بدھ, نومبر 14, 2012

بھارت: ٹيبلٹ کمپيوٹر محض بيس ڈالر ميں

بھارت ميں آکاش نامی انتہائی کم قيمت والے ٹيبلٹ کمپيوٹر کا ايک نيا ورژن متعارف کروا ديا گيا ہے، جس ميں پچھلے ورژن کے مقابلے ميں زيادہ تيز پروسيسر اور زيادہ ديرپا بيٹری نصب ہے۔

خبر رساں ادارے اے ايف پی کے مطابق دنيا ميں سب سے کم قيمت ٹيبلٹ کمپيوٹر مانے جانے والے ’آکاش ٹو‘ کو نجی و سرکاری کمپنيوں کے اشتراک سے بھارت ميں طلباء کے ليے صرف بيس ڈالر کے برابر مقامی کرنسی ميں فروخت کيا جائے گا۔ اگرچہ اس کمپيوٹر کی اصل قيمت چونسٹھ ڈالر يا مقامی کرنسی ميں ساڑھے تين ہزار روپے کے قريب ہے تاہم ملک ميں انجينئرنگ کے طالب علموں کے ليے قريب ايک لاکھ کمپيوٹرز کو صرف 1130 بھارتی روپے ميں دستياب بنايا جائے گا۔ آکاش ٹو کو بھارت کی يونيورسٹيوں ميں قائم بُک سٹورز پر فروخت کيا جائے گا۔

بھارت ميں آکاش ٹو کی افتتاحی تقريب ميں ملکی صدر پرنب مکھرجی کا کہنا تھا کہ ٹيکنالوجی کی مدد سے سکھانا تعليمی مرحلے کا ايک انتہائی اہم حصہ ہے۔

نيوز ايجنسی اے ايف پی کے مطابق آکاش ٹو بھارت ميں انفارميشن ٹيکنالوجی کی چوٹی کی يونيورسٹيوں ميں تعليم حاصل کرنے والے ملکی انجينئرز نے بنايا ہے۔ البتہ کمپيوٹر کی پيداوار ’ڈيٹا ونڈ‘ نامی ایک برطانوی کمپنی کے سپرد کی گئی ہے۔

اس کمپيوٹر کی سکرين کا سائز سات انچ ہے اور اس ميں گوگل آپريٹنگ سسٹم Android 4.0 کا استعمال کيا گيا ہے۔ آکاش ٹو کی بيٹری کا دورانيہ قريب تين گھنٹے بتايا جا رہا ہے جبکہ اس کے پروسيسر کی اسپيڈ پچھلے ورژن کے مقابلے ميں تين گنا زيادہ ہے۔

واضح رہے کہ بھارت ميں آکاش ٹو کا پچھلا ورژن يعنی آکاش گزشتہ سال اکتوبر ميں متعارف کروايا گيا تھا ليکن اس ٹيبلٹ کمپيوٹر کے حوالے سے چند تکنيکی مسائل سامنے آئے تھے اور اس کی ڈسٹری بيوشن ميں بھی دشواری پيش آئی تھی۔

بھارت ميں ہيومن ريسورس ڈيویلپمنٹ منسٹری کے مطابق ملک بھر کے قريب دو سو پچاس کالجوں ميں پندرہ سو سے زائد اساتذہ کو آکاش کے استعمال کے حوالے سے تربيت فراہم کی جا چکی ہے تاکہ وہ تعليم کے فروغ کے ليے اس کمپيوٹر کو استعمال کر سکيں۔

انٹرنيٹ اينڈ موبائل ايسوسی ايشن آف انڈيا کے مطابق بھارت ميں انٹرنيٹ استعمال کرنے والوں کی کل تعداد ايک سو پندرہ ملين کے لگ بھگ ہے۔ اس طرح انٹرنيٹ صارفین کی تعداد کے لحاظ سے چين اور امريکا کے بعد بھارت دنيا کا تيسرا بڑا ملک ہے۔

بھارت: ٹيبلٹ کمپيوٹر محض بيس ڈالر ميں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔