ایجادات لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
ایجادات لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

ہفتہ, جنوری 19, 2013

گوگل کی نئی عینک

گوگل نے ایک ایسی عینک تیار کی ہے جو انٹرنیٹ سے منسلک ہوسکے گی اور اس کے ذریعے تمام درکار معلومات کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھا جا سکے گا۔ لیکن ابتدائی طور پر یہ چشمہ صرف سافٹ ویئر تیار کرنے والوں کے لیے ہے اور عام لوگ اس سے استفادہ نہیں کر سکیں گے۔

کمپنی نیویارک اور سان فرانسسکو میں تقریبات منعقد کررہی ہے جہاں سافٹ ویئر ڈویلپ کرنے والوں کو اس عینک کا ابتدائی تعارف پیش کیا جائے گا، تاہم اس کی افادیت کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔ گوگل کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ ابتداء میں سافٹ وئیر ڈیولپرز کو یہ چشمہ 1500 ڈالر میں فروخت کیا جائے گا۔

گوگل کی نئی عینک

بدھ, جولائی 04, 2012

سراغرساں آلہ

روسی سائینسدانوں نے ایک ایسا منفرد آلہ بنا لیا ہے جو کسی چیز میں لپیٹے گئے نشہ آور مواد، دھماکے سے پھٹنے والے مواد اور جعلی اشیاء کا سراغ لگا سکتا ہے۔ یہ آلہ برائے فروخت پیش کردیا گیا ہے۔

یہ لیزر آلہ ”سکولکووو“ کے جوہری ٹکنالوجی کے جھرمٹ میں شامل کمپنی ”رام مکس“ کا تیار کردہ ہے۔ ایک ہی وقت میں مختلف انواع کی مشتبہ اشیاء کی شناخت اس طرح ہوگی کہ آلے میں نصب ”کلر سپیکٹر“ یعنی رنگوں کا طیف، چشم زدن میں اس شے کی شناخت کرلے گا۔ چاہے مادہ کیسی شکل میں ہی کیوں نہ ہو مائع، ٹھوس یا پسی ہوئی شکل میں۔ لیکن یہ آلہ دھات کی شناخت میں ممد نہیں ہے۔ مادہ آنکنے کی خاطر بند شے کو کھولنا ضروری نہیں۔ اب مادے سے متعلق حتمی طور پر طے کیے جانے کی خاطر تجزیے کی ضرورت نہیں ہوگی، کمپنی ”رام مکس“ کے مارکیٹنگ ڈائریکٹر الیکسی ستیبلیو کہتے ہیں، ”ہم نے حقیقتا یہ آلہ اس طرح سے ایجاد نہیں کیا جس طرح دنیا میں ایجاد کے معنی میں لیا جاتا ہے لیکن ہم نے اس میں کچھ منفرد اختراعات ضرور کی ہیں۔ ہم نے اس کی درستگی اس طرح کے بنائے جانے والے دوسرے آلوں کی نسبت بہت بڑھا دی ہے۔ ہم نے اس میں کچھ سود مند اضافے کیے ہیں جیسے لیزر کی کیلیبریشن اور ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ اس میں یہ انتظام بھی کیا گیا ہے کہ یہ رنگوں کے عام طیف کے ساتھ ساتھ دمکنے والے طیف کا تعین بھی کرتا ہے۔ ایسا دنیا کا کوئی اور آلہ نہیں کر پاتا“۔


روس کا بنا یہ آلہ دنیا میں بنائے جانے والے اس قسم کے آلوں کی نسبت قیمت اور حجم میں بھی ممتاز ہے، اس آلے کو بہتر بنا کر پیش کرنے والوں میں سے ایک شخص ایگر کوکوشکن بتاتے ہیں: ”یہ دس ضرب پانچ سنٹی میٹر کا ایک سیاہ مستطیل ڈبہ ہے جسے لیپ ٹاپ، آئی پیڈ یا سمارٹ فون کے ساتھ منسلک کیا جاسکتا ہے۔ بغیر مانیٹر کے اس کا وزن 900 گرام ہے، اس لیے اسے آسانی سے ایک ہاتھ میں تھاما جا سکتا ہے۔ یہ آلہ ایک بٹن دبانے سے کام کرنے لگتا ہے البتہ ایسے شخص کی ضرورت ہوتی ہے جو لیزر کی شعاع کو متعلقہ چیز پر مرکوز کردے، چاہے وہ ہیرا ہو، سیب، دوائی، پانی یا کچھ اور ہو۔ جب متعلقہ شے پر لیزر کی شعاع پڑنے لگے تو انٹر کا بٹن دبا دیا جاتا ہے اور سکرین پر لکھا نمودار ہوجاتا ہے کہ بند شے کی نوعیت کیا ہے اور اس کیمیائی اور ساختیاتی فارمولا کیا ہے۔

استعمال کرنے والا پانچ منٹ میں ہی اسے استعمال کرنا سیکھ سکتا ہے۔ اگر لیزر بیم والا حصہ جل جائے یا خراب ہوجائے تو اسے بدلنے کی خاطر کسی ماہر شخص کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ ہائی ٹیک ہونے کے باوجود یہ آلہ استعمال کیے جانے میں بے حد سادہ ہے، الیکسی ستیبلیوو قائل کن انداز میں کہتے ہیں، ”مثال کے طور پر کسٹمز والوں کو اکثر ضرورت ہوتی ہے کہ وہ اس چیز کے بارے میں جان سکیں جو کوئی شخص لے کر جارہا ہے یا آرہا ہے اور اس کا تطابق بیان کردہ قانون سے کریں۔ ہمارے بنائے گئے آلے کے طفیل کسٹمز والوں کے لیے بہت زیادہ سہولت پیدا ہوجائے گی، انہیں کیمیائی تجزیے اور معلومات کے جھنجھٹ سے نجات مل جائے گی۔ وہ ایک بٹن دبانے سے ہی معلوم کرلیں گے کہ کسی شے میں بند چیز کیا ہے، چینی بورا ہے، کوکین ہے یا کسی قسم کا پھٹنے والا مادہ۔ اس مادے کو تجزیے کی خاطر کہیں نہیں بھجوانا پڑے گا بلکہ اسی مقام پر ہی تعین ہو جایا کرے گا۔ جیسے کہ کوئی شخص کچھ چمکدار پتھر لے کر جا رہا ہے اور کہتا ہے کہ یہ نگینے ہیں لیکن کسٹمز والے اس آلے کے ذریعے ایک سیکنڈ میں معلوم کرلیں گے کہ جنہیں نگینے کہا جارہا ہے وہ اصل میں ہیرے ہیں، چاہے انہوں نے نہ کبھی ہیرے دیکھے ہوں اور نہ ہروں کے بارے میں کچھ جانتے ہوں۔

روس کا یہ آلہ بازار میں بیچی جانے والی نقلی دواؤں کے بارے میں بھی معلوم کرسکتا ہے۔ بس اس کو آنکنے کی خاطر اس آلے کا استعمال کرنا ہوگا۔

اس آلے میں روس اور باہر کے لوگوں نے پہلے ہی دلچسپی لینا شروع کردی ہے اس لیے کمپنی نے طے کیا ہے کہ پانچ سال کے عرصے میں وہ وسیع تعداد میں یہ آلہ بنائیں گے۔


سراغرساں آلہ

جمعہ, جون 22, 2012

تختی 7: افواج پاکستان کی جانب سے ایک اور ٹیبلیٹ متعارف



حال ہی میں ایروناٹیکل کمپلیکس کی جانب سے ’تختی 7‘ کے نام سے ایک نئی ٹیبلیٹ متعارف کروائی گئی ہے۔ جو کہ پچھلی ٹیبلیٹ سے کچھ بہتر ہے۔ اس ٹیبلیٹ کی نمایاں خصوصیات یہ ہیں:

1۔ 1GHz اے آر ایم پراسیسر
2۔ 512MB ریم
3۔ 8GB میموری اور 32GB تک میموری کارڈ کی سہولت
4۔ گوگل اینڈرائیڈ 4.0 آئس کریم سینڈوچ
5۔ ویڈیو کالنگ کیمرہ، 7 انچ لمبی سکرین، وائی فائی اور منی یو ایس بی، جی سینسر، ایچ ڈی ایم آئی

اس ٹیبلیٹ کے حوالے سے پہلے یہ افواہ بھی گردش کرتی رہی کہ اس میں ڈول کور پروسیسر کا استعمال کیا گیا ہے لیکن بعد ازاں تصدیق کی گئی کہ اس میں سنگل کور پراسیسر ہی نصب ہے۔ PAC Pad 1 ہی کی طرح اس ٹیبلیٹ کی قیمت بھی 15500 روپے مقرر کی گئی ہے۔

ایروناٹیکل کمپلیکس کی جانب سے پیش کی جانے والی یہ ٹیبلیٹ فی الوقت صرف راولپنڈی میں دستیاب ہے اور اس پتہ سے خریدی جاسکتی ہے۔
مکان نمبر 804 گلی نمبر 1، چکلالہ سکیم 3 راولپنڈی۔
فون 0515153958
ای میل sales@cpmc.pk