اتوار, جولائی 01, 2012

جنوبی ایشیا کے گدھ پر منڈلاتے خطرات

گدھ ماحول کو تعفن اور دیگر جراثیم سے صاف رکھنے کے لیے حیاتیاتی تنوع میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں مگر گزشتہ چند برسوں کے دوران جنوبی ایشیا میں اس پرندے کی نسل تیزی سے ختم ہوتی جارہی ہے جو کہ ایک تشویشناک امر ہے۔

اس پرندے کی خوراک مردہ جانور کا گوشت اور دیگر باقیات ہوا کرتی ہیں لیکن تکلیف دہ بات یہ ہے کہ موت سے زندگی کشید کرنے والا پرندہ اب اپنی ہی خوراک سے موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔

اس کی ناپید ہوتی نسل کی وجوہات ماہرین کے بقول ایسے مردہ جانوروں کا گوشت ہے جنہیں بیماری کے دوران ڈیکلوفینک کی دوا دی گئی ہوتی ہے۔ اس گوشت سے گدھ کے گردے ناکارہ ہوجاتے ہیں اور وہ موت کا شکار ہوجاتا ہے۔

اس امر کی نشاندہی کے بعد اس دوا کے جانوروں میں استعمال پر خطے کے چار ملکوں پاکستان، نیپال، بھارت اور بنگلہ دیش میں پابندی عائد کردی گئی تھی لیکن اس کے باوجود صورتحال اتنی حوصلہ افزا نہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔