ہفتہ, جولائی 28, 2012

ملک میں 30-40 فیصد بجلی غائب ہونے کا انکشاف

اسلام آباد (خالد مصطفی) دو چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹس کی بندش، پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی میں کمی اور فرنس آئل کی کم فراہمی ملک بھر میں بجلی کی قلت اور لوڈشیڈنگ کے بنیادی اسباب ہیں اور حکومت سحری و افطار کے وقت لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں افسوسناک طور پر ناکام ہوگئی ہے۔ ملک 14 ہزار میگاواٹ بجلی تیار کررہا ہے لیکن تقسیم کار کمپنیاں صارفین کو یہ تمام بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہیں اور صرف 60-70 فیصد بجلی صارفین کو مل پاتی ہے ان مسائل کی نشاندہی جمعہ کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں کی گئی۔ وزیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ 30-40 فیصد کم بجلی کی فراہمی بجلی چوری اور پاور لاسز کو ظاہر کرتی ہے۔ سینئر حکام نے بتایا کہ چشمہ پلانٹس کی خرابی دور کرنے کے چینی ماہرین پہنچ گئے ہیں توقع ہے کہ دونوں پلانٹس چند روز میں پیداوار شروع کردیں گے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی یومیہ پیداوار اور فراہمی کا روزانہ ریکارڈ رکھا جانا چاہئے۔ وفاقی مشیر نے اجلاس کو بتایا کہ اگر پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو اربوں روپے کی ادائیگی نہیں کی گئی تو تیل فراہم کرنے والے بین الاقوامی سپلائر ادارے کو دیوالیہ (ڈیفالٹ) قرار دے دیں گے۔ ڈاکٹر عاصم نے بتایا کہ توانائی کے شعبہ کو فیول کی رواں فراہمی یقینی بنانے کے لئے پی ایس او کو 2.3 ارب روپے یومیہ چاہئیں رواں ماہ وہ اب تک بجلی کمپنیوں کو 62.1 ارب روپے کا فیول فراہم کرچکا ہے مگر اس کو ادائیگیاں 29 ارب روپے (20 ارب وزارت خزانہ، 9 ارب وزارت پانی و بجلی نے دیئے ہیں) کی ادائیگی کی گئی ہے۔ چینی ماہرین کی آمد کے حوالے سے ایک افسر کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی مہارت پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے اس کا مطلب ہے انرجی کمیشن نیوکلیئر پاور پلانٹس میں خرابی کو جانچنے میں ناکام رہا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ توانائی کے شعبہ کو فی الوقت 23 ہزار ٹن فیول فراہم کیا جارہا ہے جبکہ وزیراعظم نے 28 ہزار ٹن طے کیا تھا جس کے باعث پاور پلانٹس 1900 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں جبکہ یہ 2500 میگاواٹ تیار کرسکتے ہیں۔ اجلاس میں ڈاکٹر عاصم نے سوال اٹھایا کہ ایک ٹن فرنس آئل سے کتنی بجلی پیدا ہوسکتی ہے مگر متعلقہ حکام کوئی جواب نہ دے سکے۔

جنگ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔