افغانستان میں حکام کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے نصب شدہ بم پھٹنے سے نیٹو افواج کے لیے ایندھن لے جانے والے بائیس ٹینکر تباہ ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق یہ واقعہ شمالی افغانستان میں سمنگان صوبے میں بدھ کو علی الصبح پیش آیا۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ ٹینکر ازبکستان سے افغانستان میں داخل ہوئے تھے اور ان کی منزل ملک کے جنوبی علاقے تھے۔
مقامی پولیس اہلکاروں نے بی بی سی کو بتایا کہ دھماکے کے وقت تمام ٹینکر ایک پڑاؤ پر کھڑے تھے جہاں ان کے ڈرائیور رات بسر کرنے کے لیے رکے تھے۔
اہلکاروں کا کہنا ہے کہ بم ایک ٹینکر کے نچلے حصے میں نصب کیا گیا تھا جس کے پھٹنے سے لگنے والی آگ نے دیگر ٹینکروں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔
یہ آگ اتنی شدید تھی کہ اسے واقعے کے کئی گھنٹے بعد تک بجھایا نہیں جا سکا۔
اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ’چونکہ دھماکہ صبح کے وقت ہوا تو وہاں زیادہ لوگ موجود نہیں تھے ورنہ بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوسکتا تھا‘۔
طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور افغان حکام کے مطابق ملک کے شمالی علاقوں میں یہ اس نوعیت کا پہلا حملہ ہے۔
یہ حملہ اسی صوبے میں ہوا ہے جہاں سنیچر کو ایک خودکش حملے میں افغان سیاستدان احمد خان سمنگانی ہلاک ہوئے تھے۔
پاکستان کی جانب سے گزشتہ برس نومبر میں نیٹو کو زمینی راستے سے رسد کی فراہمی پر پابندی کے بعد اتحادی افواج کو سامان کی فراہمی کا دارومدار وسط ایشیا کے راستے پر ہے۔
پاکستان نے اگرچہ نیٹو کو رسد کی فراہمی کھولنے کا اعلان کیا ہوا ہے لیکن یہ سلسلہ ابھی مکمل طور پر بحال ہونا باقی ہے۔
بم دھماکہ، نیٹو رسد کے بائیس ٹینکر تباہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔