اتوار, جولائی 01, 2012

سپاٹ فکسنگ: پانچ بھارتی کرکٹ کھلاڑیوں پر پابندی

بھارتی کرکٹ کٹرول بورڈ نے سپاٹ فکسنگ کے الزامات کے سلسلے میں پانچ کھلاڑیوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان میں سےایک پر تاحیات پابندی لگائی گئی ہے۔

پانچ میں سے چار کھلاڑی انڈین پریمئر لیگ کی مختلف ٹیموں سے وابستہ ہیں۔ ایک ٹی وی چینل نے سٹنگ آپریشن کے بعد ان کھلاڑیوں پر فکسنگ کے لیے رضامندی ظاہر کرنے کا الزام لگایا تھا۔

ٹی وی چینل نے ان کھلاڑیوں سے اپنی بات چیت کے ویڈیو بھی نشر کیے تھے جس کے بعد بھارتی بورڈ نے تفتیش کی ذمہ داری اپنے انسداد بدعنوانی یونٹ کے سپرد کردی تھی۔

سزا کا فیصلہ بورڈ کی تادیبی کمیٹی نے کیا ہے جس میں بورڈ کے چیئرمین این سری نواسن اور نائب صدور ارون جیٹلی اور نرنجن شاہ شامل تھے۔

مدھیہ پردیش کے فاسٹ بالر ٹی پی سدھیندرا ( ڈیکن چارچرز) پر تاحیات پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ شلبھ شریواستو (کنگز الیون پنجاب) پانچ سال تک کسی بھی قسم کی کرکٹ نہیں کھیل سکیں گے۔ موہنیش مشرا (پونے واریرز)، امت یادو (کنگز الیون پنجاب) اور ابھینو بالی پر ایک ایک سال کے لیے پابندی لگائی گئی ہے۔

بورڈ نے پندرہ مئی کو انکوائری مکمل ہونے تک پانچوں کھلاڑیوں پر عارضی پابندی لگا دی تھی۔ ٹی وی چینل کےانکشافات کے بعد شلبھ شریواستو نے بورڈ سے معافی مانگ لی تھی۔ سبھی کھلاڑیوں نے فکسنگ کے الزامات سے انکار کیا تھا۔

ان میں سے کسی بھی کھلاڑی نے قومی ٹیم کی نمائندگی نہیں کی ہے۔ ٹی سدھیندرا، ابیھنو بالی اور موہنیش بہل کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے جبکہ شلبھ شری واستو اور امت یادو نے ٹیلی کانفرنس کے ذریعہ اپنا موقف پیش کیا۔

بی سی سی آئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹی سدھیندرا پر ٹی وی چینل کے نامہ نگاروں سے سپاٹ فکسنگ کے لیے رقم لینے کا جرم ثابت ہوا جس کی وجہ سے انہیں مثالی سزا دی گئی ہے۔

بورڈ کے مطابق شلبھ شریواستو نے میچ فکسنگ کے لیے رضامندی ظاہر کی تھی لیکن نہ انہوں نے کوئی رقم لی تھی اور نہ کسی میچ کے دوران کوئی فکنسگ ہوئی۔ باقی کھلاڑیوں پر کرکٹ کو بدنام کرنے کا جرم ثابت ہوا ہے۔ تمام سزاؤں کا اطلاق پندر مئی سے ہوگا۔


پانچ بھارتی کرکٹ کھلاڑیوں پر پابندی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔