جمعہ, جولائی 20, 2012

میں چاند ہوں انساں نہیں

رات کا آخری پہر تھا
مجھ سے چاند نے کہا

ہم نشیں الوداع
مجھ کو نیند آرہی ہے
کل ملیں گے اسی جگہ

میں سن کر مسکرا دیا
اس کو بتلا دیا

جانے والے لوٹتے نہیں
تم نہیں آؤ گے مجھے ہے یقین

میری بات سن کے وہ رک گیا

اور

کہنے لگا

تم سے وعدہ کروں پھر پورا نہ کروں
ایسا ممکن نہیں

میں چاند ہوں انساں نہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔