ہفتہ, جولائی 07, 2012

میرے خدا مجھے اس کے نصیب میں لکھ دے

میرے وجود کی جاگیر اس نے مانگی ہے

آج خواب کی تعبیر اس نے مانگی ہے

اس کی قید میں رہتی ہوں میں پہلے بھی

نا جانے پھر کیوں زنجیر اس نے مانگی ہے

گمان ہوتا ہے وہ بھول سکتا ہے مجھے

کیوں کہ آج میری تصویر اس نے مانگی ہے

میرے خدا مجھے اس کے نصیب میں لکھ دے

کہ مجھ سے میری تقدیر اس نے مانگی ہے
پروین شاکر

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔