پیر, نومبر 12, 2012

جذبات سے عمل تک

”دنیا کو کہو سلام!“ یہ وہ افتتاحیہ ہے جسے روس اور سی آئی ایس میں مسلمانوں کے سوشل نیٹ ورک ”سلام ورلڈ“ کی قیادت نے ایک مقابلے میں منتخب کیا ہے۔

اس افتتاحیہ نعرے کے خالق کزاخستان کے عبد راسل ابیلدینوو ہیں۔ ری پبلک کازان کے الشاط سعیتوو کو اس مقابلے میں دوسرا مقام حاصل ہوا ہے۔ ان کا لکھا نعرہ تھا، ”عقیدے میں یگانگت، انٹر نیٹ پہ یگانگت!“۔

”سلام ورلڈ“ کے صدر عبدالواحد نیازوو نے ریڈیو ”صدائے روس“ کی نامہ نگارہ کو بتایا۔، ”میں نعرہ منتخب کرنے والی کمیٹی میں شریک رہا۔ یہ مقابلہ تین ماہ تک جاری رہا۔ انگریزی میں لکھا نعرہ ”سے سلام ٹو دی ورلڈ“ کو چنا گیا ہے۔ یہ نعرہ مجھے اچھا لگا ویسے ہی جیسے دوسرے اور تیسرے مقام پر آنے والے نعرے اچھے لگے۔ ایسے بہت سے اور بھی اچھے نعرے تھے، جنہیں تخلیق کرنے والوں نے ہمارے نیٹ ورک کے نظریے اور مقصد کو سمجھا ہے“۔

اس مقابلے میں روس کے مختلف علاقوں کے مسلمانوں کی جانب سے بھیجے گئے دوہزار سے زیادہ نعروں پر غور کیا گیا، عبدالواحد نیازوو بتا رہے ہیں، ”30 % نعرے روس کے جنوب کی شمالی قفقاز کی ریپلکوں انگوشیتیا، چیچنیا اور داغستان کے مسلمانوں کی جانب سے وصول ہوئے تھے۔ ان ریاستوں کے مسلمانوں نے بہت زیادہ فعالیت کا مظاہرہ کیا لیکن جیت کازان اور الماآتا کے حصے میں آئی۔ ہمارے لیے یہ اہم ہے کہ روس اور آزاد برادری کے دیگر ملکوں کے نوجوان لوگ ان سرگرمیوں میں شریک ہوں جو ہمارے اس منصوبے کے توسط سے رونما ہونگی۔ ہمارا خیال ہے کہ اس سے ہمارا منصوبہ بحیثیت مجموعی متاثر ہوگا“۔

یاد دلادیں کے ماہ رمضان کے ایام میں ”سلام ورلڈ“ کا آزمائشی مرحلہ شروع کیا گیا تھا۔

اس وقت مذکورہ نیٹ ورک کے استنبول میں واقع صدر دفتر میں تیرہ ملکوں کے نمائندے مصروف کار ہیں جو اس نیٹ ورک کو پوری استعداد کے ساتھ شروع کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ جیسا کہ عبدالواحد نیازوو نے بتایا ہے کہ اس نیٹ ورک کو اگلے برس کے ماہ اپریل میں روس کے ساتھ منسلک کر دیا جائے گا۔

فی الحال دنیا بھر میں مقابلہ کرنے کی خاطر سلام ورلڈ نے اشتہار ”جذبات سے عمل تک“ کے نام سے بہترین بل بورڈ تیار کرنے کے بین الاقوامی مقابلے کا اعلان کیا ہے۔ نیازوو کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ مغرب میں مسلسل اسلام مخالف اشتعال انگیزی کی جا رہی ہے، جیسے کہ خاص طور پر غم و غصہ کی لہر دوڑا دینے والی فلم ”مسلمانوں کی معصومیت“۔ عبدالواحد نیازوو کہتے ہیں: ”جی ہاں، مسلمانوں نے اپنے غیض کا درست اظہار کیا لیکن ہوا کیا؟ بس مسلمانوں نے امریکی جھنڈا نذر آتش کردیا یا اسے پاؤں تلے روند ڈالا، یا پھر مغربی ملکوں کے سفارتخانوں پہ پتھر برسائے۔ آج زیادہ سے زیادہ لوگ سمجھ چکے ہیں کہ گوگل اور یو ٹیوب پہ مغرب والے دہرے معیارات کا استعمال کرکے ان کی جتنی بھی دل آزاری کرتے رہیں، جب تک مسلمانوں کا اپنا اطلاعاتی انفراسٹرکچر بشمول انٹرنیٹ سرور کے نہیں ہوگا، ہم اسی طرح ذلت اور ندامت کا نشانہ بنائے جاتے رہیں گے، یہی وجہ ہے کہ گذشتہ مہینوں میں ہمارے منصوبے میں لوگوں کی دلچسپی کئی گنا بڑھی ہے“۔

”جذبات سے عمل تک“ نام کے بین الاقوامی مقابلے کے شرکاء کو چاہیے کہ وہ بہترین ڈیزائن اور بہترین نعرہ تیار کرکے بھجوائیں۔ اہم یہ ہونا چاہیے کہ اس میں اس نظریے کا اظہار ہو کہ موجودہ عہد میں مذہبی جذبات کو مجروح کرنے اور آزادی اظہار کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

جیتنے والے کے تیار کردہ بل بورڈ کے ڈیزائن اور نعرے کو دنیا کے بڑے بڑے شہروں میں نمایاں طور پر لوگوں کے سامنے لایا جائے گا۔ عبدالواحد نیازوو نے مزید کہا، ”روس سے پہلا نعرہ اور تین ڈیزائن وصول ہو چکے ہیں۔ نعرہ یوں ہے، ”ہمیں حضرت عیسیٰ بھی پیارے ہیں اور محمد بھی“۔ سادہ سی بات ہے لیکن اس میں بہت بڑی سوچ مضمر ہے۔ ہمارے مقابلے کا مقصد یہ ہے کہ دنیا کو اور سب سے پہلے غیر مسلموں پہ واضح کیا جائے کہ یاد رکھو ہمارے مذہب کا سارا حسن اس میں ہے کہ کسی بھی انسان کے مذہبی جذبات اور کسی بھی مذہب کے عقائد کی تعظیم کی جانی چاہیے“۔

”جذبات سے عمل تک“ نام کا بل بورڈ تیار کیے جانے کا بین الاقوامی مقابلہ اسلامی تنظیم تعاون کی اعانت سے ہو رہا ہے اور اس میں کوئی بھی شخس حصہ لے سکتا ہے۔

جذبات سے عمل تک

روسیوں کے غیرمعمولی مشاغل

دنیا بھر میں بہت زیادہ لوگ بیجیز، ڈاک ٹکٹ، کیلنڈرز، چھوٹے مجسمے وغیرہ جمع کرتے ہیں، ایسا مشغلہ ایک معمول بن چکا ہے۔ تاہم روس میں کئی لوگوں کے مشاغل غیرمعمولی ہیں۔ پاویل نام کے ایک شخص کے گھر کے احاطے میں ایک چھوٹی ریلوے لائن نصب ہے۔ پاویل کے پاس 1912 کی طرز پر بنایا گیا ایک ریلوے انجن ہے جو لکڑی جلائے جانے سے چلتا ہے۔ لکڑیاں ایک چھوٹے سے چولہے میں رکھی جاتی ہیں اور انجن کی رفتار چار کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ جاتی ہے۔ پاویل نے ایک پرانی تصویر کو دیکھتے ہوئے یہ ریلوے انجن خود بنایا ہے، اس کام میں انہیں ڈیڑھ سال لگے۔ اب پاویل کا منصوبہ ہے کہ چند ریلوے ڈبے بنائیں جو اصل ڈبوں کی نقل ہوں۔

روس میں کئی لوگوں کو سوکھی ہوئی پتیوں اور پھولوں سے تصاویر بنانے کا شوق ہے۔ چھہ سو سال پرانا یہ فن جاپان سے روس آیا ہے۔ شروع میں ایسی تصویر بنانا بہت دشوار کام ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لوگ قدرتی مناظر حتی کہ دوسروں کے پورٹریٹ بنانا سیکھ لیتے ہیں۔

ایک اور غیرمعمولی مشغلہ باٹ جمع کرنے کا ہے جو عام طور پر ویٹ لفٹر کھلاڑی اٹھاتے ہیں۔ باٹ اٹھارہویں صدی میں وجود میں آئے تھے جب فوجیوں نے توپوں کے اندر گولے رکھنے کے کام کو آسان بنانے کے لیے گولوں پر دستے لگانا شروع کر دیئے تھے۔ سرگئی نام کے شخص کے مجموعے میں مختلف سائز کے پچاس باٹ ہیں۔ سرگئی کا خیال ہے کہ ستر کلوگرام وزنی باٹ جو انہوں نے خود بنایا تھا، اس مجموعے کی زینت ہے۔ سرگئی نے بہت زیادہ ٹریننگ لی تھی تاکہ ایک ہاتھ سے یہ باٹ اٹھانے کے قابل ہو سکیں۔

کچھ روسی لوگ کشیدہ کاری اور ورزش کرنے کے مشاغل کو بھی غیرمعمولی مشغلے میں تبدیل کر لیتے ہیں۔ مثال کے طور پر ستر سالہ ایِگور گولدمن لیٹے ہوئے ایک سو کلوگروم وزنی لوہے کے بار کو بارہ مرتبہ اٹھا کر گینس بک آف ورلڈ ریکارڈز میں شامل کئے گئے ہیں۔ یہ ریکارڈ قائم کر کے انہیں ”لوہے کا دادا“ کا نام دیا گیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایک نوجوان کمانڈو یہ ریکارڈ توڑنے میں ناکام رہا، وہ صرف تین بار لوہے کا بار اٹھا پایا۔

کچھ مشاغل کی بنیاد پر فلاحی سرگرمیاں کی جاتی ہیں۔ شمال مغربی شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں لباس بنانے والی خواتین نے چھہ سو بیس میٹر لمبا گلوبند بنا کر اسے ٹکڑوں میں بانٹا ور بچوں میں تقسیم کر دیا۔

روسیوں کے غیرمعمولی مشاغل

نمونیہ کے خلاف نیا ٹیکا۔۔۔ پاکستانی بچوں پر تجربہ شروع

ہر سال پاکستان میں کم سے کم ایک لاکھ 35 ہزار بچے نمونیہ کا شکار ہو کر مر جاتے ہیں۔ اس موضی مرض کا علاج اتنا مشکل نہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر کے نہ ہونے کی وجہ سے اتنی جانیں ہر سال ضایع ہوتی ہیں۔ اقوام متحدہ کے ماہرین بھی اسی شش و پنج میں ہیں کہ کیسے اس مرض کی روک تھام کی جاسکے۔ لیکن اب بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک نئی دوا ایجاد ہوئی ہے جس پر ان کا بھروسہ زیادہ ہے۔

شاید اسی وجہ سے پاکستانی حکومت نے اس سے پہلے کہ بھارت یا خطے کا کوئی دوسرا ملک اس دوا کو اپنے ہاں استعمال کرے، پہلے خود استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پچھلے دنوں سندھ حکومت نے اسی فیصلے کہ مطابق سندھ کے تمام اضلاع میں اس نئی دوا کو متعارف کروایا ہے۔

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ابھی تک یہ دوا جنوبی ایشیا کے کسی دوسرے شہر میں متعرف نہیں ہوئی ہے۔ دنیا بھر میں صرف تقریباََ 20 ایسے ممالک ہیں جو اس دوا کو استعمال کر رہے ہیں اور پاکستان بھی ان میں شامل ہے۔ سینے کے امراض کے ماہر ڈکٹر جاوید خان کا کہنا ہے کہ اس دوا کا استعمال پاکستان میں بر وقت ہو رہا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہر سال اتنے سارے بچوں کی موت کے باوجود پاکستان میں اس مرض کے بارے میں معلومات بہت کم ہیں۔ جس طرح دوسری خطرناک بیماریوں کے بارے میں تشہیر کی جاتی ہے، ان کا کہنا ہے کہ نمونیہ کے بارے میں اس کے مقابلے میں کچھ نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا ہے کہ نمونیہ کی احتیاطی ویکسین کی ایجاد سے اس بیماری سے لڑنے میں بہت مدد ملے گی۔ اب تک بچوں کی ویکسین صرف پولیو وغیرہ تک محدود تھی لیکن نمونیہ کی اس دوا کے میسر ہونے سے بہت سے بچوں کی زندگیاں بچائی جاسکیں گی۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان جیسے تیسری دنیا کے ممالک ہی کیوں ایسی ادویات کے لئے تجربے گاہ بنتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ نمونیہ کا تعلق گندگی سے ہے اور مغربی ممالک نے اس لعنت سے بڑی حد تک چھٹکارا حاصل کر لیا ہے۔ پاکستان میں چونکہ حفظان صحت ابھی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے لہذا یہیں ایسے امراض بھی جنم لیتے ہیں۔ اسی لیے ان بیماریوں کی ادویات بھی یہیں استعمال میں لائی جاتی ہیں۔

انہوں نے حکومتِ پاکستان کی تعریف کی کہ ویکسین کے حوالے سے اٹھایا جانے والا یہ قدم اس موضی مرض سے بچنے میں بہت اہم کردار ادا کرے گا کہ پانچ سال سے کم عمر بچوں میں یہ بیماری بہت عام ہے۔ خاص طور پر ان ممالک میں جہاں غربت ، کثیر الاولادی، اور صفائی کا نہ ہونا بڑے مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ممالک میں اگر کسی کو نمونیہ ہوجائے تو دیہی علاقوں میں تو علاج بیس بیس میل تک نہیں ملتا۔

حضرت زکریا کی اللہ سے دعا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل



اتوار, نومبر 11, 2012

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چالیس فرمان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص میری امت کے فائدے کے واسطے دین کے کام کی چالیس حدیثیں سنائے گا اور حفظ کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن عالموں اور شہیدوں کی جماعت میں اٹھائے گا اور فرمائے گا کہ جس دروازے سے چاہو جنت میں داخل ہوجاؤ“۔

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے
  • جو مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر دس مرتبہ رحمتیں بھیجتا ہے۔
  • اعمال کا دار و مدار نیتوں پر ہے۔
  • اللہ تعالیٰ اس پر رحم نہیں کرتا جو لوگوں پر رحم نہ کرے۔
  • چغل خور جنت میں نہیں جائے گا۔
  • رشتہ قطع کرنے والا جنت میں نہ جائے گا۔
  • مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں، (۱) سلام کا جواب دینا۔ (۲) مریض کی مزاج پرسی کرنا۔ (۳) مسلمان کے جنازہ کے ساتھ جانا۔ (۴) مسلمان کی دعوت قبول کرنا۔ (۵) چھینک کا یَرحمُکَ اللہ کہہ کر جواب دینا۔
  • ٹخنوں کا جو حصہ پائجامہ کے نیچے رہے گا وہ جہنم میں جائے گا۔
  • مسلمان تو وہ ہی ہے جس کی زبان اور ہاتھ کی ایذا سے مسلمان محفوظ رہیں۔
  • جو شخص نرم عادت سے محروم رہا، ساری بھلائی سے محروم رہا۔
  • پہلوان وہ شخص نہیں جو لوگوں کو پچھاڑ دے بلکہ پہلوان وہی ہے جو غصہ کے وقت اپنے نفس پر قابو رکھے۔
  • جب تم حیا نہ کرو تو جو چاہے کرو۔
  • اللہ کے نزدیک سب عملوں میں وہ زیادہ محبوب ہے جو دائمی ہو اگرچہ تھوڑا ہو۔
  • اس گھر میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے جس میں کتا یا تصویریں ہوں۔
  • تم میں سے وہ شخص میرے نزدیک زیادہ محبوب ہے جو زیادہ خلیق ہے۔
  • دنیا مسلمان کے لئے قیدخانہ اور کافر کے لئے جنت ہے۔
  • مسلمان کے لئے حلال نہیں کہ تین دن سے زیادہ اپنے مسلمان بھائی سے قطع تعلق رکھے۔
  • مومن کو ایک ہی سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاسکتا۔
  • حقیقی غنا دل کا غنا ہوتا ہے۔
  • دنیا میں ایسے رہو جیسے کوئی مسافر یا رہگذر رہتا ہے۔
  • انسان کے جھوٹا ہونا کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ جو بات سنے بغیر تحقیق کئے لوگوں سے بیان کردے۔
  • آدمی کا چچا اس کے باپ کی مانند ہے۔
  • جو کسی مسلمان کے عیب چھپائے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس کے عیب چھپائے گا۔
  • وہ شخص کامیاب ہے جو اسلام لایا اور جس کو بقدر کفایت رزق مل گیا اور اللہ تعالیٰ نے اس کو اپنی روزی پر قناعت دے دی۔
  • سب سے سخت عذاب میں قیامت کے روز تصویر بنانے والے ہوں گے۔
  • مسلمان مسلمان کا بھائی ہے۔
  • کوئی اس وقت تک پورا مسلمان نہیں ہوسکتا جب تک اپنے بھائی کے لئے وہی پسند نہ کرے جو اپنے لئے کرتا ہے۔
  • وہ شخص جنت میں نہ جائے گا جس کا پڑوسی اس کی ایذاؤں سے محفوظ نہ رہے۔
  • میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی نہ پیدا ہوگا۔
  • آپس میں قطع تعلق نہ کرو اور ایک دوسرے کے درپے نہ ہو اور آپس میں بغض نہ رکھو اور حسد نہ کرو اور اے اللہ کے بندو سب بھائی ہوکر رہو۔
  • اسلام ان تمام گناہوں کو ڈھا دیتا ہے جو پہلے کئے تھے اور ہجرت اور حج ان تمام گناہوں کو ڈھا دیتے ہیں جو اس سے پہلے کئے تھے۔
  • کبیرہ گناہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھرانا اور والدین کی نافرمانی کرنا اور کسی بے گناہ قتل کرنا اور جھوٹی شہادت دینا ہے۔
  • ہر ایک بدعت گمراہی ہے۔
  • اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ مبغوض جھگڑالو آدمی ہے۔
  • پاک رہنا آدھا ایمان ہے۔
  • اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب جگہ مسجدیں ہیں۔
  • قبروں کو سجدہ گاہ نہ بناؤ۔
  • نماز میں اپنی صفوں کو سیدھا رکھو ورنہ اللہ تعالیٰ تمہارے قلوب میں اختلاف ڈال دے گا۔
  • ظلم قیامت کے دن اندھیروں کی طرح ہوگا۔
  • سب اعمال کا اعتبار خاتمہ پر ہے۔
  • رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جو اپنی عمر میں اضافہ اور رزق میں ترقی چاہتا ہو اسے اپنے ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرنا چاہئیے۔
  • رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جب انسان اپنے ماں باپ کے لئے دعا مانگنا چھوڑ دیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے رزق میں تنگی کردیتا ہے۔
  • جو شخص کسی مسلمان کو دنیاوی مصیبت سے چھڑائے گا اللہ تعالیٰ اسے قیامت کی مصیبتوں سے چھڑا دے گا۔ اور جو شخص کسی مفلس غریب پر آسانی کرے اللہ تعالیٰ اس پر دنیا اور آخرت میں آسانی کرے گا، اور جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا اللہ تعالیٰ اس کی پردہ پوشی کرے گا اور جب تک مسلمان بندہ اپنے مسلمان بھائی کی مدد میں لگا رہتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی مدد میں لگا رہتا ہے۔
  • حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا، ”جو شخص مسجدمیں بائیں جانب اس لئے کھڑا ہوتا ہے کہ وہاں لوگ کم کھڑے ہوتے ہیں تو اسے دو اجر ملتے ہیں“....طبرانی، مجمع الزوائد
  • حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صف میں ایک کنارے سےدوسرے کنارے تک تشریف لاتے، ہمارے سینوں اور کندھوں پر ہاتھ مبارک پھیر کر صفوں کو سیدھا فرماتے اور ارشاد فرماتے: آگے پیچھے نہ رہو اگر ایسا ہوا تو تمہارے دلوں میں ایک دوسرے سے اختلاف پیدا ہوجائے گا اور فرمایا کرتے: اللہ تعالیٰ اگلی صف والوں پر رحمتیں نازل فرماتے ہیں اور فرشتے ان کے لئے مغفرت کی دعا کرتے ہیں.... ابوداؤد
  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے، میں بندے کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کرتا ہوں، جیسا کہ وہ میرے ساتھ گمان رکھتا ہے۔ جب وہ مجھے یاد کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں، پس اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے، تو میں بھی اسے دل میں یاد کرتا ہوں اور اگر وہ میرا کسی مجمع میں ذکر کرتا ہے تو میں اس مجمع سے بہتر ،یعنی فرشتوں کے مجمع میں اسے یاد کرتا ہوں اور اگر بندہ میری جانب ایک بالشت متوجہ ہوتا ہے ، تو میں ایک ہاتھ اس کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور اگر وہ ایک ہاتھ بڑھتا ہے تو میں دو ہاتھ (بڑھتا ہوں) متوجہ ہوتا ہوں۔ وہ اگر میری طرف چل کر آتا ہے تو میں اس کی طرف دوڑ کر چلتا ہوں۔ (صحیح بخاری)
  • حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ”جب تم میں سے کوئی شخص کھانا کھائے، پس (کھانے کے دوران) لقمہ ہاتھ سے گرجائے تو اس پر جو چیز لگ جائے اس سے لقمہ کو صاف کرکے کھا لے اور اسے شیطان کے لئے نہ چھوڑے۔

ایشوریا رائے بچن کے لئے ’نائٹ آف دی آرڈر آف آرٹس اینڈ لیٹرز‘ اعزاز

ایشوریا رائے بچن کو انتالیسویں یوم پیدائش پر یکم نومبر کو ’نائٹ آف دی آرڈر آف آرٹس اینڈ لیٹرز‘ اعزاز سے نوازا گیا۔ تین سال قبل ایشوریا نے یہ فرانسیسی اعزاز قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا کیوں کہ ان کے والد کرشنا راج رائے بیمار تھے۔ گزشتہ سال ایشوریا کو یہ اعزاز اس لئے نہیں مل سکا تھا کیوں کہ فرانسیسی حکومت نے ممبئی حملے میں متاثرین کے احترام میں یہ تقریب ملتوی کردی تھی۔

اس موقعے پر ایشوریا کا خاندان جس میں شامل سسر امیتابھ بچن، ساس جیا بچن ان کے شوہر ابھیشیک اور ان کی بیٹی ارادھیہ ان کے ساتھ موجود تھے۔ 16 نومبر کو ارادھیہ ایک سال کی ہو جائیں گی، ایشوریا کی سالگرہ کے روز تمام گھر والوں نے ان کے ساتھ اس تقریب میں حصہ لینے کے لئے وقت نکالا۔

ایشوریا سے پہلے یہ ایوارڈ شاہ رخ اور ہالی وڈ کے جارج کلونی اور میرل سٹریپ کو مل چکا ہے۔

ممبئی میں ایشوریہ رائے بچن کو فرانس کا اہم اعزاز ’نائٹ آف دی آرڈر آف آرٹس اینڈ لیٹرز‘ سے نوازا گیا
اس موقعے پر ایشوریہ اور ابھیشیک بچن کی بیٹی ارادھیہ بھی موجود تھیں
 پیدائش سے لے کر اب تک ایک سال کی ارادھیہ کو میڈیا سے دور رکھا گیا
ایشوریہ رائے بچن کو اعزاز دینے کی تقریب میں امیتابھ بچن کے خاندان کے دیگر افراد بھی موجود تھے

پاکستان فائٹر جیٹ برآمد کرسکتا ہے، ایئرمارشل سہیل گل

پاکستان ایرو ناٹیکل کپلیکس جے ایف تھنڈر فائٹر جیٹ پاک فضائیہ کی ضرورت پوری کرنے بعد فائٹر جیٹ بر آمد کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ جے ایف 17 تھنڈر فائٹر جہاز کے ائیر فریم کا ساٹھ فیصد حصہ آئندہ سال سے پاکستان میں ہی تیار کیا جائے گا جبکہ ستر سے اسی فیصد بھی آئندہ دو سے تین سال میں مقامی طور پر تیار کیا جائے گا۔

پی اے سی کامرہ کے چئیرمین ائیر مارشل سہیل گل نے بتایا کہ پاکستان ائیر فورس کو اب تک 47 جے ایف 17 تھنڈر فراہم کئے چکے ہیں۔ تین جہاز رواں سال کے اختتام پاکستان ائیر فورس کے حوالے کردیئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت ہماری صلاحیت سالانہ سولہ جہاز بنانے کی ہے جس کو پچیس سے چھبیس جہاز تک لے جایا جاسکتا ہے۔ ائیر مارشل سہیل گل نے کہا کہ پاکستان ائیرو ناٹیکل کمپلکس میں جہاز کے کو بھی ہم خود کر رہے ہیں دنیا میں صرف سات ملک ہتھیاروں کو کرسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آئیڈیاز میں شریک متعدد ممالک جے ایف تھنڈر فائٹرکی خریداری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ پاک فضائیہ کی ضرورت پوری کرنے کے بعد ان جہازوں کی مارکیٹنگ کی جائے گی اور بہت جلد جے ایف تھنڈر مڈل ایسٹ اور فار ایسٹ میں اڑتے دکھائی دیں گے۔ ائیر مارشل سہیل گل نے بتایا کہ پی اے سی کامرہ میں جے سی ٹی ٹرینر، جنگی اور کمرشل جہازوں کی اوور ہالنگ کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ بوئنگ کمپنی سے معاہدے کے تحت بوئنگ 777 کے پارٹس بھی بناتے ہیں۔

پاکستان فائٹر جیٹ برآمد کرسکتا ہے، ایئرمارشل سہیل گل

ملالہ ڈے پر پاکستان بھر میں تقریبات


 ملالہ ڈے پر پاکستان بھر میں مختلف تقریبات کا اہتمام کیا گیا جبکہ سوات کی بہادر بیٹی کی مکمل صحت یابی کی دعائیں مانگی گئیں۔ 

سندھ اسمبلی میں ملالہ ڈے کی مناسبت سے تقریب سجائی گئی جس میں سول سوسائٹی، میڈیا اور طلبہ و طالبات نے شرکت کی اور ملالہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے مختلف ٹیبلوز پیش کیے۔ 

سپیکر نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ جو لوگ مذہب اور انسانیت کے دشمن ہیں وہ انسان کہلانے کے لائق نہیں۔ 

معروف مصنفہ فاطمہ ثریا بجیا نے اس موقعے پر ملالہ یوسفزئی کی درازی عمر کی دعائیں مانگیں۔ وادی سوات کے مخلتف سکولوں میں بھی ملالہ کی مکمل صحت یابی کےلیے دعائیں مانگی گئیں۔ 

اسلام آباد میں ملالہ زندہ باد کنونشن سے خطاب میں رکن قومی اسمبلی ممتاز عالم گیلانی کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان ملالہ کی لکھی ہوئی ڈائری کے متن کو قومی نصاب میں شامل کرے۔ 

کنونشن میں ملالہ کو نوبل انعام دینے اور ملالہ ایجوکیشن فائونڈیشن کے قیام کی قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔

جان بوجھ کر کیچ چھوڑے، بکی نے جو کہا ویسا ہی ہوا

سٹاف رپورٹ
لندن: برطانوی صحافی کی کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ورلڈ کپ سیمی فائنل کے لئے طے کرلیا گیا تھا کہ بھارتی لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر کو کيچ آؤٹ نہيں کيا جائے گا اور سچ مچ ہوا بھی یہی کہ ان کے مسلسل چار کیچ چھوڑ دیئے گئے۔

الزامات ميں دعویٰ کيا گيا ہے کہ سچن ٹنڈولکر کے چار مرتبہ کيچ ڈراپ کرنے کا سکرپٹ پہلے سے تيار تھا۔ ميچ ميں ٹنڈولکر نے جوڑے 85 رنز چودہويں اوور کی پہلی گيند شاہد آفريدی نے کی تو ٹنڈولکر کا مڈ وکٹ پر کيچ مصباح الحق نے ڈراپ کيا۔ آفريدی جب اننگز کا بيسواں اوور کرانے آئے تو ٹنڈولکر کا ايک اور کيچ ڈراپ ہوا اس مرتبہ يونس خان کيچ ڈراپ کرنے والے فيلڈر تھے۔

اننگز کے تيسويں اوور ميں شاہد آفريدی ہی کی گيند پر سچن ٹنڈولکر نے ايک اور شارٹ کھيلنے کي کوشش کی تو اس يقينی کيچ کو وکٹ کے عقب ميں کامران اکمل نے ڈراپ کيا۔ پينتيسويں اوور ميں محمد حفيظ کی گيند پر بھی سچن ٹنڈولکر کا اننگز ميں چوتھا کيچ ڈراپ ہوا جسے عمر اکمل نے ڈراپ کيا۔ سينتيسويں اوور کی آخری گيند پر سعيد اجمل کی گیند پر سچن ٹنڈولکر شاہد آفریدی کی ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ 

یونیورسٹی آف سوات ایم اے کے نتائج

یونیورسٹی آف سوات نے ایم اے اسلامیات پشتو اور اردو کے سالانہ امتحانات برائے سال 2012ء کے نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔

ایم اے اسلامیات میں عبدالغفار نے 818 نمبرز لے کر پہلی، ابرارالدین نے 816 نمبرز لے کر دوسری اور رحیم بہادر نے 780 نمبرز لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ اسی طرح ایم اے پشتو میں عمر علی نے 785 نمبرز لے کر پہلی، پروین احمد نے 755 نمبرز لے کر دوسری جبکہ نہار بی بی نے 737 نمبرز حاصل کرکے تیسری پوزیشن اپنے نام کی۔ ایم اے اردو میں عزیز اللہ نے 660 نمبرز حاصل کرکے پہلی جبکہ محمد زادہ اور نور محمد نے 628 اور 594 نمبرز حاصل کرکے دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کر لی۔ ایم اے اسلامیات کا نتیجہ 51 فی صد، پشتو کا نتیجہ 50 فیصد جبکہ اردو کا نتیجہ 28 فی صد رہا۔ ریگولر طلباء و طالبات کے ڈی ایم سی اُن کے متعلقہ کالج کو جبکہ پرائیویٹ طلبہ کے ڈی ایم سیز اُن کے سکونتی پتوں پر ارسال کئے جائیں گے۔
 

14 سال بعد ٹیسٹ کا پورا دن بارش کی نذر

برسبین ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان میچ دوسرے روز بارش کے باعث بغیر کھیلے ختم کر دیا گیا۔ آسٹریلیا کی ٹیسٹ تاریخ میں ایسا چودہ سال بعد ہوا ہے۔

برسبین میں جاری آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان سیریز کے پہلے ٹیسٹ کا دوسرا دن بارش کی نذر ہو گیا۔ آسٹریلیا میں 14 سال بعد کسی بھی ٹیسٹ میں پورا ایک دن بارش سے متاثر ہوا۔ ٹیسٹ کے پہلے روز کے اختتام پر جنوبی افریقہ نے دو وکٹ کے نقصان پر 255 رنز بنائے تھے۔ الویرو پیٹرسن نصف سنچری بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ تیسری وکٹ پر جیک کیلس اور ہاشم آملا نے میزبان ٹیم کے بولرز کو بے اثر کر دیا اور ایک سو چھتیس رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیل کر ٹیم کا سکور دو سو پچپن رنز تک پہنچا دیا۔ کھیل کے اختتام پر ہاشم آملا نوے اور جیک کیلس چوراسی رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔

برسبین ٹیسٹ کا دوسرا روز بارش کی نذر

ہفتہ, نومبر 10, 2012

ڈرائیورکی نیند ختم کرنے والی ڈیوائس

چلتی گاڑی میں بیٹھے بیٹھے اگر آپ کی آنکھ لگ جائے اور ایسے میں گردن دائیں بائیں لڑھکنے لگے تو یہ کسی حادثے کا باعث بھی بن سکتا ہے لیکن اب ایک ایسا آلہ بنا یا گیا ہے جو ڈرائیور کو سونے نہیں دے گا۔

سفر کے دوران نیند بہت خطرناک ہو سکتی ہے، کسی بھی خطرناک صورت حال سے بچنے کے لئے امریکی سائنس دانوں نے ایک ایسی انوکھی ڈیوائس تیار کی ہے جس کی مدد سے دورانِ سفر اگر آپ کو نیند آئے تو یہ ڈیواس آپ کو ایک تیز سگنل بھیجے گی جس سے آپ کی نیند ختم ہو جائے گی۔ بس جب بھی آپ کو نیند آنے لگے تو اسے آن کر لیں اور بے فکر ہو جائیں۔ اس کا وزن بھی بہت ہلکا ہے یعنی صرف 16 گرام اور اسے استعمال کرنا بھی بہت آسان ہے۔ اس ڈیوائس کو پہننے والا شخص اپنے آپ کو انتہائی آرام دہ محسوس کرتا ہے۔

محمد آصف دبئی اوپن سنوکر ٹورنامنٹ کے فائنل میں

پاکستان کے محمد آصف نے دبئی اوپن سنوکر ٹورنامنٹ کے فائنل کے لئے کوالیفائی کر لیا ہے۔

دبئی میں جاری سنوکر ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں محمد آصف نے ہانگ کانگ کے اینڈی لی کے خلاف صفر کے مقابلے میں پانچ فریم سے کامیابی حاصل کی۔ قومی کیوئسٹ نے پہلا سیٹ باون اڑتیس سے جیتا۔ محمد آصف نے شاندار سٹروکس کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اگلے چاروں سیٹس میں بھی فتح سمیٹی۔

محمد آصف دبئی اوپن سنوکر ٹورنامنٹ کے فائنل میں

خلائی انٹرنیٹ کا تجربہ کامیاب رہا

بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر موجود ایک خلا باز نے زمین پر ایک روبوٹ کو ہدایات بھیج کر پہلی بار خلائی انٹرنیٹ استعمال کرنے کا تجربہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے انھوں نے ایک تجرباتی ٹیکنالوجی استعمال کی جسے ڈسرپشن ٹولرنٹ نیٹ ورکنگ (ڈی ٹی این) یا ’خلل برداشت کرنے والی نیٹ ورکنگ‘ کہا جاتا ہے۔ اس پروٹوکول کو مستقبل میں مریخ پر موجود خلا بازوں کے ساتھ رابطے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس وقت صورتِ حال یہ ہے کہ اگر کوئی مسئلہ ہو جائے تو زمین اور مریخ گاڑی کے درمیان بھیجے گئِے پیغامات ضائع ہو سکتے ہیں لیکن ڈی ٹی این کی مدد سے زیادہ لمبے فاصلوں تک ڈیٹا بھیجا جا سکتا ہے۔ یورپی خلائی ادارے اور ناسا نے اکتوبر میں مل کر اس نئے نظام کا تجربہ کیا تھا۔ بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر کمانڈر سنیتا ولیمز نے ایک لیپ ٹاپ پر ڈی ٹی این سافٹ ویئر کی مدد سے جرمنی میں ایک روبوٹ گاڑی چلائی۔

ڈی ٹی این زمینی انٹرنیٹ سے ملتا جلتا ہے، فرق صرف یہ ہے کہ اس کی مدد سے مواصلات میں تاخیر اور خلل کے مسائل سے زیادہ بہتر طریقے سے نمٹا جا سکتا ہے۔ سیاروں، خلائی سٹیشنوں، اور دور دراز سفر کرتے ہوئے خلائی جہازوں میں یہ مسائل عام ہوں گے۔ یہ تاخیر شمسی طوفانوں یا پھر خلائی جہاز کے کسی سیارے کے پیچھے ہونے کی وجہ سے واقع ہوسکتی ہے۔

یورپی خلائی ادارے کے کم نیرگارڈ نے بی بی سی کو بتایا کہ ’اس کا مقصد طویل فاصلوں تک مواصلات کو ممکن بنانا ہے، کیوں کہ عام انٹرنیٹ اس بات کی توقع نہیں کرتا کہ کوئی چیز بھیجنے یا وصول کرنے میں کئی منٹ لگیں۔‘ تاخیر کا مقابلہ کرنے کے لیے اس نظام کے اندر نوڈز، یا کنکنشن پوائنٹس، کا ایک سلسلہ بنایا گیا ہے۔ اگر مواصلات منقطع ہوجاتی ہیں تو ڈیٹا اس وقت تک نوڈ کے اندر سٹور کر لیا جاتا ہے جب تک رابطہ دوبارہ بحال نہ ہو جائے۔ ذخیرہ کرنے اور آگے بھیجنے کے اس نظام کی وجہ سے اس بات کو یقینی بنا لیا جاتا ہے کہ ڈیٹا ضائع نہیں ہو گا اور بتدریج آگے بڑھتا رہے گا۔

نیرگارڈ کہتے ہیں ’زمین پر اگر انٹرنیٹ کا رابطہ منقطع ہو جائِے تو ہر چیز ازسرِنو بھیجنا پڑتی ہے، ورنہ ڈیٹا ضائع ہو جاتا ہے‘۔ ’لیکن ڈی ٹی این کے اندر خلل کو برداشت کرنے کی صلاحیت موجود ہے، اور یہی اصل فرق ہے۔ یہ جن طویل فاصلوں اور نیٹ ورکس پر کام کرے گا، اسے اتنا ہی مضبوط ہونا چاہیے۔‘ اس وقت مریخ پر موجود روبوٹ گاڑی کیوروسٹی کے ساتھ رابطے کے لیے ناسا اور یورپی ادارہ ’پوائنٹ ٹو پوائنٹ‘ مواصلات کا طریقہ استعمال کرتے ہیں۔ نیرگارڈ کہتے ہیں ’اسے نیٹ ورک کی طرح نہیں بنایا گیا۔ اس وقت مریخ کی سطح پر کئی روبوٹ گاڑیاں موجود ہیں، اور کئی جہاز اس سیارے کے گرد چکر لگا رہے ہیں، لیکن ان سب کو پوائنٹ ٹو پوائنٹ مواصلات سمجھا جاتا ہے‘۔ وہ بتاتے ہیں کہ ’خلائی انٹرنیٹ کے پیچھے خیال یہ ہے کہ مستقبل میں مریخ پر بھیجی جانے والی گاڑیاں اور جہازوں کو ایک نیٹ ورک کی طرح برتا جائے گا، اور آپ ان تک ڈیٹا ویسے ہی بھیج سکیں گے جیسے آپ زمین پر انٹرنیٹ استعمال کرتے ہوئے بھیجتے ہیں‘۔

ناسا کے بدری یونیز نے کہا کہ تجربہ کامیاب رہا اور اس کی مدد سے ’مواصلات کے ایک نئے طریقے کے استعمال کی افادیت کا مظاہرہ ہوا ہے جس میں کسی سیارے کی سطح پر موجود روبوٹ تک مدار میں چکر کاٹتے جہاز سے احکام بھیجے جا سکتے ہیں اور روبوٹ سے تصویریں اور ڈیٹا وصول کیا جا سکتا ہے‘۔

خلائی انٹرنیٹ کا تجربہ کامیاب رہا

صدر اوباما رو پڑے

امریکی صدر باراک اوباما دوبارہ منتخب ہونے کے بعد نوجوانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے روپڑے۔ شکاگو میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے باراک اوباما نے نوجوانوں کا اپنی انتخابی مہم میں انتھک محنت کرنے پرشکریہ ادا کیا۔ 

اس موقع پر باراک اوباما کی آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے، انہوں نے کہا کہ انہیں انتخابی مہم کے کارکنوں پرفخر ہے اور خاص طور پر نوجوانوں نے جس محنت، محبت اور خلوص سے انتخابی مہم چلائی وہ میرے لئے قابل فخر ہے۔

امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ نوجوان ہی کسی قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں اورمجھے امید ہے ہم سب مل کرامریکا کی تعمیر و ترقی میں اپنا اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔

صدر اوباما نوجوانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے رو پڑے

برسبین ٹیسٹ؛ پروٹیز نے آسٹریلوی پیس بیٹری کا فیوز اڑا دیا

برسبین: وکٹ گنوانے کے بعد پویلین واپس جانے والے جیک کیلس کو 
امپائر اسد رؤف  روک رہے ہیں
نوبال کا علم ہونے پر انھوں نے اپنا فیصلہ تبدیل کرلیا۔ فوٹو: اے ایف پی
برسبین ٹیسٹ کے پہلے روز پروٹیز نے آسٹریلوی پیس بیٹری کا فیوز اڑا دیا، ہاشم آملا ناقابل شکست 90 رنز بنا کر اپنے آخری 4 ٹیسٹ میچز میں تیسری سنچری سے صرف 10 رنز کے فاصلے پر ہیں۔

جیکس کیلس نے بھی میزبان بولرز کا جینا محال بناتے ہوئے 84 رنز ناٹ آئوٹ سکور کیے، دونوں تیسری وکٹ کے لیے سکور میں 136 کا اضافہ کر چکے ہیں، ٹیم نے دن کا اختتام 2 وکٹ پر 255 رنز کے ساتھ کیا، کم روشنی کے سبب کھیل قبل از وقت ختم کرنا پڑا، آملا اور کیلس دونوں کا قسمت نے بھی ساتھ دیا۔ تفصیلات کے مطابق برسبین میں ٹاس ہارنے کے ساتھ ہی آسٹریلیا کی بدقسمتی کا آغاز ہوگیا، میزبان سائیڈ کو توقع تھی کہ جس طرح پیس اٹیک نے گذشتہ برس بھارتی بیٹنگ کو تباہ کیا تھا اس بار بھی ایسا ہی ہوگا، مگر جیمز پیٹنسن، بین ہلفناس اور سڈل کی پروٹیز کے سامنے ایک نہ چل سکی۔ گریم سمتھ (10) کو پیٹنسن نے جلد ہی ایل بی ڈبلیو کر دیا۔

ابتدا میں امپائر بلی بائوڈن نے انھیں ناٹ آئوٹ قرار دیا مگر آسٹریلیا کے ریفرل پر فیصلہ تبدیل ہوگیا، دوسری وکٹ کے لیے میزبان ٹیم کو طویل انتظار کرنا پڑا، الویرو پیٹرسن اور ہاشم آملا نے کینگروز کو سمجھا دیا کہ خفیہ دستاویز افشا ہونے جیسی نفسیاتی جنگ میں الجھانے کا کوئی فائدہ نہیں اصل مقابلہ فیلڈ میں ہوتا ہے، دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے 90 رنز جوڑے، پیٹرسن 64 کی اننگز کھیلنے کے بعد لیون کی گیند پر مڈ آن میں ہسی کا کیچ بنے، 51 کے سکور پر وہ ایل بی ڈبلیو ہونے سے بال بال بچے تھے جب ان سوئنگنگ یارکر پر بین ہلفنہاس کی اپیل امپائر کو متاثر نہ کر پائی، آسٹریلوی ریفرل پر ٹی وی امپائر نے فیصلہ آن فیلڈ امپائر پر ہی چھوڑا جس نے کوئی تبدیلی نہ کی۔ بعد میں جیک کیلس کی آمد ہوئی تو میزبان بولرز وکٹ کو ترس گئے، خصوصاً پیٹرسڈل کے پاس سر دھننے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔

انھوں نے کیلس کو جب 43 کے سکور پر مڈ آف پوزیشن میں لیون کا کیچ بنوایا تو اچانک امپائر اسد رؤف نے واپس جاتے بیٹس مین کو روک کر نوبال چیک کی، ری پلیز سے علم ہوا کہ سڈل کا پائوں لائن پر ہی تھا یوں کیلس بچ نکلے، اسی طرح آملا کا سکور جب 74 تھا تو سڈل نے اپنی ہی گیند پر کیچ ڈراپ کر دیا، آملا نے چائے کے وقفے کے بعد کیریئر کی 24 ویں ففٹی مکمل کر لی، سدا بہار کیلس نے 56 ویں نصف سنچری کیلیے صرف 63 بالز کا استعمال کیا، آسمان پر چھائے سیاہ بادلوں کی وجہ سے 82 اوورز کے بعد کھیل کا اختتام کر دیا گیا، آملا 90 اور کیلس 84 پر ناقابل شکست رہے۔ آسٹریلوی کپتان کلارک نے 6 بولرز آزمائے، ان میں سے پیٹنسن اور لیون کو ہی 1،1 وکٹ ملی۔

برسبین ٹیسٹ؛ پروٹیز نے آسٹریلوی پیس بیٹری کا فیوز اڑا دیا

اورِن بُرگ کی شالیں

سائبریا میں واقع روسی شہر اورِن بُرْگ میں بنائی جانے والی شالیں دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ تمام ہی روسی خواتین کو یہ شالیں اوڑھنے کا بے حد شوق ہے۔ دیگر ممالک میں لوگ ایسی شالوں سے کوئی دو سو سال پہلے شناسا ہوئے تھے۔ 

ہوا یہ کہ روسی یوُرال کے علاقے کے کچھ باشندوں نے ملکۂ روس کو ایک شال تحفے میں دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ شال بہت بڑی تھی، اس کا طول اور عرض ڈھائی ڈھائی میٹر تھا۔ لیکن یہ شال انگوٹھی کے حلقے میں سے گزاری جا سکتی تھی کیونکہ کپڑا بہت مہین تھا۔ ملکہ یہ شال دیکھ کر بہت حیران ہوئی تھیں۔ جب انہوں نے یہ ہلکی شال اوڑھی تو حاضرین دربار شال کے حسن سے انتہائی متاثر ہوئے تھے۔

یوں یورال کی دستکار خواتین کی بے مثال مہارت کی خبر روس بھر میں پھیل گئی۔ اور جب کاروباری افراد نے ایک صنعتی نمائش میں یہ شالیں پیش کیں تو وہ دوسرے ملکوں میں بھی مشہور ہو گئیں۔ غیرملکیوں کو بھی اورن برگ کی شالیں بہت پسند آئیں۔ ان شالوں کو لندن اور پیرس میں تمغے د‏یئے گئے۔

ایسی شال بننے کے لیے ایک خاص نسل کی بکریوں کی اون ضروری ہوتی ہے۔ اس اون سے بنے کپڑے کو پھاڑنا مشکل ہوتا ہے، پھر بھی کپڑا نرم بھی ہوتا ہے اس لیے اس اون کو بہترین مانا جاتا ہے۔ اس سے صحت کی حفاظت بھی ہوتی ہے۔ یورال کے علاقے کے باشندے پرانے وقتوں سے زکام، نمونیا اور پشت میں درد کے علاج کے لیے یہ شالیں استعمال کرتے چلے آئے تھے۔

ایسی شالیں بننا آسان کام نہیں۔ اس میں بہت وقت لگتا ہے کیونکہ یہ سارا کام ہاتھوں سے کیا جاتا ہے۔ سب سے پہلے اون سے سخت حصے نکالے جاتے ہیں، پھر ایک خاص کنگھی کے ذریعے اون کو الگ الگ حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے اور اس کے بعد بنائی کا کام شروع ہوتا ہے۔ ہر دستکار عورت یہ کام اپنے طریقے سے کرتی ہے۔ شالوں پر مختلف قسم کے نمونے بنائے جاتے ہیں جن میں ایک جیسے دو نمونے نہیں ہوتے۔

پھر شال کو احتیاط سے دھویا جاتا ہے، اس سے پانی نرمی سے نکالا جاتا ہے۔ پھر اسے ایک فریم پر تان دیتے ہیں۔ ایک شال بننے میں ڈیڑھ دو ماہ لگتے ہیں۔

بہر حال آج روس میں بہت کم عورتیں اورن برگ کی شالیں پہنتی ہیں۔ اب ان شالوں کو فرسودہ لباس سمجھا جاتا ہے جو آج کے فیشن کے مطابق نہیں رہا۔ لیکن ان شالوں کو آج بھی دستکاری کے شاہ کار سمجھا جاتا ہے۔ غیرممالک میں اورن برگ کی شالوں کی بہت مانگ برقرار ہے اور روس سے ایسی بہت زیادہ شالیں برآمد کی جاتی ہیں۔