جمعرات, جولائی 05, 2012

ومبلڈن، سیرینا ولیمز سیمی فائنل میں

سیرینا ولیمز
امریکی ٹینس سٹار سیرینا ولیمز نے ومبلڈن کے ایک کوارٹر فائنل مقابلے میں چیک جمہوریہ سے تعلق رکھنے والی دفاعی چیمپئن پیٹرا کویٹووا کو سیدھے سیٹوں میں مات دے کر سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرلی ہے۔

انتہائی اہم گرینڈ سلام ٹورنامنٹ قرار دیے جانے والے ومبلڈن کے ایک کوارٹر فائنل میں سیرینا کی اس جیت کے بعد ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ امریکی ٹینس سٹار اب ومبلڈن کا امسالہ ٹائٹل اپنے نام کرسکتی ہیں۔ منگل کے روز کھیلے گئے اس میچ میں سیرینا نے انتہائی عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور ومبلڈن کے خواتین کے سنگلز مقابلوں کی دفاعی چیمپئن Petra Kvitova کو چھ تین اور سات پانچ سے شکست دے دی۔

سیرینا اب سیمی فائنل مقابلے میں بیلاروس کی وکٹوریا آزارینکا کے خلاف کھیلیں گی۔ آسٹریلین اوپن چیمپئن شپ کی فاتح آزارینکا نے کوارٹر فائنل میں آسٹریلیا ہی کی Tamira Paszek کوشکست دی۔

کوارٹر فائنل میں شکست کے بعد بائیس سالہ پیٹرا کویٹووا نے کہا کہ اب سیرینا ولیمز کو شکست دینا مشکل ہے اور وہ ومبلڈن ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی۔ خواتین کی درجہ بندی میں اس عالمی نمبر چار کھلاڑی نے کہا، ’اب سیرینا کو شکست دینا انتہائی مشکل ہے۔ میں یہ نہیں کہوں گی کہ یہ ناممکن ہے کیونکہ وہ بھی ایک انسان ہے، لیکن یہ کام انتہائی مشکل ہے‘۔
پیٹرا کویٹووا

تیس سالہ سیرینا ولیمز نے کہا ہے کہ چیک جمہوریہ کی سٹار کھلاڑی کے خلاف کھیلتے ہوئے انہوں نے اضافی توانائی لگائی۔ چار مرتبہ ومبلڈن ٹائٹل اپنے نام کرنے والی اس امریکی سٹار نے اپنی جیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ومبلڈن چیمپئن یا کسی گرینڈ سلام ٹورنامنٹ کی فاتح کھلاڑی کو شکست دینا کوئی آسان کام نہیں ہوتا۔

منگل کو ہی کھیلے گئے ومبلڈن خواتین مقابلوں کے ایک اور کوارٹر فائنل میچ میں جرمن سٹار انجلیق کیربر نے اپنی ہم وطن کھلاڑی زابینے لیزیکی کو ایک دلچسپ مقابلے کے بعد شکست دی۔ کیربر اب سیمی فائنل میں پولش کھلاڑی اگنیسکا راڈوانسکا کے خلاف میدان میں اتریں گی۔

راڈوانسکا نے اپنے کوارٹر فائنل میچ میں روس کی ماریا کیریلینکو کو شکست سے دوچار کیا۔ اس جیت کے ساتھ ہی راڈوانسکا وہ پہلی پولش خاتون کھلاڑی بن گئیں جو آج تک ٹینس کے کسی گرینڈ سلام ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل تک پہنچی ہیں۔

2005ء میں ومبلڈن جونیئر کا ٹائٹل اپنے نام کرنے والی راڈوانسکا نے کہا، ’میں بہت خوش ہوں کہ میں نے پہلی مرتبہ سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرلی ہے‘۔
 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔