اتوار, ستمبر 22, 2013

تم پھر بھی مسکراتے رہتے ہو؟

’’بیٹا تمہارے دونوں بازو نہیں ہیں تمہیں اس کا دکھ، اس کا گلہ نہیں؟ تم پھر بھی مسکراتے رہتے ہو؟‘‘

جنید کا جواب تھا ’’سر! اللہ نے مجھے دیکھنے کے لئے آنکھیں دی ہیں، سونگھنے کے لئے ناک، بولنے کے لئے زبان، سننے کے لئے کان، چلنے کے لئے پائوں اور میرا باقی مکمل وجود، بس یہی سوچ سوچ کر مسکراتا رہتا ہوں کہ اللہ کا شکر کیسے ادا کروں؟ اور اگر مسکرائوں گا نہیں اداس رہوں گا تو کہیں اللہ مجھ سے خفا نہ ہو جائے، میرے تو صرف دونوں بازو نہیں ہیں بہت سے لوگوں کے پاس تو دنیا میں آنکھیں، کان، بازو، ٹانگیں بھی نہیں ہوتیں، تو جب میں ایسے لاکھوں لوگوں سے بہتر ہوں تو کیوں نہ مسکرائوں۔ آپ خود بتائیں سر میرا مسکرانا اور اپنے رب کا شکر ادا کرنا بنتا ہے ناں…؟؟