جمعہ, نومبر 30, 2012

سرینا ولیمز سال کی بہترین کھلاڑی

سرینا ولیمز
کراچی — ’ویمن ٹینس ایسوسی ایشن‘ (ڈبلیو ٹی اے) نے امریکہ کی سرینا ولیمز کو 2012ء کی بہترین ٹینس پلیئر قرار دیا ہے۔ اس اعزاز کے لیے 31 سالہ سرینا ولیمز کا انتخاب اس سیزن میں ان کی بہترین کارکردگی کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔ رواں سیزن میں سرینا نے ’ومبلڈن‘ اور ’یو ایس اوپن‘ جیت کر نہ صرف اپنے 15 ’گرینڈ سلیم‘ ٹائٹل مکمل کیے بلکہ لندن اولمپکس میں سنگل اور ڈبل مقابلوں میں گولڈ میڈل بھی حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔

ماہِ اپریل سے اکتوبر کے دوران میں سرینا ویمن ٹینس مقابلوں پر چھائی رہیں اور انہوں نے اس عرصے کے دوران کھیلے جانے والے 50 میں سے 48 میچوں میں کامیابی حاصل کی۔

یہ چوتھا موقع ہے کہ سرینا ولیمز ’ڈبلیو ٹی اے‘ کی جانب سے ’پلیئر آف دی ایئر‘ قرار پائی ہیں۔ اس سے قبل اس اعزاز کے لیے 2002ء، 2008ء اور 2009ء میں بھی ان کا انتخاب ہوچکا ہے۔

رکی پونٹنگ انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر

رکی پونٹنگ
آسٹریلوی کھلاڑی رکی پونٹنگ نے اعلان کیا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ کے بعد وہ انٹرنیشنل کرکٹ کو خیر باد کہہ دیں گے۔ انہوں نے یہ اعلان جمعرات کو پرتھ میں پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا ’چند گھنٹے قبل ہی میں اپنے ساتھیوں کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا ہے کہ یہ میرا آخری ٹیسٹ میچ ہو گا۔ اس بارے میں میں نے بہت سوچا اور پھر اس نتیجے پر پہنچا۔‘ سترہ سال کے کیریئر کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہنے پر انہوں نے مزید کہا ’اس فیصلے پر میں موجودہ سیریز میں اپنی پرفارمنس کو دیکھ کر پہنچا ہوں کیونکہ میری پرفارمنس وہ نہیں ہے جو ہونی چاہیے تھی۔‘

رکی پونٹنگ نے 167 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں اور 13366 رنز سکور کیے۔ اس سے قبل فروری میں انہوں نے ایک روزہ میچز سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ جنوبی افریقہ کے خلاف جاری سیریز میں رکی پونٹنگ نے تین اننگز میں صفر، چار اور سولہ رنز سکور کیے ہیں۔

پونٹنگ نے کہا ’میں ہمیشہ کہتا رہا ہوں کہ میں اس وقت تک کھیلوں گا جب تک میں ٹیم کی جیت کا حصہ بن سکوں لیکن پچھلے چند ہفتوں میں جو میری کارکردگی رہی ہے وہ اطمینان بخش نہیں تھی۔‘


اکتالیس سنچریاں
ٹیسٹ: 167
رنز: 13366
سب سے زیادہ سکور: 257
اوسط: 52.21
سنچریاں: 41
سٹرائیک ریٹ: 58.74

انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کو پرتھ میں ہونے والے میچ میں ہرانا ضروری ہے کیونکہ اس سے آسٹریلیا دوبارہ ٹیسٹ میچ کی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر آجائے گی۔

پونٹنگ نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز سترہ سال قبل سری لنکا کے خلاف کیا۔ انہوں نے اپنی پہلی اننگ میں 96 رنز بنائے تھے۔ آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پونٹنگ نے جب یہ اعلان کیا تو ٹیم کے لیے ایک دھچکا تھا۔ اپنے جذبات پر قابو پانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے کلارک نے کہا ’آج کے لیے اتنا ہی کافی ہے۔‘

رکی پونٹنگ کا انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد

فلسطین اقوام متحدہ کا غیر مبصر رکن بن گیا

اقوام متحدہ نے فلسطینی کو غیر رکن مبصر ملک کا درجہ دے دیا ہے۔ جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی اتھارٹی کا درجہ بڑھائے جانے کی تجویز پر ہونی والی ووٹنگ میں 193 ممالک میں سے 138 ممالک نے قرارداد کی حمایت میں ووٹ دیا۔ اسرايل، امریکہ اور کینیڈا سمیت نو ممالک نے اس تجویز کے خلاف ووٹ ڈالا جب کہ 41 ممالک نے اپنے ووٹ کا استعمال نہیں کیا۔

ووٹنگ سے پہلے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب میں فلسطینی رہنما محمود عباس نے کہا، ’آج اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ فلسطین کے پیدائش کا سرٹیفکیٹ جاری کرے۔‘ انہوں نے مزید کہا ’پیسنٹھ سال پہلے آج ہی کے دن اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی نے قرارداد 181 کو منظوری دے کر فلسطین کو دو حصوں میں تقسیم کیا تھا اور اسرائيل کو پیدائش کا سرٹیفکیٹ دے دیا تھا۔‘


اقوام متحدہ میں قرارداد منظور ہونے کے بعد غزہ اور مغربی کنارے پر جشن کا ماحول تھا۔ لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر نغمے گائے، آتش بازی کی اور گاڑیوں کے ہارن بجا كر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ اسرائيل کے سفیر نے ووٹنگ سے پہلے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’اس تجویز سے امن کو کوئی فروغ نہیں ملے گا بلکہ اس سے امن کو دھچكا ہی لگے گا اسرائيلي لوگوں کا اسرائيل سے چار ہزار سال پرانا تعلق اقوام متحدہ کے کسی فیصلے سے ٹوٹنے والا نہیں ہے۔‘ امریکہ کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو اسرائيل کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنی چاہیے اور اس طرح اقوام متحدہ میں یک طرفہ اقدامات کے ذریعے ریاست کا درجہ حاصل نہیں کرنا چاہیے۔ برطانیہ اور جرمنی نے اس تجویز کے لیے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، لیکن دونوں ملک فلسطینیوں کی اس تجویز کے لائے جانے سے خوش نہیں تھے۔ لیکن اقوام متحدہ میں اس تجویز کو بھارت سمیت فرانس، روس، چین اور جنوبی افریقہ جیسے کئی ممالک کی حمایت حاصل تھی۔ گزشتہ سال فلسطینی اتھارٹی نے مکمل رکنیت حاصل کرنے کے لئے اقوام متحدہ میں درخواست دی تھی لیکن سلامتی کونسل میں امریکہ نے اس تجویز کو ویٹو کر دیا تھا اور فلسطینیوں کی کوشش ناکام ہو گئی تھی۔ اس سے پہلے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے رکن ممالک سے کہا کہ وہ فلسطینی انتظامیہ کی کامیابیوں کو تسلیم کریں۔


غیر مبصر رکن کی حیثیت حاصل کرنے کے بعد اب فلسطین کو اقوامِ متحدہ کے اداروں میں شمولیت حاصل ہو جائے گی جن میں بین الاقوامی عدالتِ انصاف بھی شامل ہے۔ فلسطینی چاہتے ہیں کہ مغربی کنارے، غزہ اور مشرقی بیت المقدس کے علاقوں کو فلسطینی ریاست کے طور پر تسلیم کیا جائے جن علاقوں پر اسرائیل نے سنہ 1967 میں قبضہ کر لیا تھا۔

فلسطین اقوام متحدہ کا غیر مبصر رکن بن گیا

بالی وڈ کی جڑیں اور پشاور

شاہ رخ خان اپنی کزن نورجہاں کے ساتھ
کون ہے جس نے دلیپ کمار اور شاہ رخ خان کا نام نہیں سنا۔ لیکن بہت سے لوگ شاید یہ نہیں جانتے کہ بالی وڈ کے ان سپر سٹارز کی جڑیں اسی شہر میں تلاش کی جا سکتی ہیں آج جس کی پہچان عسکریت پسندی اور قدامت پرستی بن کر رہ گئی ہیں۔ پشاور میں ایک جگہ ڈھکی کہلاتی ہے۔ تنگ و پرپیچ گلیوں پر مشتمل یہ علاقہ پشاور کے قدیم ترین اور مشہور ترین بازار قصہ خوانی کے پہلو میں واقع ایک پہاڑی پر قائم ہے (پشاور کی زبان ہندکو میں ڈھکی کا مطلب ہی پہاڑی ہے)۔ اس علاقے میں چار سو میٹر کے دائرے کے اندر اندر بالی وڈ کے تین عظیم ترین ستاروں کے گھر پائے جاتے ہیں: دلیپ کمار، راج کپور اور شاہ رخ خان۔

ڈھکی کے اندر پہنچنے کے لیے میں قصہ خوانی بازار کے بائیں طرف ایک تاریک گلی میں داخل ہو گیا جس نے مجھے دوسری طرف ایک چھوٹے سے کھلے میدان میں پہنچا دیا۔ دائیں طرف کی بھول بھلیاں گلیوں نے مجھے پہاڑی کے اوپر راج کپور کے گھر تک پہنچا دیا جو 1950 کے عشرے میں بالی وڈ کے میگا سٹار تھے۔

راج کپور کے والد پرتھوی راج (جنھوں نے ’مغلِ اعظم‘ میں اکبر کا کردار ادا کیا تھا) اپنے آپ کو پہلا ہندو پٹھان کہتے تھے۔ وہ بالی وڈ میں اداکاروں کے پہلے خاندان کے بانی تھے جو اب چار نسلوں پر محیط ہے۔

پشاور: فنکاروں، ہنرمندوں کا شہر
تصویر محل سینما شاہ رخ خان کے گھر سے بہت قریب ہے۔ طالبان نے 2009 کے بعد سے اس سینما کو دوبار بم سے اڑایا ہے، جو فلموں کو فحش اور غیر اسلامی سمجھتے ہیں۔ ایک فلم بین نے بتایا کہ فلم دیکھتے وقت ہم سکرین سے زیادہ گیٹ کو دیکھتے رہتے ہیں جس سی فلم کا مزا کرکرہ ہو جاتا ہے۔ اس ماحول میں بالی وڈ کے ورثے کو محفوظ رکھنے کی خواہش بے تکی سی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن پشاور میں موسیقی، شاعری اور تھیئٹر کی روایت بہت توانا رہی ہیں۔ 1936 میں پشاور کا شمار برصغیر کے ان گنے چنے شہروں میں ہونے لگا تھا جہاں ریڈیو سٹیشن قائم تھے۔ یہاں کئی تھیٹر گروپ تھے جن میں پیشہ ور اور غیر پیشہ ور افراد حصہ لیتے تھے۔ یہ سلسلہ 1980 کی دہائی تک جاری و ساری رہا۔ دلیپ کمار کی طرح بعض اداکاروں کے خاندان اس لیے بھارت منتقل ہو گئے کہ ان کے خاندانوں کا وہاں کاروبار تھا۔ ہندو، خاص طور کپور خاندان، تقسیم کے بعد بھارت ہجرت کر گئے۔ شاہ رخ خان کے والد کی طرح کے لوگ بھارت ہی میں رہے کیوں کہ وہ تقسیم کے خلاف تھے۔

ان کی تین منزلہ حویلی کے سامنے کا حصہ محرابی کھڑکیوں اور باہر کو نکلی ہوئی بالکونیوں پر مشتمل ہے، لیکن اب یہ عمارت یہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ یہاں اب کوئی نہیں رہتا لیکن کپور خاندان کی یادیں اب بھی زندہ ہیں۔ 



گلی ڈنڈا کپور
ڈھکی کے ایک نوے سالہ باسی محمد یعقوب ہیں جو راج کپور کو اب بھی یاد کرتے ہیں۔ ’وہ 1920 کے عشرے میں میرا دوست تھا۔ وہ مجھ سے ایک سال چھوٹا تھا۔ ہم گلی ڈنڈا کھیلا کرتے تھے۔ ہم ایک ہی سکول جایا کرتے تھے۔‘ راج کپور کا خاندان 1930 کے عشرے میں ممبئی منتقل ہو گیا، البتہ وہ کبھی کبھی پشاور آتے جاتے رہے۔ محمد یعقوب کہتے ہیں کہ یہ سلسلہ بھی 1947 میں ملک کی تقسیم کے بعد ٹھپ ہو گیا۔ کپور خاندان کی حویلی سے تین منٹ کے راستے پر ایک تنگ گلی سے گزر کر بالی وڈ کے ایک اور بڑے کا شکست و ریـخت کا شکار گھر ہے۔

دلیپ کمار کو ہندوستانی سینما کا شہنشاہِ جذبات کہا جاتا ہے۔ ان کے اعزازات کی فہرست بہت طویل ہے، اور اس میں آٹھ فلم فیئر ایوارڈ بھی شامل ہیں جو بھارت کے آسکر ایوارڈ سمجھے جا سکتے ہیں۔ ان کا آبائی گھر لرزتا ہوا محسوس ہوتا ہے اور ایسا لگتا ہے جیسے کہ اب گرا کہ تب گرا۔ کھڑکیوں اور دروازوں پرلکڑی کا عمدہ کام ہوا ہے لیکن سب کچھ چٹخ گیا ہے اور جگہ جگہ مکڑی کے جالے پھیلے ہوئے ہیں۔ گھر کے اندر پشاوری طرز کا لکڑی کا نفیس کام پایا جاتا ہے لیکن یہ بھی بوسیدہ ہو چلا ہے۔ چھت سے پلاسٹر اکھڑ گیا ہے۔ یہ مکان اب کپڑوں کے گودام کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

اس عمارت میں میری ملاقات مالیار سے ہوئی جنھوں نے مجھے اس مکان کے بارے میں بتایا: ’یہ ان کے فخر کی بات ہے جنھوں نے اس چھوٹی سے جگہ سے اٹھ کر ساری دنیا میں نام کمایا، لیکن جہاں تک میرا تعلق ہے تو میرے لیے یہ ایک تاریخی مکان ہے، جو اب گودام ہے، اور میں یہاں کام کرتا ہوں۔‘

دلیپ کمار اور راج کپور تو ماضی کے درخشاں ستارے تھے، بالی وڈ کے چند حالیہ چوٹی کے اداکاروں کا شجرہ تقسیم کے 66 برس بعد بھی پشاور سے جا ملتا ہے۔

مدھوبالا
شاہ رخ پشاور میں
تین منٹ اور آگے چلیں تو بالی وڈ کے سب سے بڑے اور سب سے مہنگے سپر سٹار کا آبائی گھر آتا ہے۔ شاہ رخ خان کے والد تاج محمد خان اس مکان میں پیدا ہوئِے اور پلے بڑھے۔ خود شاہ رخ نے اپنے لڑکپن میں یہاں کئی دن گزارے ہیں جب وہ دہلی سے اپنے رشتے داروں سے ملنے کے لیے یہاں آئے تھے۔ ان کی کزن نورجہان اس مکان میں رہتی ہیں۔ وہ دو بار ممبئی جا کر شاہ رخ سے مل چکی ہیں۔ انھوں نے 1978 اور 1979 میں شاہ رخ کے یہاں گزارے ہوئے دنوں کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ’وہ اسی کمرے میں سوئے تھے جس میں ہم بیٹھے ہوئے ہیں۔ ’وہ یہاں پہ بہت خوش تھے کیوں کہ وہ پہلی بار اپنے ددھیال سے ملے تھے۔ بھارت میں ان کا صرف ننھیال ہے۔‘ نورجہاں کے 12 سالہ بیٹے کا نام بھی شاہ رخ ہے، اور وہ اپنے آپ کو شاہ رخ خان ثانی کہتا ہے۔ ’انکل نے وعدہ کیا ہے کہ اگر میں کرکٹ کا اچھا کھلاڑی بن گیا تو وہ مجھے اپنی ٹیم میں شامل کریں گے۔‘ شاہ رخ خان انڈین پریمیئر لیگ میں کھیلنے والی کولکتہ نائٹ رائیڈرز ٹیم کے ملک ہیں۔

یہی نہیں بلکہ پشاور بالی وڈ کے کئی اور مشہور و معروف ستاروں کا گھر بھی ہے۔ ان میں مدھوبالا بھی شامل ہیں جنھیں بالی وڈ کی تاریخ کی حسین ترین ہیرؤین کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ 1975 کی ریکارڈ توڑ فلم شعلے کے مشہور ویلن امجد خان کا تعلق بھی اسی شہر سے ہے۔ 1970 کی دہائی میں بالی وڈ کے سب سے مقبول ترین اداکاروں میں سے ایک ونود کھنہ ہیں۔ وہ بھی پشاور ہی میں پیدا ہوئے تھے۔ انیل کپور کے والد سریندر کپور بھی یہیں کے رہنے والے تھے۔ وہ اپنے دور کے معروف فلم پروڈیوسر تھے۔

شکست و ریخت
آخر پشاور اتنے مشہور اداکاروں سے مالامال کیوں ہے؟ پشاور میں اتنے مشاہیر کے مکانات کو محفوظ رکھنے کے مطالبات کیے جاتے رہے ہیں۔ دلیپ کمار کے ایک رشتے دار فواد اسحٰق کہتے ہیں، ’دلیپ کمار کے گھر کو محفوظ بنانا چاہیے، تاکہ لوگ دیکھ سکیں کہ ہم پشاوری کیا کچھ کر سکتے ہیں۔‘ لیکن خیبر پختون خوا حکومت کی طرف سے ان کے گھر کو سرکاری تحویل میں لینے کی ایک حالیہ کوشش مکان کی ملکیت کے تنازعے کی وجہ سے ناکام ہو گئی۔ اسی طرح راج کپور کے گھر کو بھی سرکاری تحویل میں نہیں لیا جا سکا۔ بحالی کے کاموں کی ماہر اور صوبائی حکومت کی مشیر فریال علی گوہر نے اس کی وجوہات ’فنڈز کی کمی، اور اس مکان تک رسائی اور سیکیورٹی کے مسائل‘ بتائیں۔


پشاوری پیداوار ممبئی میں
پرتھوی راج کپور
(1906 - 1972)
اداکار اور فلم ساز اور کپور خاندان کے بانی

دلیپ کمار
(1922 -)
نامور اداکار جنھوں نے عشروں تک بالی وڈ پر راج کیا

راج کپور
(1924-1988)
اداکار، ہدایت کار، فلم ساز، شومین، پرتھوی راج کے صاحب زادے

مدھوبالا
(1933-1969)
بالی وڈ کی ملکۂ حسن، جن کا مغلِ اعظم میں انارکلی کا کردار اب بھی دلوں پر نقش ہے

پریم ناتھ
(1926-1992)
مشہور اداکار جن کا خاندان تقسیم کے بعد بھارت منتقل ہو گیا

ونود کھنہ
(1946-)
ستر اور اسی کی دہائیوں کی انتہائی مقبول ہیرو۔ ان کے دو بیٹے بھی فلم انڈسٹری میں ہیں۔

جمعرات, نومبر 29, 2012

کالا باغ ڈیم کے تعمیر کی سفارشات پر عمل کیا جائے، عدالت

کالاباغ ڈیم منصوبے کا مجوزہ مقام - فائل فوٹو
اسلام آباد — پاکستان کی ایک اعلیٰ عدالت نے حکم دیا ہے کہ وفاقی حکومت کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کی سفارشات پر عمل کرے۔

جمعرات کو لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کالا باغ ڈیم تعمیر نہ کیے جانے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آئین کی شق 154 کے تحت مشترکہ مفادات کونسل کی سفارشات پر عمل کرنے کی پابند ہے۔ جوڈیشل ایکٹویزم کونسل نامی ایک گروپ کی طرف سے دائر کی گئی ان درخواستوں پر فیصلے کے بعد کونسل کے چیئرمین محمد اظہر صدیق نے بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے 2004ء میں اس ڈیم کی تعمیر کو ضروری قرار دیتے ہوئے اس ضمن میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا کہا تھا۔ وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اظہر صدیق نے کہا کہ اگر وفاق یا صوبائی حکومت کو کوئی اعتراض ہے تو ’’وہ آئین کے سب آرٹیکل سات کے تحت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مشترکہ مفادات کونسل کی سفارشات کو لے کر جائے اور اسے یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ان سفارشات کو رد کر دے۔‘‘

1978ء میں میانوالی کے قریب واقع کالاباغ کے مقام پر اس منصوبے پر تعمیر کا آغاز ہوا تھا لیکن 1984ء میں اسے روک دیا گیا۔ تب سے لے کر آج تک ملک کو درپیش توانائی کے شدید بحران کے باوجود سیاسی جماعتوں کے درمیان یہ ایک تنازع کی صورت میں زندہ ہے۔ منصوبے کے مطابق کالا باغ ڈیم کے پانی کا ذخیرہ صوبہ خیبرپختونخوا میں ہو گا جب کہ بجلی کی پیداوار کی تنصیبات صوبہ پنجاب کی حدود میں ہوں گی۔ اس صورتحال میں دونوں صوبوں کے درمیان ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی کی آمدن میں حصے کا جھگڑا بھی موجود ہے۔ اس منصوبے کے حق میں پنجاب کے علاوہ دیگر تینوں صوبوں میں شدید مخالفت پائی جاتی ہے۔ صوبہ خیبر پختون خوا میں برسراقتدارعوامی نیشنل پارٹی کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے خلاف ہے جب کہ سندھ اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیوں نے بھی اس منصوبے کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کر رکھی ہیں۔

حکمران جماعت پیپلز پارٹی کا موقف رہا ہے کہ کئی سال پرانے اس منصوبے پر صوبوں میں اختلافات کے باعث آج تک کام شروع نہیں ہوسکا ہے اور اُن کے بقول کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا موجودہ حالات میں مطالبہ کرنا صوبوں میں اس معاملے پر منافرت کا باعث بن سکتا ہے۔

سعودی باشندے کی پرنسپل، ٹیچر اور طالبہ سے شادی

سعودی عرب کے جنوبی صوبہ جازان میں پچاس سال کے ایک سعودی باشندے نے شعبہ تعلیم سے اپنی والہانہ محبت کا اظہار انوکھے انداز میں اس طرح کیا کہ اس شعبے سے وابستہ ایک ہی سکول کی پرنسپل سمیت ٹیچر اور ایک طالبہ سے شادی رچا لی جبکہ اس کی چوتھی بیوی ایک اور سکول میں کوآرڈینیٹر کے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔ 

سعودی اخبار عکاظ کے مطابق چاروں میں سے تین بیویاں جن میں پرنسپل، ٹیچر اور ایک طالبہ ہیں کا تعلق ایک ہی سیکنڈری سکول سے ہے۔ اس معاملے کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ پرنسپل بیوی اپنی دیگر ٹیچر اور طالبہ کے ساتھ وہی رویہ اختیار کرتی ہے جو دیگر ٹیچرز اور طالبات کے ساتھ اپناتی ہے جبکہ ان چاروں بیویوں کے مابین مثالی ہم آہنگی بھی پائی جاتی ہے۔
 

مری میں برف باری، ملکہ کوہسار نے سفید چادر اوڑھ لی

اسلام آباد: ملکہ کوہسار مری سمیت بالائی علاقوں میں موسم سرما کی پہلی برفباری نے سیاحوں کی توجہ حاصل کرلی جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں ہونے والی بارش نے سردی کی شدت میں اچانک اضافہ کردیا ہے۔

ملکہ کوہسار مری، ایبٹ آباد اور پتریاٹہ سمیت ملک کے دیگر بالائی علاقوں میں موسم سرما کی پہلی برفباری کے بعد سردی نے قدم جمالئے ہیں۔ جس کے بعد برفباری کا نظارہ کرنے کے لئے مختلف علاقوں سے سیاحوں کی بڑی تعداد مری پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ دیر، سوات ، مالم جبہ، مینگورہ اور چترال میں بھی برفباری نے قدرتی نظاروں کو مزید دلکش بنا دیا ہے۔ لاہور اور پشاور سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے ہونے والی بارش نے جہاں سردی کی شدت میں اضافہ کردیا ہے وہیں خشک میوہ جات کی مانگ میں بھی اضافہ ہوگیا۔

کوئٹہ پشین، زیارت، نوشکی اور قلعہ عبداللہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ہونے والی بارش نے جہاں شمال مغربی علاقوں کا موسم سرد کردیا ہے وہیں کراچی سمیت سندھ کے جنوبی علاقوں میں بھی درجہ حرارت کم ہوگیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق حالیہ برفباری اور بارش کی وجہ سے ملک میں سردی کی شدت میں اضافے کا امکان ہے تاہم میدانی علاقوں میں دھند کا سلسلہ تھم جائے گا۔

پاکستان نے ریمنڈ ڈیوس کے خلاف امریکا کو شواہد فراہم نہیں کئے

اسلام آباد: دو پاکستانیوں کے قاتل ریمنڈ ڈیوس کو سزا دینے کے لئے امریکی حکومت نے پاکستان سے شواہد مانگے لیکن پاکستانی حکام کی جانب سے شواہد دینے میں سرد مہری کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ ایکسپریس نیوز کو دستیاب دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ لاہورمیں سرعام دو پاکستانیوں کو قتل کرنے والے امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کے خلاف امریکی حکومت اپنے ملک میں کارروائی کرنا چاہتی ہے اسی لئے امریکی سفارتخانے نے جون 2011 کو دفتر خارجہ کو خط لکھا جبکہ دوسرا خط 19 ستمبر2012 کو لکھا گیا۔

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان امریکا کو مرنے والوں کی پوسٹ مارٹم اور آٹپسی رپورٹ، زخموں کی تصاویر، واقعہ میں ملوث کار کی تصاویر، ڈائیاگرامز، سی سی ٹی وی فوٹیج، ویڈیو اور متعلقہ تصاویر فراہم کرے۔ خط میں میڈیا پر اس حوالے سے ہونے والی کوریج کی سی ڈیز یا ڈی وی ڈیز، ریمنڈ ڈیوس اور دیگر افراد کے اسلحے، مرنے والے افراد کے جسم سے نکالی گئی گولیوں کی رپورٹ، جائے وقوعہ سے اٹھائے گئے گولیوں کے خالی خول، ریمنڈ ڈیوس کے زیر استعمال گاڑی کی اندرونی تصاویر، مرنے والوں کے کپڑے اور دیگر متعلقہ اشیاء اور فائرنگ میں ملوث موٹر سائیکل اور کار کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دفتر خارجہ نے نہ تو شواہد فراہم کئے اور نہ ہی امریکی ٹیم کو پاکستان آنے کی اجازت دی۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ واقعے کو 2 سال ہونے کو ہیں لیکن دفتر خارجہ اس حوالے سے تعاون نہیں کررہا۔ اس حوالے سے پاکستانی دفتر خارجہ اور وزارت خارجہ نے ایکسپریس نیوز کو ردعمل دینے سے بھی انکارکر دیا۔

عالمی سنوکر، محمد آصف نے اسرائیل کے شاکر روبرگ کو ہرا دیا

صوفیہ…بلغاریہ میں جاری عالمی سنوکر چمپئن شپ میں پاکستان کے محمد آصف نے اسرائیل کے شاکر روبرگ کو شکست دے کر مسلسل چوتھی فتح حاصل کرلی ہے۔ 

ورلڈ سنوکر چمپئن شپ میں محمد آصف نے شاندار فارم کا سلسلہ جاری رکھا، انہوں نے اسرائیل کے شاکرروبرگ کو ایک کے مقابلے میں چار فریم سے ہرا کر ایونٹ میں مسلسل چوتھی کامیابی حاصل کرلی۔ اس طرح وہ گروپ ایچ میں ناقابل شکست رہتے ہوئے ناک آؤٹ راوٴنڈ میں پہنچ گئے ہیں۔ 

پانچ سو باوقار ترین مسلمان شخصیات

اردن کا شاہی مرکز برائے تزویری تحقیقات پانچ سو باوقار ترین مسلمان شخصیات کے ناموں پر مشتمل فہرست منظر عام پر لایا ہے۔ یہ فہرست سن دو ہزار نو سے ہر سال تیار کی جاتی ہے۔ سعودی عرب کے بادشاہ عبداللہ ابن عبدالعزیز کی طرف سے مختلف فلاحی تنظیموں کو ایک ارب چوبیس کروڑ ڈالر دیئے جانے کے پیش نظر ان کا نام اس فہرست میں پہلے مقام پر درج کیا گیا ہے۔

دوسرے مقام پر ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردوگان کا نام ہے۔ سن دو ہزار نو میں ایسی فہرست شروع کئے جانے کے بعد اردوگان کو ہر سال پہلے تین مقامات میں سے کوئی مقام حاصل ہوتا ہے۔ رواں سال اردن کے بادشاہ تیسرے مقام پر ہیں، فہرست تیار کرنے والوں نے انسانی حقوق بالخصوص خواتین کے حقوق بڑھانے اور غریبوں کو مدد دینے کے لیے ان کی سرگرمیوں کو بہت سراہا ہے۔ مزید برآں اس فہرست میں کئی روسی مسلمان شامل ہیں جن میں روس کے مفتیوں کی کونسل کے سربراہ شیخ رویل گین الدین، تاتارستان کے سربراہ رستم منی خانوو اور چیچنیا کے سربراہ رمضان کادیروو قابل ذکر ہیں۔

دنیا کی پانچ سو باوقار ترین مسلمان شخصیات کی فہرست تیار

سنگاپور میں ’ابدی آرام کی کوئی جگہ نہیں‘

سنگاپور میں آئندہ برس کے آغاز سے آٹھ لین کی ایک مرکزی ہائی وے کی تعمیر کا کام شروع ہو جائے گا، جو اس چھوٹی سی ریاست کے قدیم ترین قبرستانوں میں سے ایک سے ہو کر گزرے گی۔ وہاں سے قبریں ہٹا دی جائیں گی۔ یہی وجہ ہے کہ ماحول سے محبت کرنے اور ثقافتی ورثے کی چاہ رکھنے والے اس منصوبے پر اعتراض کر رہے ہیں۔ تاہم اس مخالفت کے باوجود مزدور بھاری مشینری لیے آئندہ برس کے آغاز پر سنگاپور کے اس قدیم ترین قبرستان سے مرکزی سڑک کا راستہ نکالیں گے۔

سنگاپور کی آبادی 53 لاکھ ہے اور اس کا رقبہ برطانوی دارالحکومت لندن کے نصف سے بھی کم ہے۔ یہ ایشیائی ریاست اپنے حریف کاروباری مرکز ہانگ کانگ کے مقابلے میں پہلے ہی زیادہ گنجان آباد ہے اور وہاں ’ابدی آرام‘ کی مستقل جگہ کا حصول ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔

نئے منصوبے کے نتیجے میں بوکٹ براؤن قبرستان متاثر ہو گا، جہاں ایک لاکھ سے زائد افراد دفن ہیں۔ ان میں سنگاپور کے معروف تاجر اور پرانے قبیلوں کے رہنما بھی شامل ہیں۔ وہاں دفن کم از کم 30 افراد ایسے بھی ہیں، جن کے ناموں پر سڑکوں کے نام بھی رکھے جا چکے ہیں۔ بعض خاندانوں نے اپنے بزرگوں کے باقیات دوسری جگہوں پر منتقلی کے لیے وہاں سے ہٹانی شروع کر دی ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حکام نے بقیہ قبروں کو آئندہ برس جنوری میں ختم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بوکٹ براؤن کمیونٹی نامی ایک تنظیم لوگوں کو اس علاقے کے ہفتہ وار دورے کروا رہی ہے، جن کا مقصد علاقے سے جڑی ماضی کی اہم یادوں کے بارے میں آگہی پیدا کرنا ہے۔

اس کمیونٹی کے بانی ارکان میں سے ایک ریمنڈ گوہ کہتے ہیں: ’’بوکٹ براؤن جیسا کوئی اور قبرستان نہیں ہے۔ وہاں سے ملنے والی تاریخی اور چینی ثقافتی ورثے کے بارے میں معلومات منفرد ہیں۔‘‘ سنگاپور کی آبادی میں چینیوں کا تناسب 75 فیصد بنتا ہے۔ سنگاپور کی حکومت نے 1998ء میں تدفین کے دورانیے کو 15 برس تک محدود کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 

ڈاکٹر قدیر کی سیاسی پارٹی کی رجسٹریشن

پاکستان میں ایٹمی بم کے معمار قرار دیے جانے والے ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اپنی نئی سیاسی جماعت کو باقاعدہ طور پر رجسٹر کروا دیا ہے تاکہ آئندہ برس ہونے والے انتخابات میں پہلی مرتبہ ان کی جماعت حصہ لے سکے۔

ڈاکٹر قدیر خان نے اپنے بہی خواہوں اور قریبی دوستوں کے ساتھ مشورہ کرنے کے بعد اپنی نئی سیاسی جماعت ’تحریک تحفظ پاکستان‘(SPM) کی بنیاد رواں برس جولائی میں رکھی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ سن 2013ء کے عام انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے ان کی سیاسی پارٹی ملک بھر میں کرپشن کے خاتمے کے لیے مہم چلائی جائے گی۔ 76 سالہ ڈاکٹر خان کو پاکستان میں قومی ہیرو کا درجہ دیا جاتا ہے اور وہ عوام میں بھی بہت مقبول ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ان کی مقبولیت کے باوجود یہ خطرہ موجود ہے کہ وہ عام انتخابات میں زیادہ ووٹ نہیں لے سکیں گے۔ اس کی ایک وجہ پاکستان کی گروہی سیاست کو قرار دیا جاتا ہے جبکہ دوسری وجہ ڈاکٹر خان کے وہ عوامی جلسے ہیں، جن میں لوگ بڑی تعداد میں شریک نہیں ہوئے تھے۔

پاکستان کے الیکشن کمیشن کے ایک ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ جن 19 نئی سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کی گئی ہے، اُن میں ڈاکٹر خان کی جماعت بھی شامل ہے۔ ایس پی ایم کے ایک ترجمان روحیل اکبر کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت دائیں بازو کی پارٹیوں سے مل کر ایک اتحاد بنائے گی۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اِن دائیں بازوں کی جماعتوں میں برسر اقتدار اور موجودہ اپوزیشن کی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) شامل نہیں ہوں گی۔

انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ڈاکٹر قدیر کی سیاسی پارٹی کی رجسٹریشن

عامر خان ’مسڑ پرفیکٹ‘ کیوں ہیں؟

کراچی — بالی وڈ کے مسڑ پرفیکشنسٹ۔۔ یعنی عامر خان جو کام کرنے کی ٹھان لیں اس کو بہتر سے بہترین کرنے کے لئے سب کچھ کر گزرتے ہیں اور اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہر وہ فلم جس سے عامر خان کا نام جڑا ہو، ایک شاہکار بن کر سامنے آتی ہے۔ اور اس میں کافی کچھ ’ہٹ‘ کے ہوتا ہے۔ فلم سے متعلق چھوٹی سے چھوٹی بات کا خیال رکھنے والے عامر خان اپنے کردار میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لئے وہ کام بھی خوشی خوشی سیکھ لیتے ہیں جو ان کو نہیں آتے۔ مثال کے طور پر ان کی آنے والی فلم ”تلاش “کو ہی لے لیجئے۔ فلم میں عامر خان کا کردار ایک ایسے پولیس انسپکٹر کا ہے جو اصولوں پر سودے بازی کرنا تو دور کی بات۔ نہایت سخت گیر بھی ہے۔

ایسا پولیس افسر جو اپنی فٹنس کا خیال بھی رکھتا ہو اور ’ہر فن مولا‘ بھی ہو، اسے سوئمنگ نہ آتی ہو ایسا تو ہو ہی نہیں سکتا اور چونکہ عامر خان نے کبھی سوئمنگ پول کا رخ بھی نہیں کیا تھا، لہذا وہ اس کردار میں جان ڈالنے کی خاطر سوئمنگ سیکھنے پر بھی تیار ہو گئے اور اتنی جلدی سوئمنگ سیکھی کہ ان کا انسٹرکٹر اور فلم کی ڈائریکٹر بھی حیران رہ گئیں۔

بھارتی خبر رساں ادارے آئی اے این ایس کو اپنے خیالات سے آگا ہ کرتے ہوئے فلم کی ڈائریکٹر ریما کاگتی کہتی ہیں: ’سوئمنگ‘ ایسی چیز ہے جس کے لئے بہت سا وقت اور پریکٹس چاہئے لیکن بہت کم وقت میں عامر کو سوئمنگ کرتا دیکھ کر میں تو حیران رہ گئی۔۔ بلکہ میں ہی کیا فلم کا پورا یونٹ ہی عامر کی سوئمنگ کا ’فین‘ ہو گیا۔ عامر خان کا ’انڈر واٹر‘ سوئمنگ سین خاص طور پر لند ن میں پکچرائز کیا گیا ہے۔“

فلم یونٹ کے ایک ممبر نے اخبار ’مڈ ڈے‘ کو بتایا ’پرفیکٹ خان‘ جو انسپکٹر سرجن سنگھ شیخاوت کا کردار نبھا رہے ہیں راتوں کو گلیوں میں گشت کرنے والے پولیس والوں سے بھی ملتے رہے اور ان سے کردار کی باریکیاں سمجھیں۔ ”تلاش“ میں زیادہ تر سین رات کے وقت فلمائے گئے ہیں وہ بھی آؤٹ ڈور۔ سو عامر خان نکل پڑے گلی کوچوں میں پیٹرولنگ کرتے پولیس والوں سے ملاقات کرنے اور ان سے بات چیت کر کے کام اور ان جگہوں کے بارے میں، جہاں وہ زیادہ جاتے ہیں، معلومات حاصل کیں۔“

ہر شعبے کی طرح فلم کی پروموشن میں بھی عامر کی دلچسپی کچھ کم نہیں۔ لہذا انہوں نے ”سونی“ ٹی وی پر دکھائے جانے والے مقبول شو ”سی آئی ڈی“ کی خصوصی ایپی سوڈز میں حصہ لیا اور شو کی ریٹنگ میں اضافہ کیا۔ کسی کامیاب شو میں اس انداز سے پروموشن غالباً پہلا تجربہ ہے۔

ہماری طرف سے دی گئی ان معلومات سے آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے کہ آخر عامر خان ’مسٹر پرفیکٹ‘ کیوں ہیں۔ یہ ان کی کام سے لگن، دلچسپی یا یوں کہہ لیجئے کہ کام سے محبت ہی تو ہے جس نے عامر خان کو ’مسٹر پرفیکٹ ‘ بنایا ہے۔ ریما کاگتی کی ڈائرکٹ کی ہوئی فلم ’تلاش‘ جس کی کاسٹ میں عامر خان کے علاوہ رانی مکھر جی اور کرینہ کپور شامل ہیں، اگلے جمعہ یعنی 30 نومبر کو نمائش کے لئے پیش کی جائے گی۔

عامر خان ’مسڑ پرفیکٹ‘ کیوں ہیں؟

چار ملکی ٹورنامنٹ: آسٹریلیا پہلے پاکستان تیسرے نمبر پر

چار ملکی ہاکی ٹورنامنٹ میں تیسری پوزیشن کے لیے کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے بھارت کو دو کے مقابلے میں پانچ گول سے ہرا دیا۔ ایک روز قبل ہونے والے میچ میں بھارت نے پاکستان کو تین، پانچ سے شکست دی تھی جو کہ ٹورنامنٹ میں پاکستان کی تیسری مسلسل شکست تھی۔

پرتھ میں کھیلے جانے والے نائن اے سائیڈ سپر سیریز کی فاتح آسٹریلیا کی ٹیم رہی جس نے انگلینڈ کو پانچ، دو سے شکست دی۔ یہ چاروں ٹیمیں اب یکم دسمبر سے آسٹریلیا میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ شرکت کریں گی۔

چار ملکی ٹورنامنٹ: آسٹریلیا پہلے پاکستان تیسرے نمبر پر

دوسری شادی کی خواہش والوں کی مانگ .....


لڑکے کم پڑ گئے ہیں دوسری شادی کے خواہش مند ہمت کرکے گھر سے باہر نکلیں

زبیدہ آپا-- ماہر ُکک، 4 ہزار ٹی وی شوز کی میزبان

کپڑوں پر تیل کے داغ لگ جائیں تو کیا کریں؟ فریج میں کسی قسم کی مہک بس جائے تو اس کا کیا حل ہے؟ اور بچوں کے پیٹ یا ’کان میں درد ہو تو کیا ٹوٹکا آزمایا جائے؟‘ یہ وہ چھوٹے چھوٹے مسائل ہیں جو پاکستان کی کم و بیش ہر خاتون خانہ کو درپیش ہوتے ہیں۔ پہلے کی خواتین اِن مسائل کے حل کے لئے پریشان ہوتی ہوں تو ہوں، آج ان مسئلوں سے نمٹنے کے لئے ’زبیدہ آپا‘ کے ٹوٹکے آزماتی ہیں۔

زبیدہ طارق، عرف زبیدہ آپا، وہ شخصیت ہیں جن کو پاکستان کا ہر گھرانہ جانتا ہےاور اِس شہرت کی وجہ اُن کے وہ ٹوٹکے ہیں جو زبیدہ آپا ٹی وی کے اکثر’پکوان شوز‘ یا ’مارننگ شوز‘ میں سب کو بتاتی ہیں۔ مسز زبیدہ طارق نے لگ بھگ 18 سال پہلے کوکنگ ایڈوائرز کی حیثیت سے شوبز میں قدم رکھا اور اپنے کوکنگ شوز کے ذریعے اِس قدر ہردلعزیز ہوئیں کہ دیکھتے ہی دیکھتے ایک فیملی ممبر کی حیثیت اختیار کر گئیں۔ چونکہ، وہ بہت اچھی کک بھی ہیں لہذا اُن کی بتائی ہوئی کھانوں کی ترکیبیں کس گھر میں استعمال نہیں ہورہیں۔

زبیدہ طارق جس فیملی سے تعلق رکھتی ہیں، پاکستان کی مایہ ناز مصنفہ فاطمہ ثریا بجیا، منفرد لہجے کی شاعرہ زہرہ نگاہ اور ہر خاص و عام میں مقبول قلم کار، شاعر، مزاح نگار، مصور اور اداکار انور مقصود بھی اسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ جی ہاں، زبیدہ طارق انہی نامور شخصیات کی سگی بہن ہیں۔ دس بہن بھائیوں میں زبیدہ آپا کا نواں نمبر ہے۔

زبیدہ طارق کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے عمر کے پچاس سال گھر کی چار دیواری میں رہ کر گزارے اور اس کے بعد جو ایک مرتبہ ٹی وی پر آئیں تو پھر چھاتی چلیں گئیں۔ پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا پر مختلف انٹرویوز کے دوران انہوں نے جو ذاتی معلومات لوگوں سے شیئر کی ہیں ان کے مطابق، ’میرے میاں ایک معروف ملٹی نیشنل کمپنی میں ملازم تھے، آئے دن گھر میں سو، ڈیڑھ سو افراد کی دعوتیں ہوتی تھیں۔ وہ کہتی ہیں کہ، ’مجھے کھانا پکانے کا شوق تھا۔ لہذا، اچھے کھانے پکایا کرتی تھی۔ ان بڑی بڑی دعوتوں کا انتظام ہمیشہ میں نے خود سنبھالا، کبھی کسی کیٹرنگ سروس سے مدد نہیں لی۔ اس کامیابی کی وجہ یہ تھی کہ میں نے اپنی والدہ اور نانی سے بہت کچھ سیکھا تھا، پھر تجربات کا شوق بھی تھا۔ لہذا، میرے بنائے ہوئے کھانے سب کو پسند آتے تھے‘۔ وہ اپنے بارے میں بتاتے ہوئے مزید کہتی ہیں، ’کھانا پکانے کا ہنر میرے کام آیا اور جس دن میرے شوہر ریٹائر ہوئے، اس سے اگلے دن میں نے اسی کمپنی میں ایڈوائزری سروس کی انچارج کی حیثیت سے کام سنبھال لیا۔ وہاں میں نے 8 سال تک کام کیا، ’تقریناً سارے ہی نجی ٹی وی چینلز سے ککری شوز، ٹاک شوز اور مارننگ شوز کئے، ان کی تعداد تقریباً 4000 بنتی ہے‘۔

نیکسس 7 اینڈرائیڈ صارفین کی اولین پسند

گوگل کی جانب سے چند ماہ قبل متعارف کرائے جانے والی پہلی نیکسس ٹیبلیٹ نے جہاں اپنے فیچرز کے حوالے سے دنیا بھر میں دھوم مچا دی وہیں اس کی قیمت نے اسے اینڈرائیڈ کے مداحوں کی پہلی ترجیح بھی بنا دیا۔

نیکسس 7 جو تائیوان کی کمپنی ایسوس نے تیار کیا ہے اسے پہلے 8GB اور 16GB کے ماڈلز میں پیش کیا گیا جن کی قیمت 199$ اور 249$ مقرر کی گئی تھی۔ لیکن حال ہی میں کمپنی نے 32GB ماڈل اور HSPA+ (موبائل سم کے ساتھ) نئے ماڈل پیش کیے جس کے بعد ان کی قیمتیں کچھ یوں ہیں
8GB ماڈل (اب دستیاب نہیں ، خیال کیا جارہا ہے کہ جلد اسے 99$ میں دوبارہ پیش کیا جائے گا)
16GB ماڈل قیمت 199$
32GB ماڈل قیمت 249$
32 GB ماڈل سم کی سہولت کے ساتھ قیمت 299$

گوگل کی جانب سے یہ ٹیبلیٹ پاکستان میں فروخت کے لیے پیش تونہیں کی گئی لہذا دکاندار اس ٹیبلیٹ کے لیے اپنی مرضی کے دام وصول کررہے ہیں۔ 8GB ورژن کم و بیش 26 ہزار روپے اور 16GB ورژن 30 ہزار روپے میں دستیاب ہے۔

ایسوس کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اکتوبر کے مہینے میں کمپنی نے 10 لاکھ سے زائد ٹیبلیٹ تیار کیں جو موجودہ کھپت پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں، بہت سے دکاندار اور آن لائن سٹور تمام نیکسس 7 ٹیبلیٹس بیچ چکے ہیں اور مزید ٹیبلیٹس آنے کا انتظار کررہے ہیں۔ خیال کیا جارہا ہے کہ دسمبر کے مہینے میں نیکسس 7 کی فروخت میں مزید اضافہ ہوگا، ڈجی ٹائمز کے مطابق 2012 میں کم و بیش 50 لاکھ نیکسس 7 ٹیبلیٹس فروخت ہونگی۔

کیا آپ بھی نیکسس 7 خریدنے کا ارادہ رکھتےہیں؟


نیکسس 7 اینڈرائیڈ صارفین کی اولین پسند