اولپمکس لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
اولپمکس لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعرات, ستمبر 06, 2012

لندن پیرالمپک: روسی ٹیم تیرہ تمغے جیت گئی

لندن پیرالمپک کے چھٹے دن روسی ٹیم تیرہ تمغے یعنی سونے کے 7، چاندی کے 2 اور کانسی کے 4 تمغے جیت گئی۔ سونے کے تمغے پیراک لیسینکوو اور خاتون پیراک ساوچینکو کو بالترتیب 100 میٹر اور 100 میٹر فری سٹائل مقابلوں میں ملے- اٹھلیٹکس کے کھلاڑیوں یعنی تریکولیچ نے 100 میٹر کی دوڑ، شویتسوو نے 400 میٹر کی دوڑ اور خاتون کھلاڑی پاوتووا نے ڈیڑہ کلومیٹر کی دوڑ میں کامیابی حاصل کی۔ اس کے علاوہ اشاپاتوو نے شوٹ پوٹ کا مقابلے میں اور خواتین کی ٹیم نے چار سو میٹر ریلے ریس میں سونے کے تمغے جیت لئے- پیراکی اورآرچیری کے مقابلوں میں روسی کھلاڑیوں کو چاندی اور کانسی کے تمغے ملے-

اس وقت روسی ٹیم تمغوں کی تعداد کے لحاظ سے تیسری پوزیشن پر ھے-‏

جمعرات, اگست 16, 2012

مصری اولمپک دستہ، عریاں فلمیں اور شیشہ

مصر کی ریسلنگ ٹیم کے دو کھلاڑی اپنے دوسرے راؤنڈ کے
 مقابلوں میں حاضر ہی نہ ہوئے
لندن اولمپکس میں دو نقرئی تمغے جیتنے والی مصری دستے کے وطن واپس پہنچنے پران کا استقبال کرنے والا تو کوئی نہ تھا لیکن ان سے پوچھ گچھ کے لیے اہلکار ضرور وہاں موجود تھے۔

دو ہزار بارہ کے مقابلوں کے دوران مصری دستے کے ساتھ کئی ایسے واقعات پیش آئے جنہوں نے ملک میں ایک بھرپور سکینڈل کا روپ دھار لیا اور اب اس سلسلے میں تحقیقات ہو رہی ہیں۔

مصری ٹیم اولمپک مقابلوں میں شرکت کے لیے جس ہوٹل میں ٹھہری تھی اسے اچانک اس وقت مکمل طور پر خالی کرنا پڑا تھا جب مصری فٹبال ٹیم کے ارکان میں سے ایک کے کمرے سے دھواں نکلنے لگا۔

مصری فٹبالر جن کمروں میں قیام پذیر تھے انہیں میں سے ایک میں ’شیشہ‘ یعنی حقہ پیا جا رہا تھا جس کے سبب دھواں اٹھا اور پورے ہوٹل میں فائر الارم بج پڑے۔

مصر کی ریسلنگ ٹیم کے دو کھلاڑی اپنے دوسرے راؤنڈ کے مقابلوں میں حاضر ہی نہ ہوئے کیونکہ انہوں نے اپنا نظام الاوقات یا شیڈول دیکھا اور نہ ہی کسی نے انہیں اس بارے میں بتایا۔

یہی نہیں مصری ٹیم کو ’نائیکی‘ کے نقلی جوتے اور دیگر سامان فراہم کیا گیا نتیجتاً ہنگامی بنیاد پر ’نائیکی‘ کو انہیں اصل ’کٹ‘ فراہم کرنا پڑی۔

سونے پر سہاگہ یہ کہ فٹبال ٹیم کے ایک کھلاڑی کی وجہ سے مصریوں کو سات سو پاؤنڈ کا اضافی بل بھرنا پڑا کیونکہ موصوف ’عریاں‘ فلمیں دکھانے والے کئی چینل مستقل دیکھتے رہے۔ مصر کی طرف سے اولمپک مقابلوں میں شرکت کرنے والا مصری تاریخ کا یہ سب سے بڑا دستہ تھا لیکن اسے چوروں کی طرح منہ چھپا کر واپس پہنچنا پڑا۔

مصری اولمپک دستہ، عریاں فلمیں اور شیشہ

منگل, اگست 14, 2012

اولمپک میں ناکامی، ”سونا بھی کھوٹا اور سنار بھی“

لندن اولمپکس میں پاکستان کے جن اکیس ایتھلیٹس نے شرکت کی ان میں سے کوئی دوسرے راؤنڈ میں بھی قدم نہ رکھ سکا۔ اس طرح پاکستان دنیا کے ان ایک سو بیس بدقسمت ملک میں سے ایک رہا جن کے دستے لندن سے خالی ہاتھ واپس لوٹ رہے ہیں۔

پاکستان کو لندن کھیلوں میں سب سے زیادہ امیدیں حسب روایت ہاکی سے تھیں جن پر آسٹریلیا کے ہاتھوں گروپ میچ میں سات صفر کی شکست نے پانی پھیر دیا۔

سابق اولمپئنز نے اس سنگین ناکامی پر کھیلوں کے کرتا دھرتاؤں کے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔ سابق اولمپئن قمرابراہیم نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ ہاکی ٹیم کی تیاری پر ہاکی فیڈریشن کی انتظامیہ نے ستر کروڑ خرچ کیے مگر نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات رہا اور ٹیم گزشتہ اولمپکس کے مقابلے میں صرف ایک درجہ بہتری پا کر ساتویں نمبر پر آئی۔ جس کے بعد ہاکی فیڈریشن کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔

ایک اور اولمپئن ایاز محمود کا کہنا ہے کہ ہاکی فیڈریشن سمیت کھیلوں کی تنظیموں کی باگ ڈور ان لوگوں کے سپرد کرنی چاہیے جنکی کوئی سیاسی وابستگی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہاکی فیڈریشن کے صدر قاسم ضیاء اور کوچ اختر رسول وغیرہ سب سیاسی وابستگیوں کے سبب کھیل کے سیاہ و سفید کے مالک بنے ہوئے ہیں اور انہوں نے ہاکی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ ہاکی کے معاملات چلانا ان کے بس میں نہیں اورحکومت کو ان کو گھر بھیج دینا چاہیے۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن نے اولمپکس سے چارماہ پہلے ولندیزی کوچ مشعل وین ڈین کو اچانک برطرف کردیا تھا اور قمر ابراہیم کے مطابق آسٹریلیا اور برطانیہ جیسی ٹیموں کے خلاف دفاعی اور فاروڈ لائن کے جھاگ کی طرح بیٹھنے کا سبب پیشہ ور کوچ کی عدم موجودگی تھی۔ قمر کے بقول مشعل کے کام میں مداخلت ہورہی تھی جس کے بعد وہ دلبرداشتہ ہوکر چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اولمپکس میں ہر پینالٹی کارنر پر صرف ڈائریکٹ گول کرنے کی کوشش کی اور دوسری کوئی منصوبہ بندی نہ کی گئی جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ٹیم کی تیاری نہ ہونے کے برابر تھی۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے لندن اولمپکس میں ٹیم کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیے جانے کو قمر ابراہیم نے شرمناک قرار دیا۔ 

پندرہ سالہ خاتون پیراک انعم بانڈے کو چار سو میٹر انفرادی میڈلے میں چوتھی پو زیشن ملی
لندن اولمپکس میں پاکستانی خاتون ایتھیلٹس رابعہ عاشق کی آٹھ سو میٹر اور لیاقت علی کی سو میٹر کی دوڑ کوالیفائنگ راؤنڈ میں شروع ہوکر وہیں اختتام کو پہنچ گئی۔ دونوں کچھ اس طرح سے پسپا ہوئے کہ اپنے قومی ریکارڈز کو بھی نہ چھوسکے۔

دستے میں شامل پندرہ سالہ خاتون پیراک انعم بانڈے کو چار سو میٹر انفرادی میڈلے میں چوتھی پوزیشن ملی مگر انہی کے ہم وطن اسرار حسین کو سو میٹر فری سٹائل میں آٹھویں اور آخری نمبر پر اکتفا کرنا پڑا۔ جبکہ واحد شُوٹر خرم انعام کے نشانے سڈنی اور ایتھنز کے بعد لندن میں بھی خطا ہوگئے۔

پاکستانی کھلاڑیوں کی اس ناقص کارکردگی کے بارے میں کھیلوں کے معروف تجزیہ کار وحید خان کہتے ہیں کہ ملک میں کرکٹ اور ہاکی کے علاوہ دیگر کھیلوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ حکومت کے علاوہ نجی ادارے بھی کرکٹ کے علاوہ کسی کھیل کو سپانسر نہیں کرتے جس کی وجہ سے کھلاڑی ان کھیلوں میں دلچسپی لینا چھوڑ رہے ہیں۔ وحید خان کے مطابق پاکستانی کھلاڑیوں میں اس شوق اور جنون کا بھی فقدان ہے جو اولمپک کی اصل روح ہے۔

پاکستان نے انیس سو چھپن سے انیس سو بانوے تک ہر اولمپک میں میڈل ضرور جیتا مگر اس کے بعد سے اٹھارہ کروڑ آبادی کے اس ملک کے لیے اولمپک پوڈیم اور طلائی تمغے تک رسائی دیوانے کا خواب بنتی جارہی ہے اور اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ اب سونا بھی کھوٹا ہے اور سنار بھی۔

اولمپک میں ناکامی، ”سونا بھی کھوٹا اور سنار بھی“

پیر, اگست 13, 2012

27 ویں اولمپک ، رنگارنگ تقریب، امریکا کی برتری کے ساتھ اختتام پذیر

اختتامی تقریب کا منظر
27 ویں اولمپک گیمز اتوار کو رنگارنگ اور دلکش تقریب میں امریکا کی برتری کے ساتھ ختم ہوگئے ہیں۔ امریکا نے 46 گولڈ، 29 سلور اور 29 برانز میڈلز کے ساتھ مجموعی طور پر 104 تمغے حاصل کئے، چین 38 گولڈ، 27 سلور، 22 برانز میڈل کے ساتھ دوسرے نمبرپر رہا، میزبان برطانیہ 29 گولڈ، 17 سلور اور 19 برانز میڈل حاصل کرکے تیسرے نمبر پر رہا۔ ان کھیلوں میں پاکستان کوئی تمغہ حاصل نہیں کرسکا اور اس کے ارکان خالی ہاتھوں کے ساتھ 15 اگست کو وطن واپس آئیں گے۔ ہاکی میں پاکستان نے ساتویں پوزیشن حاصل کی۔ امریکا کے پیراک مائیکل فیلپس نے سب سے زیادہ 6 طلائی تمغے حاصل کئے۔ جمیکا کے ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے 3 طلائی تمغے حاصل کئے۔ سونے کے تمغوں پر امریکا اور چین کی واضح برتری میں ہونے والی دلفریب اختتامی تقریب میں اگلے اولمپک گیمز 2016 کے میزبان شہر ری ڈی جینرو کے نیر ایڈورڈ وپاٹس کے حوالے کیا گیا۔ 

3 گھنٹے پر محیط خوب صورت اور دل لبھا تقریب میں برطانوی موسیقی کے 50 سالہ سفر پر روشنی ڈالی گئی۔ 36 ہزار فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ لندن اولمپک گیمز میں حصہ لینے والے ملکوں کے ایک ایک ایتھلیٹ اپنے ملکوں کے قومی پرچم تھامے اختتامی مارچ پاسٹ میں شریک ہوئے۔ پاکستان کا پرچم قومی ہاکی ٹیم کے کپتان سہیل عباس کے ہاتھ میں تھا۔ اختتامی تقریب میں آتش بازی کے دلکش مظاہرے نے سٹیڈیم میں موجود شائقین اور ٹی وی پر دیکھنے والے اربوں ناظرین کو دم بخود کردیا۔ اختتامی تقریب کے موقع پر سیکورٹی کے کڑے انتظامات کئے گئے تھے۔ ہزاروں تماشائی ہدایت کے مطابق تقریب کے آغاز سے 3 گھنٹے قبل سٹیڈیم پہنچ گئے تھے۔ 

لورا اسا دواس
کھیلوں کے آخری روز 15 گولڈ میڈلز کا فیصلہ ہوا۔ مجموعی طور پر 302 گولڈ میڈلزکا فیصلہ کیا گیا۔ لندن اولمپک کا پہلا تمغہ چین کی شوٹر ای سلنگ اور آخری تمغہ لیتھونیا کی لورا اسا دواس کینی کے حصے میں آیا۔ انہوں نے ماڈرن پینٹاتھلون میں حاصل کیا۔ لندن اولمپک کا پہلا اور آخری تمغہ خواتین کے حصے میں آیا، یہ واحد اولمپک گیمز تھے جس میں خواتین کی تعداد 40 فیصد سے زیادہ رہی۔ دنیا کے ہر ملک کی خواتین کھلاڑیوں نے پہلی بار اولمپک کھیلوں میں حصہ لیا۔

اتوار, اگست 12, 2012

اولمپک ہاکی فائنل، جرمنی نے ہالینڈ کو شکست دے دی

جیت کی خوشی
اولمپک 2012ء کے ہاکی فائنل میچ میں جرمنی نے ہالینڈ کو 1 کے مقابلے میں 2 گول سے شکست دے کر سونے کا تمغہ جیت لیا ہے۔ اس سے قبل آسٹریلیا کی ٹیم نے برطانیہ کی ٹیم کو 1 کے مقابلے میں 3 گول سے شکست دے کر تیسری پوزیشن حاصل کی اور کانسی کا تمغہ جیتا۔

یاد رہے کہ جرمنی کی ٹیم نے مسلسل تیسری مرتبہ اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیت کر ہیٹ ٹرک مکمل کرلی ہے۔

خواتین کے مقابلوں میں ہالینڈ کی ٹیم نے سونے، ارجنٹائن کی ٹیم نے چاندی اور برطانیہ کی ٹیم نے کانسی کا تمغہ جیتا۔ 

ہفتہ, اگست 11, 2012

ہاکی اولمپکس: جرمنی اور ہالینڈ آج فائنل کھیلیں گے

لندن اولمپکس 2012ء کے مردوں کے ہاکی مقابلوں میں جرمنی اور ہالینڈ فائنل میں پہنچ گئے ہیں جہاں وہ آج ہفتہ کو میدان میں اتریں گے۔

جمعرات کو ہونے والے سیمی فائنلز میں جرمنی نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد عالمی نمبر ایک آسٹریلیا کو جب کہ ہالینڈ نے برطانیہ کو شکست دی۔

پہلے سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے کھیل کے ابتدائی مرحلے سے دباؤ برقرار رکھا اور دو ایک کی خاصی دیر تک برتری برقرار رکھی۔ تاہم اختتامی مرحلے میں جرمنی نے سنسنی خیز انداز میں تین گول کرکے فائنل کے لیے کوالی فائی کرلیا۔

دوسرے سیمی فائنل میں برطانیہ کو ہالینڈ کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ ہالینڈ نے شروع ہی سے کھیل پر اپنی گرفت مضبوط رکھی اور میچ کے اختتام پر نو، دو سے فتح حاصل کرتے ہوئے فائنل میں جگہ بنالی۔

ہاکی اولمپکس: جرمنی اور ہالینڈ فائنل میں

جمعرات, اگست 09, 2012

رابعہ عاشق کے اولمپک سفر کا اختتام

رابعہ عاشق
پاکستانی خاتون ایتھلیٹ رابعہ عاشق آٹھ سو میٹرز کی ہیٹ میں ہارگئیں۔ رابعہ عاشق کی شکست کے ساتھ ہی پاکستان کا لندن اولمپکس کا سفر ختم ہوگیا ہے۔ وہ اس ایونٹ کی چوتھی ہیٹ میں حصہ لینے والی چھ ایتھلیٹس میں شامل تھیں اور آخری نمبر پر رہیں۔ انہوں نے مقررہ فاصلہ دو منٹ سترہ اعشاریہ تین نو سیکنڈز میں طے کیا۔ رابعہ عاشق کو وائلڈ کارڈ کے ذریعے لندن اولمپکس میں شرکت کا موقع ملا تھا۔

اولمپکس میں آنے سے قبل رابعہ عاشق نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ وہ آٹھ سو میٹرز میں نیا قومی ریکارڈ قائم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی لیکن وہ اپنے ساتھ لندن آئی ہوئی کوچ بشری پروین کا قومی ریکارڈ جو دو منٹ صفر اعشاریہ آٹھ سکینڈز ہے نہ توڑسکیں۔ نہ صرف یہ بلکہ وہ اپنے ہی بہترین وقت کے قریب نہ آسکیں جو دو منٹ دس سیکنڈز ہے۔

رابعہ عاشق کی شکست کے ساتھ ہی پاکستان کا لندن اولمپکس کا سفر ختم ہوگیا ہے۔ ان سے پہلے ایتھلیٹ لیاقت علی۔ تیراک اسرارحسین، انعم بانڈے اور شوٹرخرم انعام مقابلوں سے باہر ہوچکے ہیں جبکہ پاکستانی ہاکی ٹیم جمعرات کو جنوبی کوریا کے خلاف ساتویں پوزیشن کا میچ کھیلے گی۔

ہاکی کے علاوہ تمام کھلاڑی وائلڈ کارڈ پر لندن آئے ہوئے ہیں۔

رابعہ عاشق کے اولمپک سفر کا اختتام

بدھ, اگست 08, 2012

اولمپکس ہاکی: آسٹریلیا نے پاکستان کو سات گول سے ہرا دیا

لندن اولمپکس کے ہاکی مقابلوں میں منگل کو آسٹریلیا نے پاکستان کو سات، صفر سے ہرا دیا جس کے ساتھ ہی پاکستانی ٹیم میڈل کی دوڑ سے باہر ہوگئی ہے۔

عالمی نمبر ایک آسٹریلیا کی ٹیم میچ کے آغاز سے ہی کھیل پر چھائی رہی اور جلد ہی یکے بعد دیگرے دو گول کرکے مخالف ٹیم پر دباؤ برقرار رکھنے میں کامیاب رہی۔

پہلے ہاف میں اسے پاکستانی ٹیم پر چار، صفر سے برتری حاصل تھی۔ دوسرے ہاف میں بھی آسٹریلوی ٹیم نے میچ پر گرفت مضبوط رکھی اور جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے مزید تین گول کیے۔

سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنے کے لیے پاکستان کو یہ میچ جیتنا بہت ضروری تھا۔

گروپ اے میں شامل آسٹریلیا سیمی فائنل کے لیے کوالی فائی کرگیا ہے اور اب تک اپنے گروپ میں پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہے۔

اولمپکس ہاکی: آسٹریلیا نے پاکستان کو سات گول سے ہرا دیا

'لندن اولمپکس' کی واحد افغان خاتون ایتھلیٹ

گزشتہ ہفتے جب ’لندن اولمپکس‘ میں خواتین کی 100 میٹر دوڑ کے ابتدائی مرحلے میں تہمینہ کوہستانی نے ’فِنش لائن‘ پار کی تو ان کی آنکھوں میں آنسو تھے۔

لیکن یہ آنسو اس وجہ سے نہیں تھے کہ وہ اس مقابلے میں سب سے آخری نمبرپر آئی تھیں۔ بلکہ ان کے آبدیدہ ہونے کی وجہ یہ تھی کہ وہ ’لندن اولمپکس‘ میں اپنے ملک افغانستان کی نمائندگی کرنے والی واحد خاتون ایتھلیٹ تھیں۔

اس 23 سالہ نوجوان ایتھلیٹ نے پیر کو ’وائس آف امریکہ – اردو سروس‘ کے لندن میں موجود نمائندے عادل شاہ زیب کو انٹرویو میں ان مشکل حالات کا تذکرہ کیا جن سے گزر کر وہ اس مقام تک پہنچیں۔

تہمینہ نے بتایا کہ وہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کے جس سٹیڈیم میں دوڑنے کی مشق کیا کرتی تھیں وہاں نہ صرف انہیں لوگوں کی چبھتی ہوئی نگاہوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا بلکہ ان پر آوازیں بھی کسی جاتی تھیں۔ تہمینہ کے بقول ان میں سے اکثر لوگ چاہتے تھے کہ وہ گھر ہی سے باہر نہ نکلیں۔

کابل کے ایک ٹیکسی ڈرائیور نے یہ سن کر انہیں سٹیڈیم تک لے جانے سے انکار کردیا تھا کہ وہ لندن میں ہونے والے ’لندن اولمپکس‘ کے مقابلوں میں افغانستان کی نمائندگی کرنے والی واحد خاتون ایتھلیٹ ہوں گی۔

تہمینہ کے بقول اس ٹیکسی ڈرائیور نے انہیں کہا، ”میری ٹیکسی سے اتر جاؤ میں تمہیں تمہاری منزل تک نہیں لے جانا چاہتا کیوں کہ یہ ٹھیک نہیں۔ تم صحیح لڑکی نہیں ہو“۔

سنہ 1990 کی دہائی میں طالبان حکومت کے دوران میں افغان عورتوں کو ملازمت کرنے، تعلیم حاصل کرنے حتی کہ کسی مرد کے بغیر کہیں آنے جانے کی اجازت بھی نہیں تھی۔

گوکہ 2001ء میں امریکی حملے کے نتیجے میں طالبان حکومت کے خاتمے کےبعد سے افغان عورتوں کی زندگی میں خاصی تبدیلی آئی ہے، افغان معاشرے میں خواتین کے سرگرم کردار کے خلاف موجود مزاحمت اب بھی شدید ہے۔

لیکن اس کے باوجود تہمینہ کوہستانی کا عزم پختہ ہے اور اپنی ہم وطن عورتوں کے لیے ان کا پیغام ہے کہ وہ گھروں سے نکلیں، ایک دوسرے سے رابطے بڑھائیں اور افغان معاشرے میں خود کو درپیش مشکلات کا مل جل کر مقابلہ کریں۔

گوکہ تہمینہ ’لندن اولمپکس‘ میں اپنے وطن کے لیے کوئی تمغہ تو نہیں جیت پائیں، لیکن ان کا کہنا ہے کہ کھیلوں کی دنیا کے ان سب سے بڑے مقابلوں میں ان کی شرکت سے افغان عورتوں کے لیے امید کا ایک نیا در در ضرور وا ہوا ہے۔

'لندن اولمپکس' کی واحد افغان خاتون ایتھلیٹ

اتوار, اگست 05, 2012

لندن اولمپکس: پاکستانی کھلاڑی لیاقت علی مقابلوں سے باہر

لندن اولمپکس کے آٹھویں روز ہونے والے مقابلوں میں پاکستان کے چوتھے ایتھلیٹ، لیاقت علی بھی پہلے ہی مرحلے میں مقابلوں سے باہر ہوگئے ہیں۔ سو میٹر ریس میں لیاقت علی نے چوتھی پوزیشن حاصل کی، لیکن صفر اعشاریہ ایک سیکنڈ کے فرق سے وہ مقابلوں کے دوسرے راؤنڈ کے لیے کوالی فائی کرنے میں ناکام رہے۔

ہفتے کو ہونے والے 100 میٹر ریس کے مقابلوں میں سری نام پہلے، انڈونیشیا دوسرے، جب کہ گبون تیسرے نمبر پر رہے۔

لیاقت علی نے 100 میٹر کا فاصلہ دس اعشاریہ نو صفر سیکنڈ میں طے کیا، جب کہ تیسرے نمبر پر آنے والے ایتھلیٹ یہ فاصلہ دس اعشاریہ آٹھ نو سیکنڈ میں کرکے سیکنڈ راؤنڈ تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

لندن اولمپکس میں اس سے قبل ہونے والے مقابلوں میں پاکستانی پیراک انم بانڈے، نشانے باز خرم انعام اور پیراک اسرار حسین بھی دوسرے راؤنڈ تک پہنچنے میں ناکام رہے تھے۔ پاکستان کی آخری ایتھلیٹ، رابعہ عاشق آٹھ اگست کو اولمپک کے مقابلوں میں قسمت آزمائی کریں گی۔
 

سرینا ولیمز کا اولمپکس میں گولڈ میڈل، ماریا شاراپووا کو شکست

ٹینس کی روسی خاتون کھلاڑی ماریا شاراپووا نے لندن اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتا۔ فائنل میچ میں ماریا نے 0:6، 1:6 سے امریکی کھلاڑی سیرینا ولیمز سے شکست کھائی۔ یہ میچ ایک گھنٹے سے کچھ زیادہ جاری رہا۔ ٹینس کے خواتین کے مقابلے میں تانبہ کا تمغہ بیلارس کی کھلاڑی ویکتوریا آزارینکا نے حاصل کیا جنہوں نے تانبہ کے تمغے کی خاطر میچ میں روسی کھلاڑی ماری کِری لینکو کو ہرا دیا۔

دریں اثناء بیڈمنٹن کے مقابلوں میں خواتین کھلاڑیوں Valeria Sorokina اور Nina Vislova پر مشمتل روسی جوڑے نے کینیڈا کے جوڑے کو 21:9، 21:10 سے ہرا کر تانبہ کا تمغہ جیتا۔ یہ بیڈمنٹن میں روس کا پہلا اولمپک تمغہ ہے۔ وزیر اعظم دمیتری میدویدیو نے خواتین کھلاریوں کو اس اہم کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔

لندن اولمپکس: ٹینس میں چاندی، بیڈمنٹن میں تانبہ

ہفتہ, اگست 04, 2012

تمغوں کی دوڑ میں امریکہ چین سے آگے نکل گیا


بھارتی ٹیم جرمنی کے ہاتھوں 5-2 سے ہار کر ایونٹ سے باہر ہوگئی

لندن (جنگ نیوز) بھارتی ہاکی ٹیم مسلسل تین میچوں میں شکست کے بعد اولمپکس سے آﺅٹ ہوگئی۔ جمعے کو اسے جرمنی کے ہاتھوں 5-2 سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ جرمنی کے فلورین فوش نے تین گول کے ساتھ ٹورنامنٹ کی دوسری ہیٹ ٹرک مکمل کی۔ کرسٹوفر ویلزے اور اولیورکورن نے ایک ایک گول اسکور کیا۔ بھارت کی جانب سے رگھو ناتھ اور تشار کھانڈیکر گیند کو جال کی راہ دکھانے میں کامیاب رہے۔ بھارت کی ٹیم اس سے قبل ہالینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف بھی اپنے میچز ہار چکی ہے۔

لندن اولمپکس: 100میٹر ریس میں پاکستان کے لیاقت علی اِن ایکشن

اولمپکس کے سب سے زیادہ سنسنی خیز اسپرنٹ مقابلوں کا آغاز ہفتے کے روز سے ہورہا ہے۔ اس دوران پاکستان کے وائلڈ کارڈ سے ذریعے اولمپکس میں شرکت کا موقع حاصل کرنے والے پاکستان کے لیاقت علی 100 میٹر ریس میں اپنی قسمت آزمائیں گے۔ وہ دن کی دوسری ہیٹ میں حصہ لیں گے۔ البتہ ان مقابلوں میں دنیا کی توجہ کا مرکز جمیکا کے عالمی ریکارڈ ہولڈر یوسین بولٹ ہوں گے۔ انہوں نے 2009 میں 100 میٹر ریس 9.56 سیکنڈ میں جیت کر یہ ریکارڈ قائم کیا تھا۔ البتہ لندن میں انہیں اس بار سب سے زیادہ خطرہ اپنے ہی ہم وطن یوہان بلیک سے ہے۔ بولٹ ان کے ہاتھوں جمیکا میں اولمپکس کے ٹرائل میں دو ریسز میں شکست کھا چکے ہیں۔ جبکہ 11 ماہ قبل جنوبی کوریا میں عالمی چیمپئن شپ سے قبل بولٹ نے نیا عالمی ریکارڈ قائم کرنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن وہ ریس کے آغاز پر فاﺅل کرنے کی پاداش میں ڈس کوالیفائی ہوگئے تھے۔

ٹینس: شراپوا اور روجر فیڈرر اوّلین اولمپکس گولڈ میڈل سے ایک قدم دور

لندن (جنگ نیوز) اولمپکس ڈیبیو کرنے والے روسی گولڈن گرل اور 7 بار ومبلڈن چیمپئن رہنے والے سوئس اسٹار روجر فیڈرر اولین اولمپکس گولڈ میڈل سے صرف ایک قدم کی دوری پر ہیں۔ تاہم شکست کی صورت میں بھی دونوں سلور میڈل کے مستحق ہوں گے۔ مینز سنگلز کے سیمی فائنل میں عالمی نمبر ایک روجر فیڈرر نے ارجنٹائن کے یوان مارٹن ڈیل پوٹروکے خلاف میچ کا پہلا سیٹ 3-6 سے ہارنے کے بعد شاندار کم بیک کیا اور دوسرا سیٹ 7-5 سے اپنے نام کیا۔ تیسرا سیٹ فیڈرر نے 19-17 سے نام کیا۔ یہ اوپن دور کا طویل ترین تھری سیٹس سنگلز میچ تھا جو چار گھنٹے اور 26 منٹ تک جاری رہا۔ یاد رہے کہ روجر فیڈرر کو ریکارڈ 17 گرینڈ سلم جیتنے کا اعزاز حاصل ہے لیکن وہ اب تک اولمپکس گولڈ میڈل نہیں جیت سکے۔
ویمنز سنگلز کے سیمی فائنل میں روسی گولڈن گرل ماریا شرا پوا نے ہم وطن ماریاکریلنکو کو سٹریٹ سیٹس میں شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی۔ دوسرے سیمی فائنل میں امریکا کی سرینا ولیمز نے بیلارس کی وکٹوریہ ازارینکا کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی جہاں ان کا مقابلہ ماریا شراپوا سے ہوگا۔ مینز ڈبلز میں امریکا کے باب اور مائیک برائن نے فائنل میں جگہ بنالی۔

سعودی جوڈو کھلاڑی کا اولمپکس سفر تمام

وجدان علی سراج عبدالرحیم شہرکانی
لندن اولمپکس میں سر ڈھانپ کر جوڈو مقابلے میں شرکت کے تنازع کی مرکزی کردار سعودی جوڈو کھلاڑی کا اولمپکس سفر صرف بیاسی سیکنڈ پر ہی محیط رہا ہے۔

سولہ سالہ وجدان علی شہرکانی کو جمعہ کو اٹھہتر کلو گرام درجہ بندی کے کوالیفائنگ مقابلوں میں پورٹوریکو سے تعلق رکھنے والی ان کی حریف نے شکست دی۔

وجدان اولمپکس میں شرکت کرنے والی پہلی سعودی خاتون ہیں۔ سعودی عرب نے اس مرتبہ پہلی مرتبہ دو خواتین کو بھی اپنے اولمپکس دستے کا حصہ بنایا تھا۔

لندن آمد کے بعد وجدان شہرکانی کا معاملہ اس وقت خبروں میں آیا تھا جب جوڈو فیڈریشن نے انہیں مقابلوں کے دوران حجاب پہننے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا اور کہا تھا کہ اس کھیل میں حفاظتی نقطۂ نظر سے حجاب ممنوع ہے۔

اس پر وجدان کے والد نے کہا تھا کہ ان کی بیٹی صرف اسی صورت میں مقابلوں میں حصہ لےگی کہ اگر اسے حجاب پہننے دیا جائے اور حجاب اتارنے پر اصرار جاری رہا تو وہ اولمپکس سے دستبردار ہوجائے گی۔

بعد ازاں سعودی حکام، اولمپکس کمیٹی اور عالمی جوڈو فیڈریشن کے درمیان بات چیت کے بعد وجدان کو سر ڈھانپ کر مقابلوں میں شرکت کی اجازت دے دی گئی تھی۔

سعودی جوڈو کھلاڑی کا اولمپکس سفر تمام

لندن اولمپکس: ’پراسرار‘ خاتون نے معافی مانگ لی

مدھورا ناگیندر کا تعلق بنگلور سے ہے
لندن میں اولمپک مقابلوں کی افتتاحی تقریب میں ہندوستانی اولمپک دستے کے ہمراہ مارچ کرنے والی ’پر اسرار‘ خاتون مدھورا ناگیندر نے معافی مانگ لی ہے۔

مدھورا نے کہا کہ بھارتی دستے کے ساتھ مارچ کرنا ’ایک غلط فیصلہ تھا‘۔

بھارتی نجی ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا وہ اولمپک کی افتتاحی تقریب کی ’ کاسٹ ممبر‘ تھیں اور وہ بغیر اجازت وہاں نہیں گئی تھیں۔

واضح رہے کہ بھارتی اہلکار مدھورا سے بے حد ناراض ہیں اور انہوں نے معافی کی مطالبہ کیا تھا۔

مدھورا کا کہنا تھا ’میں بغیر کچھ سوچے سمجھے کھلاڑیوں کے ساتھ چل پڑی۔ یہ ایک غلط فیصلہ تھا۔ میرے خیال سے میں نے بہت سارے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ میں ان سے معافی مانگتی ہوں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’چاروں طرف اتنا کچھ ہو رہا تھا۔ ہزاروں لوگ چل رہے تھے۔ مجھے کچھ ٹھیک سے سمجھ میں نہیں آیا۔ میں بھی چل پڑی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ سماجی رابطوں کی ویب سائیوں پر ان پر بے حد تنقید ہو رہی ہے جس سے انہیں دکھ پہنچا۔

مدھورا کا کہنا تھا کہ ’میرے اندر بہت جوش ہے۔ مجھے اپنے ملک پر فخر ہے۔ اتنی تنقید سے مجھے افسوس ہوا ہے۔ میں امید کرتی ہوں کہ اس واقعہ کو بھول کر مجھے معاف کردیا جائے گا‘۔

واضح رہے کہ اس سے قبل لندن اولمپکس کی انتظامیہ نے مدھورا کی شناخت ظاہر کی تھی اور اولپمکس کی اتنظامیہ کے چئرمین سیباسچن کو کا کہنا تھا کہ ’یہ خاتون انتظامیہ کی رکن تھیں اور لگتا ہے کہ کچھ زیادہ پرجوش ہوگئیں‘۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ اس معاملہ میں حفاظتی نقطۂ نظر سے کوئی غلطی نہیں ہوئی کیونکہ یہ خاتون سکیورٹی سے گزر کر ہی سٹیڈیم تک پہنچیں تھیں۔

لندن اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں ہندوستانی اولمپکس دستے کے آگے چلتی ہوئی سرخ رنگ کے کپڑوں میں ملبوس یہ خاتون بہت دیر تک ایک معمہ بنی رہیں۔ ان کی موجودگی کے باعث ہندوستانی دستے کے سربراہ کچھ زیادہ خوش نہیں تھے۔

یہ خاتون جنہوں نے نیلے رنگ کا ٹراؤزر اور سرخ رنگ کی قمیض پہنی ہوئی تھی دستے کے آگے ہندوستان کا جھنڈا اٹھانے والے کھلاڑی سوشیل کمار کے ساتھ ساتھ چلتی نظر آئیں۔

ان کا سرخ لباس انہیں باقی کھلاڑیوں سے ممتاز کر رہا تھا جو کہ پیلے رنگ کی ساڑھیوں اور نیلے رنگ کے کوٹ پہنے ہوئے تھے۔

لندن اولمپکس: ’پراسرار‘ خاتون نے معافی مانگ لی

جمعہ, اگست 03, 2012

لندن اولمپکس: پہلا طلائی تمغہ چین کی سلنگ یی نے جیتا

لندن اولمپکس 2012 میں پہلا طلائی تمغہ جیتنے والی چینی خاتون، سلنگ یی
اولمپک 2012ء میں پہلا طلائی تمغہ چین کی 19 سالہ خاتون نشانہ باز سلنگ یی نے اپنے نام کیا۔ سلنگ یی نے 502.9 اسکور کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی ، پولینڈ کی سلویا بوگاکا نے 502.2 اسکور کرکے چاندی ، جب کہ چین ہی کی ڈان لو تیسری پوزیشن کے ساتھ کانسی کے تمغے کی حقدار ٹھہریں۔

لندن اولمپکس میں شریک پاکستان کی پہلی خاتون پیراک انم بانڈے ہفتے کو ہونے والے 400 میٹر انفرادی مقابلوں میں اگلے راؤنڈ تک کوالی فائی کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ انم بانڈے 35 پیراکوں میں سب سے آخری نمبر پر رہیں اور وہ واحد پیراک تھیں جنھوں نے فاصلہ پانچ منٹ سے زیادہ وقت میں طے کیا۔ تاہم، وہ 400 میٹر انفرادی مقابلوں میں اپنے قومی کارڈ کو بہتر بنانے میں کامیاب رہیں۔

پاکستان 2012ء اولمپکس میں ہاکی، سومنگ، ایتھلیٹکس اور نشانہ بازی کے مقابلوں میں حصہ لے گا۔ پاکستان ہاکی ٹیم سہیل عباس کی سربراہی میں اپنا پہلا میچ 30 جولائی کو سپین ، یکم اگست کو ارجنٹینا، تین اگست کو برطانیہ، پانچ اگست کو جنوبی افریقہ اور سات اگست کو آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گی۔

ایتھلیٹکس کے 100 میٹر مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی لیاقت علی اوررابعہ عاشق کررہے ہیں، جب کہ پیراکی کی 100میٹر فری سٹائل کیٹگری میں اسرار حسین اور نشانے باز خرم انعام پاکستان کی طرف سے لندن 2012ء میں حصہ لیں گے۔

سنہ 2008 میں چین کے شہر بیجنگ میں ہونےوالے اولمپکس میں میزبان ملک نے100 میڈلز کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی تھی ، جب کہ امریکہ 36طلائی تمغوں کے ساتھ دوسری، روس 23 تمغوں کے ساتھ تیسری اور برطانوی اولمپک دستے نے 19 طلائی تمغوں کے ساتھ چوتھی پوزیشن حاصل کی تھی۔

اولمپکس 2012ء: آج پاکستان ہاکی ٹیم کا مقابلہ برطانوی ٹیم سے ہوگا

* آج پاکستان ہاکی ٹیم کا مقابلہ برطانیہ کی ہاکی ٹیم سے ہوگا، دونوں ٹیموں کے پوائنٹس برابر ہیں لیکن برطانیہ پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر ہے۔

اتوار, جولائی 29, 2012

پاکستان کل سپین کے خلاف میچ سے اولمپک مہم شروع کرے گا

پاکستان کی ہاکی ٹیم اولمپک گیمز ہاکی میں اپنا پہلا میچ پیر کو اولمپک کی سلور میڈلسٹ ٹیم سپین سے کھیلے گی۔ اولمپک میں دونوں ٹیموںکے درمیان یہ 9 واں مقابلہ ہوگا۔ ہاکی کے اعداد و شمار کے ماہر مظہر جبلپوری کے مطابق پاکستان نے کھیلے گئے آٹھ میچوں میں سے چار میں سپین کو ہرایا جب کہ دو میں اسے شکست ہوئی۔ دو میچ فیصلہ کن ثابت نہ ہوسکے۔ پاکستان نے آٹھ میچوں میں 18 گول کےے جب کہ 12 گول اس کے خلاف ہوئے۔