جمعہ, جولائی 20, 2012

مایوس نہ ہوں! یہ دنیا فانی ہے

 اور جب میں نے دسویں منزل سے چھلانگ لگائی
میری تو ساری زندگی ہی غموں اور دکھوں سے بھری تھی
کوئی حل بھی تو نظر نہیں آتے تھے
بس خود کشی کا ہی ایک راستہ باقی تھا
چھلانگ لگاؤں یا نہ لگاؤں؟
اور پھر میں نے واقعی چھلانگ لگا دی۔
*******
یہ نویں منزل ہے
 
ارے یہ تو وہ دونوں میاں بیوی ہیں
جن کی آپس کی محبت اور خوشیوں بھری زندگی
کی ہماری بلڈنگ میں مثال دی جاتی تھی۔
(یہ تو آپس میں لڑ رہے ہیں)
اس طرح تو یہ کبھی خوش و خرم نہیں تھے
*******
یہ آٹھویں منزل ہے
 
 
یہ تو ہماری بلڈنگ کا مشہور ہنس مکھ نوجوان ہے
جو روتے لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کر دیتا تھا۔
یہ تو خود بیٹھا رو رہا ہے۔۔۔
*******
یہ ساتویں منزل ہے
 
 
کیا یہ ہماری بلڈنگ کی وہ عورت نہیں
جو اپنی شوخی، چنچل پن اور چستی و چالاکی کی وجہ سے مشہور تھی۔
یہ تو اس کا مختلف رخ دکھائی دے رہا ہے۔
اتنی ساری دوائیں؟
یہ تو دوائیوں کے سہارے زندہ تھی۔
بیچاری اتنی زیادہ بیمار تھی کیا؟  
*******
یہ چھٹی منزل ہے
 
 
یہ تو ہمارا انجینیئر ہمسایہ لگتا ہے۔
بیچارے نے پانچ سال پہلے انجیئرنگ مکمل کی تھی
اور تب سے روزانہ اخبار خرید کر ملازمت
کیلئے اشتہارات دیکھتا رہتا ہے۔
*******
یہ پانچویں منزل ہے
 
 
یہ ہمارا بوڑھا ہمسایہ ہے۔
بیچارہ انتظار میں ہی رہتا ہے کہ کوئی آ کر اسکا حال ہی پوچھ لے۔
اپنے شادی شدہ بیٹے اور بیٹیوں کے انتظار میں رہتا ہے۔
لیکن کبھی بھی کسی نے اس کا دروازہ نہیں کھٹکھٹایا۔
بیچارہ کتنا اداس دکھائی دے رہا ہے۔
*******
یہ چوتھی منزل ہے
 
 
ارے یہ تو ہماری وہ خوبصورت اور ہنستی مسکراتی ہمسائی ہے!
بیچاری کے خاوند کو مرے ہوئے ہوئے تین سال ہوگئے ہیں۔
سب لوگ تو یہی سمجھ رہے تھے کہ اس کے زخم مندمل ہو چکے۔
مگر یہ تو ابھی بھی اپنے مرحوم خاوند کی تصویر اٹھائے رو رہی ہے۔
*******
 
 
دسویں منزل سے کودنے سے پہلے تو میں نے یہی سمجھا تھا کہ میں ہی اس دنیا کی سب سے غمگین اور اداس شخص ہوں
یہ تو مجھے اب پتہ چلا ہے کہ یہاں ہر کسی کے اپنے مسائل اور اپنی پریشانیاں ہیں۔
اور جو کچھ میں نے ملاحظہ کیا ہے اس سے تو یہی لگتا ہے کہ میرے مسائل اتنے گمبھیر بھی نہ تھے۔
 
 

کودنے کے بعد زمین کی طرف آتے ہوئے،  جن لوگوں کو میں دیکھتے ہوئے آئی تھی وہ اب مجھے دیکھ رہے ہیں۔
*******
کاش ہر شخص یہی سوچ لے کہ دوسروں پر پڑی ہوئی مصیبتیں اور پریشانیاں اُن مصیبتوں اور پریشانیوں سے کہیں زیادہ اور بڑی ہیں جن سے وہ گزر رہا ہے
تو وہ کس قدر خوشی سے اپنے زندگی گزارے۔
اور ہمیشہ اپنے رب کا شکر گزار رہے۔
*******
میرے دوست: مایوس نہ ہوا کریں، کہ یہ دنیا فانی ہے۔  اس دنیا میں موجود ہر شئے اللہ کے نزدیک مچھر کے ایک پر کے برابر کی حیثیت بھی نہیں رکھتی۔
اور جان لیجیئے کہ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔