پیارا پاکستان لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
پیارا پاکستان لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

پیر, اکتوبر 14, 2013

بھارتی مسلمانوں پر مظالم کی داستان

بھارت میں کروڑوں مسلمان آباد ہیں اور ملک کی سب سے بڑی اقلیت ہونے کے باوجود دہشت گرد ہندئوں کے خوف سے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ اس کے باوجود کہ بھارت کی مرکزی حکومت میں کئی مسلمان وزیر کے عہدہ پر فائز ہیں وہ بھی مسلمان شہریوں پر ہندو انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے منظم حملوں اور مظالم سے اپنے مسلم بھائیوں کو بچانے سے قاصر ہیں۔ اس کی وجہ شاید مسلمانوں کی سب سے بڑی کمزوری اتحاد کا فقدان ہوسکتا ہے۔ مسلمانوں پر مظالم کی دوسری وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ بھارتی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کچھ بھی ہو مسلمانوں کا ساتھ نہیں دیتے چاہے وہ حق پر ہی کیوں نہ ہوں کیونکہ ان اداروں میں بھی ہندئوں کی اکثریت ہے۔

بھارت میں ستمبر 2013 میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے کا واقع پہلی مرتبہ نہیں ہوا بلکہ اس سے قبل بھی کئی مرتبہ سازش کے تحت مسلمانوں کو تہہ تیغ کیا گیا اور منصوبہ بندی کے تحت بچوں اور خواتین سمیت ہر عمر کے افراد کا نہ صرف قتل عام کیا گیا بلکہ ان کے گھروں، دکانوں میں لوٹ مار کی گئی، مساجد کی بے حرمتی کی گئی، ان کی املاک جلا دی گئیں، مسلمان خواتین کی عزتیں پامال کی گئیں اور مسلمانوں کو ہی گرفتار بھی کیا گیا۔ اور تو اور ان واقعات کی وجہ مسلمانوں کو قرار دیا گیا۔ ستمبر میں جو کچھ ہوا وہ 1980 میں مراد آباد، 1993 میں ممبئی اور 2000 میں گجرات میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کا تسلسل ہے۔ 

ان خوف زدہ معصوم چہروں اور عمر رسیدہ روتا چہرہ تو دیکھو اور بین کرتی خواتین کو دیکھو ۔ ۔ایک سوال ۔ ۔ ۔ ہمارا کیا قصور ہے؟
ایسے واقعات سن کر مجھے ان لوگوں کی باتیں یاد آتی ہیں جو یہ سب کچھ جاننے کے باوجود قیام پاکستان کو ایک انگریز کے ایجنٹ کی غلطی قرار دیتے ہیں اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کو گالیاں دینے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ بھارتی مسلمانوں کے ساتھ ہندئوں کا یہ ظالمانہ سلوک دیکھ کر یہ یقین پختہ ہو جاتا ہے کہ پاک وطن کسی سازش کے تحت نہیں بلکہ محض اللہ کے حکم سے وجود میں آیا۔ علامہ محمد اقبالؒ نے جو خواب دیکھا تھا وہ اللہ کی حکمت تھی جس کے بعد قیام پاکستان کی جد و جہد رنگ لائی اور آج ہم کسی بھی ایسے خوف کے بغیر چین کی نیند سوتے ہیں جو ہمارے بھارتی مسلمان بھائیوں کو ہر وقت دامن گیر رہتا ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی قائداعظم کو برا بھلا اور انگریز کا ایجنٹ کہنے والے اگر پاکستان سے خوش نہیں ہیں تو بھارت کیوں جا کر بسیرا نہیں کر لیتے؟ پاکستان کو برا کہنے والو کیا کبھی تم نے سوچا ہے کہ تم نے اس ملک کو کیا دیا ہے؟ اس ملک کے لئے تم نے کیا کیا ہے؟ اس کے بدلے میں جو تم نے اس ملک سے حاصل کیا ہے۔ اس ملک کی آزاد فضا میں لی ایک ایک سانس کا بدلہ نہیں دے سکتے، یقیناً نہیں دے سکتے۔ یقیناً وہ ایسا نہیں کریں گے کیوں کہ جو سکون انہیں اس پاک سر زمین پر میسر ہے بھارت میں تو کیا دنیا کے کسی ملک میں نہیں ملے گا۔ اللہ کا شکر ادا نہ کرنے والو یہ تفصیل پڑھو اور پھر شکر ادا کرو اس اللہ کا جس نے ہمیں اپنا وطن عطا کیا۔
اب اس کی تفصیل پڑھیں جو ستمبر میں پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کے شہر مظفر نگر میں مسلمانوں پر بیتی ہے تاکہ آپ کو حقیقت میں اندازہ ہو کہ یہ آزاد وطن کتنی بڑی اللہ کی نعمت ہے؛ 
پڑھتا جا اور شرماتا جا؛


پڑھنے میں دشواری کی صورت میں یہاں کلک کریں اور دوسری صورت میں آپ صفحہ کمپیوٹر میں محفوظ (save) کرکے با آسانی پڑھ سکتے ہیں۔

پیر, ستمبر 09, 2013

شیخ مجیب الرحمٰن کے حوالے سے خصوصی انکشافات


شیخ مجیب الرحمٰن کے حوالے سے خصوصی انکشافات

پاکستان کی تاریخ کا پہلا اہم واقعہ ”تصور پاکستان“ تھا جس کے خالق شاعر مشرق علامہ اقبالؒ تھے۔ گو تصور پاکستان کو عملی جامہ پہنانے والے دوسرے لوگ تھے لیکن اگر تصور ہی نہ ہوتا تو عملی جامہ کس کو پہنایا جاتا اور یہ ہم سب جانتے ہیں کہ علامہ محمد اقبالؒ کے جد امجد کشمیری پنڈت تھے۔ علامہ صاحب کے غالباًدادا سہاج رام سپرو کشمیری برہمن تھے اور علامہ صاحب کے والد محترم شیخ نور محمد ”شیخ“ تھے ۔یہ ہماری تاریخ کے پہلے ”شیخ “تھے۔ پاکستان کی تاریخ کا دوسرا اہم واقعہ جو پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے ساتھ ہی شروع ہوا وہ تھا مسئلہ کشمیر اور اسکا ذمہ دار تھا ”شیخ “محمد عبد اللہ تھاجسے کسی زمانے میں” شیر کشمیر “بھی کہا جاتا تھا۔ اسکی تفصیل بعد میں۔ تیسرا اہم سانحہ سقوط مشرقی پاکستان تھا اور اسکا ذمہ دار” شیخ“ مجیب الرحمن تھا۔ ”شیخ “ صاحب نے جو کچھ کیا وہ تو ہم جانتے ہیں لیکن انکا ذاتی پس منظر وہ نہیں جو عام طور پر کتابوں میں لکھا گیا ہے۔ 1972میں ایک مضمون غالباً کسی بھارتی رسالے کے توسط سے سامنے آیا تھا وہ بڑا حیران کن تھا۔

واقعہ اس طرح ہے کہ بیسیویں صدی کی ابتداءمیں کلکتہ کورٹ میںچاندی داس نامی ایک مشہور وکیل تھا۔ ایک نوجوان بنگالی شیخ لطف الرحمن اسکا منشی تھا۔ چاندی داس کی گوری بالا داس نام کی ایک بیٹی تھی۔ یہ لڑکی اپنے والد کے ایک انڈر ٹریننگ نوجوان وکیل ارون کمار چکروتی کے عشق میں گرفتار ہوئی اور ناجائز تعلقات کی وجہ سے 1920میں اسکے ہاں ایک بچہ پیدا ہوا جسکا نام دیوداس چکروتی رکھا گیا لیکن ارون کمار چکروتی نے گوری بالا سے شادی کرنے اور بچے کو اپنانے سے انکار کر دیا کیونکہ اسکا تعلق اونچی ذات سے تھا۔ چاندی داس نے مجبور ہوکر اپنی بیٹی کی شادی شیخ لطف الرحمن اپنے بنگالی منشی سے کر دی اور اسے کورٹ میں سرکاری ملازمت دلادی۔ گوری بالا داس مسلمان ہو گئی اور اسکا نیا نام ساحرہ بیگم رکھا گیا۔ دیوداس چکروتی کا نام تبدیل کرکے شیخ مجیب الرحمن رکھ دیا گیا۔


اس حقیقت کا انکشاف بیان حلفی نمبر118 مورخہ 10-11-1923 رو برو عدالت سٹی مجسٹریٹ کلکتہ روبرو داروغہ کورٹ عبد الرحمن شفاعت پولیس سٹیشن ونداریہ ضلع باریسال اور انیل کمار داروغہ کورٹ ضلع باریسال کے ذریعے سے ہوا۔ بعد میں میرے دوست کرنل (ر) مکرم خان نے جب اس موضوع پر ریسرچ کی تو ان کی ”فائنڈنگ“ بھی یہی تھی۔ تاریخ دان اس موضوع پر مزید روشنی ڈال سکتے ہیں۔
(سکندر بلوچ کے گزشتہ روز (3 جولائی 2013ء) کے کالم ہماری تاریخ کے ”شیخ صاحبان“ کا اقتباس)

جمعرات, اگست 01, 2013

نیلم وادی؛ سیاحوں کی نئی جنت

پاکستان سے ایسی کم ہی خبریں سننے کو ملتی ہیں، جن میں کامیابی یا خوشی کا عنصر پایا جاتا ہو۔ اس دوران ایک اچھی خبر یہ ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحت کا شعبہ بہت تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔

2005ء میں آنے والے زلزلے اور عسکریت پسندی کے خوف نے آزاد کشمیر میں سیاحت کے شعبہ کو بری طرح متاثر کیا تھا۔ تاہم اب ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی شہری سیر و سیاحت کی غرض سے اس خطے کا رخ کررہے ہیں۔ اِن پاکستانی سیاحوں کے لیے جھیلیں، گلیشیئرز اور وادی نیلم سب سے زیادہ دلچسپی کا باعث ہیں۔

غیر ملکی خاص طور پر مغربی ممالک کے سیاحوں نے گزشتہ کئی برسوں سے آزاد کشمیر انا چھوڑ دیا ہے۔ اس کی وجہ علاقہ میں عسکریت پسندوں کے تربیتی مراکز کی خبریں بنی تھیں۔ تاہم زلزلہ کے بعد چین کی جانب سے تعمیر کی جانے والی نئی سڑک اور بھارت کے ساتھ فائر بندی معاہدہ کے بعد سیاحوں کی آمد کا سلسلہ دوبارہ  شروع ہوا۔

آزاد کشمیر میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ چھٹیاں منانے والے جنوبی پنجاب کے ایک وکیل محمد عامر نے بتایا ’’کچھ ڈر اور خوف تو ہے لیکن ہم خوب لطف اندوز ہو رہے ہیں‘‘۔ کراچی سے تعلق رکھنے والی طالبہ منزہ طارق کا بھی کچھ ایسا ہی خیال ہے۔ وہ بتاتی ہے، ’’جون کے مہینے میں غیر ملکی کوہ پیماؤں پر کیا جانے والا حملہ پاکستان کے دشمنوں نےکیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد کراچی سے ہمارے رشتہ داروں نے خیریت کے فون کئے لیکن ہم خود کو یہاں محفوظ محسوس کرتے ہیں‘‘۔

سیاحت کے فروغ کی مقامی وزارت سے تعلق رکھنے والی شہلا وقار نے بتایا کہ 2010ء میں گھومنے کے لیے وادی نیلم آنے والوں کی تعداد ایک لاکھ تیس ہزار تھی جبکہ گزشتہ برس یہ بڑھ کر چھ لاکھ تک پہنچ گئی ہے؛ ’’مظفرآباد سے ملانے والی اُس سڑک کی تعمیر کے بعد سیاحت کو مزید فروغ حاصل ہوا جو چینیوں نے تعمیر کی ہے۔ مظفرآباد سے وادی نیلم تک سڑک بہت ہی خوبصورت ہے‘‘۔ یہ علاقہ انتہائی پرسکون ہے اور یہاں دہشت گردی کا خطرہ بھی نہیں ہے۔

علاقہ کے ڈپٹی کمشنر محمد فرید نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ وادی نیلم میں رجسٹرڈ گیسٹ ہاؤسز کی تعداد 115 ہے جبکہ 2010ء میں یہاں ایک بھی گیسٹ ہاؤس موجود نہیں تھا۔

بالائی نیلم کی گریس وادی کا خوب صورت گائوں تائو بٹ
آزاد کشمیر کے وزیر سیاحت عبدالسلام بٹ نے بتایا کہ غیر ملکی کوہ پیماؤں کو قتل کرنے کے واقعہ نے پاکستان میں سیاحت کو شدید نقصان پہنچایا ہے لیکن اس کا کشمیر پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ صرف مقامی سیاح ہی یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ ’’ہم نے تمام ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کو تاکید کی ہے کہ دس بجے تک مرکزی دروازوں کو بند کر دیا جائے‘‘۔

سیاحت کے فروغ سے ملک کے اس غریب ترین خطہ کی معیشت پر مثبت اثرات پڑ رہے ہیں۔ پہلے اس علاقہ کے لوگ گھر بار چھوڑ کر دور دراز کے علاقوں میں محنت مزدوری کے لئے جاتے تھے لیکن اب ایک بڑی تعداد کو اپنے آس پاس ہی روزگار ملنا شروع ہو گیا ہے، جس کی ایک بڑی وجہ سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے۔

منگل, جنوری 01, 2013

شعیب ملک ... خوش قسمت رہے

پاکستان کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر شعیب ملک اس حوالے سےخوش قسمت قرار پائے کہ کرکٹ کے عالمی ادارے آئی سی سی کے قوانین کی رو سے آخری تین میچوں میں دو مرتبہ آؤٹ ہونے کےباوجود ناٹ آؤٹ قرار پائے۔ قوانین کے مطابق کھلاڑی کی جانب سے فیلڈ امپائر کا فیصلہ چیلنج کرنے کی صورت میں حتمی فیصلہ تھرڈ امپائر کرتا ہے۔ ایک اننگ میں فیلڈ امپائر کے صرف دو فیصلے چیلنج کئے جا سکتے ہیں۔ لیکن اگر کھلاڑی چیلنج نہ کرے تو اسے آوٴٹ تسلیم کیا جاتا ہے۔ 

انڈیا کے خلاف پہلے ٹی ٹونٹی میچ میں شعیب ملک ایشانت شرما کا ہائی باؤنسر کھیلتے ہوئے کیچ آؤٹ ہو گئےتھے۔ شعیب ملک نے فیلڈ امپائرز سے تھرڈ امپائر کو فیصلہ دینے کی اپیل کی اور اس طرح شعیب ملک کی قسمت نے ساتھ دیا اور وہ ناٹ آؤٹ قرار پائے۔ اسی طرح ون ڈے میچ میں اتوار کو شعیب ملک، روی چندرن اشوین کی بال پر مہندرا سنگھ دھونی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، لیکن تھرڈ امپائر نے اشوین کی بال ’نو بال‘ قرار دے دی اور یوں شعیب ملک ایک مرتبہ پھر خوش قسمت ٹھہرے۔ ان دونوں میچز کی خاص بات یہ بھی تھی کہ دونوں میچز بھارت کے خلاف تھے اور دونوں میچز کے وننگ سٹروکس بھی شعیب ملک نے کھیلے۔

اتوار, دسمبر 30, 2012

پانچ روپے کا نوٹ 31 دسمبر کے بعد تبدیل نہیں ہوگا

5 روپے مالیت کا کرنسی نوٹ 31 دسمبر بروز پیر شام 5 بجے کے بعد تبدیل یا استعمال نہیں ہو سکے گا۔ بینک دولت پاکستان نے عوام الناس کو اس ضمن میں آگاہ رہنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اگر کسی شخص کے پاس 5 روپے مالیت کے کرنسی نوٹ موجود ہوں تو وہ پیر کی شام 5 بجے تک ملک بھر میں موجود شیڈولڈ بینکوں کی ایک ہزار سے زائد برانچز سے مذکورہ نوٹ تبدیل کرالیں بصورت دیگر یکم جنوری 2013 بروز منگل سے مذکورہ نوٹ نہ تو استعمال کیا جائیگا اور نہ ہی اسے تبدیل کیا جاسکے گا۔ بینک دولت پاکستان کے ترجما ن نے بتایا کہ 5 روپے مالیت کا کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کی مدت میں کوئی توسیع نہیں کی جائے گی۔

5 روپے کا نوٹ 31 دسمبر کے بعد تبدیل نہیں ہوگا

جمعہ, دسمبر 28, 2012

پاکستان بھارت کو شکست دے کر ایشین ہاکی چیمپیئن بن گیا

دوحہ: پاکستان نے ایشین ہاکی چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کو ہرا کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں کھیلے گئے ایونٹ کے فائنل میں پاکستان اور روایتی حریف بھارت کے درمیان مقابلے کا آغاز سنسنی خیز انداز میں ہوا، میچ کے ابتدا میں ہی پاکستان نے گول کرکے بھارت کے خلاف برتری حاصل کرلی لیکن بھارت نے جلد ہی یکے بعد دیگرے 2 گول کر کے ناصرف پاکستان کی برتری کا خاتمہ کر دیا بلکہ قومی ٹیم پر سبقت بھی حاصل کرلی جو پہلے ہاف کے اختتام تک برقرار رہی۔

دوسرے ہاف میں پاکستان نے بھارت کے خلاف جارحانہ انداز اپنایا اور بھارت کے خلاف 3-2 سے برتری حاصل کرلی۔ پاکستان کی جانب سے وقاص نے چوتھا گول کیا۔ میچ نے اس وقت دلچسپ صورتحال اختیار کر لی جب بھارت نے مزید 2 گول کر کے مقابلہ برابر کر دیا۔ کچھ ہی دیر میں پاکستان نے پانچواں اور فتح کن گول کر کے ایک بار پھر برتری حاصل کر لی جو کھیل کے آخر تک برقرار رہی۔ پاکستان کی جانب سے وقاص شریف نے دو راشد ، شفقت رسول اور عرفان نے ایک ایک گول کیا۔
 

پیر, دسمبر 10, 2012

عالمی کبڈی چیمپئن شپ، پاکستانی ٹیم ناقابل شکست

لدھیانہ: تیسری عالمی کبڈی چیمپئن شپ میں پاکستانی ٹیم نے اٹلی کو زیر کر کے سیمی فائنل میں جگہ بنالی۔ بھارت کے شہر لدھیانہ میں کھیلے گئے میچ میں پاکستانی ٹیم نے ایونٹ میں اپنی شاندار فارم برقرار رکھتے ہوئے مضبوط اٹلی کی ٹیم کو آؤٹ کلاس کر دیا۔ پاکستانی ٹیم کے بہترین کھیل نے حریف ٹیم کی ایک نہ چلنے دی اور انہیں پورے میچ میں پاکستانی ٹیم کے جارحانہ کھیل کا سامنا کرنا پڑا۔ ایونٹ میں یہ پاکستانی کبڈی ٹیم کی مسلسل تیسری فتح ہے۔ 

پاکستانی ٹیم نے ابتدائی میچ میں سیر الیون اور دوسرے میچ میں سکاٹ لینڈ کو یک طرفہ مقابلے کے بعد زیر کیا تھا۔ پاکستان ٹیم نے گذشتہ دنوں روایتی حریف بھارت کو ہرا کر ایشیا کپ کا ٹائٹل جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ اسے موجودہ فارم کو پیش نظر رکھتے ہوئے عالمی ٹائٹل کے لئے مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا ہے۔ میگا ایونٹ کے سیمی فائنلز 12 دسمبر کو کھیلے جائیں گے جبکہ فائنل 15 دسمبر کو کھیلا جائےگا۔

اتوار, دسمبر 09, 2012

شکیل آفریدی نے سی آئی اے حکام سے 4 ملاقاتیں کیں

شکیل آفریدی کو مخبری کے دس ہزار ڈالر ملے، رابطے کے لئے سپیشل ڈیوائس تیار ہوئی۔ ہیپاٹائٹس ٹیسٹ کے بہانے اسامہ کے بچوں کے سیمپل امریکا بھجوائے گئے۔ اہلیہ کی وائس میچنگ بھی کی گئی۔ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ دنیا نیوز نے حاصل کر لی۔

ایبٹ آباد کمشن رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسامہ بن لادن کی گرفتاری میں اہم کردار ادا کرنے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی آخری وقت تک اس بات سے لاعلم تھے کہ ایبٹ آباد کمپاونڈ میں جن افراد کی ڈی این اے سیمپلنگ انہیں کرنی ہے وہ کوئی اور نہیں اسامہ کے بچے ہیں۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی کی سی آئی اے کے لوگوں کے ساتھ پہلی ملاقات پشاورمیں ایک بین الاقوامی این جی او کے دفتر میں ہوئی تین سے چار ملاقاتوں میں ڈاکٹر شکیل آفریدی نے ایبٹ آباد کے اس علاقے میں جہاں اسامہ کا کمپاونڈ موجود تھا ہیپاٹائٹس کے خلاف مہم چلانے کی حامی بھر لی۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی نے اس علاقے میں تین بار ہیپاٹائٹس کے خلاف کمپئین چلائی مگر اسامہ بن لادن کے بچوں کو قطرے پلا سکے نہ اس کی آڑ میں سمپلنگ ہو سکی جس کے بعد ڈاکٹر شکیل آفریدی نے ایک لیڈی ہیلتھ وزیٹر کو تیس ہزار روپے انعام کا لالچ دیا اور کہا کہ اگر اس کمپاونڈ میں رہنے والے بچوں کی سمپلنگ نہ ہو سکی تو ہمارا پروگرام بند ہو جائے گا۔ لیڈی ہیلتھ وزیٹر نے اسامہ کے ساتھ رہائش پذیر خالد الکویتی کے ساتھ تعلقات استوار کئے اور اس کے ذریعے ڈی این اے سمپل حاصل کرنے کی کوشش شروع کر دی۔ خالد الکویتی نے اس شرط پر کہ وہ گھر میں داخل نہیں ہو گی۔ بچوں کو باہر بلا کر ویکسین پلانے کی اجازت دے دی اور لیڈی ہیلتھ وزیٹر اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئی۔ یہ سمپل کنفرمیشن کے لئے امریکہ بجھوائے گئے۔ رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ شکیل آفریدی کے پاس سی آئی اے کی دی ہوئی ایک ڈیوائیس تھی جس پر اسلام آباد سے سی آئی اے کی ایک خاتون اہلکار ان کے ساتھ رابطہ کرتی تھی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شکیل آفریدی کو اسلام آباد بلایا جاتا تھا۔ اس دوران ایک بڑی گاڑی میں سی آئی اے کی ایک لیڈی ایجنٹ لیٹ کر سفر کرتی تھی تاکہ گاڑی بظاہر خالی محسوس ہو۔ ایجنسیوں کے پیچھا کرنے کا خدشہ دور ہونے پر شکیل آفریدی کو اس گاڑی میں سوار کرایا جاتا اور وہ بھی اس گاڑی میں لیٹ کر سفر کرتے جنہیں ہدایات دینے کے بعد گاڑی سے اتار دیا جاتا۔ اسامہ کے کمپاونڈ کی مکمل معلومات بھی سی آئی اے کو ڈاکٹر شکیل کو دی گئی ڈیوائیس کے ذریعے حاصل ہوئیں، اسامہ کی اہلیہ خیریہ کی وائس میچنگ بھی ڈاکٹر شکیل آفریدی کی ایک اسسٹنٹ ڈاکٹر آمنہ کے ذریعے کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ڈی این اے کی کنفرمیشن پر ڈاکٹر شکیل آفریدی کو ہدایت ملی کہ وہ تین روز میں اپنا پراجیکٹ وائینڈ اپ کر دیں۔ اپنی جائیداد کا انتظام کریں اور امریکہ شفٹ ہو جائیں۔ آپریشن کے دن تک سی آئی اے ڈاکٹر شکیل کو پاکستان چھوڑنے کا کہتی رہی انہیں بگرام کے راستے افغانستان لے جانے کی پیش کش بھی کی گئی لیکن وہ لیت لعل سے کام لیتے رہے اور آپریشن کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ڈآکٹر شکیل آفریدی کو سی آئی سے اس کام کے عوض دس ہزار ڈالر دئیے گئے۔

شکیل آفریدی نے سی آئی اے حکام سے 4 ملاقاتیں کیں: ایبٹ آباد کمیشن

ہفتہ, دسمبر 08, 2012

دنیا میں مہنگا ترین پٹرول پاکستانیوں کے لئے

پاکستانی دنیا میں سب سے مہنگا پٹرول خریدنے پر مجبور ہوگئے،ایک گیلن کی قیمت عام شہری کی ڈیڑھ دن کی تنخواہ کے برابر ہے۔ ایک بین الاقوامی ادارے کی رپوٹ کے مطابق پاکستان میں ایک گیلن پٹرول پانچ ڈالر تیرہ سینٹ کا ملتا ہے جو عام ورکر کی روزانہ آمدنی سے چھالیس فیصد زائد ہے۔ اس طرح ساٹھ ممالک کی فہرست میں پاکستان ٹاپ پر آگیا۔ 

گزشتہ سہ ماہی میں یہ پوزیشن بھارت کے پاس تھی جو اب دوسرے نمبر پر آگیا۔ بھارت میں ایک گیلن پٹرول کی قیمت چار ڈالر سرسٹھ سینٹ ہے جبکہ بھارتی شہری کی اوسط آمدنی تین ڈالر ستانوے سینٹ ہے۔ اس طرح وہ سوا یوم کی تنخواہ دے کر ایک گیلن پٹرول خریدتا ہے جو پاکستان سے کچھ ہی بہتر ہے. جب کہ چین میں ایک گیلن پیٹرول کی قیمت چار ڈالر ستاسی سینٹ ہے۔ پیٹرول پمپ پر ایک چینی صارف کو اپنی روزانہ کی آمدنی کا تیس فیصد دینا پڑتا ہے۔ پاکستان میں گیسولین کی فروخت میں بائیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس فہرست کی دوسری طرف حالات مختلف ہیں۔ ایک امریکی اپنی آمدنی کا صرف تین فیصد دے کر ایک گیلن پیٹرول خرید سکتا ہے۔ ناروے میں قیمت تو ساڑھے دس ڈالر کے قریب ہے مگر یہ ایک شہری کی آمدنی کا صرف چار فیصد ہے۔ پاکستان میں سی این جی کی قیمت اور سپلائی کے حوالے مشکلات کی وجہ سے آئندہ آنے والے دنوں میں پیٹرول کی طلب اور قیمت میں مزید اضافہ کا خدشہ بھی موجود ہے۔

پاکستانی مہنگا ترین پٹرول خریدنے پر مجبور

جمعرات, نومبر 29, 2012

کالا باغ ڈیم کے تعمیر کی سفارشات پر عمل کیا جائے، عدالت

کالاباغ ڈیم منصوبے کا مجوزہ مقام - فائل فوٹو
اسلام آباد — پاکستان کی ایک اعلیٰ عدالت نے حکم دیا ہے کہ وفاقی حکومت کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کی سفارشات پر عمل کرے۔

جمعرات کو لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کالا باغ ڈیم تعمیر نہ کیے جانے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آئین کی شق 154 کے تحت مشترکہ مفادات کونسل کی سفارشات پر عمل کرنے کی پابند ہے۔ جوڈیشل ایکٹویزم کونسل نامی ایک گروپ کی طرف سے دائر کی گئی ان درخواستوں پر فیصلے کے بعد کونسل کے چیئرمین محمد اظہر صدیق نے بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے 2004ء میں اس ڈیم کی تعمیر کو ضروری قرار دیتے ہوئے اس ضمن میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا کہا تھا۔ وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اظہر صدیق نے کہا کہ اگر وفاق یا صوبائی حکومت کو کوئی اعتراض ہے تو ’’وہ آئین کے سب آرٹیکل سات کے تحت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مشترکہ مفادات کونسل کی سفارشات کو لے کر جائے اور اسے یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ان سفارشات کو رد کر دے۔‘‘

1978ء میں میانوالی کے قریب واقع کالاباغ کے مقام پر اس منصوبے پر تعمیر کا آغاز ہوا تھا لیکن 1984ء میں اسے روک دیا گیا۔ تب سے لے کر آج تک ملک کو درپیش توانائی کے شدید بحران کے باوجود سیاسی جماعتوں کے درمیان یہ ایک تنازع کی صورت میں زندہ ہے۔ منصوبے کے مطابق کالا باغ ڈیم کے پانی کا ذخیرہ صوبہ خیبرپختونخوا میں ہو گا جب کہ بجلی کی پیداوار کی تنصیبات صوبہ پنجاب کی حدود میں ہوں گی۔ اس صورتحال میں دونوں صوبوں کے درمیان ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی کی آمدن میں حصے کا جھگڑا بھی موجود ہے۔ اس منصوبے کے حق میں پنجاب کے علاوہ دیگر تینوں صوبوں میں شدید مخالفت پائی جاتی ہے۔ صوبہ خیبر پختون خوا میں برسراقتدارعوامی نیشنل پارٹی کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے خلاف ہے جب کہ سندھ اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیوں نے بھی اس منصوبے کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کر رکھی ہیں۔

حکمران جماعت پیپلز پارٹی کا موقف رہا ہے کہ کئی سال پرانے اس منصوبے پر صوبوں میں اختلافات کے باعث آج تک کام شروع نہیں ہوسکا ہے اور اُن کے بقول کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا موجودہ حالات میں مطالبہ کرنا صوبوں میں اس معاملے پر منافرت کا باعث بن سکتا ہے۔

مری میں برف باری، ملکہ کوہسار نے سفید چادر اوڑھ لی

اسلام آباد: ملکہ کوہسار مری سمیت بالائی علاقوں میں موسم سرما کی پہلی برفباری نے سیاحوں کی توجہ حاصل کرلی جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں ہونے والی بارش نے سردی کی شدت میں اچانک اضافہ کردیا ہے۔

ملکہ کوہسار مری، ایبٹ آباد اور پتریاٹہ سمیت ملک کے دیگر بالائی علاقوں میں موسم سرما کی پہلی برفباری کے بعد سردی نے قدم جمالئے ہیں۔ جس کے بعد برفباری کا نظارہ کرنے کے لئے مختلف علاقوں سے سیاحوں کی بڑی تعداد مری پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ دیر، سوات ، مالم جبہ، مینگورہ اور چترال میں بھی برفباری نے قدرتی نظاروں کو مزید دلکش بنا دیا ہے۔ لاہور اور پشاور سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے ہونے والی بارش نے جہاں سردی کی شدت میں اضافہ کردیا ہے وہیں خشک میوہ جات کی مانگ میں بھی اضافہ ہوگیا۔

کوئٹہ پشین، زیارت، نوشکی اور قلعہ عبداللہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ہونے والی بارش نے جہاں شمال مغربی علاقوں کا موسم سرد کردیا ہے وہیں کراچی سمیت سندھ کے جنوبی علاقوں میں بھی درجہ حرارت کم ہوگیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق حالیہ برفباری اور بارش کی وجہ سے ملک میں سردی کی شدت میں اضافے کا امکان ہے تاہم میدانی علاقوں میں دھند کا سلسلہ تھم جائے گا۔

پاکستان نے ریمنڈ ڈیوس کے خلاف امریکا کو شواہد فراہم نہیں کئے

اسلام آباد: دو پاکستانیوں کے قاتل ریمنڈ ڈیوس کو سزا دینے کے لئے امریکی حکومت نے پاکستان سے شواہد مانگے لیکن پاکستانی حکام کی جانب سے شواہد دینے میں سرد مہری کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ ایکسپریس نیوز کو دستیاب دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ لاہورمیں سرعام دو پاکستانیوں کو قتل کرنے والے امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کے خلاف امریکی حکومت اپنے ملک میں کارروائی کرنا چاہتی ہے اسی لئے امریکی سفارتخانے نے جون 2011 کو دفتر خارجہ کو خط لکھا جبکہ دوسرا خط 19 ستمبر2012 کو لکھا گیا۔

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان امریکا کو مرنے والوں کی پوسٹ مارٹم اور آٹپسی رپورٹ، زخموں کی تصاویر، واقعہ میں ملوث کار کی تصاویر، ڈائیاگرامز، سی سی ٹی وی فوٹیج، ویڈیو اور متعلقہ تصاویر فراہم کرے۔ خط میں میڈیا پر اس حوالے سے ہونے والی کوریج کی سی ڈیز یا ڈی وی ڈیز، ریمنڈ ڈیوس اور دیگر افراد کے اسلحے، مرنے والے افراد کے جسم سے نکالی گئی گولیوں کی رپورٹ، جائے وقوعہ سے اٹھائے گئے گولیوں کے خالی خول، ریمنڈ ڈیوس کے زیر استعمال گاڑی کی اندرونی تصاویر، مرنے والوں کے کپڑے اور دیگر متعلقہ اشیاء اور فائرنگ میں ملوث موٹر سائیکل اور کار کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دفتر خارجہ نے نہ تو شواہد فراہم کئے اور نہ ہی امریکی ٹیم کو پاکستان آنے کی اجازت دی۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ واقعے کو 2 سال ہونے کو ہیں لیکن دفتر خارجہ اس حوالے سے تعاون نہیں کررہا۔ اس حوالے سے پاکستانی دفتر خارجہ اور وزارت خارجہ نے ایکسپریس نیوز کو ردعمل دینے سے بھی انکارکر دیا۔

عالمی سنوکر، محمد آصف نے اسرائیل کے شاکر روبرگ کو ہرا دیا

صوفیہ…بلغاریہ میں جاری عالمی سنوکر چمپئن شپ میں پاکستان کے محمد آصف نے اسرائیل کے شاکر روبرگ کو شکست دے کر مسلسل چوتھی فتح حاصل کرلی ہے۔ 

ورلڈ سنوکر چمپئن شپ میں محمد آصف نے شاندار فارم کا سلسلہ جاری رکھا، انہوں نے اسرائیل کے شاکرروبرگ کو ایک کے مقابلے میں چار فریم سے ہرا کر ایونٹ میں مسلسل چوتھی کامیابی حاصل کرلی۔ اس طرح وہ گروپ ایچ میں ناقابل شکست رہتے ہوئے ناک آؤٹ راوٴنڈ میں پہنچ گئے ہیں۔ 

ڈاکٹر قدیر کی سیاسی پارٹی کی رجسٹریشن

پاکستان میں ایٹمی بم کے معمار قرار دیے جانے والے ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اپنی نئی سیاسی جماعت کو باقاعدہ طور پر رجسٹر کروا دیا ہے تاکہ آئندہ برس ہونے والے انتخابات میں پہلی مرتبہ ان کی جماعت حصہ لے سکے۔

ڈاکٹر قدیر خان نے اپنے بہی خواہوں اور قریبی دوستوں کے ساتھ مشورہ کرنے کے بعد اپنی نئی سیاسی جماعت ’تحریک تحفظ پاکستان‘(SPM) کی بنیاد رواں برس جولائی میں رکھی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ سن 2013ء کے عام انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے ان کی سیاسی پارٹی ملک بھر میں کرپشن کے خاتمے کے لیے مہم چلائی جائے گی۔ 76 سالہ ڈاکٹر خان کو پاکستان میں قومی ہیرو کا درجہ دیا جاتا ہے اور وہ عوام میں بھی بہت مقبول ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ان کی مقبولیت کے باوجود یہ خطرہ موجود ہے کہ وہ عام انتخابات میں زیادہ ووٹ نہیں لے سکیں گے۔ اس کی ایک وجہ پاکستان کی گروہی سیاست کو قرار دیا جاتا ہے جبکہ دوسری وجہ ڈاکٹر خان کے وہ عوامی جلسے ہیں، جن میں لوگ بڑی تعداد میں شریک نہیں ہوئے تھے۔

پاکستان کے الیکشن کمیشن کے ایک ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ جن 19 نئی سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کی گئی ہے، اُن میں ڈاکٹر خان کی جماعت بھی شامل ہے۔ ایس پی ایم کے ایک ترجمان روحیل اکبر کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت دائیں بازو کی پارٹیوں سے مل کر ایک اتحاد بنائے گی۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اِن دائیں بازوں کی جماعتوں میں برسر اقتدار اور موجودہ اپوزیشن کی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) شامل نہیں ہوں گی۔

انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ڈاکٹر قدیر کی سیاسی پارٹی کی رجسٹریشن

چار ملکی ٹورنامنٹ: آسٹریلیا پہلے پاکستان تیسرے نمبر پر

چار ملکی ہاکی ٹورنامنٹ میں تیسری پوزیشن کے لیے کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے بھارت کو دو کے مقابلے میں پانچ گول سے ہرا دیا۔ ایک روز قبل ہونے والے میچ میں بھارت نے پاکستان کو تین، پانچ سے شکست دی تھی جو کہ ٹورنامنٹ میں پاکستان کی تیسری مسلسل شکست تھی۔

پرتھ میں کھیلے جانے والے نائن اے سائیڈ سپر سیریز کی فاتح آسٹریلیا کی ٹیم رہی جس نے انگلینڈ کو پانچ، دو سے شکست دی۔ یہ چاروں ٹیمیں اب یکم دسمبر سے آسٹریلیا میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ شرکت کریں گی۔

چار ملکی ٹورنامنٹ: آسٹریلیا پہلے پاکستان تیسرے نمبر پر

اتوار, نومبر 25, 2012

سپر ہاکی سیریز: پاکستان کو بھارت سے شکست

چار ملکی ہاکی ٹورنامنٹ میں بھارت نے پاکستان کو دو کے مقابلے میں پانچ گول سے شکست دے دی۔ آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں جاری نائن اے سائیڈ سپر سیریز میں بھارت کھیل کے آغاز ہی سے پاکستان پر حاوی رہا اور دوسرے ہی منٹ میں پہلا گول کے برتری حاصل کرنے کے کچھ ہی دیر بعد دوسرا گول بھی کردیا۔

پاکستان کی طرف سے پہلا گول پہلے ہاف میں کیا گیا لیکن اس وقت تک بھارت تین گول کرچکا تھا۔ دوسرے ہاف میں بھی بھارتی ٹیم پوری طرح کھیل پر چھائی رہی اور مخالف ٹیم کو صرف ایک گول ہی کرنے دیا جب کہ خود اس نے دو مزید گول داغ دیے۔ ٹورنامنٹ میں یہ پاکستان کی تیسری مسلسل ناکامی ہے۔ اس سے قبل گرین شرٹس کو آسٹریلیا اور انگلینڈ بھی کو شکست دے چکے ہیں۔ پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم اس ٹورنامنٹ کے بعد یکم دسمبر سے چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت کرے گی۔
 

پیر, نومبر 19, 2012

سندھ مدرستہ الاسلام کے لئے یونیورسٹی کا درجہ

بانی پاکستان کی ابتدائی درسگاہ سندھ مدرستہ الاسلام کو یونیورسٹی کا درجہ ملنے کے بعد پہلے تعلیمی سال میں داخلے کے لئے ہونے والے انٹری ٹیسٹ میں طلبا و طالبات کا انتہائی جوش و خروش رہا۔

سندھ مدرستہ الاسلام کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے لئے سندھ اسمبلی نے 22 دسمبر 2011ء کو بل منظوری کیا اور 16 فروری 2012ء کو گورنر سندھ نے بل پر دستخط کئے۔ یونیورسٹی میں باقاعدہ تدریس کے لئے 5 فیکلٹیز میں داخلوں کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے لئے یونیورسٹی میں انٹری ٹیسٹ ہوئے۔ 

یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کے قیام سے قائد اعظم کے خواب کی تکمیل ہوئی ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے 1943ء میں سندھ مدرسہ کو سکول سے کالج بنانے کا افتتاح کیا تھا اور وہ اس مدرسے کو یونیورسٹی کی شکل میں دیکھنا چاہتے تھے۔ داخلے کے خواہش مند امیدوار قائد کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ 

یونیورسٹی کے مطابق پانچ شعبوں میں 150 طلبا و طالبات کو داخلہ دیئا جائے گا اور میرٹ پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔

سندھ مدرسۃ الاسلام یکم ستمبر 1885ء کو قائم ہوا اس کے بانی حسن علی آفندی تھے جو ترک نژاد اور کراچی میں آباد تھے۔ سندھ مدرستہ الاسلام کا شمار جنوبی ایشیا کے قدیم ترین جدید مسلم تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے۔ ادارے کا مقصد سندھ کے لوگوں کو جدید تعلیم سے بہرہ ور کرنا تھا۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی سندھ مدرسۃ الاسلام میں ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی۔

پاکستان میں بمبار ڈرون کی تیاری

جمعہ پندرہ نومبر کو لی گئی تصویر میں اسلحے کی بین الاقوامی نمائش (آئیڈیاز) میں
پائلٹ کے بغیر اڑنے والے پاکستانی جاسوس طیارے۔ اے پی تصویر
کراچی: پاکستان خفیہ انداز میں مقامی سطح پر ایسے خودکار ڈرونز بنانے کی کوشش کررہا ہے جو بمباری بھی کرسکیں۔ اس صنعت سے وابستہ ماہرین کے مطابق، پاکستان نے ابتدائی طور پر چند تجربات کئے ہیں لیکن ان میں نشانے میں درستگی کی کمی کے ساتھ ساتھ ہدف کو تباہ کرنے کی ٹیکنالوجی کی بھی کمی ہے۔

اسلام آباد کے دیرینہ اور قریب ترین دوست ملک چین نے پاکستان کو ہتھیاروں والے ڈرونز فروخت کرنے کی پیشکش کی ہے لیکن ماہرین اب بھی چینی طیاروں کی صلاحیت کے بارے میں شکوک میں مبتلا ہیں۔ پاکستان امریکہ سے بھی خودکار بمبار ڈرون کی فراہمی کا مطالبہ کرتا رہا تاکہ انہیں عسکریت پسندوں پر بہتر انداز میں استعمال کیا جاسکے۔ واشنگٹن نے معاملے کی حساسیت اور دشمنوں کے خلاف ان کے استعمال پر شبہات کی بنیاد پر یہ ٹیکنالوجی فراہم کرنے سے انکار کرچکا ہے۔ امریکہ پاکستان کو غیر جاسوسی اور نگرانی کیلئے بغیر اسلحے والے ڈرون کی پیشکش کرچکا ہے لیکن پاکستان پہلے ہی ایسے کئی ڈرونز استعمال کررہا ہے۔

گزشتہ ہفتے کراچی میں اسلحے اور دفاعی ٹیکنالوجی کی ایک بین الاقوامی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف نے امریکی ضد کے جواب میں چین سے مدد لینے کا اشاریہ دیا تھا۔ ’ٹیکنالوجی کے ضمن میں غیر اعلانیہ رکاوٹ ختم کرنے کے لئے پاکستان چین سے بھی استفادہ کرسکتا ہے‘، راجہ پرویز اشرف نے کہا تھا۔

پاکستان خود اپنے بل پر بھی بغیر پائلٹ کے لڑاکا طیارے بنانے کی کوششیں کررہا ہے۔ ایک پاکستانی عسکری افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی خواہش پر بتایا کہ اس مقامی ڈرون صنعت میں سویلین افراد بھی اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

ایک سویلین جسے اس خفیہ منصوبے کا علم ہے نے بتایا کہ اب سے سات یا آٹھ ماہ قبل پاکستان نے اپنے ملک میں استعمال ہونے والے اٹلی کے ڈرون، فالکو میں راکٹ لے جانے کے لئے چند تبدیلیاں کیں۔ انہوں نے بتایا کہ عسکری حکام ملک میں تیار شدہ تازہ ترین ڈرون، شہپر کے ساتھ بھی اسی قسم کے تجربات میں مصروف ہیں۔ واضح رہے کہ شہپر کا غیر بمبار لڑاکا ورژن پہلی مرتبہ کراچی میں آئیڈیاز نمائش میں رکھا گیا تھا۔ اسی سویلین ماہر نے بتایا کہ چند طیاروں پر ہی اسلحے کی آزمائش کی گئی ہے اور لڑائی میں کوئی حملہ نہیں کیا گیا ہے۔

درستگی میں کمی
پاکستان کے پاس ہیل فائر جیسے لیزر گائیڈڈ میزائل بھی نہیں ہیں جو امریکی پریڈیٹر اور ریپر جیسے جدید ترین ڈرونز میں ایڈوانس ٹارگٹ سسٹم کے ساتھ استعمال ہوتے ہیں۔ اسی لئے پاکستانی افواج گائیڈ کے بغیر راکٹ استعمال کررہی ہے جن کا نشانہ بہت اچھا نہیں۔ پاکستانی میزائلوں میں غلطی کی گنجائش تیس میٹر تک ہے اور اگر ہوا ذیادہ تیز چل رہی ہو تو یہ ٹارگٹ سے تین سو میٹر دور بھی گرسکتے ہیں۔ سویلین ماہر نے بتایا۔ اور اگرپاکستان کو جدید ہیل فائر میزائل اور گائیڈنس سسٹم مل بھی جائے تب بھی ان کا وزن پاکستان میں تیار ہونے والے چھوٹے ڈرون کے لئے بہت بڑا چیلنج ثابت ہوگا۔ پاکستان میں تیارشدہ سب سے بڑے ڈرون، شہپر کے بازووں کا گھیر سات میٹر ہے جو پچاس کلوگرام وزن لے جاسکتا ہے۔ جبکہ امریکی ڈرون پریڈیٹر جو ایک وقت میں دو ہیل فائر میزائل لے جاسکتا ہے اس کے پروں کا گھیر اس سے دوگنا ہے اور وہ اس سے چار گنا ذیادہ وزن کے ہتھیار لے جاسکتا ہے۔ پھر شہپر ریڈیو نشریات پر کام کرتا ہے جبکہ پریڈیٹر عسکری سیٹلائٹ سے مدد لیتے ہیں۔ شہپر صرف ڈھائی سو کلومیٹر کا فاصلہ طے کرسکتا ہے جبکہ پریڈیٹر ڈرون اس سے پانچ گنا ذیادہ فاصلے تک جا سکتا ہے۔

چین کے ڈرونز
چینی حکومت نے پاکستان کو سی ایچ تھری نامی لڑاکا ڈرون کی پیشکش کی ہے جو ایک وقت میں دو لیزر گائیڈڈ میزائل یا بم کو اپنے ہدف تک لے جاسکتا ہے۔ چین نے پاکستان کو اپنے قدرے جدید سی ایچ فور ڈرون کی بھی پیشکش کی ہے جو امریکی ڈرون ریپر سے ملتا جلتا ہے اور ایک وقت میں چار میزائل یا بم لے جاسکتا ہے۔ یہ بات لائی زیاولی نے بتائی جو سی ایچ تھری اور فور بنانے والی سرکاری کپمنی ایئروسپیس لانگ مارچ انٹرنیشنل کے نمائندے ہیں۔ پاکستان کو چینی ڈرون کی خریداری سے قبل ان کی صلاحیتوں کے بارے میں جانچ کرنے کی ضرورت ہے لیکن شاید مستقبل میں یہ ممکن ہوسکے۔

دنیا میں برطانیہ، امریکہ اور اسرائیل جیسے چند ممالک ہی ہیں جن کے بمبار ڈرون جنگوں میں کامبیابی سے آزمائے گئے ہیں۔

جمعرات, نومبر 15, 2012

بن لادن کے قتل کا منصوبہ ساز سی آئی اے کا سربراہ

بیوی کے ساتھ بے وفائی کرنے کی خبر افشاء ہونے کے بعد سی آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل ڈیوڈ پیٹریوس کے استعفے کے بعد مائیکل موریل کو سی آئی اے کا قائم مقام سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ اس کا پاک امریکہ تعلقات اور خاص طور پر سی آئی اے اور آئی ایس آئی کے مابین تعلقات پر کیا اثر پڑے گا؟

مائیکل موریل کو ”اسامہ بن لادن کو ٹھکانے لگانے والی سی آئی اے کی ٹیم“ کا سربراہ کہا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے پاکستان کی سرزمین پر اسامہ بن لادن کو ٹھکانے لگانے بارے تیاری میں بڑا کردار ادا کیا تھا۔ پس مائیکل موریل کے نئے عہدے پر تعیناتی کو خطے میں اچھا نہیں خیال کیا جائے گا، جغرافیائی سیاسی مسائل بارے اکادمی کے صدر کرنل جنرل لیوند ایواشوو سمجھتے ہیں، ”سی آئی اے کے نئے ڈائریکٹر کی تعیناتی کو مثبت کی بجائے منفی لیا جائے گا۔ پاکستان کے لوگوں اور کلی طور پر خطے کے لوگ اس سے خوش نہیں ہونگے۔ اسامہ بن لادن جو اور جیسا بھی تھا وہ اسلامی دنیا کی بیشتر آبادی کے لیے اہمیت رکھتا تھا اور اس کے قاتل کو وہاں مطعون سمجھا جاتا ہے۔“

اس خطے کے ملکوں اور امریکہ کے تعلقات کی ایک دکھتی رگ پاکستان کے افغانستان کے ساتھ ملحق علاقوں مین ڈرون طیاروں کے ذریعے کیے جانے والے حملے ہیں۔ ان حملوں میں جنگجو طالبان کے علاوہ عام پاکستانی شہریوں کا مارا جانا اب بھی جاری ہے۔ پھر مائیکل موریل کو ڈروں کے ذریعے حملوں کا بہت بڑا حامی خیال کیا جاتا ہے تاکہ پاکستان، افغانستان، یمن اور دیگر ملکوں میں اسلام پسند جنگجووں سے نمٹا جا سکے۔

پاک امریکہ تعلقات میں باہمی اعتماد کی فضا بے حد خراب ہے۔ سی آئی اے اور آئی ایس آئی کے مابین تعاون بھی بحال نہیں ہو پایا ہے۔ اس برس کے ماہ اگست میں پاکستان کی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام کے دورہ امریکہ کے متوقع نتائج برآمد نہیں ہو سکے تھے۔ پاکستان کے راستے نیٹو کے دستوں کو سامان پہنچائے جانے کا عمل معاہدے پہ دستخط ہو جانے کے باوجود نہ ہونے کے برابر ہے۔ ٹرکوں اور ٹینکروں پہ طالبان جنگجووں کے حملے جاری ہیں۔

سی آئی اے کے نئے سربراہ مائیکل موریل پاکستان میں خاصے جانے پہچانے ہیں، شاید یہی ایک وجہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بااعتماد بنانے کے کام آ سکے۔
 

اتوار, نومبر 11, 2012

پاکستان فائٹر جیٹ برآمد کرسکتا ہے، ایئرمارشل سہیل گل

پاکستان ایرو ناٹیکل کپلیکس جے ایف تھنڈر فائٹر جیٹ پاک فضائیہ کی ضرورت پوری کرنے بعد فائٹر جیٹ بر آمد کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ جے ایف 17 تھنڈر فائٹر جہاز کے ائیر فریم کا ساٹھ فیصد حصہ آئندہ سال سے پاکستان میں ہی تیار کیا جائے گا جبکہ ستر سے اسی فیصد بھی آئندہ دو سے تین سال میں مقامی طور پر تیار کیا جائے گا۔

پی اے سی کامرہ کے چئیرمین ائیر مارشل سہیل گل نے بتایا کہ پاکستان ائیر فورس کو اب تک 47 جے ایف 17 تھنڈر فراہم کئے چکے ہیں۔ تین جہاز رواں سال کے اختتام پاکستان ائیر فورس کے حوالے کردیئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت ہماری صلاحیت سالانہ سولہ جہاز بنانے کی ہے جس کو پچیس سے چھبیس جہاز تک لے جایا جاسکتا ہے۔ ائیر مارشل سہیل گل نے کہا کہ پاکستان ائیرو ناٹیکل کمپلکس میں جہاز کے کو بھی ہم خود کر رہے ہیں دنیا میں صرف سات ملک ہتھیاروں کو کرسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آئیڈیاز میں شریک متعدد ممالک جے ایف تھنڈر فائٹرکی خریداری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ پاک فضائیہ کی ضرورت پوری کرنے کے بعد ان جہازوں کی مارکیٹنگ کی جائے گی اور بہت جلد جے ایف تھنڈر مڈل ایسٹ اور فار ایسٹ میں اڑتے دکھائی دیں گے۔ ائیر مارشل سہیل گل نے بتایا کہ پی اے سی کامرہ میں جے سی ٹی ٹرینر، جنگی اور کمرشل جہازوں کی اوور ہالنگ کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ بوئنگ کمپنی سے معاہدے کے تحت بوئنگ 777 کے پارٹس بھی بناتے ہیں۔

پاکستان فائٹر جیٹ برآمد کرسکتا ہے، ایئرمارشل سہیل گل