جمعہ, اکتوبر 26, 2012

انرجی ڈرنکس صحت کے لیے نقصان دہ

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انرجی ڈ رنکس بچوں اور بڑوں کی صحت کونقصان پہنچا سکتے ہیں۔ طبی ماہرین نے بتایا ہے کہ انرجی ڈرنکس میں ایک خاص قسم کا کیمیکل کیفین ہے جو انسانی گردوں اور دل کے لیے نقصان کا باعث ہوتا ہے۔

آدھا چمچ انرجی ڈرنکس کے مشروب میں چھ ملی گرام کیفین ہوتا ہے جو چھ اونس کافی میں ہوتا ہے۔ ایک لیٹر انرجی ڈرنک میں اس کی مقدار ایک ہزار ساٹھ ملی گرام ہوتی ہے جو بچوں اور بڑوں کو بیمار کرنے کے لیے کافی ہے۔ اس سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہو جاتا ہے جو فالج اور دل کے دورہ کا باعث بنتا ہے۔ انرجی ڈرنکس کے بڑھتے ہوئے رجحان کی حوصلہ شکنی کے لیے کئی ممالک ایسے مشروبات بنانے والی کمپنیوں پر بھاری ٹیکس عائد کررہے ہیں۔

پچیس اکتوبر کے پاکستانی کرکٹرز کے ریکارڈ

1952 کے دہلی ٹیسٹ میں میزبان اور روایتی حریف بھارت کے خلاف پاکستان کی جانب سے 25 اکتوبر کو قومی کرکٹرز نے ریکارڈ بنائے۔

داہنے ہاتھ کے بیٹسمین نظر محمد نے شاندار بیٹنگ کے جوہر دکھائے۔ انہوں نے پہلی ٹیسٹ سنچری بنا کر پہلے پاکستانی بیٹسمین ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے بھارتی بولرز کو دن میں تارے دکھاتے ہوئے ایک سو چوبیس رنز کے ساتھ بیٹ کیری کیا۔ اسی ٹیسٹ میچ میں مشہور فاسٹ بولر فضل محمود نے بھی اپنی تباہ کن بولنگ دکھائی اور بھارت کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے ٹیسٹ میچ میں بارہ کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

1991 میں 25 اکتوبر کے دن شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں قومی ٹیم کا واسطہ روایتی حریف سے پڑا تو ایک روزہ انٹرنیشنل میچ میں فاسٹ بولر عاقب جاوید نے سینتیس رنز دیکر سات بھارتی سورماؤں کو پویلین کا رستہ دکھایا۔ عمران خان کی قیادت میں قومی ٹیم کو اس اہم میچ میں 72 رنز کی فتح ملی تھی۔

ایپل کے مقابلے میں ’ونڈوز ایٹ‘ میدان میں

مائیکرو سافٹ کمپنی جمعے کے روز نیا آپریٹنگ سسٹم ’ونڈوز ایٹ‘ ریلیز کرنے جا رہی ہے۔ اس نئے آپریٹنگ سسٹم کو خصوصی طور پر سمارٹ فونز اور ٹیبلیٹ کمپیوٹرز کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ مائیکرو سافٹ کی طرف سے یہ نیا آپریٹنگ سسٹم ٹیبلیٹ کمپیوٹرز کی دنیا میں ایپل اور گوگل اینڈرائڈ کا مقابلہ کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس آپریٹنگ سسٹم کو مائیکرو سافٹ کے سلیٹ ٹیبلیٹ کے عین موافق تیار کیا گیا ہے۔ جمعے کے روز امریکا اور کینیڈا میں ونڈوز ایٹ آپریٹنگ سسٹم والے Slate tablets فروخت کے لیے پیش کر دیے جائیں گے۔ 

مائیکرو سافٹ کے شریک بانی اور چیئر مین بل گیٹس نے ایک ویڈیو انٹرویو میں کہا ہے، ’’یہ ہماری انتہائی اہم پروڈکٹ ہے۔ ہمارا ونڈوز آپریٹنگ سسٹم ٹچ سکرین کی دنیا میں داخل ہو رہا ہے۔ یہ ہمارے لیے ایک بڑا قدم ہے۔‘‘

ونڈوز ایٹ کا آپریٹنگ سسٹم کئی قسم کی ڈیوائسز کو سپورٹ کرے گا۔ سمارٹ فونز سمیت اس کو ٹیبلیٹ کمپیوٹرز، ڈیسک ٹاپ اور لیپ ٹاپ کمپیوٹرز میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سلیٹ ٹیبلیٹ کی قسمت کا فیصلہ اس میں ڈاؤن لوڈ کی جانے والی apps اور ان کی قیمت سے بھی ہوگا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق فی الحال سلیٹ ٹیبلیٹ کے لیے مناسب ایپس کی تعداد کچھ زیادہ نہیں ہے۔

ایپل نے حال ہی میں آئی پیڈ منی متعارف کرایا ہے اور اس ٹیبلیٹ کے لیے 275 ہزار سے زائد apps کو اس کے مطابق ڈیزائن کیا گیا تھا۔ دنیا کے تقریباً 90 فیصد کمپیوٹرز ونڈوز سافٹ ویئر پر چلتے ہیں لیکن گزشتہ چھ برسوں سے ایپل میکنتاش، جسے مختصر طور پر میک بھی کہا جاتا ہے، کے کمپیوٹرز سب سے زیادہ فروخت ہوئے ہیں۔ 

اگر مائیکرو سافٹ کا ادارہ موبائل ڈیوائس آپریٹنگ سسٹم میں اینڈرائڈ اور ایپل مصنوعات کا مقابلہ نہیں کرتا تو اس کے شیئرز کی قیمتیں مزید گر سکتی ہیں۔ ونڈوز ایٹ کے صارفین سکائی ڈرائیو (SkyDrive) کو استعمال کرتے ہوئے اپنا پرسنل ڈیٹا نہ صرف اسٹور بلکہ مختلف ڈیوائسز کے مابین شیئر بھی کر سکیں گے۔ مائیکرو سافٹ کی حریف کمپنیاں ایپل اور گوگل بھی کلاؤڈ (cloud) نامی اسی طرح کی ایک سروس مہیا کرتی ہیں، جہاں پر کوئی بھی صارف اپنا ڈیٹا محفوظ کر سکتا ہے۔

مستقبل میں ونڈوز ایٹ کو 109 زبانوں میں دنیا کے 231 ملکوں میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔ مائیکرو سافٹ کے چیف Steve Ballmer کے مطابق گزشتہ 17 برسوں میں یہ کمپنی کی سب سے بڑی ڈیل ہے۔ مائیکرو سافٹ کمپنی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ونڈوز ایٹ کا ورژن ونڈوز کے ابتدائی ورژن یعنی ونڈوز 95 کے مقابلے میں بالکل ہی مختلف انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس میں ٹچ سکرین کے علاوہ روایتی ماؤس کے ذریعے بھی مختلف کام انجام دیے جا سکتے ہیں۔ ونڈوز ایٹ مائیکروسافٹ کی طرف سے تیار کیا گیا پہلا آپریٹنگ سسٹم ہے، جو ARM پروسیسر کے ساتھ بھی کام کر سکتا ہے۔ ARM چپس اکثر سمارٹ فونز کے علاوہ ٹیبلیٹ کمپیوٹرز میں بھی استعمال کی جا رہی ہیں۔ ونڈوز ایٹ کو نہ صرف بُوٹ ہونے میں بہت کم وقت لگتا ہے بلکہ اس میں ونڈوز سیون کے مقابلے میں کم انرجی اور پروسیسر کی کم طاقت استعمال ہوتی ہے۔

ایپل کے مقابلے میں ’ونڈوز ایٹ‘ میدان میں

غلاف کعبہ 1962ء میں پاکستان میں تیار کیا گیا تھا

حج کے موقع پر ہر سال کی طرح اس بار بھی 9 ذوالحج بروز جمعرات خانہ کعبہ کا غلاف تبدیل کیا گیا۔ غلاف کعبہ ساڑھے چھ سو کلو گرام سے زائد خالص ریشم سے تیار کیا گیا، جس پرتقریباََ ڈیڑھ سو کلوگرام سونے و چاندی سے بیت اللہ کی حرمت، حج کی فرضیت اور فضیلت کے بارے میں قرآنی آیات کشیدہ ہیں۔ 

سعودی حکام کے مطابق ’دارالکسوہ‘ فیکٹری میں تیار کیے جانے والے اس غلاف پر دو کروڑ سعودی ریال لاگت آئی ہے۔ اس کا حجم 657 مربع میٹر اور یہ 47 حصوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ ہرحصے کی لمبائی 14 میٹر جبکہ چوڑائی 95 سینٹی میٹر ہوتی ہے۔

حسب روایت پُرانے غلاف کعبہ کے حصے بیرونی ممالک سے آنے والے سربراہان مملکت اور معززین کو بطور تحفہ تقسیم کر دیے جاتے ہیں۔ 1962ء میں غلاف کعبہ پاکستان میں تیار کیا گیا تھا۔ غلاف کی تبدیلی کا عمل چھ گھنٹوں میں مکمل ہوتا ہے اور تاریخی اعتبار سے کعبۃ اللہ پر سب سے پہلا غلاف اس کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد حضرت اسماعیل علیہ السلام نے چڑھایا تھا۔

غلاف کعبہ تبدیل