پیر, جولائی 02, 2012

یورو کپ: سپین اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب

سپین اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب رہا
فٹ بال کے عالمی چیمپئن سپین نے یورپی ملکوں کے درمیان سنہ دو ہزار بارہ کے مقابلوں میں اٹلی کو چار گول سے شکست دے کر یورپین چیمپیئن ہونے کا اعزاز دوبارہ حاصل کرلیا ہے۔

یورپی ممالک کے درمیان فٹ بال کے مقابلوں کی تاریخ میں اتنی بڑی سبقت سے کوئی ٹیم اس سے قبل فائنل نہیں جیتی ہے۔

اٹلی کے خلاف سپین کی سنہ انیس سو بیس کے بعد یہ پہلی بڑی کامیابی ہے۔

سپین کی ٹیم نے مسلسل تین بڑے بین الاقوامی مقابلے جیتنے کا اعزاز بھی حاصل کرلیا ہے۔

سنہ دو ہزار آٹھ میں سپین کی ٹیم نے یورو کپ جیتا تھا۔ اس کے دوسال بعد اس نے عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا اور اب وہ دوبارہ یورو کپ جیتنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

یورو سنہ دو ہزار بارہ کا یہ فائنل جسے دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں نے دیکھا کسی حد تک یک طرفہ ثابت ہوا۔ اٹلی کی ٹیم کوئی گول نہ کرسکی اور سپین کی ٹیم اپنے چھوٹے چھوٹے پاسوں کی وجہ سے کھیل پر چھائی رہی۔

اٹلی کے کھلاڑی بیلوٹولی جنھوں نے سیمی فائنل مقابلے میں دو گول کیے تھے اس میچ میں بالکل بے بس نظر آئے اور ایک بھی جان دار حملہ کرنے میں ناکام رہے۔

سپین کی ٹیم نے پہلے ہاف میں دو گول کیے اور باقی دو گول دوسرے ہاف میں ہوئے۔ سپین کی ٹیم نے کھیل کے چودہویں ہی منٹ میں اٹلی پر گول کردیا تھا۔ یہ گول سپین کی طرف سے سلوا نے کیا۔ دوسرا گول کھیل کے اکتالیسویں منٹ میں ہوا جب ایلبا نے گول کیا۔

دوسرے ہاف میں سپین نے بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا اور اٹلی کی ٹیم دوسرے ہاف کے شروع ہی سے شکست خردہ سی نظر آنے لگی۔
سپین کے دارالحکومت میں جیت کا جشن
سپین نے دوسرے ہاف میں کئی ایک تبدیلیاں کئیں۔ فرننڈو ٹوریز کو فیبرگاس کی جگہ کھیل میں شامل کیا گیا۔ ٹوریز نے کھیل کے اکاسویں منٹ میں گول کر کے سپین کی برتری کو تین صفر کردیا۔

اس کے بعد کھیل بالکل ہی یک طرفہ ہوگیا۔ اٹلی کے کھلاڑی تھکے اور شکست خورہ نظر آنے لگے۔ سپین کی طرف سے چوتھا اور آخری گول میتا نے اٹھسویں منٹ میں کیا۔ انھیں بھی ایک منٹ قبل ہی سلوا کی جگہ میدان میں بلایا گیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔