فلمی دنیا لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
فلمی دنیا لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعرات, دسمبر 13, 2012

ودیا بالن جمعہ کو پیا گھر سدھار جائیں گی

فلم ڈرٹی پکچر سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی معروف بھارتی اداکارہ ودیا بالن کی شادی 14 دسمبر کو تامل اور پنجابی رسم رواج کے مطابق انجام پائے گی۔

ایک بھارت چینل کے مطابق ودیا تامل ہونے کے ناطے سے چاہتی ہیں کہ ان کی شادی تامل رسم رواج کے مطابق انجام پائے جبکہ دوسری طرف ان کے ہونے والے شوہر سدھارتھ رائے کپور پنجابی ہونے کے باعث چاہتے ہیں کہ یہ شادی تامل کے ساتھ ساتھ پنجابی رسم و رواج کے مطابق ہو۔ ودیا بالن کے اہل خانہ نے تصدیق کی ہے کہ شادی کی مرکزی تقریب جمعے کو شہر چھمبور کے مندر میں ہوگی جبکہ بعد ولیمے کی تقریبات میں بالی وڈ کے تمام بڑے ستاروں کو مدعو کیا جائے گا۔

اتوار, دسمبر 02, 2012

زیادہ وزن پر تنقید۔۔۔۔۔۔ مجھے فرق نہیں پڑتا، سوناکشی

بھارتی اداکارہ سوناکشی سنہا کا کہنا ہے کہ ان کے وزن سے متعلق کچھ بھی کہا جائے اس سے اُنہیں فرق نہیں پڑتا کیونکہ اس کے باوجود انہیں فلمیں آفر ہو رہی ہیں، اور اُن کی ایکٹنگ کو سراہا جا رہا ہے۔ 

بالی ووڈ اداکارہ سوناکشی سنہا کا بڑھتا وزن شدید تنقید کا نشانہ بننے لگا ہے۔ لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بڑھے ہوئے وزن کے باوجود مطمئن ہیں کیونکہ سائز زیرو ریس میں اُنہیں پڑنے کی کوئی خواہش نہیں ہے۔ سوناکشی کے مطابق وہ ایک اچھی ایکٹریس ہیں اور وزن میں اتار چڑھاؤ کے باوجود اُنہیں باقائدگی سے بالی ووڈ کے ٹاپ ہیروز کے مدمقابل فلمز آفر ہو رہی ہیں، تو ایسے میں میڈیا میں ان کے اوور ویٹ ہونے کے بارے میں کچھ بھی کہا جائے انہیں کوئی فکر نہیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ ایسے کہانیاں شائع کرنے والے ان سے ری اکشن چاہتے ہیں لیکن سکینڈلز سے بچنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ خود سے متعلق خبروں کو زیادہ گھاس ہی نہ ڈالی جائے۔

وزن سے متعلق کچھ بھی کہا جائے، فرق نہیں پڑتا، سوناکشی سنہا

جمعہ, نومبر 30, 2012

بالی وڈ کی جڑیں اور پشاور

شاہ رخ خان اپنی کزن نورجہاں کے ساتھ
کون ہے جس نے دلیپ کمار اور شاہ رخ خان کا نام نہیں سنا۔ لیکن بہت سے لوگ شاید یہ نہیں جانتے کہ بالی وڈ کے ان سپر سٹارز کی جڑیں اسی شہر میں تلاش کی جا سکتی ہیں آج جس کی پہچان عسکریت پسندی اور قدامت پرستی بن کر رہ گئی ہیں۔ پشاور میں ایک جگہ ڈھکی کہلاتی ہے۔ تنگ و پرپیچ گلیوں پر مشتمل یہ علاقہ پشاور کے قدیم ترین اور مشہور ترین بازار قصہ خوانی کے پہلو میں واقع ایک پہاڑی پر قائم ہے (پشاور کی زبان ہندکو میں ڈھکی کا مطلب ہی پہاڑی ہے)۔ اس علاقے میں چار سو میٹر کے دائرے کے اندر اندر بالی وڈ کے تین عظیم ترین ستاروں کے گھر پائے جاتے ہیں: دلیپ کمار، راج کپور اور شاہ رخ خان۔

ڈھکی کے اندر پہنچنے کے لیے میں قصہ خوانی بازار کے بائیں طرف ایک تاریک گلی میں داخل ہو گیا جس نے مجھے دوسری طرف ایک چھوٹے سے کھلے میدان میں پہنچا دیا۔ دائیں طرف کی بھول بھلیاں گلیوں نے مجھے پہاڑی کے اوپر راج کپور کے گھر تک پہنچا دیا جو 1950 کے عشرے میں بالی وڈ کے میگا سٹار تھے۔

راج کپور کے والد پرتھوی راج (جنھوں نے ’مغلِ اعظم‘ میں اکبر کا کردار ادا کیا تھا) اپنے آپ کو پہلا ہندو پٹھان کہتے تھے۔ وہ بالی وڈ میں اداکاروں کے پہلے خاندان کے بانی تھے جو اب چار نسلوں پر محیط ہے۔

پشاور: فنکاروں، ہنرمندوں کا شہر
تصویر محل سینما شاہ رخ خان کے گھر سے بہت قریب ہے۔ طالبان نے 2009 کے بعد سے اس سینما کو دوبار بم سے اڑایا ہے، جو فلموں کو فحش اور غیر اسلامی سمجھتے ہیں۔ ایک فلم بین نے بتایا کہ فلم دیکھتے وقت ہم سکرین سے زیادہ گیٹ کو دیکھتے رہتے ہیں جس سی فلم کا مزا کرکرہ ہو جاتا ہے۔ اس ماحول میں بالی وڈ کے ورثے کو محفوظ رکھنے کی خواہش بے تکی سی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن پشاور میں موسیقی، شاعری اور تھیئٹر کی روایت بہت توانا رہی ہیں۔ 1936 میں پشاور کا شمار برصغیر کے ان گنے چنے شہروں میں ہونے لگا تھا جہاں ریڈیو سٹیشن قائم تھے۔ یہاں کئی تھیٹر گروپ تھے جن میں پیشہ ور اور غیر پیشہ ور افراد حصہ لیتے تھے۔ یہ سلسلہ 1980 کی دہائی تک جاری و ساری رہا۔ دلیپ کمار کی طرح بعض اداکاروں کے خاندان اس لیے بھارت منتقل ہو گئے کہ ان کے خاندانوں کا وہاں کاروبار تھا۔ ہندو، خاص طور کپور خاندان، تقسیم کے بعد بھارت ہجرت کر گئے۔ شاہ رخ خان کے والد کی طرح کے لوگ بھارت ہی میں رہے کیوں کہ وہ تقسیم کے خلاف تھے۔

ان کی تین منزلہ حویلی کے سامنے کا حصہ محرابی کھڑکیوں اور باہر کو نکلی ہوئی بالکونیوں پر مشتمل ہے، لیکن اب یہ عمارت یہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ یہاں اب کوئی نہیں رہتا لیکن کپور خاندان کی یادیں اب بھی زندہ ہیں۔ 



گلی ڈنڈا کپور
ڈھکی کے ایک نوے سالہ باسی محمد یعقوب ہیں جو راج کپور کو اب بھی یاد کرتے ہیں۔ ’وہ 1920 کے عشرے میں میرا دوست تھا۔ وہ مجھ سے ایک سال چھوٹا تھا۔ ہم گلی ڈنڈا کھیلا کرتے تھے۔ ہم ایک ہی سکول جایا کرتے تھے۔‘ راج کپور کا خاندان 1930 کے عشرے میں ممبئی منتقل ہو گیا، البتہ وہ کبھی کبھی پشاور آتے جاتے رہے۔ محمد یعقوب کہتے ہیں کہ یہ سلسلہ بھی 1947 میں ملک کی تقسیم کے بعد ٹھپ ہو گیا۔ کپور خاندان کی حویلی سے تین منٹ کے راستے پر ایک تنگ گلی سے گزر کر بالی وڈ کے ایک اور بڑے کا شکست و ریـخت کا شکار گھر ہے۔

دلیپ کمار کو ہندوستانی سینما کا شہنشاہِ جذبات کہا جاتا ہے۔ ان کے اعزازات کی فہرست بہت طویل ہے، اور اس میں آٹھ فلم فیئر ایوارڈ بھی شامل ہیں جو بھارت کے آسکر ایوارڈ سمجھے جا سکتے ہیں۔ ان کا آبائی گھر لرزتا ہوا محسوس ہوتا ہے اور ایسا لگتا ہے جیسے کہ اب گرا کہ تب گرا۔ کھڑکیوں اور دروازوں پرلکڑی کا عمدہ کام ہوا ہے لیکن سب کچھ چٹخ گیا ہے اور جگہ جگہ مکڑی کے جالے پھیلے ہوئے ہیں۔ گھر کے اندر پشاوری طرز کا لکڑی کا نفیس کام پایا جاتا ہے لیکن یہ بھی بوسیدہ ہو چلا ہے۔ چھت سے پلاسٹر اکھڑ گیا ہے۔ یہ مکان اب کپڑوں کے گودام کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

اس عمارت میں میری ملاقات مالیار سے ہوئی جنھوں نے مجھے اس مکان کے بارے میں بتایا: ’یہ ان کے فخر کی بات ہے جنھوں نے اس چھوٹی سے جگہ سے اٹھ کر ساری دنیا میں نام کمایا، لیکن جہاں تک میرا تعلق ہے تو میرے لیے یہ ایک تاریخی مکان ہے، جو اب گودام ہے، اور میں یہاں کام کرتا ہوں۔‘

دلیپ کمار اور راج کپور تو ماضی کے درخشاں ستارے تھے، بالی وڈ کے چند حالیہ چوٹی کے اداکاروں کا شجرہ تقسیم کے 66 برس بعد بھی پشاور سے جا ملتا ہے۔

مدھوبالا
شاہ رخ پشاور میں
تین منٹ اور آگے چلیں تو بالی وڈ کے سب سے بڑے اور سب سے مہنگے سپر سٹار کا آبائی گھر آتا ہے۔ شاہ رخ خان کے والد تاج محمد خان اس مکان میں پیدا ہوئِے اور پلے بڑھے۔ خود شاہ رخ نے اپنے لڑکپن میں یہاں کئی دن گزارے ہیں جب وہ دہلی سے اپنے رشتے داروں سے ملنے کے لیے یہاں آئے تھے۔ ان کی کزن نورجہان اس مکان میں رہتی ہیں۔ وہ دو بار ممبئی جا کر شاہ رخ سے مل چکی ہیں۔ انھوں نے 1978 اور 1979 میں شاہ رخ کے یہاں گزارے ہوئے دنوں کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ’وہ اسی کمرے میں سوئے تھے جس میں ہم بیٹھے ہوئے ہیں۔ ’وہ یہاں پہ بہت خوش تھے کیوں کہ وہ پہلی بار اپنے ددھیال سے ملے تھے۔ بھارت میں ان کا صرف ننھیال ہے۔‘ نورجہاں کے 12 سالہ بیٹے کا نام بھی شاہ رخ ہے، اور وہ اپنے آپ کو شاہ رخ خان ثانی کہتا ہے۔ ’انکل نے وعدہ کیا ہے کہ اگر میں کرکٹ کا اچھا کھلاڑی بن گیا تو وہ مجھے اپنی ٹیم میں شامل کریں گے۔‘ شاہ رخ خان انڈین پریمیئر لیگ میں کھیلنے والی کولکتہ نائٹ رائیڈرز ٹیم کے ملک ہیں۔

یہی نہیں بلکہ پشاور بالی وڈ کے کئی اور مشہور و معروف ستاروں کا گھر بھی ہے۔ ان میں مدھوبالا بھی شامل ہیں جنھیں بالی وڈ کی تاریخ کی حسین ترین ہیرؤین کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ 1975 کی ریکارڈ توڑ فلم شعلے کے مشہور ویلن امجد خان کا تعلق بھی اسی شہر سے ہے۔ 1970 کی دہائی میں بالی وڈ کے سب سے مقبول ترین اداکاروں میں سے ایک ونود کھنہ ہیں۔ وہ بھی پشاور ہی میں پیدا ہوئے تھے۔ انیل کپور کے والد سریندر کپور بھی یہیں کے رہنے والے تھے۔ وہ اپنے دور کے معروف فلم پروڈیوسر تھے۔

شکست و ریخت
آخر پشاور اتنے مشہور اداکاروں سے مالامال کیوں ہے؟ پشاور میں اتنے مشاہیر کے مکانات کو محفوظ رکھنے کے مطالبات کیے جاتے رہے ہیں۔ دلیپ کمار کے ایک رشتے دار فواد اسحٰق کہتے ہیں، ’دلیپ کمار کے گھر کو محفوظ بنانا چاہیے، تاکہ لوگ دیکھ سکیں کہ ہم پشاوری کیا کچھ کر سکتے ہیں۔‘ لیکن خیبر پختون خوا حکومت کی طرف سے ان کے گھر کو سرکاری تحویل میں لینے کی ایک حالیہ کوشش مکان کی ملکیت کے تنازعے کی وجہ سے ناکام ہو گئی۔ اسی طرح راج کپور کے گھر کو بھی سرکاری تحویل میں نہیں لیا جا سکا۔ بحالی کے کاموں کی ماہر اور صوبائی حکومت کی مشیر فریال علی گوہر نے اس کی وجوہات ’فنڈز کی کمی، اور اس مکان تک رسائی اور سیکیورٹی کے مسائل‘ بتائیں۔


پشاوری پیداوار ممبئی میں
پرتھوی راج کپور
(1906 - 1972)
اداکار اور فلم ساز اور کپور خاندان کے بانی

دلیپ کمار
(1922 -)
نامور اداکار جنھوں نے عشروں تک بالی وڈ پر راج کیا

راج کپور
(1924-1988)
اداکار، ہدایت کار، فلم ساز، شومین، پرتھوی راج کے صاحب زادے

مدھوبالا
(1933-1969)
بالی وڈ کی ملکۂ حسن، جن کا مغلِ اعظم میں انارکلی کا کردار اب بھی دلوں پر نقش ہے

پریم ناتھ
(1926-1992)
مشہور اداکار جن کا خاندان تقسیم کے بعد بھارت منتقل ہو گیا

ونود کھنہ
(1946-)
ستر اور اسی کی دہائیوں کی انتہائی مقبول ہیرو۔ ان کے دو بیٹے بھی فلم انڈسٹری میں ہیں۔

جمعرات, نومبر 29, 2012

عامر خان ’مسڑ پرفیکٹ‘ کیوں ہیں؟

کراچی — بالی وڈ کے مسڑ پرفیکشنسٹ۔۔ یعنی عامر خان جو کام کرنے کی ٹھان لیں اس کو بہتر سے بہترین کرنے کے لئے سب کچھ کر گزرتے ہیں اور اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہر وہ فلم جس سے عامر خان کا نام جڑا ہو، ایک شاہکار بن کر سامنے آتی ہے۔ اور اس میں کافی کچھ ’ہٹ‘ کے ہوتا ہے۔ فلم سے متعلق چھوٹی سے چھوٹی بات کا خیال رکھنے والے عامر خان اپنے کردار میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لئے وہ کام بھی خوشی خوشی سیکھ لیتے ہیں جو ان کو نہیں آتے۔ مثال کے طور پر ان کی آنے والی فلم ”تلاش “کو ہی لے لیجئے۔ فلم میں عامر خان کا کردار ایک ایسے پولیس انسپکٹر کا ہے جو اصولوں پر سودے بازی کرنا تو دور کی بات۔ نہایت سخت گیر بھی ہے۔

ایسا پولیس افسر جو اپنی فٹنس کا خیال بھی رکھتا ہو اور ’ہر فن مولا‘ بھی ہو، اسے سوئمنگ نہ آتی ہو ایسا تو ہو ہی نہیں سکتا اور چونکہ عامر خان نے کبھی سوئمنگ پول کا رخ بھی نہیں کیا تھا، لہذا وہ اس کردار میں جان ڈالنے کی خاطر سوئمنگ سیکھنے پر بھی تیار ہو گئے اور اتنی جلدی سوئمنگ سیکھی کہ ان کا انسٹرکٹر اور فلم کی ڈائریکٹر بھی حیران رہ گئیں۔

بھارتی خبر رساں ادارے آئی اے این ایس کو اپنے خیالات سے آگا ہ کرتے ہوئے فلم کی ڈائریکٹر ریما کاگتی کہتی ہیں: ’سوئمنگ‘ ایسی چیز ہے جس کے لئے بہت سا وقت اور پریکٹس چاہئے لیکن بہت کم وقت میں عامر کو سوئمنگ کرتا دیکھ کر میں تو حیران رہ گئی۔۔ بلکہ میں ہی کیا فلم کا پورا یونٹ ہی عامر کی سوئمنگ کا ’فین‘ ہو گیا۔ عامر خان کا ’انڈر واٹر‘ سوئمنگ سین خاص طور پر لند ن میں پکچرائز کیا گیا ہے۔“

فلم یونٹ کے ایک ممبر نے اخبار ’مڈ ڈے‘ کو بتایا ’پرفیکٹ خان‘ جو انسپکٹر سرجن سنگھ شیخاوت کا کردار نبھا رہے ہیں راتوں کو گلیوں میں گشت کرنے والے پولیس والوں سے بھی ملتے رہے اور ان سے کردار کی باریکیاں سمجھیں۔ ”تلاش“ میں زیادہ تر سین رات کے وقت فلمائے گئے ہیں وہ بھی آؤٹ ڈور۔ سو عامر خان نکل پڑے گلی کوچوں میں پیٹرولنگ کرتے پولیس والوں سے ملاقات کرنے اور ان سے بات چیت کر کے کام اور ان جگہوں کے بارے میں، جہاں وہ زیادہ جاتے ہیں، معلومات حاصل کیں۔“

ہر شعبے کی طرح فلم کی پروموشن میں بھی عامر کی دلچسپی کچھ کم نہیں۔ لہذا انہوں نے ”سونی“ ٹی وی پر دکھائے جانے والے مقبول شو ”سی آئی ڈی“ کی خصوصی ایپی سوڈز میں حصہ لیا اور شو کی ریٹنگ میں اضافہ کیا۔ کسی کامیاب شو میں اس انداز سے پروموشن غالباً پہلا تجربہ ہے۔

ہماری طرف سے دی گئی ان معلومات سے آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے کہ آخر عامر خان ’مسٹر پرفیکٹ‘ کیوں ہیں۔ یہ ان کی کام سے لگن، دلچسپی یا یوں کہہ لیجئے کہ کام سے محبت ہی تو ہے جس نے عامر خان کو ’مسٹر پرفیکٹ ‘ بنایا ہے۔ ریما کاگتی کی ڈائرکٹ کی ہوئی فلم ’تلاش‘ جس کی کاسٹ میں عامر خان کے علاوہ رانی مکھر جی اور کرینہ کپور شامل ہیں، اگلے جمعہ یعنی 30 نومبر کو نمائش کے لئے پیش کی جائے گی۔

عامر خان ’مسڑ پرفیکٹ‘ کیوں ہیں؟

اتوار, نومبر 25, 2012

امام حسینؓ کی شہادت پر انسانیت فخر کرتی رہے گی، زارا شیخ

زارا شیخ کی فائل فوٹو
اداکارہ زارا شیخ نے کہا ہے کہ حضرت امام حسینؓ نے اسلام کی صحیح معنوں میں بقا کی خاطر جام شہادت نوش کیا۔

واقعہ کربلا اور شہادت حسینؓ موجودہ دور کی تمام تر سچائیوں، خوبصورتیوں اور عظمتوں کی بنیاد ہے اور انسانیت ہمیشہ شہادت امام عالی مقام پر فخر کرتی رہے گی۔ آج پوری دنیا میں جمہوریت، حریت اور انسانی حقوق کی جدوجہد میں ایسی کوئی مثال پیش نہیں کی جا سکتی جس میں سچائی، حق کی خاطر کسی نے وہ قربانی دی ہو جو سیدنا امام عالی مقام اور ان کے عظیم خاندان نے دی ۔

سیدنا امام عالی مقام انسانی تاریخ کی وہ عالی مرتبت شخصیت تھے جن کی تربیت خود حضور اکرمﷺ اور حضرت علیؓ نے کی۔ زارا شیخ نے کہا کہ موجودہ دور میں آج ہم سب کچھ ہوتے ہوئے بھی کمزور اور بے بس ہیں کیونکہ ہم نے اپنے کردار اور زندگی سے امام حسینؓ کو الگ کر رکھا ہے۔

اتوار, نومبر 11, 2012

ایشوریا رائے بچن کے لئے ’نائٹ آف دی آرڈر آف آرٹس اینڈ لیٹرز‘ اعزاز

ایشوریا رائے بچن کو انتالیسویں یوم پیدائش پر یکم نومبر کو ’نائٹ آف دی آرڈر آف آرٹس اینڈ لیٹرز‘ اعزاز سے نوازا گیا۔ تین سال قبل ایشوریا نے یہ فرانسیسی اعزاز قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا کیوں کہ ان کے والد کرشنا راج رائے بیمار تھے۔ گزشتہ سال ایشوریا کو یہ اعزاز اس لئے نہیں مل سکا تھا کیوں کہ فرانسیسی حکومت نے ممبئی حملے میں متاثرین کے احترام میں یہ تقریب ملتوی کردی تھی۔

اس موقعے پر ایشوریا کا خاندان جس میں شامل سسر امیتابھ بچن، ساس جیا بچن ان کے شوہر ابھیشیک اور ان کی بیٹی ارادھیہ ان کے ساتھ موجود تھے۔ 16 نومبر کو ارادھیہ ایک سال کی ہو جائیں گی، ایشوریا کی سالگرہ کے روز تمام گھر والوں نے ان کے ساتھ اس تقریب میں حصہ لینے کے لئے وقت نکالا۔

ایشوریا سے پہلے یہ ایوارڈ شاہ رخ اور ہالی وڈ کے جارج کلونی اور میرل سٹریپ کو مل چکا ہے۔

ممبئی میں ایشوریہ رائے بچن کو فرانس کا اہم اعزاز ’نائٹ آف دی آرڈر آف آرٹس اینڈ لیٹرز‘ سے نوازا گیا
اس موقعے پر ایشوریہ اور ابھیشیک بچن کی بیٹی ارادھیہ بھی موجود تھیں
 پیدائش سے لے کر اب تک ایک سال کی ارادھیہ کو میڈیا سے دور رکھا گیا
ایشوریہ رائے بچن کو اعزاز دینے کی تقریب میں امیتابھ بچن کے خاندان کے دیگر افراد بھی موجود تھے

جمعہ, نومبر 02, 2012

فلمی دنیا کے ’مسٹر پرفیکٹ‘ حاجی ہوگئے

بالی ووڈ ایکٹر عامر خان کے بارے میں ایک عام رائے یہ ہے کہ وہ جو کام بھی کرتے ہیں لوگ عش عش کر اٹھتے ہیں۔ فلمی دنیا کے مسٹر پرفیکٹ ان دنوں حج کے ادائیگی کے لئے سعودی عرب گئے ہوئے ہیں۔۔۔ ابھی وہ وہاں پہنچے بھی نہیں تھے کہ انٹرنیٹ کی دنیا میں ان کے تذکرے زور شور سے شروع ہوگئے۔۔۔

یہاں تک کہ ممبئی ائیر پورٹ پر وہ اپنی والدہ کو لے کر کس طرح جہاز میں سوار ہوئے اور جہاز کی کش نشست پر کس انداز میں بیٹھے ہوئے تھے اس تک کی تصویریں انٹرنیٹ پر ساتھ ساتھ اپ لوڈ ہوتی اور دنیا بھر میں دیکھی جاتی رہیں۔

فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس پر پوسٹ ہونے والی ان کی تصویروں سے ہی یہ خبر عام ہوئی کہ انہوں نے مدینہ پہنچ کر پاکستانی کھلاڑی شاہد آفریدی اور ایک دینی مفکر مولانا طارق جمیل سے بھی ملاقات کی ۔

مسٹر پرفیکٹ۔۔ فلمی دنیا میں تو پرفیکٹ ہیں ہی ۔۔ حج کے دوران اپنی ماں کے روبرو بھی انہوں نے خود کو ”پرفیکٹ بیٹا“ ثابت کرنے میں کوئی کثر اٹھا نہیں رکھی۔۔۔۔ حج کی ادائیگی کے دوران انہوں نے اپنی والدہ کی خوب لگن اور محنت کے ساتھ ایسی خدمت کی کہ دیکھنے والے بھی کہہ اٹھے۔۔ ”بیٹا ہو تو عامر خان جیسا“۔

اس حوالے سے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی صحافی شاہد نعیم نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ حج کے تمام مناسک کی ادائیگی کے دوران عامر خان ناصرف اپنی والدہ کی وہیل چیئرخود چلاتے رہے بلکہ انہوں نے مناسک کی ادائیگی میں والدہ کی سہولت اور آرام کا ہر طریقے سے خیال رکھا۔

حد تو یہ کہ عرفات سے منٰی کے دوران شدید ٹریفک جام ہونے کے سبب انہوں نے باقی تمام حاجیوں کی طرح سات کلومیٹر کا طویل سفر پیدل اور اپنی والدہ کی وہیل چیئر دھکیلتے ہوئے طے کیا۔

الخالد ٹورز کے نگراں یوسف خیرادہ کے مطابق تمام مناسک حج کی ادائیگی کے دوران عامر خان پرجوش اور خوشگوار موڈ میں نظر آئے۔ وہ اپنی والدہ کی خدمت پر پوری طرح مطمئن تھے۔ انہوں نے اپنی والدہ کے لئے مزدلفہ میں جمرات کے لئے خود کنکریاں جمع کیں۔ اپنے ہونہار بیٹے کی خدمات سے عامرخان کی والدہ بھی خوش تھیں۔

عامر خان نے حج انتظامات کے لئے سعودی حکومت کے اقدامات کو سراہا۔

عامر خان۔۔۔ فلمی دنیا کے ’مسٹر پرفیکٹ‘ حاجی ہوگئے

جمعہ, ستمبر 28, 2012

گستاخانہ فلم کی ہیروئن کا فلمساز، یو ٹیوب اور گوگل کے خلاف عدالت میں درخواست

گستاخانہ فلم میں کام کرنے والی ہیروئن سنڈی لی گارسیا نے فلمساز، یو ٹیوب اور گوگل کے خلاف امریکی وفاقی عدالت میں درخواست دائر کردی ہے۔ گزشتہ ہفتے لاس اینجلس کی اعلیٰ عدلیہ نے اداکارہ کی درخواست مسترد کردی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ یو ٹیوب کو عارضی طور پر اس فلم کو چلانے سے روک دیا جائے۔ اداکارہ نے وفاقی عدالت میں دائر اپنی درخواست میں کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ فلمساز پر دھوکہ دہی کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ گارسیا کے مطابق فلمساز نکولا باسلے نے سام باسیلی کے فرضی نام سے کام کیا اور مجھے اور دیگر اداکاروں کو دھوکا دیا کہ ہم صحرائی جنگجو نامی فلم میں کام کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ میرے ڈائیلاگ پر ڈبنگ بھی کی گئی۔ اداکارہ نے کہا کہ اس سے ایسا لگتا ہے کہ فلم میں سب کچھ میں نے خود سے کیا، اس کے بعد میری زندگی کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

جمعرات, ستمبر 20, 2012

کرینہ کپور نے مسلمان ہونے کا حتمی فیصلہ کرلیا

ممبئی: بالی ووڈ کی معروف اداکارہ کرینہ کپور نے سیف علی خان سے شادی کرنے کے بعد مسلمان ہونے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔

میڈیا رپوٹس کے مطابق پٹودی خاندان کرینہ کپور کےاس فیصلے سے بہت خوش ہے لیکن کپور خاندان کرینہ کے اس فیصلے پر ناراض ہے۔ کرینہ کپور کا خاندان سیف علی خان سے ان کی شادی پر رضامند تو ہے لیکن اس شرط کے ساتھ کہ کرینہ اپنا مذہب تبدیل نہیں کریں گی۔ تاہم کرینہ کپور نے خاندان کی ناراضگی کے باوجود مسلمان ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور گھر والوں کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ انہوں نے مسلمان ہونے کا حتمی فیصلہ کرلیا لہٰذا ان کی شادی میں کوئی بھی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔

دوسری جانب بالی ووڈ کے دیگر اداکاروں نے بھی کرینہ کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا ہے کہ شادی کے لئے کسی بھی اداکارہ کو اپنا مذہب تبدیل نہیں کرنا چایئے۔

سیف علی خان کی والدہ شرمیلا ٹیگور بھی نواب پٹودی سے شادی کے بعد اپنے مذہب کو خیر باد کہہ کر مسلمان ہوگئی تھیں اور ان کا اسلامی نام عائشہ سلطانہ رکھا گیا تھا۔

جمعرات, ستمبر 06, 2012

سلمیٰ آغا کی بیٹی بالی ووڈ فلم میں جلوہ گر ہوں گی

ممبئی… ماضی کی نامور پاکستانی اداکارہ اور گلوکارہ سلمیٰ آغا کی بیٹی ’ساشا آغا‘ نے اپنی والدہ کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے فلم نگری میں اینٹری لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ساشا آغا کے اس فیصلے کے بعد انہیں بالی ووڈ کے معروف پروڈکشن ہاؤس یش راج نے اپنی نئی آنے والی فلم اورنگزیب میں اداکار ارجن کپور کے مدِ مقابل سائن بھی کرلیا ہے۔ انیس سالہ ساشا جن کا حقیقی نام زارا ہے، فلم میں ایک گلیمرس کردار نبھاتی نظر آئیں گی جس کی بقیہ کاسٹ میں ساشا اور ارجن کے علاوہ رشی کپور، جیکی شروف اور امریتا سنگھ شامل ہیں۔ پروڈیوسر ادیتا چوپڑا کی یہ فلم اگلے سال سنیما گھروں میں نمائش کے لئے پیش کردی جائے گی۔

واضح رہے کہ سلمیٰ آغا نے بھی بالی ووڈ میں 1982 میں بننے والی بی آر چوپڑا کی سپر ہٹ فلم ”نکاح“ میں اداکار راج ببر کے مدِ مقابل ڈیبیو فلم میں اداکاری کی تھی جسے باکس آفس پر شائقین نے بے انتہا پسند کیا تھا۔

پیر, ستمبر 03, 2012

کرینہ اور سیف پاکستان کا دورہ کریں گے

بالی وُوڈ کوئین کرینہ کپور نے کہا ہے کہ وہ اور سیف جلد پاکستان جائیں گے۔ 

ایک انٹرویو میں کرینہ کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان جانے کے لئے بے تاب ہیں۔ پاکستان کا کلچر انہیں بہت بھاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کے کیریئر کی کئی فلموں سے تین میں ان کا کردار پاکستانی کا ہے، یعنی ریفیوجی، قربان اور ایجنٹ ونود۔ 

کرینہ کہتی ہیں کہ پاکستان میں سیف کے کئی کزنز بھی رہتے ہیں جن سے ملنے کے لئے وہ کافی عرصے سے پلاننگ کررہے ہیں اور جلد ہی وہ پاکستان کا چکر لگائیں گے۔

ہفتہ, اگست 18, 2012

نیویارک سٹی انٹرنیشنل فلم فیسٹول میں پاکستانی فلم نے دو ایوارڈ جیت لیے

نیویارک سٹی انٹرنیشنل فلم فیسٹول میں اس سال پاکستانی فلم ’لمحہ‘ نے دوایوارڈ جیت لیے ہیں۔ فلم کو بہترین فیچر فلم ایوارڈ کے سلسلے میں لوگوں کی پسند کا ایوارڈ اور آمنہ شیخ کو اپنے لیڈنگ رول پر بہترین اداکارہ کا ایوارڈ ملا۔

ٹربیون ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق یہ ایوارڈز نیویارک کے انجلیکا فلم سینٹر میں 16 اگست کو دیے گئے۔

اس فلم کی ہدایت کاری منصور مجاہد نے کی تھی اور اسے پانچ کیٹیگریز کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ جن میں لیڈنگ رول میں بہترین اداکاری کے ایوارڈ کے لیے محب مرزا، بہترین معاون اداکار کے کردار کے لیے گوہر رشید کو، بہترین سکور، بہترین سیکرین پلے کے لیے سمیر نکس اور بہترین ڈائریکٹر کے لیے منصور مجاہد کو نامزد کیا گیا تھا۔

لمحہ کی کہانی ایک نوجوان جوڑے ملیحہ (شیخ) اور رضا (مرزا) کے گرد گھومتی ہےاور وہ ایک دکھ بھرے حادثے میں اپنا بچہ کھونے کے طویل جدوجہد کے بعد دوبارہ ملنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔

نیویارک میں فلم کا پریمیئر 10 اگست کو ہوا تھا اور ٹریبیکا سینما کی تمام ٹکٹیں پہلے سے فروخت ہوگئی تھیں۔

نیویارک سٹی انٹرنیشنل فلم فیسٹول میں پاکستانی فلم نے دو ایوارڈ جیت لیے

منگل, جولائی 24, 2012

روہنگیا مسلمان جائیں تو جائیں کہاں؟

زہرہ خاتون کے باپ کو ان کے سامنےگولی مار دی گئی
جون میں مغربی برما میں اپنی آنکھوں کے سامنے باپ کی ہلاکت دیکھنے والی زہرہ خاتون اب بھی صدمے سے چور ہیں۔

بنگلہ دیش کے جنوب مغربی شہر ٹیکناف کے ماہی گيروں کے ایک گاؤں میں چھّپر کی ایک جھونپڑی میں بیٹھی زہرہ نے اپنی غم کی داستان یوں بتائی ’میرے والد کو برما کے فوجیوں نے میری آنکھوں کے سامنے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ ہمارا پورا گاؤں تباہ کردیا گيا۔ ہم اپنی جان بچانے کے لیے بھاگے، ہمیں اب بھی پتہ نہیں ہے کہ میری ماں کا کیا ہوا۔‘

زہرا ان روہنگیا مسلمانوں میں سے ایک ہیں جو برما کے مغربی صوبہ رکھنی میں فرقہ وارنہ تشدد کے بعد کسی طرح جان بچا کر سرحد پار کرکے بنگلہ دیش میں آگئي ہیں۔ تیس سالہ زہرہ اپنی داستان سناتے ہوئے کئی بار رو پڑیں۔

ان کا کہنا تھا کہ برما کے اکثریتی بدھوں اور اقلیتی مسلمانوں کے درمیان جھڑپوں کے دوارن ان کےگاؤں پر بھی حملہ کیا گيا۔ اس حملے میں تقریباً اسّی لوگ ہلاک ہوئے اور سینکڑوں لوگ بےگھر ہوگئے۔

برما میں چونکہ بیرونی صحافیوں کو جانے کی اجازت نہیں ہے اس لیے ماوارئے عدالت قتل، گرفتاریوں اور دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متعلق کی خبروں کی آزادانہ تحقیق مشکل ہے۔

زہرہ خان نے بتایا ’ہم چھ روز تک پانی میں ہی پھرتے رہے۔ ہم اپنے بچوں کو کئی دن کھانا تک نہیں کھلا سکے۔ جب ہم نے بنگلہ دیش پہنچنے کی کوشش کی تو ہمیں اس کی اجازت نہیں ملی، ہمیں نہیں معلوم کہ ہم پناہ کہاں لیں‘۔

مغربی برما میں تقریباً آٹھ لاکھ روہنگیا مسلمان آباد ہیں۔ برما کے حکام کا دعویٰ ہے کہ روہنگیا حال ہی میں برصغیر سے نقل مکانی کرکے وہاں پہنچے ہیں۔

لیکن ڈھاکہ کا اصرار ہے کہ ان لوگوں کا تعلق برما سے ہے اس لیے بنگلہ دیش میں انہیں آنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس کا کہنا ہے کہ تقریباً چار لاکھ روہنگیا پہلے ہی سے غیرقانونی طور پر بنگلہ دیش میں رہ رہے ہیں۔

جون سے اب تک بنگلہ دیش نے پندرہ سو سے زیادہ برمی مسلمانوں کو یہ کہہ کر واپس بھیج دیا ہے کہ ان کی مدد کرنا اس کے بس میں نہیں ہے۔ لیکن زہرہ خان کی طرح کئی دیگر مہاجرین کسی طرح بنگلہ دیش میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

لیکن اجڑے ہوئے برمی مسلمانوں کے بنگلہ دیش میں داخلے کو روکنے کے لیے بنگلہ دیشی بارڈر سکیورٹی فورسز نے گشت میں اضافہ کردیا ہے۔ 

بنگلہ دیش میں برمی مسلمانوں کے کیمپس بنیادی سہولیات سے محروم ہیں
لیکن برما کے مسلمان مجبور ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب بدھ اکثریت نے ان کے گاؤں کا نشانہ بنایا تو سکیورٹی فورسز نے ان کی کوئی مدد نہیں کی۔

سیدہ بیگم کہتی ہیں ’فساد میں میرے شوہر کو ہلاک کردیا گیا۔ برما کی پولیس صرف مسلمانوں پر گولی چلا رہی تھی اور بدھوں پر نہیں۔ فوج چھت پر سے تماشہ دیکھ رہی تھیں لیکن اس نے مداخلت تک نہیں کی۔‘

تو برما کے مسلمان اس کشمکش میں مبتلا ہیں کہ اپنے ملک میں وہ محفوظ نہیں اور پڑوسی ان کی مدد نہیں کرسکتے۔ جو بنگلہ دیش میں ہیں بھی وہ کیمپوں میں اور انہیں غیرملکی مانا جاتا ہے۔ وہ جن کیمپوں میں مقیم ہیں وہاں بجلی اور پانی جیسی بنیادی ضروریات بھی نہیں ہیں۔

برما کے صدر تھین سین نے اس بارے میں حال ہی میں ایک بیان جاری کرکے برمی مسلمانوں کی تشویش میں مزید اضافہ کر دیا کہ ان مسلمانوں کو کسی تیسرے ملک میں آباد کرنا چاہیے۔

روہنگیا مسلمان یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ان کا تعلق برما سے ہے اور وہ اس شرط پر اپنے ملک جانے کے لیے تیار ہیں اگر ان کے تحفظ کی ضمانت دی جائے۔

کوکس بازار کے پاس کوٹوپلانگ کیمپ میں رہنے والے روہنگیا مسلمان احمد حسن کہتے ہیں ’ہمیں صدر کے بیان پر تشویش ہے۔ ہمارا تعلق برما سے ہے اور ہم اپنے گاؤں واپس جانا چاہتے ہیں۔ مہاجر کیمپ میں اس طرح رہنا بہت مشکل ہے۔ ہم برما جانے کو تیار ہیں اگر ہماری سکیورٹی کی ضمانت دی جائے۔‘

اس تنازع میں غریب برمی مسلمان پھنسے ہوئے ہیں اور مشکلات سے دوچار ہیں۔

روہنگیا مسلمان جائیں تو جائیں کہاں؟

جمعہ, جون 29, 2012

کرینہ کپور سیف سے شادی کے لئے مذہب تبدیل نہیں کریں گی

کرینہ کپور، رواں سال اکتوبر میں سیف علی خان سے شادی ضرور کریں گی لیکن اس شادی کے لئے انہوں نے اپنا مذہب تبدیل کرنے سے صاف انکار کردیا ہے۔ حالانکہ، پٹودی خاندان کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو 2 خواتین ایسی ہیں جنہوں نے پٹودی خاندان میں شادی کے لئے اپنا مذہب اور نام دونوں تبدیل کرلئے تھے۔
ان خواتین میں سرفہرست ہیں سیف علی خان کی والدہ شرمیلا ٹیگور جو نواب منصور علی خان پٹودی یعنی سیف علی خان کے والد سے شادی کرنے سے قبل بنگال کے ایک ہندو گھرانے سے تعلق رکھتی تھیں، جبکہ دوسری خاتون سیف علی خان کی پہلی بیوی امریتا سنگھ ہیں جو شادی سے قبل سکھ مت کی پیروکار تھیں۔

لیکن، کرینہ کپور ایسا نہیں کریں گی۔ خود سیف علی خان کا مقامی میڈیا سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ وہ شادی کے لئے مذہب کی تبدیلی ضروری نہیں سمجھتے۔ اس لئے انہیں اس بات سےکوئی دلچسپی نہیں کہ کرینہ شادی سے پہلے اسلام قبول کرتی ہیں یا نہیں۔

سیف کا کہنا ہے کہ وہ کبھی بھی یہ نہیں چاہیں گے کہ کرینہ اپنا مذہب تبدیل کریں۔ انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ اسے’اسپیشل میریج ایکٹ‘ میں ترمیم کرنی چاہئیے جس کے تحت 2 مختلف مذاہب کے ماننے والوں کو آپس میں شادی کرنے سے پہلے اپنا مذہب تبدیل نا کرنا پڑے۔

 سیف کی والدہ شرمیلا نے 43 سال قبل اسلام قبول کرتے ہوئے اپنا نام عائشہ بیگم رکھ لیا تھا جبکہ امریتا سنگھ بھی سکھ مت چھوڑ کر مسلمان ہوگئی تھیں۔