پیر, نومبر 19, 2012

سندھ مدرستہ الاسلام کے لئے یونیورسٹی کا درجہ

بانی پاکستان کی ابتدائی درسگاہ سندھ مدرستہ الاسلام کو یونیورسٹی کا درجہ ملنے کے بعد پہلے تعلیمی سال میں داخلے کے لئے ہونے والے انٹری ٹیسٹ میں طلبا و طالبات کا انتہائی جوش و خروش رہا۔

سندھ مدرستہ الاسلام کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے لئے سندھ اسمبلی نے 22 دسمبر 2011ء کو بل منظوری کیا اور 16 فروری 2012ء کو گورنر سندھ نے بل پر دستخط کئے۔ یونیورسٹی میں باقاعدہ تدریس کے لئے 5 فیکلٹیز میں داخلوں کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے لئے یونیورسٹی میں انٹری ٹیسٹ ہوئے۔ 

یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کے قیام سے قائد اعظم کے خواب کی تکمیل ہوئی ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے 1943ء میں سندھ مدرسہ کو سکول سے کالج بنانے کا افتتاح کیا تھا اور وہ اس مدرسے کو یونیورسٹی کی شکل میں دیکھنا چاہتے تھے۔ داخلے کے خواہش مند امیدوار قائد کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ 

یونیورسٹی کے مطابق پانچ شعبوں میں 150 طلبا و طالبات کو داخلہ دیئا جائے گا اور میرٹ پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔

سندھ مدرسۃ الاسلام یکم ستمبر 1885ء کو قائم ہوا اس کے بانی حسن علی آفندی تھے جو ترک نژاد اور کراچی میں آباد تھے۔ سندھ مدرستہ الاسلام کا شمار جنوبی ایشیا کے قدیم ترین جدید مسلم تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے۔ ادارے کا مقصد سندھ کے لوگوں کو جدید تعلیم سے بہرہ ور کرنا تھا۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی سندھ مدرسۃ الاسلام میں ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔