پیر, نومبر 19, 2012

اسرائیلی میزائل شکن نظام آئرن ڈوم فلسطین میں استعمال

اسرائیلی میزائل سسٹم کے آئرن ڈوم نظام فلسطینیوں کی جانب سے فائر کئے گئے حملے روکنے میں موثر ہتھیار کے طور پر کامیاب رہا، اسرائیل کا یہ اینٹی میزائل سسٹم 150 سکوائر کلو میٹر سے آنے والے میزائل کو ہوا میں تباہ کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

میزائل شکن پروگرام آئرن ڈوم اس مرتبہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے فائر کیے گئے راکٹ روکنے میں کامیاب رہا لیکن پھر بھی کچھ راکٹ ایسے تھے جو آئرن ڈوم نامی اس اپ گریڈ ورژن کی رینج میں نہ آسکے۔ غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فائر کیے گئے 75 میں سے 72 راکٹ کو آئرن ڈوم فضا میں تباہ کرنے میں کامیاب رہا صرف 3 راکٹ ایسے تھے جو اسرائیل میں گرے۔ آئرن ڈوم نامی سسٹم اسلحہ ساز کمپنی نے تیار کیا ہے جس پر تقریبا 210 ملین ڈالر لاگت آئی ہے۔ 

اسرائیل لبنان جنگ کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع نے حزب اللہ کے راکٹ حملوں سے بچنے کے لیے فروری 2007 میں آئرن ڈوم کی تنصیب کا فیصلہ کیا تھا۔ آئرن ڈوم سسٹم شروع میں ناکام رہا لیکن 2011 اور پھر امریکی امداد کے بعد 2012 میں اسے کامیاب قرار دیا گیا۔ کیونکہ اسرائیلی فضائیہ نے اسے ٹیک اوور کرتے ہوئے اپ گریڈ کیا تھا۔

شروع میں قصام بریگیڈ کے حملوں سے بچنے کے لیے یہ سسٹم بنایا گیا جسے اینٹی قصام کا نام دیا گیا اور بعد ازاں گولڈن ڈوم اور پھر اپ گریڈیشن کے بعد اسے آئرن ڈوم کا نام دیا گیا۔ 

مشروبات سے جوڑوں کے درد میں اضافہ

میٹھے مشروبات کے استعمال میں احتیاط کریں کیوں کہ یہ جوڑوں کے درد میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق جوڑوں کے مریضوں کو میٹھے مشروبات سے پرہیز کرنا چاہئے۔ 

امریکا میں جوڑوں کے درد میں مبتلا دو ہزار سے زائد مریضوں پر چار سال تک کی گئی تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ میٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد کی تکلیف دو گنا تیزی سے بڑھی جب کہ ایسے مریض جنہو ں نے مشروبات کا استعمال بالکل نہیں کیا ان میں بیماری بڑھنے کی شرح بہت کم پائی گئی۔

بادام، اخروٹ کھائیے بڑھاپے میں صحت مند رہیے

روایتی پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل خوراک میں بادام اور اخروٹ بھی باقاعدگی سے شامل کر لئے جائیں تو صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

سپین کی یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق کے مطابق بادام یا اخروٹ کا باقاعدگی سے استعمال کرنے والے افراد کا نظام انہضام بڑھاپے میں بھی درست رہتا ہے۔ یہ موٹاپا، كولسٹرول، ہائی بلڈ پریشر اور غیر معمولی بلڈ شوگر پر قابو پانے میں مفید ہے۔ 

محققین کے مطابق بادام کھانے سے دمہ اور کئی دیگر بیماریوں کا خدشہ کم ہو جاتا ہے۔
 

سندھ مدرستہ الاسلام کے لئے یونیورسٹی کا درجہ

بانی پاکستان کی ابتدائی درسگاہ سندھ مدرستہ الاسلام کو یونیورسٹی کا درجہ ملنے کے بعد پہلے تعلیمی سال میں داخلے کے لئے ہونے والے انٹری ٹیسٹ میں طلبا و طالبات کا انتہائی جوش و خروش رہا۔

سندھ مدرستہ الاسلام کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے لئے سندھ اسمبلی نے 22 دسمبر 2011ء کو بل منظوری کیا اور 16 فروری 2012ء کو گورنر سندھ نے بل پر دستخط کئے۔ یونیورسٹی میں باقاعدہ تدریس کے لئے 5 فیکلٹیز میں داخلوں کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے لئے یونیورسٹی میں انٹری ٹیسٹ ہوئے۔ 

یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کے قیام سے قائد اعظم کے خواب کی تکمیل ہوئی ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے 1943ء میں سندھ مدرسہ کو سکول سے کالج بنانے کا افتتاح کیا تھا اور وہ اس مدرسے کو یونیورسٹی کی شکل میں دیکھنا چاہتے تھے۔ داخلے کے خواہش مند امیدوار قائد کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ 

یونیورسٹی کے مطابق پانچ شعبوں میں 150 طلبا و طالبات کو داخلہ دیئا جائے گا اور میرٹ پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔

سندھ مدرسۃ الاسلام یکم ستمبر 1885ء کو قائم ہوا اس کے بانی حسن علی آفندی تھے جو ترک نژاد اور کراچی میں آباد تھے۔ سندھ مدرستہ الاسلام کا شمار جنوبی ایشیا کے قدیم ترین جدید مسلم تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے۔ ادارے کا مقصد سندھ کے لوگوں کو جدید تعلیم سے بہرہ ور کرنا تھا۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی سندھ مدرسۃ الاسلام میں ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی۔

پولیس نے سکول میں تھانہ بنا لیا

شکار پور میں پولیس نے گورنمنٹ پرائمری سکول میں تھانہ بنا لیا، بچے تعلیم سے محروم، پولیس کے ڈرسے لوگ بات کرتے ہوئے ڈرنے لگے۔

پاکستانی پولیس کے انداز ہی نرالے ہیں جان ومال کے یہ محافظ جو کہہ دیں وہی قانون کہلاتا ہے۔ یہی نہیں قانون کے رکھوالے جسے چاہیں اپنی ملکیت قرار دے دیں۔ چاہے وہ کوئی سرکاری دفتر ہو یا بچوں کا سکول پولیس والے جہاں براجمان ہوجائیں وہاں سے انہیں نکالنا پھرکسی کے بس میں نہیں رہتا۔ 

ایسا ہی ہوا شکار پورکے نواحی گاؤں جہاں گورنمنٹ پرائمری سکول کی عمارت میں پولیس نے گزشتہ ایک سال سے تھانہ قائم کر رکھا ہے جس کے بعد گاؤں کا واحد سکول بند ہوگیا۔ تدریسی عمل ٹھپ ہوا تو سکول میں تعینات تین اساتذہ گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنے لگے۔ اہل علاقہ نے مقامی وڈیروں کے ڈر سے موقف دینے سے انکار کر دیا جبکہ پولیس اور محکمہ تعلیم کےافسران بھی موقف دینے سے انکار کررہے ہیں۔

طلبا سکول جانے کے لیے دریا عبور کرتے ہیں

علم کے حصول کے لئے چین تک جانے کا حکم ہے لیکن انڈونیشیا میں بچوں کو سکول جانے کے لئے دریا سے گزرنا پڑتا ہے۔ مغربی سماٹرا کے گاؤں لمبونگ بیوکک کے بچوں کو سکول جانے کے لئے ہر روز دریا عبور کرنا پڑتا ہے جس کا پاٹ 80 فٹ چوڑا اور بعض مقامات پر گہرائی تین فٹ کے لگ بھگ ہے۔ دریا کا بہاؤ بھی بہت تیز ہے۔ دریا کنارے پہنچتے ہی یہ اپنی پینٹوں کے پائنچے اوپر چڑھا لیتے ہیں جبکہ بعض کو تو اپنی قمیض تک اٹھانا پڑتی ہیں۔ دوسرے کنارے پہنچ کر بچے دوبارہ یونیفارم پہن کر سکول کا رخ کرتے ہیں۔ 

بچوں کا کہنا ہے برسات میں دریا کا بہاؤ اور تیز ہو جاتا ہے اور اس وقت اسے عبور کرنا جاں جوکھوں کا کام ہے۔ دریا اب تک بچوں کے دو ساتھیوں کو نگل چکا ہے۔ 

مقامی انتظامیہ کے مطابق بچوں کی مشکل کو دیکھتے ہوئے دریا پر پل بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ رقم مختص ہو چکی اور اگلے برس پل بن جائے گا۔

پاکستان میں بمبار ڈرون کی تیاری

جمعہ پندرہ نومبر کو لی گئی تصویر میں اسلحے کی بین الاقوامی نمائش (آئیڈیاز) میں
پائلٹ کے بغیر اڑنے والے پاکستانی جاسوس طیارے۔ اے پی تصویر
کراچی: پاکستان خفیہ انداز میں مقامی سطح پر ایسے خودکار ڈرونز بنانے کی کوشش کررہا ہے جو بمباری بھی کرسکیں۔ اس صنعت سے وابستہ ماہرین کے مطابق، پاکستان نے ابتدائی طور پر چند تجربات کئے ہیں لیکن ان میں نشانے میں درستگی کی کمی کے ساتھ ساتھ ہدف کو تباہ کرنے کی ٹیکنالوجی کی بھی کمی ہے۔

اسلام آباد کے دیرینہ اور قریب ترین دوست ملک چین نے پاکستان کو ہتھیاروں والے ڈرونز فروخت کرنے کی پیشکش کی ہے لیکن ماہرین اب بھی چینی طیاروں کی صلاحیت کے بارے میں شکوک میں مبتلا ہیں۔ پاکستان امریکہ سے بھی خودکار بمبار ڈرون کی فراہمی کا مطالبہ کرتا رہا تاکہ انہیں عسکریت پسندوں پر بہتر انداز میں استعمال کیا جاسکے۔ واشنگٹن نے معاملے کی حساسیت اور دشمنوں کے خلاف ان کے استعمال پر شبہات کی بنیاد پر یہ ٹیکنالوجی فراہم کرنے سے انکار کرچکا ہے۔ امریکہ پاکستان کو غیر جاسوسی اور نگرانی کیلئے بغیر اسلحے والے ڈرون کی پیشکش کرچکا ہے لیکن پاکستان پہلے ہی ایسے کئی ڈرونز استعمال کررہا ہے۔

گزشتہ ہفتے کراچی میں اسلحے اور دفاعی ٹیکنالوجی کی ایک بین الاقوامی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف نے امریکی ضد کے جواب میں چین سے مدد لینے کا اشاریہ دیا تھا۔ ’ٹیکنالوجی کے ضمن میں غیر اعلانیہ رکاوٹ ختم کرنے کے لئے پاکستان چین سے بھی استفادہ کرسکتا ہے‘، راجہ پرویز اشرف نے کہا تھا۔

پاکستان خود اپنے بل پر بھی بغیر پائلٹ کے لڑاکا طیارے بنانے کی کوششیں کررہا ہے۔ ایک پاکستانی عسکری افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی خواہش پر بتایا کہ اس مقامی ڈرون صنعت میں سویلین افراد بھی اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

ایک سویلین جسے اس خفیہ منصوبے کا علم ہے نے بتایا کہ اب سے سات یا آٹھ ماہ قبل پاکستان نے اپنے ملک میں استعمال ہونے والے اٹلی کے ڈرون، فالکو میں راکٹ لے جانے کے لئے چند تبدیلیاں کیں۔ انہوں نے بتایا کہ عسکری حکام ملک میں تیار شدہ تازہ ترین ڈرون، شہپر کے ساتھ بھی اسی قسم کے تجربات میں مصروف ہیں۔ واضح رہے کہ شہپر کا غیر بمبار لڑاکا ورژن پہلی مرتبہ کراچی میں آئیڈیاز نمائش میں رکھا گیا تھا۔ اسی سویلین ماہر نے بتایا کہ چند طیاروں پر ہی اسلحے کی آزمائش کی گئی ہے اور لڑائی میں کوئی حملہ نہیں کیا گیا ہے۔

درستگی میں کمی
پاکستان کے پاس ہیل فائر جیسے لیزر گائیڈڈ میزائل بھی نہیں ہیں جو امریکی پریڈیٹر اور ریپر جیسے جدید ترین ڈرونز میں ایڈوانس ٹارگٹ سسٹم کے ساتھ استعمال ہوتے ہیں۔ اسی لئے پاکستانی افواج گائیڈ کے بغیر راکٹ استعمال کررہی ہے جن کا نشانہ بہت اچھا نہیں۔ پاکستانی میزائلوں میں غلطی کی گنجائش تیس میٹر تک ہے اور اگر ہوا ذیادہ تیز چل رہی ہو تو یہ ٹارگٹ سے تین سو میٹر دور بھی گرسکتے ہیں۔ سویلین ماہر نے بتایا۔ اور اگرپاکستان کو جدید ہیل فائر میزائل اور گائیڈنس سسٹم مل بھی جائے تب بھی ان کا وزن پاکستان میں تیار ہونے والے چھوٹے ڈرون کے لئے بہت بڑا چیلنج ثابت ہوگا۔ پاکستان میں تیارشدہ سب سے بڑے ڈرون، شہپر کے بازووں کا گھیر سات میٹر ہے جو پچاس کلوگرام وزن لے جاسکتا ہے۔ جبکہ امریکی ڈرون پریڈیٹر جو ایک وقت میں دو ہیل فائر میزائل لے جاسکتا ہے اس کے پروں کا گھیر اس سے دوگنا ہے اور وہ اس سے چار گنا ذیادہ وزن کے ہتھیار لے جاسکتا ہے۔ پھر شہپر ریڈیو نشریات پر کام کرتا ہے جبکہ پریڈیٹر عسکری سیٹلائٹ سے مدد لیتے ہیں۔ شہپر صرف ڈھائی سو کلومیٹر کا فاصلہ طے کرسکتا ہے جبکہ پریڈیٹر ڈرون اس سے پانچ گنا ذیادہ فاصلے تک جا سکتا ہے۔

چین کے ڈرونز
چینی حکومت نے پاکستان کو سی ایچ تھری نامی لڑاکا ڈرون کی پیشکش کی ہے جو ایک وقت میں دو لیزر گائیڈڈ میزائل یا بم کو اپنے ہدف تک لے جاسکتا ہے۔ چین نے پاکستان کو اپنے قدرے جدید سی ایچ فور ڈرون کی بھی پیشکش کی ہے جو امریکی ڈرون ریپر سے ملتا جلتا ہے اور ایک وقت میں چار میزائل یا بم لے جاسکتا ہے۔ یہ بات لائی زیاولی نے بتائی جو سی ایچ تھری اور فور بنانے والی سرکاری کپمنی ایئروسپیس لانگ مارچ انٹرنیشنل کے نمائندے ہیں۔ پاکستان کو چینی ڈرون کی خریداری سے قبل ان کی صلاحیتوں کے بارے میں جانچ کرنے کی ضرورت ہے لیکن شاید مستقبل میں یہ ممکن ہوسکے۔

دنیا میں برطانیہ، امریکہ اور اسرائیل جیسے چند ممالک ہی ہیں جن کے بمبار ڈرون جنگوں میں کامبیابی سے آزمائے گئے ہیں۔

جے وردنے اور میتھیوز کی شاندار بلے بازی

گال: سری لنکا کے کپتان مہیلا جے وردنے اور اینجلو میتھیوز کی شاندار بیٹنگ کی بدولت پہلی اننگ میں نیوزی لینڈ پر 26 رنز کی برتری حاصل کر لی جبکہ دوسری اننگ میں نیوزی لینڈ نے برینڈن میک کولم کا نقصان اٹھا کر میچ میں نو رنز کی سبقت حاصل کر لی ہے۔

گال انٹرنیشنل سٹیڈیم پر نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کے کھیل کا آغاز ہوا تو سری لنکا کا سکور ایک وکٹ پر نو رن تھا، تھارنگا پرانا ویتانا صفر اور سورج رندیو نو رن پر بیٹنگ کر رہے تھے۔ سری لنکا کے لیے دن کا آغاز انتہائی مایوس کن تھا اور اسے دن کی ابتدا میں پہلا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب پرانا ویتانا مجموعی سکور میں کسی رن کا اضافہ کیے بغیر پویلین لوٹ گئے، انہیں ٹم ساؤتھی نے بولڈ کیا۔ سکور میں ابھی نو رن کا ہی اضافہ ہوا تھا کہ رندیو بھی نو رن بنا کر پویلین لوٹ گئے، آؤٹ ہونے سے ایک گیند قبل برینڈن میک کولم نے ان کا کیچ بھی چھوڑا تھا۔ سری لنکا کو اصل جھٹکا اس وقت لگا جب تجربہ کار اور ان فارم بلے باز کمار سنگاکارا بیس کے مجموعی سکور پر پانچ رنز بنانے کے بعد ٹرینٹ بولٹ کا شکار بن گئے۔ بیس رنز پر چار وکٹیں کھونے کے بعد سری لنکن ٹیم مشکلات کا شکار تھی، اس موقع پر کپتان مہیلا جے وردنے اور تھیلان سمارا ویرا نے سکور 50 تک پہچایا تاہم اسی مجموعے پر سماراویرا کو ساؤتھی نے ایل بی ڈبلیو کر دیا۔ وہ صرف سترہ رنز بنا سکے۔ 50 رنز پر پانچ وکٹیں کھونے کے بعد ایسا لگتا تھا کہ شاید سری لنکن ٹیم کو پہلی اننگ میں بڑے خسارے کا سامنا کرنا پڑ جائے تاہم نئے بلے باز اور نائب کپتان اینجلو میتھیوز نے کپتان جے وردنے کے ساتھ شاندار 156 رنز کی شراکت قائم کر کے نیوزی لینڈ کے سبقت حاصل کرنے کے سپنے کو چور چور کردیا۔ دو سو چھ کے مجموعی سکور پر میتھیوز 79 رنز کی شاندار اننگ کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوگئے، اس دوران انہوں نے بارہ چوکے اور ایک چھکا بھی جڑا۔ سکور میں نو رن کے اضافے سے وکٹ کیپر پرسانا جے وردنے چار رنز بنا کر جیتن پٹیل کا شکار بن گئے۔ دو سو انتیس کے مجموعی سکور پر سری لنکن کپتان مہیلا جے وردنے گیارہ چوکوں اور ایک چھلے سے مزین 91 رنز کی دلکش اننگ کھیلنے کے بعد اننگ میں پٹیل کی دوسری وکٹ بن گئے۔ نوان کالاسیکرا 242 کے سکور پر آٹھ رنز بنانے کے بعد پٹیل کی گیند پر پویلین لوٹ گئے، سری لنکا کی آخری وکٹ 247 رنز کے مجموعے پر شمندا ایرانگا کی صورت میں گری۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے ساؤتھی نے چار، پٹیل نے تین اور بولٹ نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ سری لنکا نے نیوزی لینڈ پر پہلی اننگ میں 26 رنز کی سبقت حاصل کی۔

جواب میں نیوزی لینڈ نے اپنی اننگ کا آغاز کیا تو اٹھارہ کے سکور پر برینڈن میک کولم تیرہ رنز بنانے کے بعد رنگانا ہیراتھ کی گیند پر کولا سیکرا کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ نئے آنے والے بلے باز کین ولیمسن اور مارٹن گپٹل نے دن کے اختتام تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی، جب دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو نیوزی لینڈ نے ایک وکٹ کے نقصان پر 35 رنز بنائے تھے۔ نیوزی لینڈ کو دوسری اننگ میں سری لنکا پر نو رنز کی سبقت حاصل ہے جبکہ ابھی اس کی نو وکٹیں باقی ہیں۔

اداکاری کرنا چاہتی ہوں، ساتھی فنکار مخالف بن گئے، روحی بانو

لاہور: معروف اداکارہ روحی بانو کو پی ٹی وی سمیت پرائیویٹ چینلز اور ماضی میں ساتھ کام کرنے والے فنکاروں کے رویوں نے دلبرداشتہ کر دیا ہے۔

ایک طرف پی ٹی وی سمیت پرائیویٹ چینلز کی عدم توجہی ہے تو دوسری طرف ماضی میں بہت سے لازوال ڈراموں میں ان کے ساتھ کام کرنے والے فنکاروں کی بے حسی پر ان کی آنکھیں نم رہنے لگی ہیں۔ گزشتہ روز ایک ملاقات کے دوران ’’ایکسپریس‘‘ کوخصوصی انٹرویو دیتے ہوئے روحی بانو کا کہنا تھا کہ میں اداکاری کرنا چاہتی ہوں مگر پی ٹی وی والے اور پرائیویٹ چینلز کے لوگ جان بوجھ کر مجھے کام کے لیے نہیں بلاتے۔

اس کے علاوہ اداکار عابد علی اور فردوس جمال جیسے ’’بڑے‘‘ فنکار بھی میری مخالفت کرتے رہتے ہیں۔ ایسے حالات میں، میں کس طرح کام کرسکتی ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر اپنے گھر میں رہتی ہوں اور فٹنس کے لیے صبح و شام واک کے لیے جاتی ہوں۔ انھوں نے بتایا کہ سڑک پر چلتے چلتے اگر کوئی پرانا ساتھی فنکار مل جائے تو خیریت دریافت کر لیتا ہے مگر کوئی خاص طور پر ملاقات کے لیے کبھی نہیں آتا۔ جبکہ میرے پرستار ملتے ہیں تو ان کا رسپانس دیکھ کر میرا دل چاہتا ہے کہ پھر سے اداکاری کروں اور اپنی فنی صلاحیتوں کا بھرپور طریقہ سے اظہار کروں مگر میں بے بس اور مجبور ہوں۔

پی ٹی وی اور پرائیویٹ چینلز کے پالیسی میکر نا جانے مجھ سے کیوں خفاء ہیں۔ ان لوگوں کا یہی رویہ دیکھ کر میرا دل خون کے آنسو روتا ہے۔ کل تک جو لوگ مجھے سائن کرنے کے لیے آگے پیچھے ہوتے تھے آج وہ نگاہیں چرا کر دوسرے راستے پر چلنے لگتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر مجھے آج بھی اچھا کام ملے تو میں ضرور کرونگی اور ناظرین میرے کام کو دیکھ کر ماضی کی طرح پسند کرینگے۔

سلطان جوہر ہاکی، پاکستان کی چوتھی پوزیشن

دوسرے سلطان جوہر بارو کپ میں پاکستان نے چوتھی پوزیشن کے ساتھ اختتام کیا۔ گرین شرٹس کو تیسری پوزیشن کے مقابلے میں آسٹریلیا نے سخت مقابلے کے بعد 3-2 سے شکست دی، جرمنی نے بھارت کوپچھاڑ کر ٹائٹل جیت لیا۔ 

اطلاعات کے مطابق سلطان جوہر کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان کی جونیئر ہاکی ٹیم نے تیسری پوزیشن کے مقابلے میں آسٹریلیا کا بھرپور مقابلہ کیا۔ تاہم کامیابی مقدر نہ بن سکی، 0-2 کے خسارے میں جانے والی قومی ٹیم نے مقررہ وقت میں مقابلہ برابر کر کے اضافی وقت میں کھیل کو پہنچایا لیکن گولڈن گول پر کینگروز نے فتح اپنے نام کرلی، کھیل کے پہلے ہاف میں آسٹریلوی پلیئرز نے اپنی بالادستی قائم رکھی۔

گذشتہ برس ایونٹ میں رنر اپ رہنے والی آسٹریلوی ٹیم نے کھیل کے نویں منٹ میں کیسی ہیمونڈ کے گول کی بدولت برتری حاصل کی، جو پاکستانی دفاعی حصار کو توڑتے ہوئے خود گیند لے کرسیمی سرکل تک گئے جہاں ان کے سامنے صرف گول کیپر مظہر عباس تھے، جسے انھوں نے باآسانی چکمہ دے دیا۔ دو منٹ بعد حریف کپتان ڈیلن وودر سپون نے بائیں جانب سے گیند کو سیمی سرکل تک پہنچاتے ہوئے ایک مرتبہ پھر مظہر کو بے بس کردیا، پاکستان کے پاس خسارہ کم کرنے کا بہترین موقع کھیل کے 23 ویں منٹ میں آیا، جب ٹیم کو پہلا پنالٹی کارنر ملا، لیکن اس سے پاکستانی پلیئرز خاطرخواہ فائدہ نہیں اٹھا سکے، کھیل کے دوسرے ہاف میں پاکستانی ٹیم نے قدرے بہتر کھیل پیش کیا، 49 ویں منٹ میں محمد عرفان نے گیند کو جال میں پہنچا کر ٹیم کو اعتماد دیا، مقررہ وقت کی فائنل وسل سے چار منٹ قبل رضوان علی نے دوسرا گول داغ کر آسٹریلیا کے اوسان خطا کردیے اور مقابلے کو اضافی وقت میں دھکیل دیا، اضافی ٹائم کے پہلے ہاف کے خاتمے سے دو منٹ قبل جیشان رندھاوا نے گولڈن گول بنا کر آسٹریلیا کو وکٹری سٹینڈ پر پہنچا دیا۔

فائنل میں جرمنی نے بھارت کے خلاف 3-2 سے کامیابی حاصل کی، جرمنی کے لیے کھیل کا پہلا گول 11ویں منٹ میں ٹیم کو ملنے والے پہلے پنالٹی کارنر پر جوناس گومول نے بنایا، 24 ویں منٹ میں ستبیر سنگھ کے جوابی گول سے میچ برابر ہوگیا، جوشا دیلیربر نے جرمنی کے لیے دوسرا گول بنایا، فلورین ایڈرینز نے یورپی ٹیم کیلیے تیسرا گول سکور کیا، کھیل ختم ہونے سے محض تین منٹ قبل آکاش دیپ نے بھارت کا خسارہ کم کیا، آخری پوزیشن کے مقابلے میں نیوزی لینڈ نے میزبان ملائیشیا کو اضافی وقت 2-1 سے ہرادیا۔

سلطان جوہر ہاکی، پاکستان کا چوتھی پوزیشن پر اختتام

پاسپورٹ کی معیاد 10 سال کردی گئی

اسلام آ باد: وزارت داخلہ نے مرد حضرات کے پاسپورٹ کی معیاد 5 سال سے بڑھا کے 10 سال کردی ہے۔خواتین اور بچوں کو یہ سہولت نہیں ملے گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت داخلہ نے پاسپورٹ کی معیاد 5 سے 10 سال تک بڑھانے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد اب پاکستانی شہریوں کو 10 سالہ معیاد کے پاسپورٹ میسر ہوں گے۔

5 یا 10سالہ معیاد کے پاسپورٹ کا اجرا شہریوں کی صوابدید پر ہوگا تاہم خواتین اور بچوں کو 10 سالہ معیاد کے پاسپورٹ کا اجرا نہیں ہوگا۔ 5 سالہ پاسپورٹ کی فیس 3 ہزار اور ارجنٹ فیس 5 ہزار روپے ہوگی۔

بارش سے بجلی

روس کے مغربی صوبہ کالینن گراد سے تعلق رکھنے والے سکول کے طالب علم انور کُربانوو نے بارش کے پانی سے چلنے والے بجلی گھر کا پروجیکٹ تیار کیا ہے۔ ان کے آبائی علاقے میں بارش بہت زیادہ ہوتی ہے اس لیے مقامی ماہرین توانائی نے اس پروجیکٹ مین بہت دلچسپی ظاہر کی ہے۔

انور کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد بارش کو توانائی کے متبادل ذریعہ کے طور پر استعمال کرنے کے امکان کا جائزہ لینا ہے۔ انور نے ایک پرانی سائکل، چند پلاسٹک بوتلیں اور ایک کرسی کے ٹکڑے لے کر اپنی بجلی گھر کا ماڈل بنا لیا ہے۔ یہ کام سرانجام دینے میں ان کو ایک مہینہ لگا۔ یہ ماڈل اس طرح چلتا ہے: پانی کی نلی سے ایک ٹیوب نکال کر اس میں چند چھوٹے چپو لگائے گئے ہیں جن پر گھر کی چھت سے بارش کا پانی گرتا ہے۔ جنریٹر کے ذریعے پانی کی توانائی کو بجلی میں تبدیل کیا جاتا ہے اور کرنٹ وجود میں آتا ہے۔ انور کربانوو کے بنائے گئے اس چھوٹے بجلی گھر کے ذریعے ہر ماہ سترہ کلو واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔

انور نے ماہ جولائی میں منعقدہ EXPO-SCIENCES EUROPE کے نام سے نمائش میں اپنی یہ ایجاد متعارف کرائی۔ نمائش میں تیئیس ممالک سے تعلق رکھنے والے چار سو بیس نوجوان موجدوں نے حصہ لیا، شرکاء کی عمر بارہ تا پچیس سال تھی۔ انور کربانوو نے ایک مخزن برق (accumulator) اس نمائش میں پیش کیا جس کو بارش کے پانی سے پیدا کردہ بجلی سے جارج کیا گیا تھا۔ یوں نمائش کے دوران انور نے اس آلے کے ذریعے تین سو سیل فونز کو چارج کیا۔

اس نوجوان روسی موجد کا منصوبہ ہے کہ اپنی اس ایجاد کو بہتر بنائے تاکہ اسے دور دراز علاقوں میں بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ یوں اس ایجاد کی بنا پر ایک منافع بخش کمرشل پروجیکٹ شروع کیا جا سکتا ہے۔ شروع میں انور اپنے سکول کے قریب بارش کے پانی سے چلنے والا ایک اصل بجلی گھر تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ وہ اندازہ لگا چکے ہیں کہ اخراجات پوری کرنے کے لیے بارش والے باون دنوں کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد اس بجلی گھر میں مفت بجلی پیدا کرنے لگے گا بلکہ اس سے ماحولیات کو بالکل بھی نقصان نہیں ہوگا۔

دریں اثناء مذکورہ نمائش کے دوران سپین، ناورے اور الجزائر نے انور کی ایجاد میں دلچسپی ظاہر کی۔

بارش سے بجلی

امی ملکہ سے تعارف

اِنا کووالینکو کو ”امی ملکہ“ کا خطاب دیا گیا
دنیا کی ایک حسین ماں سائبریا کے شہر Irkutsk میں رہتی ہے۔ اس بارے میں پتہ ماہ اکتوبر کے آخر میں چل گیا جب مالٹا میں بین الاقوامی بیوٹی کانٹیسٹ QUEEN OF THE PLANET 2012 منعقد کیا گیا۔ اس مقابلے میں یورپ اور ایشیا کے انیس ممالک سے تعلق رکھنے والی پچاس شادی شدہ خواتین نے حصہ لیا۔ جیوری ایک ہفتے تک ان کے بارے میں معلومات حاصل کرتی رہی اور ان کی خوبیوں کا جائزہ لیتی رہی۔ آخرکار لتھاوانیہ کی اٹھائیس سالہ حسینہ Aliona Vasilayte کو ”کرہ ارض کی ملکہ“ قرار دیا گیا اور سائبریا کی رہنے والی Inna Kovalenko کو ”امی ملکہ“ کا خطاب دیا گیا۔

اِنا کووالینکو کی عمر 43 سال ہے لیکن وہ کہیں زیادہ جوان لگتی ہیں۔ اس میں ورزش اور موسیقی سے ان کے لگاؤ کا بڑا کردار ہے۔ مزید برآں اِنا کو ہسپانوی لوک رقص فلامینکو کا بھی بہت شوق ہے حتٰی کہ وہ یہ رقص پیش کرنے کے لیے درکار خصوصی جوتے خریدنے کے لیے سپین کے دارالحکومت میڈرڈ گئیں۔ جہاں تک فلامینکو کے لیے پیراہن کا سوال ہے تو اِنا کے پاس ایسے دسیوں پیراہن ہیں۔ اِنا نے بتایا کہ ”میں نے مالٹا میں ہوئے مقابلے میں بھی فلامینکو رقص پیش کیا ہے، میرا خیال ہے کہ یہ رقص دیکھ کر ہی جیوری کے اراکین نے مجھے اعزازی خطاب دینے کا فیصلہ کیا ہوگا“۔ اِنا کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے تاج پہننے کا شوق ہے لیکن انہیں توقع نہیں تھی کہ کبھی انہیں ایک اصل تاج پہنایا جائے گا۔ اِنا کو حسن برقرار رکھنے کے علاوہ نسوانی صحت کا تحفظ کرنا بھی آتا ہے کیونکہ وہ نسوانی مرضیات کی ڈاکٹر ہیں۔ اِنا نے فخر کے ساتھ کہا کہ ”میرا پیشہ دنیا میں اہم ترین پیشہ ہے کیونکہ میں ماں بننے میں عورتوں کو مدد دیتی ہیں۔ میں بہت چاہتی ہوں کہ تمام عورتوں کو ممتا میں خوشی نصیب ہو، کہ وہ حسین ہوں اور ان کی قدر کی جائے“۔

اِنا کی دو بیٹیاں بین الاقوامی مقابلے میں اپنی ماں کی کامیابی پر بہت خوش ہیں۔ بڑی بیٹی اس وقت سینٹ پیٹرزبرگ کی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے اور چھوٹی بیٹی سکول کی طالبہ ہے۔ درحقیقت اِنا بذات خود بھی پڑھائی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بہت جلد وہ علم طب میں پی ایچ ڈی کے مقالے کی تیاری مکمل کرنے والی ہیں۔

امی ملکہ سے تعارف

ریچھ 6 ماہ کی نیند کے لئے تیار

سردی شروع ہونے کے ساتھ ساتھ روسی علاقے یورال کے شہر ایکاترنبرگ کے چڑیا گھر میں ریچھوں کے لئے سونے کا وقت آگیا ہے- سرد آب و ہوا والے ممالک میں ریچھ سال میں چھہ مہینے جا گتے ہیں اور چھہ مہینے نیند کی حالت میں گزارتے ہیں۔ 

ماہرین حیوانات کے مطابق شہر ایکاترنبرگ کے چڑیا گھر میں رہنے والے مختلف انواع کے ریچھوں نے سو جانے سے پہلے اپنے بدن میں کافی زیادہ چربی اکٹھی کر لی ہے۔ اس وقت یہ ریچھ نسبتاً کم کھانا کھا رہے ہیں، وہ گوشت، مچھلی اور ترکاریوں کی بجائے دلیہ اور روٹی کو ترجیح دینے لگے ہیں۔ ایکاترنبرگ کے چڑیا گھر کے کارکنوں نے صحافیوں کو بتایا کہ زیادہ تر ریچھ دراصل نیم خوابی کی حالت میں پڑ چکے ہیں اور وہ اپنی ماندوں سے نکلنا پسند نہیں کرتے۔

ایکاترنبرگ چڑیا گھر میں ریچھ سرمائی نیند کے لئے تیار

بھارتی سٹے بازوں کو قابو کرنے کی ضرورت

آئی سی سی کے سابق صدر احسان مانی کا کہنا ہے کہ بھارتی سٹے بازوں پر قابو پائے بغیر کرکٹ میں بدعنوانی ختم کرنا ممکن نہیں اور اس ضمن میں آئی سی سی بھارتی کرکٹ بورڈ کے سامنے کمزور دکھائی دیتی ہے۔ احسان مانی نے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ غور طلب بات یہ ہے کہ پچھلے بیس برسوں میں میچ فکسنگ کے جتنے بھی کیس سامنے آئے ہیں ان میں بھارتی تعلق ہی دکھائی دیتا ہے۔

گذشتہ دنوں منظرِعام پر آنے والی برطانوی صحافی کی کتاب میں بھی انکشافات ایک بھارتی سٹے باز کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر کیے گئے ہیں۔

احسان مانی نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ آئی سی سی، بی سی سی آئی اور پی سی بی ان انکشافات کے بعد برطانوی صحافی سے ثبوت طلب کریں اور اگر ان الزامات میں کوئی سچائی ہے تو تحقیقات کی جائیں ورنہ لندن کی عدالت میں اس صحافی کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کی جائے۔ احسان مانی کا کہنا ہےکہ اگر وہ اس وقت آئی سی سی کے صدر ہوتے تو فوراً بھارتی حکومت سے بات کرتے اور اس سے کہتے کہ چونکہ سٹے بازی کا سب سے بڑا مرکز بھارت ہے اور اسے وہاں کوئی قانونی حیثیت حاصل نہیں ہے، لہٰذا ان سٹے بازوں کو کنٹرول کیا جائے کیونکہ یہ بھارت کا نام بدنام کررہے ہیں۔

احسان مانی نے کہا کہ آئی سی سی کی بے بسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کرکٹ کرپشن میں بھارتی تعلق کے بار بار سامنے آنے کے باوجود کچھ بھی نہیں کر پا رہی ہے۔ سٹے بازوں کے خلاف قدم اٹھانے کے لیے کوئی بھی تیار نہیں ہے۔ احسان مانی نے کہا کہ برطانوی صحافی ایڈ ہاکنز کی اس بات میں کوئی وزن نہیں کہ سپاٹ فکسنگ کے مقدمے کے جج جسٹس کک کو کرکٹ کی کوئی سمجھ نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ جج حضرات مختلف نوعیت کے مقدمے سنتے ہیں اور ظاہر ہے کہ وہ ہر شعبے سے تعلق نہیں رکھتے لیکن وہ قانون سمجھتے ہیں اور انہیں شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کرنا آتا ہے، لہٰذا برطانوی صحافی کا اعتراض کوئی معنی نہیں رکھتا۔ دراصل یہ کرکٹ کا مقدمہ نہیں تھا، کرپشن کا مقدمہ تھا جس کا فیصلہ جسٹس کک نے دیا۔

اظہر الدین کو بھارتی عدالت سے کلیئر کیے جانے کے بارے میں احسان مانی کا کہنا ہے کہ سلیم ملک اور اظہر الدین کے مقدمات میں پی سی بی اور بی سی سی آئی نے دلچسپی نہیں لی شاید اس لیے کہ انہیں پتا تھا کہ ان دونوں کی بین الاقوامی کرکٹ ختم ہوگئی ہے۔ انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں کرکٹر چاہیں تو اپنے کریئر ختم کیے جانے پر آئی سی سی اور اپنے کرکٹ بورڈوں کے خلاف عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے کیونکہ انہیں پتا ہے کہ آئی سی سی اور کرکٹ بورڈوں کے پاس ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔

بھارتی سٹے بازوں کو قابو کرنے کی ضرورت

کک کی سنچری... میچ بھارت کی گرفت میں

بھارت کے خلاف احمد آباد میں جاری پہلے کرکٹ ٹیسٹ میچ میں انگلش ٹیم کپتان الیسٹر کک کی عمدہ بلے بازی کی بدولت اننگز کی شکست سے دوچار ہونے سے بچنے میں کامیاب رہی ہے تاہم میچ پر اب بھی بھارت کی گرفت مضبوط ہے۔ چوتھے دن کھیل کے اختتام پر انگلینڈ نے دوسری اننگز میں پانچ وکٹ کے نقصان پر 340 رنز بنائے اور اسے بھارت پر دس رنز کی برتری حاصل ہوئی ہے۔

الیسٹر کک نے میچ کے چوتھے دن اپنی سنچری مکمل کی جب کھیل ختم ہوا تو وہ 168 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے جہاں ان کا ساتھ میٹ پرائر دے رہے ہیں۔ ان دونوں بلے بازوں کے درمیان چھٹی وکٹ کے لیے 141 رنز کی شراکت ہو چکی ہے۔ اتوار کو انگلینڈ نے بغیر کسی نقصان کے 111 رنزسے اپنی دوسری اننگز دوبارہ شروع کی تو بارہ رن کے اضافے کے بعد اسے نک کامپٹن کی وکٹ کی صورت میں پہلا نقصان اٹھانا پڑا۔ انہیں ظہیر خان نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ دوسری انگلش وکٹ 156 کے سکور پر اس وقت گری جب جوناتھن ٹروٹ کو پرگیان اوجھا نے دھونی کے ہاتھوں کیچ کروا دیا۔ چار رن بعد اوجھا نے ہی کیون پیٹرسن کو بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو تیسری کامیابی دلوائی۔ انگلینڈ کی چوتھی اور پانچویں وکٹ 199 کے سکور پر گری جب امیش یادو نے لگاتار دو گیندوں پر ایئن بیل اور سمت پٹیل کو پویلین کی راہ دکھلائی۔

سمت پٹیل امپائر کے غلط فیصلے کا نشانہ بنے اور انہیں اس وقت ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا جب ری پلے میں گیند واضح طور پر ان کے بلے سے ٹکراتی دکھائی دے رہی تھی۔ اس میچ میں بھارت نے اپنی پہلی اننگز آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 521 رنز بنا کر ڈیکلئیر کر دی تھی۔ اس اننگز کی خاص بات چیتیشور پجارا کی ناقابلِ شکست ڈبل سنچری اور وریندر سہواگ کی طوفانی سنچری تھی۔ اس کے جواب میں انگلش بلے باز بھارتی سپنرز کا مقابلہ کرنے میں بری طرح ناکام رہے اور پوری ٹیم صرف 191 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔ انگلینڈ کو فالو آن کرانے میں بھارتی بولر پرگیان اوجھا نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 45 رنز دے کر پانچ کھلاڑی آؤٹ کیے۔

کک کی سنچری مگر میچ بھارت کی گرفت میں

غزہ: اسرائیلی فوجی کارروائی کا بد ترین دن... 26 افراد ہلاک

غزہ پر اسرائیلی حملوں کے چھٹے دن کے آغاز میں غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دو فلسطینیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے جس سے مجموعی طور پر اب تک 71 افراد ہلا ک ہو چکے ہیں کن میں کئی کم سن بچے بھی شامل ہیں۔

اتوار کے روز 26 افراد ہلاک ہوئے جن میں سے الدالو خاندان کے چار بچوں سمیت گیارہ افراد شامل ہیں۔

بی بی سی کے وائر ڈیویس نے بتایا کہ غزہ میں ڈاکٹروں کے مطابق پچھلے چار دنوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے پچاس فیصد تک عام شہری ہیں۔

مقامی ذرائع نے بی بی سی عربی سروس کو بتایا کہ غزہ شہر کے النصر علاقے میں ایک تین منزلہ عمارت پر حملے کے نتیجے میں دس فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں تین خواتین اور چھ بچے شامل تھے۔ تین فلسطینی شجاعیہ کے علاقے میں جبکہ جبلیہ کے علاقے میں ایک فلسطینی اپنی کار میں ہلاک ہوا۔

صحافیوں کی عالمی تنظیم ’رپورٹرز ساں فرانٹئرز‘ یعنی سرحدوں کے بغیر رپورٹرز نے فوری طور پر مطالبہ کیا ہے کہ ان حملوں کو فوری بند کیا جائے۔ اس تنظیم نے کہا کہ نو صحافی ایک حملے کی نتیجے میں زخمی ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ان کا کام متاثر ہوا۔

اسرائیلی افواج کے مطابق انہوں نے سوموار کے دن کے آغاز کے وقت غزہ میں عمارتوں پر لگے اینٹیناز کو نشانہ بنایا جن کی مدد سے ان کے مطابق حماس مبینہ طور پر اپنے جنگجوؤں سے رابطہ میں رہتا ہے۔ گزشتہ روز فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ بحری جہازوں سے بھی میزائل داغے گئے جن کے نتیجے میں غزہ میں پچیس افراد کے ہلاک ہوئے۔ جبکہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نتنیاہو کا کہنا ہے ان کا ملک غزہ میں اپنی کارروائیوں میں ’قابلِ ذکر‘ اضافے کے لیے تیار ہے۔

فلسطینی علاقے سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کا سلسلہ بھی جاری رہا مگر اس میں کافی کمی نظر آئی۔ ’پلر آف ڈیفینس‘ نامی اسرائیلی کارروائی میں اب تک مجموعی طور پر اکہتر افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کے نتیجے میں تین اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔

متحارب فریقین کے ذرائع نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں۔


غزہ کے رہائشی یوسف اپنے اٹھارہ ماہ کے بچے ریاد 
کو دفن کرنے جا رہے ہیں
برطانوی وزیرِ خارجہ ولیم ہیگ نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ میں زمینی کارروائی کرتا ہے تو اسے عالمی حمایت سے ہاتھ دھونا پڑ سکتے ہیں۔ تاہم سکائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس حالیہ تنازع کی اصولی ذمہ داری حماس پر ہی عائد ہوتی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے اتوار کو کابینہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کسی بھی کارروائی کے لیے تیار ہے۔ ’اسرائیلی ڈیفینس افواج اس آپریشن کے دائرۂ کار میں قابلِ ذکر اضافے کے لیے تیار ہیں‘۔

تازہ اسرائیلی حملوں میں ذرائع ابلاغ کی دو عمارتیں بھی نشانہ بنی ہیں اور ان حملوں میں آٹھ فلسطینی صحافی زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان عمارتوں میں سے ایک میں غیر ملکی صحافیوں کی موجودگی سے آگاہ تھے اور وہ ان کا ہدف نہیں تھے۔ اسرائیل نے حماس اور اسلامی جہاد کے ریڈیو سٹیشنز کی بندش بھی کر دی ہے۔ ٹوئٹر پر شائع ہونے والے پیغام میں اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ انہوں نے صرف ایک انٹینا سمیت مخصوص ساز و سامان کو نشانہ بنایا تاہم روسی ٹی وی نیٹ روک رشیا ٹوڈے کے مطابق حملے میں ان کے دفتر کو نقصان پہنچا ہے۔ حملے میں نشانہ بننے والی عمارتوں میں سے ایک حماس کے ٹی وی سٹیشن القدس کے علاوہ سکائی نیوز اور آئی ٹی این کے بھی زیرِاستعمال تھی۔ اسی عمارت میں ایک سال قبل تک بی بی سی کا دفتر بھی تھا۔

غزہ میں طبی حکام کا کہنا ہے کہ پانچ روزہ اسرائیلی کارروائی میں اب تک گیارہ بچوں سمیت باون فلسطینیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ غزہ میں ہسپتال زخمیوں سے بھرے ہیں اور ان ہسپتالوں میں طبی سپلائی کم پڑ رہی ہے۔

اتوار کو اسرائیل کے تجارتی صدر مقام سمجھے جانے والے شہر تل ابیب میں مسلسل چوتھے دن بھی راکٹ حملوں سے متنبہ کرنے والے سائرن بجائے جاتے رہے۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق شہر پر داغے گئے دو راکٹ حفاظتی نظام کی مدد سے تباہ کیے گئے ہیں۔ تاہم غزہ سے داغا گیا ایک راکٹ اشکیلون میں ایک رہائشی عمارت پر گرا جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے جبکہ عمارت کو بھی نقصان پہنچا۔ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب کو بی بی سی کے نامہ نگار نے بتایا تھا کہ غزہ میں ایک درجن سے زیادہ دھماکے سنائی دیے۔ ان کے مطابق یہ میزائل جنگی بحری جہازوں سے فائر کیے گئے تھے۔ اسرائیل کے وزیر داخلہ ایلی یشئی نے اسرائیلی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا ہے ’آپریشن پلر آف ڈیفنس کا مقصد غزہ کو پتھر کے زمانے میں واپس بھیجنا ہے۔ اور پھر ہی اسرائیل میں اگلے چالیس سال تک سکون رہے گا۔‘