ایک تازہ ترین تحقیق کے مطابق تمام بچوں میں سے ایک چوتھائی کے قریب پیٹ میں درد کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں لیکن اس کی وجہ اکثر جسمانی نوعیت کی نہیں ہوتی۔
جرمنی میں چھوٹے بچوں کے ڈاکٹروں کی تنظیم سے وابستہ ڈاکٹر اُلرش فیگیلر کا کہنا ہے کہ اکثر بچوں کے پیٹ میں درد کی وجہ خوف یا پھر ذہنی دباؤ ہوتا ہے۔ پیٹ میں درد کی اس قسم کو مزید واضح کرتے ہوئے ڈاکٹر اُلرش بتاتے ہیں کہ یہ درد اکثر بچوں کو سکول کے دنوں میں ہوتا ہے اور چھٹی والے دن غائب ہوسکتا ہے۔
ڈاکٹر اُلرش والدین کو نصحیت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر چھوٹے بچے مسلسل پیٹ میں درد کی شکایت کریں تو والدین کو نوٹ کرنا چاہیے کہ بچے کب یہ شکایت کرتے ہیں اور بچوں سے باقاعدہ یہ پوچھنا چاہیے کہ انہیں یہ درد پیٹ کے کس حصے میں ہوتا ہے؟ ڈاکٹر کے مطابق والدین کا اس طرح کا مشاہدہ بچے کے پیٹ میں درد جیسے مرض کو ختم کرنے یا پھر اس کے حل میں مدد دے سکتا ہے۔
ڈاکٹر الرش کہتے ہیں کہ ناف کے ارد گرد اعصاب اور خون کی باریک نالیوں کا ایک گھنا نیٹ ورک ہوتا ہے اور اگر بچہ مایوس یا فکر مند ہو تو ناف کے ارد گرد کے عضلات میں اکڑاؤ پیدا ہوجاتا ہے، جس سے ایک ناخوش گوار سا احساس پیدا ہوتا ہے اور بچہ پیٹ میں درد محسوس کرنے لگتا ہے۔
جرمنی میں چھوٹے بچوں کے ڈاکٹروں کی تنظیم سے وابستہ ڈاکٹر اُلرش فیگیلر کا کہنا ہے کہ اکثر بچوں کے پیٹ میں درد کی وجہ خوف یا پھر ذہنی دباؤ ہوتا ہے۔ پیٹ میں درد کی اس قسم کو مزید واضح کرتے ہوئے ڈاکٹر اُلرش بتاتے ہیں کہ یہ درد اکثر بچوں کو سکول کے دنوں میں ہوتا ہے اور چھٹی والے دن غائب ہوسکتا ہے۔
ڈاکٹر اُلرش والدین کو نصحیت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر چھوٹے بچے مسلسل پیٹ میں درد کی شکایت کریں تو والدین کو نوٹ کرنا چاہیے کہ بچے کب یہ شکایت کرتے ہیں اور بچوں سے باقاعدہ یہ پوچھنا چاہیے کہ انہیں یہ درد پیٹ کے کس حصے میں ہوتا ہے؟ ڈاکٹر کے مطابق والدین کا اس طرح کا مشاہدہ بچے کے پیٹ میں درد جیسے مرض کو ختم کرنے یا پھر اس کے حل میں مدد دے سکتا ہے۔
ڈاکٹر الرش کہتے ہیں کہ ناف کے ارد گرد اعصاب اور خون کی باریک نالیوں کا ایک گھنا نیٹ ورک ہوتا ہے اور اگر بچہ مایوس یا فکر مند ہو تو ناف کے ارد گرد کے عضلات میں اکڑاؤ پیدا ہوجاتا ہے، جس سے ایک ناخوش گوار سا احساس پیدا ہوتا ہے اور بچہ پیٹ میں درد محسوس کرنے لگتا ہے۔
اگر بچہ پیٹ میں درد کے نتیجے میں نیند سے بیدار ہوجائے یا پھر یک دم کھیلنا بند کردے تو اس کی وجہ جسمانی ہوسکتی ہے |
ڈاکٹر اُلرش کے مطابق اگر درد ناف کی بجائے پیٹ کے اوپر والے حصے یا پھر نیچلے حصے میں ہو تو یہ بخار کے ساتھ ساتھ کمزوری کی علامت ہے۔ اور اگر بچہ پیٹ میں درد کے نتیجے میں نیند سے بیدار ہوجائے یا پھر یک دم کھیلنا بند کردے تو اس کی وجہ جسمانی ہوسکتی ہے۔
ڈاکٹر اُلرش نصیحت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر بچوں کے پیٹ میں مسلسل درد رہے تو اُنہیں فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس لے جانا چاہیے۔ اور اگر درد کی کوئی جسمانی وجہ ثابت نہ بھی ہو تو والدین کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ بچے کی نظر میں یہ پیٹ کا درد ہی ہے۔ ڈاکٹر الرش کے مطابق ایسے میں بچوں کو بہتر توجہ دینی چاہیے اور ان کے خوف یا ذہنی دباؤ کی وجوہات دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس کا ایک متبادل یہ بھی ہوسکتا ہے کہ بچے کو اُس وقت تک لیٹے رہنے دینا چاہیے، جب تک یہ درد ختم نہیں ہوجاتا۔
بچوں کے پیٹ میں درد کیوں ہوتا ہے؟
ڈاکٹر اُلرش نصیحت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر بچوں کے پیٹ میں مسلسل درد رہے تو اُنہیں فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس لے جانا چاہیے۔ اور اگر درد کی کوئی جسمانی وجہ ثابت نہ بھی ہو تو والدین کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ بچے کی نظر میں یہ پیٹ کا درد ہی ہے۔ ڈاکٹر الرش کے مطابق ایسے میں بچوں کو بہتر توجہ دینی چاہیے اور ان کے خوف یا ذہنی دباؤ کی وجوہات دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس کا ایک متبادل یہ بھی ہوسکتا ہے کہ بچے کو اُس وقت تک لیٹے رہنے دینا چاہیے، جب تک یہ درد ختم نہیں ہوجاتا۔
بچوں کے پیٹ میں درد کیوں ہوتا ہے؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔