اسلام آباد (خبرنگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اقبال حمید الرحمن نے پسند کی شادی کرنیوالے شخص کیخلاف درج اغواء کا پرچہ خارج کرنے کا حکم دیدیا۔ فاضل چیف جسٹس نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ ولی کی اجازت کے بغیر بالغ کا نکاح غیرموثر قرار نہیں دیا جاسکتا۔ طاہر محمود نامی شخص نے 4 مارچ 2011ء کو تھانہ شہزاد ٹاﺅن میں پرچہ درج کرایا کہ یکم اور دو مارچ کی درمیانی شب محمد اکرام نامی شخص اس کے زیرکفالت یتیم بھتیجی صائمہ شاہین کو اغواء کرکے لے گیا جبکہ ا س موقع پر 7 تولے طلائی زیورات اور 50 ہزار روپے نقدی بھی غائب پائے گئے۔ صائمہ شاہین اور محمد اکرام نے مذکورہ ایف آئی آر کے اخراج کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ رجوع کیا۔ دوران سماعت صائمہ شاہین نے فاضل چیف جسٹس کو بتایا کہ اس نے اپنی مرضی سے محمد اکرام سے شادی کی ہے لہٰذا اس کیخلاف درج اغواء کا پرچہ خارج کرنے کا حکم دیا جائے۔ جمعہ کو عدالت عالیہ کے چیف جسٹس نے درخواست کا فیصلہ سناتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ شہزاد ٹاﺅن کو مذکورہ ایف آئی آرخارج کرنے کا حکم دیا ہے۔
روزنامہ جنگ 02-04-11
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔