پیر, نومبر 12, 2012

برسبین میں 24 سالہ آسٹریلوی حکمرانی کی بنیادیں ہل گئیں

برسبین: جنوبی افریقہ نے برسبین میں 24 سالہ آسٹریلوی حکمرانی کی بنیادیں ہلا دیں، پہلی اننگز میں 450 رنز بنانے کے بعد تین وکٹیں اڑا کر کینگروز پر دبائو بڑھا دیا۔

تیسرے دن کے اختتام تک میزبان سائیڈ نے 111 رنز بنائے، ایڈ کوان 49 اور کپتان مائیکل کلارک 34 رنز پر ناٹ آئوٹ تھے، رکی پونٹنگ کو کھاتہ تک کھولنا نصیب نہیں ہوا، مورن مورکل نے 2 وکٹیں لیں، آسٹریلیا کو ابھی 339 رنز خسارے کا سامنا جبکہ 7 وکٹیں باقی ہیں۔ اس سے پہلے آل راؤنڈر جیک کیلس نے147 اور ہاشم آملا نے 104 رنز بنائے، ابراہم ڈی ویلیئرز نے بھی 40 کی اننگز کھیلی، جیمز پیٹنسن نے 3 جبکہ بین ہلفنہاس، پیٹرسڈل اور ناتھن لیون نے دو، دو وکٹیں لیں۔ 

برسبین ٹیسٹ کے دوسرے دن کا کھیل بارش کی نذر ہونے کے باوجود مہمان ٹیم نے اپنی پوزیشن کو کافی مستحکم کرکے اس گراؤنڈ پر 24 برس سے ناقابل شکست آسٹریلیا کو دباؤ کا شکار کر دیا، کینگروز کو گابا میں آخری شکست کا سامنا ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 1988 میں کرنا پڑا تھا۔

جنوبی افریقہ کے پہلی اننگز میں 450 رنز یہاں پر 1986 میں انگلینڈ کی جانب سے بنائے گئے 456 رنز کے بعد سب سے بڑا مجموعہ ہے، آسٹریلیا کو پہلی اننگز کے ابتدائی 10 اوورز میں زوردار جھٹکا پہنچا جب تین بہترین بیٹسمین پویلین واپس لوٹ گئے، ڈیوڈ وارنر صرف 15 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، وہ سٹین کی بال کو سیدھا سیکنڈ سلپ میں موجود جیک کیلس کے ہاتھوں میں تھما کر 4 رنز پر چلتے بنے، ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے روب کیونے 9 رنز بنا کر مورن مورکل کی گیند پر دلچسپ انداز میں کیچ ہوئے، سٹین نے اپنا پائوں فائن لیگ باؤنڈری سے باہر جاتے دیکھ کر گیند کو اوپر اچھالا اور پھر پلیئنگ فیلڈ میں واپس پلٹ کر کیچ تھام لیا، مورکل کی ہی گیند پر پونٹنگ بغیر کوئی رن بنائے کیلس کے ہاتھوں کیچ ہوگئے، اس طرح 40 رنز پر تین وکٹیں گرگئیں تاہم کوان اور کلارک نے 71 رنز کی شراکت سے مجموعے کو 111 تک پہنچایا۔

اس دوران پروٹیز کو کوان کی وکٹ بھی مل سکتی تھی تاہم مورکل کے فرنٹ فٹ فالٹ کی وجہ سے گیند کو نو قرار دے دیا گیا۔ اس سے قبل جیک کیلس اور ہاشم آملا نے میزبان بولنگ اٹیک کا عمدگی سے سامنا کرتے ہوئے سنچریاں جڑ کر ٹیم کا مجموعہ 450 تک پہنچایا، دونوں کے درمیان تیسری وکٹ کے لیے 165 رنز کی شراکت ہوئی آملا 104 رنز پر سڈل کی گیند پر مشکوک ایل بی ڈبلیوقرار پائے، یہ ان کی مجموعی طور پر 17ویں اور آسٹریلیا کے خلاف چوتھی اننگز میں تیسری تھری فیگر اننگز تھی۔ کیلس لنچ کے فوری بعد پیٹنسن کی گیند پر آئوٹ ہوئے، گلی میں موجود کیونے نے اچھل کر دونوں ہاتھوں سے کیچ تھاما، کیلس 44 ویں ٹیسٹ سنچری سے آل ٹائم سنچری میکرز کی فہرست میں ٹنڈولکر کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔

برسبین میں 24 سالہ آسٹریلوی حکمرانی کی بنیادیں ہل گئیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔