راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) توہین قرآن کیس میں گرفتار مسیحی لڑکی رمشا کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔ جمعہ کو ایڈیشنل سیشن جج محمد اعظم خان اسلام آباد نے اس کی ضمانت منظور کی تھی۔ ہفتہ کو رمشا کی رہائی کے موقع پر اڈیالہ جیل میں انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ رمشا کو لینے کے لئے تھانہ رمنا کے ایس ایچ او کے علاوہ ایس ایس پی یاسین فاروق خود موجود تھے۔ رمشا کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے خفیہ مقام پر لے جایا گیا۔ جیل میں ملزمہ کو لینے کے لئے دو بکتر بند گاڑیاں داخل ہوئیں۔ انتہائی سخت پہرے میں ہیلی کاپٹر تک لے جایا گیا۔ رمشا کے منہ پر بڑا رومال ڈالا گیا جس سے اس کا چہرہ دکھائی نہیں دے رہا تھا۔ بعد ازاں ایس ایس پی یاسین فاروق بھی ہیلی کاپٹر میں سوار ہوگئے۔ ادھر رمشا کیس میں مدعی کے وکیل حاجی فضل الرحمن نیازی نے کہا ہے کہ آج پورے پاکستان نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے کہ توہین قرآن کیس کی ملزمہ رمشا کم عمر بچی نہیں بلکہ مکمل جوان لڑکی ہے۔ ہیلی کاپٹر میں سوار کئے جانے کے مناظر ساری دنیا نے ٹی وی پر دیکھے مدعی کے وکیل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایک انتہائی حساس کیس کی ملزمہ کو اتنے پروٹوکول اور اہتمام سے ہیلی کاپٹر میں بٹھا کر جیل سے منتقل کیا جانا افسوس ناک ہے۔ فضل الرحمن نیازی نے کہا کہ میں جیو ٹی وی اور پاکستان کے دیگر چینلز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے پوری دنیا کو دکھا دیا کہ حقیقت کیا ہے اور بعض حلقوں کی جانب سے اس کی کم سنی کا بہانہ بناکر ہمدردی جتانے والے افراد کا منہ بند کردیا۔
روزنامہ جنگ راولپنڈی
روزنامہ جنگ راولپنڈی
رمشا مسیح کی رہائی کے موقع کی مزید تصاویر