امریکی خلائی ادارے ناسا نے ایمز نامی ریسرچ سینٹر میں نصب سُوپر کمپیوٹر کی رفتار بڑھا کر ایک اعشاریہ چوبیس پیٹافلاپس کردی ہے۔
اس سوپر کمپیوٹر کی رفتار کا اندازہ لگانے کے لیے یہ فرض کرنا کافی ہوگا کہ اگر دنیا کی پوری آبادی ایک سینکنڈ میں علم ریاضی کا ایک ہی عمل کرے تو اسے وہ اعمال کرنے کے لیے تین سو ستر دن لگیں گے جو ناسا کا سُوپر کمپیوٹر ساٹھ سیکنڈ میں کرتا ہے۔
اس وقت بارہ سو ادارے یہ سوپر کمپیوٹر استعمال کرتے ہیں۔ سوپر کمپیوٹر کے ذریعے طیارہ سازی، خلائی تحقیقات اور خلائی جہازوں کی تعمیر کا حساب کیا جاتا ہے۔
اس سوپر کمپیوٹر کی رفتار کا اندازہ لگانے کے لیے یہ فرض کرنا کافی ہوگا کہ اگر دنیا کی پوری آبادی ایک سینکنڈ میں علم ریاضی کا ایک ہی عمل کرے تو اسے وہ اعمال کرنے کے لیے تین سو ستر دن لگیں گے جو ناسا کا سُوپر کمپیوٹر ساٹھ سیکنڈ میں کرتا ہے۔
اس وقت بارہ سو ادارے یہ سوپر کمپیوٹر استعمال کرتے ہیں۔ سوپر کمپیوٹر کے ذریعے طیارہ سازی، خلائی تحقیقات اور خلائی جہازوں کی تعمیر کا حساب کیا جاتا ہے۔