ہفتہ, اگست 25, 2012

آرمسٹرانگ کے اعزازات واپس، تاحیات پابندی

لانس آرمسٹرانگ
امریکی سائیکلنگ کھلاڑی لینس آرمسٹرانگ کو ان کے سات ٹور ڈی فرانس اعزازات سے محروم کردیا گیا ہے اور کھیلوں میں ممنوعہ ادویات سے متعلق امریکی ادارے یو ایس اے ڈی اے نے ان پر تاحیات پابندی بھی لگا دی ہے۔

یو ایس اے ڈی اے نے کہا ہے کہ آرمسٹرانگ کی طرف سے اپنے خلاف الزامات کا دفاع نہ کرنے کے فیصلے کے باعث ان پر تاحیات پابندی لگائی گئی ہے اور یکم اگست انیس سو اٹھانوے سے اب تک ان کا ریکارڈ حذف کردیا گیا ہے۔

ایجنسی کا کہنا ہے کہ انہوں نے انٹی ڈوپنگ کی کئی خلاف ورزیاں کیں جن میں منشیات کی سمگلنگ اور دوسروں تک ڈوپنگ کی چیزیں پہنچانا شامل ہیں۔

یو ایس اے ڈی کا یہ فیصلہ 40 سالہ آمسٹرانگ کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ اگرچہ ان پر عائد کیے جانے والے الزامات کو ثابت کرنے کے حقیقی شواہد موجود نہیں ہیں لیکن وہ ان الزامات کے خلاف اپنی لڑائی ختم کررہے ہیں۔

ان کے ممنوعہ اشیاء کے ڈوپنگ ٹیسٹ کے نتائج اگرچہ کبھی مثبت نہیں رہے، لیکن یو ایس اے ڈی اے کا کہنا ہے کہ ایک درجن سے زیادہ شاہدین نے یہ گواہیاں دی ہیں کہ سٹار سائیکلسٹ نے ان اشیاء کا استعمال کیا تھا۔

آمسٹرانگ نے گذشتہ سال اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔ اور وہ کینسر سے صحت یاب ہونے والے بہت سے لوگوں کے لیے اپنی اور اپنی فاؤنڈیشن کی خدمات کے ایک ہیرو کا درجہ رکھتے ہیں۔

یونائٹیڈ سٹیٹ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے گزشتہ کئی برسوں سے سائیکلنگ ریس میں مسلسل کامیابی حاصل کرنے والے نامور سائیکلسٹ لانس آمسٹرانگ پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ کھلاڑیوں کو ڈوپنگ کی تربیت دیتے ہیں اور ریس سے قبل منشیات کا استعمال کرتے ہیں، جس کی انہوں نے کبھی تردید نہیں کی جبکہ آرمسٹرانگ نے اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی تفتیش کیلئے غیرقانونی طریقے استعمال کررہی ہے جبکہ تحقیقات یک طرفہ اور غیرمنصفانہ ہیں۔

آرمسٹرانگ کا کہنا ہے کہ وہ بے بنیاد الزامات کا سامنا کرکے تھک چکے ہیں اور اس سلسلے میں اپنا بھاری سرمایہ بھی خرچ کر چکے ہیں، لیکن اب دفاع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

40 سالہ آرمسٹرانگ اپنے کیریئر میں سات مرتبہ ٹور دی فرانس سائیکلنگ ریس جیت چکے ہیں، جبکہ انہوں نے سال 2000ء میں برونزی میڈل حاصل کیا اور 1998ء کے بعد سے مختلف مقابلوں میں متعدد ایوارڈز اور بھاری رقم بطور انعام بھی حاصل کر چکے ہیں۔

سائیکلسٹ لانس آمسٹرانگ سے ٹورڈی فرانس کے اعزازواپس

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔