بدھ, اگست 15, 2012

وزیراعظم کے بچنے کا امکان نہیں، اعتزاز احسن

پیپلزپارٹی کے سینیٹر اور عدلیہ بحالی تحریک میں اہم کردار ادا کرنے والے معروف قانون داں چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ عدلیہ آئینی حدود سے تجاوز کررہی ہے، این آر او عملدرآمد کیس میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے بچاؤ کا بھی کوئی امکان نہیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ صدرآصف علی زرداری کو فوجداری مقدمات میں آئین نے استثنیٰ دیا ہے۔ ان کے خیال میں اگر وزیراعظم عدالت کے کہنے پر سوئس حکام کو خط لکھتے ہیں تو آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔ عدالت کے پاس آئین تبدیل کرنے کا اختیار نہیں ہے لیکن وہ ایک وزیراعظم کے بعد دوسرے کو گھر بھیج کر کریز سے باہر نکل رہی ہے اور آئینی حدود کے باہر قدم رکھ رہی ہے۔

اعتزاز احسن کے بقول بعض عناصر عدلیہ کو استعمال کررہے ہیں اور سیاسی میدانوں سے معاملات اٹھا کر عدالت میں لے جاتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ ایسے سیاستدان بھی قصور وار ہیں۔
 
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی درخواست پر عدالت ایک دن میں کمیشن قائم کردیتی ہے، عمران خان کی درخواست کے دوسرے ہفتے بعد وزیراعظم گھر بھیج دیا جاتا ہے۔ اپوزیشن کے دیگر راہنماؤں کی درخواستوں کی فوری سماعت ہوجاتی ہے۔ عدلیہ کو سیاسی مقدمات کے بجائے لوگوں کے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ این آر او عملدرآمد کیس میں یوسف رضا گیلانی کی نا اہلی کے بعد وہ نہیں سمجھتے کہ عدلیہ اور حکومت کے مابین کوئی درمیانی راستہ نکل سکتا ہے لہذا راجہ پرویز اشرف کے حوالے سے بھی کسی رعایت کا امکان نہیں۔
 
پارلیمنٹ کی مدت مکمل ہونے تک عدلیہ وزیراعظم کو نا اہل قرار دیتی رہے گی جبکہ پارلیما ن نیا وزیراعظم منتخب کرتی رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت پارلیمان کو تحلیل کرسکتی ہے اور نہ ہی فوج سیاسی معاملات میں مداخلت کرسکتی ہے۔
 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔