کھلاڑیوں کے نقصان پر تین سو چودہ رنز سکور کیے۔

جواب میں سری لنکا مقررہ اوورز میں 293 رنز بنا سکا اور اس کے نو کھلاڑی آؤٹ ہوئے تھے۔ سری لنکا کی جانب سے سنگاکارا ہی جم کر کھیل پائے اور انہوں نے 133 رنز سکور کیے۔

بھارت کی جانب سے اوپنر سہواگ بدقسمت رہے کہ وہ اپنی سنچری مکمل نہیں کرسکے۔ وہ چھیانوے رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔ کوہلی نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے سنچری مکمل کی اور انہوں نے ایک سو چھ رنز سکور کیے۔ ان کو پریرا نے آؤٹ کیا۔ رائنا نے بھی عمدہ کھیل پیش کیا اور نصف سنچری مکمل کی۔ ان کو بھی پریرا نے آؤٹ کیا۔

بھارت سری لنکا میں پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کھیلے گا۔

سری لنکا کو بائیس رنز سے شکست

اولمپکس میں پاکستان کے صرف دس تمغے

پاکستان 1948 کے لندن اولمپکس سے 2008 کے بیجنگ اولمپکس تک سوائے ایک اولمپکس کے تمام میں باقاعدگی سے شرکت کرتا رہا ہے۔

افغانستان میں روسی موجودگی کے خلاف جن ملکوں نے 1980 کے ماسکو اولمپکس کا بائیکاٹ کیا تھا ان میں پاکستان بھی شامل تھا۔
روم اولمپکس 1960ء میں‌ سونے کا تمغہ حاصل کرنے والی پاکستانی ہاکی ٹیم

پندرہ اولمپکس میں پاکستان نے اب تک گیارہ کھیلوں میں حصہ لیا ہے لیکن ان میں سے صرف تین کھیلوں ہاکی، باکسنگ اور پہلوانی میں وہ دس تمغے حاصل کرسکا ہے جن میں تین طلائی چاندی کے تین اور کانسی کے چار تمغے شامل ہیں۔

پاکستان نے تینوں طلائی تمغے ہاکی میں جیتے ہیں۔ اس نے یہ کامیابیاں 1960 کے روم اولمپکس، 1968 کے میکسیکو اولمپکس اور 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں حاصل کی ہیں۔ اس کے علاوہ ہاکی میں پاکستان نے چاندی کے تین اور کانسی کے دو تمغے بھی حاصل کیے ہیں۔

پاکستان نے کانسی کے دیگر دو تمغے پہلوانی اور باکسنگ میں جیتے ہیں۔ پہلوانی میں پاکستان کے محمد بشیر نے 1960 کے روم اولمپکس میں 73 کلوگرام کیٹگری میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔

1988 کے سیؤل اولمپکس میں باکسر حسین شاہ مڈل ویٹ کیٹگری میں کانسی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوئے۔

سیؤل اولمپکس 1988ء میں حسین شاہ (شہید) وکٹری سٹینڈ پر
ایتھلیٹکس میں پاکستان نے چودہ اولمپکس میں شرکت کی ہے۔ پاکستانی ایتھلیٹس کی سب سے قابل ذکر کارکردگی 1956 کے میلبرن اولمپکس میں رہی جس میں عبدالخالق سو اور دو سو میٹرز کے سیمی فائنل تک پہنچے اور غلام رازق نے ایک سو دس میٹرز ہرڈلز کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی۔ چار ضرب سو میٹرز ریلے میں بھی پاکستانی ٹیم سیمی فائنل تک پہنچی۔

روم اولمپکس میں محمد اقبال ہیمرتھرو میں بارہویں نمبر پر آئے اور غلام رازق ایک بار پھر ایک سو دس میٹرز ہرڈلز کے سیمی فائنل تک پہنچے۔

1996 کے اٹلانٹا اولمپکس سے پاکستان کی خواتین ایتھلیٹس بھی اولمپکس میں شرکت کررہی ہیں۔

شبانہ اختر اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی پہلی خاتون ایتھلیٹ ہیں۔ انہوں نے اٹلانٹا اولمپکس میں لانگ جمپ میں حصہ لیا تھا۔

1988 کے سول اولمپکس میں جب ہاکی سے میڈل جیتنے کی امید پوری نہ ہوسکی حسین شاہ باکسنگ رنگ سے خوشی کی خبر لے آئے اور انہوں نے کانسی کا تمغہ جیتا۔ وہ مڈل ویٹ میں مکسیکو زائرے اور ہنگری کے باکسرز کو شکست دے کر کوارٹرفائنل میں پہنچے جہاں کینڈا کے باکسر ایگرٹن مارکس نے انہیں شکست دی۔

پاکستانی پارلیمان میں سگے بھائیوں میں اضافہ

سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے بیٹے سید عبدالقادر گیلانی کے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوجانے کے بعد پارلیمان کے ایوان زیریں میں موجود سگے بھائیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔

نو منتخب رکن قومی اسمبلی عبدالقادر گیلانی کے بھائی علی موسٰی گیلانی کچھ عرصہ قبل ہی ضمنی انتخابات میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور گیلانی برادران سے پہلے یہ یہ اعزاز مسلم لیگ نون اور جمیت علماء اسلام کے ارکان اسمبلی کو حاصل تھا۔

گیلانی برادران سے قبل عام انتخابات میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور ان کے بھائی مولانا عطاء الرحمان ڈیرہ اسماعیل خان سے جبکہ مسلم لیگ نون کے راجہ صفدر اور راجہ اسد جہلم کے دو حلقوں سے بیک وقت رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

مسلم لیگ ن کے رانا تنویر حسین اور ان کے بھائی رانا افضال بھی ایک ہی وقت میں پنجاب کے ضلع شیخوپورہ سے رکن قومی اسمبلی ہیں۔

سنہ انیس سو ترانوے میں مسلم لیگ نون کے قائد نوازشریف اور ان کے بھائی شہبازشریف بھی بیک وقت رکن قومی اسمبلی رہے۔ انیس سو ستانوے میں جب نوازشریف وزیراعظم تھے تو ان کے ایک بھائی عباس شریف رکن قومی اسمبلی اور دوسرے بھائی شہبازشریف وزیراعلٰی پنجاب تھے۔

قومی اسمبلی میں جہاں ایک جماعت سے بیک وقت منتخب ہونے والے سگے بھائی رکن ہیں وہیں ایوان میں ایسے دو سگے بہن بھائی بھی ہیں جو بیک وقت دو مختلف جماعتوں سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔
 
یاسمین رحمان کا تعلق حکمران جماعت پیپلزپارٹی سے ہے جبکہ ان کے بھائی پرویز ملک حزب مخالف کی جماعت مسلم لیگ نون کی جانب سے رکن اسمبلی ہیں۔

پیپلزپارٹی کے خرم جہانگیر وٹو اس وقت رکن قومی اسمبلی ہیں جبکہ ان کی بہن روبینہ شاہین وٹو رکن پنجاب اسمبلی ہیں۔

ماضی میں اس کے برعکس پیپلزپارٹی کی مقتول سربراہ بینظیر بھٹو وزیراعظم تھیں اور ان کے بھائی مرتضٰی بھٹو سندھ اسمبلی کے رکن تھے۔

قومی اسمبلی سے ہٹ کر دیکھا جائے تو ایسے منتخب بہن بھائیوں کی کوئی کمی نہیں ہے جو بیک وقت سینیٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے رکن چنے گئے ہیں۔

ان میں سب سے نمایاں نام عوامی نیشنل پارٹی کے بلور برادران کا ہے۔ الیاس بلور رکن سینیٹ ہیں جبکہ ان کے بھائی وفاقی وزیر غلام احمد بلور قومی اسمبلی اور سینیئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور خیبر پختونحوا اسمبلی کے رکن ہیں۔

سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ قاف کےسربراہ چودھری شجاعت حسین اس وقت سینیٹر ہیں جبکہ ان کے بھائی چودھری وجاہت حسین رکن قومی اسمبلی ہیں۔

مسلم لیگ نون کے ہی خواجہ سعد رفیق قومی اسمبلی کے رکن ہیں جبکہ ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق پنجاب اسمبلی کے رکن ہیں اس طرح مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی ملک افضل کھوکھر کے بھائی سیف الملوک کھوکھر رکن پنجاب اسمبلی ہیں۔

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کے بھائی احمد مجتبٰی گیلانی بھی ضمنی انتخابات میں رکن پنجاب اسمبلی کامیاب ہوئے۔ اس طرح گیلانی برادران بھی بیک رکن اسمبلی بننے والے بھائیوں میں شامل ہوگئے۔ تاہم یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کی باعث یہ اعزاز برقرار نہ رہ سکا۔

مسلم لیگ نون کے کھوسہ برادران کا شمار بھی ان منتخب نمائندگان میں ہوتا ہے جو بیک وقت قومی یا صوبائی اسمبلی کے رکن ہیں۔ سردار حسام الدین کھوسہ اور ان کے چھوٹے بھائی سردار دوست محمد کھوسہ پنجاب اسمبلی کے رکن ہیں جبکہ ان کے ایک بھائی سیف الدین کھوسہ قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔

دوست محمد کھوسہ صوبائی وزیر اور وزیراعلٰی پنجاب بھی رہ چکے ہیں۔

سنہ دو ہزار دو میں منتخب والی اسمبلی میں سمیرا ملک اور ان کی بہن عائلہ ملک بھی ایک ہی وقت قومی اسمبلی کی رکن رہ چکی ہیں۔

سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دو ہزار آٹھ کے انتخابات میں اپنے آبائی شہر ملتان سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر انتخاب میں حصہ لیا اور دونوں نشستوں پر کامیاب ہوگئے تاہم انہوں نے صوبائی اسمبلی کی نشست چھوڑ دی اور خالی ہونے والی نشست پر اپنے بھائی مرید حسین قریشی کو امیدوار نامزد کیا لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکے۔

اس طرح مسلم لیگ نون کے قائد نوازشریف کے داماد کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر ضمنی انتخاب میں اسمبلی کے رکن بنے جبکہ ان کے بھائی طاہرعلی مانسہرہ کی نشست پر کامیاب نہ ہوسکے۔