رات کا آخری پہر تھا
مجھ سے چاند نے کہا
ہم نشیں الوداع
مجھ کو نیند آرہی ہے
کل ملیں گے اسی جگہ
میں سن کر مسکرا دیا
اس کو بتلا دیا
جانے والے لوٹتے نہیں
تم نہیں آؤ گے مجھے ہے یقین
میری بات سن کے وہ رک گیا
اور
کہنے لگا
تم سے وعدہ کروں پھر پورا نہ کروں
ایسا ممکن نہیں
میں چاند ہوں انساں نہیں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔