فٹ بال لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
فٹ بال لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعرات, اکتوبر 25, 2012

پیرا گوئے: فٹبال کا گراؤنڈ میدان جنگ بن گیا

پیرا گوئے میں فٹبال کا گراؤنڈ میدان جنگ بن گیا، کھلاڑی گیند چھوڑ کر ایک دوسرے پر خوب لاتیں چلاتے رہے۔

جونیئر کھلاڑیوں کا فٹ بال میچ جاری تھا۔ ریفری کے کارڈ دکھانے پر جھگڑا شروع ہوا۔ کھلاڑی گراؤنڈ سے باہر نہ گئے الٹا ان کے ساتھی گراؤنڈ میں کود پڑے اور پھر میچ میدان جنگ کا نقشہ پیش کرنے لگا۔ درجنوں کھلاڑیوں نے لاتوں اور مکوں کا آزادانہ استعمال کیا۔ اس کھلی جنگ کو دیکھ کر بھی میچ ریفری کو اپنی ذمہ داریوں کی فکر رہی۔ وہ تمام 36 کھلاڑیوں کو سُرخ جھنڈی دکھا کر گراؤنڈ سے باہر جانے کا کہتے رہے۔

پیر, جولائی 02, 2012

یورو کپ: سپین اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب

سپین اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب رہا
فٹ بال کے عالمی چیمپئن سپین نے یورپی ملکوں کے درمیان سنہ دو ہزار بارہ کے مقابلوں میں اٹلی کو چار گول سے شکست دے کر یورپین چیمپیئن ہونے کا اعزاز دوبارہ حاصل کرلیا ہے۔

یورپی ممالک کے درمیان فٹ بال کے مقابلوں کی تاریخ میں اتنی بڑی سبقت سے کوئی ٹیم اس سے قبل فائنل نہیں جیتی ہے۔

اٹلی کے خلاف سپین کی سنہ انیس سو بیس کے بعد یہ پہلی بڑی کامیابی ہے۔

سپین کی ٹیم نے مسلسل تین بڑے بین الاقوامی مقابلے جیتنے کا اعزاز بھی حاصل کرلیا ہے۔

سنہ دو ہزار آٹھ میں سپین کی ٹیم نے یورو کپ جیتا تھا۔ اس کے دوسال بعد اس نے عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا اور اب وہ دوبارہ یورو کپ جیتنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

یورو سنہ دو ہزار بارہ کا یہ فائنل جسے دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں نے دیکھا کسی حد تک یک طرفہ ثابت ہوا۔ اٹلی کی ٹیم کوئی گول نہ کرسکی اور سپین کی ٹیم اپنے چھوٹے چھوٹے پاسوں کی وجہ سے کھیل پر چھائی رہی۔

اٹلی کے کھلاڑی بیلوٹولی جنھوں نے سیمی فائنل مقابلے میں دو گول کیے تھے اس میچ میں بالکل بے بس نظر آئے اور ایک بھی جان دار حملہ کرنے میں ناکام رہے۔

سپین کی ٹیم نے پہلے ہاف میں دو گول کیے اور باقی دو گول دوسرے ہاف میں ہوئے۔ سپین کی ٹیم نے کھیل کے چودہویں ہی منٹ میں اٹلی پر گول کردیا تھا۔ یہ گول سپین کی طرف سے سلوا نے کیا۔ دوسرا گول کھیل کے اکتالیسویں منٹ میں ہوا جب ایلبا نے گول کیا۔

دوسرے ہاف میں سپین نے بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا اور اٹلی کی ٹیم دوسرے ہاف کے شروع ہی سے شکست خردہ سی نظر آنے لگی۔
سپین کے دارالحکومت میں جیت کا جشن
سپین نے دوسرے ہاف میں کئی ایک تبدیلیاں کئیں۔ فرننڈو ٹوریز کو فیبرگاس کی جگہ کھیل میں شامل کیا گیا۔ ٹوریز نے کھیل کے اکاسویں منٹ میں گول کر کے سپین کی برتری کو تین صفر کردیا۔

اس کے بعد کھیل بالکل ہی یک طرفہ ہوگیا۔ اٹلی کے کھلاڑی تھکے اور شکست خورہ نظر آنے لگے۔ سپین کی طرف سے چوتھا اور آخری گول میتا نے اٹھسویں منٹ میں کیا۔ انھیں بھی ایک منٹ قبل ہی سلوا کی جگہ میدان میں بلایا گیا تھا۔

جمعہ, جون 29, 2012

اٹلی بھی فٹ بال یورو 2012 کے فائنل میں

یورپی ملکوں کے درمیان فٹ بال کےیورو دو ہزار بارہ کے مقابلوں میں اٹلی کی ٹیم دوسرے سیمی فائنل مقابلے میں جرمنی کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے ہرا کر فائنل میں پہنچ گئی ہے۔

سپین کی ٹیم پرتگال کو پہلے سیمی فائنل میں ہرا کر پہلے ہی فائنل میں پہنچ چکی ہے۔

اٹلی اور جرمنی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا اور پہلے ہاف میں دونوں ٹیموں نے ایک دوسرے کے گول پر زبردست حملے کیے۔ جرمنی کو کئی ایک موقعے ملے لیکن اٹلی کے گول کپیر بوفن اور اٹلی کے دفاعی کھلاڑی اندرے پرلو جرمنی کی ٹیم اور گول میں ہر مرتبہ حائل رہے۔ جرمنی کے فارورڈز کسی بھی موقعہ پر گیند کو اٹلی کے گول کپیر اور پرلو کی پہنچ سے دور کر کے گول تک نہ پہنچا پائے۔

اٹلی کی طرف سے ماریو بیلوٹلی نے دو گول کیے لیکن اٹلی کے دفاعی کھلاڑی اندرے پرلو نے زبردست کھیل پیش کیا اور جرمنی کے ہر حملے کو ناکام بنا دیا۔

بیلوٹلی نے پہلا گول ایک کارنر سے دیے گئے پاس پر سر مار کیا جب کے دوسرا گول انھوں نے ایک زبردست ہٹ لگا کر کیا جس کو روکنا کسی بھی گول کیپر کے لیے تقریباً ناممکن تھا۔

اٹلی کے ہاتھوں جرمنی کو کسی بڑے بین الاقوامی میچ میں آٹھویں مرتبہ شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

سنہ دو ہزار چھ کے فٹ بال کے عالمی کپ میں بھی پرلو ہی کی مدد سے اضافی وقت میں اٹلی نے جرمنی پر گول کرکے دو صفر سے فتح حاصل کی تھی۔ سنہ دو ہزار چھ کے فٹ بال کے عالمی کپ کی میزبانی بھی جرمنی ہی کررہا تھا۔ جرمنی کی نسبتاً ناتجربہ کار اور نئی ٹیم تھی جسے اب خالی ہاتھ گھر لوٹنا پڑے گا اور اس امید کے ساتھ کے شاید یہ ٹیم سنہ دو ہزار چودہ میں برازیل میں ہونے والی عالمی کپ میں کامیابی حاصل کرسکے۔