آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف تین ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ، جو شارجہ میں کھیلا گیا، دلچسپ مقابلے کے بعد چار وکٹوں سے جیت لیا۔
آسٹریلیا نے199 رنز کا مطلوبہ ہدف 48.2 اوورز میں حاصل کرلیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے کپتان مائیکل کلارک نے 66 اور اپنا دسواں میچ کھیلنے والے جارج بیلی نے 57 رنز ناٹ آوٹ کی اننگز کھیلیں۔
بظاہر کم ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کو بھی شروع ہی میں نقصان اٹھانا پڑا جب اوپنر وارنر اور میتھیو ویڈ بالترتیب 5 اور 10 رنز بنا کر حفیظ اور شاہد آفریدی کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے۔ سعید اجمل نے اس کے بعد کے بعد دیگرے ہسی برادرز کو پویلین بھجوا کر آسٹریلیا پر دباو بڑھا دیا۔ جب آسٹریلیا کے چار کھلاڑی صرف 67 کے سکور پر آؤٹ ہوگئے تھے اور کینگروز بلے باز پاکستانی سپنرز کو کھیلنے میں خاص طور دشواری محسوس کررہے تھے تو لگ رہا تھا کہ پاکستان کی ٹیم شاید کم سکور کے باوجود میچ جیتنے میں کامیاب ہوجائے لیکن اس موقع پر کپتان کلارک نے جارج بیلی کے ساتھ پانچویں وکٹ پر 54 رنز جوڑے۔ کلارک 66 رنز بناکر محمد حفیظ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے تو آسٹریلیا کا مجموعی سکور 121 تھا۔ اس طرح میچ میں ایک بار پھر سنسنی پیدا ہوئی تاہم جارج بیلی نے، جو سعید اجمل کی گیندوں پر خاصے پریشان رہے، اپنی ناتجربہ کاری کو راہ میں آڑے نہیں آنے دیا، انہوں نے میکسویل کے ساتھ 54 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی اور میچ کو پاکستان سے بہت دور لے گئے۔
پاکستان کے سپنرز، سعید اجمل نے خاص طور پر بہت اچھی باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور انہوں نے نہ صرف تماشائیوں اور کمنٹریٹرز سے داد سمیٹی بلکہ آسٹریلیا کے بلے باز بھی انہیں استہزائیہ نظروں سے دیکھتے رہے۔ انہوں نے 10 اورروں میں 30 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ محمد حفیظ نے 29 رنز کے عوض دو اور شاہد آفریدی نے 37 رنز دے کر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ سہیل تنویر اور اعزاز چیمہ کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے اس طرح پاکستان کا فاسٹ باؤلنگ کا شعبہ متاثر کرنے میں ناکام رہا۔
چھٹے باؤلر کی کمی کو محمد اظہر سے پورا کیا گیا۔ اظہر نے جو تکینیکی اعتبار سے مستند بلے باز کے طور پر جانے جاتے ہیں، آج کے میچ میں بطور لیگ سپن باؤلر انٹرنیشنل باؤلنگ کا کھاتا کھولا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اظہر نے اپنا ڈومیسٹک کیئریر بطور باؤلر ہی شروع کیا تھا۔ انہوں نے تین اووروں میں بارہ رنز دیے اور اپنی ہی گیند پر ایک مشکل کیچ لینے میں ناکام رہے۔
اس سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ اور پوری ٹیم 45.1 اوور میں 198 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ اسد شفیق 56 اور عمر اکمل 52 رنز کے ساتھ نمایاں سکورر رہے۔ دیگر بلے بازوں میں حفیظ 4، ناصر جمشید 23، اظہر 5، کپتان مصباح 26 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
99 کے سکور پر چار وکٹیں گرنے کے بعد نوجوان اسد شفیق اور عمر اکمل نے جارحانہ مگر ذمے داری سے بیٹنگ کی اور سکور 160 تک پہنچا دیا مگر بیٹنگ پاورپلے ایک بار پھر پاکستانی ٹیم کے لیے زحمت ثابت ہوا اور وکٹیں یکے بعد دیگرے گرنے لگیں۔ آخری 6 وکٹیں ٹیم کے مجموعی سکور میں صرف 38 رنز کا اضافہ کرسکیں۔
لوور آرڈر بھی ناکام ثابت ہوا جب ڈیڑھ سال کے عرصے کے بعد ٹیم میں واپس آنے والے کامران اکمل 4 اور آفریدی بغیر کوئی رنزبنائے آؤٹ ہوگئے۔ سہیل تنویر کی اننگ بھی ایک رن پر ہی محدود رہی۔
آسٹریلیا کی جانب سے اپنا چھٹا میچ کھیلنے والے مچل سٹارک نے تباہ کن باؤلنگ کرتےہوئے 5 جبکہ پیٹنسن نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔ سٹارک کو مین آف دا میچ قرار دیا گیا۔ شارجہ کے اس میدان پر پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان اس سے قبل کھیلے گئے تمام میچوں میں پاکستان کی ٹیم فاتح رہی اور آج اسے پہلی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
سیریز کا دوسرا میچ 31 اگست کو ابوظہبی جبکہ تیسرا تین ستمبر کو شارجہ میں ہوگا جس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹی-20 میچوں کی سیریز بھی کھیلی جائے گی۔
آسٹریلیا کی شارجہ میں پاکستان کے خلاف پہلی فتح
آسٹریلیا نے199 رنز کا مطلوبہ ہدف 48.2 اوورز میں حاصل کرلیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے کپتان مائیکل کلارک نے 66 اور اپنا دسواں میچ کھیلنے والے جارج بیلی نے 57 رنز ناٹ آوٹ کی اننگز کھیلیں۔
بظاہر کم ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کو بھی شروع ہی میں نقصان اٹھانا پڑا جب اوپنر وارنر اور میتھیو ویڈ بالترتیب 5 اور 10 رنز بنا کر حفیظ اور شاہد آفریدی کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے۔ سعید اجمل نے اس کے بعد کے بعد دیگرے ہسی برادرز کو پویلین بھجوا کر آسٹریلیا پر دباو بڑھا دیا۔ جب آسٹریلیا کے چار کھلاڑی صرف 67 کے سکور پر آؤٹ ہوگئے تھے اور کینگروز بلے باز پاکستانی سپنرز کو کھیلنے میں خاص طور دشواری محسوس کررہے تھے تو لگ رہا تھا کہ پاکستان کی ٹیم شاید کم سکور کے باوجود میچ جیتنے میں کامیاب ہوجائے لیکن اس موقع پر کپتان کلارک نے جارج بیلی کے ساتھ پانچویں وکٹ پر 54 رنز جوڑے۔ کلارک 66 رنز بناکر محمد حفیظ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے تو آسٹریلیا کا مجموعی سکور 121 تھا۔ اس طرح میچ میں ایک بار پھر سنسنی پیدا ہوئی تاہم جارج بیلی نے، جو سعید اجمل کی گیندوں پر خاصے پریشان رہے، اپنی ناتجربہ کاری کو راہ میں آڑے نہیں آنے دیا، انہوں نے میکسویل کے ساتھ 54 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی اور میچ کو پاکستان سے بہت دور لے گئے۔
پاکستان کے سپنرز، سعید اجمل نے خاص طور پر بہت اچھی باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور انہوں نے نہ صرف تماشائیوں اور کمنٹریٹرز سے داد سمیٹی بلکہ آسٹریلیا کے بلے باز بھی انہیں استہزائیہ نظروں سے دیکھتے رہے۔ انہوں نے 10 اورروں میں 30 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ محمد حفیظ نے 29 رنز کے عوض دو اور شاہد آفریدی نے 37 رنز دے کر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ سہیل تنویر اور اعزاز چیمہ کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے اس طرح پاکستان کا فاسٹ باؤلنگ کا شعبہ متاثر کرنے میں ناکام رہا۔
چھٹے باؤلر کی کمی کو محمد اظہر سے پورا کیا گیا۔ اظہر نے جو تکینیکی اعتبار سے مستند بلے باز کے طور پر جانے جاتے ہیں، آج کے میچ میں بطور لیگ سپن باؤلر انٹرنیشنل باؤلنگ کا کھاتا کھولا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اظہر نے اپنا ڈومیسٹک کیئریر بطور باؤلر ہی شروع کیا تھا۔ انہوں نے تین اووروں میں بارہ رنز دیے اور اپنی ہی گیند پر ایک مشکل کیچ لینے میں ناکام رہے۔
اس سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ اور پوری ٹیم 45.1 اوور میں 198 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ اسد شفیق 56 اور عمر اکمل 52 رنز کے ساتھ نمایاں سکورر رہے۔ دیگر بلے بازوں میں حفیظ 4، ناصر جمشید 23، اظہر 5، کپتان مصباح 26 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
99 کے سکور پر چار وکٹیں گرنے کے بعد نوجوان اسد شفیق اور عمر اکمل نے جارحانہ مگر ذمے داری سے بیٹنگ کی اور سکور 160 تک پہنچا دیا مگر بیٹنگ پاورپلے ایک بار پھر پاکستانی ٹیم کے لیے زحمت ثابت ہوا اور وکٹیں یکے بعد دیگرے گرنے لگیں۔ آخری 6 وکٹیں ٹیم کے مجموعی سکور میں صرف 38 رنز کا اضافہ کرسکیں۔
لوور آرڈر بھی ناکام ثابت ہوا جب ڈیڑھ سال کے عرصے کے بعد ٹیم میں واپس آنے والے کامران اکمل 4 اور آفریدی بغیر کوئی رنزبنائے آؤٹ ہوگئے۔ سہیل تنویر کی اننگ بھی ایک رن پر ہی محدود رہی۔
آسٹریلیا کی جانب سے اپنا چھٹا میچ کھیلنے والے مچل سٹارک نے تباہ کن باؤلنگ کرتےہوئے 5 جبکہ پیٹنسن نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔ سٹارک کو مین آف دا میچ قرار دیا گیا۔ شارجہ کے اس میدان پر پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان اس سے قبل کھیلے گئے تمام میچوں میں پاکستان کی ٹیم فاتح رہی اور آج اسے پہلی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
سیریز کا دوسرا میچ 31 اگست کو ابوظہبی جبکہ تیسرا تین ستمبر کو شارجہ میں ہوگا جس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹی-20 میچوں کی سیریز بھی کھیلی جائے گی۔
آسٹریلیا کی شارجہ میں پاکستان کے خلاف پہلی فتح
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔