منگل, اکتوبر 23, 2012

امریکی سائیکلسٹ لانس آرمسٹرانگ تمام اعزازات واپس

جینیوا: عالمی سائیکلنگ یونین نے امریکی سائیکلسٹ لانس آرمسٹرانگ سے جیتے گئے تمام اعزازات واپس لینے کا اعلان کردیا ہے۔

امریکا کی ڈوپنگ ایجنسی نے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر سائیکلسٹ لانس آرمسٹرانگ پر تاحیات پابندی لگادی تھی جس کے بعد سائیکلنگ کے کھیل کے عالمی ادارے یو سی اے نے آرمسٹرانگ سے تمام اعزازات واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کھ سائیکلنگ کے کھیل میں اب ان کا کوئی کردار نہیں رہا اور نوجوان کھلاڑیوں کوان کےاس انجام سے سبق سیکھنا چاہیے۔

یونائیٹڈ سائیکلنگ یونین کی جانب سے سارے اعزازات واپس لینے کے اعلان کے بعد بین الاقوامی اولمپکس کمیٹی نے بھی 2000 کے سڈنی اولمپکس میں ان کا جیتا ہوا کانسی کا تمغہ واپس لینے پر غور شروع کردیا ہے۔ لانس آرمسٹرانگ اپنے 14 سالہ بین الاقوامی کیریئر میں 7 بار ٹور ڈی فرانس سائیکل ریس کا ٹائٹل اپنے نام کرچکے ہیں۔

امریکی سائیکلسٹ لانس آرمسٹرانگ تمام اعزازات واپس

’ڈیجیٹل خانہ بدوش‘

مہم جُو نوجوانوں کے ایک گروپ نے سائیکل پر سفر کرتے ہوئے جرمنی سے بھارت جانے کا منصوبہ بنایا۔ اس دوران اہم بات یہ تھی کہ یہ گروپ جہاں بھی گیا، اسے بغیر کسی مشکل کے انٹرنیٹ کی سہولت حاصل رہی۔

برلن سے نئی دہلی تک کا سفر اور وہ بھی سائیکل پر۔ تھوماس جیکل اپنے دیگر تین ساتھوں کے ساتھ برلن سے نئی دہلی تک کا 8 ہزار سات سو کلومیٹر طویل سفر کرنے کے لیے نکلے۔ دیگر اشیاء کے علاوہ زاد راہ کے طور پر ان کے پاس لیپ ٹاپ یو ایس بی سٹکس اور سمارٹ فونز تھے۔ ان تینوں نے اس دوران راتیں خیموں میں بسر کیں اور دن میں سفر کے دوران وقفہ کرنے کے لیے کسی ایسے کیفے یا ہوٹل کا انتخاب کیا، جہاں انٹرنیٹ کی سہولت یعنی ہاٹ سپاٹ موجود تھے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ انہیں یہ سہولت ایسے علاقوں میں بھی میسر آئی، جن کے بارے میں عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ یہ باہر کی دنیا سے کٹے ہوئے ہیں۔ رات کو یہ لوگ سفر کی داستان اور ای میلز لکھتے تھے اور دن میں اسے اپ لوڈ کرتے رہے۔ 26 سالہ تھوماس کہتے ہیں، ’میں بھوک اور پیاس تو برداشت کر سکتا ہوں لیکن انٹرنیٹ مجھے ہر حال میں چاہیے‘۔

ان کا یہ سفر چھ ماہ پر محیط تھا۔ مہم جو نوجوانوں کا یہ گروپ چیک ریپبلک، آسٹریا، سلوواکیہ، ہنگری، رومانیہ، بلغاریہ، ترکی، ایران اور پھر پاکستان سے ہوتے ہوئے بھارت پہنچا۔ اس دوران انہوں نے آسانی یا مشکل سے کسی نہ کسی طرح انٹرنیٹ سہولت کو تلاش کر ہی لیا۔ جیکل بتاتے ہیں، ’ایران میں، میں نے موبائل کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کیا۔ بغیر عنوان والی ایک ای میل کو بھیجنے کے لیے تقریباً ایک گھنٹہ لگا‘۔ 27 سالہ ایرک فیئرمان بتاتے ہیں، ’راستے میں جہاں بھی انٹرنیٹ کنکشن موجود تھا، ہم نے وہاں وقفہ کیا۔ لیپ ٹاپ چارج کیے اور انٹرنیٹ کا پاس ورڈ پتا چلانے میں بھی کوئی خاص مشکل پیش نہ آئی‘۔ ان نوجوانوں کے مطابق انٹرنیٹ سے رابطہ ہونے کی صورت میں انہوں نے صرف اہم چیزوں پر ہی توجہ دی اور سکائپ اور فیس بک پر اپنا وقت ضائع نہیں کیا۔ اس ٹیم نے اپنے سفر کے دوران یہ ثابت کیا کہ انسان اگر چاہے تو وہ سنسان اور ویران مقامات سے بھی رابطے میں رہ سکتا ہے۔

اس سفر کا ایک مقصد بھارت میں بیت الخلاء کی تعمیر کے لیے ان کے ’’ٹائلٹ پروجیکٹ‘‘ کے لیے چندہ جمع کرنا بھی تھا۔ اس دوران ان کے پاس ساڑھے گیارہ ہزار یورو اکھٹے ہوئے۔ اس رقم سے یہ نوجوان ممبئی کے قریب 25 حاجت خانے بنوائیں گے۔ ممبئی اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں میں عوام کی ایک بڑی تعداد کو ٹائلٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔ اس ٹیم کے چار ارکان نے سائیکل پر بھارت کا سفر طے کیا جبکہ ان کے بقیہ ساتھی اپنے اس منصوبے کو پایہء تکمیل تک پہنچانے کے لیے ہوائی جہاز کے ذریعے بھارت پہنچے۔

’ڈیجیٹل خانہ بدوش‘

::::::: آیے رب العالمین کی تکبیر بلند کریں :::::::

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکتہ، ذی الحج کے پہلے دس دنوں میں تھلیل بیان کرنا یعنی اللہ کی لا شریک الوہیت کا ذکر کرنا، تکبیر بلند کرنا، اللہ کی تحمید کرنا (یعنی اللہ کی تعریف اور پاکی بیان کرنا)، اور با آواز بلند کرنا اور بھری محفلوں میں کرنا اللہ کے محبوب کاموں میں سے ایک ہے۔

یہ کام صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین بھی کرتے رہے اور ان کے بعد آج تک اُمت میں ایمان والے اپنے اپنے اِیمان اور عِلم کے مطابق اس پر عمل کرتے ہیں، سوائے ہمارے جیسے چند کوتاہ کاروں کے۔

آخری بات سے پہلے ذی الحج کے پہلے دس دنوں میں اللہ کی تکبیر، تھلیل تحمید اور تسبیح وغیرہ کے بارے میں کچھ معلومات پیش کرتا ہوں۔

عبداللہ ابن عُمَرَ رضی اللہ عنہُ سے روایت ہے کہ نبی اللہ صَلَّی اللہُ عَلِیہِ وَعَلَٰی آلِہِ وَسلَّمَ نے اِرشاد فرمایا (((((مَا مِن أَيَّامٍ أَعْظَمَ عِنْدَ اللَّهِ وَلاَ أَحَبَّ إليهِ مِنَ الْعَمَلِ فِيهِنَّ مِن هَذهِ الأَيَّامِ الْعَشْرِ فأكَثُروا فِيهِنَّ مِنَ التَّهْلِيلِ وَالتَّكْبِيرِ وَالتَّحْمِيدِ
::: اللہ کے ہاں ان (ذی الحج کے پہلے) دس دِنوں سے بڑھ کر عظیم کوئی اور دِن نہیں اور نہ ہی اِن دنوں میں کیے جانے والے کاموں سے بڑھ کر محبوب کوئی اور کام ہے لہذا تم لوگ اِن دِنوں میں تھلیل (لا اِلہَ اِلَّا اللہُ) اور تکبیر (اللہ اکبر) اور تحمید (الحمد للہ) کی کثرت کرو)))))
مُسنَد أحَمد / حدیث 5446، 5455، صحیح الترغیب و الترھیب / حدیث 1248
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔
::: صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین کا عمل :::
(((((وكان بن عُمَرَ وأبو هُرَيْرَةَ يَخْرُجَانِ إلى السُّوقِ في أَيَّامِ الْعَشْرِ يُكَبِّرَانِ وَيُكَبِّرُ الناس بِتَكْبِيرِهِمَا وَكَبَّرَ محمد بن عَلِيٍّ خَلْفَ النَّافِلَةِ
::: عبداللہ ابن عُمر اور ابو ہریرہ رضی اللہ عنھم (ذی الحج) کے دس دنوں میں بازار کی طرف جاتے اور (راستہ بھر اور بازارمیں) تکبریں بُلند فرماتے اور لوگ ان دونوں کی تکبریں سن کر تکبیریں بلند کرتے، اور محمد بن علی (بن ابی طالب) رضی اللہ عنہُ (اِن دِنوں میں) نفل نماز کے بعد تکبریں بُلند فرمایا کرتے)))))
صحیح البخاری / کتاب العیدین / بَاب 11 فَضْلِ الْعَمَلِ في أَيَّامِ التَّشْرِيقِ

صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین ان الفاظ میں تکبیر، تسبیح اور تھلیل کی صدائیں بلند فرمایا کرتے تھے
اللہ أکبرُ، اللہ أکبر، اللہ أکبرُ کَبِیراً،
اللہ أکبرُ اللہ أکبر، لا اِلہَ اِلَّا اللہُ، واللہ أکبرُ، اللہ أکبرُ، و للہ الحَمد،
اللہ أکبرُ، اللہ أکبر، اللہُ أکبرُ لا اِلہَ اِلَّا اللہ، واللہ أکبرُ، اللہ أکبرُ و للہِ الحَمدُ،

تکبیر اور تحمید کے مذکورہ بالا تین جملوں کی صورت میں صحابہ رضی اللہ عنہم ذی الحج کے پہلے دس دنوں اور عیدالفطر کے موقع پراستعمال فرماتے تھے۔

ان کے علاوہ کوئی اور ایسے الفاظ یا جملے جن میں تکبیر، تھلیل، اور تحمید ہو اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم یا ان کے صحابہ رضی اللہ عنہم سے ثابت ہوں، ان الفاظ کو بھی استعمال کیا جا سکتا ہے

مثلاً صحیح مُسلم میں عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہما کی ایک روایت میں یہ بیان ہے کہ ایک صحابی رضی اللہ عنہُ نے نماز کے آغاز میں یہ ذکر فرمایا """"" اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا وَسُبْحَانَ اللَّهِ بُكْرَةً وَأَصِيلًا ::: اللہ سب سے بڑا بہت بڑا ہے اور اللہ کی ہی تعریف ہے بہت ہی زیادہ اور اللہ کی ہی پاکیزگی ہے (ہر) صُبح اور (ہر) شام """"" تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا ((((( مَن الْقَائِلُ كَلِمَةَ كَذَا وَكَذَا؟ ::: یہ یہ بات کہنے والا کون ہے؟)))))
موجود لوگوں میں سے ایک نے کہا """میں نے یا رسول اللہ"""
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا (((((عَجِبْتُ لها فُتِحَتْ لها أَبْوَابُ السَّمَاءِ ::: میں اس بات پر حیران ہوا (کہ) اس (بات) کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیئے گئے))))))
ابن عمر کا فرمان ہے """فما تَرَكْتُهُنَّ مُنْذُ سمعت رَسُولَ اللَّهِ رَسُول اللہ صَلّی اللہ عَلِیہِ وعَلی آلہ وسلّمَ يقول ذلك ::: پس جب سے میں نے رَسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلِیہِ وَعَلَٰی آلِہِ وَسلَّمَ کو یہ بات فرماتے سنا اُس وقت سے میں نے یہ کلمات (کہنا اور پڑھنا) نہیں چھوڑا"""
صحیح مُسلم / حدیث 601 / کتاب الصلاۃ المُسافِرین و قصرھا / باب 27 بَاب ما يُقَالُ بين تَكْبِيرَةِ الْإِحْرَامِ وَالْقِرَاءَةِ،
سُبحان اللہ یہ ہے محبت اور اطاعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علٰی آلہ وسلم
اللہ ہمیں بھی ایسی محبت اور اطاعت عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔

::::::: آیے رب العالمین کی تکبیر بلند کریں :::::::

پاکستان کا ایک اور عالمی ریکارڈ

پاکستان نے دنیا کی سب سے بڑی ’موزیک پینٹنگ‘ یا انسانوں کو ایک مخصوص ترتیب سے کھڑا کرکے بنائی گئی تصویر کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا۔ لاہور میں پیر کی شام 1936 طلبا و طالبات نے تاریخی شاہی قلعہ کی موزیک پینٹنگ یا انسانی تصویر بنا کر گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں یہ کارنامہ اپنے نام کیا۔ 

اس سے قبل ہفتہ اور اتوار کو بھی لاہور میں جاری پنجاب یوتھ فیسٹیول میں متعدد عالمی ریکارڈز بنائے گئے۔ ان میں سب سے زیادہ افراد کا یک زبان ہوکر قومی ترانہ گانے کا عالمی ریکارڈ بھی شامل ہے۔ منتظمین کے مطابق یہ ترانہ لگ بھگ 70 ہزار افراد نے مل کر گایا تاہم گینیز ورلڈ ریکارڈ کے نمائندے کا کہنا تھا کہ انھوں نے 42813 افراد کی آوازیں ریکارڈ کیں۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ بھارت کے پاس تھا جہاں رواں سال 25 جنوری کو 15243 افراد نے یک زبان ہوکر اپنا قومی ترانہ گایا تھا۔

علاوہ ازیں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے محمد صدی نے مونچھوں سے 1700 کلو گرام وزنی بھاری ٹرک کو 60.3 میٹر تک کھینچنے، احمد بودلہ نے تین منٹ میں 616 کِکس لگانے، نعمان انجم نے 35 سیکنڈ میں پلگ میں تار لگانے، محمد منشا نے تین منٹ 14 سیکنڈ میں تین چپاتیاں پکانے، قمر زمان اور ڈینیئل گِل نے فٹ بال کو سر سے مسلسل 335 بار اچھالنے کا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔

12 سالہ مہک نے سب سے کم وقت یعنی 45 سیکنڈ میں شطرنج کی بساط بچھانے اور جلیل الحسن نے ایک منٹ آٹھ سیکنڈ میں کرکٹ کی کِٹ پہننے کا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔

پاکستان کا ایک اور عالمی ریکارڈ

دنیا کا سب سے بڑا قومی پرچم تیار کرنے کا ریکارڈ

لاہور میں 24 ہزار دو سو ننھے شاہینوں نے دنیا کا سب سے بڑا انسانی جھنڈا بنانے کا ریکارڈ قائم کردیا۔ گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ کے منتظمین نے اس کی تصدیق کردی۔

نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں 24 ہزار دو سو طلباء و طالبات نے دنیا کا سب سے بڑا جھنڈا بنا دیا۔ ننھے شاہینوں نے سبز اور سفید رنگ کے کارڈ بورڈز اٹھائے تو سٹیڈیم پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا۔ 

سٹیڈیم میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی ٹیم بھی موجود تھی۔ اس سے قبل ہانگ کانگ کی طرف سے دنیا کا سب سے بڑا جھنڈا بنانے کا ریکارڈ تھا۔ جنہوں نے 21 ہزار چار سو بچوں کی مدد سے ریکارڈ بنایا تھا۔ حمزہ شہباز شریف نے گنیز بُک کی انتظامیہ کی جانب سے اعزاز وصول کیا۔

دنیا کی سب سے بڑی تصویر بنانے کا عالمی ریکارڈ

پاکستانی بچوں نے دنیا کی سب سے بڑی تصویر بنانے کا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے سب سے بڑا جھنڈا بنانے کے لیے تیاریاں نیشنل ہاکی پنجاب یوتھ فیسٹیول کے تحت عالمی ریکارڈ قائم کرنے کا سلسلہ جاری ہے پیر کو 1934 بچوں نے نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں دنیا کی سب سے بڑی تصویر بنا کر نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ مقابلے میں شریک بچوں نے شاہی قلعہ لاہور کی تصویر بنائی اس سے قبل یہ ریکارڈ امریکہ کے پاس تھا جہاں 14 سو 58 بچوں نے دنیا کی سب سے بڑی تصویر بنائی تھی۔

دنیا کی سب سے بڑی تصویر بنانے کا عالمی ریکارڈ