اتوار, جنوری 06, 2013

پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ’ٹیم آف دی ایئر‘ کا اعزاز

دلّی میں منعقدہ سی ایٹ کرکٹ ریٹنگ انعام کی رنگارنگ تقریب میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ’ٹیم آف دی ایئر‘ کے اعزاز سے نوازا گیا وہیں بھارت کے ویراٹ کوہلی کو سال دوہزار گیارہ بارہ کے لیے بین الاقوامی کرکٹر آف دی ایئر کے خطاب سے نوازا گیا۔ ایشیئن بریڈ مین کے نام سے جانے جانے والے پاکستان کے سابق کپتان ظہیر عباس کو لائف ٹائم اعزاز سے نوازا گیا اور بھارت اور پاکستان کے لیے مخصوص اعزازات میں پاکستان کے انضمام الحق کو ونڈے کے بہترین بلے باز کا اعزاز دیا گیا جبکہ بھارت کے سنیل گاوسکر کو ٹیسٹ کے بہترین بلے باز کے اعزاز سے نوازا گیا۔ بھارت کے آل راؤنڈر کپل دیو کو اگر ٹیسٹ کے بہترین بالر کے اعزاز سے نوازا گیا تو ون ڈے کے بہترین بولر کا اعزاز وسیم اکرم کو دیا گیا۔ پاکستان کے سابق کرکٹر سعید انور کو لوگوں کے پسندیدہ کرکٹر کا اعزاز دیا گیا۔

پاکستان کی ٹیم کا ایوارڈ حاصل کرتے ہوئے پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ’پاکستان ٹیم کی جانب سے یہ اعزاز لینا ان کے لیے بڑے فخر کی بات ہے‘۔ انھوں نے کہا کہ ’اس سے قبل انیس سو ننانوے میں پاکستان ٹیم کو یہ اعزاز دیا گیا تھا اور میں نے پاکستان کی طرف سے اسے لیا تھا اور آج پھر مجھے یہ اعزاز حاصل ہو رہا ہے کہ میں یہ انعام حاصل کر رہا ہوں‘۔ جمعہ کی شام دلی کے لیے بہت خاص تھی کیونکہ بھارت اور پاکستان کے بڑے کرکٹر ایک جگہ موجود تھے اور اپنی یادیں تازہ کر رہے تھے۔ کرکٹ کی ان شخصیات نے اپنے نئے اور پرانے قصے سناکر اپنے چاہنے والو کا دل خوش کر دیا۔ 

سب سے نوجوان ہندوستانی کھلاڑی کے لیے انمکت چند کو ایوارڈ دیتے وقت جب سنیل گاوسکر نے ان سے ان کے نام ’انمکت‘ کا مطلب پوچھا تو انمکت نے کہا۔ یہ ایک مصرعہ کے معنی کی طرح ہے، ہم پنچھی انمکت گگن کے، یعنی جن کے لیے کوئی باؤنڈری یا حد نہیں ہوتی تو گواسکر نے چٹکی لیتے ہوئے کہا، اسی لیے تو تم چھکے زیادہ لگاتے ہو اور باؤنڈري کم۔ ویسے گواسکر کے لیے بھی ایک لمحہ ایسا آیا جب تقریب میں ہنسی کے فوارے پھوٹ پڑے۔ دراصل جب پاکستان کے سابق کپتان ظہیر عباس کو لائف ٹائم ایوارڈ کے لیے سٹیج پر بلایا گیا تو رميز راجہ نے گواسکر سے کہا کہ آپ نے ظہیر عباس کا وکٹ حاصل کرنے کے لیے کون سی گیند کی تھی، تیز، باؤنسر یا گگلي؟ جواب میں گواسکر نے کہا کہ میں نے تو کچھ نہیں کیا، ہماری دوستی تو بہت پرانی ہے 1971 سے۔ یہ تو ظہیر نے ہی سوچا کہ چلو اس کو وکٹ دے دیتے ہیں ورنہ ریٹائر ہونے تک انہیں تو وکٹ ملنے سے رہی۔

اس موقع پر جب ظہیر عباس سے ان کی بہترین بلے بازی کا راز پوچھا گیا تو انہوں نے راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ مشق کے دوران وکٹ کیپر وسیم باری کو کہتے تھے کہ وہ ان کی خامیوں کے بارے میں بتائیں۔ ایسے ہی ایک موقعہ پر انہوں نے باری کو ذمہ داری دی لیکن تھوڑی دیر بعد جب انہوں نے پیچھے مڑكر دیکھا تو باری وہاں نہیں تھے انہوں باری سے پوچھا کہ کیا ہوا بھائی تم چلے کیوں گئے تو باری نے پیار سے گالی دیتے ہوئے کہا کہ ... ’ تو کوئی بال چھڈے گا تا ای تو دسے گا کتھے غلطتي کی‘۔

ویسے تو اس تقریب میں بہت سے یادگار لمحے آئے لیکن رميز راجہ اور سابق کپتان انضمام الحق کے درمیان ہوئی چہلبازی نے تو ہنسی کی محفل سجا دی۔ رميز نے کہا کہ میری کتاب کے حساب سے پاکستان نے کبھی اتنا ’کول‘ کھلاڑی پیدا نہیں کیا ہے جتنا زیادہ دباؤ والا ماحول اتنے ہی آپ پر سکون، کیا ہے راز .....؟ انضمام نے کہا: 'دباؤ تو مجھ پر بھی ہوتا تھا شاید دکھائی نہیں دیتا تھا دراصل 1992 میں عالمی کپ کے فائنل میں جب میں کپتان عمران خان کے ساتھ کھیل رہا تھا تو انہوں نے کہا کہ یہ جونوے ہزار کی بھیڑ یہاں آئی ہے ان کے سامنے یہ سوچ کر کھیلو کہ یہ تمہیں ہی دیکھنے آئی ہے۔ اپنے اوپر بھروسہ رکھو، بس یہ دو الفاظ میں نے یاد رکھے۔ اس کے بعد رميز نے پوچھا یادگار رن آؤٹ؟ انہوں نے کہا - بہت سارے۔

اس تقریب میں قصے تو بہت تھے لیکن باتوں باتوں میں غیر ملکی كوچز کو حوالے سے پاکستان کے سابق کپتان اور فاسٹ بولر وسیم اکرم اپنے دل کی بات کہہ دی۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ پاکستان کے لیے کھیل رہے تھے تو اس وقت پاکستان نے انگلینڈ کے جیفری بائکاٹ کو بہت سارے پیسے دے کر دو ہفتے تک کوچنگ کے لیے رکھا۔ یہ فیصلا اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین کا تھا جو سمجھتے تھے کہ انہیں کرکٹ کی بڑی سمجھ ہے۔ بائکاٹ آئے اور نوجوان کھلاڑیوں کو تربیت دینی شروع کی۔ میں دور سے دیکھ رہا تھا کہ قذافی سٹیڈیم میں بالکل بيچو بيچ نوجوان کرکٹر عمران نذیر میدان کے پچ چکر لگانے کے بعد بائكاٹ کے سامنے ہاں، ہاں میں سر ہلا رہے تھے۔ تربیت ختم ہونے کے بعد میں نے اس سے پنجابی میں پوچھا - تو کیا کر رہا تھا، کجھ سمجھ میں آئی؟ عمران بولا - نہیں. میں نے کہا - تو تو پھر ہاں- ہاں میں سر کیوں ہلا رہا تھا، تو عمران بولا - اگر نا- نا کرتا تو وہ دو گھنٹے اور بولتا۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ’ٹیم آف دی ایئر‘ کا اعزاز

جمعہ, جنوری 04, 2013

انٹرنیٹ کی تیسویں سالگرہ

دنیا کا انقلابی اور سستا مواصلاتی رابطہ انٹر نیٹ جس نے کروڑوں لوگوں کی زندگیاں بدل کر رکھ دی ہیں، پورے تیس برس کا ہو چکا ہے۔ اس بات پر یقین کرنا بھی اب مشکل لگتا ہے کہ انٹرنیٹ کو وجود میں آئے صرف تیس برس ہوئے ہیں جس نے یکم جنوری 1983ء کو باقاعدہ طور پر کام کرنا شروع کیا تھا۔

اس حوالے سے پہلی جنوری کو 'فلیگ ڈے' کا نام بھی دیا گیا، جب امریکی محکمہ دفاع نےمواصلاتی رابطہ کو 'انٹرنیٹ پروٹوکل کمیونکیشن سسٹم' میں تبدیل کر دیا تھا۔ برطانوی روزنامے 'میٹرو' کے مطابق انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی میگزین کے نمائندے کرس ایڈورڈ کہتے ہیں، "مجھے اس بات کا یقین ہے کہ انٹرنیٹ کو اس روز پہلی بار آن کرنے والے شخص کو اس بات کا احساس نہیں ہو گا کہ وہ ایک انقلابی قدم اٹھانے جا رہا ہے"۔ انٹرنیٹ اپنے اندر پوری دنیا سموئے ہوئے ہےاور یہ کسی بھی شخص تک رسائی کا آسان اور سستا طریقہ سمجھا جاتا ہے۔

برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ویلش سائنسدان ڈونلڈ ڈیوس نے مواصلاتی رابطہ 'آرپینٹ' کو 1960ء میں ڈیزائن کیا تھا جسے صرف امریکی محکمہ دفاع کے ذمہ دار باہمی رابطوں کے لیے استعمال کرتے تھے۔ اس رابطےکو مزید فعال بنانے کے لیے امریکہ کی یونیورسٹی اور ریسرچ کے اداروں میں کام کیا گیا۔ خاص طور پر 'یونیورسٹی آف کیلیفورنیا' اور 'اسٹین فورڈ ریسرچ انسٹیوٹ' نے اس نیٹ ورک کو جدید اور فعال بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ سنہ 1973 میں 'انٹرنیٹ پروٹوکول کمیونکیشن سسٹم' کو سہل اور طاقتور بنانے کے لیےمزید کام ہوا جس کے بعد اس مواصلاتی رابطے نے کمیونکیشن کی دنیا میں انقلاب برپا کر دیا۔ انٹر نیٹ کا نظام پہلے سے موجود رابطے کے نظام کی کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے بنایا گیا تھا لہذا اس نے جلد ہی دقیانوسی نیٹ ورک کی جگہ حاصل کرلی کیونکہ گزشتہ نظاموں کے برعکس انٹرنیٹ کا کسی مقام پر فیل ہونے کا خطرہ موجود نہیں تھا۔ برطانوی سائنس دان ٹم برنر لی نےچھ سال بعد اسی رابطے کو استعمال کرتے ہوئے 1989ء میں 'انٹر لنک ہائپر ٹیکسٹ ڈاکومنٹس' ایجاد کی جسے بعد میں 'ورلڈ وائڈ ویب' کا نام دیا گیا۔

انٹرنیٹ کو تیسویں سالگرہ مبارک

منگل, جنوری 01, 2013

شعیب ملک ... خوش قسمت رہے

پاکستان کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر شعیب ملک اس حوالے سےخوش قسمت قرار پائے کہ کرکٹ کے عالمی ادارے آئی سی سی کے قوانین کی رو سے آخری تین میچوں میں دو مرتبہ آؤٹ ہونے کےباوجود ناٹ آؤٹ قرار پائے۔ قوانین کے مطابق کھلاڑی کی جانب سے فیلڈ امپائر کا فیصلہ چیلنج کرنے کی صورت میں حتمی فیصلہ تھرڈ امپائر کرتا ہے۔ ایک اننگ میں فیلڈ امپائر کے صرف دو فیصلے چیلنج کئے جا سکتے ہیں۔ لیکن اگر کھلاڑی چیلنج نہ کرے تو اسے آوٴٹ تسلیم کیا جاتا ہے۔ 

انڈیا کے خلاف پہلے ٹی ٹونٹی میچ میں شعیب ملک ایشانت شرما کا ہائی باؤنسر کھیلتے ہوئے کیچ آؤٹ ہو گئےتھے۔ شعیب ملک نے فیلڈ امپائرز سے تھرڈ امپائر کو فیصلہ دینے کی اپیل کی اور اس طرح شعیب ملک کی قسمت نے ساتھ دیا اور وہ ناٹ آؤٹ قرار پائے۔ اسی طرح ون ڈے میچ میں اتوار کو شعیب ملک، روی چندرن اشوین کی بال پر مہندرا سنگھ دھونی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، لیکن تھرڈ امپائر نے اشوین کی بال ’نو بال‘ قرار دے دی اور یوں شعیب ملک ایک مرتبہ پھر خوش قسمت ٹھہرے۔ ان دونوں میچز کی خاص بات یہ بھی تھی کہ دونوں میچز بھارت کے خلاف تھے اور دونوں میچز کے وننگ سٹروکس بھی شعیب ملک نے کھیلے۔

2013ء: سال نو مبارک

بسم اللہ الرحمن الرحیم

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکتہ

”اے اللہ ہم سب پر رحم فرما، ہمارے والدین پر بے شمار رحمتیں نازل فرما اور ہمارے بہن بہائیوں عزیز و رشتہ داروں اور دوست احباب پر اپنا رحم فرما۔ 

یا اللہ ہم سب کی مغفرت فرما ہمیں دنیا اور آخرت کی بھلائی عطا فرما اور پانچ وقت کا نمازی بنا دے۔ یا اللہ ہمیں اپنے حفظ و امان میں رکھنا، حادثات اور آفات سے محفوظ فرما۔ ہمارے عزت، جان اور مال کی حفاظت فرما، رزق حلال میں اضافہ فرما اور حرام سے محفوظ فرما، یا اللہ ہماری معاشی مشکلات دور فرما، تنگ دستی اور غربت سے محفوظ فرما اور روزگار کی حفاظت فرما۔
یا اللہ ہمارے ملک پاکستان کی حفاظت فرما اور امت مسلمہ کو امن اور خوش حالی کی راہ پر گامزن فرما“۔

پیر, دسمبر 31, 2012

اولمپک کھلاڑیوں کی عمر زیادہ طویل ہوتی ہے

آسٹریلوی سائنسدانوں نے تحقیقی رپورٹ میں کہا ہے کہ اولمپک ایتھلیٹس، جو کسی بھی میڈل پوزیشن پر پہنچتے ہیں، دیگر انسانوں کے مقابلے میں اوسطاﹰ دو اعشاریہ آٹھ برس زیادہ زندہ رہتے ہیں۔ آسٹریلیا کی میلبورن یونیورسٹی کی ٹیم کی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آیا کسی ایتھلیٹ نے سونے، چاندی یا کانسی کا تمغہ جیتا، مگر ایتھلیٹس دوسروں کے مقابلے میں زیادہ عرصہ جیتے ہیں۔ صحت سے متعلق معیشت کے ماہر فلیپ کلارک کے بقول، ’مزے کی بات یہ ہے کہ سونے کا تمغہ جیتنے والوں میں زندگی کی طوالت کے اعتبار سے اضافی فائدہ نہیں دیکھا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ زیادہ پیسہ اور شہرت اس سلسلے میں کوئی زیادہ کردار ادا نہیں کرتے۔‘ محققین نے اس اعتبار سے گرمائی اور سرمائی اولپمک مقابلوں میں سن 1896 سے شرکت کرنے والے 15ہزار 174 ایتھلیٹس کی زندگیوں کا مطالعہ کیا۔

اس سلسلے میں نو ممالک کے ایتھلیٹس کا گروپ ترتیب دیا گیا تھا، جس میں امریکا، جرمنی، روس، برطانیہ، فرانس، اٹلی، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔ اس گروپ میں ایتھلیٹس کا مطالعہ ملک، عمر، جنس اور پیدائش کے برس کے اعتبار سے کیا گیا۔ پروفیسر کلارک کے مطابق عمر کی طوالت میں متعدد عناصر کار فرما ہوتے ہیں، جس میں جینز، جسمانی سرگرمیاں اور صحت مند طرز زندگی شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عمر کی طوالت کے اعتبار سے کسی ایک عنصر کو بنیادی تسلیم کر لینا خاصا مشکل کام ہے۔ تاہم اگر کسی ایتھلیٹ نے 25 برس کی عمر تک کوئی اولمپک میڈل حاصل کر لیا ہے، تو یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ وہ زیادہ عمر کا حامل ہو گا، کیونکہ وہ ایک عام آدمی کے مقابلے میں زیادہ صحت مند ہوگا۔ برطانوی میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والے اس تحقیقی رپورٹ میں پروفیسر کلارک کا تاہم یہ بھی کہنا ہے کہ مختلف چیزوں اور انسانی عمر کی طوالت کے درمیان ربط کے حوالے سے کچھ کہنا اتنا آسان بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایتھلیٹس کی زندگیوں کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس لمبی عمر اور صحت کے بدلے ان کھلاڑیوں کو کئی دیگر چیزوں پر سمجھوتہ بھی کرنا پڑتا ہے اور ان میں اعلیٰ تعلیم بھی شامل ہے، کیونکہ یہ کھلاڑی اپنی توجہ جسمانی ورزشوں اور ایتھلیٹکس کے دیگر معاملات پر مرکوز رکھتے ہیں، اور تعلیمی اعتبار سے ان کی قابلیت بہت زیادہ شاندار نہیں ہوتی۔

اولمپک کھلاڑیوں کی عمر زیادہ طویل ہوتی ہے، تحقیق

ہندوؤں اور مسلمانوں سے نفرت ہے، امریکی خاتون

نیویارک پولیس کے حکام نے ایریکا میننڈز کو حراست میں لے لیا
امریکہ میں نیویارک پولیس نے ایک مقامی خاتون کو حراست میں لیا ہے، جس پر ایک بھارتی تارک وطن کو چلتی ہوئی ریل گاڑی کے سامنے دھکا دے کر قتل کرنے کا الزام ہے۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ 31 سالہ ایریکا میننڈز پر رواں ہفتے نفرت کی بنیاد پر قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ملزمہ نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ 2001ء میں امریکہ پر دہشت گرد حملوں کے بعد سے اسے ہندوؤں اور مسلمانوں سے نفرت ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ 46 سالہ بھارتی شہری سنیڈو سین کوئینز ریلوے سٹیشن پر موجود تھا جب اسے امریکی خاتون نے ایک چلتی ریل گاڑی کے سامنے دھکا دے دیا۔ مسٹر سین کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ کوئینز کے علاقے ہی کے رہائشی تھے اور وہ ’پرنٹنگ بزنس‘ سے وابستہ تھے۔ امریکی عہدیداروں نے کہا ہے کہ اس واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
امریکی خاتون قتل کے الزام میں گرفتار

اتوار, دسمبر 30, 2012

پانچ روپے کا نوٹ 31 دسمبر کے بعد تبدیل نہیں ہوگا

5 روپے مالیت کا کرنسی نوٹ 31 دسمبر بروز پیر شام 5 بجے کے بعد تبدیل یا استعمال نہیں ہو سکے گا۔ بینک دولت پاکستان نے عوام الناس کو اس ضمن میں آگاہ رہنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اگر کسی شخص کے پاس 5 روپے مالیت کے کرنسی نوٹ موجود ہوں تو وہ پیر کی شام 5 بجے تک ملک بھر میں موجود شیڈولڈ بینکوں کی ایک ہزار سے زائد برانچز سے مذکورہ نوٹ تبدیل کرالیں بصورت دیگر یکم جنوری 2013 بروز منگل سے مذکورہ نوٹ نہ تو استعمال کیا جائیگا اور نہ ہی اسے تبدیل کیا جاسکے گا۔ بینک دولت پاکستان کے ترجما ن نے بتایا کہ 5 روپے مالیت کا کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کی مدت میں کوئی توسیع نہیں کی جائے گی۔

5 روپے کا نوٹ 31 دسمبر کے بعد تبدیل نہیں ہوگا

زیادتی کا نشانہ بننے والی بھارتی طالبہ چل بسی

سنگاپور کے ماؤنٹ الزبتھ ہسپتال کے چیف ایگزیکیٹیو آفیسر کیلون لوح کی جانب سے ایک اعلان میں بتایا گیا کہ بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی 23 سالہ بھارتی طالبہ سنگاپور میں ہفتے کے روز صبح کے وقت چل بسی۔ 

جمعرات کو اسے بہتر علاج کےلئے سنگاپور کے ماؤنٹ الزبتھ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ آج صبح دل کا دورہ پڑنے اور جسم کے کئی اعضا کے کام چھوڑنے کے باعث چل  بسی، ماؤنٹ الزبتھ اسپتال کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ لڑکی کے جسم کو پہنچنے والے زخم بہت شدید تھے، 8 سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی ٹیم نے اس کا علاج کیا لیکن اس کی حالت بگڑتی چلی گئی۔

میڈیکل کالج کی طالبہ کو 16 دسمبر کی رات نئی دہلی میں ایک چارٹرڈ بس میں سوار ہونے کے بعد چھ افراد نے لوہے کی سلاخوں سے بری طرح مارا پیٹا اور جنسی زیادتی کرنے کے بعد اسے چلتی بس سے نیچے دھکا دے دیا تھا۔ پولیس نے اس واقعہ میں ملوث تمام چھ افراد کو گرفتار کرکے ان پر اقدام قتل اور اجتماعی جنسی زیادتی کے الزامات عائد کیے ہیں۔



ہفتہ, دسمبر 29, 2012

کرکٹ کی تاریخ کا طویل القامت کھلاڑی

اسلام آباد — پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے نئے فاسٹ باؤلر محمد عرفان کرکٹ کی تاریخ کے سب سے طویل القامت کھلاڑی ہیں۔ اُن کا قد سات فٹ اور ایک انچ ہے جبکہ اس سے قبل ویسٹ انڈیز کے تیز باؤلر جوئیل گارنر کو یہ اعزاز حاصل تھا جن کا قد چھ فٹ اور آٹھ انچ تھا۔ تیس سالہ محمد عرفان کا تعلق پنجاب سے ہے اور اُنھوں نے 25 دسمبر کو بنگلور میں بھارت کے خلاف اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا جو پاکستان نے ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد پانچ وکٹوں سے جیت لیا تھا۔ اس میچ میں عرفان کی تیز رفتار باؤلنگ کا سامنا کرتے ہوئے بھارتی بلے بازوں کو بہت مشکلات کا سامنا رہا۔ میزبان ٹیم کے اِن فارم بلے باز ورات کوہلی اُن کی تیزرفتار گیندوں کو کھیلنے میں ناکام رہے اور یوں وہ عرفان کی ایک عمدہ گیند کو کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کامران اکمل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

عرفان نے دو ہزار دس میں انگلینڈ کے خلاف دو ایک روزہ انٹرنینشل میچ کھیل کر اپنے بین الاقوامی کیرئیر کا آغاز کیا تھا مگر مایوس کن کارکردگی کے باعث بعد میں پاکستان نے جو بھی سیریز کھیلی اُنھیں نظر انداز کردیا گیا۔

کرکٹ کی تاریخ کا طویل القامت کھلاڑی

اسلامی تاریخ کے جھروکوں سے

جمعہ, دسمبر 28, 2012

موبی لنک کال سیٹ اپ چارجز لگائے گا

جشنِ سالِ نو کے موقع پر موبی لنک نے اپنے صارفین کو ایک اور اضافی چارج کا تحفہ دینے کی ٹھانی ہے جسے ”کال سیٹ اپ چارجز“ کا نام دیا گیا ہے – جو پاکستان کی ٹیلی کام تاریخ میں بالکل نئی چیز ہے۔

ہمیں ملنے والی معلومات کے مطابق موبی لنک کال سیٹ اپ چارجز کی مد میں یکم جنوری 2013ء کے بعد کی جانے والی تمام کالز پر 10 پیسے وصول کرے گا۔ 10 پیسے کا یہ چارج ہر کال میں سے کاٹا جائے گا اور تمام موبی لنک صارفین پر لاگو ہوگا۔ واضح رہے کہ کال سیٹ اپ چارجز دراصل فی کال چارجز ہیں، فی منٹ نہیں۔ جیسے ہی کال ریسیو ہوگی، کال سیٹ اپ چارجز لاگو ہو جائیں گے، چاہے کال ایک سیکنڈ کی ہی کیوں نہ ہو۔

مثال کے طور پر اگر عام کال نرخ 70پیسہ فی 30 سیکنڈ ہیں تو اس نئے ”کال سیٹ اپ چارجز“ کے بعد آپ کے کال نرخ اولین 30 سیکنڈ کے لیے 80 پیسہ فی 30 سیکنڈ ہو جائیں گے اور ابتدائی 30 سیکنڈز کے بعد 70 پیسہ فی 30 سیکنڈ ہوں گے۔

تمام آپریٹرز مینٹی نینس فی، ایڈمن فی یا آپریشنل فی کے ناموں سے پہلے ہی تمام کارڈ ری لوڈز پر 7 فیصد اضافی فیس وصول کر رہے ہیں ۔ اسی طرح بیلنس کی معلومات اور ہیلپ لائن پر کال پر بھی ایک کے بعد دوسرے آپریٹر نے اضافی نرخ لگائے ہیں۔ پاکستان کی سیلولر انڈسٹری کے ماضی کو دیکھتے ہوئے یہ واضح ہے کہ دیگر کمپنیاں بھی موبی لنک کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کال سیٹ اپ چارجز نافذ کریں گی۔ اس لیے تمام نیٹ ورک کے صارفین مستقبل قریب میں اضافی چارجز ادا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی ممکنہ طور پر اس فیصلے میں رکاوٹ نہیں بنے گا، کیونکہ وہ ایک مرتبہ واضح طور پر کہہ چکا ہے کہ سیلولر آپریٹرز اپنی پیش کردہ سروسز پر چارجز لاگو کرنے کے لیے آزاد ہیں۔

بریکنگ: موبی لنک ہر کال پر کال سیٹ اپ چارجز لگائے گا

پاکستان بھارت کو شکست دے کر ایشین ہاکی چیمپیئن بن گیا

دوحہ: پاکستان نے ایشین ہاکی چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کو ہرا کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں کھیلے گئے ایونٹ کے فائنل میں پاکستان اور روایتی حریف بھارت کے درمیان مقابلے کا آغاز سنسنی خیز انداز میں ہوا، میچ کے ابتدا میں ہی پاکستان نے گول کرکے بھارت کے خلاف برتری حاصل کرلی لیکن بھارت نے جلد ہی یکے بعد دیگرے 2 گول کر کے ناصرف پاکستان کی برتری کا خاتمہ کر دیا بلکہ قومی ٹیم پر سبقت بھی حاصل کرلی جو پہلے ہاف کے اختتام تک برقرار رہی۔

دوسرے ہاف میں پاکستان نے بھارت کے خلاف جارحانہ انداز اپنایا اور بھارت کے خلاف 3-2 سے برتری حاصل کرلی۔ پاکستان کی جانب سے وقاص نے چوتھا گول کیا۔ میچ نے اس وقت دلچسپ صورتحال اختیار کر لی جب بھارت نے مزید 2 گول کر کے مقابلہ برابر کر دیا۔ کچھ ہی دیر میں پاکستان نے پانچواں اور فتح کن گول کر کے ایک بار پھر برتری حاصل کر لی جو کھیل کے آخر تک برقرار رہی۔ پاکستان کی جانب سے وقاص شریف نے دو راشد ، شفقت رسول اور عرفان نے ایک ایک گول کیا۔
 

جمعرات, دسمبر 27, 2012

بھارت کے خلاف سات فٹ کا ’خفیہ‘ پاکستانی ہتھیار

پاکستان کرکٹ ٹیم بھارت کے خلاف سیریز کے لیے ایک خفیہ ہتھیار لے کر آئی ہے۔ ایک تیز بولر جس کا قد سات فٹ کے آس پاس ہے لیکن موجودہ سیریز میں ان کے بارے میں کوئی بھی معلومات لینا فی الحال مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔

اس بولر کا نام محمد عرفان۔ میچ سے دو دن پہلے پاکستان ٹیم نے صحافیوں سے بات چیت کے لیے کپتان محمد حفیظ کے علاوہ فاسٹ بولر عمر گل اور سہیل تنویر کو بھیجا۔ لیکن عرفان سے بات کرنے کی تمام درخواستیں نامنظور کر دی گئیں۔ پاکستان کے کپتان محمد حفیظ نے بھی اپنے بولرز اور محمد عرفان سے پوچھے گئے سوال پر براہ راست جواب دینے کے بجائے کہا ’ہمارے پاس پہلے میچ اور پوری سیریز کے لیے خاص منصوبہ تیار ہے۔ لیکن ہم اسے میڈیا کے ساتھ شیئر نہیں کر سکتے۔‘ ویسے جب پاکستان کرکٹ ٹیم گراؤنڈ پر پریکٹس کرتی ہے تو یہ کھلاڑی دور سے ہی نظر آتا ہے۔ چھ فٹ اور دس انچ لمبے محمد عرفان کے سامنے کامران اکمل اور عمر اکمل جیسے کھلاڑی ان کے کندھے تک بھی نہیں پہنچتے۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں عرفان نے پینتیس میچوں میں ایک سو اٹھائیس وکٹیں حاصل کی تھیں۔

تیس سالہ عرفان نے کچھ عرصہ پہلے دبئی میں انگلینڈ کے خلاف دو ون ڈے میچ کھیلے تھے۔ اس سیریز میں ان کی کارکردگی کچھ خاص نہیں تھی اور انہیں کوئی کامیابی نہیں ملی۔

محمد عرفان:سات فٹ کا ’خفیہ‘ پاکستانی ہتھیار

بدھ, دسمبر 26, 2012

لوگ بھلا ہی دیں گے: پروین شاکر کی یاد میں

مر گئے بھی تو کہإں، لوگ بھلا ہی دیں گے
لفظ میرے، مرے ہونے کی گواہی دیں گے

شاعرہ کا یہ گلہ تو بجا نہیں کہ لوگ انہیں بھلا دیں گے۔ البتہ، مصرہ ثانی، خوشبو جیسے لہجے کی شاعرہ کے امر ہونے کا ایک زمانہ  گواہ ہے۔ جی ہاں، ہم بات کر رہے ہیں  پروین شاکر کی جنہیں دنیا سے رخصت ہوئے 18 برس گزرنے کے باوجود لوگ بھولے نہیں، ان کے لفظ ہمیشہ ان کے ہونے کے گواہ رہیں گے۔

24 نومبر، پیر کی سرد رات اور رم جھم برستی بارش میں جونہی مؤذن نے صدائے اذان بلند کی، کراچی کے ایک ہسپتال میں  ایک ننھی سی کلکاری گونجی اور افضل النسا اور سید شاکر حسین  زیدی کے ہاں ایک پری کا جنم ہوا جسے آج دنیا پروین شاکر کے نام سے جانتی ہے۔

بخت سے کوئی شکایت نہ افلاک سے ہے
یہی کیا کم ہے کہ نسبت مجھے اس خاک سے ہے

جدید  اردو شاعری کے  اہم نام  پروین شاکر کے فنی مقام سے تو لوگ آگاہ ہیں ہی، آج  ہم ان کی ذاتی زندگی کے چند اوراق پر نظر ڈالتے ہیں۔ ان کی بڑی بہن نسرین بانو اور پروین نے اپنا بچپن ایک ساتھ ہنستے کھیلتے گزارا۔ دونوں اکٹھے سکول جایا کرتیں۔ پروین جب تیسری کلاس میں تھیں تو انہیں ڈبل پرموشن دیا گیا  یوں دونوں بہنیں ایک ہی کلاس میں آ گئیں۔

ان کی ایک عادت یہ تھی کہ وہ کسی بھی محفل میں اپنے جوتے اتار دیا کرتیں اور ننگے پیر پھرا کرتیں، واپسی پر  اکثر ہی جوتے گم ہو جایا کرتے اور انہیں ننگے پیر گھر آنا پڑتا، وہ گاڑی بھی جوتا اتار کر چلایا کرتیں، ایک دفعہ کا واقعہ ہے کہ وہ اسلام آباد کی جناح سپر مارکیٹ میں  جوتوں کی دکان کے سامنے گاڑی روکے زور زور سے ہارن بجا رہی تھیں، شاپ سے سیلز مین باہر آیا تو پتا چلا کہ پروین شاکر ہیں اور ننگے پیر ہیں انہیں جوتا چاہیے، اصل میں وہ  کسی تقریب میں اپنا جوتا کھو  بیٹھی تھیں اور اب جہاں جانا تھا وہاں بغیر جوتے کے جا نہیں سکتی تھیں۔

ان کے سفر میں جوتے کبھی آڑے نہیں آئے۔ کوئی چیز ان کی راہ میں حائل نہیں ہوئی۔ صرف 24 برس کی عمر میں ان کا پہلا مجموعہ ’’خوشبو‘‘ شائع ہوا۔

عکس خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی
اور بکھر  جاؤں  تو  مجھ کو   نہ سمیٹے  کوئی

انگلش لٹریچر اور لنگئٹکس میں ماسٹرز کے بعد پروین شاکر کچھ عرصہ انگلش کی لیکچرر رہیں پھر  سی۔ایس۔ایس کا امتحان پاس کرنے کے بعد کسٹم میں اسسٹنٹ کمشنر  کے طور پر تعینات ہوئیں۔

رات ابھی تنہائی کی پہلی دہلیز پہ ہے
اور میری جانب اپنے ہاتھ بڑھاتی ہے
سوچ رہی ہوں
ان کو تھاموں
زینہ زینہ سناٹوں کے تہ خانوں میں اتروں
یا اپنے کمرے میں ٹھہروں
چاند مری کھڑکی پہ دستک دیتا ہے

سنہ 1976 میں اُن کی شادی ڈاکٹر نصیر علی سے ہوئی اور 1978ء میں ان کا بیٹا مراد علی پیدا ہوا اور1987ء میں ان کی اپنے شوہر سے علیحدگی ہو گئی۔

کوئی سوال کرے تو کیا کہوں اس سے
بچھڑنے والے سبب تو بتا جدائی کا
۔۔۔۔
کیسے کہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اس نے
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
۔۔۔۔۔
کون چاہے گا تمہیں میری طرح
اب کسی سے نہ محبت کرنا
۔۔۔
پروین اسلام آباد میں سی۔بی۔آر کی سیکنڈ سیکریٹری مقرر ہوئیں، اس کے بعد کسٹم میں ہی انسپیکشن اور ٹریننگ کی ڈپٹی ڈائریکٹر تعینات ہوئیں۔

کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی
دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی
۔۔۔
26 دسمبر پیر ہی کے روز آفس جاتے ہوئےاسلام آباد میں ان کی گاڑی کا ایکسیڈنٹ ہوا اور کومل لہجے والی ہی شاعرہ صرف 42 برس کی عمر میں  اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔ انہیں اسلام آباد کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ اُن کے کتبے پر یہ شعر درج ہیں:

مر بھی جاؤں تو کہاں، لوگ بھلا ہی دیں گے
لفظ میرے، مرے ہونے کی گواہی دیں گے
۔۔۔
عکس خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی
اور بکھر جاؤں تو مجھ کو نہ سمیٹے کوئی

منگل, دسمبر 25, 2012

ٹنڈولکر ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر

دنیائے کرکٹ کے مایہ ناز بلے باز بھارتی کرکٹر سچن ٹنڈولکر نے اتوار کو ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ لٹل ماسٹر کے نام سے معروف 39 سالہ سچن ٹنڈولکر نے اپنے 23 سالہ کیریئر میں بے شمار ریکارڈ بنائے جن میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں سب سے زیادہ انفرادی رنز اور ایک میچ میں ڈبل سینچری بنانے والے پہلے کھلاڑی کا اعزاز بھی شامل ہے۔ انھوں نے 463 ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں میں 18426 رنز بنا رکھے ہیں جن میں 49 سینچریاں اور 96 نصف سینچریاں شامل ہیں۔

ایک بیان میں بھارتی بلے باز نے کہا ہے کہ ’’میں نے ایک روزہ میچوں کی کرکٹ سے ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی ٹیم کا حصہ ہونے پر مجھے فخر ہے۔‘‘ اپنے بیان میں ٹنڈولکر نے اپنے تمام خیر خواہوں اور مداحوں کا شکریہ ادا کیا جن کا پیار ان کے بقول انھیں اپنے کیریئر کے دوران حاصل رہا۔

ٹنڈولکر نے 1989ء میں پاکستان کے خلاف گوجرانوالہ میں کھیلے گئے ایک میچ سے اپنے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ تاہم سچن ٹنڈولکر بھارت کی طرف سے ٹیسٹ میچ کھیلتے رہیں گے۔

مایہ ناز کرکٹر ٹنڈولکر ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر

ہفتہ, دسمبر 22, 2012

لڑکیوں کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے

ایک طرف سستے کیمرہ فونز کی دستیابی اور اس پر طُرّہ یہ کہ ہمارے نوجوانوں میں کسی گمبھیر صورتحال سے نمٹنے کے حوالے سے عدم آگہی، نتیجتاً ایسے مسائل کا سامنا جن کا خاص طور پر وہ لڑکیاں تصور بھی نہیں کرسکتیں، جو اپنے دوستوں کو نجی لمحات کی وڈیوز یا تصاویر بنانے کی با آسانی اجازت دے دیتی ہیں۔

ہم نے ماضی میں بھی اس حوالے سے ایک تحریر پیش کی تھی، جس میں لڑکیوں سے التجا کی گئی تھی کہ وہ کسی بھی فرد کو، چاہے وہ اُن کا دوست، کزن، رشتہ دار اور خاندان ہی کا فرد کیوں نہ ہو، اپنی تصاویر لینے یا وڈیو بنانے کی اجازت نہ دیں۔ کسی کو بھی نہیں، حتیٰ کہ اپنے منگیتر اور شوہر کو بھی۔ اسی طرح کا معاملہ ایم ایم ایس کا بھی ہے، اپنی نجی تصاویر اور وڈیوز کبھی کسی کو نہ بھیجیں۔

اس پر سختی سے عمل نہ کرنے یا لاپرواہی بہت تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔ وجہ: یہ جان لیں‌ کہ موبائل فون یا میموری کارڈ سے ڈیلیٹ کی گئی وڈیوز اور تصاویر نکالی جا سکتی ہیں اور کسی غلط ہاتھ میں بھی جا سکتی ہیں۔ یہ بات اپنے پلّو سے باندھ لیں کہ کسی بھی شخص کو اپنے نجی لمحات ریکارڈ کرنے کی اجازت نہیں دینی۔ اور اس پر سختی سے کاربند رہیں، چاہے اس کا آپ کے رشتہ و تعلقات پر اثر کیوں نہ پڑے۔

ہمیں اپنے اہل خانہ اور دوستوں، خصوصاً گاؤں دیہات میں رہنے والے افراد میں اس بات کا شعور اجاگر کرنا ہوگا۔ شاید اس موضوع پر براہ راست گفتگو کرنا موزوں نہ لگے، یا پھر اس قدر آسان نہ ہو، لیکن اس کا ایک بہتر طریقہ یہ ہے کہ ایسے مضامین کے لنکس اُن کو ای میل کریں جن میں نجی وڈیوز کی تباہ کاریوں کی وضاحت کی گئی ہو اور یوں وہ خود اُن کے نتائج پڑھیں۔

اے آر وائی نیوز نے حال ہی میں اس حوالے سے ایک پروگرام کیا تھا، جس میں اک ایسی لڑکی کو مدعو کیا گیا تھا، جس کی وڈیو بنا کر دوست نے بلیک میل کیا تھا اور یوں لڑکی کو اس کے تمام شیطانی احکامات ماننا پڑے۔ اس کے علاوہ ایک ایسا شخص بھی پروگرام میں آیا جس کی لڑکی نے انہی وجوہات کی بناء پر خود کشی کر لی تھی۔

اس وڈیو کو خود دیکھئے اور اسے اپنے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ شیئر کیجیے
ویڈیو دیکھنے کے لئے کلک کریں

جمعہ, دسمبر 21, 2012

کالے رنگ کی کار کو حادثے کا زیادہ خطرہ

برسبین… این جی ٹی… اگر آپ کی کار کالے رنگ کی ہے تو آپ کو کافی محتاط رہ کر ڈرائیونگ کرنی چاہیے۔ ایک حالیہ تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ کالی رنگ کی کار چلانے والے ڈرائیور حضرات کو حادثات کا خطرہ نسبتاً زیادہ ہوتا ہے۔ 

آسٹریلیا میں کی جا نے والی اس تحقیق میں گزشتہ بیس سال میں ہونے والے آٹھ لاکھ پچا س ہزار (850,000) کاروں کے حادثات کا مطالعہ کیا گیا جس کے نتائج کے مطابق سب سے زیادہ حادثات کالے رنگ کی گاڑیوں کو پیش آئے ہیں جبکہ سفید، سنہری اور پیلے رنگ کی گاڑیاں سب سے زیادہ محفوظ ہوتی ہیں۔ کالے رنگ کی گاڑیوں کو حادثہ پیش آنے کا خطرہ سینتالیس (47) فیصد زیادہ ہوتا ہے جبکہ گرے، سلور دوسرے نمبر پر اور لال اور نیلے رنگ کی گاڑیاں حادثات میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ تحقیق کے مطابق ان مخصوص رنگوں کی گاڑیوں کو حادثات پیش آنے کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ یہ سڑک پر نمایاں نہیں ہو پاتیں اور دوسرے ڈرائیورز کے لیے اُن کو دیکھنا مشکل ہوتا ہے۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ کالے رنگ کی گاڑیاں پسند کرنے والے ڈرائیورز عام طور پر خطرات پسند اور زیادہ تیز ڈرائیونگ کرتے ہیں جو حادثات کا سبب بنتا ہے۔

کالے رنگ کی کاروں کوایکسیڈنٹ کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق