جمعہ, دسمبر 21, 2012

پاکستان ہاکی کے کھلاڑیوں کے شکوے

پاکستان ہاکی ٹیم کے مایہ ناز فاروڈ شکیل عباسی جنہیں حالیہ میلبورن چیمپئنز ٹرافی کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ہے نے کہا ہے کہ میں بارہ برس سے پاکستان کی طرف سے کھیل رہا ہوں آج دنیا کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ہوں مگر میرے پاس نوکری نہیں ہے ان حالات میں میں کیسے کسی کو ہاکی کھیلنے کا مشورہ دے سکتا ہوں؟ انہوں نے کہا کہ میں کسی سے گلہ نہیں کر رہا کیونکہ شکایت کمزور لوگ کرتے ہیں اور عوام مجھے پسند کرتے ہیں اور میرے لیے یہی اصل اعزاز ہے۔

کپتان محمد عمران کو بھی چیمپئنز ٹرافی میں وکٹری سٹینڈ پر آنے کے بعد حکومت کی جانب سے پزیرائی نہ ملنے کا گلہ ہے۔ عمران کا کہنا تھا کہ مزدور کو مزدوری پسینہ خشک ہونے سے پہلے ملنی چاہیے مگر وکٹری سٹینڈ پر آنے کے باوجود ہمیں اب تک کسی نے نہیں پوچھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔