خبر لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
خبر لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

ہفتہ, جولائی 21, 2012

دفترِ خارجہ کا پاکستانیوں کو شام نہ جانے کا مشورہ

پاکستان کے دفتر خارجہ نے سنیچر کے روز ایک سفری ایڈوائزری میں کہا ہے کہ شام میں بگڑتی ہوئی صورت حال کی وجہ پاکستانیوں کو شام کا سفر اختیار کرنے پر متنبہ کیا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے تمام پاکستانیوں بالخصوص زائرین کو شام نہ جانے کا مشورہ ہے۔

دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ جو پاکستانی شام میں موجود ہیں وہ مدد کے لیے دمشق میں پاکستانی سفارت خانے کے ان ٹیلیفون نمبروں پر رابطہ کریں

00963116132694 ۔

دفترِ خارجہ کا پاکستانیوں کو شام نہ جانے کا مشورہ

محرم کے بغیر گھر سے نکلنے پر پابندی کا مطالبہ

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے جنوبی ضلع لکی مروت کی تحصیل نورنگ میں گراں فروشی کے خلاف بلائے گئے ایک اجلاس میں علماء نے بغیر محرم کے خواتین کے بازاروں میں نکلنے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس کا شہر بھر میں اعلان بھی کرادیا گیا۔

دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ان کا اس تجویز سے کوئی تعلق نہیں ہے تاہم وہ فحاشی کے خلاف ضرور کارروائی کریں گے۔

تحصیل نورنگ ضلع لکی مروت اور بنوں کے درمیان واقع ہے۔

مقامی انتظامیہ نے گزشتہ روز رمضان کے حوالے سے علاقے میں گراں فروشی، ذخیرہ اندوزی اور دیگر مسائل کے بارے میں اجلاس طلب کیا تھا جس میں علاقے کی اہم شخصیات نے شرکت کی تھی۔

اجلاس میں شریک محکمۂ تعلیم کے ریٹائرڈ افسر محمد اسلم خان سے جب رابطہ کیا تو انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ مقامی علماء اور آئمہ کرام کی جانب سے یہ تجویز آئی کی رمضان میں خواتین کے بغیر محرم کے بازاروں میں آنے پر پابندی عائد کردی جائے۔ جس کے بعد شہر میں اعلان کرایا گیا کہ خواتین بغیر محرم کے بازاروں میں نہ آئیں۔
اسلم خان نے بتایا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہوئی کہ اس فیصلے کی پابندی نہ کرنے والے کو کوئی سزا دی جائے گی بلکہ علاقے میں لوگ ایسے فیصلوں پر خود ہی عمل درآمد کرتے ہیں۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ علاقے میں بیشتر خواتین پردہ کرتی ہیں لیکن کچھ عرصے سے اب بازاروں میں خواتین بغیر پردے کے بھی خریداری کے لیے آتی ہیں جس سے مختلف مسائل جنم لیتے ہیں۔

متحدہ شاپ کیپر ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ خان نے بی بی سی کو بتایا اس تجویز سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے اور نا ہی اس سے ان کا کاروبار متاثر ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دال گڑ اور آٹا بیچتے ہیں جو مرد یا بچے آ کر لے جاتے ہیں۔

ان سے جب پوچھا گیا کہ اس فیصلے سے کپڑے اور کاسمیٹکس کا کاروبار کرنے والے تاجروں کا کاروبار تو متاثر ہوگا تو انھوں نے کہا کہ ان دکانوں سے بھی مرد اپنی خواتین کے لیے خریداری کرسکتے ہیں اس لیے اس سے بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

اس اجلاس کی صدارت ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس ثناء اللہ خان نے کی۔ انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ خواتین کے بغیر محرم کے بازاروں میں نہ آنے پر پابندی کا معاملہ اس اجلاس کا ایجنڈا نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں علماء نے تجویز دی تو انھوں نے کہا کہ وہ یہ اختیار نہیں رکھتے کہ وہ کوئی پابندی لگائیں یا خود کوئی قانون بنائیں لیکن اگر کوئی فحاشی پھیلائے تو پولیس کو اطلاع دیں تو اس پر ضرور کارروائی ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا کہ بغیر محرم کے بازاروں میں آنے والی خواتین کو گرفتار کیا جائے گا یا انھیں کوئی سزا دی جائے گی۔

ڈی ایس پی نے کہا کہ انھوں نے یونین اور علاقے کے افراد سے کہا کہ وہ خود اس کی نگرانی کریں تاہم ان کی جانب سے کوئی ایسی پابندی نہیں ہے لیکن اگر کوئی فحاشی پھیلائے تو پولیس کو اطلاع دیں تو اس پر ضرور کارروائی ہوگی۔

جمعرات, جولائی 19, 2012

خلا باز نمیرا سلیم کو ہراساں کرنے پرمیجر (ر) حفیظ اللہ کے خلاف مقدمہ

اسلام آباد (آئی این پی ) پاکستان کی پہلی خاتون خلا باز نمیرا سلیم کو ای میل کے ذریعے ہراساں اور اپنے امام مہدی ہونے کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے میجر(ر) حفیظ اللہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے ملزم کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا ‘ملزم تاحال گرفتارنہ ہوسکا۔ نجی ٹی وی کے مطابق نمیرا سلیم جوابوظہبی میں اپنے والد کرنل (ر) سلیم کے ساتھ رہائش پذیر ہیں کی جانب سے پاکستانی سفارت خانے کے ذریعے وزارت داخلہ کو ایک درخواست دی گئی تھی‘ جس میں کہا گیا تھا کہ میجر(ر) حفیظ اللہ جو اسلام آباد میں مقیم ہے ای میل کے ذریعے نمیرا کو ہراساں کررہا ہے اور امام مہدی ہونے کا بھی دعویٰ کرتا ہے‘ جس پر وزارت داخلہ نے پولیس کو ہدایت کی کہ ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ 
 

کیمپوں میں محصور 8 لاکھ برمی مسلمان خوراک کی قلت کا شکار

ینگون (آئی این پی) برما میں مسلمانوں کو خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، روہینگیا مسلمان کیمپوں میں محصور افراد جیسی زندگی گزار رہے ہیں۔ انہیں یہ خوف ستایا ہوا کہ انہیں قتل کردیا جائے گا۔ برما میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں کے عملے کو یا تو گرفتار کیا جارہا ہے یا پھر ملک سے باہر بھیجا جارہا ہے۔ بدھ کو غیرملکی میڈیا سے گفتگو میں فلاحی ادارے سے منسلک ایک شخص نے کیمپوں کو کھلے جیل سے تشبیہہ دی ہے۔ شمالی شہرسے فلاحی اداروں کو نکالا جارہا ہے۔ اس علاقہ میں 8 لاکھ مسلمان آباد ہیں جنہیں غذا کی شدید قلت ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق 12 سال کے عمر کے افراد کو بھی تھانے بلا کر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور پھر انہیں ارکنیس شہریوں کو دے دیا جاتا ہے جو ان پر بدترین تشدد کے بعد قتل کردیتے ہیں۔ میانمار کے 1982ء کے قانون کے تحت روہینگیا مسلمان میانمار کے شہری نہیں۔ مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف بھارت کی انسانی حقوق کی تنظیمیں آگے آرہی ہیں۔ حال ہی میں وزیراعظم من موہن سنگھ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ برما میں مسلمانوں کے قتل کے حوالے سے بھارتی مسلمانوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔

آئی ایس آئی کے سربراہ کا امریکی دورہ متوقع

پاکستانی فوج کے خیفہ ادارے، آئی ایس آئی، کے سربراہ اطلاعات کے مطابق آئندہ ہفتے امریکہ کا دورہ کریں گے۔

مقامی اور غیرملکی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ ادارے کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیر السلام امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر ڈیوڈ پیٹریاس سے خفیہ معلومات کے تبادلے، انسداد دہشت گردی میں تعاون اور ڈرون حملوں پر بات چیت کریں گے۔

گزشتہ سال مئی میں ایبٹ آباد میں امریکی آپریشن میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد آئی ایس آئی کے سربراہ کا یہ پہلا دورہ واشنگٹن ہوگا جو دوطرفہ کشیدہ تعلقات میں بہتری کی علامت کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

ایک پاکستانی عہدے دار کے بقول جنرل ظہیر الاسلام ڈرون حملوں کی بندش اور یہ ٹیکنالوجی پاکستان کو دینے کا مطالبہ دہرائیں گے تاکہ وہ خود اپنی سرزمین پر عسکریت پسندوں کے خلاف یہ کارروائیاں جاری رکھ سکیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے، اے ایف پی، سے گفتگو کرتے ہوئے عہدے دار نے کہا کہ آئی ایس آئی کے سربراہ کا دورہ سیاسی و فوجی قیادت کے درمیان طویل مشاورت کا نتیجہ ہے اور انھیں بات چیت میں ڈرون کے معاملے پر سخت موقف اپنانے کا اختیار دیا گیا ہے۔

’’شہری ہلاکتوں اور سیاسی مخالفت سے بچنے کے لیے ہدف کو ٹھیک نشانہ بنانے کی اس صلاحیت کی ہمیں ضرورت ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ امریکہ ہدف کی نشاندہی کرنے کے بعد ہمیں بتائے اور ہم خود اُسے تباہ کردیں۔‘‘

حکومت پاکستان کا موقف رہا ہے کہ ڈرون حملے اُس کی سالمیت کی خلاف ورزی اور ملک میں امریکہ مخالف جذبات کو بھڑکا رہے ہیں۔

اُدھر بدھ کو ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے مشترکہ طور پر ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی موجود تھے۔

اجلاس میں پاک امریکہ تعلقات پر بات چیت کی گئی جبکہ چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائیں اور وزیرخارجہ حنا ربانی کھر بھی اس میں شریک تھیں۔
 

ملتان میں آج ضمنی انتخاب ہوگا

سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی نااہلی سے خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست پر آج جمعرات کو ضمنی انتخاب ہورہا ہے۔

اس نسشت پر سابق وزیراعظم کے بیٹے عبدالقادر گیلانی کا مقابلہ آزاد امیدوار شوکت حیات بوسن سے ہورہا ہے۔

حکمران جماعت پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے بعد ان کے بیٹے عبدالقادر گیلانی کو امیدوار نامزد کیا تاہم ان کے مدمقابل حزب مخالف کی کسی بھی جماعت نے اپنا براہ راست امیدوار کھڑا نہیں کیا۔

ملتان کے اس حلقہ میں یوسف رضا گیلانی کے روایتی حریف اور سابق وفاقی وزیر سکندر حیات خان بوسن تحریک انصاف میں شامل ہونے کی وجہ سے ضمنی انتخاب میں حصہ نہیں لے رہے تاہم ان کے جگہ ان کے بھائی شوکت حیات خان بوسن آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔

سکندر بوسن اپنے بھائی کے انتخابی مہم میں پیش پیش رہے اور جماعت اسلامی بھی تحریک انصاف کے رہنما کے بھائی شوکت بوسن کی حمایت کررہی ہے۔

مسلم لیگ نون نے ان ضمنی انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑا کرنے کے بجائے آزاد امیدوار شوکت حیات بوسن کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

ضمنی انتخاب الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ نئے ضابطۂ اخلاق کے تحت ہورہا ہے اور پہلی بار امیدواروں کو یہ اجازت نہیں ہوگی کہ ووٹروں کو پولنگ اسٹیشن تک لے جانے کے لیے ٹرانسپورٹ استعمال کرسکیں۔

ووٹروں کو پولنگ اسٹیشن پہنچانے کے لیے الیکشن کمیشن نے اسی کے قریب ٹرانسپورٹ فراہم کی ہے جبکہ پولنگ اسٹشین کے قریب امیدواروں کو اپنے کمیپ لگانے کی اجازت نہیں ہے اور الیکشن کمیشن کا عملہ ووٹروں کو ان کے ووٹ کے بارے میں آگاہی فراہم کرے گا۔

اس مرتبہ ووٹروں کو ان کے ووٹ کی پرچی امیدوار کی بجائے خود الیکشن نے ڈاک کے ذریعے پہنچائی ہے۔

ملتان کے مقامی صحافی شکیل احمد نے بی بی سی کو بتایا کہ ضمنی انتخاب میں ٹرن آؤٹ خاصا کم رہتا ہے اور نئے صابطہ اخلاق کے باعث ٹرن آؤٹ مزید کم ہونے کا اندیشہ ہے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ نون کے طرف سے سابق رکن پنجاب اسمبلی اسحاق بچہ نےکاغذات جمع کرائے تھے تاہم وہ دوبارہ پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے۔

ملتان میں آج ضمنی انتخاب ہوگا

ڈرون حملوں میں شہری ہلاکتیں

پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں میں شہری ہلاکتیں ماضی کے مقابلے میں اب نہ ہونے کے برابر ہیں۔ یہ بات خبر رساں ادارے آئی پی ایس نے نیو امریکا فاؤنڈیشن کی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتائی ہے۔ اس فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ 2004ء سے پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں 310 ڈرون حملے ہوئے جن میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 1,870 اور 2,873 کے درمیان رہی۔ رپورٹ کے مطابق ان میں سے 1,577 سے 2,402 ہلاک شدگان کو شدت پسند قرار دیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ مؤقر خیال کیے جانے والے پاکستانی اور غیرملکی میڈیا سے حاصل کیے گئے اعداد و شمار کی مدد سے مرتب کی گئی۔ 

کشمیر:زلزلے کے سات سال بعد لاش برآمد

پاکستان کے شمالی علاقوں اور کشمیر میں اکتوبر سنہ دو ہزار پانچ میں آنے والے زلزلے میں ہلاک ہونے والے ایک شخص کی لاش تقریباً سات سال آٹھ ماہ بعد ملی ہے۔

یہ لاش بدھ کو مظفرآباد شہر میں بنک روڈ پر واقع پرانی جیل کی تباہ شدہ عمارت کے ملبے کے نیچے سے ملی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ لاش تعمیراتی کھدائی کے دوران ملی اور اس کی پہچان ممکن نہیں کیونکہ اب صرف اس کا ڈھانچہ ہی باقی رہ گیا تھا۔

پولیس حکام نے نامہ نگار ذوالفقار علی کو بتایا کہ لاش کے پاس سے ایک چادر اور تسبیح بھی ملی تاہم اس کے ذریعے لاش کو پہچاننا ممکن نہیں تھا اس لیے پوسٹ مارٹم کرانے کے بعد لاش کو لاوارث قرار دے کر دفنا دیا گیا ہے۔

آٹھ اکتوبر کے تباہ کن زلزلے میں مظفرآباد جیل کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھی۔ مظفر آباد جیل کے سپرنڈنٹ لیاقت حسین نقوی کا کہنا ہے کہ اس واقعہ میں لگ بھگ پندرہ افراد ہلاک جبکہ تقریباً ایک سو قیدی فرار یا لاپتہ ہوگئے تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ ان میں سےقریباً ساٹھ قیدی واپس آگئے تھے جبکہ دیگر کے بارے میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

آٹھ اکتوبر سن دو ہزار پانچ کے زلزلے میں پاکستان کے شمالی علاقوں اور کشمیر میں سّتر ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے حکام کے پاس کوئی اعداد و شمار نہیں کہ اس زلزلے کے بعد اب تک کتنے افراد لاپتہ ہیں۔

اس زلزلے کے بعد آنے والے برسوں میں مختلف مقامات سے لاشیں ملتی رہی ہیں اور ڈھائی سال قبل جنوری دو ہزار دس میں مظفرآباد کے قریب سے زلزلے میں تباہ ہونے والی ایک گاڑی سے سترہ لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

اس سے پہلے ایک شخص کی لاش دو ہزار نو میں مظفرآباد میں ملبے سے نکالی گئی تھی جبکہ فروری دو ہزار سات میں چکوٹھی میں ملبے میں دبی دو خواتین کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

زلزلے کے تقریباً آٹھ ماہ بعد جون دو ہزار چھ میں مظفرآباد کے قریب چھل پانی میں ملبے میں دبی ایک تباہ شدہ بس سے بھی اٹھارہ لاشیں نکالی گئی تھیں۔

کشمیر:زلزلے کے سات سال بعد لاش برآمد

ہفتہ, جولائی 14, 2012

پاکستانی گاؤں سے طالبان کی پسپائی

پاکستان کے شمال مغربی قبائلی خطے میں در اندازی کرکے ایک سرحدی گاؤں پر قبضہ کرنے والے درجنوں عسکریت پسند فوج کی کارروائی کے بعد دوبارہ افغانستان کی طرف فرار ہوگئے ہیں۔

باجوڑ ایجنسی میں سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ طالبان جنگجوؤں نے جمعہ اور جمعرات کی درمیانی شب تاریکی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے پسپائی اختیار کی اور جھڑپوں میں مارے گئے کم از کم 15 ساتھیوں کی لاشیں بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

یہ شدت پسند جمعرات کی دوپہر افغان صوبے کُنڑ سے سرحد عبور کرکے کٹ کوٹ نامی گاؤں پر حملہ آور ہوئے تھے جہاں وہ طالبان مخالف قبائلی لشکر کے ارکان کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔

مقامی ذرائع کے مطابق کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی لڑائی کے دوران طالبان مخالف لشکر کے دو ارکان ہلاک جب کہ دو سپاہی زخمی بھی ہوئے۔

افغان سرحد کی جانب سے پاکستان کے علاقوں بالخصوص وہاں قائم حفاظتی چوکیوں پر عسکریت پسندوں کے حملوں میں حالیہ ہفتوں کے دوران تیزی آئی ہے اور ان میں لگ بھگ 20 فوجی اہلکار بھی مار جا چکے ہیں۔

پاکستان نے جنگجوؤں کی ان سرحد پار کارروائیوں پر کابل حکومت سے سخت احتجاج کرتے ہوئے اس سے افغانستان کے سرحدی علاقوں میں سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیراعظم سوئس حکام کو خط لکھنے کے پابند

عدالت عظمیٰ نے وزیرِاعظم راجہ پرویز اشرف کو حکم دیا ہے کہ وہ 25 جولائی تک صدر آصف علی زرداری کے خلاف مقدمات کی بحالی کے لیے سوئس حکام کو خط لکھیں۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے متنازع قومی مصالحتی آرڈیننس ’’این آر او‘‘ کو کالعدم قرار دینے کے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق مقدمے کی جمعرات کو سماعت شروع کی تو اٹارنی جنرل عرفان قادر نے وزیراعظم کی جانب سے عدالت کے سامنے موقف پیش کیا کہ وہ وفاقی کابینہ سے اور وزارت قانون سے مشاورت کے بعد حتمی نکتہ نظر سپریم کورٹ میں پیش کریں گے۔

لیکن عدالت نے وزیر اعظم کے موقف کو غیرتسلی بخش قرار دے کر مسترد کردیا اور انھیں خط لکھنے کی ایک اور مہلت دی۔

​​سپریم کورٹ میں اپنے حکم نامے میں کہا کہ وزیراعظم نے اگر عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد نا کیا تو ان کے خلاف مناسب کارروائی ہوگی۔
حکمران پیپلزپارٹی کے عہدیدار اور قانون دان فواد چودھری نے عدالتی احکامات پر اپنی جماعت کے اس موقف کو دہرایا کہ صدر مملکت کو آئین کے تحت عدالتی کارروائی سے استثنیٰ حاصل ہے۔

’’آئین اس کی اجازت نہیں دیتا کہ ملک کے صدر کو سوئیٹرزلینڈ کے مجسٹریٹ کے سامنے اس طرح پیش کریں۔‘‘

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو سوئس حکام کو خط نہ لکھنے پر سپریم کورٹ توہین عدالت کے جرم میں نااہل قرار دے کر گھر واپس بھیج چکی ہے۔

مقدمے کی آئندہ سماعت اب 25 جولائی کو ہوگی۔

وزیراعظم سوئس حکام کو خط لکھنے کے پابند

جمعہ, جولائی 06, 2012

قفقاز میں طویل العمری کرم الٰہی ہے

دنیا میں ایسے لوگ معدودے چند ہیں جن کی زندگی میں تین صدیوں کے سال آتے ہوں۔ شمالی قفقاز کی ری پبلک داغستان کے باسی ماگومید لابازانوو ایسے کم لوگوں میں سے ایک ہیں۔ وہ انیسویں صدی کے آواخر میں پیدا ہوئے تھے اور تھوڑا عرصہ پہلے ہی انہوں نے اپنی 122ویں سالگرہ منائی ہے اور اس موقع پر انہوں نے قفقاز کا روایتی تقریبی رقص بھی کیا۔

ان کی بستی کے ایک باسی کا کہنا ہے ہے وہ ایک سو بائیس برس کی عمر میں نہ صرف صحت مند ہیں بلکہ ان کی یادداشت بھی اچھی ہے۔ ماگومید لابازانوو نے بتایا کہ انہوں نے کبھی شراب کو ہاتھ نہیں لگایا، کبھی سگریٹ نہیں پی اور نہ ہی کبھی اپنی زوجہ سے بے وفائی کی۔ علاوہ ازیں کھانے میں ہمیشہ اعتدال برتا اور صرف وہی کھایا جو اپنے کھیت میں اپنے ہاتھوں سے اگایا۔ سبزیاں، پھل، ہرے پتے اور مکئی کے آٹے کی بنی روٹی۔ مگر اپنی طویل العمری کی اصل وجہ وہ محنت اور حرکت کو قرار دیتے ہیں۔ ماگومید لابازوو نے چھ برس کی عمر سے کام کرنا شروع کردیا تھا۔ وہ اپنے باپ کو مویشی چرانے میں مدد دیتے تھے۔ اب تک کی ان کی پوری زندگی زراعت سے وابستہ رہی ہے۔ ظاہر ہے 122 سال کی عمر میں اب ان کے جسم میں پہلے کی سی مستعدی تو نہیں رہی لیکن ان کی روح اب بھی جوان ہے۔ ساری عمر وہ دین اسلام کے بتائے ہوئے اصولوں پر چلتے رہے ہیں۔ پنج گانہ نماز ہمیشہ ادا کی۔

طویل العمری کے حوالے سے روس کا علاقہ قفقاز دنیا میں اولیں مقام پر آتا ہے۔ صرف داغستان میں ہی پورے مغربی یورپ میں موجود ایک سوسال سے زائد عمر کے لوگوں کی نسبت ڈیڑھ گنا لوگ ہیں۔ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ پہاڑوں پہ بسنے والے کچھ لوگوں نے ڈیڑھ صدی کی عمر بھی پائی، روس کی سائینس اکادمی کے قفقاز سے متعلق تحقیق کے حصے کے سربراہ انور کسری ایو بتاتے ہیں، ”قفقاز کے پہاڑی علاقے میں طویل العمر شخص کا بے حد احترام کیا جاتا ہے۔ معمر شخص انتہائی قابل تعظیم ہوجاتا ہے۔ اسے کبھی تنہا نہیں چھوڑا جاتا۔ وہ ہمیشہ کنبے کے ساتھ ہی رہتا ہے۔ یوں سمجھیے کہ کسی گھر میں طویل العمر شخص کی موجودگی کو اللہ کا خاص کرم سمجھا جاتا ہے“۔

قفقاز میں کہا جاتا ہے کہ انسان کو بوڑھا ہونے سے خائف نہیں ہونا چاہیے بلکہ خوش ہونا چاہیے اور با تعظیم عمر کا منتظر رہنا چاہیے۔ یہ اہم نہیں ہے کہ آدمی نے کتنی عمر پائی بلکہ یہ اہم ہے کہ جو عمر اللہ تعالٰی نے اسے دی وہ اس نے کیسے گذاری۔ ”قفقاز میں اسلام قدیم وقتوں سے موجود ہے۔ تمام معاشرتی اور سیاسی زندگی اسلام کے اصولوں کے مطابق مرتب ہے۔ پہاڑ کے لوگوں کا یہ سلسلہ بہت متحد اور منظم ہے۔ بذات خود طویل العمری کو بھی کرم الٰہی خیال کیا جاتا ہے تاکہ وہ اس جہان میں بہت دیر تک اپنے کنبے اور خاندان کے ساتھ رہ سکے اور اپنے بچوں کی تربیت کرسکے اور انہیں پیار دے سکے“۔ انور کسری ایو نے بتایا۔
اپنی عمر کی انفرادیت کے باوجود نہ تو خود ماگومید لابازانوو نے اور نہ ہی ان کے اہل خانہ نے گنس بک آف ورلڈ ریکارڈز سے رجوع کیا۔ ان کا کہنا یہ ہے کہ جس کو چاہیے ہوگا وہ خود ہی ان کی عمر کے بارے میں جان لے گا۔

قفقاز میں طویل العمری کرم الٰہی ہے

پاپوا نیو گنی: آدم خوروں نے ووٹنگ کو ناکام بنایا

پاپوا نیو گنی میں آدم خوروں کے ایک گروپ نے سات افراد کو ہلاک کرکے انہیں کھا لیا۔ یوں مقامی لوگوں میں دہشت پھیل گئی ہے حتی کہ بہت زیادہ لوگ ووٹنگ میں حصہ لینے کی ہمت نہیں کرسکے۔ ”صدائے روس“ کی روسی ویب سائٹ نے برطانوی اخبار ”ڈیلی ٹیلی گراف“ کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ آدم خوروں کا کہنا ہے کہ وہ ان جادوگروں کو ختم کرنا چاہتے تھے جو بیمار لوگوں سے رقوم اینٹھتے تھے۔ پولیس ذرائع کے مطابق قتل میں بارہ آدم خوروں کا ہاتھ ہے۔ روسی خبر رساں ایجنسی انٹرفیکس کے مطابق زیادہ تر مشتبہ ملزموں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ آدم خوروں کا دعوٰی ہے کہ وہ کچھ پراسرار صفات کے مالک ہیں جن کے ذریعے وہ کالا جادو کرنے والے جادوگروں کا پتہ لگا سکتے ہیں۔

پاپوا نیو گنی: آدم خوروں نے ووٹنگ کو ناکام بنایا

روس میں پہلا جدت یافتہ ٹرانسپورٹ طیارہ آئی ایل-76

طیارہ ساز کمپنی ”آویا سٹار“، جس کا ہیڈ آفس دریائے وولگا کے کنارے آباد شہر اولیانوو میں ہے، نے پہلا جدت یافتہ ٹرانسپورٹ طیارہ آئی ایل-76 مشقوں کی خاطر دے دیا ہے۔ یہ خبر کارخانے کی پریس سروس نے کمپنی کے جنرل ڈائریکٹر سرگئی دیمینتیو کے حوالے سے دی ہے۔

جیسا کہ کمپنی ”انٹرفیکس“ نے بتایا ہے کہ یہ جدت یافتہ طیارہ باہر سے تو ویسا ہی دکھائی دیتا ہے جیسے ہوتا تھا لیکن اندر سے یہ بالکل اور طرح کا طیارہ ہے۔ اس طرح کے جہاز میں پہلی بارکاک پٹ فائبر گلاس کا بنایا گیا ہے اور مانیٹرز ڈیجیٹل ہیں۔ نئے پرزے لگانے کے باعث اس طیارے کو اب دنیا بھر میں استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ جدید تر تقاضوں پر پورا اترتا ہے، ایجنسی مذکورہ کو اس بارے میں طیارے کے ڈیزائنر آندرے یورا سوو نے بتایا ہے۔

روس میں پہلا جدت یافتہ ٹرانسپورٹ طیارہ آئی ایل-76 مشقوں کی خاطر دے دیا گیا

‎سولر امپلس طیارے کی دوسری بین براعظمی پرواز مکمل

آج شمسی توانائی سے چلنے والا سوئزرلینڈ کا طیارہ ”سولر امپلس“ مراکش سے سپین پہنچے گا۔ یوں اس کی دوسری بین براعظمی پرواز مکمل ہوجائے گی۔ روسی خبر رساں ایجنسی ”انٹرفیکس“ کے مطابق یہ طیارہ مقامی وقت کے مطابق صبح کے چھہ بجے مراکش کے دارالحکومت رباط سے روایہ ہوکر چار ہزار کلومیٹر کی بلندی پر پرواز کرنے لگا تاکہ سپین کے راستے میں جبرالٹر سے گزرے۔ یہ طیارہ پینسٹھ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کررہا ہے۔ منصوبے کے مطابق ”سولر امپلس“ طیارہ آدھی رات سپین کے دارالحکومت میڈرڈ پہنچے گا۔

‎سولر امپلس طیارے کی دوسری بین براعظمی پرواز مکمل

جوہری ہتھیاروں سے لیس روسی جنگی طیاروں نے امریکی فضائیہ کو پریشان کردیا

جوہری ہتھیاروں سے لیس روسی جنگی طیاروں نے بحر الکاہل کی فضا میں پرواز کی ہے جس کا راستہ امریکی ریاست الاسکا اور الیوٹ جزائر کے ساحلی علاقوں کے اوپر بین الاقوامی فضا سے گزرا۔ روس کی وزارت دفاع کے مطابق چار "ٹی یوُ 95 ایم ایس" جنگی طیاروں نے سائبریا کے صوبہ آموُر اور مشرق بعید کے شہر Petropavlovsk Kamchatskiy سے روانہ ہو کر بحرالکاہل کے شمال مشرقی حصے کے اوپر بین الاقوامی فضا میں پرواز کی ہے۔ طیارے دو جوڑوں میں تقسیم ہو کر پرواز کر رہے تھے، ایک جوڑے کی پرواز تیرہ گھنٹے جاری رہی جبکہ دوسرے جوڑے کی پرواز بیس گھنٹے کی تھی۔ پائلٹوں نے سمندر کے اوپر سمت کا تعین کرنے اور پرواز کے دوران ٹینکر طیارہ "آئی ایل 78" کی مدد سے ایندھن بھرنے کی مشق کی۔ بین الاقوامی فضا میں پرواز کے دوران امریکہ کے دو "ایف 15" جنگی طیارے روسی طیاروں کی ہمراہی کر رہے تھے۔

جوہری ہتھیاروں سے لیس روسی جنگی طیاروں نے امریکی فضائیہ کو پریشان کردیا

ماریشس دو جزائر ہندوستان کے حوالے کرنے کے لیے تیار

ماریشس کے حکام نے حکومت ہند کو تجویز دی ہے کہ وہ تجارت اور سرمایہ کاری بارے دوطرفہ سمجھوتے کے تحت ماریشس میں شامل دو جزائر یعنی شمالی اگالیگا اور جنوبی اگالیگا نامی جزائر میں اپنی عمل داری قائم کریں۔ اخبار "ٹائمز آف انڈیا" کے مطابق ماریشس اس لیے یہ دو جزائر ہندوستان کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ 1983 میں کئے گئے دوہرے ٹیکس کے خاتمے سے متعلق دوطرفہ سمجھوتے پر عمل درآمد جاری رکھا جا سکے۔ ماریشس کے وزیر خارجہ و تجارت آرون بولیل کا کہنا ہے کہ ہندوستان مذکورہ دو جزائر کے استعمال سے بہت زیادہ استفادہ کر سکتا ہے۔ ان جزائر کا کل رقبہ ستر مربہ کلومیٹر ہے۔

ماریشس دو جزائر ہندوستان کے حوالے کرنے کے لیے تیار

’مردہ‘ شخص اپنی شادی کی تقریب سے گرفتار

ٹوریس کولمبیا کے ایک بڑے ڈرگ گینگ اور ابینوس کے با اثر رکن ہیں
لاطینی امریکی ملک کولمبیا کی پولیس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جو دستاویزات کے مطابق دسمبر دو ہزار دس میں مر چکا تھا۔

منشیات کے سمگلر کیمیلو ٹوریس کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ کیریبین جزیرے موکورہ پر ایک پرتعیش تقریب میں اپنی گرل فرینڈ سے شادی کررہے تھے۔

ٹوریس قانونی کاغذات کے مطابق دو دسمبر دو ہزار دس میں کولمبیا کے دارالحکومت بوگوٹا میں طبعی وجوہات کی بناء پر انتقال کرچکے تھے۔

ٹوریس جو فریٹانگا کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں، کولمبیا کے ایک بڑے ڈرگ گینگ ’اورابینوس‘ کے ایک بااثر رکن ہیں۔ یہ گینگ کولمبیا کے شمالی علاقوں میں منشیات کی سمگلنگ کو کنٹرول کرتا ہے۔

ایک امریکی عدالت نے ٹوریس کو منشیات کی سمگلنگ کے الزامات کے تحت ملک بدر کرنے کے احکامات بھی جاری کررکھے ہیں۔

ٹوریس اور ان کی گرل فرینڈ جو کہ ایک ماڈل ہیں کی شادی کی تقریب میں ملک کی نامور شخصیات جن میں کئی اداکار اور فنکار شریک تھے۔ اس تقریب کو پرتعیش بنانے میں ٹوریس نے کوئی کسر نہیں چھوڑی اور اندازً چودہ لاکھ ڈالر سے زیادہ خرچ کیے۔

پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں ٹوریس کی بیوی ان کی گرفتاری کے وقت روتے ہوئے دکھائی دے رہی ہیں جبکہ پولیس تقریب میں شریک مہمانوں کو زمین پر لیٹنے کے احکامات دے رہی ہے۔

پولیس دستاویزات کی تصدیق کرنے والے اُس اہلکار کے بارے میں تحقیقات کررہی ہے جس نے ٹوریس کی موت کا تصدیق نامہ جاری کیا تھا۔

کولمبین صدر جوان مینول سانٹوس نے اورابینوس جیسے منشیات کی سمگلنگ میں ملوث گروہوں کے خلاف جنگ کو اپنی حکومت کی ترجیحات میں سے ایک قرار دیا ہے۔

’مردہ‘ شخص اپنی شادی کی تقریب سے گرفتار

نیٹو سپلائی کی بحالی کے بعد پہلا ڈرون حملہ، 21 ہلاک

شمالی وزیرستان (نمائندہ جنگ)نیٹو سپلائی کھلنے کے اگلے ہی دن شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں امریکی جاسوس طیاروں کے دو میزائل حملوں میں 21 جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق امریکی جاسوس طیاروں نے شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں دتہ خیل کے علاقے زوئی نراے میں کیا گیا مقام پر ایک مکان کو نشانہ بنایا۔ امریکی جاسوس طیاروں نے مکان پر2 میزائل داغے جس سے موقع پر چار افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پہلے ڈرون حملے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری تھیں اس دوران ایک میزائل حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 17 افراد جاں بحق ہوگئے اور اس طرح مرنے والوں کی تعداد 21 ہوگئی ہے۔ امریکی جاسوس طیاروں کی پروازیں کئی گھنٹے جاری رہیں جس سے علاقے میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ و اضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کو زمینی راستے سے رسد کی بحالی کے بعد یہ پہلا ڈرون حملہ ہے۔ بی بی سی کے مطابق جمعہ کی شب کو ڈرون طیارے سے دو میزائل مقامی طالبان کمانڈر حافظ گل بہادر کے جنگجوﺅں کے زیر استعمال ایک کمپانڈ پر داغے گئے۔
 
(جنگ)

جمعرات, جولائی 05, 2012

مبینہ گستاخ اسلام مظاہرین کے ہاتھوں قتل

پاکستان میں پولیس نے کہا ہے کہ ہزاروں مشتعل افراد نے قرآن کی بے حرمتی کے الزام میں ایک شخص کو تشدد کرکے ہلاک کرنے کے بعد اُس کی لاش کو نذر آتش کردیا۔

یہ واقعہ بہاولپور ضلع کے ایک دور دراز قصبے احمد پور شرقیہ میں منگل کو پیش آیا جب مظاہرین نے اُس پولیس تھانے پر ہلہ بول دیا جہاں یہ مبینہ گستاخ اسلام زیر حراست تھا۔

مقامی پولیس افسر محمد اظہر گجر کے بقول تھانے میں تعینات محافظوں نے ہجوم کو روکنے کی کوشش کی جس پر مظاہرین مزید مشتعل ہوگئے۔ احتجاج میں شامل افراد پولیس کی کئی گاڑیوں کو نذر آتش کرنے اور اہلکاروں کو زخمی کرنے کے بعد زیر حراست شخص کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس پولیس افسر نے بتایا کہ مقتول پر قصبے کے لوگوں نے قرآن کے صفحات پھاڑ کر زمین پر پھینکنے کا الزام لگایا تھا جس کے بعد اسے پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔