سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی نااہلی سے خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست پر آج جمعرات کو ضمنی انتخاب ہورہا ہے۔
اس نسشت پر سابق وزیراعظم کے بیٹے عبدالقادر گیلانی کا مقابلہ آزاد امیدوار شوکت حیات بوسن سے ہورہا ہے۔
حکمران جماعت پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے بعد ان کے بیٹے عبدالقادر گیلانی کو امیدوار نامزد کیا تاہم ان کے مدمقابل حزب مخالف کی کسی بھی جماعت نے اپنا براہ راست امیدوار کھڑا نہیں کیا۔
ملتان کے اس حلقہ میں یوسف رضا گیلانی کے روایتی حریف اور سابق وفاقی وزیر سکندر حیات خان بوسن تحریک انصاف میں شامل ہونے کی وجہ سے ضمنی انتخاب میں حصہ نہیں لے رہے تاہم ان کے جگہ ان کے بھائی شوکت حیات خان بوسن آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔
سکندر بوسن اپنے بھائی کے انتخابی مہم میں پیش پیش رہے اور جماعت اسلامی بھی تحریک انصاف کے رہنما کے بھائی شوکت بوسن کی حمایت کررہی ہے۔
مسلم لیگ نون نے ان ضمنی انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑا کرنے کے بجائے آزاد امیدوار شوکت حیات بوسن کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
ضمنی انتخاب الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ نئے ضابطۂ اخلاق کے تحت ہورہا ہے اور پہلی بار امیدواروں کو یہ اجازت نہیں ہوگی کہ ووٹروں کو پولنگ اسٹیشن تک لے جانے کے لیے ٹرانسپورٹ استعمال کرسکیں۔
ووٹروں کو پولنگ اسٹیشن پہنچانے کے لیے الیکشن کمیشن نے اسی کے قریب ٹرانسپورٹ فراہم کی ہے جبکہ پولنگ اسٹشین کے قریب امیدواروں کو اپنے کمیپ لگانے کی اجازت نہیں ہے اور الیکشن کمیشن کا عملہ ووٹروں کو ان کے ووٹ کے بارے میں آگاہی فراہم کرے گا۔
اس مرتبہ ووٹروں کو ان کے ووٹ کی پرچی امیدوار کی بجائے خود الیکشن نے ڈاک کے ذریعے پہنچائی ہے۔
ملتان کے مقامی صحافی شکیل احمد نے بی بی سی کو بتایا کہ ضمنی انتخاب میں ٹرن آؤٹ خاصا کم رہتا ہے اور نئے صابطہ اخلاق کے باعث ٹرن آؤٹ مزید کم ہونے کا اندیشہ ہے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ نون کے طرف سے سابق رکن پنجاب اسمبلی اسحاق بچہ نےکاغذات جمع کرائے تھے تاہم وہ دوبارہ پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے۔
ملتان میں آج ضمنی انتخاب ہوگا
اس نسشت پر سابق وزیراعظم کے بیٹے عبدالقادر گیلانی کا مقابلہ آزاد امیدوار شوکت حیات بوسن سے ہورہا ہے۔
حکمران جماعت پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے بعد ان کے بیٹے عبدالقادر گیلانی کو امیدوار نامزد کیا تاہم ان کے مدمقابل حزب مخالف کی کسی بھی جماعت نے اپنا براہ راست امیدوار کھڑا نہیں کیا۔
ملتان کے اس حلقہ میں یوسف رضا گیلانی کے روایتی حریف اور سابق وفاقی وزیر سکندر حیات خان بوسن تحریک انصاف میں شامل ہونے کی وجہ سے ضمنی انتخاب میں حصہ نہیں لے رہے تاہم ان کے جگہ ان کے بھائی شوکت حیات خان بوسن آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔
سکندر بوسن اپنے بھائی کے انتخابی مہم میں پیش پیش رہے اور جماعت اسلامی بھی تحریک انصاف کے رہنما کے بھائی شوکت بوسن کی حمایت کررہی ہے۔
مسلم لیگ نون نے ان ضمنی انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑا کرنے کے بجائے آزاد امیدوار شوکت حیات بوسن کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
ضمنی انتخاب الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ نئے ضابطۂ اخلاق کے تحت ہورہا ہے اور پہلی بار امیدواروں کو یہ اجازت نہیں ہوگی کہ ووٹروں کو پولنگ اسٹیشن تک لے جانے کے لیے ٹرانسپورٹ استعمال کرسکیں۔
ووٹروں کو پولنگ اسٹیشن پہنچانے کے لیے الیکشن کمیشن نے اسی کے قریب ٹرانسپورٹ فراہم کی ہے جبکہ پولنگ اسٹشین کے قریب امیدواروں کو اپنے کمیپ لگانے کی اجازت نہیں ہے اور الیکشن کمیشن کا عملہ ووٹروں کو ان کے ووٹ کے بارے میں آگاہی فراہم کرے گا۔
اس مرتبہ ووٹروں کو ان کے ووٹ کی پرچی امیدوار کی بجائے خود الیکشن نے ڈاک کے ذریعے پہنچائی ہے۔
ملتان کے مقامی صحافی شکیل احمد نے بی بی سی کو بتایا کہ ضمنی انتخاب میں ٹرن آؤٹ خاصا کم رہتا ہے اور نئے صابطہ اخلاق کے باعث ٹرن آؤٹ مزید کم ہونے کا اندیشہ ہے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ نون کے طرف سے سابق رکن پنجاب اسمبلی اسحاق بچہ نےکاغذات جمع کرائے تھے تاہم وہ دوبارہ پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے۔
ملتان میں آج ضمنی انتخاب ہوگا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔