جمعرات, نومبر 01, 2012

کراچی لاڑکانہ میں ایڈز کے مریضوں میں اضافہ

کراچی: پاکستان میں ایڈز کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے، خصوصاً صوبہ سندھ کے دو شہروں کراچی اور لاڑکانہ میں ایچ آئی وی پوزیٹو اور ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ حکومت سندھ کے ایڈز کنٹرول پروگرام کے مطابق اس کی بنیادی وجہ منشیات، مرد و خواتین سیکس ورکرز اور تیسری جنس سے تعلق رکھنے والے ہیں۔

سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کےجون 2012ء تک کے اعداد وشمار کے مطابق کراچی میں ایچ آئی وی پوزیٹو مریضوں کی رجسٹرڈ تعداد سب سے زیادہ رہی جو 3 ہزار 5 سو 69 ہے جبکہ یہاں 57 افراد کو ایڈز کا مرض لاحق ہے۔ دوسرا نمبر لاڑکانہ کا ہے جہاں ایچ آئی وی پوزیٹو مریضوں کی تعداد 238 ہے جبکہ تین افراد ایڈز میں مبتلا ہیں۔ 

سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے ڈاکٹر سلیمان اووڈھو نے وائس آف امریکہ کے نمائندے کو بتایا کہ سن 2010ء تک ایڈز کے سب سے زیادہ مریض لاڑکانہ میں تھے جبکہ دو سال بعد کراچی لاڑکانہ سے آگے نکل گیا ہے۔ ڈاکٹر اووڈھو کے مطابق ایچ آئی وی پوزیٹو اور ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کا سبب نوجوانوں میں بہت تیزی سے بڑھتا ہوا منشیات کا استعمال ہے۔ دوسری اہم وجہ غیر محفوظ جنسی تعلقات یا بے راہ روی ہے۔ مریضوں کی بیشتر تعداد اپنی شریک حیات تک محدود نہیں۔ اسی طرح جسم فروشی کرنے والی خواتین خود بھی ایڈز کا شکار ہوجاتی ہیں اور دوسروں کو بھی اس موذی مرض میں مبتلا کردیتی ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں کراچی میں تیسری جنس کے افراد میں بھی بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اور جنس کے کاروبار میں ان کے ملوث ہونے کا نتیجہ ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کی صورت میں نکل رہا ہے۔ 

کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کا ایڈز اور ایچ آئی وی پوزیٹو کے بارے میں شعور پہلے کے مقابلے میں بہتر ہوا ہے لیکن اب بھی لوگوں کو بڑے پیمانے پر آگاہی کی ضرورت ہے۔
 

گوگل ہتکِ عزت کا مقدمہ ہار گیا

آسٹریلیا میں گوگل کے خلاف ہتکِ عزت کے ایک مقدمے میں جیوری نے ایک شکایت کے بعد اسے ہرجانے کا موجب قرار دیا ہے۔ شکایت میں کہا گیا تھا کہ اس کے سرچ کے نتائج میں ایک مقامی شخص کو جرائم کی دنیا سے وابستہ دکھایا گیا ہے۔ ملوراڈ ٹرکلجا نامی شخص نے الزام لگایا تھا کہ امریکی کمپنی کی وجہ سے اس کی شہرت کو نقصان پہنچا ہے۔ باسٹھ سالہ شخص کا کہنا تھا کہ جب سرچ انجن کو اسے ہٹانے کے لیے کہا گیا تو اس نے ایسا کرنے سے انکار کردیا۔ اس سے پہلے وہ یاہو کے خلاف بھی مقدمہ جیت چکے ہیں۔ گوگل نے ابھی اس فیصلے پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا ہے اور ہو سکتا ہے کہ وہ اس کے خلاف اپیل کرے۔ اگلے دو ہفتوں میں جج یہ طے کریں گے کہ ہرجانہ کتنا ہونا چاہیے۔

ملوراڈ ٹرکلجا 1970 کے اوئل میں یوگوسلاویہ چھوڑ کر آسٹریلیا آ بسے تھے۔ اس کے بعد وہ تارکینِ وطن کی برادری کے اہم رکن بن گئے اور 1990 کے دہائی میں یوگوسلاو موضوعات پر ’مکی فولکفیسٹ‘ نامی ٹی وی شو بھی چلاتے رہے۔ سنہ 2004 میں ایک ریستوران میں بالاکلاوا (ایک خاص قسم کا کنٹوپ) پہنے ایک شخص نے ان کی کمر پر گولی مار دی تھی۔ یہ کیس کبھی بھی حل نہیں ہوا لیکن بعد میں ہیرالڈ سن اخبار نے اس کی یہ خبر لگائی کہ پولیس کے مطابق میلبورن زیرِ زمین مافیا کا اس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ اس حملے کے نتیجے میں جب بھی ملوراڈ ٹرکلجا کا نام گوگل تصاویر میں ڈالا جاتا تو کئی افراد کی تصاویر ان کے نام کے ساتھ آ جاتیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ان میں سے کچھ لوگ مبینہ طور پر قاتل ہیں اور ایک منشیات فروش بھی ہے۔ اس کے علاوہ ان میں سے کئی ایک تصاویر کے نیچے ’میلبورن کرائم‘ بھی لکھا آتا ہے جس میں سے ایک ٹرکلجا کی بھی ہے، جس کے متعلق وہ الزام لگاتے ہیں کہ دیکھنے والے کو لگتا ہے کہ وہ بھی جرائم پیشہ ہیں۔.

گوگل کو جرمنی کے سابق صدر کی اہلیہ بیٹینا وولف کی جانب سے بھی شکایت کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب بھی ان کا نام لکھ کر سرچ کیا جاتا ہے تو ’وحشیا‘ اور ’بازارِ حسن‘.جیسی مجوزہ سرچ کے نتائج آتے ہیں۔

گوگل ہتکِ عزت کا مقدمہ ہار گیا

حضرت علی رضی اللہ عنہ

حضرت علی رضی اللہ عنہ بچپن سے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی آغوشِ تربیت میں پلے تھے اور جس قدر ان کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال سے مطلع ہونے کا موقع ملا تھا اور کسی کو نہیں ملا۔ ایک شخص نے ان سے پوچھا کہ آپ اور صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین کی نسبت کثیر الروایت کیوں ہیں؟ فرمایا کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ دریافت کرتا تھا تو بتاتے تھے۔ اور چپ رہتا تھا تو خود ابتدا کرتے تھے۔

اس کے ساتھ ذہانت، قوتِ استنباط، ملکۂ استخراج ایسا بڑھا ہوا تھا کہ عموماً صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین اعتراف کرتے تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا عام قول تھا کہ خدا نہ کرے کہ کوئی مشکل مسئلہ آن پڑے اور علی رضی اللہ عنہ ہم میں موجود نہ ہوں۔ عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہ خود مجتہد تھے مگر کہا کرتے تھے کہ جب ہم کو علی رضی اللہ عنہ کا فتویٰ مل جائے تو کسی اور چیز کی ضرورت نہیں۔

(ابو حنیفہ سے اقتباس)

خواتین ایشیا کپ: پاکستان کو فائنل میں شکست

خواتین کے ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ کے فائنل میں بھارت نے پاکستان کو 18 رنز سے شکست دے کر کپ جیت لیا ہے۔ چین کے شہر گوانگ ڈونگ میں کھیلے جانے والے فائنل میچ میں بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں دس وکٹوں کے نقصان پر 81 رنز بنائے۔ 82 رنز کے تعاقب میں پاکستان کی ٹیم 19.1 اوورز میں 63 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ پاکستان کی اننگز میں سب سے زیادہ سکور 18 رنز تھا جو بسماء معروف نے بنایا۔ اس کے علاوہ کپتان ثناء میر نے 11 اور نین عابدی نے 13 رنز بنائے۔ بھارت کی جانب سے ارچنا داس اور نرجنا نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

اس سے پہلے بھارت کی اننگز میں سب سے زیادہ سکور پونم روت کا رہا انہوں نے 25 رنز بنائے۔ اس کے علاوہ ہرمنپریت کوہر نے 20 اور ریما ملہوترا نے 18 رنز بنائے۔ پاکستان کی جانب سے کپتان ثناء میر نے 13 رنز کے عوض چار وکٹیں حاصل کیں۔ بھارت کی بلے باز پونم روت کو میچ کا جبکہ پاکستان کی بسماء معروف کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

ایشیا کپ: پاکستان کو فائنل میں شکست

بدھ, اکتوبر 31, 2012

بہلول کی باتیں

کہتے ہیں ایک بار شیخ جنید بغدادی سفر کے ارادے سے بغداد روانہ ہوئے۔ حضرت شیخ کے کچھ مرید ساتھ تھے۔ شیخ نے مریدوں سے پوچھا: ”تم لوگوں کو بہلول کا حال معلوم ہے؟“

لوگوں نے کہا: ”حضرت! وہ تو ایک دیوانہ ہے۔ آپ اس سے مل کر کیا کریں گے؟“

شیخ نے جواب دیا: ”ذرا بہلول کو تلاش کرو۔ مجھے اس سے کام ہے۔“

مریدوں نے شیخ کے حکم کی تعمیل اپنے لیے سعادت سمجھی۔ تھوڑی جستجو کے بعد ایک صحرا میں بہلول کو ڈھونڈ نکالا اور شیخ کو اپنے ساتھ لے کر وہاں پہنچے۔ شیخ، بہلول کے سامنے گئے تو دیکھا کہ بہلول سر کے نیچے ایک اینٹ رکھے ہوئے دراز ہیں۔ شیخ نے سلام کیا تو بہلول نے جواب دے کر پوچھا: ”تم کون ہو؟“

”میں ہوں جنید بغدادی۔“

”تو اے ابوالقاسم! تم ہی وہ شیخ بغدادی ہو جو لوگوں کو بزرگوں کی باتیں سکھاتے ہو؟“

”جی ہاں، کوشش تو کرتا ہوں۔“

”اچھا تو تم اپنے کھانے کا طریقہ تو جانتے ہی ہو ں گے؟“

”کیوں نہیں، بسم اللہ پڑھتا ہوں اور اپنے سامنے کی چیز کھاتا ہوں، چھوٹا نوالہ بناتا ہوں، آہستہ آہستہ چباتا ہوں، دوسروں کے نوالوں پر نظر نہیں ڈالتا اور کھانا کھاتے وقت اللہ کی یاد سے غافل نہیں ہوتا۔“

پھر دوبارہ کہا: ”جو لقمہ بھی کھاتا ہوں، الحمدللہ کہتا ہوں۔ کھانا شروع کرنے سے پہلے ہاتھ دھوتا ہوں اور فارغ ہونے کے بعد بھی ہاتھ دھوتا ہوں۔“

یہ سن کر بہلول اٹھ کھڑے ہوئے اور اپنا دامن شیخ جنید کی طرف جھٹک دیا۔ پھر ان سے کہا: ”تم انسانوں کے پیر مرشد بننا چاہتے ہو اور حال یہ ہے کہ اب تک کھانے پینے کا طریقہ بھی نہیں جانتے۔“

یہ کہہ کر بہلول نے اپنا راستہ لیا۔ شیخ کے مریدوں نے کہا: ”یا حضرت! یہ شخص تو دیوانہ ہے۔“

”ہاں! دیوانہ تو ہے، مگر اپنے کام کے لیے ہوشیاروں کے بھی کان کاٹتا ہے۔ اس سے سچی بات سننا چاہیے۔ آؤ، اس کے پیچھے چلیں۔ مجھے اس سے کام ہے۔“

بہلول ایک ویرانے میں پہنچ کر ایک جگہ بیٹھ گئے۔ شیخ بغدادی اس کے پاس پہنچے تو انھوں نے شیخ سے پھر یہ سوال کیا: ”کون ہو تم؟“

”میں ہوں بغدادی شیخ! جو کھانا کھانے کا طریقہ نہیں جانتا۔“

بہلول نے کہا: ”خیر تم کھانا کھانے کے آداب سے ناواقف ہو تو گفتگو کا طریقہ جانتے ہی ہوں گے؟“

شیخ نے جواب دیا: ”جی ہاں جانتا تو ہوں۔“

”تو بتاؤ، کس طرح بات کرتے ہو؟“

”میں ہر بات ایک اندازے کے مطابق کرتا ہوں۔ بےموقع اور بے حساب نہیں بولے جاتا، سننے والوں کی سمجھ کا اندازہ کر کے خلق خدا کو اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکام کی طرف توجہ دلاتا ہوں۔ یہ خیال رکھتا ہوں کہ اتنی باتیں نہ کہوں کہ لوگ مجھ سے بیزار ہوجائیں۔ باطنی اور ظاہری علوم کے نکتے نظر میں رکھتا ہوں۔“ اس کے ساتھ گفتگو کے آداب سے متعلق کچھ اور باتیں بھی بیان کیں۔

بہلول نے کہا: ”کھانا کھانے کے آداب تو ایک طرف رہے۔ تمہیں تو بات کرنے کا ڈھنگ بھی نہیں آتا۔“ پھر شیخ سے منہ پھیرا اور ایک طرف چل دیے۔ مریدوں سے خاموش نہ رہا گیا۔ انہوں نے کہا: ”یا حضرت! یہ شخص تو دیوانہ ہے۔ آپ دیوانے سے بھلا کیا توقع رکھتے ہیں؟“

”بھئی! مجھے تو اس سے کام ہے۔ تم لوگ نہیں سمجھ سکتے۔“ اس کے بعد شیخ نے پھر بہلول کا پیچھا کیا۔ بہلول نے مڑ کر دیکھا اور کہا: ”تمھیں کھانا کھانے اور بات کرنے کے آداب نہیں معلوم ہیں۔ سونے کا طریقہ تو تمھیں معلوم ہی ہوگا؟“

شیخ نے کہا: ”جی ہاں! معلوم ہے۔“

”اچھا بتاؤ، تم کس طرح سوتے ہو؟“

”جب میں عشا کی نماز اور درود و وظائف سے فارغ ہوتا ہوں تو سونے کے کمرے میں چلا جاتا ہوں۔“ یہ کہہ کر شیخ نے سونے کے وہ آداب بیان کیے جو انہیں بزرگان دین کی تعلیم سے حاصل ہوئے تھے۔

بہلول نے کہا: ”معلوم ہوا کہ تم سونے کے آداب بھی نہیں جانتے۔“

یہ کہہ کر بہلول نے جانا چاہا تو حضرت جنید بغدادی نے ان کا دامن پکڑ لیا اور کہا: ”اے حضرت! میں نہیں جانتا۔ اللہ کے واسطے تم مجھے سکھا دو۔“

کچھ دیر بعد بہلول نے کہا: ”میاں! یہ جتنی باتیں تم نے کہیں، سب بعد کی چیزیں ہیں۔ اصل بات مجھ سے سنو۔ کھانے کا اصل طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے حلال کی روزی ہونی چاہیے۔ اگر غذا میں حرام کی آمیزش (ملاوٹ) ہوجائے تو جو آداب تم نے بیان کیے، ان کے برتنے سے کوئی فائدہ نہ ہوگا اور دل روشن ہونے کے بجائے اور تاریک ہو جائے گا۔“

شیخ جنید نے بےساختہ کہا: ”جزاک اللہ خیرأً۔“ (اللہ تمہارا بھلا کرے)

پھر بہلول نے بتایا: ”گفتگو کرتے وقت سب سے پہلے دل کا پاک اور نیت کا صاف ہونا ضروری ہے اور اس کا بھی خیال رہے کہ جو بات کہی جائے، اللہ کی رضامندی کے لیے ہو۔ اگر کوئی غرض یا دنیاوی مطلب کا لگاؤ یا بات فضول قسم کی ہوگی تو خواہ کتنے ہی اچھے الفاظ میں کہی جائے گی، تمہارے لیے وبال بن جائے گی، اس لیے ایسے کلام سے خاموشی بہتر ہے۔“

پھر سونے کے متعلق بتایا: ”اسی طرح سونے سے متعلق جو کچھ تم نے کہا وہ بھی اصل مقصود نہیں ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ جب تم سونے لگو تو تمہارا دل بغض، کینہ اور حسد سے خالی ہو۔ تمہارے دل میں دنیا اور مالِ دنیا کی محبت نہ ہو اور نیند آنے تک اللہ کے ذکر میں مشغول رہو۔“

بہلول کی بات ختم ہوتے ہی حضرت جنید بغدادی نے ان کے ہاتھوں کو بوسہ دیا اور ان کے لیے دعا کی۔ شیخ جنید کے مرید یہ منظر دیکھ کر حیران رہ گئے۔ انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا اور یہ بات ان کی سمجھ میں آ گئی کہ ہر شخص کو چاہیے کہ وہ جو بات نہ جانتا ہو اسے سیکھنے میں ذرا بھی نہ شرمائے۔

حضرت جنید اور بہلول کے اس واقعے سے سب سے بڑا سبق یہی حاصل ہوتا ہے کہ کچھ نہ جاننے پر بھی دل میں یہ جاننا کہ ہم بہت کچھ جانتے ہیں، بہت نقصان پہنچانے والی بات ہے۔ اس سے اصلاح اور ترقی کے راستے بند ہو جاتے ہیں اور انسان گمراہی میں پھنسا رہ جاتا ہے۔

بہلول کی باتیں

ویمن کرکٹ: بنگلا دیش کو ہرا کر پاکستان فائنل میں

چین کے شہر گوانگزو میں کھیلے جانے والے خواتین ٹی ٹوئنٹی ایشیا کرکٹ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں پاکستان نے بنگلا دیش کو چھ وکٹوں سے شکست دے دی۔ منگل کو پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم نے ٹاس جیت کر بنگلا دیش کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی جس نے مقررہ 20 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 82 رنز بنائے۔

پاکستانی ٹیم نے یہ ہدف 17.4 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرکے فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا۔ پاکستانی کرکٹر ندا ڈار کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ انھوں نے دو وکٹیں حاصل کرنے کے علاوہ 25 رنز بھی سکور کیے۔ ویمن ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ کا فائنل بدھ کو پاکستان اور بھارت کے مابین کھیلا جائے گا۔

ویمن کرکٹ: بنگلا دیش کو ہرا کر پاکستان فائنل میں

ہفتہ, اکتوبر 27, 2012

عید الاضحٰی مبارک





نمیرا سلیم خلاء میں امن کا لہرانا چاہتی ہیں

پاکستان کی پہلی خاتون خلاباز، سینتیس سالہ نمیرا سلیم کا منصوبہ ہے کہ اگلے سال خلائی کمپنی ”ورجن گیلیکٹک“ کے ذریعے سیاح کے طور پر خلائی پرواز کریں۔ واضح رہے کہ یہ پہلی کمرشل خلائی پرواز ہوگی، اس کی حتمی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں ہوا ہے۔ نمیرا سلیم نے پرواز میں شرکت کے لیے دو لاکھ ڈالر ادا کئے ہیں۔ ان کے اہل خانہ نے یہ رقم جمع کرنے میں انہیں مدد دی۔

نمیرا سلیم مہم جو کے طور پرکچھ عرصہ پہلے مشہور ہوگئیں۔ سن 2007 میں وہ قطب شمالی پر جانے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئی تھیں اور ایک سال بعد انہوں نے قطب جنوبی تک بھی سفر کیا تھا۔ اُسی سال انہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ سے سکائی ڈائیونگ کی تھی۔ ہر سفر میں امن کا پرچم نمیرا سلیم کے پاس موجود ہوتا ہے، اب وہ یہ پرچم پاکستان کی طرف سے خلاء میں لہرانا چاہتی ہیں۔

پاکستان کی خاتون خلاباز خلاء میں امن کا پرچم لہرائیں گی

ہانگ کانگ سپر سکسز کا آغاز ہفتے کو ہوگا

کراچی — ہانگ کانگ میں ہونے والے سالانہ ’سپر سکسز‘ ٹورنامنٹ کا آغاز ہفتے سے ہورہا ہے جس میں دفاعی چیمپئن پاکستان اپنے اعزاز کا دفاع کرے گا۔ دو روزہ ٹورنامنٹ میں کل آٹھ ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں جنہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ ’اے‘ میں میزبان ہانگ کانگ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور انگلینڈ شامل ہیں جب کہ گروپ ’بی‘ پاکستان، نیدرلینڈز، سری لنکا اور بھارت پر مشتمل ہے۔

ایونٹ کے پہلے روز 12 گروپ میچز کھیلے جائیں گے جن میں ہر ٹیم اپنے گروپ کی دیگر تین ٹیموں کے مقابل آئے گی۔ ایونٹ کے دوسرے روز سیمی فائنل اور فائنل مقابلے ہوں گے۔

واضح رہے کہ ہانگ کانگ کے ’کولون کرکٹ کلب‘ میں 1992ء سے ہونے والے اس سالانہ ٹورنامنٹ کو بین الاقوامی کرکٹ کے منتظم ادارے ’آئی آئی سی‘ کی منظوری حاصل ہے۔ خاص طور پہ ٹی وی ناظرین کے لیے مرتب کیے جانے والے اس منفرد کرکٹ فارمیٹ میں ہر ٹیم چھ کھلاڑیوں جب کہ ایک اننگز پانچ اوور پر مشتمل ہوتی ہے۔ جارحانہ بیٹنگ اور زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کی روایت اور ہر کھلاڑی پر ایک اوور کرانے کی پابندی کے باعث اس ٹورنامنٹ میں عموماً ’آل رائونڈرز‘ ہی شریک ہوتے ہیں۔

رواں برس ٹورنامنٹ میں کامران اکمل کی قیادت میں شرکت کرنے والی پاکستانی ٹیم عمراکمل، اویس ضیا، حماد اعظم، یاسر شاہ، جنید خان اور تنویر احمد پر مشتمل ہے۔ واضح رہے کہ ٹیم میں شامل ساتواں کھلاڑی متبادل کے طور پر شریک ہوتا ہے۔ گزشتہ برس ہونے والے ایونٹ کے فائنل میں پاکستان نے انگلینڈ کو شکست دے کر پانچویں بار ٹورنامنٹ کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔
 

تحریک انصاف کے اراکین کی دوسری جماعتوں میں شمولیت

اسلام آباد — پاکستان کے سیاسی افق پر حال ہی میں تیزی سے ابھرنے والی عمران خان کی جماعت تحریک انصاف کے کئی اہم رہنماء حالیہ ہفتوں میں پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ حال ہی میں تحریک انصاف میں شامل ہونے والے ممتاز قانون دان افتخار گیلانی نے بھی جمعہ کو عمران خان کی قیادت پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حزب مخالف کی بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ ناقدین افتخار گیلانی اور اس سے قبل شیرین مزاری کی پارٹی سے علیحدگی کو تحریک انصاف کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دے رہے ہیں۔ لیکن عمران خان کی جماعت کے ایک سینیئر رہنما احسن رشید کا کہنا ہے کہ اس سے ان کی پارٹی کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ ’’لوگ چھوڑتے بھی رہتے ہیں اور نئے لوگ شامل بھی ہوتے رہتے ہیں۔ انھوں نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور جب انھوں نے دیکھا کہ ان کی سوچ اور تحریک انصاف کے نظریے میں فرق ہے تو کچھ لوگ چھوڑ کر بھی جارہے ہیں۔‘‘

تاہم دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کے ترجمان سینیٹر مشاہد اللہ کہتے ہیں کہ ان جماعت کی مقبولیت میں اضافے کے باعث افتخار گیلانی اور دیگر کئی سیاستدان ان کے ساتھ شامل ہو رہے ہیں۔ ’’یقینی طور پر جب لوگ شامل ہوتے ہیں تو تقویت تو ملتی ہے، جب ایسے لوگ شامل ہوتے ہیں جو ہمارا ٹکٹ لے کر منتخب ہو سکتے ہیں تو پارٹی کو اس سے قوت تو ملتی ہے۔‘‘

امریکہ میں قائم انٹرنیشنل رپبلیکن انسٹیٹیوٹ (آئی آر آئی) کی ایک تازہ جائزہ رپورٹ کے مطابق عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی عوامی مقبولیت میں 22 فیصد کمی جبکہ مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت میں تین اعشاریہ سات فیصد اضافہ ہوا ہے۔
 

جمعہ, اکتوبر 26, 2012

انرجی ڈرنکس صحت کے لیے نقصان دہ

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انرجی ڈ رنکس بچوں اور بڑوں کی صحت کونقصان پہنچا سکتے ہیں۔ طبی ماہرین نے بتایا ہے کہ انرجی ڈرنکس میں ایک خاص قسم کا کیمیکل کیفین ہے جو انسانی گردوں اور دل کے لیے نقصان کا باعث ہوتا ہے۔

آدھا چمچ انرجی ڈرنکس کے مشروب میں چھ ملی گرام کیفین ہوتا ہے جو چھ اونس کافی میں ہوتا ہے۔ ایک لیٹر انرجی ڈرنک میں اس کی مقدار ایک ہزار ساٹھ ملی گرام ہوتی ہے جو بچوں اور بڑوں کو بیمار کرنے کے لیے کافی ہے۔ اس سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہو جاتا ہے جو فالج اور دل کے دورہ کا باعث بنتا ہے۔ انرجی ڈرنکس کے بڑھتے ہوئے رجحان کی حوصلہ شکنی کے لیے کئی ممالک ایسے مشروبات بنانے والی کمپنیوں پر بھاری ٹیکس عائد کررہے ہیں۔

پچیس اکتوبر کے پاکستانی کرکٹرز کے ریکارڈ

1952 کے دہلی ٹیسٹ میں میزبان اور روایتی حریف بھارت کے خلاف پاکستان کی جانب سے 25 اکتوبر کو قومی کرکٹرز نے ریکارڈ بنائے۔

داہنے ہاتھ کے بیٹسمین نظر محمد نے شاندار بیٹنگ کے جوہر دکھائے۔ انہوں نے پہلی ٹیسٹ سنچری بنا کر پہلے پاکستانی بیٹسمین ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے بھارتی بولرز کو دن میں تارے دکھاتے ہوئے ایک سو چوبیس رنز کے ساتھ بیٹ کیری کیا۔ اسی ٹیسٹ میچ میں مشہور فاسٹ بولر فضل محمود نے بھی اپنی تباہ کن بولنگ دکھائی اور بھارت کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے ٹیسٹ میچ میں بارہ کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

1991 میں 25 اکتوبر کے دن شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں قومی ٹیم کا واسطہ روایتی حریف سے پڑا تو ایک روزہ انٹرنیشنل میچ میں فاسٹ بولر عاقب جاوید نے سینتیس رنز دیکر سات بھارتی سورماؤں کو پویلین کا رستہ دکھایا۔ عمران خان کی قیادت میں قومی ٹیم کو اس اہم میچ میں 72 رنز کی فتح ملی تھی۔

ایپل کے مقابلے میں ’ونڈوز ایٹ‘ میدان میں

مائیکرو سافٹ کمپنی جمعے کے روز نیا آپریٹنگ سسٹم ’ونڈوز ایٹ‘ ریلیز کرنے جا رہی ہے۔ اس نئے آپریٹنگ سسٹم کو خصوصی طور پر سمارٹ فونز اور ٹیبلیٹ کمپیوٹرز کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ مائیکرو سافٹ کی طرف سے یہ نیا آپریٹنگ سسٹم ٹیبلیٹ کمپیوٹرز کی دنیا میں ایپل اور گوگل اینڈرائڈ کا مقابلہ کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس آپریٹنگ سسٹم کو مائیکرو سافٹ کے سلیٹ ٹیبلیٹ کے عین موافق تیار کیا گیا ہے۔ جمعے کے روز امریکا اور کینیڈا میں ونڈوز ایٹ آپریٹنگ سسٹم والے Slate tablets فروخت کے لیے پیش کر دیے جائیں گے۔ 

مائیکرو سافٹ کے شریک بانی اور چیئر مین بل گیٹس نے ایک ویڈیو انٹرویو میں کہا ہے، ’’یہ ہماری انتہائی اہم پروڈکٹ ہے۔ ہمارا ونڈوز آپریٹنگ سسٹم ٹچ سکرین کی دنیا میں داخل ہو رہا ہے۔ یہ ہمارے لیے ایک بڑا قدم ہے۔‘‘

ونڈوز ایٹ کا آپریٹنگ سسٹم کئی قسم کی ڈیوائسز کو سپورٹ کرے گا۔ سمارٹ فونز سمیت اس کو ٹیبلیٹ کمپیوٹرز، ڈیسک ٹاپ اور لیپ ٹاپ کمپیوٹرز میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سلیٹ ٹیبلیٹ کی قسمت کا فیصلہ اس میں ڈاؤن لوڈ کی جانے والی apps اور ان کی قیمت سے بھی ہوگا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق فی الحال سلیٹ ٹیبلیٹ کے لیے مناسب ایپس کی تعداد کچھ زیادہ نہیں ہے۔

ایپل نے حال ہی میں آئی پیڈ منی متعارف کرایا ہے اور اس ٹیبلیٹ کے لیے 275 ہزار سے زائد apps کو اس کے مطابق ڈیزائن کیا گیا تھا۔ دنیا کے تقریباً 90 فیصد کمپیوٹرز ونڈوز سافٹ ویئر پر چلتے ہیں لیکن گزشتہ چھ برسوں سے ایپل میکنتاش، جسے مختصر طور پر میک بھی کہا جاتا ہے، کے کمپیوٹرز سب سے زیادہ فروخت ہوئے ہیں۔ 

اگر مائیکرو سافٹ کا ادارہ موبائل ڈیوائس آپریٹنگ سسٹم میں اینڈرائڈ اور ایپل مصنوعات کا مقابلہ نہیں کرتا تو اس کے شیئرز کی قیمتیں مزید گر سکتی ہیں۔ ونڈوز ایٹ کے صارفین سکائی ڈرائیو (SkyDrive) کو استعمال کرتے ہوئے اپنا پرسنل ڈیٹا نہ صرف اسٹور بلکہ مختلف ڈیوائسز کے مابین شیئر بھی کر سکیں گے۔ مائیکرو سافٹ کی حریف کمپنیاں ایپل اور گوگل بھی کلاؤڈ (cloud) نامی اسی طرح کی ایک سروس مہیا کرتی ہیں، جہاں پر کوئی بھی صارف اپنا ڈیٹا محفوظ کر سکتا ہے۔

مستقبل میں ونڈوز ایٹ کو 109 زبانوں میں دنیا کے 231 ملکوں میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔ مائیکرو سافٹ کے چیف Steve Ballmer کے مطابق گزشتہ 17 برسوں میں یہ کمپنی کی سب سے بڑی ڈیل ہے۔ مائیکرو سافٹ کمپنی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ونڈوز ایٹ کا ورژن ونڈوز کے ابتدائی ورژن یعنی ونڈوز 95 کے مقابلے میں بالکل ہی مختلف انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس میں ٹچ سکرین کے علاوہ روایتی ماؤس کے ذریعے بھی مختلف کام انجام دیے جا سکتے ہیں۔ ونڈوز ایٹ مائیکروسافٹ کی طرف سے تیار کیا گیا پہلا آپریٹنگ سسٹم ہے، جو ARM پروسیسر کے ساتھ بھی کام کر سکتا ہے۔ ARM چپس اکثر سمارٹ فونز کے علاوہ ٹیبلیٹ کمپیوٹرز میں بھی استعمال کی جا رہی ہیں۔ ونڈوز ایٹ کو نہ صرف بُوٹ ہونے میں بہت کم وقت لگتا ہے بلکہ اس میں ونڈوز سیون کے مقابلے میں کم انرجی اور پروسیسر کی کم طاقت استعمال ہوتی ہے۔

ایپل کے مقابلے میں ’ونڈوز ایٹ‘ میدان میں

غلاف کعبہ 1962ء میں پاکستان میں تیار کیا گیا تھا

حج کے موقع پر ہر سال کی طرح اس بار بھی 9 ذوالحج بروز جمعرات خانہ کعبہ کا غلاف تبدیل کیا گیا۔ غلاف کعبہ ساڑھے چھ سو کلو گرام سے زائد خالص ریشم سے تیار کیا گیا، جس پرتقریباََ ڈیڑھ سو کلوگرام سونے و چاندی سے بیت اللہ کی حرمت، حج کی فرضیت اور فضیلت کے بارے میں قرآنی آیات کشیدہ ہیں۔ 

سعودی حکام کے مطابق ’دارالکسوہ‘ فیکٹری میں تیار کیے جانے والے اس غلاف پر دو کروڑ سعودی ریال لاگت آئی ہے۔ اس کا حجم 657 مربع میٹر اور یہ 47 حصوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ ہرحصے کی لمبائی 14 میٹر جبکہ چوڑائی 95 سینٹی میٹر ہوتی ہے۔

حسب روایت پُرانے غلاف کعبہ کے حصے بیرونی ممالک سے آنے والے سربراہان مملکت اور معززین کو بطور تحفہ تقسیم کر دیے جاتے ہیں۔ 1962ء میں غلاف کعبہ پاکستان میں تیار کیا گیا تھا۔ غلاف کی تبدیلی کا عمل چھ گھنٹوں میں مکمل ہوتا ہے اور تاریخی اعتبار سے کعبۃ اللہ پر سب سے پہلا غلاف اس کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد حضرت اسماعیل علیہ السلام نے چڑھایا تھا۔

غلاف کعبہ تبدیل

جمعرات, اکتوبر 25, 2012

محمد موسٰی صحت مند بچوں کا چیمپیئن

گوجرانوالہ ڈویژن کے محمد موسیٰ نے صحت مند بچوں کا فائنل ٹائٹل جیت لیا ہے۔ مقابلے میں پنجاب کے نو ڈویژنز کے فاتح بچوں نے حصہ لیا۔

ایکسپو سینٹر لاہور میں ہونے والے دلچسپ فائنل مقابلے میں گجرات سے تعلق رکھنے والے تین سالہ محمد موسٰی پہلے، شیخوپورہ کے فاتح رانا فیصل دوسرے اور فائنل تک پہنچنے والی ڈویژن کی واحد بچی لاریب زہرہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ فاتح محمد موسیٰ کی والدہ کا کہنا تھا کہ انہیں پہلے دن سے یقین تھا کہ ان کا بیٹا صوبے کا چیمپین بنے گا۔

مقابلے میں دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے بچوں کے والدین نے بھی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایسے مقابلوں کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ایسے ایونٹس سے بچوں کے اعتماد میں بچپن سے ہی اضافہ ہوتا ہے۔

یونین کونسل سطح سے شروع ہونے والے اس مقابلے میں 61 ہزار بچوں نے حصہ لیا۔ نو بچے بتدریج فائنل سطح تک پہنچے۔ ان بچوں کو وزن، قد، ذہانت، خوبصورتی اور خوش لباسی کا جائزہ لینے کے بعد منتخب کیا گیا۔

اسامہ ایبٹ آباد میں رہائش پذیر تھے، کمیشن کی رپورٹ

ایبٹ آ باد کمیشن کی تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں اور تحقیقاتی رپورٹ جلد حکومت کو پیش کردی جائے گی۔ اسامہ بن لادن کے اہل خانہ، انٹیلی جنس چیفس ائرچیف، متعلقہ حکام اور عینی شاہدین سمیت دو سو افراد کے بیانات قلمبند کرنے، ایبٹ آ باد اور پاکستانی فضائی حدود کے جائزے اور اسامہ کمپاؤنڈ کا جائزہ لینے کے بعد کمیشن اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ اسامہ بن لادن اسی کمپاؤنڈ میں رہائش پذیر تھے۔

کمیشن اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ اسامہ بن لادن نو گیارہ کے حملوں کے بعد قندھارسے روپوش ہوکر اکتوبر یا نومبر دو ہزار ایک میں کراچی پہنچا۔ اس کے ہمراہ ابراہم آکا اور ابو احمد الکویتی بھی تھے۔ اسامہ بن لادن کے اہل خانہ سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق دو ہزار دو میں اسامہ بن لادن اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پشاور آئے جہاں وہ چند دن قیام کے بعد سوات روانہ ہوگئے۔ سوات میں قیام کے دوران خالد شیخ محمد نے اسامہ بن لادن سے ملاقات کی اور دو ہفتے اسامہ کے ہمراہ قیام کے بعد روالپنڈی روانہ ہوگیا۔ ایک ماہ بعد خالد شیخ محمود کو راولپنڈی سے گرفتار کرلیا گیا۔ اس کے بعد اسامہ بن لادن ہری پور منتقل ہوگیا۔

اسامہ بن لادن کے اہل خانہ کے خون کے نمونے حاصل کرنے کے لیے سی آئی اے نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی خدمات حاصل کیں۔ شکیل آفریدی اسامہ بن لادن کے اہل خانہ کے خون کے نمونے حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ امریکی جاسوسی نیٹ ورک ابو احمد الکویتی کے ذریعے اسامہ بن لادن تک پہنچنے میں کامیاب ہوا۔

آپریشن ٹائم لائن۔ امریکی فورسز کی جلال آباد سے روانگی۔ 2300 - 2310 پاکستانی فضائی حدود میں داخلہ۔ 2320 دو بلیک ہاکس ایبٹ آباد پہنچ گئے۔ 0030 ایک بلیک ہاک ناکارہ ہوا۔ 0031 متبادل شینوک ہیلی کاپٹر کی آمد۔ 0040 آپریشن کا دورانیہ۔ 0030 سے 0106 امریکی ہیلی کاپٹروں کی واپسی۔ 0106 ناکارہ بلیک ہاک تباہ کیا گیا۔ 0106 رسپانس فورسز اور پولیس کی جائے وقوعہ پر آمد۔ 0115 سے 0130 آرمی چیف کی ائر چیف سے گفتگو۔ 0207 پہلے شینوک کا پاکستانی حدود سے اخراج۔ 0216 دوسرے شینوک اور بلیک ہاک کا پاکستانی حدود سے اخراج۔ 0226 پاکستانی ایف سولہ طیاروں کی مصحف ائربیس سے پرواز۔ 0250 آرمی چیف کا وزیراعظم کو ٹیلی فون۔ 0300 ایف سولہ طیاروں کی ایبٹ آباد آمد۔ 0315 آرمی چیف کا ایڈمرل مائیک مولن کو فون۔ 0500 آرمی چیف نے صدر کو آگاہ کیا۔ 0645 آپریشن میں شریک امریکی سیل نے پشتو میں مقامی افراد کو گھروں میں رہنے کو کہا۔

ابرار اور اس کی بیوی کو امریکی فورسز نے گراؤنڈ فلور پر قتل کردیا تاہم ان کے بچے محفوظ رہے۔ آپریشن شروع ہوتے ہی اسامہ کا بیٹا ابراہیم ، بیٹی سمیعہ، مریم اور ان کے بچے اپنے والد کے پاس تیسری منزل پر پہنچ گئے۔ انہوں نے حملہ کردیا ہے۔ ہر کوئی پرسکون رہے اور کلمہ پڑھے۔ اسامہ بن لادن کی بچوں کو ہدایت اسامہ کا بیٹا خالد بچوں کی مدد کے لیے نچلی منزل پر جاتے ہوئے امریکی سیلز کی گولیوں کا نشانہ بن گیا۔ اسامہ بن لادن نے اپنے اہل خانہ کو ہدایت کی وہ ان سے دور رہیں کیونکہ آنے والوں کا نشانہ ان کی ذات ہے، اسامہ نے غیرمعمولی حالات کے پیش نظر اپنا پستول نکال لیا اور شیلف میں گرینیڈ کی تلاش شروع کردی۔ قدموں کی آواز سن کر اسامہ بن لادن پلٹا لیکن بہت دیر ہوچکی تھی۔ امریکی سیل کی گولی اس کی ماتھے کو چیر کر عقبہ دیوار میں پیوست ہوگئی۔ باپ کو گولی لگتے ہی سمیعہ اور اسامہ کی بیوی امل امریکی کمانڈوز پر جھپٹ پڑیں۔ کمانڈوز کی گولی سے امل کا گھٹنہ زخمی ہوا جبکہ سمیعہ پر تشدد ہوا۔ سمیعہ اور مریم نے امریکی سیلز کواپنے بیان میں تصدیق کی کہ مرنے والا شخص اسامہ بن لادن ہے۔

امریکی کمانڈوز اپنے ہمراہ اسامہ بن لادن کے زیر استعمال بعض اہم اشیا، چھ کمپیوٹرز کی ہارڈ ڈرائیوز اور دیگر اشیا ساتھ لے گئے۔ شینوک ہیلی کاپٹر اسامہ کا جسد خاکی لے کر سیدھا افغانستان جبکہ بلیک ہاک پاکستانی حدود میں ری فیولنگ کے بعد قندھار پہنچا۔ آپریشن کے دوران پاکستان ائرفورس کی جانب سے کسی ردعمل سے نمٹنے کے لیے افغانستان کی فضائی حدود میں اواکس طیارے محو پرواز رہے۔

اسامہ ایبٹ آباد میں رہائش پذیر تھے، کمیشن کی رپورٹ

بچوں کو کھانسی میں اینٹی بائیوٹکس نہ دیں

اطالوی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کو کھانسی میں اینٹی بائیوٹکس ادویات دینے سے پرہیز کریں۔

سردیوں میں بچوں کو نزلہ زکام کے ساتھ کھانسی بھی ہوجاتی ہے جس کا علاج دیگر ادویات کے ساتھ اینٹی بائیوٹکس کو سمجھا جاتا ہے۔ 

اطالوی ڈاکٹروں نے تین سو سے زائد بچوں کا معائنہ کیا جو سردی لگنے سے کھانسی کا شکار ہوئے۔ بچوں کو تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا پہلے گروپ کو اینٹی بائیوٹکس، دوسرے کو کھانسی کے شربت اور تیسرے گروپ کو اینٹی بائیوٹکس اور کھانسی کی ادویات دی گئیں۔ اینٹی بائیوٹکس لینے والے بچوں کو کوئی فرق نہیں پڑا جبکہ باقی دونوں گروپوں کے بچے تقریباً ایک ساتھ ٹھیک ہوئے۔