لندن میں چودہویں پیرالمپکس مقابلوں کے پہلے روز کے اختتام پر چین میڈیل ٹیبل پر چھ طلائی تمغوں کے ساتھ سرفہرست رہا۔ میڈل ٹیبل پر آسٹریلیا تین اور برطانیہ دو طلائی تمغوں کے ساتھ بالترتب دوسری اور تیسری پوزیشن پر ہے۔ جمعرات کو مقابلوں کا پہلا طلائی تمغہ چین کی زانگ کیونگ نے شوٹنگ میں حاصل کیا۔ انہوں نے شوٹنگ میں خواتین کے مقابلوں میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
مقابلوں کے پہلے روز شوٹنگ، سائکلنگ، جوڈو، پاور لفٹنگ اور تیراکی میں طلائی تمغوں کا فیصلہ ہوا۔ سائکلنگ میں خواتین کے تین کلومیٹر کے انفرادی مقابلوں میں برطانیہ کی سارہ سٹورے نے میزبان ملک کے لیے پہلا طلائی تمغہ حاصل کیا، یہ ان کا پیرالمپکس میں اٹھارواں طلائی تمغہ تھا۔ اس کے علاوہ جرمنی کی دو جڑواں بہنوں نے جوڈو میں الگ الگ طلائی تمغہ حاصل کیا۔
دوسری جانب امریکی تیراک میلورے ویگیمین نے کہا ہے کہ مقابلوں سے عین پہلے ان کی درجہ بندی میں تبدیلی سے پیرالمپکس سسٹم پر ان کا اعتبار ختم ہوگیا ہے۔ تیئس سالہ تیراک نے پیرالمپکس میں آٹھ طلائی تمغوں کے لیے مقابلوں میں حصہ لینا تھا تاہم اب وہ سات مقابلوں میں شرکت کریں گی کیونکہ ان کا درجہ شدید معذور ایتھلیٹ سے کم کردیا گیا۔
مقابلوں کے پہلے روز شوٹنگ، سائکلنگ، جوڈو، پاور لفٹنگ اور تیراکی میں طلائی تمغوں کا فیصلہ ہوا۔ سائکلنگ میں خواتین کے تین کلومیٹر کے انفرادی مقابلوں میں برطانیہ کی سارہ سٹورے نے میزبان ملک کے لیے پہلا طلائی تمغہ حاصل کیا، یہ ان کا پیرالمپکس میں اٹھارواں طلائی تمغہ تھا۔ اس کے علاوہ جرمنی کی دو جڑواں بہنوں نے جوڈو میں الگ الگ طلائی تمغہ حاصل کیا۔
دوسری جانب امریکی تیراک میلورے ویگیمین نے کہا ہے کہ مقابلوں سے عین پہلے ان کی درجہ بندی میں تبدیلی سے پیرالمپکس سسٹم پر ان کا اعتبار ختم ہوگیا ہے۔ تیئس سالہ تیراک نے پیرالمپکس میں آٹھ طلائی تمغوں کے لیے مقابلوں میں حصہ لینا تھا تاہم اب وہ سات مقابلوں میں شرکت کریں گی کیونکہ ان کا درجہ شدید معذور ایتھلیٹ سے کم کردیا گیا۔
گیارہ دن جاری رہنے والے پیرالمپکس مقابلوں میں ایک سو چھیاسٹھ ممالک کے چار ہزار دو سو کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں جن میں پندرہ سو سے زائد خواتین بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل خواتین ایتھلیٹس اتنی بڑی تعداد میں کبھی پیرالمپکس مقابلوں میں شریک نہیں ہوئیں۔
پیرالمپکس: پہلے روز چین کو برتری حاصل