پیر, ستمبر 24, 2012

ہر کوئی میچ دیکھنا چاہے

سری لنکا آنے کے بعد سے کرکٹ کے چاہنے والوں سے روز واسطہ پڑ رہا ہے اور ان کے دلچسپ تبصرے سننے کو ملتے ہیں لیکن ان میں اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جو یہ جان کر میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی کوریج کے لیے آیا ہوں اور میری رسائی سٹیڈیم کےاندر تک ہے اس خواہش کا اظہار کردیتے ہیں کہ وہ میچ دیکھنا چاہتے ہیں کیا انہیں میچ کے ٹکٹ مل سکتے ہیں؟۔

بھارت کی طرح سری لنکا میں بھی کرکٹ لوگوں کے دلوں میں بسی ہوئی ہے اور وہ بین الاقوامی کرکٹ میچز دیکھنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ ہمبنٹوٹا ہو یا دمبولا یا پھر پالیکلے ان تینوں علاقوں میں سٹیڈیمز آبادی سے بہت دور بنائے گئے ہیں لیکن جب بھی میچ ہوتا ہے سٹیڈیمز شائقین سے کھچا کھچ بھرے نظر آتے ہیں جس کو ٹرانسپورٹ کا جو ذریعہ میسر آجاتا ہے وہ سٹیڈیم پہنچ جاتا ہے۔

میچ کے بعد اندھیری سڑکوں پر رات گئے تماشائیوں کی واپسی ہوتی ہے تو ان میں سے کئی پیدل جاتے نظر آتے ہیں لیکن شوق کا کوئی مول نہیں کے مصداق انہیں ہر تکلیف گوارہ ہے۔

ورلڈ کپ کی وجہ سے سری لنکا میں نئے کرکٹ سٹیڈیمز بھی بنے اور جو پرانے تھے ان کی شکل ہی بدل گئی شائقین پرجوش نعروں ڈھول تاشوں اور موسیقی کے زبردست ماحول میں کرکٹ سے بھرپور لطف اٹھاتے ہیں۔

اس ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے ٹکٹوں کی فروخت آن لائن رکھی گئی جن میں سے بیشتر میچز کے ٹکٹ فروخت ہوچکے ہیں اور آئی سی سی کی ویب سائٹ پر ان میچوں کے آگے لکھاہوا ہے سولڈ آؤٹ۔ گروپ میچز کے لیے پانچ مختلف کیٹگریز میں ٹکٹ رکھے ہیں جن کی سب سے زیادہ قیمت سات امریکی ڈالرز یعنی سری لنکن نو سو دس روپے ہے جبکہ سب سے کم ٹکٹ صرف سری لنکن بتیس روپے کا ہے۔ سپر ایٹ سے فائنل تک کا سب سے مہنگا ٹکٹ گیارہ ڈالرز کا ہے جبکہ سب سے کم ٹکٹ کی قیمت ایک ڈالر ہے۔

ہر کوئی میچ دیکھنا چاہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔