ہفتہ, نومبر 17, 2012

انگلش بیٹس مینوں کے ہاتھ پائوں پھول گئے

احمد آباد ٹیسٹ میں بڑا سکور دیکھ کر ہی انگلش بیٹس مینوں کے ہاتھ پائوں پھول گئے۔ 521 رنز کی پٹائی برداشت کرنے والی مہمان سائیڈ دوسرے روز صرف 41 رنز پر 3 اہم بیٹس مینوں سے ہاتھ دھو بیٹھی، بھارت کی جانب سے سپنرز سے بولنگ کے آغاز کا تجربہ کامیاب رہا اور ایشون 2 جبکہ اوجھا ایک وکٹ لینے میں کامیاب رہے، قبل ازیں میزبان بیٹسمین چیتیشور پجارا نے ناقابل شکست 206 رنز بنا ڈالے، کم بیک اننگز میں یوراج سنگھ نے بھی 74 رنز سکور کیے، گریم سوان نے 5 وکٹیں تو لیں مگر اس کے لیے 144 رنز کی پٹائی بھی سہنا پڑی۔

سردار پٹیل اسٹیڈیم میں میچ کے دوسرے دن بھی انگلش بولرز جدوجہد کرتے دکھائی دیے، بھارت نے4 وکٹ پر 323 سے سکور کو 521 تک پہنچانے کے سفر میں مزید 4 وکٹیں کھوئیں، جس وقت کپتان دھونی نے اننگز ڈیکلیئر کرتے ہوئے بیٹس مینوں کو واپسی کا اشارا کیا، پجارا کیریئر بیسٹ 206 پر ناقابل شکست تھے۔ انھوں نے 389 میں سے 21 گیندوں کو بائونڈری کے پار بھیجا، اوجھا صفر پر ناٹ آئوٹ رہے، دن کے آغاز میں یوراج 74 رنز بنا کر سمت پٹیل کی پہلی وکٹ بنے، انھوں نے پجارا کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لیے سکور میں 130 رنز کا اضافہ کیا، مہندرا سنگھ دھونی کو سوان نے صرف 5 رنز پر بولڈ کیا، ایشون 23 اور ظہیر خان7 رنز تک محدود رہے۔ جواب میں انگلش بیٹس مین ابتدا میں ہی گھبرائے ہوئے دکھائی دیے، دھونی نے سپنر ایشون کو نئی گیند تھمائی اور انھوں نے ڈیبیوٹنٹ نک کامپٹن (9) کو جلد ہی بولڈ کر دیا، نائٹ واچ مین جیمز اینڈرسن (2) اوجھا کا نشانہ بنے جبکہ جوناتھن ٹروٹ کو تو ایشون نے کھاتہ کھولنے کی مہلت بھی نہ دی، جس وقت دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا 41 پر 3 وکٹیں گر چکی تھیں، کپتان الیسٹر کک 22 اور کیون پیٹرسن 6 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے، آف سپنر ایشون نے 2 وکٹوں کے لیے 21 رنز دیے۔

پاکستان کو آج جرمنی کے خلاف لازمی فتح درکار

لاہور: سلطان جوہر جونیئر ہاکی کپ کے فیصلہ کن معرکہ میں رسائی کے لیے پاکستان کو ہفتے کے دن جرمنی کے خلاف لازمی فتح درکار ہوگی۔

گرین شرٹس کی کامیابی کے بعد آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کا میچ برابر یا پھر کینگروز کی ناکامی بھی ضروری ہے، ٹورنامنٹ کے گروپ مرحلے کے اختتامی میچز میں آسٹریلیا کا نیوزی لینڈ اور بھارت کا میزبان ملائیشیا سے سامنا ہونا ہے، ایونٹ میں اب تک کھیلے گئے مقابلوں میں بھارت 10 پوائنٹس کے ساتھ فائنل میں پہنچ گیا، جرمنی 6 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور آسٹریلیا اتنے ہی پوائنٹس حاصل کرتے ہوئے تیسرے نمبر پر ہے۔

گرین شرٹس نے 5 پوائنٹس حاصل کیے ہیں، نیوزی لینڈ 4 اور ملائیشیا 3 پوائنٹس لے کر ان سے پیچھے ہے۔ ہفتے کو اگر پاکستانی ٹیم جرمنی کے خلاف فتح حاصل کرے تو اس کے پوائنٹس 8 ہوجائیں گے، اس کے بعد کھلاڑیوں کی خواہش ہوگی کہ نیوزی لینڈ کے خلاف آسٹریلیا کو شکست ہو یا پھر مقابلہ برابر رہے، اگر ایسا ہوگیا تو پاکستانی ٹیم فائنل میں بھارت کو جوائن کر لے گی، برابری یا جرمنی کے ہاتھوں ہار سے گرین شرٹس ٹائٹل کی دوڑ سے باہر ہو جائیں گے، ایونٹ میں تمام ٹیمیں 4,4 میچز کھیل چکی ہیں۔

میر پور ٹیسٹ میں پاول کی دوسری سنچری

میر پور ٹیسٹ کے چوتھے دن کھیل کے اختتام پر ویسٹ انڈیز نے بنگلہ دیش کے خلاف دوسری اننگز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 244 رنز بنا لیے۔ ویسٹ انڈیز کو بنگلہ دیش پر 215 رنز کی برتری حاصل ہو گئی ہے اور ابھی اس کی چار وکٹیں باقی ہیں۔ جمعہ کو چوتھے دن کھیل کے اختتام پر ڈیرن سیمی کریز پر موجود تھے اور انہوں نے ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے پندرہ رنز بنائے۔ چوتھے دن گیل نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ شروع کی تاہم وہ انیس رنز بنا کر روبیل حسین کا شکار ہو گئے۔ دوسرے اوپننگ بلے باز کیرن پاول نے ڈرین براوو کے ساتھ مل کر 189 رنز کی شراکت داری قائم کی۔ پاول نے پہلی اننگز کی طرح دوسری اننگز میں سنچری سکور کی اور 110 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ براوو نے 76 رنز بنائے اور وہ بھی روبیل حسین کا شکار ہوئے۔ اس کے بعد ویسٹ انڈیز کی جانب سے کوئی بھی بلے باز جم کر نہ کھیل سکا۔

بنگلہ دیش کی جانب سے روبیل، سوہاگ غازی اور شکیب الحسن نے دو دو وکٹ لیے۔ چوتھے دن بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 556 رنز پر آؤٹ ہو گئی اس طرح بنگلہ دیش کو ویسٹ انڈیز پر 29 رنز کی اہم برتری حاصل ہوئی۔ چوتھے دن کے کھیل کی خاص بات ناصر حسین اور محموداللہ کی شاندار اور تیز بلے بازی تھی دونوں نے بالترتیب 96 اور 62 رنز بنائے۔ تیسرے دن کے کھیل کی خاص بات نعیم اسلام اور شکیب الحسن کی ذمہ دارانہ بیٹنگ تھی۔ دونوں بلے بازوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 167 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو مشکل سے نکالا۔ بنگلہ دیش کی جانب سے نعیم اسلام نے 108 جبکہ شکیب الحسن نے 89 رنز بنائے۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے رام پال نے تین اور ڈیرن سامی نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

میر پور ٹیسٹ میں پاول کی دوسری سنچری

پاکستان: چھاتی کا سرطان ہزاروں خواتین کی موت کا سبب

اسلام آباد — پاکستان میں طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں ہر سال 40 ہزار خواتین چھاتی کے سرطان کے باعث موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں اور ہر نو میں سے ایک اس مرض کا شکار ہو سکتی ہے جو انتہائی تشویش کا باعث ہے۔

سرطان سے بچاؤ اور اس مرض کے بارے میں آگاہی پھیلانے والی تنظیم پنک ربن سوسائٹی پاکستان کی ایک عہدیدار سونیا قیصر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ملک میں مختلف تنظیموں کے اعداد و شمار کے مطابق ہر سال 90 ہزار خواتین چھاتی کے سرطان کا شکار ہوتی ہیں۔

’’چھاتی کا سرطان کی شرح براعظم ایشیا میں سب سے زیادہ پاکستان میں ہی ہے، اور ملک میں کینسر کی مختلف اقسام میں سب سے زیادہ مریض چھاتی سرطان ہی کے ہیں۔ اس کے اعداد و شمار بھی بہت چونکا دینے والے ہیں کیوں کہ ہر سال 40 ہزار خواتین پاکستان میں اس بیماری کی وجہ سے موت کی نیند سو جاتی ہیں۔‘‘

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اکثر خواتین چھاتی کے سرطان کی بیماری کے بارے میں معلومات کے فقدان کا شکار ہیں اس لیے زیادہ تر واقعات میں مریضوں میں بیماری کی تشخیص ایسے مرحلے پر ہوتی ہے جب اس مرض کا علاج ممکن نہیں ہوتا۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بروقت بیماری کی تشخیص سے مریض کی صحتیابی کے امکانات نوے فیصد تک ہوتے ہیں۔

سونیا قیصر کہتی ہیں عموماً درمیانی عمر کی خواتین میں چھاتی کے سرطان کی شرح زیادہ ہوتی ہے لیکن پاکستان میں اکثریت میں دیکھا جا رہا ہے کہ نوجوان خواتین اور 16 سے 17 سال کی لڑکیاں بھی چھاتی کے سرطان کا شکار ہورہی ہیں۔‘‘

چھاتی کے سرطان کی یوں تو بہت سی وجوہات ہیں جن میں موٹاپا، معمولات زندگی میں ورزش کا نہ ہونا، عورتوں کا بچوں کو دودھ نہ پلانا اور موروثی اثرات نمایاں ہیں لیکن ہر عورت کو اس سے متاثر ہونے کا خطرہ بہرحال لاحق رہتا ہے۔ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ خواتین کو وقتاً فوقتاً اپنی چھاتی کا خود معائنہ کرتے رہنا چاہیئے اور اگر انھیں کسی بھی مرحلے پر کوئی گلٹی محسوس ہو تو وہ فوری طور پر طبی ماہر سے رجوع کریں تاکہ ممکنہ بیماری کا بر وقت علاج ہو سکے۔

پاکستان: چھاتی کا سرطان ہزاروں خواتین کی موت کا سبب