جمعہ, ستمبر 07, 2012

فیس بک کی حریف سلام ورلڈ

ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور کی انٹرنینشل اسلامک یونیورسٹی میں ایک روسی طالبہ جحان جعفر نے سماجی رابطے کی ایک ویب سائٹ پر ویڈیو شائع کی تو اس پر ترک زبان میں رائے کا اظہار کیا گیا۔ جحان جعفر یہ زبان بولنا نہیں جانتی تھیں لیکن انہوں نے ویڈیو کے صفحے پر موجود ترجمے کی سہولت کی مدد سے اس رائے کا جواب دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’سلام ورلڈ‘ پر یہ ایک طریقہ ہے جس کے ذریعے ویب سائٹ کو امید ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو ملانے اور رابطوں کو آسان بنایا جا سکے گا۔

ملائیشیا کے علاوہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ سلام ورلڈ کا تجرباتی ٹیسٹ اس وقت بوسنیا، ترکی، مصر اور انڈونیشیا میں موجود ایک ہزار صارفین کے ذریعے کیا جارہا ہے اور نومبرمیں سائٹ دنیا بھر میں استعمال کے لیے دستیاب ہوگی۔ ویب سائٹ کی پہلی جھلک سے یہ سماجی رابطوں کی دیگر ویب سائٹس کی طرح ہی نظر آتی ہے۔

نیلی اور سفید وضع قطع اور وال پر پیغامات لکھنے، تصاویر اور ویڈیوز شائع کرنے جیسی خصوصیات سماجی رابطے کی مقبول ویب سائٹ فیس بک کی ابتدائی خصوصیات سے ملتی جلتی ہیں۔ لیکن کثیر الثقافتی اور کثیراللسان منصوبے کے حامی افراد کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ پر موجود مواد ان میں تفریق کرے گا۔ سلام ورلڈ کا مقصد مسلمانوں کو ایک محفوظ جگہ فراہم کرنا ہے جہاں پر توہین مذہب، جوئے سمیت اسلامی اصولوں کے خلاف کسی قسم کا مواد موجود نہ ہو۔

ایسا پہلی بار نہیں ہے کہ مسلم دنیا کے لیے ایک ویب سائٹ تیار کی گئی ہے اس سے پہلے بھی کوششیں کی گئی ہیں لیکن وہ زیادہ کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔ فن لینڈ کی مسلم ڈاٹ کام (Muxlim.com) اس وقت بند ہوچکی ہے۔ اسی طرح سے مصر کی جماعت اخوان المسلمین نے اخوان بک ڈاٹ کام کے نام سے ایک ویب سائٹ شروع کی تھی اور یہ بھی بند ہوچکی ہے۔ 

ناقدین کا کہنا ہے کہ ان ویب سائٹس کا ہدف علاقائی صارفین تھے یا یہ اپنے خطے تک محدود تھیں۔ سلام ورلڈ ترکی سے شروع کی جارہی ہے لیکن اس کے اصلاح کاروں کا تعلق بارہ سے زیادہ ممالک سے ہے۔ ویب سائٹ کا مقصد دنیا بھر کے مسلمانوں کو متحد کرنا ہے اور اس پر مواد کی جانچ پڑتال کرنے کے لیےتین سطحی فلٹر موجود ہونگے۔

ایک طالب علم عبدل ہادی بن حاجی کے مطابق’اگر سیاسی مقاصد کے لیے چیزوں کو سنسر کیا جائے گا، مثال کے طور پر شام میں اصل صورتحال، برما میں مسلمانوں پر تشدد کے واقعات کے بارے میں جاننے سے روکا جائے تو یہ ٹھیک نہیں ہوگا۔

ماہرین کے مطابق اگر دنیا بھر میں مسلمان مسلم ورلڈ کا بڑے پیمانے پر استعمال شروع بھی ہوجائے تو پھر بھی اس کا فیس بک کی حریف بننا مشکل ہوسکتا ہے۔ تاہم مسلم ورلڈ کے ایشیا پیسفک کے سربراہ سلام سلیمانوف کو اس سے کوئی پریشانی نہیں ہے کیونکہ ان کے خیال میں ایک متبادل کی اشد ضرورت ہے۔ ’اگر ہم ایک ارب پچاس کروڑ مسلمانوں کی بات کرتے ہیں تو ان میں سے ہوسکتا ہے میرے موقف کی حمایت کرنے والوں کی تعداد بہت کم ہو لیکن پھر بھی عددی اعتبار سے یہ تعداد بہت بڑی ہوگی۔‘

فیس بک کی حریف سلام ورلڈ

سیو دی چلڈرن، غیرملکی اہلکاروں کو پاکستان چھوڑنے کا حکم

پاکستان میں بچوں کی فلاح کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم سیو دی چلڈرن کے مطابق پاکستانی حکام نے ادارے کے غیرملکی اہلکاروں کو دو ہفتوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ اب تک پاکستانی حکام کی جانب سے کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا اور بار بار ٹیلی فون کرنے کے باوجود رابطے میں نہیں آ رہے۔ 

تنظیم کے مطابق اس وقت پاکستان میں 6 غیر ملکیوں سمیت دو ہزار سے زیادہ اہلکار موجود ہیں۔ سیو دی چلڈرن کے مطابق وزارتِ داخلہ کی جانب سے غیرملکی اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا اور اس کے بارے میں تنظیم کو انٹیلی جنس بیورو یا آئی بی نے آگاہ کیا۔ تنظیم کے مطابق حکام نے غیر ملکی اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کے حکم کی بظاہر کوئی وجہ نہیں بتائی ہے تاہم اس ضمن میں حکومت سے بات چیت جاری ہے۔ نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر تنظیم کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے لیے ویکسینیشن کی جھوٹی مہم چلانے کے معاملے کے بعد تنظیم کو ہراساں کیا جاتا رہا ہے۔

ان افواہوں کی بنیاد پر کہ سیو دی چلڈرن ڈاکٹر شکیل آفریدی کے ساتھ رابطے میں تھی، تنظیم کے اہلکاروں نے ایبٹ آباد کمیشن کو بھی مکمل تعاون بھی فراہم کیا۔

سیو دی چلڈرن کے اہلکار نے الزام لگایا کہ’ دو مئی کو ایبٹ آباد میں امریکی کارروائی کے بعد سے تنظیم کے ملکی اور کئی غیر ملکی اہلکاروں کو ویزے کے معاملے میں تنگ کیا گیا اور کئی علاقوں میں امدادی کارروائیوں کی اجازت نہیں دی گئی۔‘

سیو دی چلڈرن، غیرملکی اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم

امریکہ: فوجی کی داڑھی منڈوانے کا حکم

امریکہ میں ایک فوجی عدالت نے بری فوج کے ایک مسلمان میجر کو مقدمے میں حکم دیا ہے کہ وہ اپنی داڑھی منڈوا دیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ وہ اگر ایسا نہ کریں تو ان کی داڑھی زبردستی مونڈھ دی جائے کیونکہ یہ فوج کے ضابطوں کے خلاف ہے۔

میجر ندال حسن پر الزام ہے کہ انہوں نے 2009 میں امریکی ریاست ٹیکساس کے فوجی اڈے فورڈ ہڈ میں فائرنگ کرکے 13 افراد کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کردیا تھا۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ میجر ندال حسن کی داڑھی کی وجہ سے عینی شاہدین کو انہیں پہچانے میں دقت ہورہی ہے۔ ملزم میجر ندال حسن کے وکلاء کا موقف ہے کہ داڑھی ان کے مذہب، اسلام، کی عکاسی کرتی ہے اور چونکہ انہیں اپنی موت کا پہلے سے احساس ہے اور انہیں یقین ہے کہ داڑھی کے بغیر موت ایک گناہ ہوگا۔ ان کے مطابق زبردستی ان کی داڑھی منڈوانا ان کے حقوق کی پامالی ہوگي۔‘

جج نے اپنے حکم میں کہا کہ ملزم ندال حسن یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں کہ انہوں نے داڑھی مذہبی عقیدے کی وجہ سے بڑھا رکھی ہے۔

امریکہ: فوجی کی داڑھی منڈوانے کا حکم

’ایم ٹی وی سے مکہ تک‘

کرسٹیان بیکر اس کتاب کی مصنف ہیں
اگر یہ کہا جائے کہ کرسٹیان بیکر مغرب میں اسلام کا ایک ایم ٹی وی ورژن پیش کررہی ہیں تو غلط نہ ہوگا۔ ایم ٹی وی یورپ میں مغربی انداز کی مقبول عام موسیقی کا ایک سلسلہ چلا رہی ہے۔ ان کی کتاب ’فرام ایم ٹی وی ٹو مکہ‘ اگرچہ تین برس قبل شائع ہوئی تھی مگر برطانیہ کے کچھ مسلم حلقوں نے اس کتب کی تعارفی تقریب کا انعقاد گذشتہ روز برطانوی پارلیمان کے ایک کمیٹی روم میں کیا۔

اس تقریب میں ’فرام ایم ٹی وی ٹو مکہ‘ کا تنقیدی جائزہ خود کرسٹیان بیکر نے پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کتاب میں انھوں نے اسلام کی وہ شکل پیش کرنے کی کوشش کی ہے جس کے ذریعے مغرب میں اس مذہب کے بارے میں پھیلے ہوئے غلط تاثرات ختم ہوسکیں۔ ان کی کتاب میں مواد کتنا ٹھوس ہے یہ ایک الگ بات ہے مگر ان کا انداز بیاں بہت ہی جاذب ہے۔

کرسٹیان بیکر جن کا اصل وطن جرمنی ہے، انیس سو پچانوے میں مسلمان ہوئی تھیں جس کے بعد، بقول ان کے، انھیں آہستہ آہستہ ایم ٹی وی کے اینکر پرسن کی پوزیشن سے برطرف کردیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اسلام قبول کرنے کے بعد جرمنی میں انھیں کافی تعصب کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اب وہ اپنے لندن کا شہری ہونے پر فخر کرتی ہیں۔

کرسٹیان بیکر اپنے وقت میں نوجوان نسل کی مقبول اینکر پرسن تھیں جو مغربی موسیقی کی دلدادہ تھیں۔ ان کے بقول وہ شاید اندر سے ہمیشہ اپنے آپ کو مسلمان سمجھتی تھیں مگر اس کا احساس انھیں کافی عرصے کے بعد ہوا۔ ان کے مطابق، وہ دنیا میں روحانیت کی تلاش میں نکلیں اور اسلام کے تصوف سے متاثر ہوئیں جو محبت کا بہترین درس دیتا ہے۔

انھوں نے انکشاف کیا کہ ان کا اسلام سے پہلا تعارف انیس سو بانوے میں اس وقت ہوا جو وہ پاکستان کے اس وقت کے کرکٹ کی دنیا کے سٹار عمران خان کے ساتھ پہلی مرتبہ ڈیٹ پر گئی تھیں۔

اپنی ایم ٹی وی کے دنوں کی مسکراہٹ کے ساتھ جب وہ مکہ کے سفر کا ذکر کرتی ہیں تو ان کے مداح مسلمان اور خاص کر پاکستان کے مسلمان انھیں اسلام کا مغرب میں ’گڈ ول ایمبیسیڈر‘ (خیر سگالی کا سفیر) قرار دیتے ہیں۔ کرسٹیان بیکر صرف مسکراہٹیں بکھیرنا چاہتی ہیں اسی وجہ سے وہ کسی بھی متازع موضوع پر بات کرنے سے گریز کرتی ہیں۔

کرسٹیان بیکر حجاب نہیں پہنتی ہیں تاہم وہ حجاب پہنے والی مسلمان خواتین کے لباس کے حقِ انتخاب کی آزادی کا دفاع کرتی ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ اسلام میں مخصوص قسم کے حجاب کا حکم نہیں ہے بلکہ ایک مہذب لباس پہننے کی تاکید ہے لہٰذا اگر کوئی خاتون مغرب میں رہتی ہے اور یہاں عام طور پر مہذب لباس لمبی سکرٹ بھی سمجھا جاتا ہے تو یہ بھی درست ہے۔

’ایم ٹی وی سے مکہ تک‘

برما: آئینی عدالت کا پارلیمنٹ سے ٹکراؤ، تمام جج فارغ

برما کی پارلیمنٹ نے آئینی عدالت کی طرف سے سیاسی اصلاحات کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے الزام میں تمام نو ججوں کا مواخذہ کرکے ان کے عہدوں سے برخاست کردیا ہے۔

برما میں جمہوریت کی بحالی کے بعد پارلیمنٹ اور عدلیہ میں سیاسی اصلاحات پر اختلافات پائے جاتے تھے اور اعلیٰ عدلیہ پر الزام لگایا جارہا تھا کہ وہ سیاسی اصلاحات کے راستے میں روڑے اٹکا رہی ہے۔

برما کی اعلیٰ عدلیہ اور پارلیمنٹ میں اس وقت ٹھن گئی تھی جب عدالت نے رواں برس مارچ میں یہ حکم دیا کہ پارلیمنٹ کی کمیٹیوں کے پاس حکومتی وزراء کو طلب کرنے کے اختیارات نہیں ہیں۔

برما کی عالمی شہرت یافتہ جمہوریت حامی رہنما آنگ سان سو چی کی جماعت نے بھی ججوں کے مواخدے کی حمایت کی ہے۔

بینکاک میں بی بی سی کے نامہ نگار جوناتھن ہیڈ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ نے اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کا کامیاب مواخذہ کرکے آئین کے آرٹیکل تین سو چوبیس کو براہ راست چیلنج کردیا ہے جس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ کسی آئینی معاملے پر ججوں کا حکم حتمی ہوگا اور اسے پارلیمنٹ میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔

برما کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ صدر تھان شین نے ججوں کے استعفے منظور کرلیے ہیں۔

پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے دو تہائی اراکین نے ججوں کے مواخذے کی حمایت کی۔ پارلیمنٹ کا ایوان بالا ایک ماہ پہلے ہی ججوں کے مواخذے کو منظور کرچکا تھا۔

برما: آئینی عدالت کا پارلیمنٹ سے ٹکراؤ، تمام جج فارغ

بھارت اور چین میں لڑکیاں آخر کہاں گم ہوگئیں؟

بنگلہ دیش، افغانستان اور مشرقی یورپ کے ممالک جن میں البانیا، آرمینیا، آزر بائیجان، جارجیا اور مانٹی نیگرو شامل ہیں، جنس منتخب کرنے کا رواج بڑھ رہا ہے۔

یہ بات اقوام متحدہ کے آبادی سے متعلق فنڈ (UNPF) کی طرف سے جاری کی جانے والی ایک تازہ رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ یہ رپورٹ آبادی کی کانفرنس کے موقعے پر جاری کی گئی ہے اور جنس کے انتخاب کے نتیجے میں اِن ملکوں میں ہونے والی مردم شماری میں لڑکوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ ہورہا ہے۔ الٹرا ساؤنڈ تیکنالوجی اور بچوں کی تعداد کو محدود کرنے کی حکومت کی پالیسیوں کے سبب مقامی ثقافت میں اس کا رجحان بڑھ گیا ہے۔

سنہ 2010 میں تحقیق کرنے والوں کے اندازے کے مطابق زیادہ تر چین اور بھارت میں عورتوں کی تعداد 11 کروڑ 70 لاکھ کم تھی۔ محققین کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ 2030ء تک اِن دو ملکوں میں عورتوں کے مقابلے میں مردوں کی تعداد 50 فی صد زیادہ ہوگی۔

بھارت اور چین میں لڑکیاں آخر کہاں گم ہوگئیں؟

امریکہ پر واٹر بورڈنگ کا نیا الزام

واشنگٹن — انسانی حقوق کے لیے سرگرم ایک عالمی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایسے نئے شواہد دریافت کیے ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ امریکی حکام نے بش انتظامیہ کے دور میں لیبیا کے اسلام پسندوں کے خلاف دورانِ تفتیش ’واٹر بورڈنگ‘ سمیت دیگر پرتشدد ہتھکنڈے استعمال کیے تھے۔

یہ بات ’ہیومن رائٹس واچ‘ نامی تنظیم نے جمعرات کو جاری کی گئی اپنی ایک رپورٹ میں کہی ہے جو لیبیا کی سابق حکومت کے ایسے 14 مخالفین کے انٹرویوز پر مشتمل ہے جنہیں بیرونِ ملک قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑی تھیں۔

تنظیم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ قذافی حکومت کے ان اسلام پسند مخالفین کو امریکی ایجنٹس نے دورانِ تفتیش تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور بعد ازاں ”پلیٹ میں رکھ کر“ اس وقت کی قذافی حکومت کے حوالے کردیا تھا۔

ان لوگوں میں سے دو افراد نے ’ہیومن رائٹس واچ‘ کو بتایا ہے کہ ان پر دورانِ تفتیش ’واٹر بورڈنگ‘ یا اس سے ملتے جلتے ہتھکنڈے آزمائے گئے تھے جن سے ایسا لگتا تھا کہ گویا وہ ڈوب رہے ہوں۔

یاد رہے کہ امریکہ کی سابق بش انتظامیہ کا دعویٰ رہا ہے کہ ان کے دورِ حکومت میں امریکی قید میں موجود صرف تین قیدیوں – القاعدہ سے تعلق رکھنے والے خالد شیخ محمد، ابو زبیدہ اور عبدالرحیم النشیری – پر ’واٹر بورڈنگ‘ آزمائی گئی تھی۔ لیکن ان میں سے کوئی بھی لیبیائی نژاد نہیں ہے۔

امریکی خفیہ ایجنسی 'سی آئی اے' کی ترجمان جنیفر ینگ بلڈ نے ’ہیومن رائٹس واچ‘ کی جانب سے عائد کردہ اس نئے الزام پر تبصرہ کرتے ہوئے اس موقف کو دہرایا ہے کہ ایجنسی کی جانب سے ماضی میں صرف مذکورہ تین افراد کے خلاف ’واٹر بورڈنگ‘ کا طریقہ استعمال کیا گیا ہے۔

امریکہ پر واٹر بورڈنگ کا نیا الزام

جمعرات, ستمبر 06, 2012

روس میں 10 لاکھ سے زیادہ بچوں کی پیدائش

رواں سال کے شروع سے اب تک روس میں دس لاکھ سے زیادہ بچے پیدا ہوئے ہیں۔ یہ تعداد گزشتہ سال کے متعلقہ عرصہ کی نسبت 80 ہزار زیادہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی شرح اموات میں کمی ہوئی ہے۔ متعلقہ عرصہ میں روس میں 10 لاکھ افراد کا انتقال ہوا۔ روس کی وزارت برائے محنت و سماجی تحفظ کی پریس سروس نے کہا۔ 

پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ روس کے 81 صوبوں میں رجسٹرڈ کیا گیا ہے جبکہ شرح اموات ملک کے 62 صوبوں میں کم ہوئی۔ یوں رواں سال کے پہلے آٹھ مہینوں میں روس کی آبادی میں تینتالیس عشاریہ چھہ ہزار افراد کی کمی ہوئی ہے جو گزشتہ سال کے متعلقہ عرصے کی نسبت تین گنا کم ہے۔ اوسط شرح زند‏گی میں اضافہ ہوا ہے۔ مثال کے طور پر 2006 میں اوسط شرح زند‏گی 67 سال تھی جبکہ 2011 میں یہ شرح 70.3 سال ہوگئی۔

روس میں آبادی کی کمی کے مسئلے پر قابو پایا گيا

پاکستان کے آرمی چیف ماسکو کا دورہ کریں گے

پاکستان کے آرمی چیف جنرل پرویز کیانی ماہ ستمبر میں ماسکو کا دورہ کریں گے- یہ اطلاع پاکستانی اخبار ’نیشن‘ نے دی۔ اس کے مطابق یہ، زمانۂ سرد جنگ کے بعد پاکستان کے فوجی سربراہ کا پہلا دورہ ھوگا۔ توقع ھے کہ ماسکو میں ھونے والے مذاکرات میں فریقین دو طرفہ فوجی تعاون کے امکانات پر تبادلۂ خیال کریں گے- 

گذشتہ سال ماہ مئی میں ماسکو میں روس اور پاکستان کے صدور دمیتری میدویودیو اور آصف علی زرداری نے بھی اس طرح کے مسائل پرتوجہ دی تھی۔ اخبار ’نیشن‘ نے لکھا کہ افغانستان سے اتحادی فوج کے مجوزہ انخلاء اور واشنگٹن کی جانب سے بھارت کو حاصل ھونےوالی حمایت کے سلسلے میں پاکستان خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھے جانے کے لئے دیگر اتحادیوں سے تعلقات مستحکام کرنے میں کوشاں ھے۔

پاکستان کے آرمی چیف جنرل پرویز کیانی ماہ ستمبر میں ماسکو کا دورہ کریں گے

لندن پیرالمپک: روسی ٹیم تیرہ تمغے جیت گئی

لندن پیرالمپک کے چھٹے دن روسی ٹیم تیرہ تمغے یعنی سونے کے 7، چاندی کے 2 اور کانسی کے 4 تمغے جیت گئی۔ سونے کے تمغے پیراک لیسینکوو اور خاتون پیراک ساوچینکو کو بالترتیب 100 میٹر اور 100 میٹر فری سٹائل مقابلوں میں ملے- اٹھلیٹکس کے کھلاڑیوں یعنی تریکولیچ نے 100 میٹر کی دوڑ، شویتسوو نے 400 میٹر کی دوڑ اور خاتون کھلاڑی پاوتووا نے ڈیڑہ کلومیٹر کی دوڑ میں کامیابی حاصل کی۔ اس کے علاوہ اشاپاتوو نے شوٹ پوٹ کا مقابلے میں اور خواتین کی ٹیم نے چار سو میٹر ریلے ریس میں سونے کے تمغے جیت لئے- پیراکی اورآرچیری کے مقابلوں میں روسی کھلاڑیوں کو چاندی اور کانسی کے تمغے ملے-

اس وقت روسی ٹیم تمغوں کی تعداد کے لحاظ سے تیسری پوزیشن پر ھے-‏

عربی ٹی وی چینل ”الجزیرہ“ کی ویب سائٹ ہیک

ہیکروں کے ایک گروپ نے عربی ٹی وی چینل ”الجزیرہ“ کی ویب سائٹ ہیک کرلی ہے۔ اندازہ ہے کہ ہیکرز شامی صدر بشار الاسد کے حامی ہیں۔ ”الرشیدون“ نامی ہیکروں کے گروپ نے ”الجزیرہ“ کی انگریزی اور عربی ویب سائٹوں پر حملہ کیا۔ خبر رساں ایجنسی انٹر فیکس نے اطلاع دی۔

اس گروپ کے نمائندے نے کہا کہ یہ سائبر حملہ شام سے متعلق ٹی وی چینل کے غیر منصفانہ موقف کا جواب ہے جو مسلح دہشت گرد گروہوں کی حمایت کررہا ہے اور ایسی اطلاعات دے رہا ہے جو حقیقت سے دور ہیں۔

عربی ٹی وی چینل ”الجزیرہ“ کی ویب سائٹ ہیک کرلی گئی

محسن اور وقار نے میرا کیریئر تباہ کرنے کی کوشش کی، عبدالرزاق

پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز آل راؤنڈر عبدالرزاق نے کہا ہے کہ محسن خان اور وقار یونس نے ان کا کیریئر تباہ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اپنے ٹیلنٹ کے ساتھ انصاف نہ کرسکے۔

آسٹریلیا کے خلاف ٹوئنٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے دبئی روانگی سے پہلے لاہور میں ڈوئچے ویلے کو انٹرویو دیتے ہوئے عبدالرزاق کا کہنا تھا کہ اعتماد میں لیے بغیر انہیں مخصوص فارمیٹ کے انتخاب میں اس طرح الجھا دیا گیا کہ وہ اپنے ٹیلنٹ کے ساتھ انصاف نہ کرپائے۔ واضح رہے کہ عبدالرزاق کو شروع میں عمران خان کے بعد پاکستان کا پہلا مکمل آل راؤنڈر قرار دیا جاتا تھا مگر بعد میں وہ عمران خان کے قریب قریب بھی نہ پہنچ سکے۔ انہوں نے ون ڈے کرکٹ میں 5 ہزار رنز اور 250 وکٹیں تو لیں مگر چھیالیس ٹیسٹ میچوں میں صرف 100 وکٹیں اور 1946 رنز تک ہی پہنچ سکے۔

عبدالرزاق نے بتایا کہ ابتدا میں فٹنس مسائل کے سبب ان کے 30 ٹیسٹ ضائع ہوئے مگر بعد میں پی سی بی نے ان کے بارے میں جلد بازی میں فیصلے کیے۔ نسیم اشرف دور میں انہیں پہلے ٹوئنٹی ٹوئنٹی اور پھر ٹیسٹ ٹیم سے باہر کردیا گیا۔ وقار یونس نے کوچ بننے کے بعد اس وعدے پرمجھ سے ٹیسٹ کرکٹ چھڑوا دی کہ آپ کو ون ڈے اور ٹوئنٹی ٹوئنٹی میں کھیلایا جائے گا اور پھر اس نے ایک منصوبے کے تحت ون ڈے ٹیم سے مجھے بھی باہر بٹھانا شروع کردیا۔

عبدالرزاق نے الزام لگایا کہ وقار یونس اور سابق چیف سلیکٹر محسن خان نے ان کا کیریئر تباہ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ صرف میرا ہی نہیں بلکہ محسن خان نے عمر اکمل کا اعتماد بھی مجروح کرکے اس کا کیریئر برباد کرنے کی کوشش کی لیکن عمر اکمل کی خوش نصیبی تھی کہ خود محسن خان کو جانا پڑا۔ عبدالرزاق کے مطابق محسن خان اور وقار یونس جیسے لوگوں کو، جو کرکٹرز کے کیریئرز سے کھیلتے رہے ہیں، کرکٹ بورڈ سے دور رکھنا چاہیے۔

عبدالرزاق، جو 11 ماہ بعد پاکستان ٹیم میں واپس آئے ہیں، آسٹریلیا کے خلاف بدھ سے شروع ہونیوالی تین ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں پاکستان کو فیورٹ قرار دیتے ہیں۔ عبدالرزاق کے بقول دبئی کی وکٹ پر پاکستانی سپن باؤلرز کا سامنا کرنا آسٹریلیا کے لیے آسان نہ ہوگا۔ 

16 برس پہلے پاکستان ٹیم میں شمولیت کے بعد تیز باؤلر عبدلرزاق نے خود کو جلد ہی معرکے کا بیٹسمین بھی ثابت کردیا تھا۔ انہوں نے اپنی دھواں دھار بیٹنگ کے ذریعے ملک کو کئی ہارے ہوئے میچز جتوائے۔ عبدالرزاق کا کہنا تھا، ’’میں کاؤنٹی کرکٹ کی طرح پاکستان کی جانب سے بھی اوپن کرنا چاہتا ہوں تاکہ میرا کھویا ہوا اعتماد بحال ہو۔ میں نے لیسٹر کی جانب سے اوپن کی اور رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کی اس لیے اب کپتان محمد حفیظ نے بھی اوپن کرنے فرمائش کی ہے تاہم مجھے ٹیم کے مفاد میں کسی بھی نمبر پر کھیلنا منظور ہوگا۔‘‘

محسن خان اور وقار یونس نے میرا کیریئر تباہ کرنے کی کوشش کی، عبدالرزاق

پیٹ میں کیڑے پیدا کرنے والے انفیکشن سے بچاؤ

بچوں میں بہت عام پیٹ کی ایک بیماری کا تعلق حفظان صحت سے ہوتا ہے۔ جرمن ماہرین کا کہنا ہے کہ حفظان صحت کے چند بنیادی اصولوں کی پابندی سے بچوں کے پیٹ میں کیڑوں کا سبب بننے والے انفیکشن سے بچا جاسکتا ہے۔

طبی ماہرین اور بچوں کے ڈاکٹروں کے اندازوں کے مطابق 5 سے 9 سال تک کی عمر کے قریب 20 تا 40 فیصد بچوں کے پیٹ میں کبھی کبھار کیڑے پیدا ہوجاتے ہیں۔ ان کی مختلف اقسام ہوتی ہیں۔ سب سے زیادہ یا عام طور پر پائے جانے والے کیڑوں کو ’پِن ورمز، راؤنڈ ورمز اور ٹیپ ورمز‘ کہا جاتا ہے۔ مغربی یورپ اور امریکا میں بچوں میں سب سے زیادہ پائی جانے والی پیٹ کی بیماری کو enterobiasis کہا جاتا ہے۔ یہ بڑی آنت میں پایا جانے والا ایسا انفیکشن ہے جو منطقہ معتدلہ میں بسنے والے انسانوں میں ہوتا ہے۔ اس کا شکار سب سے زیادہ بچے ہی ہوتے ہیں۔ یہ بیماری امریکا میں بہت عام ہے۔ اس کے علاوہ ترقی پذیر ممالک کے بچے اس کا بہت زیادہ شکار ہوتے ہیں کیونکہ سکول جانے والے بچوں میں یہ انفیکشن تیزی سے پھیلتا ہے۔

بچوں میں اس عفونت کی علامات پیٹ کا درد اور مقعد سے متعلقہ جائے براز میں خارش ہوتی ہیں۔ اس انفیکشن میں مبتلا بچے کی کیفیت خاص طور پر راتوں کو زیادہ خراب ہوتی ہے۔ ایسے بچے رات میں بہت بے چین رہتے ہیں اور انہیں نیند نہیں آتی اور وہ سکول میں اپنی پڑھائی پر بھی توجہ نہیں دے پاتے۔ اکثر ان بچوں کے فُضلے میں باریک، سفید رنگ کے یہ کیڑے نظر آتے ہیں۔

جرمنی میں بچوں اور نوجوانوں کی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن کے ترجمان اُلرش فیگلر کا کہنا ہے کہ پیٹ میں پائے جانے والے کیڑوں کے خلاف ادویات گرچہ موجود ہیں اور یہ کار آمد بھی ثابت ہوتی ہیں تاہم حفظان صحت کی خرابی اور صفائی کے چند بنیادی اصولوں کی اگر پابندی نہ کی جائے، تو یہ ادویات بھی افاقے کا باعث نہیں بن سکتیں۔

اس جرمن ماہر کا کہنا ہے کہ پیٹ میں کیڑوں کا سبب بننے والا انفیکشن ایک متعدی مرض ہوتا ہے۔ اس لیے ایسے بچوں کو دوسرے بچوں سے دور رکھنا بھی ضروری ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ اس عفونت کے شکار بچوں کے لباس کو ہر روز بدلنا، ان کے جسم کو اچھی طرح دھونا، خاص طور پر ان کے ہاتھوں کو منہ میں لگنے سے پہلے دھونا اور ان کے بستر کو صاف ستھرا رکھنا چند بنیادی اصول ہیں جن کی پابندی ضروری ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انفیکشن بچوں سے ماؤں کو بھی لگ سکتا ہے۔ ناخنوں کے ذریعے بھی یہ انفیکشن تیزی سے پھیلتا ہے۔ اس لیے ناخن تراشنا اور انہیں صاف کرتے رہنا بھی نہایت ضروری عمل ہے۔

پیٹ میں کیڑے پیدا کرنے والے انفیکشن سے بچاؤ

فیس بُک پر توہین آمیز پیغامات بھیجنے پر ٹین ایجر لڑکی قتل

پیر کو ہالینڈ کی ایک عدالت نے ایک ٹین ایجر لڑکے کو قتل کے جرم میں جیل بھیج دیا ہے۔ اس نے فیس بُک پر ایک دوسری ٹین ایجر لڑکی کو بدنام کرنے کی کوشش کی تھی اور توہین آمیز پیغامات پوسٹ کیے تھے۔

ولندیزی عدالت نے Jing Hua K کو ایک سال کی قید کی سزا سنائی ہے اور اُسے 2 سال کے لیے نفسیاتی کلینک میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ Jing Hua K نے 14 جنوری کو ہالینڈ کے مشرقی شہر Arnheim میں یہ واردات کی تھی۔ ہالینڈ میں کسی نو عمر کو دی جانے والی یہ سب سے طویل سزائے قید ہے۔ عدالت کا ماننا ہے کہ اس ٹین ایجر لڑکے نے یہ قتل جان بوجھ کر کیا ہے۔ ججوں نے آن لائن پوسٹ کیے گئے فیصلے میں کہا ہے کہ Jing Hua K نے 15 سالہ Joyce Hau، جو اپنی دوستوں میں Winsie کے نام سے مشہور تھی، کا قتل کیا اور اُس کے والد کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی۔

استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ اس نو عمر لڑکی کا قتل دراصل اُس وقت ہوا جب Joyce Hau کی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک پر ایک 16 سالہ دوست جس کا نام Polly w کے ساتھ لڑائی ہوئی۔ استغاثہ کے مطابق Polly w کے بوائے فرینڈ 17 سالہ Wesley C نے تب مبینہ طور پر Jing Hua K کو فون کیا اور اس سے فیس بک پر بھی بات کی اور Joyce Hau کی پوری فیملی کو قتل کرنے کا بندوبست کرنے کو کہا۔

Jing Hua K تب Wesley C کے اکسانے پر Joyce Hau کے گھر پہنچا اور کہا کہ وہ اُسے کچھ دینے آیا ہے۔ جب وہ دروازے پر آئی تو Jing Hua K نے اُس پر خنجر سے متعدد وار کیے اور پھر اس کے والد پر حملہ کیا اور اُسے جان سے مار دینے کی دھمکی دی اور ڈرایا دھمکایا۔ Joyce Hau خون سے لت پت پڑی رہی اور بعد میں اسے ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اُس نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے پانچ روز بعد دم توڑ دیا۔

عدالتی ترجمان ژاپ اوؤٹن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس واقعے میں فیس بک کے ذریعے ان نوجوانوں کے درمیان ہونے والی بات چیت اوربحث کی تفصیلات بتانے کے قابل نہیں ہیں۔ یہ کہتے ہوئے عدالت نے Polly w اور اُس کے بوائے فرینڈ Wesley C کے مقدمات کو التوا میں ڈال دیا ہے اور اس کی اگلی پیشی کے لیے کوئی تاریخ بھی مختص نہیں کی گئی ہے۔

فیس بُک پر توہین آمیز پیغامات بھیجنے پر ایک ٹین ایجر لڑکی کا قتل

صرف ویجیٹیرین، بھارت میں مک ڈونلڈز کی نئی برانچ آئندہ برس

گائے کے گوشت سے بنے ’بِگ میک برگر‘ سے شہرت حاصل کرنے والے امریکی فاسٹ فوڈ ریستوران مَک ڈونلڈز نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ برس وہ بھارت میں ایک ایسی برانچ کھولے گا، جہاں صرف سبزیوں سے بنے آئٹمز فروخت کیے جائیں گے۔ ایسا پہلی مرتبہ ہورہا ہے کہ مک ڈونلڈز دنیا کے کسی بھی کونے میں ایک ایسی برانچ کھولنے جارہا ہے، جہاں صرف سبزیوں سے بنے کھانے فروخت کیے جائیں گے۔ 'سب وے' کے بعد دنیا کی سب سے بڑی فاسٹ فوڈ چین مک ڈونلڈز پہلے ہی مقامی سطح پر اپنے کھانوں میں ایک بڑی تبدیلی لا چکا ہے۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی نے بتایا ہے کہ مک ڈونلڈز اپنی ایسی پہلی برانچ شمالی بھارت میں واقع سکھوں کے مقدس شہر امرتسر میں کھولے گا۔ یہ وہی شہر ہے جہاں کے مذہبی حکام نے گولڈن ٹمپل میں گوشت کا کھانا ممنوع قرار دے رکھا ہے۔ بھارت میں مک ڈونلڈز کے ایک ترجمان راجیش کمار نے اے ایف پی کو بتایا کہ امرتسر میں اس برانچ کے باقاعدہ افتتاح کے بعد بھارتی زیر انتظام کشمیر میں واقع وشنو دیوی مندر کے قریب بھی ایک ایسی ہی برانچ کھولی جائے گی۔ ہندووں کے لیے یہ ایک ایسی مقدس جگہ ہے، جہاں ہر سال لاکھوں کی تعداد میں زائرین جاتے ہیں۔

یہ امر اہم ہے کہ بھارت میں مک ڈونلڈ میں فروخت کیے جانے والے کھانوں میں اس وقت بھی پچاس فیصد آئٹمز سبزیوں سے بنے ہوتے ہیں۔ راجیش کمار کے بقول 1.2 بلین آبادی والے ملک بھارت میں مک ڈونلڈز کے ریستورانوں کی تعداد کافی کم ہے۔ انہوں نے کہا ، ''بھارت میں ہماری صرف 271 برانچیں ہیں جبکہ دنیا بھر میں ہماری برانچوں کی تعداد کم ازکم 33 ہزار ہے۔

صرف ویجیٹیرین، بھارت میں مک ڈونلڈز کی نئی برانچ آئندہ برس

نمائش میں ہیرا نگلنے پر ایک شخص گرفتار

سری لنکا میں جواہرات کی ایک نمائش میں ایک چینی باشندے کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے 13 ہزار ڈالر کی مالیت کا ہیرا نگل لیا تھا۔

پولیس کے مطابق سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں جواہرات کی نمائش کے دوران ایک شخص نے نمائش کے لیے رکھے گئے ایک ہیرے کو دیکھتے دیکھتے نگل لیا جس کے بعد اس شخص کو ہسپتال لے جایا گیا۔ ابھی یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا اس شخص سے وہ ہیرا برآمد کرلیا گیا یا نہیں جسے چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق اس شخص نے ہیرے کے مالک سریش ڈاسِلوا سے کہا کہ وہ ہیرا نزدیک سے دیکھنا چاہتا ہے اور ہیرا لینے کے بعد اس نے اسے منھ میں ڈال کر نگل لیاجس پر ہیرے کے مالک نے فوراً پولیس طلب کی۔

مسٹر ڈاسلوا نے بی بی سی کے نامہ نگار چارلز ہیوی لینڈ کو بتایا کہ یہ شخص جس کا ایک ساتھی بھی تھا اصلی ہیروں کو جعلی ہیروں سے تبدیل کرتا تھا۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ جو ہیرا اس نے نگلا تھا وہ اصلی تھا یا نقلی اس کے لیے ماہرین کی رائے لی جائے گی۔

مسٹر ڈسلوا کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہیرا نگلنے کا واقعہ پہلی مرتبہ دیکھا ہے کیونکہ ہیرا نگلنا بہت خطرناک ہوتا ہے اس سے کسی کی جان بھی جا سکتی ہے۔

نمائش میں ہیرہ نگلنے پر ایک شخص گرفتار

جنوبی افریقہ کی فتح، ایک روزہ میچوں کی سیریز برابری پر ختم

ہاشم آملہ
جنوبی افریقہ نے ناٹنگھم میں کھیلے جانے والے پانچویں ایک روزہ میچ میں انگلینڈ کو ہرا کر سیریز برابری پر ختم کردی ہے۔ جنوبی افریقہ کی جیت میں ہاشم آملہ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انگلینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے 182 رنز سکور کیے۔ انگلینڈ کی طرف سے کپتان ایلسٹر کک کے علاوہ کوئی بیٹسمین عمدہ کھیل پیش نہ کرسکا۔ ایلسٹر کک نے نصف سینچری سکور کی۔

جنوبی افریقہ کی اننگز کا آغاز بھی اچھا نہ تھا اور اس کے ابتدائی تین کھلاڑی 13 کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹ چکے تھے۔ ہاشم آملہ اور کپتان اے بی ڈیلویرز نے مل کر اپنی ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا اور مزید کسی نقصان کے ٹیم کو فتح دلا دی۔ ہاشم آملہ 97 اور اے ڈیلویرز 75 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

جنوبی افریقہ کے بیٹسمین ہاشم آملہ نے پوری سیریز میں انگلش بولروں کو پریشان کیے رکھا اور سیریز کے آخری میچ میں بھی کوئی انگلش بولر ہاشم آملہ کو آؤٹ کرنے میں کامیاب نہ ہوسکا۔ ہاشم آملہ نے تین ٹیسٹ میچوں میں چار سو بیاسی رنز سکور کیے جبکہ ون ڈے سیریز میں انہوں نے تین سو پینتیس رنز سکور کرکے مجموعی طور پر آٹھ سو سترہ رنز سکور کیے۔

انگلینڈ نے جب اپنی اننگز کا آ غاز کیا تو پچھلے میچ کے ہیرو این بیل سپنر روبن پیٹرسن کی گیند پر بولڈ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد روی بوپارہ کھیلنے آئے اور بغیر کوئی رن بنائے دوسری گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ روی بوپارہ نے چار ایک روزہ میچوں میں مجموعی طور پر 22 رنز بنائے۔

کپتان ایلسٹر کک اور جانی بیرسٹو نے انگلینڈ کی اننگز کو سہارا دینے کی کوشش کی لیکن جانی بیرسٹو بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹہر سکے۔ اگلے اوور میں این مورگن بھی آؤٹ ہوگئے اور اس کے ساتھ ہی انگلینڈ کی طرف سے ایک بڑا سکور کرنے کی امیدیں بھی دم توڑ گئیں۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈیل سٹین اور مورکل نے دو دو جبکہ پیٹرسن، ڈومینی نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

لارڈز میں کھیلے گئے چوتھے ایک روزہ میچ میں انگلینڈ نے جنوبی افریقہ کو 6 وکٹوں سے ہرایا تھا۔

اوول میں کھیلے گئے تیسرے ایک روزہ میچ میں انگلینڈ نے جنوبی افریقہ کو 4 وکٹوں سے شکست دے تھی۔

ساؤتھ ہمٹن میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کو 80 رنز سے شکست دی تھی۔

دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ایک روزہ میچ بارش کی وجہ سے منسوخ ہوگیا تھا۔

جنوبی افریقہ کی فتح، سیریز برابری پر ختم