جمعرات, نومبر 22, 2012

بحیرہ جنوبی چین غیر معمولی دلچسپی کا مرکز

اس کا جغرافیائی محل وقوع، مچھلی اور تیل و گیس کے بڑے ذخائر اسے بہت زیادہ پرکشش بنانے کی اہم ترین وجوہات ہیں۔ خاص طور سے اس کے ارد گرد واقع اُن دس ریاستوں کے لیے۔

 بحیرہ جنوبی چین، چین کے جنوب میں واقع ایک سمندر ہے۔ یہ بحر الکاہل کا حصہ اور سنگاپور سے لے کر آبنائے تائیوان تک 35 لاکھ مربع کلو میٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ پانچ ابحار ’اقیانوس، کاہل، ہند، منجمد جنوبی، منجمد شمالی‘ کے بعد بڑا آبی جسم ہے۔

اس کا جغرافیائی محل وقوع، مچھلی اور تیل و گیس کے بڑے ذخائر اسے بہت زیادہ پرکشش بنانے کی اہم ترین وجوہات ہیں۔ خاص طور سے اس کے ارد گرد واقع اُن دس ریاستوں کے لیے یہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے جو اس کے کچھ حصوں کے دعوے دار ہیں۔ ان میں چین، تائیوان، فلپائن، ملائیشیا، برونائی، ویتنام، انڈونیشیا، سنگاپور، تھائی لینڈ اور کمپبوڈیا شامل ہیں۔

بحیرہ جنوبی چین میں سینکڑوں جزائر اور ساحلی سنگستان پائے جاتے ہیں۔ ویتنامی اسے مشرقی سمندر کہتے ہیں۔ جزائر کے سب سے زیادہ متنازعہ گروپوں میں ’پاراسل جزائر‘، جنہیں چین میں Xisha اور ویتنام میں ہوانگ سا کے طور پر جانا جاتا ہے، اسپراٹلی جزائر جنہیں چین میں نانشا کوانڈو، ویتنام میں ترونگ سا جبکہ فلپائن میں کاپولان یا کالایان کہا جاتا ہے۔ یہ سمندر باقی دنیا کے لیے بھی غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ یورپ، افریقہ، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کو مشرقی ایشیا سے ملاتا ہے۔ چین کی تیل کی قریب تمام برآمدات جنوبی چین کے سمندر سے پہنچتے ہیں جبکہ چین سے یورپ اور افریقہ جانے والی تمام برآمدات شمال کی سمت سے جاتی ہیں۔

برلن میں قائم انٹر نیشنل سکیورٹی امور کے ایک ماہر ’گیرہارڈ وِل‘ نے ڈی ڈبلیو کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا، ’سٹریٹیجک اور ملٹری اعتبار سے جنوبی چین کے سمندر کی ایک اہم پوزیشن ہے جو نہ صرف جنوبی مشرقی ایشیا بلکہ اس کے آس پاس کے علاقوں کو کنٹرول کرنے کے ضمن میں بھی غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔

مچھلیوں کی کثرت
بحیرہ جنوبی چین میں بہت بڑی تعداد میں مچھلیاں پائی جاتی ہیں۔ انٹرنیشنل کرائسز گروپ کے مطابق جنوبی چین کے سمندر سے دنیا بھر میں مچھلیوں کے سالانہ حصول کا 10 فیصد حاصل ہوتا ہے۔ تاہم بتایا گیا ہے کہ مچھلیوں کا بہت زیادہ شکار اب اس سمندر سے مچھلیوں کی تعداد میں تیزی سے کمی کا سبب بن رہا ہے۔ زیادہ سے زیادہ ماہی گیروں کو اس پانی کی گہرائی میں جانے پر مجبور کیا جاتا ہے جہاں ان کا تصادم پانی کی حفاظت کرنی والی فورسز سے ہو تا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حالیہ سالوں میں بحیرہ جنوبی چین کے پانی سے مچھلیاں نکالنے والے ماہی گیروں کی گرفتاریاں اور ان کی کشتیوں کو نقصان پہنچانے جیسے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ مختلف ملکوں کی سکیورٹی فورسز ایک دوسرے کے ماہی گیروں پر حملہ آور ہوجاتی ہیں۔ مچھلی نہ صرف انسانوں کے لیے پروٹین کے حصول کا ایک اہم ترین ذریعہ ہے بلکہ یہ ماہی گیری اقتصادی شعبے کی ایک اہم شاخ بن چکی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 2010ء میں ویتنام کی مجموعی قومی پیداوار کا 7 فیصد ماہی گیری کے ذریعے حاصل ہوا۔ فلپائن کے قریب ڈیڑھ ملین باشندے ماہی گیری کے ذریعے اپنا روزگار کماتے ہیں۔

بحیرہ جنوبی چین غیر معمولی دلچسپی کا مرکز

اجمل قصاب کو پھانسی دے دی گئی

بھارتی وزارت داخلہ کے مطابق ممبئی حملوں میں ملوث زندہ بچ جانے والے واحد مجرم اجمل قصاب کو پھانسی دے دی گئی ہے۔ اجمل قصاب نے بھارتی صدر سے رحم کی اپیل کر رکھی تھی جسے مسترد کر دیا گیا تھا۔ بھارتی وزارت داخلہ کے ایک ترجمان کے ایس دھتوالی K. S. Dhatwali کے مطابق اجمل قصاب کو بھارتی شہر پونے کی Yerawada جیل میں مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے پھانسی دی گئی۔ اجمل قصاب کو پھانسی بھارتی صدر پرنب مکھرجی کی طرف سے رحم کی اپیل مسترد کیے جانے کے بعد دی گئی ہے۔ صدر کی جانب سے یہ اپیل 6 نومبر کو مسترد کی گئی تھی۔

اجمل قصاب کو موت کی سزا دینے کی تصدیق وزیر داخلہ سوشیل کمار شینڈے نے بھی کی ہے۔ سوشیل کمار شینڈے کے مطابق 8 نومبر کو قصاب کو پھانسی کی سزا دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اجمل قصاب کا ڈیتھ وارنٹ بھی 8 نومبر کو جاری کیا گیا تھا۔ پھانسی دینے کے لیے اجمل قصاب کو ممبئی کی آرتھر روڈ جیل سے پونے کی یراواڈا جیل منتقل کیا گیا تھا۔

رواں برس اگست میں بھارتی سپریم کورٹ نے قصاب کی سزائے موت کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ قبل ازیں سن 2010ء میں ممبئی حملوں کے اس مرکزی مجرم کو سزائے موت سنا دی گئی تھی۔ بھارت کی ایک عدالت نے اجمل قصاب کو یہ سزا اس پرعائد کل 86 میں سے چار بڑے الزامات کی بنیاد پر سنائی تھی۔ 22 سالہ قصاب پر عائد الزامات میں بھارت پر جنگ مسلط کرنا، قتل، اقدام قتل، سازش اور دہشت گردی کے الزامات بھی شامل تھے۔

نومبر2008ء میں ممبئی کے مختلف مقامات پر دہشت گردانہ حملوں میں کم از کم 166 افراد ہلاک اور تین سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ ان دہشت گردانہ حملوں میں اجمل واحد حملہ آور تھا، جسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ بھارتی حکومت کے مطابق پاکستانی شہری اجمل قصاب کا تعلق عسکری گروپ لشکر طیبہ سے تھا۔

26 نومبر سن 2008 کو ممبئی میں مختلف مقامات پر دس حملہ آوروں نے اچانک حملہ کر دیا تھا۔ بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں سے کوئی ساٹھ گھنٹے تک جاری رہنے والے مقابلے میں 9 حملہ آور ہلاک کر دئے گئے تھے۔

بھارت میں حکومتی اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد اجمل قصاب کو سزائے موت سنائے جانے کے حق میں تھی۔ بھارت میں سزائے موت دی جانے کی شرح بہت ہی کم ہے۔ آخری مرتبہ سزائے موت پر عمل سن 2004 میں کیا گیا تھا۔ جبکہ اس سے قبل سن 1998 میں دو مجرمان کو پھانسی دی گئی تھی۔ ممبئی حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کے رشتہ داروں نے بھی مطالبہ کر رکھا تھا کہ مجرم کو موت کی سزا دی جائے۔

اجمل قصاب کو پھانسی دے دی گئی، بھارتی وزارت داخلہ

اے ٹی ایم سے پونڈ کی برسات

مشین کی خرابی کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور کچھ ہی دیر میں برن سائیڈ اے ٹی ایم مشین کے باہر سیکڑوں افراد اس جادوئی مشین سے فری پونڈ نکالنے کے لیےلمبی قطار میں کھڑے نظر آئے


سکاٹ لینڈ کے شہر گلاسکو میں ایک دلچسپ صورت حال اُس وقت پیدا ہوئی جب سٹون لا روڈ کے علاقے برن سائیڈ میں واقع ’بینک آف سکاٹ لینڈ‘ کی ایک اے ٹی ایم مشین نے ڈبیٹ کارڈ ڈالنے پر مطلوبہ رقم کے بجائے دگنی رقم نکالنی شروع کردی۔

مشین کی خرابی کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور کچھ ہی دیر میں برن سائیڈ اے ٹی ایم مشین کے باہر سیکڑوں افراد اس جادوئی مشین سے فری پونڈ نکالنے کے لیےلمبی قطار میں کھڑے نظر آئے۔ مشین کے اس طرح اضافی رقم نکالنے پر سکاٹ لینڈ بینک مشین بند کرنے کی کوشش کرتا رہا۔ اس دوران بنک نے پولیس کو اطلاع کر دی اور ایک پولیس کانسٹبل کیش پوائنٹ کے باہر کھڑا کر دیا گیا۔

برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ کے مطابق بینک بالآخر ریموٹ کے ذریعے اس مشین کو بند کرنے میں کامیاب ہو سکا۔ اس دوران بنک کو ایک بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔ بنک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بنک ایسے لوگوں کی شناخت نہیں کر سکتا جنھوں نے اس خرابی کے دوران مشین سے پونڈ نکالے، کیونکہ وہ سب ہی بینک آف سکاٹ لینڈ کے کھاتہ دار نہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’ٹوئٹر‘ پر گلاسکو اے ٹی ایم مشین کی خرابی کی خبر اور باہر لگی لوگوں کی لمبی قطار کی تصویر نے اس دلچسپ واقعہ کو منظر عام کر دیا۔ ٹوئٹر پر لورین نے لکھا ’برن سائیڈ پر واقع سکاٹ لینڈ بینک جو دگنی رقم نکال رہا ہے، وہاں اب پولیس کھڑی ہے اس لیے اب وہاں کوئی فری پونڈ نکالنے نہیں جا سکتا ہے‘۔

تاہم، بینک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مشین میں خرابی کا دورانیہ اتنا زیادہ نہیں تھا کہ لوگ بڑی تعداد میں مشین سے دگنی رقم نکال سکتے۔ بینک انتظامیہ نے مشین کی خرابی پر معذرت کی ہے۔

اے ٹی ایم مشین سے پونڈ کی برسات

پاکستانی ہیکرز نے اسرائیل کی ویب سائیٹس ہیک کر لیں

غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف شاید پاکستانی حکومت کی جانب سے تو کوئی آواز بلند نہ کی جائے لیکن پاکستانی ہیکرز نے اسرائیل کی بڑی ویب سائیٹس ہیک کرکے یہودی لابی کو پیغام دیا ہے کہ وہ فلسطین میں جاری خون کی ہولی بند کریں۔

گذشتہ روز ہیکرز کی جانب سے اسرائیل کی بڑی ویب سائیٹس جیسے ایمازون، بی بی سی، سٹی بینک، سی این این، مائیکروسافٹ، ماسٹرکارڈ، انٹل اور کوکا کولا وغیرہ پر حملہ کیا گیا اور ان پر اپنا پیغام نشر کر دیا۔ اسرائیلی ویب سائٹس پر حملہ کرنے والے ہیکرز نے خود کو 1337 ,H4x0rL1f3, ZombiE_KsA اور Invectus کے نام سے متعارف کروایا ہے اور یہ گروپ پہلے بھی بھارتی ویب سائیٹس پر حملے کر چکا ہے۔

اس سے قبل جمعہ کے روز مشہور ہیکرگروپ Anonymous کی جانب سے بھی کم و بیش 650 اسرائیلی ویب سائیٹس جن میں اکثر سرکاری اور حساس ویب سائیٹس بھی شامل ہیں انہیں ہیک کر لیا گیا تھا اور ان کی تفصیلات جیسے ای میل اور پاسورڈز کو نشر کر دیا گیا اور ویب سائیٹس پر موجود تمام مواد ڈیلیٹ کر دیا۔ اسی طرح اس گروپ نے اتوار کے روز 3000 ناموں کی ایک فہرست جاری کی جس میں ان لوگوں کے نام، پتے اور ٹیلی فون نمبر شامل تھے جو جنگ کے لیےاسرائیل کی مالی امداد میں پیش پیش ہیں۔

مغربی ممالک اور خاص کر امریکہ اور اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ پر بمباری اور روز بروز بڑھنے والی شہادتوں پر کوئی ایکشن نہ لینے کی وجہ سے پوری دنیا اور خاص کر مسلم ممالک میں اشتعال پایا جاتا ہے۔ اگر صورت حال یہی رہی تو آئندہ آنے والے دنوں میں ہیکرز کے حملوں میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

مزے کی بات یہ ہے کہ اسرائیلی فنانس منسٹر کی جانب سے دیے گئے حالیہ بیان میں یہ کہا گیا ہے کہ اسرائیلی کی سائیبر سیکیورٹی بہت عمدہ ہے اور ہم تمام ہیکرز کے حملے روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ہیکرز کی جانب سے کیے گئے تمام دعوے غلط ہیں۔

اسرائیلی منسٹر بھی شاید پاکستانی منسٹروں کی طرح ”سب اچھا“ کی رپورٹ دے کر خو د کو اور اپنی عوام کو بے وقوف بنانا چاہ رہے ہیں۔ آپ کا کیا خیال ہے؟

فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب پاکستانی ہیکرز نے اسرائیل کی بڑی ویب سائیٹس ہیک کر لیں

پیر, نومبر 19, 2012

اسرائیلی میزائل شکن نظام آئرن ڈوم فلسطین میں استعمال

اسرائیلی میزائل سسٹم کے آئرن ڈوم نظام فلسطینیوں کی جانب سے فائر کئے گئے حملے روکنے میں موثر ہتھیار کے طور پر کامیاب رہا، اسرائیل کا یہ اینٹی میزائل سسٹم 150 سکوائر کلو میٹر سے آنے والے میزائل کو ہوا میں تباہ کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

میزائل شکن پروگرام آئرن ڈوم اس مرتبہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے فائر کیے گئے راکٹ روکنے میں کامیاب رہا لیکن پھر بھی کچھ راکٹ ایسے تھے جو آئرن ڈوم نامی اس اپ گریڈ ورژن کی رینج میں نہ آسکے۔ غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فائر کیے گئے 75 میں سے 72 راکٹ کو آئرن ڈوم فضا میں تباہ کرنے میں کامیاب رہا صرف 3 راکٹ ایسے تھے جو اسرائیل میں گرے۔ آئرن ڈوم نامی سسٹم اسلحہ ساز کمپنی نے تیار کیا ہے جس پر تقریبا 210 ملین ڈالر لاگت آئی ہے۔ 

اسرائیل لبنان جنگ کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع نے حزب اللہ کے راکٹ حملوں سے بچنے کے لیے فروری 2007 میں آئرن ڈوم کی تنصیب کا فیصلہ کیا تھا۔ آئرن ڈوم سسٹم شروع میں ناکام رہا لیکن 2011 اور پھر امریکی امداد کے بعد 2012 میں اسے کامیاب قرار دیا گیا۔ کیونکہ اسرائیلی فضائیہ نے اسے ٹیک اوور کرتے ہوئے اپ گریڈ کیا تھا۔

شروع میں قصام بریگیڈ کے حملوں سے بچنے کے لیے یہ سسٹم بنایا گیا جسے اینٹی قصام کا نام دیا گیا اور بعد ازاں گولڈن ڈوم اور پھر اپ گریڈیشن کے بعد اسے آئرن ڈوم کا نام دیا گیا۔ 

مشروبات سے جوڑوں کے درد میں اضافہ

میٹھے مشروبات کے استعمال میں احتیاط کریں کیوں کہ یہ جوڑوں کے درد میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق جوڑوں کے مریضوں کو میٹھے مشروبات سے پرہیز کرنا چاہئے۔ 

امریکا میں جوڑوں کے درد میں مبتلا دو ہزار سے زائد مریضوں پر چار سال تک کی گئی تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ میٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد کی تکلیف دو گنا تیزی سے بڑھی جب کہ ایسے مریض جنہو ں نے مشروبات کا استعمال بالکل نہیں کیا ان میں بیماری بڑھنے کی شرح بہت کم پائی گئی۔

بادام، اخروٹ کھائیے بڑھاپے میں صحت مند رہیے

روایتی پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل خوراک میں بادام اور اخروٹ بھی باقاعدگی سے شامل کر لئے جائیں تو صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

سپین کی یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق کے مطابق بادام یا اخروٹ کا باقاعدگی سے استعمال کرنے والے افراد کا نظام انہضام بڑھاپے میں بھی درست رہتا ہے۔ یہ موٹاپا، كولسٹرول، ہائی بلڈ پریشر اور غیر معمولی بلڈ شوگر پر قابو پانے میں مفید ہے۔ 

محققین کے مطابق بادام کھانے سے دمہ اور کئی دیگر بیماریوں کا خدشہ کم ہو جاتا ہے۔
 

سندھ مدرستہ الاسلام کے لئے یونیورسٹی کا درجہ

بانی پاکستان کی ابتدائی درسگاہ سندھ مدرستہ الاسلام کو یونیورسٹی کا درجہ ملنے کے بعد پہلے تعلیمی سال میں داخلے کے لئے ہونے والے انٹری ٹیسٹ میں طلبا و طالبات کا انتہائی جوش و خروش رہا۔

سندھ مدرستہ الاسلام کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے لئے سندھ اسمبلی نے 22 دسمبر 2011ء کو بل منظوری کیا اور 16 فروری 2012ء کو گورنر سندھ نے بل پر دستخط کئے۔ یونیورسٹی میں باقاعدہ تدریس کے لئے 5 فیکلٹیز میں داخلوں کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے لئے یونیورسٹی میں انٹری ٹیسٹ ہوئے۔ 

یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کے قیام سے قائد اعظم کے خواب کی تکمیل ہوئی ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے 1943ء میں سندھ مدرسہ کو سکول سے کالج بنانے کا افتتاح کیا تھا اور وہ اس مدرسے کو یونیورسٹی کی شکل میں دیکھنا چاہتے تھے۔ داخلے کے خواہش مند امیدوار قائد کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ 

یونیورسٹی کے مطابق پانچ شعبوں میں 150 طلبا و طالبات کو داخلہ دیئا جائے گا اور میرٹ پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔

سندھ مدرسۃ الاسلام یکم ستمبر 1885ء کو قائم ہوا اس کے بانی حسن علی آفندی تھے جو ترک نژاد اور کراچی میں آباد تھے۔ سندھ مدرستہ الاسلام کا شمار جنوبی ایشیا کے قدیم ترین جدید مسلم تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے۔ ادارے کا مقصد سندھ کے لوگوں کو جدید تعلیم سے بہرہ ور کرنا تھا۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی سندھ مدرسۃ الاسلام میں ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی۔

پولیس نے سکول میں تھانہ بنا لیا

شکار پور میں پولیس نے گورنمنٹ پرائمری سکول میں تھانہ بنا لیا، بچے تعلیم سے محروم، پولیس کے ڈرسے لوگ بات کرتے ہوئے ڈرنے لگے۔

پاکستانی پولیس کے انداز ہی نرالے ہیں جان ومال کے یہ محافظ جو کہہ دیں وہی قانون کہلاتا ہے۔ یہی نہیں قانون کے رکھوالے جسے چاہیں اپنی ملکیت قرار دے دیں۔ چاہے وہ کوئی سرکاری دفتر ہو یا بچوں کا سکول پولیس والے جہاں براجمان ہوجائیں وہاں سے انہیں نکالنا پھرکسی کے بس میں نہیں رہتا۔ 

ایسا ہی ہوا شکار پورکے نواحی گاؤں جہاں گورنمنٹ پرائمری سکول کی عمارت میں پولیس نے گزشتہ ایک سال سے تھانہ قائم کر رکھا ہے جس کے بعد گاؤں کا واحد سکول بند ہوگیا۔ تدریسی عمل ٹھپ ہوا تو سکول میں تعینات تین اساتذہ گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنے لگے۔ اہل علاقہ نے مقامی وڈیروں کے ڈر سے موقف دینے سے انکار کر دیا جبکہ پولیس اور محکمہ تعلیم کےافسران بھی موقف دینے سے انکار کررہے ہیں۔

طلبا سکول جانے کے لیے دریا عبور کرتے ہیں

علم کے حصول کے لئے چین تک جانے کا حکم ہے لیکن انڈونیشیا میں بچوں کو سکول جانے کے لئے دریا سے گزرنا پڑتا ہے۔ مغربی سماٹرا کے گاؤں لمبونگ بیوکک کے بچوں کو سکول جانے کے لئے ہر روز دریا عبور کرنا پڑتا ہے جس کا پاٹ 80 فٹ چوڑا اور بعض مقامات پر گہرائی تین فٹ کے لگ بھگ ہے۔ دریا کا بہاؤ بھی بہت تیز ہے۔ دریا کنارے پہنچتے ہی یہ اپنی پینٹوں کے پائنچے اوپر چڑھا لیتے ہیں جبکہ بعض کو تو اپنی قمیض تک اٹھانا پڑتی ہیں۔ دوسرے کنارے پہنچ کر بچے دوبارہ یونیفارم پہن کر سکول کا رخ کرتے ہیں۔ 

بچوں کا کہنا ہے برسات میں دریا کا بہاؤ اور تیز ہو جاتا ہے اور اس وقت اسے عبور کرنا جاں جوکھوں کا کام ہے۔ دریا اب تک بچوں کے دو ساتھیوں کو نگل چکا ہے۔ 

مقامی انتظامیہ کے مطابق بچوں کی مشکل کو دیکھتے ہوئے دریا پر پل بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ رقم مختص ہو چکی اور اگلے برس پل بن جائے گا۔

پاکستان میں بمبار ڈرون کی تیاری

جمعہ پندرہ نومبر کو لی گئی تصویر میں اسلحے کی بین الاقوامی نمائش (آئیڈیاز) میں
پائلٹ کے بغیر اڑنے والے پاکستانی جاسوس طیارے۔ اے پی تصویر
کراچی: پاکستان خفیہ انداز میں مقامی سطح پر ایسے خودکار ڈرونز بنانے کی کوشش کررہا ہے جو بمباری بھی کرسکیں۔ اس صنعت سے وابستہ ماہرین کے مطابق، پاکستان نے ابتدائی طور پر چند تجربات کئے ہیں لیکن ان میں نشانے میں درستگی کی کمی کے ساتھ ساتھ ہدف کو تباہ کرنے کی ٹیکنالوجی کی بھی کمی ہے۔

اسلام آباد کے دیرینہ اور قریب ترین دوست ملک چین نے پاکستان کو ہتھیاروں والے ڈرونز فروخت کرنے کی پیشکش کی ہے لیکن ماہرین اب بھی چینی طیاروں کی صلاحیت کے بارے میں شکوک میں مبتلا ہیں۔ پاکستان امریکہ سے بھی خودکار بمبار ڈرون کی فراہمی کا مطالبہ کرتا رہا تاکہ انہیں عسکریت پسندوں پر بہتر انداز میں استعمال کیا جاسکے۔ واشنگٹن نے معاملے کی حساسیت اور دشمنوں کے خلاف ان کے استعمال پر شبہات کی بنیاد پر یہ ٹیکنالوجی فراہم کرنے سے انکار کرچکا ہے۔ امریکہ پاکستان کو غیر جاسوسی اور نگرانی کیلئے بغیر اسلحے والے ڈرون کی پیشکش کرچکا ہے لیکن پاکستان پہلے ہی ایسے کئی ڈرونز استعمال کررہا ہے۔

گزشتہ ہفتے کراچی میں اسلحے اور دفاعی ٹیکنالوجی کی ایک بین الاقوامی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف نے امریکی ضد کے جواب میں چین سے مدد لینے کا اشاریہ دیا تھا۔ ’ٹیکنالوجی کے ضمن میں غیر اعلانیہ رکاوٹ ختم کرنے کے لئے پاکستان چین سے بھی استفادہ کرسکتا ہے‘، راجہ پرویز اشرف نے کہا تھا۔

پاکستان خود اپنے بل پر بھی بغیر پائلٹ کے لڑاکا طیارے بنانے کی کوششیں کررہا ہے۔ ایک پاکستانی عسکری افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی خواہش پر بتایا کہ اس مقامی ڈرون صنعت میں سویلین افراد بھی اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

ایک سویلین جسے اس خفیہ منصوبے کا علم ہے نے بتایا کہ اب سے سات یا آٹھ ماہ قبل پاکستان نے اپنے ملک میں استعمال ہونے والے اٹلی کے ڈرون، فالکو میں راکٹ لے جانے کے لئے چند تبدیلیاں کیں۔ انہوں نے بتایا کہ عسکری حکام ملک میں تیار شدہ تازہ ترین ڈرون، شہپر کے ساتھ بھی اسی قسم کے تجربات میں مصروف ہیں۔ واضح رہے کہ شہپر کا غیر بمبار لڑاکا ورژن پہلی مرتبہ کراچی میں آئیڈیاز نمائش میں رکھا گیا تھا۔ اسی سویلین ماہر نے بتایا کہ چند طیاروں پر ہی اسلحے کی آزمائش کی گئی ہے اور لڑائی میں کوئی حملہ نہیں کیا گیا ہے۔

درستگی میں کمی
پاکستان کے پاس ہیل فائر جیسے لیزر گائیڈڈ میزائل بھی نہیں ہیں جو امریکی پریڈیٹر اور ریپر جیسے جدید ترین ڈرونز میں ایڈوانس ٹارگٹ سسٹم کے ساتھ استعمال ہوتے ہیں۔ اسی لئے پاکستانی افواج گائیڈ کے بغیر راکٹ استعمال کررہی ہے جن کا نشانہ بہت اچھا نہیں۔ پاکستانی میزائلوں میں غلطی کی گنجائش تیس میٹر تک ہے اور اگر ہوا ذیادہ تیز چل رہی ہو تو یہ ٹارگٹ سے تین سو میٹر دور بھی گرسکتے ہیں۔ سویلین ماہر نے بتایا۔ اور اگرپاکستان کو جدید ہیل فائر میزائل اور گائیڈنس سسٹم مل بھی جائے تب بھی ان کا وزن پاکستان میں تیار ہونے والے چھوٹے ڈرون کے لئے بہت بڑا چیلنج ثابت ہوگا۔ پاکستان میں تیارشدہ سب سے بڑے ڈرون، شہپر کے بازووں کا گھیر سات میٹر ہے جو پچاس کلوگرام وزن لے جاسکتا ہے۔ جبکہ امریکی ڈرون پریڈیٹر جو ایک وقت میں دو ہیل فائر میزائل لے جاسکتا ہے اس کے پروں کا گھیر اس سے دوگنا ہے اور وہ اس سے چار گنا ذیادہ وزن کے ہتھیار لے جاسکتا ہے۔ پھر شہپر ریڈیو نشریات پر کام کرتا ہے جبکہ پریڈیٹر عسکری سیٹلائٹ سے مدد لیتے ہیں۔ شہپر صرف ڈھائی سو کلومیٹر کا فاصلہ طے کرسکتا ہے جبکہ پریڈیٹر ڈرون اس سے پانچ گنا ذیادہ فاصلے تک جا سکتا ہے۔

چین کے ڈرونز
چینی حکومت نے پاکستان کو سی ایچ تھری نامی لڑاکا ڈرون کی پیشکش کی ہے جو ایک وقت میں دو لیزر گائیڈڈ میزائل یا بم کو اپنے ہدف تک لے جاسکتا ہے۔ چین نے پاکستان کو اپنے قدرے جدید سی ایچ فور ڈرون کی بھی پیشکش کی ہے جو امریکی ڈرون ریپر سے ملتا جلتا ہے اور ایک وقت میں چار میزائل یا بم لے جاسکتا ہے۔ یہ بات لائی زیاولی نے بتائی جو سی ایچ تھری اور فور بنانے والی سرکاری کپمنی ایئروسپیس لانگ مارچ انٹرنیشنل کے نمائندے ہیں۔ پاکستان کو چینی ڈرون کی خریداری سے قبل ان کی صلاحیتوں کے بارے میں جانچ کرنے کی ضرورت ہے لیکن شاید مستقبل میں یہ ممکن ہوسکے۔

دنیا میں برطانیہ، امریکہ اور اسرائیل جیسے چند ممالک ہی ہیں جن کے بمبار ڈرون جنگوں میں کامبیابی سے آزمائے گئے ہیں۔

جے وردنے اور میتھیوز کی شاندار بلے بازی

گال: سری لنکا کے کپتان مہیلا جے وردنے اور اینجلو میتھیوز کی شاندار بیٹنگ کی بدولت پہلی اننگ میں نیوزی لینڈ پر 26 رنز کی برتری حاصل کر لی جبکہ دوسری اننگ میں نیوزی لینڈ نے برینڈن میک کولم کا نقصان اٹھا کر میچ میں نو رنز کی سبقت حاصل کر لی ہے۔

گال انٹرنیشنل سٹیڈیم پر نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کے کھیل کا آغاز ہوا تو سری لنکا کا سکور ایک وکٹ پر نو رن تھا، تھارنگا پرانا ویتانا صفر اور سورج رندیو نو رن پر بیٹنگ کر رہے تھے۔ سری لنکا کے لیے دن کا آغاز انتہائی مایوس کن تھا اور اسے دن کی ابتدا میں پہلا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب پرانا ویتانا مجموعی سکور میں کسی رن کا اضافہ کیے بغیر پویلین لوٹ گئے، انہیں ٹم ساؤتھی نے بولڈ کیا۔ سکور میں ابھی نو رن کا ہی اضافہ ہوا تھا کہ رندیو بھی نو رن بنا کر پویلین لوٹ گئے، آؤٹ ہونے سے ایک گیند قبل برینڈن میک کولم نے ان کا کیچ بھی چھوڑا تھا۔ سری لنکا کو اصل جھٹکا اس وقت لگا جب تجربہ کار اور ان فارم بلے باز کمار سنگاکارا بیس کے مجموعی سکور پر پانچ رنز بنانے کے بعد ٹرینٹ بولٹ کا شکار بن گئے۔ بیس رنز پر چار وکٹیں کھونے کے بعد سری لنکن ٹیم مشکلات کا شکار تھی، اس موقع پر کپتان مہیلا جے وردنے اور تھیلان سمارا ویرا نے سکور 50 تک پہچایا تاہم اسی مجموعے پر سماراویرا کو ساؤتھی نے ایل بی ڈبلیو کر دیا۔ وہ صرف سترہ رنز بنا سکے۔ 50 رنز پر پانچ وکٹیں کھونے کے بعد ایسا لگتا تھا کہ شاید سری لنکن ٹیم کو پہلی اننگ میں بڑے خسارے کا سامنا کرنا پڑ جائے تاہم نئے بلے باز اور نائب کپتان اینجلو میتھیوز نے کپتان جے وردنے کے ساتھ شاندار 156 رنز کی شراکت قائم کر کے نیوزی لینڈ کے سبقت حاصل کرنے کے سپنے کو چور چور کردیا۔ دو سو چھ کے مجموعی سکور پر میتھیوز 79 رنز کی شاندار اننگ کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوگئے، اس دوران انہوں نے بارہ چوکے اور ایک چھکا بھی جڑا۔ سکور میں نو رن کے اضافے سے وکٹ کیپر پرسانا جے وردنے چار رنز بنا کر جیتن پٹیل کا شکار بن گئے۔ دو سو انتیس کے مجموعی سکور پر سری لنکن کپتان مہیلا جے وردنے گیارہ چوکوں اور ایک چھلے سے مزین 91 رنز کی دلکش اننگ کھیلنے کے بعد اننگ میں پٹیل کی دوسری وکٹ بن گئے۔ نوان کالاسیکرا 242 کے سکور پر آٹھ رنز بنانے کے بعد پٹیل کی گیند پر پویلین لوٹ گئے، سری لنکا کی آخری وکٹ 247 رنز کے مجموعے پر شمندا ایرانگا کی صورت میں گری۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے ساؤتھی نے چار، پٹیل نے تین اور بولٹ نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ سری لنکا نے نیوزی لینڈ پر پہلی اننگ میں 26 رنز کی سبقت حاصل کی۔

جواب میں نیوزی لینڈ نے اپنی اننگ کا آغاز کیا تو اٹھارہ کے سکور پر برینڈن میک کولم تیرہ رنز بنانے کے بعد رنگانا ہیراتھ کی گیند پر کولا سیکرا کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ نئے آنے والے بلے باز کین ولیمسن اور مارٹن گپٹل نے دن کے اختتام تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی، جب دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو نیوزی لینڈ نے ایک وکٹ کے نقصان پر 35 رنز بنائے تھے۔ نیوزی لینڈ کو دوسری اننگ میں سری لنکا پر نو رنز کی سبقت حاصل ہے جبکہ ابھی اس کی نو وکٹیں باقی ہیں۔

اداکاری کرنا چاہتی ہوں، ساتھی فنکار مخالف بن گئے، روحی بانو

لاہور: معروف اداکارہ روحی بانو کو پی ٹی وی سمیت پرائیویٹ چینلز اور ماضی میں ساتھ کام کرنے والے فنکاروں کے رویوں نے دلبرداشتہ کر دیا ہے۔

ایک طرف پی ٹی وی سمیت پرائیویٹ چینلز کی عدم توجہی ہے تو دوسری طرف ماضی میں بہت سے لازوال ڈراموں میں ان کے ساتھ کام کرنے والے فنکاروں کی بے حسی پر ان کی آنکھیں نم رہنے لگی ہیں۔ گزشتہ روز ایک ملاقات کے دوران ’’ایکسپریس‘‘ کوخصوصی انٹرویو دیتے ہوئے روحی بانو کا کہنا تھا کہ میں اداکاری کرنا چاہتی ہوں مگر پی ٹی وی والے اور پرائیویٹ چینلز کے لوگ جان بوجھ کر مجھے کام کے لیے نہیں بلاتے۔

اس کے علاوہ اداکار عابد علی اور فردوس جمال جیسے ’’بڑے‘‘ فنکار بھی میری مخالفت کرتے رہتے ہیں۔ ایسے حالات میں، میں کس طرح کام کرسکتی ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر اپنے گھر میں رہتی ہوں اور فٹنس کے لیے صبح و شام واک کے لیے جاتی ہوں۔ انھوں نے بتایا کہ سڑک پر چلتے چلتے اگر کوئی پرانا ساتھی فنکار مل جائے تو خیریت دریافت کر لیتا ہے مگر کوئی خاص طور پر ملاقات کے لیے کبھی نہیں آتا۔ جبکہ میرے پرستار ملتے ہیں تو ان کا رسپانس دیکھ کر میرا دل چاہتا ہے کہ پھر سے اداکاری کروں اور اپنی فنی صلاحیتوں کا بھرپور طریقہ سے اظہار کروں مگر میں بے بس اور مجبور ہوں۔

پی ٹی وی اور پرائیویٹ چینلز کے پالیسی میکر نا جانے مجھ سے کیوں خفاء ہیں۔ ان لوگوں کا یہی رویہ دیکھ کر میرا دل خون کے آنسو روتا ہے۔ کل تک جو لوگ مجھے سائن کرنے کے لیے آگے پیچھے ہوتے تھے آج وہ نگاہیں چرا کر دوسرے راستے پر چلنے لگتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر مجھے آج بھی اچھا کام ملے تو میں ضرور کرونگی اور ناظرین میرے کام کو دیکھ کر ماضی کی طرح پسند کرینگے۔

سلطان جوہر ہاکی، پاکستان کی چوتھی پوزیشن

دوسرے سلطان جوہر بارو کپ میں پاکستان نے چوتھی پوزیشن کے ساتھ اختتام کیا۔ گرین شرٹس کو تیسری پوزیشن کے مقابلے میں آسٹریلیا نے سخت مقابلے کے بعد 3-2 سے شکست دی، جرمنی نے بھارت کوپچھاڑ کر ٹائٹل جیت لیا۔ 

اطلاعات کے مطابق سلطان جوہر کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان کی جونیئر ہاکی ٹیم نے تیسری پوزیشن کے مقابلے میں آسٹریلیا کا بھرپور مقابلہ کیا۔ تاہم کامیابی مقدر نہ بن سکی، 0-2 کے خسارے میں جانے والی قومی ٹیم نے مقررہ وقت میں مقابلہ برابر کر کے اضافی وقت میں کھیل کو پہنچایا لیکن گولڈن گول پر کینگروز نے فتح اپنے نام کرلی، کھیل کے پہلے ہاف میں آسٹریلوی پلیئرز نے اپنی بالادستی قائم رکھی۔

گذشتہ برس ایونٹ میں رنر اپ رہنے والی آسٹریلوی ٹیم نے کھیل کے نویں منٹ میں کیسی ہیمونڈ کے گول کی بدولت برتری حاصل کی، جو پاکستانی دفاعی حصار کو توڑتے ہوئے خود گیند لے کرسیمی سرکل تک گئے جہاں ان کے سامنے صرف گول کیپر مظہر عباس تھے، جسے انھوں نے باآسانی چکمہ دے دیا۔ دو منٹ بعد حریف کپتان ڈیلن وودر سپون نے بائیں جانب سے گیند کو سیمی سرکل تک پہنچاتے ہوئے ایک مرتبہ پھر مظہر کو بے بس کردیا، پاکستان کے پاس خسارہ کم کرنے کا بہترین موقع کھیل کے 23 ویں منٹ میں آیا، جب ٹیم کو پہلا پنالٹی کارنر ملا، لیکن اس سے پاکستانی پلیئرز خاطرخواہ فائدہ نہیں اٹھا سکے، کھیل کے دوسرے ہاف میں پاکستانی ٹیم نے قدرے بہتر کھیل پیش کیا، 49 ویں منٹ میں محمد عرفان نے گیند کو جال میں پہنچا کر ٹیم کو اعتماد دیا، مقررہ وقت کی فائنل وسل سے چار منٹ قبل رضوان علی نے دوسرا گول داغ کر آسٹریلیا کے اوسان خطا کردیے اور مقابلے کو اضافی وقت میں دھکیل دیا، اضافی ٹائم کے پہلے ہاف کے خاتمے سے دو منٹ قبل جیشان رندھاوا نے گولڈن گول بنا کر آسٹریلیا کو وکٹری سٹینڈ پر پہنچا دیا۔

فائنل میں جرمنی نے بھارت کے خلاف 3-2 سے کامیابی حاصل کی، جرمنی کے لیے کھیل کا پہلا گول 11ویں منٹ میں ٹیم کو ملنے والے پہلے پنالٹی کارنر پر جوناس گومول نے بنایا، 24 ویں منٹ میں ستبیر سنگھ کے جوابی گول سے میچ برابر ہوگیا، جوشا دیلیربر نے جرمنی کے لیے دوسرا گول بنایا، فلورین ایڈرینز نے یورپی ٹیم کیلیے تیسرا گول سکور کیا، کھیل ختم ہونے سے محض تین منٹ قبل آکاش دیپ نے بھارت کا خسارہ کم کیا، آخری پوزیشن کے مقابلے میں نیوزی لینڈ نے میزبان ملائیشیا کو اضافی وقت 2-1 سے ہرادیا۔

سلطان جوہر ہاکی، پاکستان کا چوتھی پوزیشن پر اختتام

پاسپورٹ کی معیاد 10 سال کردی گئی

اسلام آ باد: وزارت داخلہ نے مرد حضرات کے پاسپورٹ کی معیاد 5 سال سے بڑھا کے 10 سال کردی ہے۔خواتین اور بچوں کو یہ سہولت نہیں ملے گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت داخلہ نے پاسپورٹ کی معیاد 5 سے 10 سال تک بڑھانے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد اب پاکستانی شہریوں کو 10 سالہ معیاد کے پاسپورٹ میسر ہوں گے۔

5 یا 10سالہ معیاد کے پاسپورٹ کا اجرا شہریوں کی صوابدید پر ہوگا تاہم خواتین اور بچوں کو 10 سالہ معیاد کے پاسپورٹ کا اجرا نہیں ہوگا۔ 5 سالہ پاسپورٹ کی فیس 3 ہزار اور ارجنٹ فیس 5 ہزار روپے ہوگی۔

بارش سے بجلی

روس کے مغربی صوبہ کالینن گراد سے تعلق رکھنے والے سکول کے طالب علم انور کُربانوو نے بارش کے پانی سے چلنے والے بجلی گھر کا پروجیکٹ تیار کیا ہے۔ ان کے آبائی علاقے میں بارش بہت زیادہ ہوتی ہے اس لیے مقامی ماہرین توانائی نے اس پروجیکٹ مین بہت دلچسپی ظاہر کی ہے۔

انور کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد بارش کو توانائی کے متبادل ذریعہ کے طور پر استعمال کرنے کے امکان کا جائزہ لینا ہے۔ انور نے ایک پرانی سائکل، چند پلاسٹک بوتلیں اور ایک کرسی کے ٹکڑے لے کر اپنی بجلی گھر کا ماڈل بنا لیا ہے۔ یہ کام سرانجام دینے میں ان کو ایک مہینہ لگا۔ یہ ماڈل اس طرح چلتا ہے: پانی کی نلی سے ایک ٹیوب نکال کر اس میں چند چھوٹے چپو لگائے گئے ہیں جن پر گھر کی چھت سے بارش کا پانی گرتا ہے۔ جنریٹر کے ذریعے پانی کی توانائی کو بجلی میں تبدیل کیا جاتا ہے اور کرنٹ وجود میں آتا ہے۔ انور کربانوو کے بنائے گئے اس چھوٹے بجلی گھر کے ذریعے ہر ماہ سترہ کلو واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔

انور نے ماہ جولائی میں منعقدہ EXPO-SCIENCES EUROPE کے نام سے نمائش میں اپنی یہ ایجاد متعارف کرائی۔ نمائش میں تیئیس ممالک سے تعلق رکھنے والے چار سو بیس نوجوان موجدوں نے حصہ لیا، شرکاء کی عمر بارہ تا پچیس سال تھی۔ انور کربانوو نے ایک مخزن برق (accumulator) اس نمائش میں پیش کیا جس کو بارش کے پانی سے پیدا کردہ بجلی سے جارج کیا گیا تھا۔ یوں نمائش کے دوران انور نے اس آلے کے ذریعے تین سو سیل فونز کو چارج کیا۔

اس نوجوان روسی موجد کا منصوبہ ہے کہ اپنی اس ایجاد کو بہتر بنائے تاکہ اسے دور دراز علاقوں میں بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ یوں اس ایجاد کی بنا پر ایک منافع بخش کمرشل پروجیکٹ شروع کیا جا سکتا ہے۔ شروع میں انور اپنے سکول کے قریب بارش کے پانی سے چلنے والا ایک اصل بجلی گھر تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ وہ اندازہ لگا چکے ہیں کہ اخراجات پوری کرنے کے لیے بارش والے باون دنوں کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد اس بجلی گھر میں مفت بجلی پیدا کرنے لگے گا بلکہ اس سے ماحولیات کو بالکل بھی نقصان نہیں ہوگا۔

دریں اثناء مذکورہ نمائش کے دوران سپین، ناورے اور الجزائر نے انور کی ایجاد میں دلچسپی ظاہر کی۔

بارش سے بجلی

امی ملکہ سے تعارف

اِنا کووالینکو کو ”امی ملکہ“ کا خطاب دیا گیا
دنیا کی ایک حسین ماں سائبریا کے شہر Irkutsk میں رہتی ہے۔ اس بارے میں پتہ ماہ اکتوبر کے آخر میں چل گیا جب مالٹا میں بین الاقوامی بیوٹی کانٹیسٹ QUEEN OF THE PLANET 2012 منعقد کیا گیا۔ اس مقابلے میں یورپ اور ایشیا کے انیس ممالک سے تعلق رکھنے والی پچاس شادی شدہ خواتین نے حصہ لیا۔ جیوری ایک ہفتے تک ان کے بارے میں معلومات حاصل کرتی رہی اور ان کی خوبیوں کا جائزہ لیتی رہی۔ آخرکار لتھاوانیہ کی اٹھائیس سالہ حسینہ Aliona Vasilayte کو ”کرہ ارض کی ملکہ“ قرار دیا گیا اور سائبریا کی رہنے والی Inna Kovalenko کو ”امی ملکہ“ کا خطاب دیا گیا۔

اِنا کووالینکو کی عمر 43 سال ہے لیکن وہ کہیں زیادہ جوان لگتی ہیں۔ اس میں ورزش اور موسیقی سے ان کے لگاؤ کا بڑا کردار ہے۔ مزید برآں اِنا کو ہسپانوی لوک رقص فلامینکو کا بھی بہت شوق ہے حتٰی کہ وہ یہ رقص پیش کرنے کے لیے درکار خصوصی جوتے خریدنے کے لیے سپین کے دارالحکومت میڈرڈ گئیں۔ جہاں تک فلامینکو کے لیے پیراہن کا سوال ہے تو اِنا کے پاس ایسے دسیوں پیراہن ہیں۔ اِنا نے بتایا کہ ”میں نے مالٹا میں ہوئے مقابلے میں بھی فلامینکو رقص پیش کیا ہے، میرا خیال ہے کہ یہ رقص دیکھ کر ہی جیوری کے اراکین نے مجھے اعزازی خطاب دینے کا فیصلہ کیا ہوگا“۔ اِنا کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے تاج پہننے کا شوق ہے لیکن انہیں توقع نہیں تھی کہ کبھی انہیں ایک اصل تاج پہنایا جائے گا۔ اِنا کو حسن برقرار رکھنے کے علاوہ نسوانی صحت کا تحفظ کرنا بھی آتا ہے کیونکہ وہ نسوانی مرضیات کی ڈاکٹر ہیں۔ اِنا نے فخر کے ساتھ کہا کہ ”میرا پیشہ دنیا میں اہم ترین پیشہ ہے کیونکہ میں ماں بننے میں عورتوں کو مدد دیتی ہیں۔ میں بہت چاہتی ہوں کہ تمام عورتوں کو ممتا میں خوشی نصیب ہو، کہ وہ حسین ہوں اور ان کی قدر کی جائے“۔

اِنا کی دو بیٹیاں بین الاقوامی مقابلے میں اپنی ماں کی کامیابی پر بہت خوش ہیں۔ بڑی بیٹی اس وقت سینٹ پیٹرزبرگ کی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے اور چھوٹی بیٹی سکول کی طالبہ ہے۔ درحقیقت اِنا بذات خود بھی پڑھائی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بہت جلد وہ علم طب میں پی ایچ ڈی کے مقالے کی تیاری مکمل کرنے والی ہیں۔

امی ملکہ سے تعارف