بدھ, اگست 08, 2012

وسکانسن گوردوارے پر فائرنگ سابق امریکی فوجی نے کی

امریکی حکام نے ریاست وسکانسن کے سکھ گوردوارے میں اتوار کو فائرنگ کے ذریعے چھ عبادت گذاروں کو ہلاک کرنے والے شخص کی شناخت ایک سابق امریکی فوجی کے طورپر کی ہے۔

تفتیش کاروں نے پیر کے روز کہا کہ فائرنگ کرنے والے سابق فوجی کا نام ویڈ مائیکل پیج تھا اور اس کی عمر 40 سال تھی۔ اس نے 1990ء میں نوکری سے نکالے جانے سے قبل فوج میں 7 سات سال تک خدمات انجام دیں تھیں۔

تفتش کاروں نے بتایا کہ فوجی کے جسم میں متعدد ٹیٹو بنے ہوئے تھے جن میں سے ایک ٹیٹو 11-9 تھا جو 2001ء کے اس مہلک دہشت گرد حملے کی تاریخ ہے جس میں 3000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کی صبح مل واکی شہر کے قریب واقع گوردوارے پر حملہ مقامی دہشت گردی کا واقعہ ہے یا پھر وہ نفرت پر مبنی جرم ہے۔

امریکہ میں آباد جو سکھ پگڑیاں پہنتے ہیں اور داڑھیاں رکھتے ہیں، انہیں غلطی سے مسلمان سمجھ کر نشانہ بنایا جاتا ہے۔

ایک ایسی ہی غلطی فہمی کے نتیجے میں 2001ء کے حملوں کے چار دن بعد ایری زونا میں ایک سکھ کو ہلاک کردیا گیا تھا۔

پولیس نے فائرنگ کی وجوہ کا کھوج لگانے کے لیے پیج کے اپارٹمنٹ کی تلاشی لی مگر وہاں سے کچھ نہیں ملا۔

بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ انہیں اس حملے کا سن کر دھچکا لگا اور بہت دکھ ہوا اور انہوں نے اسے ایک انتہائی بزدلانہ واقعہ قرار دیا۔ دنیا بھر میں سب سے زیادہ سکھ بھارت میں آباد ہیں۔

حملہ آور کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔

وسکانسن گوردوارے پر فائرنگ سابق امریکی فوجی نے کی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔