جمعہ, ستمبر 07, 2012

روٹی چوری کرنے کی سزا؛ بدترین تشدد، منہ کالا کردیا

بلوچستان کے ضلع نصيرآباد ميں انسانيت کی تذليل کا دل سوز واقعہ سامنے آیا ہے۔ درگئی میں محض روٹی چوری کرنے پر ایک شخص کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اوراس کا منہ کالا کرکے گھمایا گیا۔

روٹی چوری کرنے کے شبہے میں ديہاتيوں نے حیردین نامی شخص کو پکڑ کر اس کي مونچھيں، داڑھی اور سر کے آدھے بال کاٹ ديئے۔ لوگوں نے اسی پر بس نہیں کیا اور اسے گدھے پر بٹھا کر گاؤں کا چکر لگوایا۔ پولیس نے تاحال واقعہ کا کوئي مقدمہ درج نہيں کیا ہے۔

سماء

شاراپووا اور آزارینکا کے درمیان سیمی فائنل آج ہوگا

روس کی ٹینس سٹار ماریا شاراپووا نے فرانس کی ماریون بارٹولی کو شکست دے کر یو ایس اوپن ٹینس کے سیمی فائنل میں جگہ بنالی۔ انہوں نے یہ میچ 3-6، 6-3 اور 6-4 سے جیتا اور 6 سال میں پہلی مرتبہ یو ایس اوپن کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی ہے۔

ماریا شاراپووا کو رواں سال تین سیٹ تک جانے والے کسی میچ میں شکست کا سامنا نہیں‌ کرنا پڑا۔ ماریا شاراپووا نے کہا کہ خوش قسمتی ہمیشہ مدد کرتی ہے اور یو ایس اوپن کے اس مرحلے تک دوبارہ پہنچنے میں بہت وقت لگ گیا ہے۔

ماریا شاراپووا کا آج سیمی فائنل میں بیلارس کی دنیا کی نمبر ایک کھلاڑی وکٹوریا آزارینکا سے مقابلہ ہوگا۔ ماریا شاراپووا کا کہنا ہے کہ وکٹوریا آزارینکا نے مجھے آسٹریلیا میں بہت آسانی سے شکست دی تھی، مجھے گرانڈ سلام میں بدلہ لے کر بہت اچھا لگے گا۔

بنگلہ دیش کے شریف الحق پر کرکٹ کے دروازے بند

بنگلہ دیش نے سپاٹ فکسنگ کے الزام میں سابق پلیئر شریف الحق پر کرکٹ کے دروازے بند کردیے۔ بی سی بی کے صدر مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ شریف پر پابندی کا فوری اطلاق ہوگا، غیرمعینہ مدت تک کھیل کی کسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے پائیں گے۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ سب کمیٹی نے ان کے خلاف بنگلہ دیش پریمیئر لیگ پر اثر انداز ہونے کے الزامات کی تحقیقات کی ہیں، ہم اس بارے میں آئی سی سی کو بھی آگاہ کررہے ہیں۔ یہ فیصلہ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کیا گیا۔ شریف الحق پر پابندی کی سفارش بی سی بی کے نائب صدر محبوب الانعام کی سربراہی میں قائم سب کمیٹی نے کی تھی، یہ کمیٹی مشرفی مرتضیٰ کے اس دعوے کے بعد قائم کی گئی تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ بی پی ایل کے آغاز سے قبل ان سے سپاٹ فکسنگ کیلیے رابطہ کیا گیا ہے۔

شریف نے بنگلہ دیش کی جانب سے 1998 میں بھارت کے خلاف واحد ون ڈے کھیلا تھا، وہ سپاٹ فکسنگ کے جرم میں پابندی کا شکار ہونے والے پہلے بنگلہ دیشی کھلاڑی اور غیر آفیشل طور پر کھیل سے ریٹائر ہوچکے تھے۔

انھوں نے مشرفی سے کہا تھا کہ وہ مخصوص میچز میں اپنی شرکت اور چشمہ یا کیپ پہننے کے بارے میں معلومات فراہم کریں تو ان چیزوں پر لگائے جانے والے جوئے سے حاصل ہونے والی آمدنی میں سے15 سے 20 فیصد حصہ دیا جائے گا۔ ادھر شریف کا کہنا ہے کہ ابھی تک بورڈ کی جانب سے مجھے اس فیصلے سے آگاہ نہیں کیا گیا مگر میں اس کے خلاف اپیل کروں گا۔

ڈھاکا: بنگلہ دیش نے اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں سابق پلیئر شریف الحق پر کرکٹ کے دروازے بند کردیے

ٹوئنٹی 20: آسٹریلیا رسوائی کی گہری کھائی کے دہانے پر

پاکستان سے دوسرا میچ ہارنے پرکینگروز مختصر فارمیٹ کی رینکنگ میں آئرلینڈ سے بھی نیچے 10 ویں نمبر پر چلے جائیں گے، دونوں ٹیموں کے درمیان صرف 0.57 پوائنٹس کا فاصلہ موجود ہے۔ اگر آج کے میچ میں آسٹریلوی ٹیم ناکام رہی تو پھر اس سے پیچھے صرف زمبابوے کی ٹیم باقی رہ جائے گی، بنگلہ دیش پہلے ہی آسٹریلیا سے اوپر آٹھویں نمبر پر موجود ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کرکٹ میں آسٹریلیا اور آئرلینڈ کے درمیان زمین آسمان کا فرق ہے۔ کوئی بھی آئرش کھلاڑی انڈین پریمیئر لیگ کا حصہ نہیں جبکہ آسٹریلیا کے 15 رکنی ورلڈ کپ سکواڈ میں شامل 13 کھلاڑیوں کے آئی پی ایل فرنچائزز کے ساتھ مجموعی طور پر 6.4 ملین ڈالر کے معاہدے ہیں، بعض کھلاڑی اپنے ملکی ایونٹ بگ باش کے ساتھ سری لنکا اور بنگلہ دیش لیگ بھی کھیلتے ہیں۔

قانونی طور پر میچز پر شرطیں قبول کرنے والی ایک فرم نے ورلڈ کپ میں اس کی فتح پر 7 ڈالر کا داؤ آفر کیا جبکہ آئرلینڈ کی فتح پر ایک ڈالر جوا کھیلنے والے کو کامیابی کی صورت میں 201 ڈالر دینے کی پیشکش کی گئی ہے۔

دبئی: ٹوئنٹی 20 میں آسٹریلیا رسوائی کی گہری کھائی کے دہانے پر پہنچ گیا

امریکہ ڈرون طيارے فروخت كرنے كے لئے تیار

پينٹاگون كے ايک سينئرعہدے دار نے ميڈيا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دنيا كے کئی ممالک ڈرون طيارے خريدنے ميں دلچسپی ركھتے ہيں جس كے لئے محكمہ دفاع کی نئی گائيڈ لائن كے تحت امریکی ڈرون طيارے خريدنے كے اہل 66 ممالک کی ایک فہرست تيار كرلی گئی ہے۔ تاہم انھوں نے ان ممالک كے نام نہيں بتائے۔

انہوں نے كہا كہ ڈرون طياروں کی فروخت كے لئے كانگريس اورمحكمہ خارجہ کی منظوری بھی ضروری ہے جس کے بعد ہی كوئی فيصلہ كيا جائے گا۔

امریکی محكمہ دفاع نے ڈرون طيارے فروخت كرنے كے لئے 66 ممالک كواہل قراردے ديا

روسی صدر کا ایک اور منفرد کام

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اکثر ایسے منفرد کام کر گزرتے ہیں جو سب کو ہی چونکا دیتے ہیں۔ چاہے سائبرین ٹائیگر ہو یا پولر بئیر کے ساتھ تصویر کھنچوانے کا معاملہ روسی صدر جانوروں سے اپنی محبت کا اظہار کرتے رہتے ہیں اور اس بار انہوں نے جنگلی حیات کے ماہرین کے ساتھ مل کر پرندوں کے بچوں کو ان کے ٹھکانوں تک پہنچانے کا فریضہ انجام دیا۔ اور اس مقصد کے لئے انہوں نے ڈیلٹا طیارے میں پرواز کی۔

پیوٹن کا کہنا تھا کہ پرندے جہاز سے بالکل بھی خوفزدہ نہیں ہوئے اور نہایت اطمینان سے اڑ کر اپنی منزل تک پہنچے۔

دبئی: پاک آسٹریلیا دوسرا ٹی ٹوئنٹی آج ہوگا

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل آج دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ پہلے ٹی ٹوئنٹی میں کامیابی کے بعد قومی ٹیم کے حوصلے بلند ہیں، اور کھلاڑی دوسرا میچ جیت کر سیریز اپنے نام کرنے اور آسٹریلیا کو ون ڈے سیریز میں شکست کا جواب دینے کے لئے پرعزم ہیں۔ پاکستان کے وقت کے مطابق میچ رات 9 بجے شروع ہوگا۔

پاکستانی شاہین کینگروز پر فیصلہ کن وار کیلیے تیار ہیں، ادھر جمعرات کو آسٹریلوی بیٹسمین سپنرز کو کھیلنے کا سبق یاد کرتے رہے۔ پہلے ٹوئنٹی 20 میچ میں 7 وکٹ کی شاندار فتح کے بعد پاکستان نے اب آسٹریلیا کے خلاف سیریز اپنے نام کرنے پر توجہ مرکوز کرلی ہے، آج کامیابی کی صورت میں ٹی 20 ٹرافی پاکستان کے نام اور ون ڈے سیریز کی ناکامی کا بدلہ مکمل ہوجائے گا۔

پاکستان کی جانب سے فاتح الیون میں کسی تبدیلی کا امکان موجود نہیں تاہم ٹیم مینجمنٹ ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف آپشنز کی جانچ کرسکتی ہے، اس صورت میں شعیب ملک کی جگہ آل رائونڈر عبدالرزاق کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔

دوسرا میچ بھی پہلے والی کنڈیشنز میں ہی کھیلا جائے گا اس لیے ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے ٹارگٹ کے حصول کی کوشش کرسکتی ہے۔ پاکستان نے پہلے میچ میں 31 گیندیں قبل 7 وکٹ سے کامیابی حاصل کی تھی تاہم کپتان محمد حفیظ اتنی بڑی فتح پر حیران نہیں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہم اچھی طرح جانتے تھے کہ آسٹریلیا کو زیر کرسکتے ہیں، ہماری باؤلنگ میں ورائٹی اور بیٹنگ لائن بھی اچھی ہے۔ ورلڈ کپ سے قبل فتوحات کے راستے پر گامزن ہونا ہمارے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہوگا، ورلڈ کپ ہمارے سامنے ہے مگر ہمارا پہلا مقصد آسٹریلیا کے خلاف باقی دونوں میچز میں بھی کامیابی حاصل کرنا ہے۔

دوسری جانب آسٹریلوی بیٹسمینوں کے لیے پاکستانی سپن باؤلنگ بدستور درد سربنی ہوئی ہے، پہلے میچ میں بھی ان کی 6 اہم وکٹیں سلو بولرز نے لیں، اس لیے جمعرات کو بیٹسمین نیٹس میں زیادہ تر سپن باؤلنگ کو ہی کھیلنے کی پریکٹس کرتے رہے۔

کپتان جارج بیلی کا کہنا ہے کہ پہلے میچ میں شکست سے مجھے کافی مایوسی ہوئی، ہمیں ابھی بہت زیادہ محنت کرنے کی ضرورت ہے، ہم پاکستان کے خلاف سیریز میں واپسی کے ساتھ ورلڈ کپ جیتنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں، مگر جس طرح کا کھیل ہم نے پہلے میچ میں پیش کیا اس کے بل پر ٹرافی جیتنے کا خواب دیکھنا بھی بے وقوفی ہوگی۔

برما سے مہاجرین کی بڑی تعداد میں کراچی نقل مکانی

برما سے مہاجرین کی بڑی تعداد کراچی نقل مکانی کررہی ہے۔ برما کے صوبے اراکان میں مسلمانوں کے قتل عام کے بعد اب غیرقانونی طور پر سینکڑوں خاندان ابراھیم حیدری اور کورنگی کے مضافاتی علاقوں میں آباد ہیں اور متاثرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ کراچی میں اس علاقے کو بھی اراکان آباد کا نام دیا گیا ہے۔ 

برما میں مسلمانوں کے قتل عام کے باعث سیکڑوں برمی مسلمان اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش، بھارت اور پھر وہاں سے بالآخر کراچی پہنچ گئے۔ غیرقانونی ہجرت کا یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے اور برمی متاثرین کی بڑی تعداد کراچی میں آباد ہورہی ہے۔ غیرقانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونے والے سینکڑوں خاندان کراچی میں آباد ہوچکے ہیں مگر ہمارے ادارے بے خبر نظر آتے ہیں۔ برمیوں کی اکثریت کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری سو کوارٹر، بن قاسم ٹاؤن، بنگالی پاڑہ، ولی گوٹھ، الیاس گوٹھ، چکرا گوٹھ، کورنگی، ناصر کالونی، مچھر کالونی اور کیماڑی میں آباد ہوئی ہے۔ کراچی پہنچنے والے برمی مسلمان اپنی گزر اوقات کے لئے نہ صرف مچھلی پکڑنے کا کام کررہے ہیں، بلکہ قالین بافی کے علاوہ کچرا چننے کا کام بھی کررہے ہیں۔ صوبہ اراکان سے نقل مکانی کرنے والے غیرقانونی برمی باشندے شہر قائد میں نہ صرف گزشتہ ایک ماہ سے آباد ہیں بلکہ ان کی آبادی کو اراکان آباد کا نام بھی دیا گیا ہے۔ کیا پاکستان اور بالخصوص شہر کراچی مہاجرین کے ایک نئے سیلاب کو برداشت کرسکے گا،، شاید نہیں،، مگر ایک جانب نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری جانب انتظامیہ اس طوفان سے بے خبر نظر آتی ہے۔
 
برما سے مہاجرین کی بڑی تعداد میں کراچی نقل مکانی، رپورٹ

اعصام الحق اور یولین روزے یو ایس اوپن سیمی فائنل ہار گئے

نیویارک … پاکستان کے اعصام الحق اور ہالینڈ کے یولین روزے کی جوڑی یو ایس اوپن سے باہر ہوگئی، انہیں سیمی فائنل میں برائن برادرز کے ہاتھوں سٹریٹ سیٹ میں شکست ہوئی۔ 

نیویارک میں ہونے والے ایونٹ کے سیمی فائنل میں پاکستان کے اعصام الحق اور ہالینڈ کے یوان یولین روزے پر مشتمل پیئر کا مقابلہ باب برائن اور مائیک برائن پر مشتمل امریکی جوڑی سے تھا۔ سیکنڈ سیڈ امریکن پیئر نے اعصام اور یولین کو جم کر کھیلنے نہیں دیا۔ برائن برادرز نے سیمی فائنل 6-3 اور 6-4 سے جیت کر فائنل میں جگہ بنالی۔ فائنل میں باب اور مائیک برائن، بھارت کے لینڈر پیز اور چیک ری پبلک کے راڈک سٹپنک سے مقابلہ کریں گے۔

اعصام الحق اور یولین روزے کی جوڑی یو ایس اوپن سے باہر

ون ڈے رینکنگ: سعید اجمل پہلے، محمد حفیظ دوسرے نمبر پر

دبئی… انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ون ڈے کرکٹ کی نئی عالمی درجہ بندی جاری کردی‘ انگلش ٹیم بدستور سرفہرست ہے۔ آئی سی سی کی جانب سے ایوارڈ لسٹ سے خا رج کئے جانے کے باوجود باؤلنگ میں پاکستان کے سعید اجمل پہلے اور محمد حفیظ دوسرے نمبر پر آ گئے، بیٹنگ میں جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ پہلی پوزیشن پر براجمان‘ آل راؤنڈرز میں بنگلہ دیش کے شکیب الحسن سرفہرست ہیں۔ 

آئی سی سی کے اعلامیہ کے مطابق ٹیموں کی درجہ بندی میں انگلینڈ 121 پوائنٹس کے ساتھ پہلے‘ جنوبی افریقہ 121 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے‘ بھارت 120 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے‘ آسٹریلیا 113 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے‘ سری لنکا 108 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں‘ پاکستان 104 پوائنٹس کے ساتھ چھٹے‘ ویسٹ انڈیز 94 پوائنٹس کے ساتھ ساتویں‘ نیوزی لینڈ 74 پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں‘ بنگلہ دیش 71 پوائنٹس کے ساتھ نویں‘ زمبابوے 50 پوائنٹس کے ساتھ دسویں نمبر پر ہے۔ 

باؤلنگ کے شعبے میں پاکستان کے سعید اجمل پہلے نمبر پر آگئے جبکہ محمد حفیظ نے دوسری پوزیشن حاصل کرلی۔ جنوبی افریقہ کے لونوابو ٹسوبے تیسرے‘ بھارت کے روی چندرن ایشون چوتھے‘ جنوبی افریقہ کے مورنی مورکل پانچویں‘ انگلینڈ کے سٹیون فن چھٹے‘ گریم سوان ساتویں‘ بنگلہ دیش کے شکیب الحسن آٹھویں‘ نیوزی لینڈ کے کائل ملز نویں اور جنوبی افریقہ کے ڈیل سٹین دسویں نمبر پر براجمان ہیں۔ 

بیٹنگ کے شعبے میں جنوبی افریقہ کے ہاشم محمود آملہ پہلے‘ بھارت کے ویرات کوہلی دوسرے‘ جنوبی افریقہ کے ابراہم ڈیویلیئرز تیسرے‘ سری لنکا کے کمار سنگا کارا چوتھے‘ انگلینڈ کے جوناتھن ٹراٹ پانچویں‘ بھارت کے مہندرا سنگھ دھونی چھٹے‘ آسٹریلیا کے مائیکل کلارک ساتویں‘ انگلینڈ کے الیسٹر کک آٹھویں‘ بھارت کے گوتم گھمبیر نویں اور آسٹریلیا کے مائیکل ہسی دسویں نمبر پر ہیں۔ 

آل راؤنڈرز میں بنگلہ دیش کے شکیب الحسن پہلے‘ جنوبی افریقہ کے جیک کیلس دوسرے‘ آسٹریلیا کے شین واٹسن تیسرے‘ انگلینڈ کے سٹیورٹ براڈ چوتھے‘ نیوزی لینڈ کے ڈینئل ویٹوری پانچویں‘ انگلینڈ کے گریم سوان چھٹے‘ جنوبی افریقہ کے ویرنن فلینڈر ساتویں‘ ویسٹ انڈیز کے ڈیرن سمی آٹھویں‘ بھارت کے روی چندرن ایشون نویں اور جنوبی افریقہ کے ڈیل سٹین دسویں نمبر پر ہیں۔

ون ڈے رینکنگ: سعید اجمل پہلے، محمد حفیظ دوسرے نمبر پر

نوکیا کے دو نئے سمارٹ فون

موبائل فونز مارکیٹ پر ماضی میں راج کرنے والی کمپنی نوکیا کی طرف سے ایپل اور سام سنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے دو نئے سمارٹ فونز متعارف کرائے گئے ہیں، جو ونڈوز آپریٹنگ سسٹم کے حامل ہیں۔ جن میں Lumia 920 اور Lumia 800 شامل ہیں۔ ان فونز میں بعض ایسے اختراعی فیچرز شامل کیے گئے ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ ان کی بدولت صارفین سام سنگ اور ایپل کو چھوڑ کر نوکیا کے ان نئے سمارٹ فونز کی طرف راغب ہوں گے۔

نوکیا کے سمارٹ ڈیوائسز کے حوالے سے ایگزیکٹیو وائس پریزیڈنٹ جو ہارلو Jo Harlow نے نیویارک میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے گزشتہ 18 ماہ میں بہت سے اہم اقدامات کیے ہیں اور آج ہم اگلا قدم اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔‘‘ جو ہارلو کے مطابق لومیا 920 کے صارفین کو سمارٹ فون استعمال کرنے کا ایک انوکھا تجربہ حاصل ہوگا کہ پھر وہ اسے چھوڑنے کا تصور بھی نہیں کریں گے۔

فِن لینڈ سے تعلق رکھنے والی کمپنی نوکیا کی طرف سے اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں گزشتہ برس یعنی 2011ء میں مائیکروسافٹ کے ساتھ مل کر سمارٹ فونز تیار کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ ایپل کے آئی فون اور اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم پر مبنی سمارٹ فونز کی بڑھتی مقبولیت کے باعث مائیکروسافٹ کا کاروبار بھی خطرات کا شکار تھا، تاہم اب کمپیوٹرز اور موبائل ڈیوائسز کے لیے ونڈوز ایٹ آپریٹنگ سسٹم کے ذریعے اس امریکی سافٹ ویئر کمپنی کو امید ہے کہ وہ اپنا مارکیٹ شیئر بچانے میں کامیاب ہوجائے گی۔ 

لومیا 920 میں وائرلیس چارجنگ کی سہولت کے علاوہ بہتر بنایا گیا آٹھ میگا پکسل کا کیمرہ بھی موجود ہے۔ اس کیمرے میں ابھرا ہوا یعنی فلوٹنگ لینز لگایا گیا ہے جس کے باعث یہ عام موبائل فون کیمروں کی نسبت پانچ سے 10 گنا تک زیادہ روشنی حاصل کرتا ہے۔ اس میں نوکیا میپس پر مشتمل بِلٹ ان نیویگیشن سسٹم کے علاوہ آگمینٹڈ ریئیلٹی ایپلیکیشن بھی موجود ہے جو ارد گرد کے علاقے میں موجود اہم مقامات کے نام اور تفصیلات سکرین پر ظاہر کرتی ہے۔ اس فون کی خمیدہ سکرین 4.5 انچ ہے جبکہ اس میں طاقتور ڈوئل کور Qualcomm S4 Snapdragon پروسیسر نصب ہے۔ 

نوکیا کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ یہ نئے فونز رواں برس کے آخری تین مہینوں میں منتخب ممالک میں فروخت کے لیے پیش کیے جائیں گے۔ تاہم نہ تو ان نئے سمارٹ فونز کی قیمت کے بارے میں کچھ بتایا گیا ہے اور نہ ہی اس کی فروخت شروع ہونے کی کسی طے شدہ تاریخ کے بارے میں۔

سمارٹ فون تیار کرنے والی کمپنیوں کی طرف سے آئندہ چند مہینوں کو اپنی فروخت کے حوالے سے انتہائی اہم قرار دیا جارہا ہے۔ سام سنگ کی طرف سے ونڈوز ایٹ پر مشتمل اپنا سمارٹ فون گزشتہ ہفتے ہی متعارف کرایا گیا ہے، جبکہ ایپل کی طرف سے بھی توقع کی جارہی ہے کہ وہ 12 ستمبر کو اپنا آئی فون فائیو متعارف کروا دے گی۔ اس کے علاوہ HTC اور موٹرولا کی طرف سے بھی لانچ ایونٹ طے ہیں۔نوکیا کے دو نئے سمارٹ فون

چینی مقتدر طبقہ اور عیش و عشرت کی داستانیں

چین کی قیادت عنقریب تبدیل ہونے والی ہے۔ نئی حکومت میں عہدوں کے حصول کے لیے پس پردہ جاری جدوجہد کتنی شدید ہوچکی ہے، اس کا اندازہ مقتدر شخصیات کے شاہانہ طرز زندگی سے متعلق ایک تازہ سکینڈل سے ہوتا ہے۔

شروع شروع میں بات تیز رفتار کاروں، پیسے اور جنسی روابط تک ہی محدود تھی۔ قصہ تھا گزشتہ مارچ میں سیاہ رنگ کی ایک فیراری کار کو پیش آنے والے ایک حادثے کا، ایک پلے بوائے کا، جو اس حادثے میں ہلاک ہوگیا اور دو نوجوان خواتین کا، جو برہنہ حالت میں یا انتہائی مختصر لباس میں اس کار میں بیٹھی تھیں اور اس حادثے میں شدید زخمی ہوگئیں۔ تاہم گزشتہ چند روز سے یہ پتہ چلنے کے بعد کہ اس کار کو ڈرائیو کون کررہا تھا، یہ کار ایکسیڈنٹ ایک بڑے سیاسی سکینڈل کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔

مرنے والا شخص ایک سرکردہ پارٹی عہدیدار لِنگ جی ہُوا کا بیٹا تھا، وہی لِنگ جی ہُوا، جو موجودہ صدر اور پارٹی قائد ہو جن تاؤ کے سب سے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں۔ پتہ یہ چلا ہے کہ گزشتہ کئی مہینوں سے ان حقائق پر پردہ ڈالنے کی کوششیں ہورہی تھیں کیونکہ ان کی وجہ سے پارٹی کی پہلے سے خراب ساکھ کو اور بھی زیادہ نقصان پہنچنے کا احتمال تھا۔


نائب صدر سی جن پنگ
فیراری گاڑی کا حادثہ کئی ایک سوالات کو جنم دیتا ہے۔ مثلاً یہ کہ پارٹی عہدیدار کے اس پلے بوائے بیٹے کے پاس اتنے پیسے کہاں سے آ گئے کہ اُس نے لگژری کلاس کی ایک سپورٹس کار خرید لی؟ ہانگ کانگ کے با اثر اخبار کائی فَینگ کے مدیر اعلیٰ جِن ژَونگ کہتے ہیں:’’لِنگ جی ہُوا کا بیٹا ہو یا بُو ژیلائی کی حال ہی میں قتل کے الزام میں سزا پانے والی اہلیہ، یہ لوگ پارٹی کے لیے شرمندگی کا باعث بن رہے ہیں۔ ایسا اکثر ہوتا ہے کہ یہ لوگ خود کو حاصل مراعات سے فائدہ اٹھا کر غیرقانونی طور پر پیسہ کماتے ہیں۔ جتنی بڑی تعداد اس طرح کے کاموں میں ملوث ہے، اُس کا عشر عشیر بھی منظر عام پر نہیں آیا۔ پارٹی کے اندر اور باہر اس صورت حال پر کافی غم و غصہ اور بے چینی ہے۔‘‘

اس سکینڈل کی وجہ سے کار حادثے میں مرنے والے پلے بوائے کے والد لِنگ جی ہُوا کو، جو سنٹرل کمیٹی کے جنرل آفس کے انچارج کے اہم عہدے پر فائز تھے، اب ایک ضمنی عہدے پر بھیج دیا گیا ہے جبکہ جنرل آفس کا نیا انچارج اُس شخص کو بنایا گیا ہے، جسے عنقریب ہو جن تاؤ کی جگہ نیا پارٹی قائد اور صدر بننے والے سی جِن پِنگ کا قریبی ساتھی تصور کیا جاتا ہے۔ 

فیس بک کی حریف سلام ورلڈ

ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور کی انٹرنینشل اسلامک یونیورسٹی میں ایک روسی طالبہ جحان جعفر نے سماجی رابطے کی ایک ویب سائٹ پر ویڈیو شائع کی تو اس پر ترک زبان میں رائے کا اظہار کیا گیا۔ جحان جعفر یہ زبان بولنا نہیں جانتی تھیں لیکن انہوں نے ویڈیو کے صفحے پر موجود ترجمے کی سہولت کی مدد سے اس رائے کا جواب دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’سلام ورلڈ‘ پر یہ ایک طریقہ ہے جس کے ذریعے ویب سائٹ کو امید ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو ملانے اور رابطوں کو آسان بنایا جا سکے گا۔

ملائیشیا کے علاوہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ سلام ورلڈ کا تجرباتی ٹیسٹ اس وقت بوسنیا، ترکی، مصر اور انڈونیشیا میں موجود ایک ہزار صارفین کے ذریعے کیا جارہا ہے اور نومبرمیں سائٹ دنیا بھر میں استعمال کے لیے دستیاب ہوگی۔ ویب سائٹ کی پہلی جھلک سے یہ سماجی رابطوں کی دیگر ویب سائٹس کی طرح ہی نظر آتی ہے۔

نیلی اور سفید وضع قطع اور وال پر پیغامات لکھنے، تصاویر اور ویڈیوز شائع کرنے جیسی خصوصیات سماجی رابطے کی مقبول ویب سائٹ فیس بک کی ابتدائی خصوصیات سے ملتی جلتی ہیں۔ لیکن کثیر الثقافتی اور کثیراللسان منصوبے کے حامی افراد کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ پر موجود مواد ان میں تفریق کرے گا۔ سلام ورلڈ کا مقصد مسلمانوں کو ایک محفوظ جگہ فراہم کرنا ہے جہاں پر توہین مذہب، جوئے سمیت اسلامی اصولوں کے خلاف کسی قسم کا مواد موجود نہ ہو۔

ایسا پہلی بار نہیں ہے کہ مسلم دنیا کے لیے ایک ویب سائٹ تیار کی گئی ہے اس سے پہلے بھی کوششیں کی گئی ہیں لیکن وہ زیادہ کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔ فن لینڈ کی مسلم ڈاٹ کام (Muxlim.com) اس وقت بند ہوچکی ہے۔ اسی طرح سے مصر کی جماعت اخوان المسلمین نے اخوان بک ڈاٹ کام کے نام سے ایک ویب سائٹ شروع کی تھی اور یہ بھی بند ہوچکی ہے۔ 

ناقدین کا کہنا ہے کہ ان ویب سائٹس کا ہدف علاقائی صارفین تھے یا یہ اپنے خطے تک محدود تھیں۔ سلام ورلڈ ترکی سے شروع کی جارہی ہے لیکن اس کے اصلاح کاروں کا تعلق بارہ سے زیادہ ممالک سے ہے۔ ویب سائٹ کا مقصد دنیا بھر کے مسلمانوں کو متحد کرنا ہے اور اس پر مواد کی جانچ پڑتال کرنے کے لیےتین سطحی فلٹر موجود ہونگے۔

ایک طالب علم عبدل ہادی بن حاجی کے مطابق’اگر سیاسی مقاصد کے لیے چیزوں کو سنسر کیا جائے گا، مثال کے طور پر شام میں اصل صورتحال، برما میں مسلمانوں پر تشدد کے واقعات کے بارے میں جاننے سے روکا جائے تو یہ ٹھیک نہیں ہوگا۔

ماہرین کے مطابق اگر دنیا بھر میں مسلمان مسلم ورلڈ کا بڑے پیمانے پر استعمال شروع بھی ہوجائے تو پھر بھی اس کا فیس بک کی حریف بننا مشکل ہوسکتا ہے۔ تاہم مسلم ورلڈ کے ایشیا پیسفک کے سربراہ سلام سلیمانوف کو اس سے کوئی پریشانی نہیں ہے کیونکہ ان کے خیال میں ایک متبادل کی اشد ضرورت ہے۔ ’اگر ہم ایک ارب پچاس کروڑ مسلمانوں کی بات کرتے ہیں تو ان میں سے ہوسکتا ہے میرے موقف کی حمایت کرنے والوں کی تعداد بہت کم ہو لیکن پھر بھی عددی اعتبار سے یہ تعداد بہت بڑی ہوگی۔‘

فیس بک کی حریف سلام ورلڈ

سیو دی چلڈرن، غیرملکی اہلکاروں کو پاکستان چھوڑنے کا حکم

پاکستان میں بچوں کی فلاح کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم سیو دی چلڈرن کے مطابق پاکستانی حکام نے ادارے کے غیرملکی اہلکاروں کو دو ہفتوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ اب تک پاکستانی حکام کی جانب سے کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا اور بار بار ٹیلی فون کرنے کے باوجود رابطے میں نہیں آ رہے۔ 

تنظیم کے مطابق اس وقت پاکستان میں 6 غیر ملکیوں سمیت دو ہزار سے زیادہ اہلکار موجود ہیں۔ سیو دی چلڈرن کے مطابق وزارتِ داخلہ کی جانب سے غیرملکی اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا اور اس کے بارے میں تنظیم کو انٹیلی جنس بیورو یا آئی بی نے آگاہ کیا۔ تنظیم کے مطابق حکام نے غیر ملکی اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کے حکم کی بظاہر کوئی وجہ نہیں بتائی ہے تاہم اس ضمن میں حکومت سے بات چیت جاری ہے۔ نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر تنظیم کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے لیے ویکسینیشن کی جھوٹی مہم چلانے کے معاملے کے بعد تنظیم کو ہراساں کیا جاتا رہا ہے۔

ان افواہوں کی بنیاد پر کہ سیو دی چلڈرن ڈاکٹر شکیل آفریدی کے ساتھ رابطے میں تھی، تنظیم کے اہلکاروں نے ایبٹ آباد کمیشن کو بھی مکمل تعاون بھی فراہم کیا۔

سیو دی چلڈرن کے اہلکار نے الزام لگایا کہ’ دو مئی کو ایبٹ آباد میں امریکی کارروائی کے بعد سے تنظیم کے ملکی اور کئی غیر ملکی اہلکاروں کو ویزے کے معاملے میں تنگ کیا گیا اور کئی علاقوں میں امدادی کارروائیوں کی اجازت نہیں دی گئی۔‘

سیو دی چلڈرن، غیرملکی اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم

امریکہ: فوجی کی داڑھی منڈوانے کا حکم

امریکہ میں ایک فوجی عدالت نے بری فوج کے ایک مسلمان میجر کو مقدمے میں حکم دیا ہے کہ وہ اپنی داڑھی منڈوا دیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ وہ اگر ایسا نہ کریں تو ان کی داڑھی زبردستی مونڈھ دی جائے کیونکہ یہ فوج کے ضابطوں کے خلاف ہے۔

میجر ندال حسن پر الزام ہے کہ انہوں نے 2009 میں امریکی ریاست ٹیکساس کے فوجی اڈے فورڈ ہڈ میں فائرنگ کرکے 13 افراد کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کردیا تھا۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ میجر ندال حسن کی داڑھی کی وجہ سے عینی شاہدین کو انہیں پہچانے میں دقت ہورہی ہے۔ ملزم میجر ندال حسن کے وکلاء کا موقف ہے کہ داڑھی ان کے مذہب، اسلام، کی عکاسی کرتی ہے اور چونکہ انہیں اپنی موت کا پہلے سے احساس ہے اور انہیں یقین ہے کہ داڑھی کے بغیر موت ایک گناہ ہوگا۔ ان کے مطابق زبردستی ان کی داڑھی منڈوانا ان کے حقوق کی پامالی ہوگي۔‘

جج نے اپنے حکم میں کہا کہ ملزم ندال حسن یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں کہ انہوں نے داڑھی مذہبی عقیدے کی وجہ سے بڑھا رکھی ہے۔

امریکہ: فوجی کی داڑھی منڈوانے کا حکم

’ایم ٹی وی سے مکہ تک‘

کرسٹیان بیکر اس کتاب کی مصنف ہیں
اگر یہ کہا جائے کہ کرسٹیان بیکر مغرب میں اسلام کا ایک ایم ٹی وی ورژن پیش کررہی ہیں تو غلط نہ ہوگا۔ ایم ٹی وی یورپ میں مغربی انداز کی مقبول عام موسیقی کا ایک سلسلہ چلا رہی ہے۔ ان کی کتاب ’فرام ایم ٹی وی ٹو مکہ‘ اگرچہ تین برس قبل شائع ہوئی تھی مگر برطانیہ کے کچھ مسلم حلقوں نے اس کتب کی تعارفی تقریب کا انعقاد گذشتہ روز برطانوی پارلیمان کے ایک کمیٹی روم میں کیا۔

اس تقریب میں ’فرام ایم ٹی وی ٹو مکہ‘ کا تنقیدی جائزہ خود کرسٹیان بیکر نے پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کتاب میں انھوں نے اسلام کی وہ شکل پیش کرنے کی کوشش کی ہے جس کے ذریعے مغرب میں اس مذہب کے بارے میں پھیلے ہوئے غلط تاثرات ختم ہوسکیں۔ ان کی کتاب میں مواد کتنا ٹھوس ہے یہ ایک الگ بات ہے مگر ان کا انداز بیاں بہت ہی جاذب ہے۔

کرسٹیان بیکر جن کا اصل وطن جرمنی ہے، انیس سو پچانوے میں مسلمان ہوئی تھیں جس کے بعد، بقول ان کے، انھیں آہستہ آہستہ ایم ٹی وی کے اینکر پرسن کی پوزیشن سے برطرف کردیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اسلام قبول کرنے کے بعد جرمنی میں انھیں کافی تعصب کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اب وہ اپنے لندن کا شہری ہونے پر فخر کرتی ہیں۔

کرسٹیان بیکر اپنے وقت میں نوجوان نسل کی مقبول اینکر پرسن تھیں جو مغربی موسیقی کی دلدادہ تھیں۔ ان کے بقول وہ شاید اندر سے ہمیشہ اپنے آپ کو مسلمان سمجھتی تھیں مگر اس کا احساس انھیں کافی عرصے کے بعد ہوا۔ ان کے مطابق، وہ دنیا میں روحانیت کی تلاش میں نکلیں اور اسلام کے تصوف سے متاثر ہوئیں جو محبت کا بہترین درس دیتا ہے۔

انھوں نے انکشاف کیا کہ ان کا اسلام سے پہلا تعارف انیس سو بانوے میں اس وقت ہوا جو وہ پاکستان کے اس وقت کے کرکٹ کی دنیا کے سٹار عمران خان کے ساتھ پہلی مرتبہ ڈیٹ پر گئی تھیں۔

اپنی ایم ٹی وی کے دنوں کی مسکراہٹ کے ساتھ جب وہ مکہ کے سفر کا ذکر کرتی ہیں تو ان کے مداح مسلمان اور خاص کر پاکستان کے مسلمان انھیں اسلام کا مغرب میں ’گڈ ول ایمبیسیڈر‘ (خیر سگالی کا سفیر) قرار دیتے ہیں۔ کرسٹیان بیکر صرف مسکراہٹیں بکھیرنا چاہتی ہیں اسی وجہ سے وہ کسی بھی متازع موضوع پر بات کرنے سے گریز کرتی ہیں۔

کرسٹیان بیکر حجاب نہیں پہنتی ہیں تاہم وہ حجاب پہنے والی مسلمان خواتین کے لباس کے حقِ انتخاب کی آزادی کا دفاع کرتی ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ اسلام میں مخصوص قسم کے حجاب کا حکم نہیں ہے بلکہ ایک مہذب لباس پہننے کی تاکید ہے لہٰذا اگر کوئی خاتون مغرب میں رہتی ہے اور یہاں عام طور پر مہذب لباس لمبی سکرٹ بھی سمجھا جاتا ہے تو یہ بھی درست ہے۔

’ایم ٹی وی سے مکہ تک‘

برما: آئینی عدالت کا پارلیمنٹ سے ٹکراؤ، تمام جج فارغ

برما کی پارلیمنٹ نے آئینی عدالت کی طرف سے سیاسی اصلاحات کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے الزام میں تمام نو ججوں کا مواخذہ کرکے ان کے عہدوں سے برخاست کردیا ہے۔

برما میں جمہوریت کی بحالی کے بعد پارلیمنٹ اور عدلیہ میں سیاسی اصلاحات پر اختلافات پائے جاتے تھے اور اعلیٰ عدلیہ پر الزام لگایا جارہا تھا کہ وہ سیاسی اصلاحات کے راستے میں روڑے اٹکا رہی ہے۔

برما کی اعلیٰ عدلیہ اور پارلیمنٹ میں اس وقت ٹھن گئی تھی جب عدالت نے رواں برس مارچ میں یہ حکم دیا کہ پارلیمنٹ کی کمیٹیوں کے پاس حکومتی وزراء کو طلب کرنے کے اختیارات نہیں ہیں۔

برما کی عالمی شہرت یافتہ جمہوریت حامی رہنما آنگ سان سو چی کی جماعت نے بھی ججوں کے مواخدے کی حمایت کی ہے۔

بینکاک میں بی بی سی کے نامہ نگار جوناتھن ہیڈ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ نے اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کا کامیاب مواخذہ کرکے آئین کے آرٹیکل تین سو چوبیس کو براہ راست چیلنج کردیا ہے جس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ کسی آئینی معاملے پر ججوں کا حکم حتمی ہوگا اور اسے پارلیمنٹ میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔

برما کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ صدر تھان شین نے ججوں کے استعفے منظور کرلیے ہیں۔

پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے دو تہائی اراکین نے ججوں کے مواخذے کی حمایت کی۔ پارلیمنٹ کا ایوان بالا ایک ماہ پہلے ہی ججوں کے مواخذے کو منظور کرچکا تھا۔

برما: آئینی عدالت کا پارلیمنٹ سے ٹکراؤ، تمام جج فارغ

بھارت اور چین میں لڑکیاں آخر کہاں گم ہوگئیں؟

بنگلہ دیش، افغانستان اور مشرقی یورپ کے ممالک جن میں البانیا، آرمینیا، آزر بائیجان، جارجیا اور مانٹی نیگرو شامل ہیں، جنس منتخب کرنے کا رواج بڑھ رہا ہے۔

یہ بات اقوام متحدہ کے آبادی سے متعلق فنڈ (UNPF) کی طرف سے جاری کی جانے والی ایک تازہ رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ یہ رپورٹ آبادی کی کانفرنس کے موقعے پر جاری کی گئی ہے اور جنس کے انتخاب کے نتیجے میں اِن ملکوں میں ہونے والی مردم شماری میں لڑکوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ ہورہا ہے۔ الٹرا ساؤنڈ تیکنالوجی اور بچوں کی تعداد کو محدود کرنے کی حکومت کی پالیسیوں کے سبب مقامی ثقافت میں اس کا رجحان بڑھ گیا ہے۔

سنہ 2010 میں تحقیق کرنے والوں کے اندازے کے مطابق زیادہ تر چین اور بھارت میں عورتوں کی تعداد 11 کروڑ 70 لاکھ کم تھی۔ محققین کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ 2030ء تک اِن دو ملکوں میں عورتوں کے مقابلے میں مردوں کی تعداد 50 فی صد زیادہ ہوگی۔

بھارت اور چین میں لڑکیاں آخر کہاں گم ہوگئیں؟

امریکہ پر واٹر بورڈنگ کا نیا الزام

واشنگٹن — انسانی حقوق کے لیے سرگرم ایک عالمی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایسے نئے شواہد دریافت کیے ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ امریکی حکام نے بش انتظامیہ کے دور میں لیبیا کے اسلام پسندوں کے خلاف دورانِ تفتیش ’واٹر بورڈنگ‘ سمیت دیگر پرتشدد ہتھکنڈے استعمال کیے تھے۔

یہ بات ’ہیومن رائٹس واچ‘ نامی تنظیم نے جمعرات کو جاری کی گئی اپنی ایک رپورٹ میں کہی ہے جو لیبیا کی سابق حکومت کے ایسے 14 مخالفین کے انٹرویوز پر مشتمل ہے جنہیں بیرونِ ملک قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑی تھیں۔

تنظیم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ قذافی حکومت کے ان اسلام پسند مخالفین کو امریکی ایجنٹس نے دورانِ تفتیش تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور بعد ازاں ”پلیٹ میں رکھ کر“ اس وقت کی قذافی حکومت کے حوالے کردیا تھا۔

ان لوگوں میں سے دو افراد نے ’ہیومن رائٹس واچ‘ کو بتایا ہے کہ ان پر دورانِ تفتیش ’واٹر بورڈنگ‘ یا اس سے ملتے جلتے ہتھکنڈے آزمائے گئے تھے جن سے ایسا لگتا تھا کہ گویا وہ ڈوب رہے ہوں۔

یاد رہے کہ امریکہ کی سابق بش انتظامیہ کا دعویٰ رہا ہے کہ ان کے دورِ حکومت میں امریکی قید میں موجود صرف تین قیدیوں – القاعدہ سے تعلق رکھنے والے خالد شیخ محمد، ابو زبیدہ اور عبدالرحیم النشیری – پر ’واٹر بورڈنگ‘ آزمائی گئی تھی۔ لیکن ان میں سے کوئی بھی لیبیائی نژاد نہیں ہے۔

امریکی خفیہ ایجنسی 'سی آئی اے' کی ترجمان جنیفر ینگ بلڈ نے ’ہیومن رائٹس واچ‘ کی جانب سے عائد کردہ اس نئے الزام پر تبصرہ کرتے ہوئے اس موقف کو دہرایا ہے کہ ایجنسی کی جانب سے ماضی میں صرف مذکورہ تین افراد کے خلاف ’واٹر بورڈنگ‘ کا طریقہ استعمال کیا گیا ہے۔

امریکہ پر واٹر بورڈنگ کا نیا الزام