چاند لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
چاند لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعرات, اکتوبر 18, 2012

پاکستان میں عیدالاضحٰی 27 اکتوبر کو ہوگی

کراچی — پاکستان میں اسلامی مہینے ذی الحج کا چاند نظر آگیا ہے۔ جمعرات 18 اکتوبر کو یکم ذی الحج ہوگی اور ملک بھر میں عیدالاضحٰی 27 اکتوبر بروز ہفتہ منائی جائے گی۔

اس مقدس تہوار پر بھر کے مسلمان پیغمبر اسلام حضرت ابراہیم علیہ اسلام کی سنت کی پیروی میں اللہ کی راہ میں جانور قربان کرتے ہیں۔ 

چاند نظر آنے کا اعلان بدھ کی شام مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے کیا۔ اعلان سے قبل کمیٹی کا کراچی میں باضابطہ اجلاس ہوا جس میں متعدد مکاتب فکر کے علماء بھی شریک ہوئے۔ اعلان کے مطابق مطلع صاف ہونے کی وجہ سے لاہور میں چاند ایک گھنٹے سے زیادہ دیر تک نظر آتا رہا۔

پاکستان میں عیدالاضحٰی 27  اکتوبر کو ہوگی


سعودی عرب میں ذی الحج کا آغاز، حج 25 اکتوبر کو ہوگا
سعودی عرب میں ذی الحج کا مہینہ شروع ہوگیا ہے اور بروز بدھ 17 اکتوبر کو یکم ذی الحج ہے، اس لحاظ سے حج 2012ء جمعرات 25 اکتوبر کو ادا کیا جائے گا جبکہ عیدالاضحٰی جمعہ 26 اکتوبر کو منائی جائے گی۔

اس بات کا باقاعدہ سرکاری اعلان منگل کو سعودی عدالتی کونسل نے کیا۔ اعلان کے مطابق حج کا رکن اعظم ’وقوف عرفہ‘  9 ذی الحج بمطابق 25 اکتوبر کو ادا کیا جائے گا جبکہ سعودی عرب میں فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے آنے والے دنیا بھر کے مسلمان 26 اکتوبر کو عیدالاضحٰی مناتے ہوئے جانور قربان کریں گے۔

سرکاری اعلامیہ کے مطابق رواں برس 30 لاکھ پانچ سو حجاج فریضہ حج ادا کریں گے۔ اس وقت صرف مدینہ منورہ میں ہی 8 لاکھ 27 ہزار دو سو 51 عازمین حج موجود ہیں ۔

ادھر وزیرثقافت و اطلاعات ڈاکٹر عبدالعزیز بن محی الدین خوجہ کا کہنا ہے کہ ہرسال کی طرح اس سال بھی سعودی عرب سے حج کے تمام مناسک کی براہ راست ٹی وی کوریج کی جائے گی۔ سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی سے وابستہ ایک عہدیدار مصطفی حبیب صدیقی نے ریاض سے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سعودی ٹی وی دنیا بھر کو حج کی نشریات بلامعاوضہ فراہم کرتا ہے۔ مغربی ممالک بھی سیٹیلائٹ کے ذریعے اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔

اتوار, اگست 26, 2012

چاند پر پہلا قدم، پھر مکمل خامشی

چاند پر پہلا قدم رکھنے والے خلا باز نیل آرمسٹرانگ لاکھوں لوگوں کے ہیرو ہیں لیکن انہوں نے شہرت ترک کرتے ہوئے کنارہ کشی اختیار کرلی۔ آخر ایسا کیوں ہوا، آرمسٹرانگ ہیرو سے ایک پہیلی کیوں بن گئے؟ مصنف اینڈریو سمتھ جنہوں نے چاند پر جانے والے خلابازوں کی زندگی پر کتاب لکھی یہی جاننے کے لیے طویل سفر طے کرکے آرمسٹرانگ کے قریبی لوگوں سے ملاقات کے لیے گئے۔

آرمسٹرانگ نے اپنے دیگر رفقاء کے بر عکس اپنی شہرت سے فائدہ اٹھانے سے انکار کردیا بلکہ انہوں نے بظاہر اس کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔

اینڈریو سمتھ کا خیال ہے کہ اٹھہتر سالہ آرمسٹرانگ کے خیال میں وہ شہرت اور توجہ کے حقدار نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چاند پر انسان کو اتارنے کے مِشن پر چار لاکھ لوگوں نے مختلف حیثیتوں میں کام کیا اور صرف خلا میں جانے کی وجہ سے ان کا زیادہ حق نہیں بنتا۔

چاند پر اترنے کے بعد آرمسٹرانگ راتوں رات مشہور ہوگئے تھے۔ ان کا مشن چاند پر ایسے دور میں گیا جب دنیا خلابازی کے سحر میں گرفتار تھی۔ چاند پر انسان کے اترنے کا منظر دنیا بھر لوگوں نے ٹی وی پر دیکھا۔ خلابازوں کو واپسی پر ناسا نے عالمی دورے پر بھیج دیا۔

آرمسٹرانگ اس دورے میں شامل ہوتے ہوئے بھی تقریبات سے الگ تھلگ نظر آئے۔ انہوں نے ہر جگہ اپنے جذبات کی بجائے حقائق بیان کیے۔ انہوں نے تقریر کرنے سے اور انٹرویو دینے سے انکار کردیا۔ رفتہ رفتہ انہوں نے آٹوگراف دینا اور غیرنجی محافل میں تصویر کھنچوانا بھی بند کردیا۔

اینڈریو سمتھ کا کہنا ہے کہ ان کی معلومات کے مطابق گزشتہ چالیس سالوں میں نیل آرمسٹرانگ نے صرف دو انٹرویو دیے ہیں اور انہوں نے کبھی اپنے جذبات بیان نہیں کیے۔ ’وہ صرف حقائق بتاتے ہیں اور بس۔‘

سمتھ نے کہا کہ آرمسٹرونگ اپنی شہرت سے مالی فائدہ نہیں اٹھانا چاہتے تھے حالانکہ چاند پر جانے والے دوسرے خلابازوں نے ایسا کیا۔ سمتھ نے کہا کہ نیلامیاں کروانے والی ایک کمپنی نے بتایا کہ آرمسٹرانگ کو صرف ایک شام آٹوگراف دینے کے دس لاکھ ڈالر مل سکتے ہیں لیکن انہوں نے کبھی ایسا نہیں کیا۔

آرمسٹرانگ نے چاند کے سفر کے دو سال کے بعد اگست انہیس سو اکہتر میں سنسناٹی یونیورسٹی میں ایرو سپیس انجنیئرنگ کا مضمون پڑھانا شروع کردیا۔ لیکن اگر وہ سمجھتے تھے کہ اس کام میں وہ دنیا کی پہنچ سے بچ جائیں گے تو یہ ان کی غلط فہمی تھی۔ یونیورسٹی میں ان کے ایک سینیئر نے بتایا کہ آرمسٹرانگ پڑھانے کے ساتھ ساتھ ہر روز دو گھنٹے دیگر اساتذہ کی طرف سے دی گئی کاپیوں پر آٹوگرف دیتے ہوئے گزارتے تھے۔

لوگ ان کے دفتر کی کھڑکی کے باہر ایک دوسرے کے کندھوں پر سوار ہوکر اپنے آپ کو اونچا کرتے اور ان کی ایک جھلک دیکھنے کی خواہش پوری کرتے۔ وہ یونیورسٹی کے کیمپس میں آزادانہ گھومنے پھرنے سے قاصر ہوگئے تھے۔ تنہائی کی تلاش میں انہوں نے اپنا بہت سا وقت اکیلے جہاز اڑاتے گزارنا شروع کردیا۔

آرمسٹرانگ کا یہ رویہ ان کے ساتھی خلابازوں سے مختلف تھا جو ان کے ساتھ چاند پر گئے تھے۔ بز آلڈرن مسلسل ذرائع ابلاغ پر رہتے اور مختلف پروگراموں میں حصہ لیتے۔ انسان کے چاند پر اترنے کی چالیسویں سالگرہ کے موقع پر ریپ فنکار سنوپ ڈاگ اور پروڈیوسر کوئنسی جونز کے ساتھ مل کر ’راکٹ ایکسپیریئنس‘ کے عنوان سے ایک وڈیو بنوا رہے ہیں۔

چاند پر پہلا قدم، پھر مکمل خامشی

معروف امریکی خلا باز نیل آرم سٹرونگ انتقال کر گئے

چاند پر قدم رکھنے والے پہلے انسان امریکی خلا باز نیل آرم سٹرونگ بیاسی سال کی عمر میں وفات پا گئے ہیں۔ اسی ماہ کے آغاز میں ان کا دل کا آپریشن ہوا تھا۔

جولائی انیس سو انہتر میں اپولو مشن کے کمانڈر نے چاند پر قدم رکھتے ہوئے یہ یاد گار الفاظ کہے تھے ’ایک شخص کے لیے ایک چھوٹا سا قدم، پوری انسیانیت کے لیے ایک بڑی چھلانگ۔‘

گزشتہ سال نومبر میں انہیں تین اور خلابازوں سمیت امریکہ کا اعلیٰ ترین سولین ایوارڈ کانگریشنل طلائی تمغہ دیا گیا تھا۔

وہ اپولو گیارہ خلائی جہاز کے کمانڈر تھے۔ انہوں نے ساتھی خلا باز ایڈون آلڈرن کے ساتھ تقریباً تین گھنٹے چاند کی سطح پر گزارے۔

باز نیل آرم سٹرونگ
خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق آرمسٹرونگ کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی وفات دل کے آپریشن کی وجہ سے ہونے والی پیچیدگی کی وجہ سے ہوئی۔

نیل آرمسٹرونگ نے پہلی بار پرواز اپنے والد کے ساتھ چھ سال کی عمر میں کی اور یہ ان کا عمر بھر کا شوق بن گیا۔

پچاس کی دہائی میں انہوں نے کوریائی جنگ میں امریکی بحریہ کے پائلٹ کے طور پر شرکت کی۔ انیس سو باسٹھ میں وہ امریکی خلائی پروگرام میں شامل ہوگئے۔

نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ آرمسٹرونگ کا رویہ ہمیشہ عاجزانہ تھا اور وہ خلائی پروگرام کی چمک دمک کا حصہ نہیں بنے۔

آرمسٹرونگ کم ہی منظرِ عام پر آتے تھے۔ فروری دو ہزار میں انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ سفید جرابوں اور جیب میں بہت سے قلم رکھنے والا ’پڑھاکو سا، انجینیئر رہوں گا‘۔

معروف امریکی خلا باز نیل آرم سٹرونگ انتقال کر گئے

ہفتہ, اگست 18, 2012

پاکستان میں 2 عیدیں: خیبرپختونخوا میں آج عیدالفطر ہوگی

سینئر وزیر خیبر پختونخوا بشیر بلور نے سرکاری طور پر صوبہ خیبر پختونخوا میں اتوار کو عیدالفطر منانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مسجد قاسم خان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس مرتبہ مسجد قاسم خان کے مفتی پاپلزئی کے اعلان سے قبل سرکاری زونل کمیٹی نے بھی مرکزی رویت ہلال کمیٹی سے اختلاف کیا۔ اس سے ثابت ہوگیا کہ مرکزی کمیٹی ہمارے صوبے کی شہادتوں کو قبول نہیں کرتی۔ ہمیں بنوں ڈیرہ اسماعیل خان اور مردان سے شوال کا چاند نظر آنے کی شہادتیں موصول ہوئیں ہیں لہٰذا خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری طور پر صوبہ خیبر پختونخوا میں عیدالفطر منانے کا اعلان کردیا ہے۔ خیبر پختونخوا کی سرکاری زونل کمیٹی نے کہا کہ ہمارے پاس 18شہادتیں ہیں لیکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے ہمارا رابطہ ہونے سے قبل ہی اجلاس ختم کردیا۔ قبل ازیں مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا کہ چاند نظر آنے کی کہیں سے بھی قابل قبول اور شرعی شہادت موصول نہیں ہوئی لہٰذا عیدالفطر بروز پیر منائی جائے گی۔ 
محکمہ موسمیات کے مطابق بھی ہفتہ کے روز پورے پاکستان میں کہیں بھی چاند نظر آنے کا امکان نہیں کیونکہ چاند کی عمر پوری ہی نہیں ہوئی کہ وہ پاکستان میں ہفتہ کے روز نظر آسکتا۔ زونل کمیٹی نے شہادتوں کی بنیاد پر صوبائی حکومت سے عید کا اعلان کرنے کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی ارکان نے صوبائی وزیر مذہبی امور نمروز خان سے بھی رابطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مرکزی کمیٹی نے ان کی بات نہیں سنی اور ان کے پاس شہادتوں کی بنیاد پر صوبائی حکومت عیدالفطر منانے کا اعلان کرے۔ مسجد قاسم علی پشاور میں غیرسرکاری کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی طرف سے مولانا شہاب الدین پوپلزئی نے آج اتوار 19اگست کو عیدالفطر منانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں شوال کا چاند نظر آنے کی 24شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔

جمعہ, اگست 17, 2012

سعودی عرب: عید الفطر کا چاند دیکھنے کیلئے اجلاس

ریاض …سعودی عرب میں عید الفطر کا چاند دیکھنے کے لئے خصوصی اجلاس جمعہ کے روز طلب کرلیا گیا ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق سعودی سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا ہے کہ ماہ شوال 1433ہجری کا چاند دیکھنے کے لئے تمام عدالتیں جمعہ کی شب موٴرخہ 17 اگست کو خصوصی اجلاس منعقد کریں اور چاند سے متعلق شہادتیں وصول کریں۔ ساتھ ہی عوام کو دعوت دی ہے کہ وہ عید کے چاند کی تلاش حد نگاہ تک ساتھ دوربین و دیگر مشاہداتی آلات سے کرکے اپنی گواہی قریبی عدالت میں رجسٹرڈ کروائیں۔