بدھ, جون 27, 2012

چین: خواتین کو نازیبا لباس سے گریز کی ہدایت

شنگھائی (اے ایف پی) چین کے صنعتی شہر سنگھائی کے سب وے آپریٹر نے خواتین سے کہا ہے کہ وہ باوقار لباس پہنیں تاکہ کوئی مرد انہیں ہراساں نہ کرے اور وہ لوگوں کی بدنظر سے محفوظ رہیں۔ آپریٹر نے اپنے بلاگ پر کم لباس والی ایک خاتون کی تصویر لگائی ہے اور خواتین سے کہاہے کہ خود اپنا احترام کرتے ہوئے نازیبا لباس پہننے سے گریز کریں۔

پینٹ کے ڈبوں میں موجود ٹوکن کا مالک کون؟؟؟


Look At this Photo......


اللہ کی چاہت

اے اِبن آدم
ایک تیری چاہت ہے اور ایک میری چاہت ہے
پس اگر تُو نے
اپنے آپ کو سپرد کردیا اُس کے
جو میری چاہت ہے
تو میں بخش دوں گا تجھ کو وہ بھی جو تیری چاہت ہے
اور اگر تو نے نافرمانی کی اُس کی
جو میری چاہت ہے
تو میں تھکا دوں گا تجھ کو اُس میں
جو تیری چاہت ہے
پھر ہوگا وہی جو میری چاہت ہے

امیر ہونے کا ایک کامیاب نسخہ

بھائی جان میں نے تین کروڑ بیس لاکھ روپے کی دوکان خرید لی ہے۔

جمعہ 26 جنوری کو جب شرجیل نے لاہور سے فون کیا تو اتنا جوش وخروش میں تھا کہ میرا حال احوال دریافت کرنا بھی بھول گیا۔ پوچھا کہ اس وقت کہاں ہیں؟
”کراچی میں‘‘ میں نے جواب دیا دو دن بعد لاہور پہنچوں گا۔

بولا ”لاہور پہنچتے ہی مجھے فون کیجئے گا‘‘ میں نے حامی بھر لی۔ سچی بات تو یہ ہے کہ اس کامیانی پر مجھے اطمینان قلب محسوس ہوا۔ دس سال قبل شرجیل نے ’’ایم ایس سی‘‘ کرلی تو خاندانی حالات کے باعث جاب یا بزنس اس کی شدید ضرورت تھی۔ شرجیل ایک روز کہنے لگا بھائی جان کوئی ٹھوس اور قابل عمل حل بتائیں کہ میں اپنے پاؤں پر کھڑا ہوجاؤں۔ میں نے توقف اور غوروخوض کے بعد کہا تین دن بعد میں اسلام آباد جارہا ہوں میرے ساتھ چلنا۔

اور پھر ہم بزرگ دوست ’’قاضی صاحب‘‘ کے پاس گئے۔ قاضی صاحب حکیم اور روحانی دانشور ہیں۔ قاضی صاحب کو مسئلہ بتایا تو بڑے اطمینان سے مسئلہ سنتے رہے۔ کمرے میں خاموشی چھا گئی تو بولے شرجیل صاحب آپ حوصلہ مند دکھائی دیتے ہیں۔ آپ دو کام کریں کوئی چھوٹا موٹا دھندا کرلیں اور دوسرا یہ کہ جو بھی کریں اس میں اللہ تعالٰی کو اپنے ساتھ بزنس پاٹنر بنالیں۔ شرجیل نے میری طرف اور میں نے شرجیل کی طرف دیدے پھاڑ کر دیکھا۔ قاضی صاحب نے سلسہ کلام جاری رکھتے ہوئے کہا ”یہ کام مردوں کا ہے، صرف عزم با لجزم رکھنے والا مرد ہی کرسکتا ہے اگر کاروبار کے نیٹ پرافٹ میں پانچ فیصد اللہ تعالٰی کا شیئر رکھ کر اللہ تعالی کے بندوں کو دے دیا کریں اور کبھی بھی اس میں ہیرا پھیری نہ کریں تو لازماً آپ کا کاروبار دن رات چوگنی ترقی کرتا رہے گا۔

واپسی پر لگتا تھا شرجیل اس پر عمل نہیں کرے گا لیکن اس نے کمال حیرت سے عمل کر دکھایا۔

مجھے یاد ہے یہ 1997 کا سال تھا ،اس کے پاس صرف ایک ہزار روپیہ تھا، اس نے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلایا، اُسی ایک ہزار روپے سے اس نے بچوں کے پانچ سوٹ خریدے اور انارکلی بازار میں ایک شیئرنگ سٹال پر رکھ دیے۔

دو دن میں تین سو روپے پرافٹ ہواتھا تین سو روپے میں سے اس نے پانچ پرسنٹ اللہ تعالی کی راہ میں دے دیئے تھے۔ پھر اور سوٹ خریدتا اور اصل منافع میں سے پانچ پرسنٹ اللہ تعالی کے نام کا شیئر مخلوق پر خرچ کرتارہا۔ یہ پانچ پرسنٹ بڑھتے بڑھتے چھ ماہ بعد 75 روپے روزانہ کے حساب سے نکلنے لگے یعنی روزانہ کی آمدنی تقریبا سات سو روپے ہوگئی ایک سال بعد ڈیڑھ سو روپے، تین سال بعد روزانہ پانچ پرسنٹ کے حساب سے تین سو روپے نکلنے لگے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ تین سال بعد اسے روزانہ چھ ہزار بچنا شروع ہوگئے تھے۔ اب سٹال چھوڑ کر اس نے دکان لے لی تھی۔ جب فون آیا تو میرا پہلا سوال یہی تھا کہ اب روزانہ پانچ پرسنٹ کتنا نکل رہا ہے؟

اس نے بتایا کہ روزانہ ایک ہزار نکل آتا ہے جو خلق خدا پر خرچ کردیتا ہے۔ گویا اب آمدنی روزانہ بیس ہزار روپے ہے۔ یہ بھی بتایا کہ اللہ تعالٰی کے ساتھ ”بزنس‘‘ میں اس نے آج تک بےایمانی نہیں کی۔

قاضی صاحب نے بتایا تھا کہ جس کاروبار میں اللہ تعالٰی کو پارٹنر بنالیا جائے یعنی اللہ تعالٰی کی مخلوق کا حصہ رکھ لیا جائے وہ ہمشہ پھلتا پھولتا ہے۔ بشرطیکہ انسان کہ اندر تکبر نہ ہو ”عاجزی ہو‘‘۔ انہوں نے سچ ہی کہا تھا کہ کاروبار اتنا چل نکلتا ہے کہ ایک وقت آتا ہے جب بندہ سوچتا ہے، میرا کافی روپیہ لوگوں میں مفت میں تقسیم ہورہا ہے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ دولت مند بننے کا یہ نسخہ انہیں بزرگوں سے منتقل ہوا ہے اور کبھی بھی یہ نسخہ ناکام نہیں ہوا۔۔۔۔۔ ماشاء اللہ
ہماری زبان میں اصطلاح ہے ”دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرنا‘‘۔ آیئے جائزہ لیتے ہیں کہ دنیا کے امیر ترین افراد کا کیا وطیرہ ہے۔

51 سالہ ٹی وی میزبان ”اوہراہ دنفرے‘‘ ایک ارب تیس کروڑ ڈالر کی مالک ہے وہ سالانہ ایک لاکھ ڈالر بے سہارا بچوں کی فلاح وبہبود پر خرچ کرتی ہے۔۔۔۔ دولت میں اضافہ ہورہا ہے۔ اٹلی کے سابق وزیراعظم ’’سلویا برلسکونی‘‘ اپنے ملک کے سب سے امیر اور دنیا کے دس امیر ترین افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔ مشہور زمانہ فٹبال کلب ”اے سی میلان‘‘ انہی کی ملکیت ہے۔ وہ دس ارب ڈالر کے مالک ہیں، سالانہ تقریبا پانچ کروڑ ڈالر غریب ملکوں کو بھیجتے ہیں۔۔۔ دولت میں اضافہ ہورہا ہے۔ کمپیوٹر پرسنیلٹی ”بل گیٹس‘‘ اس وقت دنیا کے امیر ترین شخص ہیں ان کی دولت کا اندازہ 96 ارب ڈالر لگایا گیا ہے، وہ اپنی آرگنائزیشن ’’بل اینڈ اگیٹس فاونڈیشن‘‘ کے پلیٹ فارم سے سالانہ 27 کروڑ ڈالر انسانی فلاحی کاموں پر خرچ کرتے ہیں۔۔۔۔ دولت تیزی سے بڑھتی جارہی ہے۔ مشہورومعروف یہودی ”جارج ساروز‘‘ دس ارب ڈالر سے زائد کے مالک ہیں ہر سال دس کروڑ ڈالر انسانی فلاحی اداروں کو دیتے ہیں۔۔۔ دولت میں اضافہ ہورہا ہے۔

اور جہاں تذکرہ دولت وثروت کا ہوتو اس وقت مکمل نہیں ہوتا جب تک یہودی قوم کا تذکرہ نہ کیا جائے۔

قارئین کرام کےلئے یہ بات بڑی دلچسپی کا باعث ہوگی کہ صرف ایک کروڑ یہودی دنیا کی 60 پرسنٹ دولت کے مالک ہیں جب کہ چھ ارب انسان 40 پرسنٹ دولت پر تصرف رکھتے ہیں۔ نیز انٹرنیشنل پرنٹ اور میڈیا کے اہم ترین 90 پرسینٹ ادارے ان کے ہیں مثلاً آئی ایم ایف، نیویارک ٹائمز، فنانشل ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، ریڈرزڈائجسٹ، سی این این، فاکس ٹی وی، وال سڑیٹ جرنل، اے ایف پی، اے پی، سٹار ٹی وی کے چاروں سٹیشن سب یہودیوں کی ملکیت ہیں۔ شائد ہم میں سے چند ایک نے ہی اس بات پر غور کیا ہوکہ یہودیوں کی دن دوگنی رات چوگنی دولت بڑھنے کا راز کیا ہے؟

عقدہ یہ کھلا کہ ہزاروں سال سے یہ قوم اس بات پر سختی سے قائم ہے کہ ہر یہودی اپنی آمدنی کا 20 پرسنٹ لازمی طور پر انسانی فلاحی کاموں پر خرچ کرتا ہے۔

پاکستان میں ایک مثال منشی محمد کی بھی ہے۔
آپ بہت غریب تھے، بڑی مشکل سے گزربسر ہوتی تھی ایک دن آپ نے فیصلہ کرلیا کہ اپنی آمدنی کا 4 پرسینٹ اللہ تعالی کی راہ میں خرچ کروں گا۔

آپ بازار میں کھڑے ہوکر کپڑا بیچنے لگے اور باقاعدگی سے اپنے منافع کا 4 پرسینٹ اللہ کے بندوں پر خرچ کرنا شروع کردیا۔ کچھ عرصہ بعد آپ نے ایک پاور لوم لگالی اور تھوڑے ہی عرصہ میں ترقی کرتے ہوئے فیکٹری کے مالک بن گئے۔ آپ نے اپنے منافع کے 4 پرسنٹ کو مستحق مریضوں پر خرچ کرنا شروع کردیا اور ایک دن ایسا بھی آیا کہ منشی محمد نے چار کروڑ روپے کی لاگت سے منشی محمد ہسپتال لاہور بنا کرحکومت کے حوالے کردیا، اس ہسپتال کا افتتاح جرنل محمد ضیاء الحق نے کیا تھا۔

کتابوں میں لکھا ہے کہ حضرت موسٰی علیہ اسلام کے زمانے میں دو بھائی تھے جنہیں ایک وقت کا کھانا میسرآتا تھا تو دوسرے وقت فاقہ کرنا پڑتا تھا۔ ایک دن انہوں نے حضرت موسٰی علیہ اسلام کی خدمت میں عرض کیا، ’’آپ جب کوہ طور پر تشریف لے جائیں تو اللہ تعالٰی سے عرض کریں کہ ہماری قسمت میں جو رزق ہے وہ ایک ہی مرتبہ عطا کردیا جائے تاکہ ہم پیٹ بھر کر کھالیں‘‘ چنانچہ بارگاہ الہیٰ میں دعا قبول ہوئی اور دوسرے دن انسانی شکل میں فرشتوں کے ذریعے تمام رزق دونوں بھائیوں کو پہنچا دیا گیا۔

انہوں نے پیٹ بھر کر تو کھایا لیکن رزق خراب ہونے کے ڈر سےانہوں نےتمام رزق اللہ تعالٰی کے نام پر مخلوق خدا میں تقسیم کردیا۔ اگلے دن پھر ملائکہ کے ذریعے انہیں رزق مہیا کردیا گیا جو کہ شام کو پھر مخلوق خدا میں تقسیم کردیا گیا اور روزانہ ہی خیرات ہونے لگی۔

حضرت موسٰی علیہ اسلام نے باگاہ خداوندی میں عرض کیا۔۔۔۔ یا باری تعالٰی ان دونوں بھائیوں کی قسمت میں تو تھوڑاسا رزق تھا۔ پھر یہ روزانہ انہیں بہت سا رزق کیسے ملنے لگ گیا؟

ندا آئی اے موسٰی جو شخص میرے نام پر رزق تقسیم کررہا ہے اسے میں وعدے کے مطابق دس گنا رزق عطا کرتا ہوں۔ یہ روزانہ میرے نام پر خیرات کرتے ہیں اور میں روزانہ انہیں عطا کرتا ہوں۔

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔
’’جو شخص میرے نام پر ایک درہم خرات کرتا ہے اس میں دس درہم عطا کرتا ہوں۔ جو ایک بھوکے کو کھانا کھلاتا ہے، اسے دس کا کھانا ملتا ہے۔ اپنے رزق کو بڑھاؤ گھٹاو نہیں‘‘۔

یہ شنید نہیں۔۔۔ دید ہے کہ اصل منافع میں سے پانچ فیصد ہمیشہ اللہ تعالٰی کی راہ میں خرچ کرنے والا بہت جلد دولت مند بن جاتا ہے۔

China Mobile Secret Codes

If you have any China Mobile or any other Korean Make Mobile and language is set to China or other than English. You can use the following trick to bring it to English.

*#0000# this will bring your China mobiles to default language English- Enjoy.

China Mobile Secret Codes;
*#06# - Displays your IMEI. No need to tap Call.
*#33# - Bar All Outgoing Calls Deactivated.
*#67# - CallForward When bussy Deactivated.
*#61# - Call Forward When not reply Deactivated.
*#30# - call Id presentation Provided.
*#147# - Factory Mode.
*#258# - Engineer's Mode.Default user code : 1122, 3344, 1234, 5678
Engineer mode : *#110*01#
Factory mode : *#987#
Enable COM port : *#110*01# -> Device -> Set UART -> PS Config -> UART1/115200
Restore factory settings : *#987*99#
LCD contrast : *#369#
Software version : *#800#
Software version : *#900#
Set default language : *#0000# Send
Set English language : *#0044# Send
Set English language (new firmware) : *#001# Send
Default user code : 1122, 3344, 1234, 5678
apply at own risk

دل کی بند شریانیں کھولنے کا گھریلو علاج

دل کی شریانیں بند ہوجائیں تو یہی سمجھا جاتا ہے کہ بائی پاس کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں ایک ایسا نسخہ جو دل کی بند شریانوں کو جادو کی طرح کھول دے گا اور دل کے ڈاکٹروں کو بھی حیران کردے گا۔
ایک کپ لیموں کا رس، ایک کپ ادرک کا رس، ایک کپ لہسن کا رس اور ایک کپ سیب کا سرکہ لے لیں۔ ان سب کو ایک برتن میں ڈال کی دھیمی آنچ پر آدھے گھنٹے تک پکنے دیں۔ جب یہ محلول تین کپ رہ جائے تو اتار کر ٹھنڈا کرلیں اور اس میں تین پیالی شہد ملا لیں۔ خوب مکس کر کے بوتل میں رکھ لیں اور روزانہ نہار میں تین کھانے کے چمچ یہ محلول پئیں۔ چند دنوں میں دل کی بند شریانیں کھل جائیں گی آزمائش شرط ہے۔

Stray dog completes 1700 km China race

A stray dog has completed a 1700km journey across China after joining a cycle race from Sichuan province to Tibet.
The dog, nicknamed "Xiaosa", joined the cyclists after one of them gave him food.
He ran with them for 24 days, covering up to 60km a day, and climbing 12 mountains.
Cyclist Xiao Yong started a blog about Xiaosa's adventures, which had attracted around 40,000 fans by the end of the race.
Yong now hopes to adopt Xiaosa.

To see video click on the link below.

Stray dog completes 1700km China race

ایک مرتبہ درود پڑھنے پر اللہ کی دس رحمتیں

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان عالی شان ہے
  • جو مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالٰی اس پر دس مرتبہ رحمتیں بھیجتا ہے
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ

شبِ برأت کے فضائل و اعمال

(١) ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ میں ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہ پاکر آپ کی تلاش میں نکلی آپ جنت البقیع میں تھے، آپ کا سر آسمان کی جانب اٹھا ہوا تھا، آپ نے مجھے فرمایا، اے عائشہ کیا تمہیں ڈر ہے کہ اللہ اور اس کا رسول تم پر ظلم کرے گا؟ میں نے عرض کیا، یا رسول اللہ مجھے گمان ہوا شاید آپ دوسری ازواج کے پاس تشریف لے گئے ہیں۔ آپ نے فرمایا ’’اللہ تعالٰی پندرہویں شعبان کی رات آسمانِ دنیا پر (اپنی شایانِ شان) نزول فرماتا ہے اور بنو کلب قبیلہ کی بکریوں کے بالوں سے زیادہ لوگوں کی مغفرت فرماتا ہے‘‘۔
(ترمذی جلد اول صفحہ٢٧٥، ابن ماجہ صفحہ ٩٩) 
امام ترمذی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں اس باب میں سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ سے بھی روایت ہے۔
(٢) مولائے کائنات حضرت علی کرم اللہ وجہہ روایت کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، نصف شعبان کی رات میں قیام کرو اور دن میں روزہ رکھو، کیونکہ اللہ تعالٰی اسی رات غروب آفتاب تا طلوع فجر آسمانِ دنیا کی طرف متوجہ رہتا ہے اور فرماتا ہے ’’کوئی ہے مجھ سے مغفرت طلب کرنے والا کہ میں اسے بخش دوں، کوئی رزق طلب کرے تو اس کو رزق دوں، کوئی مصیبت سے چھٹکارا چاہے تو اس کو عافیت دوں‘‘۔
(ابن ماجہ شریف صفحہ نمبر٩٩)

(٣) حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے، ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا! اللہ تعالٰی شعبان کی پندرہویں شب ظہور فرماتا ہے اور مشرک و چغل خور کے علاوہ سب کی بخشش فرمادیتا ہے۔
(سنن ابن ماجہ صفحہ ٩٩)

شعبان میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا روزے رکھنا



ام المؤمنین سیدہ عائشہ الصدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام مہینوں میں شعبان کے روزے زیادہ پسند تھے، پھر اسے رمضان سے ملادیا کرتے۔ 
 (جامع الترمذی جلد اول، صفحہ ٢٧٥، سنن ابو داؤد ، جلد اول صفحہ ٣٣٧، سنن ابن ماجہ صفحہ١١٩)

دنیا اور عورت آزمائش


اس نے کہا تم میں پہلی سی بات نہیں

اس نے کہا تم میں پہلی سی بات نہیں
میں نے کہا زندگی میں تیرا ساتھ نہیں

اس نے کہا اب بھی کسی کی آنکھوں میں ڈوب جاتے ہو
میں نے کہا اب کسی آنکھ میں وہ گہرائی نہیں

اس نے کہا کیوں اتنا ٹوٹ کر چاہا مجھے
میں نے کہا انسان ہوں پتھر تو نہیں

اس نے کہا کیا میں بے وفا ہوں
میں نے کہا مجھے اب وفا کی تلاش ہی نہیں

اس نے کہا بھول جاؤ گے مجھ کو ساقی
میں نے کہا تم حقیقت ہو کوئی خواب نہیں

پیر, جون 25, 2012

وہ بھی حکمران تھے


جمعہ کے دن کے اعمال

اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن (جمعہ کی) نماز کے لئے اذان دی جائے تو فوراً اللہ کے ذکر (یعنی خطبہ و نماز) کی طرف تیزی سے چل پڑو اور خرید و فروخت (یعنی کاروبار) چھوڑ دو۔ یہ تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو۔ 
(الجمعة، 62 : 9)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو اس روز درود میں فر شتے حاضر ہو تے ہیں اور درود میرے حضور ہیش کیا جاتا ہے‘‘۔ 
(ابن ماجہ )

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث مبارکہ ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’جس شخص نے وضو کیا اور اچھی طرح سے وضو کیا، پھر جمعہ پڑھنے آیا اور خاموشی سے خطبہ سنا تو اس کے اس جمعہ سے لے کر گزشتہ جمعہ تک اور تین دن زائد کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں‘‘۔
مسلم، الصحيح، کتاب الجمعة، باب فضل من استمع وأنصت فی الخطبة، 2: 587، رقم: 857

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’جب جمعہ کا دن آتا ہے تو مسجد کے ہر دروازہ پر فرشتے آنے والے کو لکھتے رہتے ہیں۔ جو پہلے آئے اس کو پہلے لکھتے ہیں اور جب امام (خطبہ کے لیے) بیٹھ جاتا ہے تو وہ اعمال ناموں کو لپیٹ لیتے ہیں اور آکر خطبہ سنتے ہیں۔ جلدی آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو اللہ تعالٰی کی راہ میں ایک اونٹ صدقہ کرتا ہے، اس کے بعد آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو ایک گائے صدقہ کرتا ہے۔ اس کے بعد والا اس شخص کی مثل ہے جو مینڈھا صدقہ کرے پھر اس کی مثل ہے جو مرغی صدقہ کرے پھر اس کی مثل ہے جو انڈہ صدقہ کرے‘‘۔
مسلم، الصحيح، کتاب الجمعة، باب فضل يوم الجمعة، 2: 587، رقم: 856

حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’جس نے جمعہ کے دن غسل کیا اور جلدی (مسجد) میں حاضر ہوا اور امام کے قریب ہوکر خاموشی کے ساتھ غور سے خطبہ سنا تو اس کے لیے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزوں اور قیام کا ثواب ہے‘‘۔
ترمذی، الجامع الصحيح، ابواب الجمعة، باب ما جاء فی فضل الغسل يوم الجمعة، 1: 505، رقم: 496

جمعہ کا دن ہفتے کے سارے دنوں کا سردار ہے، ایک حدیث میں ہے کہ سب سے بہتر دن جس پر آفتاب طلوع ہوتا ہے، جمعہ کا دن ہے۔ بہت سی احادیث میں یہ مضمون ہے کہ جمعہ کے دن میں ایک ایسی گھڑی ہے کہ اس پر بندہٴ مومن جو دُعا کرے قبول ہوتی ہے۔ 

1) صبح عام دنوں سے کچھ پہلے اٹھنا
2) غسل کرنا
3)صاف کپڑے پہننا
4) مسجد میں جلد جانے کی فکر کرنا
5) مسجد پیدل جانا
6) امام کے قریب بیٹھنے کی کوشش کرنا
7) اگر صفیں پُر ہوں تو صفوں کو پھاند کرآگے نہ جانا
8) اپنے کپڑوں سے یا بالوں سے لہو ولعب نہ کرنا
9) خطبہ غور سے سننا

گھر میں بچوں کے حوالے سے احتیاطی تدابیر

بچے چھوٹے ہوں یا بڑے آرام سے نہیں بیٹھتے، ہر وقت کچھ نہ کچھ کرنے کی جستجو میں رہتے ہیں، اسی لئے خواتین خاص طور پر مائیں چھوٹے بچوں کے بارے میں کافی پریشان رہتی ہیں، کیوں کہ ناسمجھی کی بنا پر وہ کچھ بھی کرسکتے ہیں جو نہ صرف ان کی ذات کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے بلکہ بڑوں کے لئے بھی پریشانی کا باعث بھی ہوتا ہے۔ گھر میں بچوں کو مختلف اشیاء سے دور رکھنا بہت ضروری ہے۔ تھوڑی سی بے احتیاطی سے بڑے نقصان کا بہت زیادہ اندیشہ ہوسکتا ہے۔

 بچوں کے حوالے سے گھر میں بعض کاموں میں احتیاط بہت ضروری ہوتی ہے۔ جیسے ادویات اور دیگر گھریلو استعمال کی چیزیں بچوں کی پہنچ سے دور رکھنا نہایت ضروری ہے۔ ادویات کے لیبل پر لکھا ہوتا ھے کہ ’’دوائی بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں‘‘، کوئی بھی دوائی یا گولیاں اتنا انچا رکھنی چاہئے کہ بچوں کا ہاتھ اس تک نہ پہنچے۔ دوائی کے علاوہ اور بھی بہت سی احتیاطی تدابیر ہیں جو نہ کرنے سے چھوٹے یا ناسمجھ بچوں کو نقصان کا اندیشہ ہوسکتا ہے۔ جیسے کچن میں چُھری بے احتیاطی میں ایسی جگہ رکھ دینا جہاں سے بچے اٹھا سکتے ہیں۔ خواتین کھانا بناتے وقت چُھری، چمچ وغیرہ رومال پر رکھ دیتی ہیں یا ان اشیاء کا نوک دار حصہ باہر کی طرف کرکے رکھ دیتی ہیں، یا اسی طرح کمرے میں یا کام کرنے کی جگہ قینچی کا نوک دار حصہ باہر کی طرف رکھ دیتی ہیں۔ اس طرح بے دھیانی میں بچوں کو نقصان ہوسکتا ہے۔ ان اشیاء کے علاوہ سٹیل کی دیگر ایسی اشیاء جو نقصان دہ ہوتی ہیں کا رُخ یا منہ ہمیشہ دیوار کی طرف ہونا چاہئے۔ گھروں میں چار کونوں والی میز بھی بچوں کے لئے خطرناک ہوسکتی ھے۔ تھوڑی سی بے احتیاطی یا لاپرواہی سے نتیجہ بہت غلط نکل سکتا ہے اس لئے اس طرف توجہ کی ضرورت ہے۔

بچے عموماً ہر چیز کھانے اور منہ میں ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں اس لئے بچوں کو کھیلنے کے لئے ہر گز ایسی کوئی چیز نہ دیں جو اس کے منہ میں پھنس جانے کا خطرہ ہو۔ جب بھی خواتین کوئی کام کررہی ہوں تو انہیں چاہیے کہ کام میں دھیان کے ساتھ ساتھ اپنی توجہ بچوں پر بھی رکھیں تاکہ بچہ کوئی ایسی حرکت نہ کر بیٹھے جو اس کے لئے نقصان دہ اور بڑوں کے لئے پریشانی کا باعث بن جائے۔

اس کے علاوہ گرم ماچس، لائٹر برتن، اشیاء اور مائع یعنی پانی اور دودھ وغیرہ ہمیشہ اونچی جگہ رکھیں اور یہ یقین کرلیں کہ بچوں کا ہاتھ وہاں نہ پنچ سکے گا، اس حوالے سے معمولی بے احتیاطی نہ کریں یا رسک نہ لیں کہ بچے کھیل رہے ہیں یا سوئے ہوئے ہیں۔

بہت چھوتے بچے جنہوں نے ابھی چلنا شروع کیا ہے، ان کے حوالے سے یہ احتیاط بہت ضروری ہے کہ بالٹی یا ٹب پانی سے بھر کر کھلی جگہ نہ رکھا جائے۔ اگر مجبوراً ایسا کرنا پڑے تو بالٹی ڈھکن کے ساتھ سختی سے بند کرکے یا کسی کمرے میں رکھیں اور دروازہ بند کرکے لاک کردیں۔

ہفتہ, جون 23, 2012

مسواک کرنے کی فضیلت


مسواک حق تعالیٰ کی خوش نودی کا ذریعہ ہے

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”مسواک منہ کی پاکیزگی اور رب کی خوش نودی کا ذریعہ ہے“۔ (اخرجہ احمد۔ ۳۰۱)